Tag: turkey

  • کابل ایئر پورٹ کا انتظام سنبھالنے کے لیے ترکی کی 3 شرائط

    کابل ایئر پورٹ کا انتظام سنبھالنے کے لیے ترکی کی 3 شرائط

    انقرہ: ترکی نے افغانستان میں کابل ایئر پورٹ کا انتظام سنبھالنے کے لیے امریکا کے سامنے 3 شرائط رکھ دیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ اگر ہمارا نیٹو اتحادی امریکا کچھ شرائط پوری کرے تو ترکی کابل ایئر پورٹ کا انتظام سنبھال سکتا ہے۔

    عرب نیوز کے مطابق منگل کے روز شمالی قبرص سے ٹی وی خطاب کے دوران ترک صدر طیب اردگان نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم اس وقت امریکی افواج کے افغانستان سے انخلا کے بعد کابل ایئر پورٹ کا انتظام سنبھالنے کے بارے میں مثبت رخ میں سوچ رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا امریکا کو کچھ شرائط پوری کرنا ہوں گی، پہلی شرط یہ ہے کہ امریکا سفارتی تعلقات میں ہمارا ساتھ دے، دوسری یہ کہ وہ اپنے لاجسٹک وسائل ہمیں سونپ دے، اور تیسری یہ کہ کابل ایئر پورٹ کو چلانے میں سنجیدہ نوعیت کی مالی اور انتظامی پیچدگیاں ہو سکتی ہیں، امریکا کو چاہیے کہ اس سلسلے میں ہماری ضروری معاونت کرے۔

    ترکی کو کابل ایئر پورٹ پر فوجی رکھنے پر طالبان کی وارننگ

    ترک صدر نے طالبان کے ساتھ بات چیت کرنے کا عزم دہرایا اور کہا کہ افغانستان میں ایک نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے، طالبان نے امریکا کے ساتھ مذاکرات کیے ہیں، وہ یقینی طور پر ترکی کے ساتھ زیادہ سہولت کے ساتھ ان معاملات پر بات چیت کر سکتے ہیں۔

    اردگان نے کہا مجھے یقین ہے کہ ہم کسی نہ کسی سمجھوتے پر پہنچ جائیں گے، دوسری جانب گزشتہ ہفتے طالبان نے ترکی کی جانب سے کابل ایئر پورٹ کا انتظام سنبھالنے کو ’قابل مذمت‘ فعل قرار دیا تھا۔

  • کابل ایئر پورٹ کی سیکیورٹی کے لیے امریکا سے مذاکرات جاری ہیں: ترک سفیر

    کابل ایئر پورٹ کی سیکیورٹی کے لیے امریکا سے مذاکرات جاری ہیں: ترک سفیر

    اسلام آباد: پاکستان میں تعینات ترک سفیر احسان مصطفیٰ یردکل نے کہا ہے کہ ہمارا کوئی خفیہ ایجنڈا نہیں ہے، افغانستان میں ترکی کا جو بھی کردار ہوگا، وہ وہاں کے عوام کے لیے ہوگا، کابل ایئر پورٹ کی سیکیورٹی کے لیے امریکا سے مذاکرات بھی جاری ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ترکی کے سفارت خانے میں پریس کانفرنس کے دوران کیا، انھوں نے کہا ترکی کے افغانستان سے تاریخی سماجی ثقافتی تعلقات ہیں، ہماری دل چسپی مستحکم، خوش حال اور پُر امن افغانستان ہے، پُر امن افغانستان ہی پورے خطے کے استحکام، ترقی اور خوش حالی کے لیے اہم ہے۔

    احسان مصطفیٰ یردکل نے بتایا کہ ہمارے امریکا سے مذاکرات جاری ہیں کہ ترکی کابل ایئر پورٹ کی سیکیورٹی جاری رکھے، ترکی کا افغانستان میں جو بھی کردار ہوگا وہاں کے عوام کے لیے ہوگا، ہمارا کوئی خفیہ ایجنڈا نہیں ہے۔ خیال رہے کہ طالبان ترجمان نے کابل ایئر پورٹ پر فوجی رکھنے پر ترکی کو وارننگ دی ہے کہ اس کے ساتھ ویسا ہی سلوک کیا جائے گا جیسا کہ کسی قابض فوج کے ساتھ کیا جاتا ہے۔

