Tag: turkey

  • ترکی بھی چاند پر جانے کے لیے تیار!

    ترکی بھی چاند پر جانے کے لیے تیار!

    ترک خلائی ایجنسی کے صدر سردار حسین یلدرم نے کہا ہے کہ چاند تک پہنچنا ترکی کے قومی خلائی پروگرام کا ایک اہم ہدف ہے۔

    ترک نیوز ایجنسی کے مطابق ترکی 2 سال کے اندر چاند پر جس خلائی گاڑی کو روانہ کرے گا وہ تیاری کے مراحل میں ہے۔

    اس حوالے سے ترک خلائی ایجنسی کے صدر سردار حسین یلدرم نے مقامی میڈیا کو دیے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ چاند تک پہنچنا ترکی کے قومی خلائی پروگرام کا ایک اہم ہدف ہے  اور یہ پروگرام ترکی کو بہت آگے لے کرجائے گا۔

    سردار یلدرم نے مزید کہا کہ ترکی دو سال کے اندر چاند پر جس خلائی گاڑی کو روانہ کرے گا وہ تیاری کے مراحل میں ہے۔

    ایجنسی صدر کے مطابق اس کا انجن100فیصد مقامی ہائبرڈ راکٹ انجن ہے جو پہلے ہی سے تیار ہے اب اسے خلائی گاڑی میں نصب کرنے اور خلا کے حالات کے مطابق ڈھالنے پر کام جاری ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ترکی چاند تک رسائی حاصل کرنے کے علاوہ چاند پر مستقل نقوش چھوڑنا چاہتا ہے۔

    سردار یلدرم نے بتایا کہ اس مشن میں ہمارا جھنڈا چاند پر لہرایا جائے گا اور اس کی سطح پر لہراتا رہے گا، ہم اسے اس طریقے سے چاند کی سطح کے اس حصے پر نصب کریں گے جہاں اسے ترکی کی سرزمین سے ٹیلی اسکوپ کے ذریعے دیکھا جاسکے گا۔

    یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اگر ترکی کا یہ مشن کامیاب رہا تو وہ چاند پر پہنچنے والا پہلا اسلامی ملک ہوگا۔

    واضح رہے کہ 1969 میں پہلی بار چاند کو تسخیر کیا گیا تھا۔

    نیل آرم اسٹرانگ تاریخ رقم کرنے والے وہ پہلے انسان تھے جنہوں نے چاند پر قدم رکھا تھا۔

  • ترک یونان سرحد پر 12 تارکین وطن کے ساتھ سانحہ (تصاویر کمزور دل افراد نہ دیکھیں)

    ترک یونان سرحد پر 12 تارکین وطن کے ساتھ سانحہ (تصاویر کمزور دل افراد نہ دیکھیں)

    انقرہ: ترکی اور یونان کی سرحد پر 12 مہاجرین سردی سے جم کر ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ترک یونان سرحد پر بارہ تارکین وطن سردی میں ٹھٹھر کر مر گئے، ترک وزارت داخلہ کا کہنا ہے یونانی حکام کی جانب سے تارکین وطن کو سرحد سے دھکیلا گیا تھا۔

    سرحد سے دھکیلے گئے تارکین وطن کی تعداد 22 تھی، جن میں سے بارہ بد قسمت شدید سرد موسم کو برداشت نہیں کر پائے اور جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    وزیر داخلہ سلیمان سویلو نے بدھ کے روز کہا کہ ترک حکام کو 12 تارکین وطن کی لاشیں ملی ہیں جو یونان کے قریب منجمد ہو کر ہلاک ہو گئے تھے، یونانی گارڈز نے انھیں بغیر جوتوں کے سرحد پار دھکیل دیا تھا۔ ترک وزیر داخلہ نے تارکین وطن کی قومیت ظاہر نہیں کی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یونانی حکام نے فوری طور پر اس الزام کے بارے میں تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا، تاہم ماضی میں ایتھنز نے ترکی کے اس طرح کے دعوؤں کی تردید کی ہے کہ اس کی افواج تارکین وطن کو واپس ترکی میں دھکیل دیتی ہیں یا تارکین وطن کی کشتیوں کو سمندر میں ڈبو دیتی ہیں۔

