Tag: U.S. dollar

  • بھارتی روپیہ ریکارڈ کم ترین سطح پر آگیا، ڈالر مستحکم

    بھارتی روپیہ ریکارڈ کم ترین سطح پر آگیا، ڈالر مستحکم

    نئی دہلی : بھارتی روپیہ مسلسل گراوٹ کا شکار ہوکر ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گیا، مرکزی بینک کی ہر ممکن کوششوں کے باوجود امریکی ڈالر نے بھارتی روپے کو مزید جھٹکا دے دیا۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی ڈالر کے مقابلے میں بھارتی روپیہ جمعے کے روز اب تک کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا، تیزی سے ہونے والی گراوٹ نے درآمد کنندگان کو ڈالر خریدنے پر مجبور کر دیا۔

    امریکی کرنسی کے مضبوط رجحان اور غیر ملکی سرمائے کے مسلسل انخلاء کے درمیان جمعہ کے روز ابتدائی تجارت میں روپیہ 8 پیسے گر کر 85.75 کی تاریخ کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا۔

    مقامی تاجروں کے مطابق مرکزی بینک کی مداخلت سے نقصانات کو کسی حد تک محدود کیا جاسکا، گزشتہ ایک ہفتے کے دوران روپیہ تقریباً 0.3 فیصد نیچے آیا اور یہ مسلسل آٹھویں ہفتہ وار کمی تھی۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق ماہ کے آخر اور سال کے آخر میں ادائیگی کی ذمہ داریوں کے لیے درآمد کنندگان کی جانب سے ڈالر کی بڑھتی مانگ میں اضافے سے ڈالر مضبوط ہوا، جس سے مقامی کرنسی پر دباؤ پڑا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل گذشتہ روز جمعرات کو بھارتی روپیہ 12 پیسے گر کر 85.27 فی ڈالر پر بند ہوا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق بھارت کی سست ہوتی ہوئی اقتصادی ترقی اور تجارتی خسارے میں اضافے کے خدشات نے روپے کو متاثر کیا ہے جبکہ امریکی فیڈرل ریزرو کی سخت مانیٹری پالیسی اور نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے حوالے سے توقعات نے بھی ڈالر کو مضبوط کیا۔

  • ترک لیرا ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گیا

    ترک لیرا ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گیا

    انقرہ : ترک لیرا ڈالر کے مقابلے میں ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گیا، رواں سال کے دوران اب تک ترک لیرا کی قدر میں 6.9 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ترک لیرا امریکی ڈالر کے مقابلے میں 2 فیصد سے کم ہوکر کم ترین سطح پر آگیا، جس کی وجہ مرکزی بینک کی جانب سے رواں ہفتے شرح سود میں
    متوقع اضافہ بتائی گئی ہے۔

    تازہ ترین اطلاعات ہیں کہ ترک لیرا امریکی کرنسی کے مقابلے میں 26.9 کی ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گیا، اس سال اب تک اس میں 30 فیصد کمی آچکی ہے۔

    رائٹرز کے ایک سروے کے مطابق یہ توقع کی جارہی ہے کہ ترکی کے مرکزی بینک کی جانب سے رواں ہفتے پالیسی ریٹ میں 500 بیسس پوائنٹس بڑھا کر 20 فیصد کر دی جائے گی۔

    اس حوالے سے ایک مقامی تاجر کا کہنا ہے کہ مرکزی بینک کی جانب سے شرح سود میں مارکیٹ کی توقعات سے کم ہونے کی خبریں لیرا کی قدر میں کمی کو مزید تقویت دے رہی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ شرح سود میں بتدریج اضافہ پہلے سے ہی ایک مشکل راستہ تھا، لیکن مارکیٹ میں یہ تشویش کہ یہ اضافہ کافی نہیں ہوگا، جس کا اثر قیمتوں میں واضح طور پر ظاہر ہونا شروع ہوگیا ہے۔

    ترکی کی سالانہ افراط زر گزشتہ اکتوبر میں 24 سال کی بلند ترین سطح 85.51 فیصد تک پہنچ گئی، جس کی بنیادی وجہ اردگان کی کم شرحوں کی پالیسی کی وجہ سے لیرا کی قدر میں کمی تھی۔ جون تک یہ 38.21 فیصد تک کم ہوگیا لیکن اس میں دوبارہ اضافہ متوقع ہے۔