Tag: Twitter

  • ٹوئٹر کے نام بعد’URL‘ میں بھی بڑی تبدیلی

    ٹوئٹر کے نام بعد’URL‘ میں بھی بڑی تبدیلی

    مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کے نام بعد اب اس کے ’ڈومین نیم‘ یعنی کہ ’یو آر ایل‘ میں بھی بڑی تبدیلی کردی گئی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ٹیسلا کے بانی ایلون مسک نے 2022ء میں 44 ارب ڈالرز میں ٹوئٹر کی ملکیت اپنے نام کرلی تھی۔

    ٹوئٹر کو خریدنے کے بعد انہوں نے ایک حیران کُن فیصلہ کرتے ہوئے اس ویب سائٹ کا نام ٹوئٹر سے تبدیل کر کے ایکس رکھا اور اس کا لوگو بھی بدل دیا تھا۔

    ٹیسلا کے بانی نے ’ٹوئٹر ڈاٹ کام‘ کو نئے یو آر آیل ’ایکس ڈاٹ کام‘ پر بدلتے ہوئے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر باقاعدہ ایک پیغام جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’تمام اہم سسٹمز اب ایکس ڈاٹ کام پر ہیں۔‘

    ٹک ٹاک کا اے آئی سے تیار کردہ مواد کی لیبلنگ اور میڈیا لٹریسی کیلیے اقدامات کا آغاز

    گزشتہ سال جولائی سے ٹوئٹر کو بطور ایکس ویب کے استعمال کیا جا رہا تھا جبکہ اس کا ’ڈومین نیم‘ (یو آر ایل) پرانا ہی تھا جسے اب تبدیل کر کے ’ایکس ڈاٹ کام‘ کر دیا گیا ہے۔

  • عوام کی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک قانون کے مطابق رسائی یقینی بنائی جائے، عدالت کا حکم

    عوام کی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک قانون کے مطابق رسائی یقینی بنائی جائے، عدالت کا حکم

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے حکم جاری کیا ہے کہ عوام کی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک قانون کے مطابق رسائی یقینی بنائی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں ملک بھر میں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کی بندش سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جس میں چیف جسٹس ہائیکورٹ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے انٹرنیٹ سروس کی بندش پر اظہار افسوس کیا۔

    سندھ ہائیکورٹ نے دو صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ عدالتی احکامات کے باوجود انٹرنیٹ بند کیا گیا ہے، پی ٹی اے کی جانب سے انٹرنیٹ بند کرنے کی ٹھوس وجوہ نہیں بتائی گئیں، تمام متعلقہ ادارے ملک بھر میں انٹرنیٹ کی بحالی کو یقینی بنائیں۔

    عدالت نے حکم دیا کہ عوام کی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک قانون کے مطابق رسائی کو یقینی بنایا جائے، اور کہا کہ اگر انٹرنیٹ بندش کی ٹھوس وجوہ نہ بتائی گئیں تو متعلقہ حکام کے خلاف کارروائی کی جائے گی، بغیر کسی ٹھوس وجوہ انٹرنیٹ بند نہیں ہونا چاہیے، نہ ہی رفتار کم کی جائے۔

    سندھ ہائیکورٹ نے ہدایت کی کہ اگر یہی صورت حال برقرار رہتی ہے تو آئندہ سماعت پر عدالت کو آگاہ کیا جائے۔ وکیل پی ٹی اے نے عدالت کو بتایا کہ 8 فروری کو الیکشن کے دن وزارت داخلہ اور مختلف اداروں کی رپورٹ پر انٹرنیٹ بند کیا گیا تھا، اضافی جواب جمع کرانے اور متعلقہ حکام سے ہدایات لینے کے لیے مہلت دی جائے۔

    عدالت نے کہا وفاقی حکومت اور سندھ حکومت کے وکیل نے بھی جواب کے لیے مہلت طلب کی ہے، اس لیے کیس کی مزید سماعت اب 5 مارچ کو کی جائے گی۔

  • پاکستان میں ٹوئٹر کی سروس 4 دن سے شدید متاثر

    پاکستان میں ٹوئٹر کی سروس 4 دن سے شدید متاثر

    پاکستان میں ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کی سروس 4 دن سے شدید متاثر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بھر میں مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کی سروس چار دن سے شدید متاثر ہے، کچھ دیر کے لیے سوشل میڈیا سروس بحال ہوتی ہے اور پھر بند ہو جاتی ہے۔