    سویلو نے ٹویٹر پر کہا کہ مرنے والے 12 افراد 22 تارکین وطن کے ایک بڑے گروپ کا حصہ تھے جن کے جوتے اور کپڑے یونانی سرحدی سیکیورٹی نے چھین لیے تھے۔

    واضح رہے کہ افریقا، مشرق وسطیٰ اور اس سے آگے کے علاقوں کے تارکین وطن اور پناہ گزینوں کے لیے یونان یورپی یونین میں داخل ہونے والے اہم راستوں میں سے ایک ہے، یہ بہاؤ 2015-2016 کے بعد سے کم ہو گیا ہے، جب ایک ملین سے زیادہ افراد یونان سے دوسری یورپی یونین کی ریاستوں میں چلے گئے تھے۔

    مارچ 2016 میں، یورپی یونین نے علاقے میں مہاجرین کے بہاؤ کو روکنے کے لیے ترکی کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا، جس کے تحت انقرہ کو اربوں یورو کے بدلے اپنے ملک میں جنگ سے فرار ہونے والے شامیوں کی میزبانی کرنی تھی۔

    ترکی اس وقت تقریباً 4 ملین شامی پناہ گزینوں کی میزبانی کر رہا ہے، جو دنیا کی سب سے بڑی پناہ گزین آبادی ہے، اور ساتھ ہی تقریباً 3 لاکھ افغان بھی ہیں، ترکی کا اب کہنا ہے کہ وہ مزید مہاجرین کو قبول نہیں کرے گا۔

  • بچوں کے ساتھ پالتو جانور بھی طالبعلم ، دلچسپ ویڈیو وائرل

    بچوں کے ساتھ پالتو جانور بھی طالبعلم ، دلچسپ ویڈیو وائرل

    ترکی کے ایک اسکول میں بچوں کے ساتھ ایک بلی بھی طالبعلم ہے جس کو اسکول انتظامیہ کی جانب سے اسٹوڈنٹ کارڈ بھی جاری کیا گیا ہے۔

    اسکول کے بہت سے درجے ہوتے ہیں، کچھ صنفی بنیادوں پر ہوتے ہیں، کچھ کو ایجوکیشن جہاں لڑکے اور لڑکیاں ایک ساتھ تعلیم حاصل کرتے ہیں لیکن ایک اسکول ایسا بھی ہے جہاں ایک عام پالتو جانور کو دیگر بچوں کی طرح طالبعلم کا درجہ حاصل ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ویڈیو نے لوگوں کی توجہ سمیٹ لی ہے جس میں ایک بلی کو اسکول کے بچوں کے ساتھ ایک کلاس روم میں بیٹھے دکھایا گیا ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق ترکی کے شمال مغربی صوبے برسا میں ایک آوارہ لیکن خوبصورت بلی گھومتی پھرتی بچوں کے اسکول کی ایک کلاس میں آگئی اور صرف آ نہیں گئی بلکہ اس کو یہ کلاس روم اور بچے اتنے اچھے لگے کہ وہ روزانہ کلاس روم میں آکر بیٹھنے لگی۔

    اسکول انتظامیہ نے جب بلی کا یہ جذبہ دیکھا تو انہوں نے بھی بلی کو اسکول میں باقاعدہ داخلہ دے کر اسٹوڈنٹ کارڈ بھی جاری کردیا، صرف یہی نہیں بلکہ بچوں اور اساتذہ نے اس انوکھی طالبہ کا پیارا سا نام بھی رکھ دیا اور اب اسے ’’کارامل‘‘ کے نام سے پکارا جاتا ہے۔

    اس ویڈیو پر  کو اب تک سینکڑوں افراد دیکھ چکے ہیں اور سوشل میڈیا کے صارفین دلچسپ تبصرے کررہے ہیں۔

  • اردوان حکومت ترک لیرا کی قدر بحال کرنے میں کامیاب، اونچی اڑان

    اردوان حکومت ترک لیرا کی قدر بحال کرنے میں کامیاب، اونچی اڑان

    انقرہ: اردوان حکومت ترک لیرا کی قدر بحال کرنے میں کامیاب ہو گئی، کرنسی کی قدر میں 50 فی صد اضافہ ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں حکومتی مداخلت کے بعد ترکش لیرا کی قدر میں نمایاں اضافہ ہو گیا ہے، فنانس مارکیٹ میں اربوں ڈالر انفلو کے بعد ترکش لیرا کی قدر پچاس فی صد بڑھ گئی ہے۔

