Tag: two-women

  • ساتھ ہو تو ایسا، جڑواں بہنوں نے ایک صدی دیکھ لی، لمبی زندگی کا راز بھی بتادیا

    ساتھ ہو تو ایسا، جڑواں بہنوں نے ایک صدی دیکھ لی، لمبی زندگی کا راز بھی بتادیا

    پیرس: فرانس کی جڑواں بہنوں نے زندگی کی 100 بہاریں دیکھ لیں اور اپنی لمبی زندگی کا راز بھی بتادیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فرانس کی جڑواں بہنوں میری لی میری اور جینیویو بولی گینڈ نے آج اپنی 100 ویں سالگرہ کو پڑپوتوں کے ساتھ منا کر یادگار بنایا۔

    دونوں جڑواں بہنوں سن 1919 میں ویسٹرن فرانس کے چھوٹے سے قصبے فے دی بریتگنے میں 17 اکتوبر کو پیدا ہوئیں۔

    میری لی اور جینیویو کی سالگرہ کے موقع پر ان کے اہل خانہ سینٹ جوزف نرسنگ ہوم پہنچے اور  اس لمحے کو جشن منا کر یادگار بنایا۔

    ماضی کی یادیں تازہ کرتے ہوئے دونوں بہنوں کا کہنا تھا کہ جب ہم 17 سال کی تھیں تو والدین نے 1936 میں فیملی فارم خریدا جس میں ہم نے ہنسی خوشی زندگی بسر کی۔

    میری لی اور بولی گینڈ کے مطابق جب 20 سال کی ہوئیں تو دوسری عالمی جنگ شروع ہوگئی۔

    مزید پڑھیں: جڑواں بہنوں کی 102ویں سالگرہ

    ان کا کہنا تھا کہ دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کے بعد 1947 میں بولی گینڈ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئیں اس کے دو سال بعد لی میری کی بھی شادی ہوگئی۔

    بہنوں نے لمبی زندگی کا راز بتاتے ہوئے کہا کہ الکوحل سے دور رہیں، خاندان کے ساتھ زیادہ وقت گزاریں اور صحت مند خوراک کا استعمال کریں۔

    بولی گینڈ کے مطابق ہم دونوں شادی کے بعد بھی ایک دوسرے سے رابطے میں رہتے تھے تاہم دونوں نے اپنی فیملی کی شروعات کردی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق بولی گیڈ کے چار بچے اور گیارہ بچوں کی وہ نانی یا دادی ہیں، ان کے 16 پڑپوتے ہیں، اسی طرح لی میری کے دو بچے ہیں، ایک بچے کی وہ دادی ہیں اور ان کے تین پڑپوتے ہیں۔

    دونوں بہنیں 2016 میں دوبارہ نرسنگ ہوم میں زندگی گزارنے چلی گئی تھیں، ان کا کہنا ہے کہ وہ یہاں ساتھ ایک چھت تلے رہ کر بہت خوش ہیں۔

  • برطانیہ:نوجوان لڑکی پر تشدد، دو برطانوی خواتین گرفتار

    برطانیہ:نوجوان لڑکی پر تشدد، دو برطانوی خواتین گرفتار

    لندن: برطانیہ میں سرگرم خواتنن گینگ نے ایک اور نوجوان لڑکی کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے، پولیس نے متاثرہ لڑکی پر حملہ کرنے کے الزام میں دو خواتین کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق برطانوی ریاست شمالی آئرلینڈ کے علاقے کاؤنٹی ڈاؤن میں خواتین کے ایک گینگ نے دن دیہاڑے 16 سالہ دوشیزہ کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا ہے، ملزمان نے لڑکی پر حملے کی ویڈیو بناکے سوشل میڈیا پر اپلوڈ کردی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ خواتین کی جانب سے زد و کوب کی جانے والی متاثرہ لڑکی کو چہرے اور سر پر شدید چوٹیں آئی ہیں۔