    اتوار کو آدھا گھنٹہ اور پیر کو ڈیڑھ گھنٹہ سروس بحال ہونے کے بعد مسلسل بند ہے، سوشل میڈیا کی بندش اور مانیٹرنگ سروس ڈاؤن ڈٹیکٹر کے مطابق پاکستان میں ہفتے کی رات 9 بجےسے ٹوئٹرکی سروس بند ہے۔

    صارفین کوئی پوسٹ کر سکتے ہیں اور نہ ہی کچھ دیکھ سکتے ہیں، جب کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے ٹوئٹر سروس کے تعطل اور بندش کی وجوہ بتانے سے گریز کیا جا رہا ہے۔

  • ایکس (ٹوئٹر) سروس کی بحالی کے حوالے سے اہم خبر

    ایکس (ٹوئٹر) سروس کی بحالی کے حوالے سے اہم خبر

    اسلام آباد: پاکستان بھر میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹڑ) کی سروس بحال ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بھر میں مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) کی سروس 39 گھنٹے متاثر رہنے کے بعد بحال ہو گئی، ملک کے مختلف شہروں کے صارفین نے بتایا کہ وہاں ٹوئٹر سروس بحال ہو گئی ہے۔

    سوشل میڈیا کی بندش اور مانیٹرنگ سروس ڈاؤن ڈیٹیکٹر کے مطابق پاکستان میں ہفتے کی رات 9 بجے سے ایکس ڈاؤن تھا، صارفین ایکس پر نہ کوئی پوسٹ کر سکتے تھے اور نہ ہی دیکھ سکتے تھے۔

    پاکستان میں ایکس کی سروس میں پیش آنے والی ’خرابی‘ سے متعلق تاحال کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی ہے، تاہم دو دن سروس ڈاؤن رہنے کے بعد اب سروس بحال ہو گئی ہے۔

    ملک بھر میں ایکس (ٹوئٹر) سروس تک رسائی میں دشواری

  • ملک بھر میں ایکس (ٹوئٹر) سروس تک رسائی میں دشواری

    ملک بھر میں ایکس (ٹوئٹر) سروس تک رسائی میں دشواری

    ملک بھر میں صارفین کو ایکس (ٹوئٹر) سروس تک رسائی میں دشواری پیش آ رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ کی جانب سے نیوز کانفرنس میں بدترین انتخابی دھاندلی کے انکشاف کے بعد پاکستان بھر میں سوشل میڈیا صارفین کو ایکس کی سروس تک رسائی حاصل کرنے میں دشواری کا سامنا ہے۔

    رات کو 9 بجے ایکس کی سروس بند ہو گئی تھی، سروس متاثر ہونے کے بعد سے صارفین ایکس پر نہ کچھ پوسٹ کر سکتے ہیں اور نہ ہی کچھ دیکھ سکتے ہیں۔

    راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں، کمشنر

    انٹرنیٹ پر بندشوں کی نگرانی کرنے والے ادارے نیٹ بلاکس نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان بھر میں صارفین کو ایکس تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز کمشنر راولپنڈی لیاقت چھٹہ نے الیکشن 2024 کے نتائج میں بدترین دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ خود کو پولیس کے حوالے کر رہے ہیں، انھوں نے الزام لگایا کہ دھاندلی میں چیف الیکشن کمشنر بھی ملوث ہیں، اور اس وقت بھی راولپنڈی میں جعلی مہریں لگائی جا رہی ہیں۔

  • ٹوئٹر کو اپنی عمارت سے ’ایکس‘ کا لوگو اتارنا پڑ گیا

    ٹوئٹر کو اپنی عمارت سے ’ایکس‘ کا لوگو اتارنا پڑ گیا

    سان فرانسسکو: ٹوئٹر کو جہازی سائز کا نیا لوگو ’ایکس‘ اپنی عمارت سے اتارنا پڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر سان فرانسسکو میں قائم ٹوئٹر کی عمارت پر سے بڑے اور چمک دار لوگو ”ایکس“ کو اتار دیا گیا ہے۔

    ایلون مسک نے ٹوئٹر کی چڑیا کی جگہ ’ایکس‘ کا نشان منتخب کیا ہے، اور اسے فروغ دینے کے لیے سان فرانسسکو میں قائم عمارت پر اسے نصب کر دیا گیا تھا، تاہم اس کے بعد سے عمارت کو درجنوں شکایات موصول ہونے لگی تھیں۔