    گزشتہ 3 ماہ میں ترک لیرا اپنی نصف قدر کھو چکا تھا مگر حکومتی مداخلت سے فنانس مارکیٹ میں اربوں ڈالر انفلو کے بعد ترکش لیرا کی قدر میں بتدریج اضافہ ہوا۔

    منی مارکیٹ میں ایک ہفتے میں 8 ارب ڈالر کی سپلائی اور فاریکس ڈپازٹس پر نقصان کی تلافی کے حکومتی وعدے کے بعد منی مارکیٹ ڈیلرز نے پیر اور منگل کو ڈالرز فروخت نہیں کیے، جس کا لیرا کی قدر پر مثبت اثر پڑا اور جمعہ کو ترکش لیرا ڈالر کے مقابلےمیں 11.8 پر بند ہوا۔

    ترکی صدر کا انقلابی اقدام، لیرا کی اونچی اڑان

    کاروباری ہفتے کے آغاز میں ترکش لیرا ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 11.4 پر تھا، مگر شرح سود میں غیر معمولی کمی پر لیرا کی قدر میں ریکارڈ کمی آئی۔

    اردوان حکومت کی اسکیم کے تحت زرمبادلہ ترکش لیرا میں ڈپازٹ کرنا ہوگا، ڈپازٹ کرنے والے کو نقصان کی تلافی کی جائے گی، اس اسکیم نے کام کر دکھایا اور ترک عوام نے 900 ملین ڈالرز کو ترکش لیرا میں بدل دیا۔

  • ترک صدر طیب ایردوان پر قاتلانہ حملے کی سازش ناکام

    ترک صدر طیب ایردوان پر قاتلانہ حملے کی سازش ناکام

    انقرہ : ترکی کے صدر طیب رجب ایردوان پر قاتلانہ حملے کی سازش ناکام بنا دی گئی۔

    ترک میڈیا کےمطابق صدر طیب ایردوان پر صوبہ سیرت کے دورہ کے موقع پر حملے کا منصوبہ بنایا گیا تھا جسے بروقت کارروائی کر کے ناکام بنادیا گیا۔

    گزشتہ شب ترکی کے شہر سیتی میں ہونے والی ریلی پر حملے کی کوشش کی گئی تھی اورطیب ایردوان کی سکیورٹی پر مامور گاڑی میں بم نصب کیا گیا تھا۔

    رپوٹ کے مطابق ایک ریمورٹ کنٹرول بم پولیس وین کے ساتھ نصب کیا گیا تھا۔ بم ڈیوائس کو فعال ہونے سے پہلے ہی ڈیوٹی پر تعینات پولیس اہلکاروں نے ناکام بنا دیا۔

  • ترکی میں خوفناک سمندری طوفان، 6 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    ترکی میں خوفناک سمندری طوفان، 6 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    استنبول : موسم سرما کا آغاز ہوتے ہی دنیا کے مختلف ممالک میں طوفانوں نے تباہی مچا دی، ترکی میں طوفانی ہواؤں اور تیز بارش کے باعث مختلف حادثات میں 4 افراد ہلاک اور 19 زخمی ہوگئے۔

    طوفانی بارش اور گرج چمک کے ساتھ آنے والے طوفان نے تباہی مچادی، استنبول میں طوفانی ہواؤں کی شدت سے کلاک ٹاور گرگیا، ہائی وے پر ٹرک الٹ گیا، سرکاری نشریاتی ادارے انادولو کے مطابق، پیر کو ترکی میں شدید آندھی کے طوفان کے بعد کم از کم چھ افراد ہلاک اور 52 زخمی ہو گئے اور منگل کو بھی ملک کے کچھ حصوں میں تباہی مچا دی۔

    ترکی کے شہر استنبول کے ایک ساحل پر چلنے والی تیز ہواؤں اور بپھرتی سمندری لہروں کے باعث وہاں کھڑا بحری جہاز ہچکولے کھانے لگا۔

