Tag: turkish

  • پاک اور ترک انٹیلی جنس کی مشترکہ کارروائی، داعش کا مطلوب کمانڈر گرفتار

    پاک اور ترک انٹیلی جنس کی مشترکہ کارروائی، داعش کا مطلوب کمانڈر گرفتار

    پاکستان کی مدد سے ترکیے کیلئے بڑا خطرہ بے اثر ہوگیا، پاکستان نے ترکیے کو سب سے مطلوب شخص اوزگر التون کو پکڑ کر استنبول کے حوالے کردیا۔

    ترک میڈیا کے مطابق دہشت گردی کیخلاف پاک ترک انٹیلی جنس نے مشترکہ کارروائی کرکے ترکیے کو سب سے مطلوب شخص اوزگر التون کو گرفتار کرلیا۔

    ترک نیشنل انٹیلی جنس آرگنائزیشن ایم آئی ٹی اور آئی ایس آئی نے اوزگر التون کو پاک افغان بارڈر پر مشترکہ آپریشن میں گرفتار کیا۔

    ترک میڈیا کا کہنا ہے اوزگر التون داعش کا لیڈر ہے، جو ابو یاسر الترکی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، ابو یاسر داعش خراسان کی کارروائیوں میں اہم کردار تھا۔

    ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ اس نے دہشت گردوں کی یورپ سے پاک افغان خطے میں نقل وحرکت میں سہولت فراہم کی، گروپ کی رسد اور میڈیا کی نگرانی کی، انگریزی اور ترکیہ میں پراپیگنڈا کیا۔

    اوزگر التون نے کنسرٹس سمیت عوامی تقریبات پر مہلک حملوں کا حکم دیا، اوزگر التون کی گرفتاری داعش خراسان کیلئے بڑا دھچکا ہے اور پاکستان اور ترکیہ کے درمیان بڑھتے انٹیلی جنس تعاون کی نشاہی کرتی ہے۔

    یہ آپریشن دونوں ممالک کے درمیان گہرے اسٹریٹجک اعتماد اور برادرانہ تعلقات کی عکاسی کرتا ہے، جودہشت گردی سے لڑنے اور علاقائی امن یقینی بنانے کے اپنے عزم میں متحد ہیں۔

  • آرمی چیف سے ترک وزیر دفاع کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم کرنے پر اتفاق

    آرمی چیف سے ترک وزیر دفاع کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم کرنے پر اتفاق

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ترک وزیر دفاع کی ملاقات ہوئی ہے جس میں خطے کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ترکی کے وزیر دفاع جنرل ریٹائرڈ ہولوسی آکار نے ملاقات کی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان دفاعی اور سیکیورٹی تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے امور اور خطے کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات کے دوران دونوں نے خطے میں امن و استحکام کے لیے کوششوں سمیت دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کی خواہش کا اعادہ کیا گیا ہے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق معزز مہمان نے علاقائی سلامتی اور روابط کے لیے پاکستان کے کردار کو سراہا اور علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر پاکستان کے موقف کے لیے ترکی کے بھرپور کھیل کی توثیق کی۔

  • گاہکوں کو تنگ کرنے والے آئسکریم والے کو لینے کے دینے پڑ گئے

    گاہکوں کو تنگ کرنے والے آئسکریم والے کو لینے کے دینے پڑ گئے

    ترکی کے آئسکریم والے دنیا بھر میں مشہور ہیں جو اپنی دلچسپ حرکتوں سے دیکھنے والوں کو تو ہنسنے پر مجبور کردیتے ہیں مگر آئسکریم کے خواہش مندوں کو الجھن میں مبتلا کردیتے ہیں۔

    تاہم بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ انہی آئسکریم والوں کو لینے کے دینے پڑجاتے ہیں۔

    حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایسی ہی ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں ایک شخص آئسکریم والے کی چھیڑ چھاڑ شروع ہونے سے پہلے ہی آئسکریم لے کر بھاگ جاتا ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مذکورہ شخص آئسکریم لینے کے لیے کھڑا ہے اور جیسے ہی دکاندار ایک بڑا سا اسکوپ نکال کر اس شخص کو تنگ کرنے کی کوشش کرتا ہے وہ شخص پوری آئسکریم لے کر دور بھاگ جاتا ہے اور قریب موجود افراد ہنسنے لگتے ہیں۔

    2 منٹ کی اس ویڈیو کو 8 لاکھ سے زائد افراد نے دیکھا اور پسند کیا، اور ہزاروں لوگوں نے اس پر مختلف تبصرے کیے۔