    ”ایکس“ کا لوگو ایلون مسک کی کمپنی کی نمائندگی کرتا ہے، تاہم شکایات پر صدر دفتر کی عمارت سے اسے ہٹا دیا گیا ہے۔

    روئٹرز کا کہنا ہے کہ ”ایکس“ ا تارنے سے قبل شکایت کنندگان سے ٹوئٹر کی جانب سے طویل بات چیت اور افہام و تفہیم کی کوششیں کی گئیں، تاہم مسئلے کا کوئی نتیجہ برآمد نہ ہونے پر یہ اقدام اٹھایا گیا، شکایات کا اندراج سان فرانسسکو کے سٹی بلڈنگ ڈپارٹمنٹ نے کیا تھا۔

    واضح رہے کہ عمارت کے قریبی رہائش پذیر افراد نے ”ایکس“ کی روشنی کو اپنے روزمرہ کاموں کی انجام دہی میں مداخلت سے تعبیر کرتے ہوئے درجنوں شکایات درج کرائی تھیں، جن پر ایکشن لیا گیا۔

    گزشتہ برس اکتوبر میں ایلون مسک نے ٹوئٹر کو خریدنے کے بعد اعلان کیا تھا کہ نئی کمپنی کو موجودہ صدر دفتر سے محروم نہیں کیا جائے گا، کیوں کہ سان فرانسسکو خوب صورت شہر ہے، تاہم اب اس عمارت کو اپنے لوگو سے محروم کر دیا گیا ہے۔

    ترجمان سٹی ڈپارٹمنٹ آف بلڈنگ انسپکشن کا کہنا تھا کہ یکم اگست کی صبح کو بلڈنگ انسپکٹرز نے ”ایکس“ گرائے جانے کا منظر اپنی آنکھوں سے دیکھا، ترجمان کے مطابق یہ لوگو بلا اجازت عمارت پر نصب کیا گیا تھا۔

  • ٹوئٹر صارفین پر نئی پابندیاں، ایک دن میں کتنی پوسٹ پڑھ سکیں گے؟

    ٹوئٹر صارفین پر نئی پابندیاں، ایک دن میں کتنی پوسٹ پڑھ سکیں گے؟

    ایلون مسک ٹوئٹر صارفین پر نئی پابندیاں عائد کرنے جا رہے ہیں، اب ٹوئٹر صارفین دن میں محدود تعداد ہی میں پوسٹ پڑھ سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹوئٹر صارفین کے لیے عارضی طور پر نئی حد بندیاں متعارف کرا دی گئیں، کمپنی مالک ایلون مسک نے ٹوئٹ میں بتایا کہ تصدیق شدہ اکاؤنٹ ہولڈر ایک دن میں 6 ہزار تک پوسٹ پڑھ سکیں گے۔

    ایلون مسک کے مطابق غیر تصدیق شدہ اکاؤنٹس ہولڈر ایک دن میں 600 پوسٹ پڑھ سکیں گے، جب کہ نئے غیر تصدیق شدہ ٹوئٹر اکاؤنٹ ہولڈر ایک دن میں صرف 300 پوسٹ پڑھ سکتے ہیں۔

    انھوں نے ٹوئٹ میں پوسٹ پڑھنے سے متعلق اس حد بندی کی وجہ بھی بتائی، اور کہا کہ ڈیٹا کے بے تحاشا کباڑ اور سسٹم میں ہیرا پھیری کی بہتات کے مسائل سے نمٹنے کے لیے انھوں نے عارضی حدود لاگو کر دی ہیں۔

    ایک اور ٹوئٹ میں انھوں نے بتایا کہ مذکورہ حد کو جلد ہی تصدیق شدہ اکاؤنٹس کے لیے 8000، غیر تصدیق شدہ کے لیے 800 اور نئے غیر تصدیق شدہ اکاؤنٹس کے لیے 400 کر دی جائیں گی۔

