Tag: TWEET

  • ٹرمپ نے کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملے کے ردعمل میں کیا ٹوئٹ ڈیلیٹ کر دیا

    ٹرمپ نے کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملے کے ردعمل میں کیا ٹوئٹ ڈیلیٹ کر دیا

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مساجد پر حملے کے ردعمل میں کیا پہلا ٹوئٹ ڈیلیٹ کر دیا، جس میں ایک متنازع لنک شئیر کیا تھا جبکہ  دوسرے ٹوئٹ میں قتل عام کی مذمت کی اور نیوزی لینڈ کی عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے نیوزی لینڈ میں افسوسناک واقعے پر امذمت کرنے کے بجائے ٹویٹ کیا جس میں کسی تعزیت یا افسوس کا اظہار نہیں کیا گیا بلکہ ایک متنازع لنک شئیر کیا ۔

    امریکی صدر ٹرمپ کے ٹویٹ پر لوگوں نے ان کو آڑے ہاتھوں لیا تو انہوں نے ٹویٹ ڈیلیٹ کردیا۔

    دس گھنٹے بعد صدر ٹرمپ نے بالآخر انسانیت پر مبنی ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے دوسرے ٹوئٹ میں قتل عام کی مذمت کی اور نیوزی لینڈ کی عوام سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا 49 لوگ کو بے حسی سے قتل کیا گیا اور کئی زخمی ہوئے، امریکہ نیوزی لینڈ کے ساتھ کھڑا ہے ۔

    دوسری جانب وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں سفید فام نسل پرستوں میں انتہاء پسندی بڑھتے ہوئے رحجانات پر پوچھے گئے سوال پر صدر ٹرمپ نے کہا  وہ  سمجھتے کہ سفید فام اتنہا پسند نہیں، ایک چھوٹے سے گروپ کی وجہ سے لوگ مسائل کا شکار ہو رہے ہیں۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ  یہ حملہ انتہائی خوفناک تھا، اس دکھ کی گھڑی میں امریکہ نیوزی لینڈ کےساتھ کھڑا ہے،اور ہرطرح کی معاونت فراہم کرنےکیلئے تیار ہے۔

    انہوں نے کہا نیوزی لینڈ سے گہرے دوستانہ تعلقات ہیں، ٹیلی فونک رابطے میں وزیراعظم کو ہرممکن تعاون کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    اس سے قبل نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈن کا کہنا تھا  کہ امریکی صدر ڈونلڈ سے فون پر بات ہوئی۔ انہوں نے کرائسٹ چرچ میں 49افراد کےجاں بحق ہونے پر  تعزیت کا اظہار کیا اور دریافت کیا کہ امریکا کیا مدد کرسکتا ہے، میرا تمام مسلمانوں کو ہمدردی اور محبت کا پیغام ہے۔

    واضح رہےکہ نیوزی لینڈ کے علاقے کرائسٹ چرچ میں سفید فام شخص نے دو مساجد پر اُس وقت فائرنگ کی تھی کہ جب وہاں نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسلمانوں کا اجتماع شروع ہونا تھا، فائرنگ کے واقعے میں 49 مسلمان شہید جبکہ متعدد نمازی شدید زخمی ہوئے، ملزم نے اپنے گھناؤنے عمل کی ویڈیو سوشل میڈیا پر براہ راست نشر کی۔

  • ہماری نظروں میں وزیر اعظم نوبل امن انعام حاصل کر چکے ہیں: وسیم اکرم

    ہماری نظروں میں وزیر اعظم نوبل امن انعام حاصل کر چکے ہیں: وسیم اکرم

    کراچی: ٹیم کراچی کنگز کے صدر وسیم اکرم نے وزیر اعظم عمران خان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو نوبل امن انعام کی ضرورت نہیں، ہماری نظروں میں آپ نوبل امن انعام حاصل کر چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کنگز کے صدر وسیم اکرم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے لیڈر بننے کے بعد پاکستان درست سمت جا رہا ہے، کئی سالوں بعد قوم اپنے آپ کو مثبت اور محفوظ سمجھ رہی ہے۔