    لڑکی کو زدکوب کرنے کے الزام میں مقامی پولیس نے 16 سالہ لڑکی اور 18 سالہ خاتون کو گرفتار کرکے متاثرہ لڑکی پر جسمانی تشدد کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر جرائم ملوث ہونے کا مقدمہ درج کیا ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ خواتین گینگ نے جمعے کی شام سمندر کنارے واقع ٹاؤن میں لڑکی کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا، اور حملے کے وقت بنائی گئی تھی، ویڈیو میں ارگرد گرد کھڑے کافی لوگوں کو دکھا جاسکتا ہے جو حملہ ہوتے دیکھ رہے تھے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ متاثرہ لڑکی کی مصیبت ویڈیو رکنے کے بعد بھی کم نہیں ہوئی، زد و کوب ہونے والی لڑکی کو جائے وقوعہ پر موجود ایک شخص نے فوارے سے زخمی حالت میں اٹھا کر اسپتال منتقل کیا تھا۔

    آئر لینڈ کے پولیس حکام نے 16 سالہ لڑکی پر خواتین گینگ کی جانب کیے گئے جسمانی تشدد کو ’سفاکانہ حملہ‘ قرار دیا ہے۔

    پولیس کا مزید کہنا تھا کہ متاثرہ لڑکی پر حملے کی ویڈیو فیس بک سے ڈیلیٹ کردی گئی ہے کیوں کہ ’ویڈیو میں 16 سالہ لڑکی کو تشدد کے باعث لگنے والے زخم دکھائے گئے تھے‘۔ جبکہ متاثرہ لڑکی نے بڑھتے ہوئے پر تشدد واقعات کو روکنے کی درخواست کی ہے۔

    پولیس حکام نے برطانوی میڈیا کو بتایا کہ متاثرہ لڑکی کو تشدد کے باعث شدید چوٹیں آئی ہیں، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ زخموں کے باعث اگلے ایک ہفتے تک لڑکی کے چہرے کا ایکسرے نہیں کر سکتے۔

    لڑکی پر حملہ کرنے والی خواتین میں 16 سالہ لڑکی کو پولیس نے ہفتے کے روز گرفتار کیا تھا، لیکن کچھ ہی گھنٹے بعد اسے ضمانت پر رہا کردیا گیا۔ پولیس حملہ آور کو دوبارہ حراست میں لے کر مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    پولیس کے چیف انسپکٹر گیری مک گراتھ کا کہنا تھا کہ ’نوجوان لڑکی پر ہونے والا حملہ سفاکانہ تھا، میں واقعے کے عینی شاہدین سے گذارش کرتا ہوں کہ ملزمان کو سزا دینے کے لیے پولیس کی مدد کریں‘۔


    برطانیہ میں گینگ کے ہاتھوں تشدد سے زخمی مسلمان طالبہ دم توڑگئی


    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ بھی خواتین گینگ کی جانب سے مریم مصطفیٰ نامی نوجوان لڑکی کو تشدد کا نشانہ بننے کے بعد تین دن اسپتال میں ایڈمٹ رہنے کے بعد انتقال کرگئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • برطانیہ میں فائرنگ،2 خواتین ہلاک

    برطانیہ میں فائرنگ،2 خواتین ہلاک

    لندن: برطانیہ کے شہر سوسیکس میں فائرنگ کے نتیجے میں دو خواتین ہلاک ہوگئی، پولیس واقع میں ملوث افراد کوڈھونڈنے میں ناکام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے شہر سوسکیس میں بیکس ہل روڈ پر واقع ایک رہائشی عمارت کے اندردو خواتین کو گولیاں مار کر قتل کیا گیا ہے۔ واقعے کی اطلاع ملنے پر سوسیکس پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر لاشوں کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بیھج دیا تھا۔

    سوسیکس پولیس نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ علاقہ مکین کی اطلاع پر جائے وقوع پر پہنچے تو 32 اور 53 سال کی دو خواتین گھر کے اندر مردہ حالت میں پائی گئی، جن کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا۔ حادثے کے مقام پر ایک حاملہ خاتون سمیت دو خواتین اور بھی موجود تھی جنہیں حفاظت کے پیش نظر محفوظ جگہ پر منتقل کردیا گیا ہے۔

    سوسیکس پولیس کے مطابق واقع کے دو گھنٹے بعد ایک 35 سالہ شخص کو مرنے والی خواتین کے قتل کے شبہ میں گرفتار کیا گیا ہے جس کے پاس سے برآمد ہونے والا اسلحہ تفتیشی افسران نے اپنے قبضے میں لے فورنسک ٹیسٹ کے لیے بھیج دیا ہے۔

