Tag: Twitter

  • پی ڈی ایم کی ہنڈیا بیچ چوراہے پر پھوٹنے والی ہے، فردوس عاشق اعوان

    پی ڈی ایم کی ہنڈیا بیچ چوراہے پر پھوٹنے والی ہے، فردوس عاشق اعوان

    لاہور : وزیر اعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی ہنڈیا بیچ چوراہے پر پھوٹنے والی ہے، ان کا تماشا زیادہ دیر چلنے والا نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کیا، ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے اتحاد پی ڈی ایم کی ہنڈیا بیچ چوراہے پر پھوٹنے والی ہے، پے درپے مایوسی، ناکامی فضل الرحمان اور راجکماری کا مقدر ہوچکی۔

    صوبائی معاون خصوصی نے کہا کہ بظاہر تو پی ڈی ایم کا مصنوعی اتحاد دکھایا جارہا ہے، حقیقت میں اس غیرفطری ٹولے کے اختلافات شدت اختیار کرچکے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کسی طرح بھی استعفے دے کرسندھ حکومت چھوڑنے کو تیار نہیں، اب فضل الرحمان اور راجکماری کے پلے کچھ نہیں رہا، نہ کھیڈاں گے نہ کھیڈن دیاں گے، اپوزیشن کا تماشا زیادہ دیر چلنے والا نہیں یہ لوگ جلد ایکسپوز ہوں گے۔

  • سعودی محکمہ ٹریفک کی ڈرائیورز کو اہم ہدایت

    سعودی محکمہ ٹریفک کی ڈرائیورز کو اہم ہدایت

    ریاض: سعودی محکمہ ٹریفک نے ڈرائیورز کو ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گاڑی کے عقبی حصے میں سامان کے لیے جنگلہ نصب کروانا گاڑی اور جان دونوں کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ ٹریفک نے گاڑی کے عقبی حصے میں سامان کے لیے جنگلہ نصب کروانے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سامان اور جان دونوں کے لیے خطرے کا باعث ہے۔

    محکمہ ٹریفک نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ گاڑی کے عقبی حصے میں نصب کیے جانے والے جنگلے غیر محفوظ ہوتے ہیں اور ان سے گاڑی کا توازن بگڑتا ہے۔

    محکمہ ٹریفک کی جانب سے کہا گیا کہ گاڑی پر لادے جانے والا سامان بھی انتہائی حد سے زیادہ ہوتا ہے۔

    محکمہ ٹریفک نے ویڈیو میں مزید کہا کہ مملکت میں گاڑیوں کے مالکان عقبے حصے میں جس قسم کے جنگلے نصب کرتے ہیں وہ کار ساز کمپنیوں کے تیار کردہ نہیں ہوتے، عام طور پر جس جگہ لگائے جاتے ہیں وہ گاڑی کے سائلنسر کے قریب ہوتا ہے جس سے آگ لگنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

  • کورونا ویکسین : ڈونلڈ ٹرمپ نے فائزر پر الزامات عائد کردیئے

    کورونا ویکسین : ڈونلڈ ٹرمپ نے فائزر پر الزامات عائد کردیئے

    واشنگٹن : امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ کورونا ویکسین کی تیاری سے متعلق اعلان کرنے میں جان بوجھ کر تاخیر کی گئی، کیونکہ دوا ساز ادارے بھی سیاسی وابستگی رکھتے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے بظاہر اس ویکسین کا پورا کریڈٹ لینے کی کوشش کی ہے، جس کی تیاری کا اعلان کثیر القومی دوا ساز امریکی ادارے فائزر نے ایک جرمن فارماسوٹیکل کمپنی بائیون ٹیک کے تعاون سے کیا ہے۔

    ان دونوں کمپنیوں کے مشترکہ اعلامیے کے مطابق ان کی تیارکردہ ویکسین کے چالیس ہزار سے زائد رضاکار افراد پر ٹیسٹس نوے فیصد مؤثر ثابت ہوئے ہیں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹرمپ نے ان کمپنیوں پر یہ الزام بھی لگایا کہ انہوں نے ان نتائج کو دانستہ روکے رکھا اور الیکشن کے بعد اس کا اعلان اس وقت کیا جب ووٹرز اپنا اپنا حق رائے دہی استعمال کر چکے تھے۔