    ترک سفیر نے کہا ترکی اور پاکستان کے اعلیٰ سطحی سیاسی تعلقات ہیں، ترکی اور پاکستان دونوں افغانستان میں استحکام، امن اور خوش حالی چاہتے ہیں، خطے، مشترکہ مفادات اور افغان صورت حال پر دونوں ممالک کے درمیان ہر سطح پر مشاورت جاری رہتی ہے۔

    ترکی کو کابل ایئر پورٹ پر فوجی رکھنے پر طالبان کی وارننگ

    سفیر احسان مصطفیٰ یردکل نے ترکی کی جدوجہد اور بغاوت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ترکی کو بالواسطہ اور بلاواسطہ طور پر فوجی بغاوتوں اور مسائل کا سامنا رہا، ترکی میں اک پارٹی کی 2002 میں آمد کے بعد جمہوری اقدار مضبوط ہوئیں، لیکن 15 جولائی 2016 کو حکومت کے خاتمے کے لیے فوجی بغاوت ہوئی، اس ناکام بغاوت میں تمام اقدار کو پامال کیا گیا۔

    انھوں نے کہا اس بغاوت کا مقصد منتخب حکومت کا خاتمہ اور مخصوص گروپ اور فتح اللہ گولن کی حکومت قائم کرنا تھا، فوجی بغاوت کے پیچھے موجود عناصر نے حکومتی اداروں، سیاسی شخصیات، عوام کو ہدف بنایا، یہ جمہوریت کے خلاف شب خون مارنے، مذہب کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا سیاہ باب تھا، بغاوت کے دوران ترک گرینڈ نیشنل اسمبلی، نیشنل انٹیلیجنس دفتر، پولیس ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا گیا، ترکی میں بغاوت کے 5 سال بعد آج بھی جمہوری جدوجہد جاری ہے۔

    علاوہ ازیں، ترک سفیر کے مطابق اسلام آباد میں 15 جولائی کی صبح فاطمہ جناح پارک میں شجر کاری کی جائے گی، اسی دن شام کو سفارت خانے میں خصوصی تقریب کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔

  • ترکی کو کابل ایئر پورٹ پر فوجی رکھنے پر طالبان کی وارننگ

    ترکی کو کابل ایئر پورٹ پر فوجی رکھنے پر طالبان کی وارننگ

    کابل: افغان طالبان نے کابل ایئر پورٹ پر فوجی رکھنے پر ترکی کو وارننگ دے دی ہے، طالبان کا کہنا ہے کہ ایسا کرنے والے ملک کے ساتھ ایک قابض جیسا سلوک کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی نے امریکا سے بات چیت کے بعد کابل ایئر پورٹ کی سیکیورٹی کے لیے افغانستان میں اپنے کچھ فوجی اہل کار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا، جس پر طالبان نے ردِ عمل میں خبردار کیا ہے کہ ایسا کرنے والے کسی بھی ملک کے ساتھ ویسا ہی سلوک کیا جائے گا جیسا ایک ’قابض‘ کے ساتھ کیا جاتا ہے۔

    عرب نیوز کے مطابق نیٹو کے رکن ترکی کے افغانستان میں 500 سے زائد فوجی اہل کار موجود ہیں، جن میں سے کچھ سیکیورٹی فورسز کو تربیت دے رہے ہیں، جب کہ دیگر حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر فرائض انجام دے رہے ہیں۔

    طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے عرب نیوز کو بتایا کہ ترکی گزشتہ 20 سال سے نیٹو کے ساتھ افغانستان میں رہ رہا ہے، اور اگر وہ اب بھی رہنا چاہتا ہے تو ہم بغیر کسی شک و شبے کے اسے ایک قابض تصور کریں گے اور اس کے خلاف کارروائی کریں گے۔

    افغانستان میں بڑھتی کشیدگی، حامد کرزئی نے بڑی پیش گوئی کردی

    ترجمان نے کہا کہ طالبان ہمیشہ سے ترکی کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں رہا ہے، تاہم طالبان نے انقرہ کی جانب سے ایئر پورٹ کی سیکیورٹی کے لیے پیش کی گئی تجویز کو مسترد کیا ہے، ترجمان کا کہنا تھا ترکی اور ہمارے درمیان بہت کچھ مشترک ہے اور وہ مسلمان ہیں لیکن اگر وہ مداخلت کریں گے اور اپنے فوجی رکھیں گے تو وہ ذمہ دار ہوں گے۔

