Tag: U.S

  • کابل: امریکی سفارتخانہ کا عملہ نصف کرنے کے منصوبے پر کام تیز

    کابل: امریکی سفارتخانہ کا عملہ نصف کرنے کے منصوبے پر کام تیز

    واشنگٹن : امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے 31 مئی سے کابل کے امریکی سفارتخانے کا عملہ نصف کرنے کے منصوبے پر کام تیز کر دیا۔امریکی حکام اور معاونین کانگریس نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس سے کمزور افغان امن عمل بری طرح متاثر ہو گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ ایک سال قبل سفارتی عملہ کم کرنے کا فیصلہ اسلئے حیران کن ہے کہ افغان جنگ کے خاتمے اور امریکی فوج کے انخلا کے سلسلے میں امریکہ اور طالبان کے مابین امن معاہدے کیلئے مذاکرات میں ابھی تک قابل ذکر پیش رفت نہیں ہوئی۔

    ادھر طالبان جن کی صدر ٹرمپ کی جنگ کے خاتمے کی خواہش کی وجہ سے مذاکرات پر گرفت پہلے سے بہت مضبوط ہے، سفارتی عملے میں کٹوتی سے انہیں مزید شہ مل سکتی ہے، کیونکہ وہ سفارتی عملے کی کٹوتی افغانستان میں امریکی کردار محدود کرنے کی ٹرمپ کی خواہش کی تصدیق خیال کرینگے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ کابل کا سفارتخانہ 11/9 کے بعد افغانستان میں امریکی سرمایہ کاری کے حجم کی تصدیق کرتا ہے، جس کے 1500 افراد پر مشتمل عملے کیلئے قلعہ نما کمپاؤنڈ میں چار سال قبل 80 کروڑ ڈالر کی لاگت سے توسیع کی گئی۔

    ایک امریکی عہدیدار نے بتایا کہ عملے میں کٹوتی کو امریکی سفارتکاروں کی عالمی سطح پر دوبارہ سے تقسیم کے طور پر دیکھا جائے، جوکہ ٹرمپ انتظامیہ کی نیشنل سکیورٹی سٹریٹجی میں تبدیلی کا تقاضا ہے جس میں انسداد دہشت گرد ی کے بجائے روس اور چین کیساتھ مخاصمت پر زور دیا جا رہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ادھر سفارتی عملے میں اچانک کٹوتی سے ایک ہفتہ قبل دفتر خارجہ نے کانگریس کی کمیٹی کو بریفنگ دی تھی، اس پر افغانستان کے ردعمل کا امکان نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

    اشرف غنی حکومت کے امریکہ کیساتھ تعلقات مزید کشیدہ ہو سکتے ہیں، جوکہ طالبان سے مذاکرات میں کابل حکومت کو شامل کرنے پر پہلے سے نالاں ہے۔

    امریکہ کی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی ٹامس لینچ نے بتایا کہ غنی حکومت اسے ایک اور فریب قرار دے گی۔ حکام اور معاونین کانگریس نے کہا کہ اس فیصلے پر نیٹو اتحادی تشویش کا اظہار کر سکتے ہیں ، جن کے صدر ٹرمپ کیساتھ پہلے سے کئی امور پر اختلافات ہیں۔

    دفتر خارجہ کی ترجمان نے اپنے ای میل میں کہا کہ دفتر خارجہ بیرون ملک سفارتخانوں کا بدلتے حالات کے مطابق جائزہ لیتا رہتا ہے۔ امن سمجھوتے کے تحت افغان جنگ کا خاتمہ اور انسداد دہشت گردی پر فوکس صدر ٹرمپ کی ترجیحات میں شامل ہے، واشنگٹن افغانستان میں موثر موجودگی برقرار رکھے گا۔

    انہوں نے سفارتی عملہ کم کرنے کے منصوبے کی کوئی وضاحت نہ کی۔امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد بیرونی حملوں کیلئے افغان سرزمین کا استعمال روکنے سے متعلق طالبان کیساتھ بات چیت میں پیش رفت کی رپورٹ پیش کر چکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایک اہلکار نے بتایا کہ کابل سفارتخانے کے عملے میں کٹوتی کا ہدف خالی ہونیوالے عہدوں پر نئی تقرریاں نہ کر کے حاصل کیا جائے گا۔