  • قطرمیں ترک فوجی اڈے کا دورہ کرنے والی خاتون صحافی کا اردوآن کو ٹیلی فون

    قطرمیں ترک فوجی اڈے کا دورہ کرنے والی خاتون صحافی کا اردوآن کو ٹیلی فون

    دوحہ/انقرہ : ترکی کی خاتون صحافی ھند فرات کا کہنا ہے کہ نئے فوجی اڈے کے قیام سے قطر میں ترک فوجیوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق قطر میں ترکی کے نئے فوجی اڈے کا انکشاف کرنے والے ترک خاتون صحافی ھند فرات اس وقت ترکی میڈیا کی توجہ کا خاص مرکز ہیں۔ ھند فرات نے اپنے ایک حالیہ مضمون میں دورہ قطر اور دوحا میں ترکی کے بڑے اور نئے فوجی اڈے کے دورے کا احوال بیان کیا،اس نے قطر میں موجود ترک فوجی افسران کے ساتھ لی گئی تصاویر بھی شائع کی ہیں۔

    ھند فرات کو وسط جولائی 2016ء کو اس وقت شہرت حاصل ہوئی تھی جب اس نے صدر رجب طیب ایردوآن کو ٹیلیفون کرکے ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا تھا، اس رات ترک فوج کے ایک گروپ نے بغاوت کرکے حکومت کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کی تھی جب کہ ایردوآن کا ساتھ دینے والوں میں ھند فرات بھی شامل تھی۔

    ھند فرات کا کہنا ہے کہ نئے فوجی اڈے کے قیام سے قطر میں ترک فوجیوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔

    اخباری رپورٹ کے مطابق جلد ہی ترک صدر رجب طیب ایردوآن اور امیر قطر اس کا افتتاح کریں گے،ترک خاتون صحافی ھند فرات نے اخبار میں شائع اپنے مضمون میں لکھا ہے کہ ترکی قطر میں اپنے سیاسی، سیکیورٹی اور عسکری ڈھانچے کو مزید مضبوط بنانے کے لیے کوشاں ہے۔

    ترک صحافی کا کہنا ہے کہ حال ہی میں اس نے دوحہ کا دورہ کیا تھا جہاں اس کی ترک حکام سے طارق بن زیاد چھاؤنی میں ترکی کی مسلح افواج کے سربراہ اور برّی فوج کے چیف کرنل مصطفیٰ ایدن سے بھی ملاقات ہوئی۔

    ھند فرات کا کہنا ہے کہ ترک فوج دوحا میں قطر۔ ترکی مشترکہ فورسز کے نام سے ایک فوجی مشن شروع کررہا ہے، عنقریب قطر میں ترک فوجیوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا۔

    اس کا کہنا ہے کہ جلد ہی آپ ایک ایسے مقام پر ہمارے فوجیوں کے اڈے کے بارے میں سنیں گے جہاں کا درجہ حرارت 47 درجے سینٹی گریڈ ہے۔ ترکی اور قطر کے دو طرفہ عسکری تعلقات کی بنیاد کا مقصد خطے میں امن وامان کا قیام ہے۔

    واضح رہے کہ قطر میں طارق بن زیادہ فوجی چھاؤنی 2015ءکو قائم کی گئی تھی، دسمبر 2017ء سے قطر۔ ترکی مشترکہ فوجی کمان کی اصطلاح استعمال کی جاتی رہی ہے۔

  • عراقی کردستان میں‌ فائرنگ، ترک سمیت تین سفارتکار ہلاک

    عراقی کردستان میں‌ فائرنگ، ترک سمیت تین سفارتکار ہلاک

    بغداد/انقرہ:نیم خود مختار عراقی کردستان کے صدر مقام یربیل میں فائرنگ کے نتیجے میں کم سے کم تین ترک سفارت کار ہلاک ہو گئے، ترک ایوان صدر نے یربیل (عراقی کردستان) سفارتکار کی ہلاکت کا بدلہ لینے کااعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یربیل میں ترک قونصل خانے کے ڈپٹی قونصل جنرل بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں، ترک وزارت خارجہ نے بھی یربیل میں اپنے قونصل خانے میں کام کرنے والے ایک اہلکار کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ نامعلوم مسلح بندوق برداروں نے سفارتکاروں پر اس وقت فائرنگ کی جب وہ ایک ریستوران میں کھانا کھا رہے تھے۔

