Tag: U.S

  • ناکام میزائل تجربے پر جنوبی کورین فوج نے معافی مانگ لی

    ناکام میزائل تجربے پر جنوبی کورین فوج نے معافی مانگ لی

    سیول: امریکا اور جنوبی کوریا نے مل کر حریف شمالی کوریا کو میزائل تجربے کے ذریعے بڑا جواب دے دیا، تاہم ایک ناکام میزائل تجربے پر جنوبی کورین فوج نے معافی مانگ لی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق شمالی کوریا کے میزائل تجربے کے بعد امریکا اور جنوبی کوریا نے جاپان کے سمندر میں زمین سے زمین تک مار کرنے والے میزائل فائر کیے ہیں۔

    گزشتہ روز شمالی کوریا نے جاپان کے اوپر سے 4 بیلسٹک میزائل داغ دیے تھے، 2017 کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب پیانگ یانگ نے جاپان پر سے میزائل داغے۔

    پیانگ یانگ کے میزائل تجربات کے بعد امریکا، جاپان اور جنوبی کوریا کی طرف سے بھی طاقت کا مظاہرہ کیا گیا اور مشترکہ فوجی مشقیں کی گئیں، اتحادیوں کی جانب سے غیر معمولی رد عمل دکھاتے ہوئے ایک امریکی سپر کیریئر نے شمالی کوریا کے مشرق میں نئی پوزیشن سنبھالی، اور میزائل داغے گئے۔

    تاہم، اس دوران جنوبی کوریا کی جانب سے داغا گیا ایک میزائل ناکام ہو کر گر کر تباہ ہو گیا، بی بی سی کے مطابق جنوبی کوریا کی فوج نے مشترکہ مشق کے دوران ناکام میزائل تجربے کے بعد ساحلی شہر گنگنیونگ کے رہائشیوں میں خطرے کی گھنٹی بجانے کے بعد معافی مانگ لی ہے۔

    جنوبی کورین فوج نے اس واقعے کو 7 گھنٹوں کو تسلیم نہیں کیا، تاہم بعد میں فوج نے میزائل لانچ کی ناکامی کی تصدیق کرتے ہوئے معافی مانگی، اور کہا کہ اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے، فوج کا کہنا تھا کہ یہ امریکا کے ساتھ لانچ کیے گئے میزائلوں سے الگ تھا۔

  • اومیکرون وائرس: امریکا میں پنجے گاڑھنے لگا

    اومیکرون وائرس: امریکا میں پنجے گاڑھنے لگا

    واشنگٹن: امریکا میں کرونا کی نئی قسم ‘اومیکرون’ قیامت کے ڈھانے لگی ہے۔

    امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکا میں کرونا کی نئی قسم اومیکرون کے مریضوں کی تعداد بڑھنے لگی ہے، چند روز قبل دو چار ریاستوں میں کیسز رپورٹ ہوئے تھے تاہم اب اس نئے وائرس نے امریکا کی 19 ریاستوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق صف ریاست ٹیکساس، میساچوسٹس میں ایک لاکھ سے زائد مثبت کیسز رپورٹ ہوچکے۔

    ادھر امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اومیکرون وائر س پر فائز ر ویکسین کے نئے تجربات میں کامیابی ملی ہے، فائزر کی تین خوراکیں اومیکرون کیخلاف کچھ تحفظ فراہم کرتی ہیں۔

    فائزر انتظامیہ کا موقف ہے کہ بوسٹر شاٹس کے بغیر اومیکرون وائرس سے تحفظ بظاہرمشکل ہے۔

    واضح رہے کہ چار کروڑ سے زیادہ امریکی شہری ویکسین کو بوسٹر شاٹ لگوا چکے ہیں لیکن امریکی صدر کا کہنا ہے کہ تقریباً دس کروڑ اس کے اہل ہیں لیکن انھوں نے ابھی تک ویکسین کی اضافی خوراک نہیں لگوائی۔

  • افریقا سے دریافت کرونا کی نئی قسم امریکا پہنچ گئی

    افریقا سے دریافت کرونا کی نئی قسم امریکا پہنچ گئی

    واشنگٹن: امریکا میں کرونا کی نئی قسم اومیکرون وائرس کا پہلا کیس سامنےآگیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق جنوبی افریقا میں سامنے آنے والی کرونا کی نئی قسم امریکا پہنچ گئی ہے، جنوبی افریقا سے لاس اینجلس کا سفر کرنے والے شخص میں اس وائرس کی تشخیص ہوگئی ہے۔