  • ہائیپر سونک میزائل ٹیکنالوجی میں چین امریکا پر سبقت لے گیا

    ہائیپر سونک میزائل ٹیکنالوجی میں چین امریکا پر سبقت لے گیا

    واشنگٹن : سینئر امریکی حکام کا کہنا ہے کہ موجودہ فضائی نگرانی کے نظام کو ختم کرکے ہائیپر سپر سونک میزائل نصب کرنے کی دوڑ میں چین امریکا سے آگے نکل چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ان میزائلوں کی رفتار، نقل و حرک اور بلندی پر چلنے کی وجہ سے اس کو پہچاننا اور اسے روکنا نہایت مشکل ہوجاتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ میزائل آواز کی رفتار سے 5 گنا زیادہ رفتار پر چلتے ہیں جو تقریباً 6200 کلومیٹرفی گھنٹہ کی رفتار ہے۔

    امریکی اور دیگر مغربی ہتھیاروں پر تحقیق کرنے والے اداروں کے مطابق ان میں سے چند 25 ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ تک چلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جو جدید مسافر طیاروں سے 25 گنا زیادہ رفتار ہے۔

    امریکا کے پیسیفک کمانڈ کے سابق سربراہ ایڈمرل ہیری نے گزشتہ سال فروری کے مہینے میں کہا تھا کہ ہائیپر سونک ہتھیار ایک ایسی جدید ٹیکنالوجی ہے جس میں چین نے امریکی فوج کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور اس سے ایشیا پیسیفک خطے میں امریکی مداخلت کو خطرہ ہے۔

    گزشتہ اپریل میں امریکی انڈر سیکریٹری دفاع نے سینیٹ آرمڈ سروسز کمیٹی کو بتایا تھا کہ چین نے کنویشنل وار ہیڈز سے لیس ہائی سونک سسٹمز تعینات کردیے ہیں، یا تعیناتی کرنے کے قریب ہیں جو چینی ساحلوں سے ہزاروں کلومیٹر کا سفر طے کرسکتے ہیں اور اس سے امریکی بیسس کو خطرہ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس اس کا مقابلہ کرنے کا کوئی سسٹم موجود نہیں، روس نے پہلے ہی ہائیپر سونک ہتھیار گزشتہ سال مئی میں ہونے والی پیریڈ میں تعینات کردیے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق چینی فوج نے 2014 میں کہا تھا کہ انہوں نے ہائیپر سونک ٹیسٹ فلائیٹ کی ہے جبکہ 2016 کے آغاز میں امریکی فوج کے حکام کا کہنا تھا کہ چین نے 6 کامیاب ٹیسٹ کرلیے ہیں۔

  • صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا میکسیکو کی سرحد پر مسلح فوجی بھیجنے کا اعلان

    صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا میکسیکو کی سرحد پر مسلح فوجی بھیجنے کا اعلان

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا اپنے مسلح فوجیوں کو میکسیکو کے ساتھ جنوبی سرحد پر تعینات کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرمپ نے 13 اپریل کو پیش آنے والے اس واقعے کے ردعمل میں یہ اقدام اٹھا رہے ہیں جہاں اطلاعات کے مطابق میکسیکو کے فوجیوں نے سرحد پر تعینات امریکی فوجیوں سے سوالات کیے تھے اور ان پر بندقین تانی تھیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹر میں اپنے پیغام میں کہا کہ میکسیکو کے فوجیوں نے حال ہی میں ہمارے نیشنل گارڈ سولجرز پر بندوق تان لی تھی جو ممکنہ طور پر سرحد میں منشیات اسمگلنگ سے توجہ ہٹانے کی ایک کوشش تھی۔

    انہوں نے کہا کہ اب ہم مسلح فوجی سرحد کی طرف بھیج رہے ہیں، میکسیکو ناکافی اقدامات کررہا ہے، امریکا کی ناردرن کمانڈ کا کہنا تھا کہ دو امریکی فوج ایک گاڑی میں سرحد پر اپنی طرف گشت کررہے تھے کہ انہیں میکسیکو کے 5 سے 6 اہلکاروں نے روک لیا اور یہ واقعہ ٹیکساس کے ریو گرینڈ کے شمال میں پیش آیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق انکوائری رپورٹ میں انکشاف ہوا تھا کہ میکسیکو کے فوجیوں کا ماننا ہے کہ امریکی فوجی ان کی سرحد میں تھے جبکہ امریکی فوجی اپنی ہی حدود میں گشت کررہے تھے۔