    یاد رہے کہ جمعے کو ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا تھا کہ انقرہ کا واشنگٹن کے ساتھ ایک معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کے تحت نیٹو کے انخلا کے بعد کابل ایئر پورٹ کی سیکیورٹی کے لیے ترکی کے کچھ فوجی اہل کار افغانستان میں تعینات رہیں گے۔

    خیال رہے کہ ایئر پورٹ کی سیکیورٹی عسکری اور سویلین پروازوں کے لیے بہت اہم ہوتی ہے اور اسے افغانستان میں سفارت کاروں اور بین الاقوامی امدادی تنظیموں کے لیے ایک محفوظ گزرگاہ سمجھا جاتا ہے۔

  • ترکی: کرونا وبا کی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان

    ترکی: کرونا وبا کی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان

    انقرہ: ترکی نے یکم جولائی سے کرونا وبا کی پابندیوں کو ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کرونا پابندیوں پر عمل درآمد کے بعد یکم جولائی سے معمولات زندگی کو لوٹنے کے تیسرے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے، اس سلسلے میں داخلہ آفس نے مرحلہ وار معمولاتِ زندگی کی بحالی کے حوالے سے سرکولیشن 81 اضلاع کو بھیج دیا ہے۔

    اس نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ یکم جولائی سے لاک ڈاؤن کا نفاذ اپنے اختتام کو پہنچے گا، تمام تر کاروباری مراکز اور سینما گھر دوبارہ سے اپنی سرگرمیوں کو بحال کر دیں گے۔

    کرفیو ختم کر دیا گیا ہے، کیفے اور ریستورانز میں اِن ڈور اور آؤٹ ڈور ایریاز میں مہمانوں کی تعداد پر کوئی پابندی نہیں رہے گی۔

    ہوٹلز میں قیام کی اجازت بھی دے دی گئی ہے، تاہم ایس او پیز کے تحت صفائی ستھرائی، ماسک کے استعمال اور سماجی فاصلے کی تعمیل برقرار رکھی جائے گی، شادی بیاہ کی تقریبات میں حد بندی کا خاتمہ ہو جائے گا، اور مہمانوں کی اس دوران خاطر تواضع پر پابندی نہیں ہوگی۔

    اصولوں کے مطابق میوزک کانسرٹس، میلوں، یوتھ کیمپس جیسی سرگرمیوں کی بھی اجازت دے دی گئی ہے۔

    چند ممالک سے آنے والے مسافروں کے لیے 14 دنوں کے قرنطینہ کی شرط بھی ختم کر دی گئی ہے، ان ممالک میں بنگلا دیش، برازیل، جنوبی افریقا، بھارت، نیپال اور سری لنکا شامل ہیں، تاہم انھیں پی سی آر ٹیسٹ پیش کرنا لازمی ہوگا۔

    دوسری طرف پاکستان اور افغانستان سے آنے والے افراد 14 دن کی بجائے 10 دن تک قرنطینہ میں رہیں گے، اور ساتویں دن ان کا پی سی آر ٹیسٹ کیا جائے گا۔

  • سفری پابندیاں ، ترکی نے پاکستانی مسافروں کو بڑا ریلیف دے دیا

    سفری پابندیاں ، ترکی نے پاکستانی مسافروں کو بڑا ریلیف دے دیا

    اسلام آباد : ترکی نے پاکستان سےآنے والے مسافروں کیلئے نرمی کردی ،  جس کے بعد مسافروں کو 14 کے بجائے 10دن کا قرنطینہ کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں کورونا پابندیوں میں نرمی کیساتھ نئی سفری ہدایات جاری کردی گئی ہے، جس کے تحت ترکی نےپاکستان سےآنے والےمسافروں کیلئےنرمی کردی، جس کے بعد پاکستان سے آنے والے مسافروں کو اب 14روز کے بجائے 10 دن کا قرنطینہ کرنا ہو گا۔

    انقرہ سے جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ، بنگلہ دیش ، برازیل ، ہندوستان ، نیپال ، جنوبی افریقہ ، اور سری لنکا سے آنے والے مسافروں کیلئے قرنطینہ کی شرط 14روز ہی برقرار رہے گی۔

