Tag: Two Accused

  • ثنا چیمہ قتل کیس ، مزید  2 ملزمان ایئرپورٹ سے گرفتار

    ثنا چیمہ قتل کیس ، مزید 2 ملزمان ایئرپورٹ سے گرفتار

    راولپنڈی: پاکستانی نژاد اطالوی لڑکی ثنا چیمہ کے قتل کیس میں مزید دو ملزمان نیو اسلام آباد ایئرپورٹ سے حراست میں لے لیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق گجرات کی پاکستانی نژاد اطالوی شہری ثنا چیمہ قتل کیس کی تحقیقات میں مزید پیش رفت ہوئی اور فرار ہونے والے دو ملزمان ائیر پورٹ سےقانون کی گرفت میں آگئے۔

    ایئرپورٹ ذرائع کے مطابق ملزمان اعجاز خضر اور فراز خضر استنبول فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے جنہیں ایف آئی اے نے حراست میں لیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے ایف آئی اے نے متعلقہ پولیس سے ملزمان کی حوالگی کے لیے رابطہ کیا ہے۔

    یاد رہے 9 مئی کو پاکستانی نژاد اطالوی لڑکی ثنا چیمہ کے قتل کی تصدیق ہوئی تھی اور فرانزک رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ ثنا کو گلا دبا کر قتل کیا گیا، اس کی گردن کی ہڈی ٹوٹی ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ 18 اپریل کو گجرات میں  پسند کی شادی کی خواہش پر اہلخانہ نے غیرت کےنام پر اپنی اطالوی بیٹی کو قتل کردیا تھا جبکہ اس کی موت کو  اتفاقیہ قرار دے کر دفنا دیا گیا تھا۔


    مزید پڑھیں : گجرات: غیرت کے نام پر پاکستانی نژاد اطالوی لڑکی کا قتل


    ثناء چیمہ کے مبینہ قتل کی خبر جب انٹرنیشنل میڈیا اور سوشل میڈیا پر نشر ہوئی تو کنجاہ پولیس نے ثناء چیمہ کے باپ غلام مصطفےٰ چیمہ بھائی اور چچا کو حراست میں لے کر قتل کا مقدمہ درج کر لیا تھا۔

    پولیس کے مطابق ثنا چیمہ ،راجہ کامران سے شادی کرنا چاہتی تھی، راجہ کامران ثناچیمہ کی موت سے چندروز قبل اٹلی واپس گیا تھا، مبینہ قتل کی خبر راجہ کامران نےہی اٹلی کے اخبارات کو دی۔

    گزشتہ ماہ 25 اپریل کو عدالت کے حکم  پر  ثناء چیمہ کی قبر کشائی کی گئی تاکہ اس بات کی تصدیق کی جا سکے کہ کیا ثناء چیمہ کو قتل کیا گیا تھا یا اس کی موت اتفاقیہ ہوئی تھی۔

    خیال رہے کہ ثناء چیمہ نے انیس اپریل کو کامران نامی پاکستانی نژاد سے شادی کرنے کے لئے اٹلی جانا تھا اور اٹلی روانگی سے ایک روز قبل ہی اسے قتل کر دیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایس ایس پی چوہدری اسلم حملہ کیس، ملزم ظفر عرف سائیں اور عبید عرف آبی پر فردِ جرم عائد

    ایس ایس پی چوہدری اسلم حملہ کیس، ملزم ظفر عرف سائیں اور عبید عرف آبی پر فردِ جرم عائد

    کراچی : ایس ایس پی چوہدری اسلم حملہ کیس ملزم ظفر عرف سائیں اور عبید عرف آبی پر فرد جرم عائد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ایس ایس پی چوہدری اسلم حملہ کیس کی سماعت ہوئی، ملزم ظفر عرف سائیں ودیگر عدالت میں پیش ہوئے، سماعت کے دوران ملزم ظفر عرف سائیں اور عبید عرف آبی پر فرد جرم عائد کردی گئی جبکہ کمرہ عدالت میں ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔

    عدالت نے تفتیشی افسر اور گواہوں نوٹس جاری کرتے ہوئے 7نومبر کو طلب کرلیا۔

    عدالت نے مفرور ملزمان کالعدم تحریک طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ اور شاہد اللہ شاہد کو اشتہاری قرار دے دیا، ملزمان کو سی ٹی ڈی پولیس نے گرفتار کیا تھا ۔

    پولیس کے مطابق ملزمان نے چوہدری اسلم پر حملے کے لئے ریکی اور سہولت پہنچانے کا اعتراف کیا تھا۔


    مزید پڑھیں : چوہدری اسلم کی گاڑی میں بم انکے ساتھی اہلکار کے نصب کرنے کا انکشاف


    اس سے قبل کورنگی مہران ٹاؤن سے گرفتار چار دہشتگردوں نے تہلکہ خیزانکشافات نے سب کے ہوش اڑا دیئے تھے ، گرفتار دہشتگردوں کا کہنا تھا کہ گاڑی میں دھماکہ خیز مواد چوہدری اسلم کی ٹیم میں موجود اہلکار نے ورکشاپ لے جانے کے بہانے گاڑی میں دھماکہ خیز مواد نصب کیا تھا۔

    چوہدری اسلم پر حملے میں ملوث اہلکار کا تعلق لشکرجھنگوی کے نعیم بخاری گروپ سے تھا۔

    جس کے بعد شہید ایس ایس پی چوہدری اسلم پر حملے میں انکے گن مین کے مبینہ طور پر ملوث ہونے کے انکشاف کے بعد اچودھری اسلم کیس کی باقاعدہ ازسرنو تحقیقات شروع کردی گئی تھیں۔

    واضح رہے کہ یاد رہے ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم بہادر آفیسر تسلیم کیے جاتے تھے، انہوں نے سینکڑوں انتہاء پسندوں کو مقابلے میں ہلاک کیا تاہم دہشت گردوں کی جانب سے بھی اُن پر متعدد بار حملے کیے گئے تاہم جنوری دوہزار چودہ کو کراچی لیاری ایکسپریس وے پر دھماکے کے نتیجے میں چار ساتھیوں سمیت جاں بحق ہوئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