    ٹرمپ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملکی فیڈرل ڈرگ ایجنسی اور ڈیموکریٹس نہیں چاہتے تھے کہ الیکشن سے قبل انہیں ویکسین کے نتائج کی خبر دی جاتی اور پھر پانچ روز بعد اس کا اعلان کر دیا گیا۔

    ٹرمپ کا یہ بی کہنا ہے کہ انہیں بہت پہلے سے معلوم تھا کہ دوا ساز ادارے الیکشن کے بعد ہی ویکسین کے تیار ہونے کا حتمی اور واضح اعلان کریں گے۔

    دوسری جانب فائزر کمپنی کے چیف ایگزیکٹو افیسر البرٹ بُورلا نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ان نتائج کا اعلان اس وقت کیا جب ریسرچرز کی جانب سے فراہم کیا گیا۔

    امریکی دوا ساز کمپنی کو نتائج سے مطلع اتوار آٹھ نومبر کو کیا گیا تھا، امریکا میں خوراک اور ادویات کی نگرانی کرنے والے وفاقی ادارے ایف ڈی اے کو بھی فائزر کی جانب سے ویکسین تیار کرنے میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔

    فائزر کا یہ بھی کہنا ہے کہ ریسرچ کے تمام ڈیٹا کا مکمل معائنہ ایک آزاد مانیٹرنگ بورڈ کرتا ہے اور وہی اپنی حتمی رائے انتظامی بورڈ کو دیتا ہے، اس مانیٹرنگ بورڈ میں سائنسدان، معالجین اور ماہرِ شماریات شامل ہوتے ہیں۔

  • ’سنہ 2020 ٹرمپ کے لیے بہت برا ثابت ہوا‘

    ’سنہ 2020 ٹرمپ کے لیے بہت برا ثابت ہوا‘

    امریکا میں 3 دن بعد صدارتی انتخابات کا حتمی نتیجہ آنے کے بعد سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پھر سے سوشل میڈیا صارفین کے طنز کی زد میں آگئے، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بائے بائے ٹرمپ کا ہیش ٹیگ ٹرینڈ کرنے لگا۔

    امریکا میں صدارتی انتخاب کے 3 دن بعد حتمی نتائج جاری کردیے گئے، ڈیموکریٹس کے امیدوار جو بائیڈن کو امریکی عوام نے اپنا نیا صدر چن لیا جبکہ نائب صدارتی امیدوار کمالہ ہیرس بھی پہلی خاتون نائب صدر بننے جارہی ہیں۔

    اس دوران دنیا بھر کے لوگ بے یقینی کی کیفیت میں رہے اور سوشل میڈیا پر بھی مختلف ٹرینڈز چلتے رہے، تاہم جو بائیڈن کی فتح کا اعلان ہوتے ہی ٹویٹر پر الوداع ٹرمپ (بائے بائے ٹرمپ) کا ٹرینڈ چلنے لگا۔

    لوگوں نے میمز کے ذریعے اپنی خوشی کا اظہار کیا کہ انہیں جو بائیڈن کی فتح سے زیادہ ٹرمپ کی شکست کی خوشی ہے۔

    ایک صارف کا کہنا تھا کہ سنہ 2020 صدر ٹرمپ کے لیے کچھ زیادہ ہی برا ثابت ہوا۔ انہیں کوویڈ 19 ہوا، اس کے بعد ان کی ملازمت (صدارت) چلی گئی اور اب انہیں بے دخل بھی ہونا پڑے گا۔

    جو بائیڈن کو ایک معتدل شخصیت کے طور پر جانا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ ان کی فتح کو دنیا بھر میں خوش آئند قرار دیا جارہا ہے۔ دنیا بھر سے لوگ جو بائیڈن کے امریکا کے نئے صدر چنے جانے پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔

  • ٹوئٹر اور فیس بک کا ٹرمپ کے خلاف ایکشن

    ٹوئٹر اور فیس بک کا ٹرمپ کے خلاف ایکشن

    واشنگٹن : ٹوئٹر اور فیس بک انتظامیہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کورونا وائرس سے متعلق کی گئی پوسٹ کو ہٹا دیا، ٹرمپ نے کورونا وائرس کو فلو سے کم مہلک قرار دیا تھا۔