    وسیم اکرم نے وزیر اعظم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو نوبل امن انعام کی ضرورت نہیں، ہماری نظروں میں عمران خان نوبل امن انعام حاصل کر چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے سرحدی دراندازی کرنے والے بھارتی پائلٹ ابھینندن کو جذبہ خیر سگالی کے طور پر واپس اس کے وطن بھجوانے کے بعد دنیا بھر میں ان کے اس اقدام کی پذیرائی کی جارہے ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹرینڈ بھی مقبول ہوا جس میں وزیر اعظم کو امن کے نوبل انعام کا صحیح حقدار قرار دیا گیا۔

    سوشل میڈیا پر دنیا بھر سے وزیر اعظم عمران خان کو امن کا سفیر قرار دے کر انہیں امن کا نوبل انعام دینے کی مہم بھی شروع کی گئی، آن لائن درخواست پر اب تک ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد دستخط کرچکے ہیں۔

    وزیر اعظم کو امن کا نوبل انعام دینے کے لیے قومی اسمبلی میں قرارداد بھی جمع کروائی گئی تھی، قرارداد میں کہا گیا تھا کہ وزیر اعظم نے پاک بھارت کشیدگی کم کرنے میں دانشمندانہ کردار ادا کیا اور مہارت سے صورتحال کو امن کی جانب موڑا۔

    تاہم آج صبح وزیر اعظم نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ میں نوبل پرائز کا حق دار نہیں، حقدار وہ شخص ہوگا جو کشمیریوں کی رائے کے مطابق کشمیر کے مسئلے کا حل اور برصغیر میں انسانی ترقی اور امن کا راستہ نکالے۔

  • وژن ہے کہ شہروں میں کثیر المنزلہ عمارتیں اور ان کے سامنے سبزہ زار ہو: وزیر اعظم

    وژن ہے کہ شہروں میں کثیر المنزلہ عمارتیں اور ان کے سامنے سبزہ زار ہو: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ میرا وژن ہے کہ شہروں میں کثیر المنزلہ عمارتوں کی اجازت ہو اور بڑی عمارتوں کے سامنے سبزہ زار کے لیے زیادہ جگہ مختص کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ مستقبل کے شہروں سے متعلق میرا ایک وژن ہے، میرا وژن ہے شہروں میں کثیر المنزلہ عمارتوں کی اجازت ہو۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بڑی عمارتوں کے سامنے سبزہ زار کے لیے زیادہ جگہ مختص کی جائے، پاکستان ماحولیاتی آلودگی سے متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے۔ ہاؤسنگ سوسائٹیز ہماری زرعی اراضی کھا گئیں۔

    مزید پڑھیں: شہری زراعت ۔ مستقبل کی اہم ضرورت

    انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل میں فوڈ سیکیورٹی سے متعلق ہمیں اس کے نتائج کا سامنا ہوگا، عمارات کی تعمیر کے لیے عالمی معیار کے سیفٹی اسٹینڈرز کے لیے قانون سازی کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز پنجاب کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اسی حوالے سے ہدایات جاری کی تھیں کہ زرعی رقبے پر کسی ہاؤسنگ اسکیم کی منظوری نہ دی جائے۔

    پنجاب کابینہ کے اجلاس کے دوران وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ زرعی رقبے پر کسی ہاؤسنگ اسکیم کی منظوری نہیں دی جائے گی۔ اجلاس میں رقبے کے زیادہ استعمال کو روکنے کے لیے بھی نئی حکمت عملی کی منظوری دی گئی۔

    ذرائع کے مطابق زمین پر پھیلاؤ کی بجائے بلند و بالا عمارتیں تعمیر کی جائیں گی، فیصلے کا مقصد رقبے کا کم استعمال عمل میں لانا ہے۔

  • سپر اسٹار علی ظفر کی حب الوطنی نے بھارت کو آگ بگولا کر دیا

    سپر اسٹار علی ظفر کی حب الوطنی نے بھارت کو آگ بگولا کر دیا

    لاہور: سپر اسٹار علی ظفر کی حب الوطنی نے بھارتی اداکاروں کو  آگ بگولا کر دیا،  تہذیب ہی بھول گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی معروف ویب سائٹ ٹویٹر پر بھارتی شہری اور اداکاروں‌ سے علی ظفر کی پاکستان سے محبت ہضم نہیں ہو سکی.