  • ٹویٹر کے سابق سی ای او کے بھارت میں صحافتی آزادی سے متعلق چشم کُشا انکشافات

    ٹویٹر کے سابق سی ای او کے بھارت میں صحافتی آزادی سے متعلق چشم کُشا انکشافات

    ٹویٹر کے سابق سی ای او نے بھارت میں صحافتی آزادی سے متعلق چشم کُشا انکشافات کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں میڈیا چینلز کے بعد اب سماجی رابطوں کے پلیٹ فارمز بھی مودی سرکار کے زیر عتاب آ گئے ہیں، اس سلسلے میں ٹویٹر کے سابق سی ای او نے صحافتی آزادی سے متعلق چشم کُشا انکشافات کیے ہیں۔

    جیک ڈورسی کے مطابق مودی سرکار نے کسان احتجاج کے دوران ٹویٹر بلیک آؤٹ کرنے کا مطالبہ کیا تھا، کسان احتجاج کے ساتھ ساتھ تنقید کرنے والے صحافیوں کی آواز کا گلا گھونٹنے کا بھی کہا جاتا تھا۔

    جیک ڈورسی نے کہا مطالبات نہ ماننے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں، سروس کی بندش، دفاتر پر چھاپے، حتیٰ کہ ملازمین کے گھروں پر ریڈز کی بھی دھمکیاں دی گئیں۔

    بھارت میں مسلسل گرتی صحافتی آزادی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اقوامِ عالم میں شدید تشویش پائی جاتی ہے، گطشتہ سال مودی کے خلاف ڈاکومنٹری نشر کرنے پربی بی سی کے دفاتر پر بھی چھاپے مارے گئے تھے۔

    2020 میں بھی ایمنسٹی انٹرنیشنل نے شدید حکومتی دباؤ کے مدِ نظر بھارت میں کام بند کر دیا تھا، ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس کے مطابق بھارت 150 ویں نمبر پر ہے اور مسلسل گراوٹ کا شکار ہے۔

  • دنیا بھر کی معروف شخصیات کے ٹویٹر اکاؤنٹس سے بلیو ٹک غائب

    دنیا بھر کی معروف شخصیات کے ٹویٹر اکاؤنٹس سے بلیو ٹک غائب

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ویریفائیڈ اکاؤنٹس سے بلیو ٹک ہٹا دیے گئے جس کے بعد متعدد معروف شخصیات اپنے تصدیقی نشان سے محروم ہوگئیں۔

    سابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان، معروف فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو اور بھارتی کرکٹر ویرات کوہلی سمیت کئی شخصیات اور اداروں کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے بلیو ٹک غائب ہوگیا۔

    ٹویٹر پر بلیو ٹک کے ذریعے صارف کے اکاؤنٹ کی تصدیق کی جاتی تھی کہ یہ اکاؤنٹ جعلی نہیں بلکہ اصلی ہی ہے تاہم اب یہ بلیو ٹک صارفین کے ویریفائیڈ اکاؤنٹس سے غائب ہونا شروع ہوگیا ہے۔

    پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان جن کے ٹویٹر پر 19 ملین سے زیادہ فالوورز ہیں ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے بھی بلیو ٹک غائب ہوگیا۔

    اس کے علاوہ بالی وڈ کے شہنشاہ امیتابھ بچن جن کے ٹویٹر فالوورز کی تعداد 48 ملین سے زیادہ ہے جبکہ بالی وڈ کنگ شاہ رخ خان جن کے ٹویٹر پر 43 ملین سے زیادہ فالوورز ہیں وہ بھی ٹویٹر کے ویریفائیڈ اکاؤنٹ سے محروم ہوگئے۔

    یہی نہیں بلکہ قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی، موجودہ کپتان بابر اعظم، فاسٹ بولر شاہین آفریدی کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے بھی بلیو ٹک غائب ہوگیا ہے۔

    دراصل ویریفائیڈ ٹویٹر اکاؤنٹس سے بلیو ٹک کسی جادو کی وجہ سے غائب نہیں ہورہا بلکہ یہ ٹویٹر کے نئے مالک ایلون مسک کی ٹویٹر کی سبسکرپشن سروس کے تحت ہٹائے جارہے ہیں۔

    ایلون مسک نے اکتوبر 2022 میں ٹویٹر کو خریدنے کے بعد مفت بلیو ٹک پروگرام کو کرپٹ قرار دیتے ہوئے اکاؤنٹ کو ویریفائیڈ کروانے کا عمل ماہانہ فیس سے مشروط کر دیا تھا۔