    امریکی صدر کے کورونا وائرس سے متعلق خیالات ٹوئٹر اور فیس بک کو بھی پسند نہیں آئے ملک کی اہم شخصیات نے بھی ٹرمپ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    ٹرمپ نے اپنی ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کورونا وائرس کو فلو سے کم مہلک قرار دیا تو فیس بک نے اسے ڈیلیٹ کردیا جب کہ ٹوئٹر نے اسے گمراہ کن اور خطرناک معلومات پھیلانے کی وارننگ کے ساتھ چھپا دیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آنے کی وجہ سے تین روز تک ہسپتال میں زیرعلاج رہنے کے بعد وائٹ ہاؤس واپسی پر اپنی پوسٹ میں لکھا تھا کہ فلو کا موسم آرہا ہے، ہر سال بہت سے لوگ بعض اوقات لاکھوں میں ویکسین کی موجودگی کے باوجود فلو سے مرتے ہیں، کیا ہم اپنا ملک بند کر دیں گے؟

    اپنی پوسٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید لکھا تھا کہ نہیں، ہم نے اس کے ساتھ رہنا سیکھ لیا ہے، جیسے کہ ہم کورونا وائرس کے ساتھ رہنا سیکھ رہے ہیں جو زیادہ تر آبادیوں میں بہت کم مہلک رہا ہے۔

    ٹوئٹر کی جانب سے امریکی صدر کی ٹائم لائن سمیت مرکزی ٹائم لائنز پر اس ٹویٹ کو وارننگ کے پس پردہ چھپا دیا گیا تھا اگر کوئی صارف ٹویٹ کا مواد دیکھنا چاہے تو اسے مزید کلک کر کے پوسٹ کی تحریر تک پہنچنا پڑتا تھا۔

    ایک اور ٹویٹ میں صدر ٹرمپ نے ہسپتال چھوڑنے کی اطلاع دیتے ہوئے اپنے تجربات شیئر کیے تو لوگوں سے کہا کہ وہ کورونا وائرس سے نہ ڈریں، اسے اجازت نہ دیں کہ وہ زندگیوں پر حاوی ہو جائے۔

    یہ ٹویٹ اسی موضوع پر دوسری ٹویٹ کی طرح ٹوئٹر نے چھپائی تو نہیں البتہ سوشل میڈیا صارفین اور شعبہ صحت کے ماہرین نے اس پر سخت ردعمل ظاہر کیا۔

    سان فرانسسکو کی یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے شعبہ میڈیسن کے سربراہ ڈاکٹر بوب ویکٹر نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کورونا سے نہ ڈریں۔ کیا آپ مذاق کر رہے ہیں؟ دنیا بھر میں دس لاکھ اور امریکہ میں دو لاکھ دس ہزار اموات کے بعد بھی؟ اس سے غیرانسانی اور غیرمفید رویے یا اظہار ہوتا ہے یا ان کی ذہنی صحت کا مسئلہ ہے۔

    فیس بک کی جانب سے امریکی صدر کی پوسٹ کو ٹوئٹر کے برعکس ڈیلیٹ کر دیا گیا۔ فیس بک کے پالیسی کیمونیکیشن مینیجر اینڈی سٹون کے مطابق ہم کورونا وائرس کی شدت سے متعلق غلط معلومات کو ہٹا دیتے ہیں اور پوسٹ بھی ڈیلیٹ کر دی ہے۔

    سوشل میڈیا پر جان ہاپکنز یونیورسٹی کا حوالہ دیتے ہوئے صارفین یہ حقائق بھی شیئر کرتے رہے کہ اگر چہ کورونا وائرس کی درست شرح اموات ابھی تک نامعلوم ہے لیکن یہ دیگر اقسام کے فلو سے دس گنا یا کہیں زیادہ ہے۔