    امریکی صدر جو بائیڈن کے میڈیکل ایڈاوائزر اور متعدی امراض کے ماہر ڈاکٹر انتھونی فاؤچی نے بتایا کہ متاثرہ شخص نے ویکسین لگوا رکھی تھی اور اس میں ہلکی علامات ظاہرہوئیں ہیں۔

    ڈاکٹرفاؤچی نے بتایا کہ متاثرہ شخص وطن واپسی پر کئی افراد سے رابطے میں رہا، جنہیں تلاش کے بعد ان کے ٹیسٹ کئے گئے تمام افراد کی رپورٹ منفی آئی ہے جبکہ متاثرہ شخص آئسولیشن میں ہے۔

    ڈاکٹرفاؤچی کا کہنا تھا کہ سائنسدان وائرس سے لاحق نئے خطرات پر تحقیق کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل امریکی صدربائیڈن نے کہا تھا کہ امریکا میں آج نہیں تو کل اومیکرون کا کیس سامنے آئے گا، اومیکرون وائرس پر تشویش ہے مگرعوام کو گھبرانا نہیں چاہیئے۔

    اپنے خطاب میں صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ نئی قسم اومیکرون کامقابلہ کرنےکیلئےویکسین کی نئی خوراکوں کی ‏ضرورت ہوگی وقت پڑنےپر ہم پیداوار اور تقسیم کو تیز کرنےکیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے۔

    یاد رہے کہ نیا متغیر کرونا وائرس اب تک متعدد ممالک میں رپورٹ ہوچکا ہے، کئی ممالک نے جنوبی افریقا پر سفری پابندیاں بھی عائد کردی ہیں۔

  • داخلی دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے امریکا کا بڑا فیصلہ

    داخلی دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے امریکا کا بڑا فیصلہ

    واشنگٹن: امریکی صدر بائیڈن نے داخلی دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے قومی منصوبہ پیش کردیا ہے۔

    امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ داخلی دہشتگردی نفرت، تعصب اور انتہا پسند نظریات کےباعث پھیلتی ہے، داخلی دہشتگردی کی وجوہات پر توجہ دیکر انہیں درست کیا جائیگا۔

    امریکی صدربائیڈن نے کہا کہ داخلی دہشتگردی کا خاتمہ قومی حکمت عملی کی اولین ترجیح ہے،ہر سطح پر قانون نافذ کرنے والے اداروں میں اطلاعات کا تبادلہ ہوگا، نسلی، علاقائی اور مذہبی منافرت کےخاتمے کیلئے اقدامات تجویز کیےجائیں گے، چھ جنوری جیسے واقعات سلامتی، جمہوریت اور اتحاد کیلئے خطرناک ہے۔

    واضح رہے کہ نئے امریکی صدر پہلے ہی خفیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو داخلی دہشت گردی کے امکانات کی تفتیش کرنے کا حکم دے چکے ہیں، امریکی پارلیمنٹ کی عمارت پر حملے کے تناظر میں اس تفتیش کا حکم دیا گیا تھا۔

    وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے پریس بریفنگ میں بتایا تھ کہ داخلی دہشت گردی کے امکانات کے حوالے سے شروع کی جانے والی تفتیش کی سربراہی ڈائریکٹر نیشنل انٹیلیجنس کررہے ہیں۔

    ساکی نے یہ بھی بتایا کہ تفتیش میں دیگر اداروں میں ایف بی آئی اور داخلی سلامتی کا محکمے بھی شامل کیے گئے تھے، یہ تمام ادارے تفتیشی عمل میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے معاملات کو آگے بڑھا رہے ہیں۔

  • رواں سال امریکا نے قرض کی مد میں  پاکستان کوکتنا ریلیف دیا؟

    رواں سال امریکا نے قرض کی مد میں پاکستان کوکتنا ریلیف دیا؟

    اسلام آباد : امریکی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ رواں سال امریکا نے قرض کی مد میں پاکستان کو 128ملین ڈالر کا ریلیف دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سفارتخانے کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ قرض کی مد میں رواں سال امریکا نے پاکستان کو 128ملین ڈالر کا ریلیف دیا، ریلیف جی 20 کے قرض میں معطلی کے پروگرام کے تحت دیا گیا ، دونوں ملک کوویڈ کے خلاف وسائل فراہمی کے کام کرتے رہیں گے۔