    یربیل پولیس کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ایک مسلح شخص نے فائرنگ کی اور بعد میں جائے حادثہ سے فرار ہو گیا۔

    عینی شاہدین نے بتایا کہ انھوں نے حملے کے بعد جائے حادثہ اور عینکاوہ کے علاقے میں جگہ جگہ ناکے لگے دیکھے ۔ مذکورہ وہ کا علاقہ ریستوران کے لیے مشہور ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ابھی تک کسی تنظیم نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

    کردستان لیبر پارٹی کے عسکری ونگ کے ترجمان دیار دنیر نے یربیل حملے سے اپنی تنظیم کی لاتعلقی کا اعلان کیا ہے۔

    واضح رہے کہ ترکی، عراق کا ہمسایہ ملک ہے، اور وہ شمالی عراق کے علاقوں پر زمینی اور فضائی حملے کرتا رہتا ہے جن میں وہ کردستان لیبر پارٹی کے خفیہ ٹھکانوں کو نشانہ بناتا ہے.

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کردستان لیبر پارٹی کو امریکا اور یورپی یونین دہشت گرد تنظیم گردانتے ہیں۔

  • ہماری جمہوریت داؤ پر لگ چکی ہے، ترک مضمون نگار کی تنقید

    ہماری جمہوریت داؤ پر لگ چکی ہے، ترک مضمون نگار کی تنقید

    انقرہ : ترکی کی معروف خاتون مضمون نگار ایسلی کا کہنا ہے کہ ترکی روس سے ایس 400میزائل سسٹم خریدنے پر ڈٹا رہا تو امریکی پابندیوں اور نیٹو اتحاد میں تنہائی کا سامنا ہو گا۔

    تفصیلات کے مطابق معروف ترک خاتون محقق اور مضمون نگارایسلی نے ترک صدرایردوآن پر تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ انہوں نے جمہوریت داؤ پر لگادی ہے،ہر معاملے کے پیچھے حتمی فیصلہ ترک صدر کا ہوتا ہے،اگر انقرہ روس سے ایس 400فضائی دفاعی میزائل سسٹم خریدنے پر ڈٹا رہا تو اسے امریکی پابندیوں اور نیٹو اتحاد میں تنہائی کا سامنا ہو گا۔

    امریکی اخبار میں لکھے گئے اپنے آرٹیکل میں انہوں نے کہاکہ کسی بھی چیز کے حتمی فیصلے تک ایردوآن کا ذہن آگے پیچھے ہوتا رہتا ہے۔

    انہوں نے واضح کیا کہ چند روز سے ایردوآن استنبول میں میئر کے انتخابات کے حوالے سے بھی شش و پنج میں مبتلا رہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق وہ کہہ چکے ہیں کہ اولو کی جیت کی صورت میں وہ اس فیصلے کو تسلیم کر لیں گے تاہم ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عدلیہ ممکنہ طور پر اولو کی پیش قدمی کو روک دے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ منتخب ہونے کے بعد بھی اولو کو ان کے منصب سے برطرف کیا جا سکتا ہے۔ اس لیے کہ ایک صوبے کے گورنر نے اولو کے خلاف دو ہفتے قبل عدالتی دعوی دائر کیا ہے جس میں کہا گیا کہ اولو نے گورنر کے خلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کیے تھے۔

    ایسلی نے کہاکہ استنبول کے بلدیاتی انتخابات ایردوآن کو درپیش واحد مخمصہ نہیں۔ رواں ماہ ایک اور بڑا فیصلہ وارد ہو رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر انقرہ روس سے ایس 400فضائی دفاعی میزائل سسٹم خریدنے پر ڈٹا رہا تو اسے امریکی پابندیوں اور نیٹو اتحاد میں تنہائی کا سامنا ہو گا۔ایردوآن مالیاتی ضوابط استعمال کرتے ہوئے معیشت کو ان جھمیلوں کے اثرات سے دور رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں تا کہ گرتی ہوئی مالیاتی صورت حال میں سرمائے کی مزید منتقلی کو روکا جا سکے۔

    ایسلی کے مطابق دوسری طرف سلطنت عثمانیہ اور روس کے درمیان صدیوں کی جنگوں کے سبب ترکی ، روس کے بہت زیادہ قریب یا اس کے بہت زیادہ معاند نہیں ہو سکتا۔ اس کا واحد راستہ یہ ہے کہ ترکی خود کو اپنے یورپی شراکت داروں کی صف میں کھڑا کرے۔