    یہ دوسری مرتبہ ہے کہ فیس بک کی جانب سے امریکی صدر کی پوسٹ کو ڈیلیٹ کیا گیا ہے۔ ٹوئٹر پر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹویٹس کو متعدد مرتبہ سوشل پلیٹ فارم کی جانب سے ڈیلیٹ یا چھپایا جاتا رہا ہے۔

    مئی میں ٹوئٹر نے جب امریکی صدر کی ایک ٹویٹ پر وارننگ لیبل لگایا تو اس کے فوراً بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے سیکشن 230 سے متعلق ایگزیکٹو آرڈر جاری کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں : ٹرمپ نے صحتیاب نہ ہونے کے باوجود وائٹ ہاؤس پہنچتے ہی ماسک اتار ڈالا، سخت تنقید

    رواں برس مارچ کے بعد سے کیے گئے اقدامات کے تحت سوشل میڈیا سائٹس خصوصا فیس بک اور ٹوئٹر نے کورونا وائرس سے متعلق درست معلومات کی دستیابی اور غلط اطلاعات کے سدباب کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔

    سوشل نیٹ ورکس نے کورونا وائرس سے متعلق درست معلومات کی صارفین کو دستیابی یقینی بنانے کے لیے عالمی ادارہ صحت کی مہیا کردہ اطلاعات کو زیادہ نمایاں کیے رکھا جب کہ واٹس ایپ پر اس مقصد کے لیے باقاعدہ خصوصی اکاؤنٹ بنائے گئے تھے۔

  • کورونا وائرس : سعودی عرب سے حوصلہ افزا خبر آگئی

    کورونا وائرس : سعودی عرب سے حوصلہ افزا خبر آگئی

    ریاض : سعودی شعبہ صحت نے عوام کو بتایا کہ مملکت میں نئے کورونا وائرس کی دوسری لہر نہیں آئے گی، جن ممالک نے کرونا کے مکمل خاتمے کے انتظامات ختم کردیئے وہ ممالک اس سے متاثر ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق خلیجی ہیلتھ کونسل کے ماتحت صحت عامہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر احمد العمار نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں نئے کورونا وائرس کی دوسری لہر نہیں آئے گی۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق العمار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ویڈیو بیان میں ملک بھر میں پھیلے ہوئے ان خدشات کو دور کیا ہے جن میں کہا جا رہا تھا کہ کورونا وائرس کی دوسری لہر پہلی لہر سے زیادہ شدت سے آئے گی۔

    صارفین نے اس حوالے سے نو ہزار سے زیادہ ٹویٹس کی تھیں اور ٹوئٹر پر وائرس کی لہر کی دوسری اطلاع ٹرینڈ بن گئی تھی۔
    ڈاکٹر احمد العمار نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کے انتباہ کے مطابق کورونا وائرس کی دوسری لہر ان ملکوں میں زیادہ شدت سے آئے گی جہاں وائرس سے بچاؤ کے سارے انتظامات ختم کردیے گئے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت خبردار کیے ہوئے ہے کہ اگر ویکسین دریافت نہ ہوئی تو آئندہ موسم سرما میں اس قسم کے ممالک وائرس کی دوسری لہر سے بری طرح متاثر ہوں گے۔

    صحت عامہ کے ڈائریکٹر نے مزید بتایا کہ سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک کا معاملہ بالکل الگ ہے۔ سعودی عرب سمیت کسی بھی خلیجی ملک نے کورونا سے بچاؤ کے حفاظتی اقدامات یکدم ختم نہیں کیے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہر ملک نے وائرس کے خطرات کا گہرائی سے جائزہ لے کر حفاظتی اقدامات میں آہستہ آہستہ نرمی کی ہے۔

    لہٰذا عالمی ادارہ صحت کی تنبیہہ کا تعلق سعودی عرب سمیت کسی بھی خلیجی ملک سے نہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وائرس کی ویکسین آجائے گی اور یہ بھی امید ہے کہ دنیا کے کسی بھی ملک میں وبا کی دوسری لہر نہیں آئے گی۔