    یاد رہے کہ ترکی نے کورونا وبا کے پھیلاؤکی روک تھام کیلئے پاکستان سمیت متعدد ممالک پر 14 روز قرنطینہ کی پابندی عائد کردی تھی اور کہا گیا تھا کہ چودہ دن بعد بھی کسی کا ٹیسٹ پازیٹو آیا تو مزید آئسولیشن کرنا ہوگی۔ اسی طرح برطانیہ، ایران، مصر اور سنگاپور سے آنے والوں کو بھی ترکی میں داخلے سے 72 گھنٹے پہلے پی سی آر ٹیسٹ دینا ہوگا۔

    جس پر ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی سفارت خانہ انقرہ کے فیصلے پر ترک حکام سے رابطے میں ہے اور استنبول میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کی مدد کی کوشش کررہا ہے، سفار تخانےکی جانب سے معاملہ اٹھائے جانے کے بعد ترک حکام نے پاکستانیوں کو ایک دن کا استثنیٰ بھی دیا۔

  • روس میں ترکی کے اشتراک سے بڑا منصوبہ شروع

    روس میں ترکی کے اشتراک سے بڑا منصوبہ شروع

    ماسکو: روس میں ترکی کے اشتراک سے توانائی کا ایک بڑا منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے ترکی کے اشتراک سے تعمیر کی گئی گیس ریفائنری کا افتتاح کر دیا۔

    آمور گیس ریفائنری روس کی انرجی کمپنی گازپروم اور ترکی کی انرجی کمپنی ریناسنس کے اشتراک سے تعمیر کی گئی ہے، اس کی تعمیر روس کے علاقے مشرقی سائبیریا میں عمل میں آئی ہے، پیوٹن نے آمور ریفائنری کا افتتاح ویڈیو کانفرنس کے ذریعے کیا۔

    افتتاحی تقریب سے خطاب میں روسی صدر نے کہا کہ منصوبے کی تکمیل میں روس، ترکی اور چین جیسے متعدد ممالک سے افراد اور کمپنیوں نے حصہ لیا ہے، مجھے یقین ہے کہ یہ وسیع پیمانے کا اشتراک مستقبل میں اسی طرح کے مزید مشترکہ منصوبوں کی راہ ہموار کرے گا۔

    آمور گیس پروسیسنگ پلانٹ، سائبیریا

    آمور گیس ریفائنری روس کی بڑی گیس ریفائنریز میں سے ایک ہے، یہ ریفائنری 2025 سے 42 بلین مکعب میٹر قدرتی گیس پراسیسنگ کی صلاحیت حاصل کر لے گی، واضح رہے کہ اس ریفائنری کی تعمیر کا کام 2015 میں شروع ہوا تھا اور تقریباً 13 بلین ڈالر مالیت کے اس منصوبے کی تعمیر میں 35 ہزار افراد نے کام کیا۔

  • ترکی: جدید ترین ہتھیاروں سے متعلق دشمن کی نیندیں اڑا دینے والی خبریں سامنے آ گئیں

    ترکی: جدید ترین ہتھیاروں سے متعلق دشمن کی نیندیں اڑا دینے والی خبریں سامنے آ گئیں

    انقرہ: ترکی نے مقامی طور پر تیار کردہ مسلح ڈرون واٹر بوٹ سے پہلا کامیاب فائر کر کے دشمن کو بتا دیا ہے کہ اس کے دفاعی سسٹم کو کمزور سمجھنے کی غلطی بھاری پڑ سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ بحیرہ ایجئین اور مشرقی بحیرہ روم میں جاری دینیز کُردُو 2021 فوجی مشقوں میں قومی وسائل سے تیار کی گئی SIDA پہلے فائر میں اپنے ہدف کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہی ہے۔

    اس سلسلے میں ترکی کی وزارت دفاع نے سرکاری ٹویٹر پیج پر ویڈیو بھی جاری کی، جس میں ڈرون واٹر بوٹ اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنا رہی ہے۔

    ادھر ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے قومی اسمبلی میں پارلیمانی پارٹی گروپ سے خطاب میں کہا کہ ترکی کے مقامی طور پر تیار کردہ بغیر پائلٹ جنگی طیارے 2023 میں آسمانوں پر پرواز کریں گے۔