    امریکی نشریاتی ادارے کو دفاعی عہدیداروں نے کہا تھا کہ میکسیکو کے فوجیوں نے اسلحہ امریکی فوجیوں پر اٹھایا تھا اور ایک فوجی سے ہاتھا پائی کرنے کی کوشش کی اور انہیں واپس گاڑی کی جانب بھیج دیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق کمانڈ کے بیان میں کہا گیا تھا کہ میکسیکو کے فوجی دونوں اطراف کے اہلکاروں کے درمیان مختصر سی گفتگو کے بعد اپنی حدود میں واپس چلے گئے تھے۔

    نادرن کمانڈ کا بیان میں کہنا تھا کہ پورے واقعے کے دوران امریکی فوجیوں نے طے شدہ قواعد و ضوابط کی پیروی کی تھی۔

    مزید پڑھیں : پینٹاگون کا میکسیکو سرحد پر 2ہزار اضافی فوج تعینات کرنے کا اعلان

    یاد رہے کہ رواں برس فروری میں  امریکی محکمہ نے غیر قانونی آمد و رفت روکنے کےلیے میکسیکو کی سرحد پر مزید دو ہزار فوجی تعینات کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ میکسیکو سرحد فوج کے دو ہزار اضافی اہلکار تعینات کرنے کے بعد جنوبی سرحد پر فوجیوں کی تعداد 4300 ہوجائے گی، جو سرحد پر ریزر وائر لگانے اور نگرانی کے کاموں میں پیڑول ایجنٹ کی معاونت کریں گے۔

    پیٹناگون کا کہنا ہے کہ جنوبی سرحد پر فوج کی اضافی نفری تین ماہ کےلیے تعینات کی جائے گی، ہم جنوبی سرحد کو محفوظ بنانے کے مشن کے لیے ضروری طاقت کا استعمال کریں۔

  • اسرائیل بائیکاٹ مہم کیوں چلائی؟ امریکی حکام نے فلسطینی رضاکار کا ویزہ منسوخ کردیا

    اسرائیل بائیکاٹ مہم کیوں چلائی؟ امریکی حکام نے فلسطینی رضاکار کا ویزہ منسوخ کردیا

    تل ابیب : امریکی حکام نے فلسیطینی رضاکار کا اسرائیل کے بائیکاٹ کی مہم چلانے کی پاداش میں ویزہ مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی حکام کی جانب سے اسرائیل کے بائیکاٹ کی مہم چلانے والے رضاکار کو امریکا میں داخلے سے روک دیا، امریکی حکام نے رضاکار مہم کو اسرائیل مخالف اقدامات قرار دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بی ڈی ایس تحریک کے شریک بانی عمر برغوثی ہاروڈ یونیورستی، نیویارک یونیورسٹی اور شکاگو میں بائیں بازو کی جانب جھکاؤ رکھنے والے یہودی معبد میں اپنی مہم کے سلسلے میں بدھ کے روز امریکا روانہ ہونے والے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی حکام نے عین موقع پر رضاکار کو طیارے میں سوار ہونے سے روک دیا۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق برغوثی نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل نہ صرف امتیازی سلوک، نسلی تطہیر اور کئی دہائیوں پر محیط فوجی تسلط پر مبنی نظام کو جاری رکھے ہوئے ہے۔

    رضاکار کا کہنا تھا کہنا تھا کہ اسرائیل اپنے برانگیختہ کرنے والے ظالمانہ طریقوں کی امریکا اور دائیں بازو کے نظریات رکھنے والے اپنے قوم پرست ساتھیوں کے توسط سے مسلسل تکمیل کر تا چلا آ رہا ہے۔

    عمر برغوثی نے بتایا کہ انہیں امریکا میں اپنی اسرائیل بائیکاٹ مہم کے حق میں رائے عامہ ہموار کرنے کے ساتھ وہاں مقیم اپنی بیٹی کی شادی میں بھی شرکت کرنا تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق انھوں نے کہا کہ امریکا سفر کی اجازت نہ ملنے پر میرا دل دکھا ہے تاہم میں ڈرا نہیں ہوں۔