    اس لیے کہ یورپی کلب میں اس بات کا موقع ہے کہ ترکی جمہوری اقدار اور اقتصادی ترقی کی بنیاد پر اپنی تعمیر نو کرے۔ اس سے باہر رہنے کا نتیجہ انارکی اور غربت ہے۔ایسلی نے ایردوآن پر زور دیا کہ وہ ووٹنگ کے نتائج کو قبول کریں ورنہ ترکی جمہوری دنیا سے بہت دور چلا جائے گا۔

    انہوں نے واضح کیا کہ مزید کسی انتخابی نتیجے کی منسوخی سے صرف داخلی شورشوں کی ہی نوید سنی جائے گی۔ترک مضمون نگار نے اختتام پر لکھا کہ اب یہ اکیلے ایردوآن کا فیصلہ ہے۔

    Giغیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ گذشتہ چند برسوں کے دوران ترکی میں جمہوریت کو واقعتا نقصان پہنچ چکا ہے۔ تاہم اب بھی ترکی کے مستقبل کو بچایا جا سکتا ہے۔ ترکی جہنم کے دہانے پر کھڑا ہے اور ایردوآن کو اسے آگے نہیں دھکیلنا چاہیے۔

  • امریکی پابندی پر اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے، ترک وزیر خارجہ کا رد عمل

    امریکی پابندی پر اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے، ترک وزیر خارجہ کا رد عمل

    انقرہ : ترک وزیر خارجہ نے امریکی دھمکی پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایس 400 میزائل سسٹم کی خریداری کا تہیا کر رکھا ہے، ڈیل کو منسوخ کریں گے نہ ہی اس پر نظر ثانی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ترک وزیر خارجہ مولود جاویش اوگلو نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے روسی دفاعی نظام ایس 400 کی خریداری پر انقرہ پر پابندیاں عائد کیں تو ترکی بھی جوابی اقدام میں امریکہ پابندیاں لگائے گا، امریکی انتقامی اقدامات پر ترکی خاموش نہیں رہے بلکہ اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائے گا۔

    ترک میڈیا کو ایک انٹرویو میں ترک وزیر خارجہ مولود جاویش اوگلو نے کہا کہ اگر امریکا نے ہمارے خلاف کوئی بھی منفی اقدام کیا تو ہم اس کا اسی طرح بھرپور جواب دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے ایس 400 دفاعی نظام کی خریداری کا تہیا کر رکھا ہے اور ہم اس ڈیل کو منسوخ کریں گے اور نہ ہی اس پر نظر ثانی کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ ترکی اور امریکہ کے درمیان گذشتہ کچھ عرصے سے روس کے فضائی دفاعی نظام ایس 400 پر شدید اختلافات ہیں۔ ترکی ہرصورت میں یہ نظام خریدنا چاہتا ہے جبکہ امریکا انقرہ پر یہ سسٹم نہ خریدنے کے لئے دباؤ ڈال رہا ہے۔

    امریکا نے دھمکی دی تھی کہ اگرترکی نے ایس 400 دفاعی نظام خرید کیا تو واشنگٹن انقرہ کو ایف 35 جنگی جہازوں کی فروخت روک دے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ امریکا کی طرف سے اس دھمکی کے بعد ترکی کی کرنسی لیرہ کی قیمت میں ڈالر کے مقابلے میں 5.93 لیرہ کی کمی واقع ہوئی ہے، امکان ہے کہ آئندہ ماہ ترکی روس سے ایس 400 دفاعی نظام خرید لے گا۔

  • ترکی نے روسی دفاعی نظام خریدا تو امریکی ایف 35 سے محروم رہے گا، الیوٹ انجل

    ترکی نے روسی دفاعی نظام خریدا تو امریکی ایف 35 سے محروم رہے گا، الیوٹ انجل

    واشنگٹن : چیئرمین خارجہ امور الیوٹ انجل نے روس سے دفاعی نظام خریدنے پر ترکی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی نیٹو کارکن ملک رہنا ،ہمارے ساتھ دوستی قائم رکھنا چاہتا ہے تو اسے روس سے دفاعی نظام کی خریداری سے باز رہنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کی جانب سے روس سے ایس 400 فضائی دفاعی نظام کی خریداری پر اصرار کے بعد امریکی کانگرس نے انقرہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کمیٹی کے اجلاس میں ترکی کی جانب سے روس سے ایس 400 دفاعی نظام کی خریداری کے اصرار پر شدید تنقید کی گئی ہے۔