    انھوں نے بتایا کہ ترکی نے پولینڈ کو مسلح ڈرونز فروخت کرنے کا معاہدہ بھی کیا ہے جو کہ اپنی نوعیت کا پہلا معاہدہ ہے، اور اس وقت ترکی سمیت چار مختلف ممالک میں 180 عدد ترک بائراکتار ڈرونز خدمات فراہم کر رہے ہیں۔

    ترکی کا حیران کن کارنامہ، دشمن کی نیندیں اڑ گئیں

    ترک صدر نے یہ بھی کہا بحیرہ اسود میں 405 ارب کیوبک میٹر گیس کی دریافت کے بعد خشکی کے علاقے میں بھی ایک ماہ کے دوران تیل کے تین نئے کنویں دریافت ہوئے ہیں۔

  • شاہ محمود قریشی ترک اور فلسطینی وزرائے خارجہ کے ہمراہ اقوام متحدہ جائیں گے

    شاہ محمود قریشی ترک اور فلسطینی وزرائے خارجہ کے ہمراہ اقوام متحدہ جائیں گے

    اسلام آباد: فلسطین کی صورتحال پر عالمی برادری کی توجہ مبذول کروانے کے لیے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ترکی پہنچ گئے، وہ آج ترک اور فلسطینی وزرائے خارجہ کے ہمراہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کے لیے روانہ ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین کی صورتحال پر عالمی برادری کی توجہ مبذول کروانے کا مشن لیے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر اعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر ترکی پہنچ گئے۔

    شاہ محمود قریشی ترک ہم منصب کے ساتھ کل نیویارک روانہ ہوں گے، اس موقع پر سوڈان اور فلسطین کے وزرائے خارجہ بھی ان کے ہمراہ ہوں گے۔ وزیر خارجہ نیویارک میں مختلف اہم شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے۔

    اپنے دورے کے دوران وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطینیوں پر مظالم کے خلاف آواز اٹھائیں گے، وہ مقامی و بین الاقوامی میڈیا نمائندگان سے گفتگو بھی کریں گے اور فلسطین کی صورتحال پر پاکستان کا نقطہ نظر پیش کریں گے۔

    ترکی پہنچنے کے بعد اے آر وائی نیوز سے خصوصی ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ ترک وزیر خارجہ کے ساتھ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کے لیے روانہ ہونا تھا، فلسطین کے وزیر خارجہ کی راہ میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں۔ چاہتے ہیں کہ فلسطینی وزیر خارجہ بھی جنرل اسمبلی میں ساتھ چلیں۔

    انہوں نے کہا کہ فلسطینی وزیر خارجہ کو جنرل اسمبلی نہ آنے دیا تو بڑی ناانصافی ہوگی، ہم آج کے بجائے کل روانہ ہوں گے اور فلسطینی وزیر خارجہ کا انتظار کریں گے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ میری امید اور خواہش ہے کہ فلسطینی وزیر خارجہ پہنچ جائیں۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے او آئی سی اجلاس کی سربراہی کی، امت مسلمہ نے فلسطین کی صورتحال پر متفقہ قرارداد منظور کی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ فلسطین کی صورتحال پر دنیا میں عوامی ردعمل بہت حوصلہ افزا ہے، فلسطین کےعوام نے بھی کہا کہ ہم متفق ہو کر اپنے حقوق کے لیے اکٹھے ہوں گے، یورپی ممالک میں 65 ملین مسلمان مل کر سول سوسائٹی اور ارکان پارلیمنٹ سے رجوع کریں، یورپی ممالک میں مقیم مسلمان فلسطین پر ظلم رکوانے کے لیے دباؤ ڈالیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین میں بمباری سے بجلی منقطع ہوچکی ہے اور پانی اور اشیائے خور و نوش کی سپلائی متاثر ہے، عالمی برادری فلسطین کی صورتحال پر خاموش رہے تو یہ بہت افسوسناک ہوگا۔

  • ترکی کی کورونا وائرس کیخلاف بڑی کامیابی

    ترکی کی کورونا وائرس کیخلاف بڑی کامیابی

    استنبول : دنیا بھر میں کورونا وائرس کے سدباب کیلیے اس کی دوا اور ویکسین کی تیاری کا کام مختلف ممالک میں جاری ہے، تاہم اب ترکی نے بھی اس میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے کورونا ویکسین تیار کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی نے تبدیل شدہ کورونا وائرس کے خلاف مقامی ویکسین تیار کرلی ہے "ریباویرین” نامی دوا نے ابتدائی لیبارٹری مراحل کامیابی سے مکمل کرلیے ہیں۔