    امریکی عرب انسٹی ٹیوٹ کے مطابق عمر برغوثی کے پاس امریکا کا باقاعدہ ویزہ تھا، جو جنوری 2021ء تک کارآمد ہے۔

    تل ابیب کے بن گورین ہوائی اڈے پر فضائی کمپنی کے عملے نے انہیں بتایا کہ امریکی حکام نے ہدایت کی ہے کہ عمر برغوثی سفر کی اجازت نہ دی جائے۔

    مزید پڑھیں : امریکا نے ’اونروا’ کی امداد بند کردی، فلسطینی پناہ گزین مشکل کا شکار

    امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان رابرٹ پیلاڈینو کے مطابق ان کا ملک ویزوں سے متعلق انفرادی فیصلوں کے بارے میں وضاحت جاری نہیں کرتا۔

    پیلاڈینو نے برغوثی کے امریکی ویزہ مسترد کئے جانے کی وجہ بتائے بغیر کہا کہ اگر امریکی قانون کے تحت سیاسی بیان اور نقطہ نظر جائز ہو تو ایسے خیالات کی بنا پر امریکی قانون ویزہ سے انکار کا حق نہیں دیتا۔

  • امریکا ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کا باقاعدہ اعلان آج کرے گا

    امریکا ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کا باقاعدہ اعلان آج کرے گا

    واشنگٹن : امریکی اخبار نے دعوی کیا ہے کہ امریکی انتظامیہ ایران پر دباؤ کو مزید بڑھانے کے لیے آج (پیر کو) پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی عہدیدار نے بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ طویل عرصے سے زیر غور فیصلے کا اعلان متوقع طور پر پیر تک کردے گی اور متعلقہ دفاعی عہدیدار اس کے اثرات سے آگاہ ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسلامی پاسداران انقلاب کی بنیاد 1979 میں رکھی گئی تھی جس کا مقصد دشمنان اسلام سے لڑنا اور انقلابی رہنماؤں کی سیکیورٹی تھا اور اب بھی روایتی فوجی یونٹ کے بجائے سیکیورٹی کی ذمہ داری پاسدران انقلاب کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ پاسداران انقلاب کو ایران کی مسلح افواج میں اہم مقام حاصل ہے جس میں خاص معاشی فوائد بھی دیئے گئے۔

    ٹرمپ انتظامیہ پاسداران انقلاب کو بطور غیرملکی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی تیاری کررہی ہے جس سے ایران پر امریکی دباو میں اضافہ ہوگا لیکن امریکی عہدیداران اس حوالے سے تقسیم ہیں۔

    امریکی اخبار کا کہنا تھا کہ پینٹاگون اور سی آئی اے کو اس فیصلے پر تحفظات ہیں اور ان کا موقف ہے کہ اس اقدام سے امریکی فوجیوں کے لیے مشکلات بڑھیں گی۔

    رپورٹ کے مطابق پیر کو ہونے والا متوقع اعلان اس اعتبار سے پہلا موقع ہوگا کہ کسی بھی ملک کے ریاستی ادارے کو دہشت گرد قرار دیا گیا ہو۔

    خیال رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ 2015 کے معاہدے سے دست برداری کے بعد ایرانی پر معاشی پابندیاں بھی عائد کرچکی ہے، ٹرمپ نے انتظامیہ نے 8 مئی 2018 کو ایران کے ساتھ دیگر عالمی طاقتوں کے ہمراہ کیے گئے عالمی جوہری معاہدے کو منسوخ کرنے کا باقاعدہ اعلان کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 2015 میں اس وقت کے امریکی صدر باراک اوباما نے دستخط کیے تھے اور دیگر ممالک میں برطانیہ، جرمنی، روس، فرانس اور چین شامل تھے۔

    امریکی اخبار کے مطابق 5 نومبر 2018 کو ٹرمپ نے ایران پر اقتصادی پابندیوں کا اعلان کردیا تھا جس میں ایران کے توانائی، فنانشل اور جہاز رانی کے شعبہ جات شامل تھے اور کہا گیا تھا کہ امریکی پابندیوں سے 700 سے زائد ایرانی کمپنیاں اور ہزاروں لوگ متاثر ہوں گے۔

