Tag: Turkey’s Erdogan

  • کردستان ورکرز پارٹی کا انوکھا سرینڈر، ترک صدر کا ردعمل بھی آگیا

    کردستان ورکرز پارٹی کا انوکھا سرینڈر، ترک صدر کا ردعمل بھی آگیا

    کرد جنگجوؤں نے اسلحہ جلاکر ترکیے کیخلاف مسلح جدوجہد ختم کرنے کو ترک صدر رجب طیب اردوان نے اس پیش رفت کو خوش آئند قرار دیا ہے۔

    شمالی عراق میں کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کے 30 کرد جنگجوؤں نے ترکیے کے خلاف دہائیوں سے جاری مسلح تحریک کے خاتمے پر علامتی طور پر اپنے ہتھیار جلا کر مسلح جدوجہد کے خاتمے کا اعلان کیا ہے۔

    کردستان ورکرز پارٹی کے جنگجوؤں کی جانب سے اس اعلان کے بعد ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے سوشل میڈیا پر ایک پیغام شیئر کیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ ایک خونریز ماضی کو پیچھے چھوڑ کر آگے بڑھنے کا وقت ہے۔

    ترکیہ کے صدر کا کہنا تھا کہ ’ہم نے اپنے ملک کے پاؤں پر پڑی خون آلود بیڑیاں اتار پھینکی ہیں‘، اس عمل سے نہ صرف ترکیے بلکہ پورے خطے کو فائدہ ہوگا۔

    واضح رہے کہ علیحدگی پسند مسلح جماعت کردستان ورکرز پارٹی نے باضابطہ طور پر ہتھیار ڈال کر ترکیے کے ساتھ امن مذاکرات پر عمل درآمد شروع کردیا ہے، ”پی کے کے“ کے بیس سے تیس جنگجوؤں نے اپنے ہتھیار تلف کیے۔

    واضح ہے کہ رواں برس بارہ مئی کو پی کے کے نے اپنی تنظیم تحلیل اور مسلح جدوجہد ختم کرکے جمہوری طریقے سے کردوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/kurdish-fighters-burn-weapons-end-armed-struggle-against-turkey/

  • ترک صدر 24 جولائی کو  نمازِ جمعہ آیا صوفیہ مسجد میں ادا کریں گے

    ترک صدر 24 جولائی کو نمازِ جمعہ آیا صوفیہ مسجد میں ادا کریں گے

    استنبول : مسجد کی تیاری کا جائزہ لینے ترک صدر رجب طیب اردوان نے ” آیا صوفیہ’ کا دورہ کیا، آیا صوفیہ مسجد میں24 جولائی بروز جمعہ سے باقاعدہ پانچ وقت کی نماز ادا کی جائے گی اور ترک صدر بھی نمازِ جمعہ آیا صوفیہ میں ادا کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق تاریخی اہمیت کے حامل آیا صوفیہ کو مسجد میں تبدیل کرنے کے بعد ترک رجب طیب اردوان آیا صوفیہ پہنچ گئے اور مسجد کے تعمیراتی کام کا جائزہ لیا۔

    اس دوران حکام نےترک صدر کو بریفنگ بھی دی جبکی انھوں نے آیا صوفیہ میں تصاویر بھی بنوائیں۔

    آیا صوفیہ مسجد میں چوبیس جولائی بروز جمعہ سے باقاعدہ پانچ وقت کی نماز ادا کی جائے گی اور ترک صدر بھی نمازِ جمعہ آیا صوفیہ میں ادا کریں گے۔

    خیال رہے کہ ترک عدالت نے استنبول کے تاریخی ورثے آیا صوفیہ کی میوزیم حیثیت ختم کرتے ہوئے مسجد میں تبدیل کرنے کا فیصلہ سنا دیا۔

    اس تاریخی عمارت کو 1934 میں ترک سیکولر ریاست کی بنیاد رکھنے والے حکمران کمال اتاترک نے اپنے دورے اقتدار کی ایک دہائی کے بعد میوزیم بنا دیا تھا۔

    عدالتی فیصلے کے بعد ترک صدر رجب طیب اردوان نے آیا صوفیا کو میوزیم سے مسجد میں تبدیل کرنے کے صدارتی حکم نامے پر دستخط کر دیے ہیں جس کے بعد آیا صوفیا کی میوزیم کی حیثیت ختم ہوگئی ہے اور اس کا کنٹرول ترکی کے محکمہ مذہبی امور نے سنبھال لیا تھا۔

    بعد ازاں خبر ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ اب آیاصوفیہ ایک میوزیم نہیں کہلائےگا، آیاصوفیہ کومیوزیم میں تبدیل کرناایک بہت بڑی غلطی تھی مگر اب وقت آگیا ہے کہ آیاصوفیہ کی حیثیت کوتبدیل کر کےمسجدبنا دیا جائے۔

  • ہم ہمیشہ فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں، ترک صدر طیب اردوان

    ہم ہمیشہ فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں، ترک صدر طیب اردوان

    نیویارک: ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ ہم ہمیشہ فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں، اقوام متحدہ کو سب کے ساتھ مساوی انصاف کرنا چاہئے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ترک صدر نے کہا کہ ترکی 40 لاکھ سے زائد مہاجرین کی میزبانی کررہا ہے، مہاجرین کو بیرونی امداد محدود ہے، ہمیں اس سلسلے میں مزید مدد کی توقع ہے، ترکی مہاجرین کی دیکھ بھال میں 32 بلین خرچ کرچکا ہے۔

    [bs-quote quote=”مقبوضہ بیت المقدس کی تاریخی اور قانونی حیثیت کی حفاظت کریں گے” style=”style-18″ align=”left” author_name=”طیب اردوان”][/bs-quote]

    رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ نسل پرستی اور اسلاموفوبیا پر بات کرنے کی ضرورت ہے، مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے، مہاجرین کی دیکھ بھال کررہے ہیں، اقتصادی پابندیوں کو ہتھیار کی طرح استعمال کیا گیا۔

    ترک صدر نے سلامتی کونسل میں اصلاحات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فتح اللہ گولن کا ادارہ دہشت گردی پھیلانے کا ماسٹر مائنڈ ہے، عالمی برادری فیٹو کے خلاف اقدام کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس کی تاریخی اور قانونی حیثیت کی حفاظت کریں گے، اقوام متحدہ میں اصلاحات کی ضرورت ہے، سلامتی کونسل دنیا کے دیگر علاقوں کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہے، سلامتی کونسل صرف ویٹو پاور رکھنے والے ممالک کے مفاد میں کام کرتی ہے۔

    ترک صدر نے کہا کہ اقوام متحدہ سے امن اور انسانی فلاح کی امیدیں پوری نہیں ہوسکی ہیں، اقوام متحدہ نے 73 برس میں بہت سے کامیابیاں حاصل کی ہیں۔