    طوفانی ہواؤں کے باعث آبنائے باسفورس میں کشتیوں اور جہازوں کی آمد و رفت پر عارضی پابندی عائد کردی گئی ہے۔ استنبول اور ترکی کے دیگر حصوں میں شدید طوفان کے باعث نظامِ زندگی متاثر ہونے کی اطلاعات ہیں۔ طوفانی موسم سے استنبول اور اردگرد کے حصوں میں عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق طوفانی ہواؤں کی رفتار 129 کلومیٹرفی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی، طوفان کے باعث آبنائے باسفورس میں جہازوں کی آمد ورفت روک دی گئی، استنبول آنے والی پروازوں کا رُخ ملک کے دیگر حصوں کی جانب موڑ دیا گیا۔

  • ترکی: کڈنی، بون میرو اور جگر ٹرانسپلانٹ کے پاکستانی مریضوں کو بڑی خوش خبری

    ترکی: کڈنی، بون میرو اور جگر ٹرانسپلانٹ کے پاکستانی مریضوں کو بڑی خوش خبری

    استنبول: کڈنی، بون میرو اور جگر ٹرانسپلانٹ کے پاکستانی مریضوں کو بھارتی ویزا نہ ملنے کی پریشانی سامنے آنے کے بعد برادر اسلامی ملک ترکی میں پاکستانی مریضوں کے لیے جدید ترین سہولیات کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے حسن حفیظ نے ترکی میں ڈاکٹرز اور اسپتال انتظامیہ سے اس سلسلے میں خصوصی گفتگو کی، ترکی میموریل ہیلتھ کیئر گروپ نے کڈنی، بون میرو اور جگر ٹرانسپلانٹ کے پاکستانی مریضوں کو خوش خبری سنا دی ہے۔

    گروپ ڈائریکٹر حاجم چارکلے (Hacim Carikli) نے کہا کہ ہم برادر ملک میں پاکستانی مریضوں کو بغیر کسی مشکل کے ویزا فراہم کرنا چاہتے ہیں۔

    گروپ ڈائریکٹر حاجم چارکلے (Hacim Carikli)

    گروپ کے ڈائریکٹر مارکیٹنگ کیرم توپوز (Kerem Topuz) نے بتایا کہ پاکستانی مریضوں کے لیے ترکی میں جگر ٹرانسپلانٹ کم قیمت میں کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    سی ای او میموریل ہیلتھ کیئر گروپ عور گینج (Ugur Gence) نے کہا کہ بون میرو اور جگر ٹرانسپلانٹ کروانے کے لیے پاکستانی مریضوں کو ترکی میں ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

    سی ای او میموریل ہیلتھ کیئر گروپ عور گینج (Ugur Gence)

    انھوں نے بتایا ہمارے بون میرو اور جگر ٹرانسپلانٹ کے کامیابی کی شرح 98.5 فی صد ہے، جب کہ بھارت میں جگر ٹرانسپلانٹ کے کامیابی کی شرح 65 فی صد ہے، ہمارے پاس 166 ممالک سے مریض آتے ہیں۔

    ترکش ڈاکٹرز اور اسپتال انتظامیہ نے بھی اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کی، ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ پاکستان دوست ملک ہے ہر مشکل میں ان کے ساتھ ہیں، ہمارے جے سی آئی اسٹینڈرڈ اسپتال ہیں، اور ہم پاکستان کے ہیلتھ سیکٹر کے لیے بہترین کام کرنا چاہتے ہیں۔

    ریجنل ہیڈ آف پاکستان مظہر بشیر، جو ترکی میں پاکستانی مریضوں کی رہنمائی کریں گے

    ڈاکٹرز نے کہا ہم مریضوں کے لیے پاکستانی ڈاکٹرز کی ہر لحاظ سے خدمت کرنے کے لیے تیار ہیں، اور پاکستان اور ترکی کے ہیلتھ پروفیشنلز کے درمیان فاصلہ کم ہونا چاہے، دونوں ممالک کے ڈاکٹرز اور نرسز کا ایک دوسرے سے رابطہ بہت ضروری ہے، پاکستانی ڈاکٹرز انتہائی قابل اور تربیت یافتہ ہیں۔

    ترکی ڈاکٹرز نے بتایا کہ ہر ملک کے پاس ہر مرض کا علاج نہیں ہوتا، گزشتہ سال ہم نے 75 ہزار انٹرنیشنل کیسز ڈیل کیے۔