    پلوامہ واقعے کے بعد معروف اداکار نے ہر مرحلے پر امن کا پرچار کیا اور  وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے مذاکرات کی دعوت اور تحقیقات کی پیش کش کو سراہا.

    یہ عمل سینئر بھارتی اداکار اور بی جے پی کے رہنما پریش راول کو ایک آنکھ نہیں بھایا. علی ظفر نے پلوامہ کے بعد وزیر اعظم کی تقریر کو سراہتے ہوئے لکھا: ’’کیا شان دار تقریر ہے.‘‘

    چند روز بعد جب بھارت نے نام نہاد سرجیکل اسٹرائیک کا ڈھونگ کیا، تو پریش راول بغلیں بجاتے ہوئے بچگانہ طنز کرتے نظر آئے.

    گو دیگر بھارتی فن کاروں اورانڈسٹری سے جڑی شخصیات نے پریش راول کا ساتھ دیا، مگر چند اداکاروں‌ نے ان کا دفاع بھی کیا.

    اجے دیوگن اور سونو نگم، جو عام طور پر پاکستان  مخالف ہیں، انھوں نے اس بار معتدل رویہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستانی ہیں، وہ جو کر رہے ہیں، اپنے طور پر ٹھیک کر رہے ہیں.

     

  • امید ہے اب پاکستان کی صلاحیت پر کوئی سوال نہیں اٹھایا جائے گا: اسد عمر

    امید ہے اب پاکستان کی صلاحیت پر کوئی سوال نہیں اٹھایا جائے گا: اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ امید ہے اب پاکستان کی صلاحیت پر کوئی سوال نہیں اٹھایا جائے گا، مودی کے جنون نے 2 جوہری ممالک کو جنگ کے دہانے پر کھڑا کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ امید ہے اب پاکستان کی صلاحیت پر کوئی سوال نہیں اٹھایا جائے گا، پاکستان اپنا دفاع خود کرسکتا ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ امید ہے ہوش مند بھارتی جنونی، مودی کا دیوانہ پن سمجھنے کی کوشش کریں گے۔ مودی کے جنون نے 2 جوہری ممالک کو جنگ کے دہانے پر کھڑا کر دیا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ جنگ کی خواہش کوئی ذی ہوش انسان نہیں کر سکتا۔

    خیال رہے کہ کچھ دیر قبل پاک فضائیہ نے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے 2 بھارتی طیارے مار گرائے ہیں۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے سربراہ میر جنرل آصف غفور کے مطابق بھارت کے 2 طیارے لائن آف کنٹرول کے اطراف میں گر کر تباہ ہوئے ہیں۔ ایک طیارہ بھارتی مقبوضہ کشمیر کے علاقے بڈگام میں گرا، جبکہ دوسرا طیارہ پاکستان کی جانب گرا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی علاقے میں گرنے والے طیارے کے دونوں پائلٹ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ پاکستانی علاقے میں گرنے والے جہاز کے ایک پائلٹ کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    ایک روز قبل بھارتی طیاروں نے کنٹرول لائن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دراندازی کی تھی تاہم پاک فضائیہ نے بروقت کارروائی کی اور بھارتی طیاروں کو بھاگنے پر مجبور کردیا۔ بھارتی طیارے جاتے ہوئے اپنا پے لوڈ جنگل میں گرا کر چلے گئے۔

    فضائی دراندازی کی کوشش میں بری طرح منہ کی کھانے کے بعد بھارت نے گزشتہ روز لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک بار پھر بلا اشتعال فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 3 خواتین اور ایک بچہ شہید ہوگئے جبکہ 11 شہری زخمی ہوگئے۔