    ایلون مسک نے نومبر 2022 کے شروع میں ٹویٹر بلیو سروس کو متعارف کروایا تھا مگر سبسکرپشن پلان متعارف کروانے کے بعد معروف شخصیات اور اداروں کے ناموں کے جعلی مصدقہ اکاؤنٹس کی بھرمار ہوگئی تھی جس کے بعد اسے معطل کردیا گیا۔

    بعد ازاں 12 دسمبر 2022 کو اسے کچھ تبدیلیوں کے ساتھ دوبارہ پیش کیا گیا۔

    ٹویٹر کی جانب سے سبسکرپشن سروس ٹویٹر بلیو کو دنیا بھر میں متعارف کروانے کے بعد گزشتہ ماہ اعلان کیا گیا تھا کہ یکم اپریل سے دنیا بھر سے صارفین کے اکاؤنٹس سے لیگسی بلیو ٹک کو ہٹانے کا سلسلہ شروع ہو جائے گا، بلیو ٹک کو برقرار رکھنے کے لیے ٹویٹر بلیو پر سائن اپ ہونا ہوگا۔

    پاکستان میں ٹویٹر بلیو کی سبسکرپشن فیس ماہانہ 2250 روپے رکھی گئی ہے جبکہ دنیا کے دیگر ممالک میں یہ 8 سے 11 ڈالرز کے درمیان ہے۔

    سبسکرپشن لینے کے بعد ٹویٹر بلیو سروس کے صارفین کو بلیو چیک مارک کے ساتھ ساتھ طویل ویڈیوز، 4000 حروف کے ٹویٹس اور ٹویٹ کو ایڈٹ کرنے سمیت متعدد نئے فیچرز تک رسائی فراہم کی جائے گی۔

  • ٹوئٹر کا اپنا وجود ختم، کسی اور کمپنی میں ضم

    ٹوئٹر کا اپنا وجود ختم، کسی اور کمپنی میں ضم

    نیویارک : معروف سوشل میڈیا کمپنی ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک نے اپنی ایک اور کمپنی میں ضم کرلیا جس کے بعد ٹوئٹر کا اپنا وجود ختم ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق "ٹوئٹر” جو ایک بہت بڑی سوشل میڈیا کمپنی تھی مگر اب یہ سرے سے کمپنی ہی نہیں رہی کیونکہ اس کے نئے مالک ایلون مسک نے اسے اپنی ایک اور کمپنی "ایکس ہولڈنگز کارپوریشن” میں ضم کردیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ٹوئٹر اب ایلون مسک کی ایکس ہولڈنگز کارپوریشن کا حصہ بن گئی ہے، ایکس کارپوریشن ایک نجی ادارہ ہے اور ایکس ہولڈنگز کارپوریشن اس کی سرپرست کمپنی ہے، جس میں نیورلنک، اسپیس ایکس، ٹیسلا اور دی بورنگ کمپنی شامل ہیں۔

    یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب لورا لومر نامی خاتون نے ٹوئٹر کے خلاف کیلیفورنیا کی عدالت میں مقدمہ دائر کیا تھا۔ خاتون کا اکاؤنٹ 2019 میں بند کردیا گیا تھا جس کے بعد انہوں نے ٹوئٹر کے خلاف مقدمہ دائر کیا۔

    ٹوئٹر کا سوشل میڈیا پلیٹ فارم برقرار رہے گا تاہم ایکس کارپوریشن میں اس کی شمولیت سپر ایپ کی تشکیل کی جانب پہلا قدم ہے، گزشتہ سال ایلون مسک نے ٹوئٹ کیا تھا کہ وہ ٹوئٹر کو سپر ایپ (ایوری تھنگ ایپ) کے ساتھ منسلک کرنا چاہتے ہیں۔

    دستاویزات کے مطابق اب ٹوئٹر کمپنی کا وجود ختم ہوگیا ہے اب اسے ایکس کارپوریشن کا حصہ بنادیا گیا ہے، ٹوئٹر کے ایکس نامی کمپنی میں انضمام کی تصدیق 4اپریل کو کیلیفورنیا فیڈرل کوٹ میں میں جمع کرائی گئی دستاویزات سے ہوئی ہے اور ایلون مسک کی طرف سے بھی ایک ٹویٹ میں انگریزی حرف ’ایکس‘ ٹویٹ کیا گیا ہے، جس سے یہی مطلب لیا جا رہا ہے کہ ٹوئٹر اب ایلان مسک کی کمپنی ایکس میں ضم ہوچکا ہے۔