  • زبردست احتجاجی مظاہرہ، ہزاروں ڈاکٹر ملازمت چھوڑ گئے

    زبردست احتجاجی مظاہرہ، ہزاروں ڈاکٹر ملازمت چھوڑ گئے

    انقرہ : ترکی میں ڈاکٹروں کا احتجاج جاری ہے جس کے بعد اب ہزاروں ڈاکٹر مستعفی ہوگئے ہیں، ترک میڈیکل ایسوسی ایشن کی رپورٹ کے مطابق ملک میں محکمہ صحت کو ایک نئے بحران کا سامنا ہے۔

    ادویات کی قلت کا بحران ابھی تھما نہیں تھا کہ محکمہ صحت کے زیرانتظام چلنے والے اسپتالوں سے منسلک ہزاروں ڈاکٹر مستعفی ہوگئے ہیں۔

    رپورٹ میں چونکا دینے والے اعدادو شمار بیان کیے گئے ہیں اور کہا گیا ہے کہ گذشتہ ڈیڑھ سال کے دوران سرکاری شعبے کے صحت کے اداروں میں تقریباً 8000 ڈاکٹروں نے مراکز صحت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔استعفیٰ دینے والے ڈاکٹرمختلف خصوصیات میں طبی خدمات فراہم کرتے ہیں۔

    اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ جن ڈاکٹروں نے اپنا استعفیٰ جمع کرایا ان میں سے دس فی صد ڈینٹسٹ تھے جنہوں نے وزارت صحت سے منسلک طبی مراکز، کلینک اور اسپتالوں میں کام کیا۔ اس کی وجہ سے کچھ مراکز، کلینکس اور اسپتال دانتوں کے ماہرین سے خالی ہوگئے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق سنڈیکیٹ آف ہیلتھ کے سربراہ طارق ایشمان نے ان اعداد وشمار کی تصدیق کی ہے۔ ڈینٹل سنڈیکیٹ کے سربراہ کے مطابق صرف پچھلے سال 2020 کے دوران ایک ہزار سے زیادہ ڈینٹسٹس نے استعفیٰ دینے کے بعد پبلک سیکٹر میں اپنی خدمات ترک کر دی ہیں جس کی وجہ سے اس سال کچھ سرکاری مراکز،کلینکس اور اسپتالوں کو بند کرنا پڑا۔

    ترک میڈیکل ایسوسی ایشن ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ جن سرکاری مراکز میں وہ کام کرتے ہیں ان کے ڈاکٹروں کے استعفوں کا سلسلہ اب تک نہیں رکا ہے لیکن ان اداروں کے ڈائریکٹرز نے ان کے استعفے قبول کرنے میں تاخیر کی ہے۔

    ڈاکٹروں کے استعفوں کا سلسلہ صرف پبلک سیکٹر میں ہی نہیں، غیر سرکاری اداروں میں کام کرنے والے ڈاکٹربھی اپنی کم تنخواہوں کی وجہ سے ملازمت چھوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    سعودی میڈیا کو میڈیکل سینڈیکیٹ سے معلوم ہوا ہے کہ رواں ماہ جب ترک لیرا کی قیمت میں کمی آئی تو اس کے نتیجے میں ڈاکٹروں اورطبی عملے پر مزید بوجھ بڑھا ہے۔

    ترک میڈیا کے حوالے سے سنڈیکیٹ آف ڈینٹسٹ کے بیانات کے مطابق جن ڈاکٹروں نے سرکاری اور نجی اداروں سے اپنے استعفے جمع کرائے ہیں وہ ترکی سے باہر ملازمت کے مواقع حاصل کرنے یا نجی کلینک کھولنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    ڈاکٹر سینڈیکیٹ کے ایک اہلکار نے اکتوبر میں انکشاف کیا تھا کہ تین ہزار سے زاید ڈاکٹر بیرون ملک ملازمت کے لیے ترکی چھوڑ چکے ہیں۔

  • ترک کرنسی گر گئی

    ترک کرنسی گر گئی

    انقرہ: ترکی کی کرنسی لیرا ڈالر کے مقابلے میں 15 فی صد کم ہوکر 13.45 کی ریکارڈ کم ترین سطح پر آگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر طیب اردگان کی جانب سے حالیہ تیز شرح میں کٹوتیوں کا دفاع کرنے اور وسیع پیمانے پر تنقید اور راستہ تبدیل کرنے کی درخواستوں کے باوجود اپنی ‘آزادی کی معاشی جنگ’ جیتنے کے عزم کا اظہار کرنے کے بعد، ترکی کی کرنسی لیرا اپنے دوسرے بدترین سطح پر آ کر منگل کو 15 فی صد گر گئی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ قیاس آرائیاں کہ اردگان جلد ہی وزیر خزانہ و اقتصادیات لطفی ایلوان کو عہدے سے ہٹا سکتے ہیں، خدشات کو مزید بڑھا رہی ہیں۔