    یاد رہے رواں سال مئی میں پاکستان میں امریکی سفیر پال جانز نے کہا تھا کہ کرونا سے نمٹنے کے لیے امریکا نے پاکستان کے لیے 6 ملین ڈالر امداد کا اعلان کیا ، جس کا مقصد اسپتالوں میں مریضوں کی دیکھ بھال کرنے والے ہیلتھ ورکز کی تربیت میں اضافے کے ساتھ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنا اور چوتھی موبائل لیب فراہم کرنا ہے تاکہ ان علاقوں میں ٹیسٹ کیے جاسکے جہاں کرونا مریضوں کی تعداد زیادہ ہے۔

    خیال رہے ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیر اعظم سے گفتگو میں وینٹی لیٹرزکی فراہمی کا وعدہ کیا تھا جبکہ کورونا سے نمٹنے کیلئے امریکا اب تک پاکستان کو 27 ملین ڈالر امداد فراہم کرچکا ہے۔

  • طلبا ’ناقص طبی سہولیات والے ممالک جیسے امریکا‘ سے واپس آجائیں: ناروے کی اپیل

    طلبا ’ناقص طبی سہولیات والے ممالک جیسے امریکا‘ سے واپس آجائیں: ناروے کی اپیل

    اوسلو: ناروے کی ایک یونیورسٹی نے اپنے طلبا سے کہا ہے کہ وہ ’ناقص طبی سہولیات والے ممالک جیسے امریکا‘ سے واپس اپنے گھروں کو لوٹ آئیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ناروے کی عالمی شہرت یافتہ یونیورسٹی نارویجیئن یونیورسٹی آف سائنس و ٹیکنالوجی نے ایک پیغام جاری کیا ہے جس میں انتظامیہ نے اپنے طلبا سے ناروے واپس لوٹنے کی اپیل کی ہے۔

    اپنے پیغام میں یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ دفتر خارجہ کی ہدایات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہماری اپنے طلبا کے لیے تجویز ہے کہ اگر وہ ناروے سے باہر ہیں تو اپنے گھروں کو لوٹ آئیں۔

    یونیورسٹی نے کہا ہے کہ یہ تجویز ان افراد کے لیے خاص طور پر ہے جو ناقص طبی سہولیات رکھنے والے ممالک میں موجود ہیں، جیسے کہ امریکا۔

    خیال رہے کہ ناروے نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے پیش نظر پیر سے اپنے تمام ایئرپورٹس اور بندرگاہ غیر ملکی افراد کے لیے بند کردیے ہیں، صرف ناروے کے شہریوں کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت دی جارہی ہے اور انہیں 14 دن قرنطینیہ میں رکھا جارہا ہے۔

    یونیورسٹی کے اس پیغام پر ٹویٹر پر ملا جلا ردعمل موصول ہورہا ہے، امریکیوں کی بڑی تعداد نے اس بیان پر ناروے پر تنقید کی۔

    ایک صارف نے کہا کہ ناروے اپنے شہریوں کو کہہ رہا ہے کہ اگر آپ تیسری دنیا کے کسی ملک میں موجود ہیں جیسے امریکا، تو واپس ناروے لوٹ آئیں۔

    ایک امریکی صارف نے لکھا کہ باقی دنیا کی طرح ناروے بھی ہم پر ہنس رہا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا میں اب تک کرونا وائرس کے 4 ہزار 700 سے زائد کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ 93 افراد اس وائرس سے ہلاک ہوچکے ہیں۔

    ناروے میں اب تک کرونا وائرس کے 13 سو 66 کیس سامنے آئے ہیں اور 3 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

  • خود کش بمباروں کے خاندانوں کی کفالت کرنے والے لبنانی بنک پرامریکی پابندیاں

    خود کش بمباروں کے خاندانوں کی کفالت کرنے والے لبنانی بنک پرامریکی پابندیاں

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خزانہ کا کہنا ہےکہ جمال ٹرسٹ بنک جیسے لبنانی مالیاتی ادارے کرپٹ ،لبنان کی خود مختاری اور اس کے مالیاتی نظام کے لیے خطرہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزارت خزانہ نے لبنان کے ایک بنک جمال ٹرسٹ بنک اور اس کے ماتحت متعدد کمپنیوں کو بلیک لسٹ کردیا ہے، اس بنک پر ایرانی حمایت یافتہ شیعہ ملیشیا حزب اللہ کی معالی معاونت اور معاشی سہولت کاری کا الزام عاید کیا ہے۔

    خیال رہے کہ واشنگٹن کافی عرصے سے لبنان کے ہر اس ادارے، تنظیم اور فرم پر پابندیاں عاید کررہا ہے جو دہشت گردوں کی معاونت میں ملوث پائے جاتے ہیں۔

