Tag: twins-born

  • مختلف دہائیوں میں پیدا ہونے والے جڑواں بہن بھائی

    مختلف دہائیوں میں پیدا ہونے والے جڑواں بہن بھائی

    جڑواں بچوں کی پیدائش کے وقت تاریخ کا بدل جانا تو معمول کی بات ہے تاہم ایک امریکی جوڑے کے یہاں جڑواں بچوں کی پیدائش اس طرح ہوئی کہ دونوں کا سال تو کیا دہائی بھی بدل گئی۔

    امریکی ریاست انڈیانا میں ڈان گیلیم اور جیسن ٹیلو نامی جوڑے کے یہاں صرف 30 منٹ کے وقفے سے جڑواں بچوں کی پیدائش ہوئی، تاہم اس 30 منٹ میں نہ صرف سال 2019 سے 2020 ہوگیا بلکہ دہائی بھی بدل گئی۔

    جوڑے کے یہاں پہلے بچی کی پیدائش رات 11 بج کر 37 منٹ پر ہوئی جبکہ 30 منٹ بعد بچے کی پیدائش 12 بج کر 7 منٹ پر ہوئی۔

    یوں 2 جڑواں بہن بھائیوں کی تاریخ پیدائش دو مختلف دہائیوں کی ہوگئی۔

    جوڑے کا کہنا ہے کہ ان بچوں کی پیدائش فروری میں ہونی تھی تاہم گزرے سال کی آخری شام بچوں کی حرکت میں سست روی کی وجہ سے انہوں نے ڈاکٹر کے پاس جانے کا فیصلہ کیا۔

    ڈاکٹر نے انہیں بتایا بچوں کی پیدائش اسی وقت متوقع ہے۔

    والد کا کہنا ہے کہ انہیں یہ تو امید تھی کہ دونوں کی پیدائش میں تاریخ بدل سکتی ہے تاہم یہ اندازہ نہیں تھا کہ سال بلکہ دہائی بھی مختلف ہوسکتی ہے۔

    یونیسف کا کہنا ہے کہ نئی دہائی اور نئے سال کے پہلے دن دنیا بھر میں 4 لاکھ سے زائد بچوں کی پیدائش ہوئی جن میں سے 10 ہزار امریکا میں پیدا ہوئے۔

  • امریکہ میں جڑواں بچوں کی انوکھی پیدائش

    امریکہ میں جڑواں بچوں کی انوکھی پیدائش

    کیلیفورنیا: امریکہ کے شہر کیلیفورنیا میں جڑواں بچوں کی پیدائش میں چند منٹ کا فرق سال بھر کا فرق بن گیا، بچوں کی پیدائش میں صرف تین منٹ کے وقفے نے جڑواں بہن بھائی کے یوم پیدائش میں سال بھر کافرق ڈال دیا۔

    کیلیفورنیا میں جڑواں ننھی پری جیلن کی پیدائش اکتیس دسمبر کو رات گیارہ بج کر انسٹھ منٹ پرہوئی تو اس کا بھائی لوئیس صرف تین منٹ بعد نئے سال پر دنیا میں آیا لیکن یہی تین منٹ کا فرق ان کے یوم پیدائش میں ایک سال کے فرق کا باعث بن گیا۔

    اسپتال کی نرس لینیٹ کوٹیزی کا کہنا ہے کہ جڑواں بچوں میں سال کی پیدائش کا فرق شاذ ہی ہوتا ہے اور ان کے چونتیس سالہ کیرئر میں پہلی بار ایسا ہوا کہ جڑواں بہن بھائی کی پیدائش کا سال مختلف ہے۔

    جڑواں بچوں کے والد کا کہنا تھا کہ بچوں کی والدہ کو امید تھی کہ ان کا یوم پیدائش ایک ہی ہو گا تاہم اب انہیں بچوں کی سالگرہ کی دو الگ الگ پارٹیوں کا اہتمام کرنا پڑے گا۔