    ذرائع کے مطابق بزدل بھارتی فوج نے ایل او سی سے متصل عباس پور، چڑھوئی، کھوئی رٹہ، نتھیال، درہ شیر خان، بھمبر اور جھمپ سیکٹر پر گولہ باری کر کے شہری آبادی کو نشانہ بنایا تاہم پاکستانی فوج کی منہ توڑ جوابی کارروائی کے بعد بھارتی توپیں خاموش ہوگئیں۔

  • فواد چوہدری کی سوئی سدرن اور سوئی ناردرن کے سربراہان کو ہٹانے کی تصدیق

    فواد چوہدری کی سوئی سدرن اور سوئی ناردرن کے سربراہان کو ہٹانے کی تصدیق

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سوئی سدرن اور سوئی ناردرن کے سربراہان کو ہٹانے کی تصدیق کر دی.

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ حالیہ دنوں میں عوام کوگیس کے شدید بحران کا سامنا رہا.

    فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے گیس بحران کے ذمہ دار کے تعین کے لئے کمیٹی بنا دی، اس انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کل وزیراعظم کو پیش کی گئی.

    وزیراطلاعات فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ سوئی سدرن اور سوئی ناردرن کے سربراہان کو ہٹانے کا اعلان کیا گیا، وزیراعظم نے سربراہان کو ہٹانے کا اعلان رپورٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا.


    مزید پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان کی ایک ہفتے میں گیس کی کمی پوری کرنے کی ہدایت


    واضح رہے کہ گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت کابینہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا تھا، جس مٰں وزیر اعظم کو حالیہ گیس بحران کی انکوائری رپورٹ پیش کی گئی۔

    انکوائری رپورٹ میں‌سوئی ناردرن اور سوئی سدرن کے ایم ڈی کو گیس بحران کے ذمہ دار قرار دیتے ہوئے فوری بر طرفی کی سفارش کی گئی تھی.

  • پاکستان ترکی بھائی چارہ زندہ باد، حکومت پاکستان کاترکش زبان میں ٹوئٹ

    پاکستان ترکی بھائی چارہ زندہ باد، حکومت پاکستان کاترکش زبان میں ٹوئٹ

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کے کامیاب دورہ ترکی کے بعد حکومت پاکستان کےآفیشل ٹویٹراکاؤنٹ سےپاکستان ترکی بھائی چارہ زندہ بادکاترکش زبان میں ٹوئٹ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کےدورہ ترکی کے اختتام پر حکومت پاکستان کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر آفیشل اکاؤنٹ سےترکش زبان میں ٹوئٹ کیا گیا۔

    ٹوئٹ میں کہا گیا کہ وزیراعظم عمران خان انقرہ میں ترک صدرطیب اردگان سےملے، پاکستان ترکی بھائی چارہ زندہ باد۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان کے دورہ ترکی سے متعلق دونوں ممالک کا مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا تھا ، جس میں کہا گیاکہ وزیراعظم عمران خان نے صدر رجب طیب اردوان کی دعوت پر ترکی کا دورہ کیا، وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ اعلیٰ سطح کے وفد میں شاہ محمود قریشی، اسد عمر اور خسرو بختیار بھی شامل تھے۔

    عمران خان اورترک صدر کےدرمیان ون آن ون اور وفود کی سطح پر ملاقات ہوئی، ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی دلچسپی کے امور پرتبادلہ خیال کیا گیا، دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور عالمی امور پر بھی بات چیت کی، دونوں رہنماؤں نے دیرینہ تعلقات کو تزویراتی شراکت داری میں بدلنے پر اظہاراطمینان اور قومی مفاد کے تمام مسائل پرباہمی تعاون کو بڑھانے کےعزم کا اعادہ کیا۔

    مزید پڑھیں : پاکستان ترکی اقوام متحدہ اور او آئی سی میں ایک دوسرے کی حمایت کریں گے، مشترکہ اعلامیہ

