Tag: turkish-minister

  • ترکی کی جانب سے پاکستان کی ہر فورم پر حمایت کے لیے شکر گزار ہیں: وزیر داخلہ

    ترکی کی جانب سے پاکستان کی ہر فورم پر حمایت کے لیے شکر گزار ہیں: وزیر داخلہ

    اسلام آباد: وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے ترکی کے ڈپٹی وزیر داخلہ مہمت ارسوئی سے ملاقات کے دوران کہا کہ ترکی کی جانب سے پاکستان کی ہر فورم پر حمایت کے لیے شکر گزار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے ترکی کے ڈپٹی وزیر داخلہ مہمت ارسوئی سے ملاقات کی۔ ملاقات میں ترک سفیر نے بھی شرکت کی۔

    ملاقات میں باہمی دلچسپی کے اہم معاملات زیر غور آئے جبکہ مہاجرین اور غیر قانونی طور پر مقیم افراد کے مسئلے سے متعلق بھی بات چیت ہوئی، ترک وزیر نے پاکستان کی جانب سے بھرپور تعاون پر شکریہ ادا کیا۔

    ترک وزیر کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک میں تعلقات کی بہتری کے لیے وزارت داخلہ کا اہم کردار ہے۔

    وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا کہ ترکی کی جانب سے پاکستان کی ہر فورم پر حمایت کے لیے شکر گزار ہیں، ترک صدر رجب طیب اردوان کا دورہ بھی نہایت کامیاب تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ کے قوائد و ضوابط کے تحت لوگوں کی شناخت میں آسانی ہوئی، امید ہے تمام دیگر مسائل مکمل طور پر جلد حل کر لیں گے۔

    اس سے قبل وزیر داخلہ نے نائب معاون امریکی وزیر خارجہ ایلس ویلز سے ملاقات کرتے ہوئے کہا تھا کہ غیر قانونی طور پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسئلے کو حل کرلیا ہے، پاسپورٹ اور سفری دستاویزات کی تصدیق کا عمل مرتب کر لیا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ این جی اوز کی رجسٹریشن کے لیے لائحہ عمل مرتب کرلیا ہے، معیار پر پوری اترنے والی تنظیموں کو کسی مشکل کا سامنا نہیں ہے۔

  • ترک کمپنیوں کو کراچی اور گوادر میں سرمایہ کاری کی دعوت

    ترک کمپنیوں کو کراچی اور گوادر میں سرمایہ کاری کی دعوت

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی اور ترک وزیر ٹرانسپورٹ کاہت ترہان کے درمیان ملاقات ہوئی، ملاقات میں بحریہ کے شعبے میں ترکی کو سرمایہ کاری کی دعوت دی گئی اور دونوں ممالک میں تعان بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت بحری امور کے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان اور ترکی کے مابین وفود کی سطح پر ملاقاتوں کا آغاز اور پہلی ملاقات وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی اور ترک وزیر ٹرانسپورٹ کاہت ترہان کی ہوئی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ علی زیدی کی جانب سے ترک وزیر اور ان کے ساتھیوں کا بھرپور خیر مقدم کیا گیا۔ ملاقات میں بلیو اکانومی میں پاکستان اور ترکی کے اشتراک پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    دونوں وزرا کی ملاقات میں پاکستان و ترکی کے مابین اشتراک کے مختلف پہلوؤں پر بھی بات چیت ہوئی۔ پاکستان اور ترکی کے مابین شپ یارڈ آپریشن میں تعاون مستحکم کرنے پر بھی زور دیا گیا۔

    ترک وفد نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) میں تعاون پر بھی دلچسپی کا اظہار کیا۔

    وفاقی وزیر علی زیدی نے ترک کمپنیوں کو کراچی اور گوادر میں ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز میں سرمایہ کاری کی دعوت دی اور ترک جہازوں پر پاکستانی سی فیئرز کی تعیناتی کی پیشکش کی۔

    اس موقع پر پاکستانی سی فیئرز کے لیے ویزہ کے حصول میں آسانی کی بھی درخواست کی گئی۔ سنہ 2020 میں پاکستان میں متوقع عالمی شپنگ ایکسپو میں ترک کمپنیوں کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی۔

    ترک وزیر نے پاکستانی معیشت کے استحکام کے لیے مکمل حمایت کی یقین دہانی کروائی۔

  • کرد میئروں سے تعاون پر وزیر داخلہ کی میئراستنبول کو دھمکی

    کرد میئروں سے تعاون پر وزیر داخلہ کی میئراستنبول کو دھمکی

    انقرہ : میئر استنبول اکرم امام اوگلو نے اپوزیشن کے منتخب بلدیاتی نمائندوں کو برطرف کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ’غیرقانونی اور جمہوری روایات‘ کے خلاف قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے وزیرداخلہ سلیمان صویلو نے حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے استنبول کے میئر کو کرد میئروں کی مدد کرنے پرسخت نتائج کی دھمکی دیتے ہوئےکہا کہ پانچ ماہ قبل بلدیاتی انتخابات میں منتخب ہونے والے کرد میئروں کے دہشت گردوں کے ساتھ روابط ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ ماہ ترکی کی حکومت نے کردوں کی حامی پیپپلز ری پبلیکن پارٹی کے دیار بکر، وان اور ماردین کے منتخب میئروں کو ان کے عہدوں سے ہٹا کر ان کی جگہ حکومت نواز افراد کو میئر مقرر کردیا تھا۔

    ترک پولیس نے اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے 400 افراد کو حراست میں لیا ہے جن پر دہشت گردوں کے ساتھ روابط کا الزام عاید کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب استنبول بلدیہ کے میئر اکرم امام اوگلو نے اپوزیشن کے منتخب بلدیاتی نمائندوں کو برطرف کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے غیرقانونی اور جمہوری روایات کے خلاف قرار دیا ہے۔

    خیال رہے کہ اکرم امام اوگلو نے ترک کے اسلام پسند صدر طیب ایردوآن کو رواں سال جون میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں بدترین شکست سے دوچار کیا تھا۔اوگلو کا تعلق ترکی کی پیپلز ری پبلیکن پارٹی سے ہے۔

    ترک حکومت نے ان پر بھی کردوں کی حمایت اور حکومت کی طرف سے دہشت گرد قرار دی گئی تنظیموں کو پناہ دینے کا الزام عاید کیا ہے۔