    جمال ٹرسٹ بنک پر حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل کی مالی معاونت اور ایران میں قائم ‘شہدا فاﺅنڈیشن’ کی مدد کا الزام عاید کیا جاتا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ مذکورہ لبنانی بنک خود کش بمباروں کے اہل خانہ کی کفالت کررہا ہے۔

    امریکی حکومت نے ایرانی پاسدارا انقلاب کے چار عہدیداروں پربھی پابندیاں عاید کی ہیں جن پر حزب اللہ کے ذریعے فلسطینی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کو فنڈز کی فراہمی کا الزام عاید کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ جمال ٹرسٹ کا شمار لبنان کے چھوٹے بنکوں میں ہوتا ہے، جمال ٹرسٹ بنک کے کل اثاثوں کی مالیت لبنانی بنکنگ سیکٹر کے اثاثوں کی نسبت صفر اعشاریہ 39 فی صد ہے۔

    امریکی وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کی مالی مدد کرنے والے لبنانی بنک پر تنظیم کو ٹیکنالوجی میں معاونت اور ایران میں قائم شہداءفاﺅنڈیشن کی مالی مدد بھی شامل ہے۔

    امریکی وزارت خزانہ کے سیکرٹری برائے انسداد دہشت گردی سیگل منڈلکر کا کہنا تھا کہ جمال ٹرسٹ بنک جیسے لبنانی مالیاتی ادارے کرپٹ ہیں جو لبنان کی خود مختاری اور اس کے مالیاتی نظام کے لیے خطرہ ہیں۔

  • ٹیرف تنازع پر ٹرمپ کا امریکی کمپنیوں کو چین سے واپسی حکم

    ٹیرف تنازع پر ٹرمپ کا امریکی کمپنیوں کو چین سے واپسی حکم

    واشنگٹن:امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کی جانب سے مصنوعات کی درآمد پر 75 ارب ڈالر کا نیا ٹیرف عائد کرنے کے فیصلے کے بعد امریکی کمپنیوں کو فوری طور پر بیجنگ سے واپسی کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر چین کے ٹیرف کے حوالے سے تازہ فیصلے پر جواب دینے سے قبل اپنی تجارتی ٹیم سے ملاقات کی،ٹرمپ نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ ہمارے ملک نے کئی برسوں سے چین کے ساتھ بے وقوفی میں کھربوں ڈالرز ضائع کردیے،۔

    انہوں نے ہماری جائیداد کو ایک سال میں سیکڑوں اربوں ڈالر کی قیمت میں چوری کیا اور وہ اس کو جاری رکھنا چاہتے ہیں لیکن میں ایسا نہیں ہونے دوں گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیں چین کی ضرورت نہیں ہے اور ان کے بغیر ہمارے لیے اچھا ہوگا، چین نے دہائیوں سے ہر سال بعد امریکا سے بڑی تعداد میں پیسے بنائے اور چوری کیے، جس کو روک دیا جائے گا۔

    امریکی کمپنیوں کو چین سے واپسی کا حکم دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہماری عظیم امریکی کمپنیوں کو فوری طور پر چین کا متبادل تلاش کریں، جبکہ اپنی کمپنیاں گھر واپس آکر امریکا میں مصنوعات تیار کریں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میں چین کے ٹیرف پر جواب دوں گا، یہ امریکا کے لیے بھی عظیم موقع ہے، میں فیڈ ایکس، ایمازون، یو پی ایس اور پوسٹ آفس سمیت تمام ذیلی کمپنیوں کو بھی حکم دیتا ہوں کہ وہ تلاش شروع کریں اور چین سے فنٹنیل کی وصولی سے انکار کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ صدر شی جن پنگ نے کہا تھا کہ اس کو روکنا ہوگا لیکن ایسا نہیں ہوا، ہماری معیشت گزشتہ ڈیڑھ سے دو برس کے دوران منافع کے باعث چین کے مقابلے میں وسیع ہے اور ہم اس رفتار کو اسی طرح جاری رکھیں گے۔