    اس موقع پر دونوں ممالک کے عوام کیلئے اقتصادی تعاون بڑھانے اور اسٹریٹجک تعاون کونسل کا چھٹا اجلاس پاکستان میں منعقد کرانے کا فیصلہ کیا گیا اور اجلاس کی تاریخ دونوں ممالک باہمی مشاورت سےطے کریں گے جبکہ عوامی مفاد کے شعبوں میں باہمی تعلقات کو مزید بڑھانے اور پاک ترک اعلیٰ سطح اسٹریٹجک تعاون کونسل کے میکانزم کی اہمیت پر زور دیا گیا، دونوں ممالک کے درمیان دفاعی شعبوں میں تعاون بڑھانے پراتفاق کیا گیا، موجودہ اقتصادی اورتجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا گیا۔

    رہنماؤں نے اس بات کا عزم کیا کہ دہشت گرد تنظیموں کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اپنائی جائے گی، ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ اقوام متحدہ اور او آئی سی میں ایک دوسرے کی حمایت جاری رہے گی اور عالمی سطح پر امن سلامتی اور استحکام کیلئے مشترکہ کردار اداکیا جائے گا۔

    مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعمل ضروری قرار دیا گیا، ہرقسم کی دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے دوطرفہ عزم کا اظہار کیا گیا، اس کے علاوہ فتح اللہ گولن کی دہشت گرد تنظیم کےخلاف مؤثرکارروائی کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

    پاکستان کی جانب سے نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت کیلئے ترکی کی حمایت پرشکریہ ادا کیا گیا، پاکستان کی طرف سے این ایس جی کی ہدایت پر مکمل عملدرآمد کایقین دلایا گیا۔

    اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان کی نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں شمولیت سے ایٹمی عدم پھیلاؤ کے مقاصد کو تقویت ملے گی، افغانستان میں امن، استحکام افغان عوام کےتعاون کے بغیر ممکن نہیں، افغان امن کیلئے علاقائی اور عالمی برادری کی حمایت ضروری ہے۔

  • وزیر اطلاعات کا نئے افغان وزیر داخلہ کو سخت پیغام

    وزیر اطلاعات کا نئے افغان وزیر داخلہ کو سخت پیغام

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ نئے افغان وزیر داخلہ فیصلہ کرلیں پاکستان کو پارٹنر کے طور پر چاہتے ہیں یا اپنی حکومت کی ناکامیوں کے لیے قربانی کا بکرا بنانا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ نئے افغان وزیر داخلہ کو حقائق سمجھنے کی ضرورت ہے۔

    اپنے ٹویٹ میں فواد چوہدری نے کہا کہ فیصلہ کرلیں پاکستان کو آپ پارٹنر کے طور پر چاہتے ہیں یا اپنی حکومت کی ناکامیوں کے لیے قربانی کا بکرا بنانا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ آسیبی خیالات چھوڑ کر حقائق تسلیم کریں۔

    خیال رہے گزشتہ روز افغان صدر اشرف غنی نے امر اللہ صالح کو افغانستان کا وزیر داخلہ اور اسد اللہ خالد کو وزیر دفاع مقرر کیا ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں نئے وزرا پاکستان کے سخت مخالف ہیں۔ دونوں افغانستان کی انٹیلی جنس سربراہ رہ چکے ہیں اور پاکستان پر الزامات عائد کرتے رہے ہیں۔

    تجزیہ نگاروں کے مطابق دونوں وزرا کی تعیناتی کے بعد طالبان کے ساتھ مذاکرات میں امریکا کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