    ترکی لیرا نے اس سال اپنی قدر میں 45 فی صد کمی کی ہے، جس میں گزشتہ ہفتے کے آغاز سے تقریباً 26 فی صد کمی بھی شامل ہے۔

    واضح رہے کہ صدر اردگان نے مرکزی بینک پر دباؤ ڈال کر ترکی کی 720 بلین ڈالر کی معیشت کو شرح سود میں جارحانہ کٹوتیوں کے ایک پرخطر نئے راستے پر گامزن کیا، جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اس سے ملازمتوں، برآمدات اور ترقی کو فروغ ملے گا اور بڑھتی ہوئی افراط زر اور کرنسی کی گراوٹ کو روکا جا سکے گا۔

    تاہم بہت سے ماہرین اقتصادیات نے شرحوں میں کمی کو لاپرواہی قرار دیا جب کہ اپوزیشن کے سیاست دانوں نے قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کیا، ترک شہریوں کا کہنا ہے کہ کرنسی کے گرنے کی وجہ سے ان کے گھریلو بجٹ اور مستقبل کے منصوبے متاثر ہو رہے ہیں۔

  • ‘ کروڑوں انسانوں کے قاتل ہمیں انسانیت کا درس نہ دیں ‘

    ‘ کروڑوں انسانوں کے قاتل ہمیں انسانیت کا درس نہ دیں ‘

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ کروڑوں انسانوں کو قتل کرنے والے ہمیں انسانیت کا درس نہیں دے سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق ترک شہر ایسکی کے چیمبر آف کامرس کانگریس سینٹر میں جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی توسیعی صوبائی مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے گزشتہ انیس سالوں میں تمام تر مسائل کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے اور مجھے امید ہے کہ ہم دو ہزار تئیس کے اہداف کے حصول میں محفوظ طریقے سے اپنے مقاصد تک پہنچ جائیں گے۔

    ترک صدر رجب طیب اردوان نے واضح کیا کہ ہم دنیا کی دس بڑی اقتصادی طاقتوں میں شامل ہونے کے ہدف تک ایک نہ ایک دن ضرور رسائی کرلیں گے، ہم اس کے حصول میں اپنی رفتار کے مطابق جاری رکھیں گے۔

    ترک صدر نے معیشت کو سرمایہ کاری، پیداوار، برآمدات اور روزگار کے ستونوں پر کھڑا کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری اندرون و بیرون ملک کوششیں جاری ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: ترکی کا 10 ملکوں کے سفیروں کو ملک بدر کرنیکا عندیہ

    ترک معیشت کو سرمایہ کاری، پیداوار، برآمدات اور روزگار کے ستونوں پر کھڑا کرنے کے لیے اندرون و بیرون ملک کوششیں صرف کرنے پر زور دینے والے ترک صدر نے بتایا کہ اس مقصد کے تحت انہوں نے گزشتہ ہفتے تین افریقی ممالک کا دورہ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ خطہ افریقہ میں ہر مقام پر ترک مصنوعات، ترک فرموں اور امدادی سرگرمیوں کا مشاہدہ کرنے پر انہیں فخر محسوس ہوا ہے۔

    ترکی پر آوازیں کسنے والوں پر کان نہ دھرنے کا ذکر کرتے ہوئے اردوان نے کہا کہ الجزائر میں دس لاکھ بے گناہ انسانو ں کا خون بہانے والے کیا آپ نہیں تھے؟ نائجیریا میں بھی دس لاکھ انسانوں کا قتل کرنے والے کون تھے؟ جی ہاں فرانسیسی، یہ لوگ ہمیں انسانیت کا سبق نہیں سکھا سکتے، انہیں پہلے انسانی اقدار کو سمجھنا ہو گا۔ کہاں سے ، ترکی سے، کیونکہ ہماری افریقہ پالیسیوں پر نکتہ چینیوں کا جواب ہم سے قبل ہمارے افریقی بھائی دے رہے ہیں۔