    پولیس کے ترجمان جیسن ٹنگلی کا کہنا تھا کہ ’32 اور 53 سالہ خواتین کو گولیاں مارکراتنی بے دردی سے قتل کرنا بہت المناک ہے، اور ہماری ہمدردی فائرنگ میں ہلاک ہونے والی متاثرہ خواتین کےاہل خانہ اور دوستوں کے ساتھ ہے‘۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ’تاحال پولیس حادثے میں ملوث افراد کی تلاش میں ناکام رہی ہے لیکن ہم عینی شاہدوں سے اپیل کر رہے ہیں کہ وہ واقعے میں ملوث افراد کے خلاف پولیس کی مدد کریں‘۔

    پولیس افسران نے مزید بتایا کہ ’جس شخص کو گرفتار کیا گیا ہے وہ مقتول خواتین کو پہچانتا ہے‘۔

    علاقہ مکینوں نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی متعدد گاڑیاں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی تھی اور ساتھ پولیس کا ہیلی کاپٹر بھی جائے حادثہ کی ہوائی نگرانی کے لیے موجود تھا، پولیس نے روڈ کو بند کر کے مقامی افراد کو تحقیقات مکمل ہونے تک اپنے گھروں میں رہنے کا مشورہ دیا۔


    برطانیہ میں گینگ کے ہاتھوں تشدد سے زخمی مسلمان طالبہ دم توڑگئی


     خیال رہے کہ برطانیہ میں پچلھے کچھ دنوں میں متعدد پُر تشدد واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، اس کے علاوہ برطانوی شہر ناٹنگھم میں مسلمان خاتون طلبہ پر حملہ کیا تھا جس کے بعد گذشتہ روش طلبہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں دم توڑ گئی تھی۔

    یاد رہے کہ 10 مارچ کو بھی برطانوی شہر برامچ میں ایک شہری کو سر میں گولی مار کر شدید زخمی کیا گیا تھا۔

    اس کے علاوہ 7 مارچ کو لندن کے علاقے ٹویکن ہیم میں گھر سے خاتون کی تشدد زدہ لاش جبکہ شوہر اور بیٹا ساحل سمندر پر مردہ حالت میں پائے گے تھے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں 4 مارچ کو لندن میں ہی سابق روسی جاسوس اور اس کی بیٹی پر قاتلانہ حملہ ہوا جس کے بعد دونوں کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • لاہور میں پولیس پر دو خواتین کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام

    لاہور میں پولیس پر دو خواتین کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام

    لاہور: دوخواتین کو لاک اپ میں ذیادتی کا نشانہ بنایا گیا، دونوں خواتین کو چنیوٹ صدر پولیس اسٹیشن سے برآمد کر کے پیر کے دن لاہور ہائی کورٹ میں پیش کیاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کوثر بی بی اور منظور نے بتایا کہ ایس ایچ او دونوں کو مختلف لوگوں کے خلاف مقدمات میں مدعی بنانا چاہتا تھا، جب اُن کی جانب سے انکار کیا گیا تو ان کو 26 اپریل کو اُن کے گھر سے گرفتار کر لیا گیا۔

    انہوں نے پولیس پر الزام عائد کیا کہ ان کو دوران ٖحراست تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اور ان کے ساتھ ذیاتی کی گئی، جس پر عدالت نے حکم دیا کہ دونوں خواتین کا میڈیکل ٹیسٹ کروا کر رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جائے۔

    اگر واقعہ صحیح ہوا تو یہ پاکستانیوں کے لئے انتاہی شرمندگی کی بات ہوگی، کہ پولیس جس کا کام شہریوں کی جان ومال کو یقینی بنانا ہے، اگر ایسے سنگین جرم کا ارتکاب کرتی ہے تو معاشرہ میں بگاڑ پیدا ہوگا۔

    بدقسمتی سے، پولیس کرپشن اور دیگر جرائم میں ملوث ہونے کی وجہ سے ہمارے ملک میں وسیع پیمانے پر بدنام ہے.