  • ٹویٹر ملازمین اب ہمیشہ گھروں سے کام کریں گے

    ٹویٹر ملازمین اب ہمیشہ گھروں سے کام کریں گے

    کیلی فورنیا: سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ ٹویٹر نے اپنے ملازمین کو خوشخبری سنائی ہے کہ اگر وہ چاہیں تو دفتر آنے کے بجائے ہمیشہ گھر سے کام کرسکتے ہیں، ٹویٹر کی اس پالیسی کو کاروباری دنیا کی ترجیحات طے کرنے میں اہم سمجھا جارہا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جیک ڈورسی کا کہنا ہے کہ ان کے ملازمین اگر چاہیں تو کرونا وائرس ختم ہونے کے بعد بھی ہمیشہ کے لیے گھروں سے کام کر سکتے ہیں۔

    ٹویٹر ترجمان کے مطابق دفاتر کو کھولنا ہمارا فیصلہ ہوگا تاہم ملازمین دفتر آئیں گے یا نہیں، یہ ان کا اپنا فیصلہ ہوگا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ پچھلے کچھ ماہ میں یہ ثابت ہوگیا کہ ملازمین باآسانی گھروں سے کام کرسکتے ہیں تو اگر اب ہمارے ملازمین سمجھتے ہیں کہ وہ اسی طرح زیادہ آرام دہ ہو کر کام کرسکتے ہیں تو ہم ان کی خواہش کو ممکن بنائیں گے۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ اگر ملازمین دفتر آنا چاہیں گے تو ہم دفاتر کو ان کے لیے محفوظ اور مزید آرام دہ بنائیں گے۔

    ادھر امریکی میڈیا کے مطابق چیف ایگزیکٹو جیک ڈورسی کی جانب سے ملازمین کو کی گئی ایک ای میل میں کہا گیا ہے کہ رواں برس ستمبر سے پہلے دفاتر کھولنا ناممکن نظر آتا ہے، جبکہ اس دوران ہونے والے تمام ایونٹس بھی منسوخ کردیے گئے ہیں۔

    ای میل کے مطابق کمپنی سال 2021 کے لیے اپنا شیڈول بعد میں حالات کو دیکھتے ہوئے تیار کرے گی۔

    ماہرین کے مطابق کرونا وائرس کے ختم ہوجانے کے بعد بھی زندگی پہلے کی طرح معمول پر نہیں آسکے گی چنانچہ ٹویٹر کی یہ پالیسی بقیہ کاروباری دنیا کے ٹرینڈز اور ترجیحات طے کرنے میں اہم ثابت ہوگی۔

  • نواز شریف واپس نہیں آتے تو شہباز شریف کیخلاف کارروائی کی جائے، فواد چودھری

    نواز شریف واپس نہیں آتے تو شہباز شریف کیخلاف کارروائی کی جائے، فواد چودھری

    اسلام آباد : وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ نواز شریف واپس نہیں آرہے تو ان کے بھائی کیخلاف درخواست دینی چاہیے، عدالتوں نے شہباز شریف کی گارنٹی پر نواز شریف کو باہر جانے دیا۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کیا، فواد چودھری نے کہا کہ کابینہ نے نواز شریف کی بیرون ملک روانگی رقم سے مشروط کی تھی۔

     انہوں نے کہا کہ عدالتوں نے شہباز شریف کی گارنٹی پر نوازشریف کو باہر جانے دیا، پنجاب حکومت کو شہباز شریف کی نااہلی کے لئے درخواست کرنی چاہئے۔ نواز شریف کی بیرون ملک روانگی رقم سے مشروط کی تھی، پنجاب حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرے۔

    واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف اپنے علاج کے سلسلے میں عدالت سے ضمانت لے کر برطانیہ گئے ہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے تا حیات قائد نوازشریف کی طبی بنیادوں پر 8ہفتوں کے لیے ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں ضمانت کے عوض 20 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

  • کرونا وائرس: ٹویٹر نے ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت کردی

    کرونا وائرس: ٹویٹر نے ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت کردی

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر نے اپنے ملازمین کو دفاتر نہ آنے اور گھر سے کام کرنے کی ہدایت جاری کردی۔