    ترکی کے سائنس و ٹیکنالوجی تحقیقی ادارے ٹیوبی ٹیک کے تعاون سے انقرہ یونیورسٹی اسٹیم سیل انسٹیٹیوٹ میں تبدیل شدہ کورونا وائرس کے خلاف مقامی ویکسین تیار کرلی گئی ہے۔

    ٹیوبی ٹیک نامکی ادارہ کووِیڈ۔19 ترکی پلیٹ فارم سے مقامی ویکسین اور دوا کی تیاری کا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔

    اس دائرہ کار میں ٹیوبی ٹیک کے تعاون سے انقرہ یونیورسٹی اسٹیم سیل انسٹیٹیوٹ میں 37 محققین کی ٹیم کے ساتھ کووِیڈ۔19 کے علاج کےلئے دوا کی تیاری کا پروگرام شروع کیا گیا۔

    ٹیم کی تیار کردہ "ریباویرین” نامی دوا نے لیبارٹری مراحل کو کامیابی سے مکمل کرلیا ہے۔ وائرس کے خلاف تیار کی گئی یہ دوا تبدیل شدہ کورونا وائرس کے خلاف بھی مؤثر ثابت ہوئی ہے۔

    مذکورہ دوا ایک دو ہفتوں میں کلینکل تجربات کا مرحلہ شروع کر دے گی۔ پہلے مرحلے میں انقرہ یونیورسٹی ابن سینا اسپتال، کوچ یونیورسٹی، عمرانیہ تعلیمی و تحقیقی اسپتال اور انقرہ سٹی اسپتال سے50رضا کاروں پر دوا کا تجربہ کیا جائے گا۔

  • اہم سربراہان کی ملاقات، خاتون سربراہ کو بیٹھنے کے لیے کرسی نہ دی گئی

    اہم سربراہان کی ملاقات، خاتون سربراہ کو بیٹھنے کے لیے کرسی نہ دی گئی

    انقرہ: یورپی یونین کے قانون سازوں کی ترک صدر سے ملاقات کے دوران اس وقت عجیب صورتحال پیش آئی جب ترک صدر اور یورپی کونسل کے صدر کرسیوں پر براجمان ہوگئے لیکن خاتون رکن کرسی نہ ہونے کے سبب کھڑی رہ گئیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق یورپی یونین کے قانون سازوں کا وفد ترکی پہنچا تھا اور منگل کے روز انہوں نے ترک صدر رجب طیب اردگان سے ملاقات کی۔

    ملاقات کے دوران یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل اور ترک صدر خود بھی اپنی نشستوں پر براجمان ہوگئے لیکن وہاں تیسری کرسی موجود نہیں تھی جس کی وجہ سے یورپی کمیشن کی سربراہ ارسلا وون ڈر لیئن تذبذب کے عالم میں کھڑی رہ گئیں۔

    بعد ازاں مجبوراً خاتون سربراہ کو وہاں رکھے دیگر افراد کے لیے مخصوص صوفے پر بیٹھنا پڑا۔

    اس واقعے پر سوشل میڈیا پر بے حد تنقید کی جارہی ہے اور اسے صوفہ گیٹ اسکینڈل کا نام دیا جارہا ہے، یورپی یونین کے اداروں نے اسے صنفی امتیاز کا مظہر قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ترکی کی جانب سے جان بوجھ کر یہ حرکت کی گئی۔

    نشست پر بیٹھنے والے یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل کو بھی اپنی ساتھی کی حمایت میں نہ بولنے اور واحد دستیاب نشست قبول کرنے پر برسلز میں جواب دہی کا سامنا ہے۔

    تاہم ترک وزیر خارجہ میولود چاؤش اوغلو نے بعد ازاں ایک پریس کانفرنس میں سختی سے ان الزمات کی تردید کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد قرار دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ یقیناً پروٹوکول کی غلطی ہے لیکن ملاقات کے دوران بیٹھنے کے انتظامات یورپی یونین کے مشورے کے مطابق کیے گئے تھے۔