    ایران پر معاشی پابندیوں کے حوالے سے امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران پر پابندی کا مقصد اس کے رویے میں تبدیلی لانا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران کو 12 نکات پر مشتمل لسٹ فراہم کردی گئی ہے اگر ایران پابندیوں سے بچنا چاہتا ہے تو اس کو مذکورہ نکات پر عمل کرنا ہوگا۔

  • امریکا نے ایران پر ایک مرتبہ پھر اقتصادی پابندیاں عائد کردیں

    امریکا نے ایران پر ایک مرتبہ پھر اقتصادی پابندیاں عائد کردیں

    تہران/واشنگٹن : امریکی حکام نے جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد ایران کے ملت اور مہر بینک سمیت کئی کمپنیوں پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کردی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی حکومت کی جانب سے رواں برس جوہری معاہدے سے نکلنے کے بعد ایک مرتبہ پھر ایران پر اقتصاد پابندیاں عائد کردی ہیں جن اداروں پر پابندیاں لگائی گئی ہیں ان میں ایران کا مہر اور ملت بینک بھی شامل ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایران کی ٹریکٹر ساز کمپنی، سپاہ پاسداران کی مالی معاونت کرنے والا بڑا مالیاتی ادارہ اور ایک بینک کو ایرانی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ مالیاتی ادارے پر ایرانی سپاہ پاسداران کے پیراملٹری گروپ کی معاونت کا الزام عائد کیا ہے، جو کم عمر بچوں کو فوجی تربیت فراہم کرتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا نے ایران کے ملت بینک پر بسیج فورس کے مہر بینک سے تعاون کرنے کا الزام عائد کرکے قدغنیں لگائی ہیں جبکہ مہر اقتصاد بینک کے زیر انتظام کام کرنے والی کمپنیوں پر پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    خیال رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کے بعد رواں سال جون میں عالمی طیارہ ساز کمپنی نے بھی ایران کو جہاز کی فروخت روک دی تھی۔

    امریکا نے عالمی جوہری معاہدے سے دست برداری کے بعد ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کردی ہیں جس کے باعث امریکی ڈالر کے مقابلے میں ایرانی ریال کی قدر میں ریکارڈ کمی دیکھنے میں آئی۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد اس ملک پر ماضی میں لگائی جانے والی اقتصادی پابندیاں دوبارہ بحال کردی ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں سال مئی میں ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران پر سخت پابندیاں لگائیں گے، ایران سے جوہری تعاون کرنے والی ریاست پر بھی پابندیاں لگائیں گے۔

  • شمالی کوریا بحران کا خاتمہ ٹرمپ اور کم جونگ کی ملاقات سے مشروط ہے: جاپانی وزیر اعظم

    شمالی کوریا بحران کا خاتمہ ٹرمپ اور کم جونگ کی ملاقات سے مشروط ہے: جاپانی وزیر اعظم

    ماسکو: جاپان کے وزیر اعظم شنزو آبے نے کہا ہے کہ شمالی کوریا بحران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کی ملاقات سے مشروط ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے روسی شہر سینٹ پیٹرز برگ میں منعقد سالانہ اکنامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جاپانی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کم جونگ ان اور ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات ناگزیر ہے، اگر دونوں رہنماؤں کی جانب سے ملاقات کی جاتی ہے تو موجودہ بحران ختم ہوسکتا ہے۔

    انہوں نے امریکی صدر کے کم جونگ ان سے ملاقات کی منسوخی کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ، ڈونلڈ ٹرمپ کا ایسے ماحول میں یہ فیصلہ غلط ہے تاہم ہمارے امریکا کے ساتھ بہتر تعلقات ہیں، ہم اس فیصلے کے خلاف ہیں لیکن ٹرمپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔


    شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے آئندہ ماہ ملاقات نہ ہونے کا امکان ہے، ڈونلڈ ٹرمپ