    ٹویٹر کی ہیومن ریسورس مینیجر جینیفر کرسٹی کا کہنا ہے کہ ٹویٹر کے تمام ملازمین سوموار سے اپنے گھروں سے کام کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ملازمین کی گھر سے کام کرنے کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ ہم جان لیوا کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے امکان کو کم سے کم کردیں۔

    جینیفر کا کہنا ہے کہ جاپان، ہانگ کانگ اور جنوبی کوریا میں واقع ٹویٹر دفاتر کے ملازمین پر گھر سے کام کرنے کی ضروری شرط عائد کردی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ کرونا وائرس کے پیش نظر جاپان پہلے ہی ملک بھر کے تمام اسکول بند کرچکا ہے، جبکہ ہانگ کانگ میں ملازمین ایک مہینے تک گھروں سے کام کرنے بعد سوموار کو دفاتر واپس لوٹے ہیں۔

    اب تک دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 92 ہزار 932 ہوگئی ہے جبکہ 3 ہزار 119 افراد مہلک وائرس کا شکار ہو کر ہلاک ہو چکے ہیں۔

    دنیا بھر کے 76 ممالک تک یہ وائرس رسائی حاصل کر چکا ہے اور اس کا پھیلاؤ بدستور جاری ہے، شمالی افریقی ملک تیونس میں بھی کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا ہے جبکہ سعودی عرب نے بھی پہلے کیس کی تصدیق کردی ہے۔

  • عالمی رہنماوں کی فہرست، عمران خان کی مقبولیت میں اضافہ

    عالمی رہنماوں کی فہرست، عمران خان کی مقبولیت میں اضافہ

    نیویارک : وزیر اعظم عمران خان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو پیچھے چھوڑ دیا اور ٹویٹر پر دنیا کے پانچویں بااثر رہنما بن گئے ، ٹویٹر پر عمران خان کے 10.7 ملین فالوورز ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ کی ایک بین الاقوامی سروے کمپنی کی جانب سے رواں سال ٹوئٹر کی بااثر شخصیات کی فہرست جاری کی ہے، جس میں پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان پانچویں با اثر شخصیت قرار پائے ہیں۔

    عمران خان کو یومیہ 6 ہزار کے قریب ری ٹویٹ ملتے ہیں اور یہ رینکنگ ری ٹویٹ، انٹریکشن کی بنیاد پر کی گئی ہے۔

    فہرست میں وزیراعظم عمران خان نے اپنے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا، نریندر مودی کے 51.8 ملین فالووورز ہیں۔

    سب سے بااثر شخصیت سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز قرار پائے ہیں۔ امریکی صدر دوسرے نمبر پر اور پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان پانچویں با اثر شخصیت قرار پائے ہیں۔

    پچھلے کچھ مہینوں وزیر اعظم عمران کے ٹویٹر فالووورز میں بڑی تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

    رواں سال اکتوبر میں کرکٹر سے سیاستدان بنتے ہی ایک اور سنگ میل حاصل کیا تھا ، جب وہ 10.5 ملین فالوورز کے ساتھ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر سب سے زیادہ فالو ہونے والے عالمی رہنما کی فہرست میں چھٹے نمبر پر پہنچ گئے تھے۔

    وزیر اعظم عمران خان کے ٹویٹر پر 10.7 ملین فالوورز ہیں۔

    دوسری جانب سعودی فرماںروا شاہ سلمان سر فہرست ہیں ، شاہ سلمان کو اس سال ٹوئٹر پر اوسطاً دو لاکھ31 ہزار تک ری ٹوئیٹ کیا گیا، شاہ سلمان عرب دنیا کی پہلی شخصیت ہیں جن کو سوشل میڈیا پر اس قدر پذیرائی حاصل رہی ہے۔

    سعودی فرماںروا کے بعد دوسرے نمبر پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ، تیسرے پر نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈن ہیں ، جن کو دنیا بھر میں اس وقت مقبولیت حاصل ہوئی، جب ان کے ملک میں مسلمانوں کی ایک مسجد پر نسل پرست حملہ کیا گیا۔

    پاکستان کے صدر عارف علوی بھی اس دوڑ میں پیچھے نہیں رہے، اس فہرست میں ان کا 37 واں نبمر ہیں جبکہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نویں نمبر پر ہیں۔