  • پروفیسر کی ہتھکڑی لگی لاش پر وزیر اطلاعات کی مذمت

    پروفیسر کی ہتھکڑی لگی لاش پر وزیر اطلاعات کی مذمت

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سرگودھا یونیورسٹی کے پروفیسر کی ہتھکڑی لگی لاش پر مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ طاقتور اور امیر کے لیے وزرا کالونی میں بنگلے کو جیل قرار دیا جائے گا، البتہ غریب کی لاش کو ہتھکڑی لگے ہاتھوں کے ساتھ نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ طاقتور اور امیر ہیں تو کوئی مسئلہ نہیں، جمہوریت کے مفاد میں وزرا کالونی میں بنگلے کو جیل قرار دیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ آپ بنگلے کے سامنے گرین بیلٹ کو سیکیورٹی کے نام پر بنگلے میں شامل کرنے کی سہولت سے بھی استفادہ کر سکیں گے اور حکومت کا آڈٹ بھی کریں گے۔ ہاں اگر آپ غریب اور متوسط ہیں تو موت کے بعد روح کو مقید رکھنے کے لیے ہتھکڑی لگے ہی لاش کو نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا تا کہ لوگ عبرت پکڑیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز سرگودھا یونیورسٹی لاہور کیمپس کے ڈائریکٹر پروفیسر جاوید اقبال جیل میں انتقال کر گئے تھے اور ان کے زنجیر بکف جسد خاکی کی تصویر منظر عام پر آئی تھی۔

    جاوید اقبال نیب کی حراست میں تھے جہاں اچانک طبیعت خراب ہونے پر انہیں سروسز اسپتال لے جایا گیا تھا۔ ابتدائی طبی امداد کے بعد وہ اسپتال سے جیل پہنچے جہاں دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہوگئے۔

    پروفیسر جاوید سرگودھا یونیورسٹی کے غیر قانونی کیمپسز کھولنے کے الزام میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں تھے۔

    بعد ازاں میڈیا پر چلنے والی خبروں پر قومی احتساب بیورو نے اپنے ردعمل میں اس تاثر کی سختی سے تردید کی کہ مرحوم جاوید اقبال کا انتقال نیب کی حراست میں ہوا۔

  • دعا ہے کہ مذاکرات کا عمل افغانستان میں امن کے لیے مددگار ثابت ہو: وزیر اعظم

    دعا ہے کہ مذاکرات کا عمل افغانستان میں امن کے لیے مددگار ثابت ہو: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ دعا ہے کہ طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات کا عمل افغانستان میں امن کے لیے مددگار ثابت ہو۔ پاکستان امن عمل کو آگے بڑھانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے متحدہ عرب امارات میں طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات میں مدد دی، دعا ہے یہ عمل افغانستان میں امن کے لیے مددگار ثابت ہو۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ دعا ہے کہ افغانستان میں 3 دہائیوں سے جاری مشکلات ختم ہوجائیں، 3 دہائیوں سے بہادر افغان عوام مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان امن عمل کو آگے بڑھانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا۔

    خیال رہے کہ افغانستان میں امن کی بحالی کے لیے امریکا اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات گزشتہ روز ہوئے، دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات پاکستان کے تعاون سے ہورہے ہیں۔

    امریکا اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات میں پاکستان، افغانستان، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے نمائندے بھی شریک ہیں۔

    افغانستان میں ترجمان امریکی سفارتخانے نے وائس آف امریکا سے گفتگو میں کہا تھا کہ امریکا پاکستانی حکومت کے تعاون کا خیر مقدم کرتا ہے، امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد تمام فریقین سے ملے ہیں اور مزید ملاقاتیں کریں گے۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کو خط ارسال کیا تھا، خط میں امریکی صدر نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے پاکستان سے مدد مانگ تھی۔

    بعد ازاں امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان و افغانستان زلمے خلیل زاد نے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ دورے میں زلمےخلیل زاد نے وزیر اعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور سیکریٹری خارجہ سے اہم ملاقاتیں کیں تھیں۔

    امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان و افغانستان زلمے خلیل زاد نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات میں افغان مفاہمتی عمل اور طالبان سے مذاکرات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا تھا جبکہ صدر ٹرمپ کی جانب سے وزیر اعظم کو نیک خواہشات کا پیغام بھی پہنچایا تھا۔