    ایوان نمائندگان کی خارجہ کمیٹی کے چیئرمین الیوٹ انجل نے کہا کہ ترکی کے ساتھ ہماری دوستی کی طویل تاریخ ہے، ترکی نیٹو کا رکن ملک ہے مگر ہمیں صدر طیب اردوآن اور ان کی انتظامیہ کی پالیسیوں پر سخت تشویش ہے۔

    امریکی کانگریس کی خارجہ کمیٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ طیب ارووآن نے ترکی جیسے ایک جمہوری ملک کو استبدادی ریاست میں تبدیل کر دیا ہے جہاں جمہوری اقدار کو کچلا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ترکی میں آزادی صحافت دبائی جاتی ہے اور اپوزیشن کے بے گناہ لوگوں کو بھی جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے اور یہ تماشا بھی ہے کہ ترک حکومت مجرم ولادی میر پوتین کے ساتھ قربت بڑھا رہی ہے اور اس سے ایس 400 دفاعی شیلڈ کی خریداری کےلئے کوشاں ہے۔

    الیوٹ انجل کا کہنا تھا کہ اگر ترکی نیٹو کارکن ملک رہنا اور ہمارے ساتھ دوستی قائم رکھنا چاہتا ہے تو اسے روس کے ایس 400 دفاعی نظام کی خریداری سے باز رہنا ہوگا ورنہ انقرہ کو امریکا کے ایف 35 جنگی طیارے نہیں مل سکیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اجلاس سے خطاب میں ایوان نمائندگان کی خارجہ کمیٹی کے وائس چیئرمین مائیکل ماکول نے کہا کہ ترکی نیٹو تنظیم کا رکن ملک ہے اور ہم نے مشترکہ مفادات کےلئے ترکی کے ساتھ مل کر کام کیا ہے مگر اب ترکی اپنا راستہ تبدیل کر رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ترکی ہمارے روایتی حریف روس سے اس کا فضائی دفاعی نظام خرید کر واشنگٹن اور انقرہ کے تاریخی تعاون، دوستی اور شراکت کو ختم کرنا چاہتا ہے۔

    اجلاس سے امریکی کانگرس کے رکن گاس بیلارکس نے بھی خطاب میں ترکی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہ ترکی ہمارے علاقائی اتحادیوں قبرص اور یونان کو بھی دھمکانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

  • روس سے میزائل کیوں خریدے؟ امریکا نے ترک پائلٹس کو ملک بدر کردیا

    روس سے میزائل کیوں خریدے؟ امریکا نے ترک پائلٹس کو ملک بدر کردیا

    واشنگٹن : امریکا نے ترکی کو روس سے ایس 400 میزائل سسٹم خریدنے سے منع کیا تھا ٹرمپ انتظامیہ کی بات نہ ماننے پر امریکا نے ترکش پائلٹس کو ملک بدر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے روس سے ایس 400 میزائل سسٹم خریدنے پر نالاں امریکا نے صدر طیب اردگان کے ساتھ کیے گئے ایف35 طیاروں کے معاہدے کو منسوخ کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے ترک پائلٹس کو ملک بدر کردیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا اور ترکی کے درمیان تنازع شدت اختیار کرگیا ہے، ترکی امریکی دھمکیوں کے باوجود روس سے جدید میزائل سسٹم ایس 400 کی خریداری پر قائم ہے جس پر امریکا نے ترکی کے ساتھ ایف35 ڈیل جزوی طور پر منسوخ کردی۔

    امریکا نے ترکی کی ثابت قدمی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ترک امریکا ایف35 ڈیل خاتمے کا آغاز کردیا ہے، اس معاہدے کے تحت امریکا ترکی کو ایف35 طیارے فراہم کرے گا اور ان طیاروں کے لیے ترک پائلٹس کو تربیت بھی فراہم کرنی تھی۔

    اس حوالے سے امریکا نے ترکی کو لکھے گئے خط میں ایف-35 ڈیل سے علیحدگی سے آگاہ کرتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر روس سے ایس 400 دفاعی نظام خریدے گئے تو امریکا بھی ترکی کو ایف 35 طیارے نہیں دے سکتا۔

    اس ضمن میں ابتدائی طور پر امریکی وزارت دفاع نے ایف 35 طیاروں کے لیے تربیت لینے والے ترک پائلٹس کو رواں ماہ کے آخر تک امریکا چھوڑنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اگر ترکی باز نہ آیا تو ایف35 ڈیل مکمل طور پر منسوخ کردی جائے گی۔