  • جوہری جنگی جہاز پر حملہ کیا تو خلیج کا پانی پینے کے قابل نہیں رہے گا، ایران

    جوہری جنگی جہاز پر حملہ کیا تو خلیج کا پانی پینے کے قابل نہیں رہے گا، ایران

    تہران : ایرانی کمانڈر نے واضح کیا ہے کہ خلیج فارس میں امریکا اور برطانیہ عدم استحکام کا باعث ہیں،صرف ایران استحکام فراہم کرسکتاہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی پاسدارانِ انقلاب کی نیوی کے سربراہ جنرل علی رضا تنگسیری نے کہاہے کہ خلیج فارس میں امریکا اور برطانیہ کی موجودگی سارے خطے کے عدم استحکام کا باعث بنی ہوئی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اپنے ایک بیان میں تنگسیری کا مزید کہنا تھا کہ اس سارے خطے کو صرف ایران ہی دوسرے ممالک کے ساتھ اتحاد قائم کر کے استحکام فراہم کر سکتا ہے۔

    ایرانی جنرل نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ اُن کا ملک امن اور سلامتی کا خواہش مند ہے۔

    تنگسیری کا کہنا تھا کہ اگر جوہری توانائی کے حامل جنگی بحری جہاز پر حملہ کیا گیا تو خلیج کے جنوبی حصے کے ممالک کے لیے آلودگی کی وجہ سے پانی پینے کے قابل نہیں رہے گا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب کے نائب سربراہ علی فدوی کا کہنا ہے کہ خطے میں امریکی جنگی بحری جہاز مکمل طور پر ایرانی فوج اور پاسداران انقلاب کے کنٹرول میں ہیں۔

    فدوی نے دعوی کیا کہ خلیج عربی میں سفر کرنے والے تمام جہازوں پر لازم ہے کہ وہ فارسی میں بات چیت کریں، اسی واسطے ہر جہاز میں فارسی مترجم موجود ہوتا ہے اور یہ ہماری طاقت کا ثبوت ہے۔

  • کانگریس کی منظور کردہ غیر ملکی امداد روکنے اور چھان بین کا حکم

    کانگریس کی منظور کردہ غیر ملکی امداد روکنے اور چھان بین کا حکم

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے دو سرکاری اداروں کو حکم دیا ہے کہ جب تک نظرثانی مکمل نہیں ہوجاتی، اربوں ڈالر مالیت کی غیر ملکی امداد منجمد کردی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق آفس آف مینجمنٹ اینڈ بجٹ (او ایم بی) نے امریکی محکمہ خارجہ اور بین الاقوامی ترقی کے امریکی ادارے کو احکامات جاری کیے ہیں کہ ”ذمے نہ لی گئی غیر ملکی امداد کا حساب دیا جائے، اور وہ رقوم خرچ نہ کی جائیں جنھیں سرکاری طور پر خاص مقاصد کے لیے مختص نہیں کیا گیا“۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ’او ایم بی‘ کی جانب سے جن 10 مدوں کو منجمد کرنے کےلئے کہا گیا ان میں بین الاقوامی صحت، منشیات اور امن کار کام سے متعلق پروجیکٹس اور ترقیاتی اعانت کے پروگرام شامل ہیں،یہ حکم نامہ گذشتہ اختتام ہفتہ ان اداروں کے حوالے کیا گیا۔

    حکم نامے کے ناقدین کے اندازے کے مطابق، اس اقدام کے نتیجے میں دونوں اداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ دو سے چار ارب ڈالر مالیت کی فنڈنگ روک دیں،چھان بین کی جانے والی رقم مالی سال 2018اور 2019 کے لیے ہے، اور اگر اسے جاری مالی سال کے اندر اندر خرچ نہ کیا گیا تو ستمبر کی 30 تاریخ کو یہ غیر استعمال شدہ رقم تصور ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ اختتام ہفتہ جاری ہونے والا یہ حکم نامہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب کانگریس نو ستمبر تک تعطیلات پر ہے، اس لیے قانون ساز اس اقدام کو روکنے کے حوالے سے کچھ نہیں کر سکتے۔

    ایوان نمائندگان کی کمیٹی برائے امور خارجہ کے سربراہ، ایلیٹ اینگل نے کہا کہ ”انتظامیہ کی کانگریس سے نفرت مثالی ہے“،بقول ان کے جب کانگریس یہ فیصلہ کرتی ہے کہ غیر ملکی امداد کی مد میں کتنے پیسے خرچ کیے جائیں، تو یہ مشورہ نہیں، یہ قانون ہوتا ہے، جس کی آئین پاسداری کرتا ہے۔

    ڈیموکریٹک قانون ساز نے کہا کہ ریپبلکن انتظامیہ کا حکم نامہ ”امریکی اقدار اور قیادت کو عالمگیر سطح پر فروغ دینے کی امریکی استعداد کے لیے تباہ کن امر ہے۔