    علاوہ ازیں انہوں نے روس سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جاپان روس کے ساتھ معاشی تعلقات مضبوط کرنا چاہتا ہے، روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی جانب سے سالانہ اکنامک فورم کا اجلاس منعقد کرنا خوش آئند اور دیگر ملکوں کے درمیان معاشی تعلقات کے لیے اہم ہے۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ سے ہونے والی ملاقات ملتوی کردی تھی، دونوں رہنماؤں کو جون کی 12 تاریخ کو سنگاپور میں ملنا تھا۔


    کم جونگ ان کسی بھی وقت امریکی صدرسے ملاقات کو تیار ہیں، شمالی کوریا


    علاوہ ازیں وائٹ ہاؤس کی جانب سے ٹرمپ کا خط جاری کیا گیا تھا، جس میں شمالی کوریا کے سربراہ کا نام تحریر تھا، ٹرمپ نے اپنے خط میں کہا تھا کہ کم جونگ کے حالیہ بیان کے بعد اب سنگاپور میں ہونے والی شیڈول ملاقات کا امکان بالکل بھی نہیں کیونکہ شمالی کوریا کے سربراہ نے ایک بار پھر کھلی دشمنی ظاہر کردی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا اور کینیڈا میں شدید ترین برف باری اور سردی، 9 افراد ہلاک

    امریکا اور کینیڈا میں شدید ترین برف باری اور سردی، 9 افراد ہلاک

    فلوریڈا : امریکا میں شدید ترین برف باری اور سردی کے باعث دریا جم گئے، فوارے منجمد ہو گئے، نظامِ زندگی بری طرح متاثر ہے، فلوریڈا ، جارجیا، ورجینیا، شمالی کیرولائنا میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ جبکہ مختلف حادثات میں 9افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق آسمان سے برستے برف کے گالوں نے ہر شے جما دی، کہیں فوارے جم گئے تو کہیں دریا جبکہ شاہراہیں، وادیاں اور مکان بھی برف سے ڈھک گئے ، کئی علاقوں میں درجہ حرات منفی تیس تک پہنچ گیا۔

    امریکا کی شمال مشرقی ریاستیں برفبانی طوفان کی لپیٹ میں ہیں، فلوریڈا ،جارجیا،ورجینیا،شمالی کیرولائنا میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ، فلوریڈا میں تیس سال بعد برفباری ہوئی تو لوگ گھروں سے باہر نکل آئے، سوئمنگ پول کا پانی برف بن گیا۔ جبکہ نیویارک میں فوارے بھی جم گئے ۔

    جس کے باعث مختلف حادثات میں 9افراد ہلاک ہوگئے۔

    امریکی محکمہ موسمیات نے مزید 12انچ تک برف پڑنے کی پیشگوئی کردی ہے جبکہ برفباری کا سلسلہ آئندہ چند روز تک جاری رہے گا۔

    امریکی موسمیات کے قومی ادارے نے 40 امریکی ریاستوں میں یخ بستہ ہوائیں چلنے اور سردی میں مزید اضافے کا انتباہ جاری کردیا ہے ، ادارے کا ایک ٹویٹ میں کہنا ہے کہ آرکٹک سے چلنے والی ہواؤں کے نتیجے میں درجہ حرارت نکتہ انجماد سے بہت نیچے گر جائے گا جس کے باعث آئندہ ہفتے کے دوران ملک کے وسطی اور مشرقی علاقے میں خطرناک قسم کی سرد ہوائیں چلیں گی۔

    انتظامیہ نے برفانی طوفان کے سبب لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کردی ۔

    دوسری جانب کینیڈا بھی برفباری جاری ہے ، نیا گرا فال بھی منجمد ہوگئی، نظام زندگی درہم برہم ہوکررہ گیا، اسکول اور دفاتر بند کردیئے گئے ہیں جبکہ سینکڑوں پروازوں کو بھی منسوخ کردیا گیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا قانون نہیں چلےگا، ترک وزیر خارجہ

    جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا قانون نہیں چلےگا، ترک وزیر خارجہ

    انقرہ : ترک وزیرخارجہ میولود چاوش اولو نے ٹرمپ کی دھمکی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا قانون نہیں چلےگا۔

    تفصیلات کے مطابق استنبول میں اپنے فلسطینی ہم منصب ریاض الملکی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترک وزیرخارجہ میولود چاوش اولو نے ٹرمپ کی امداد بند کرنے کی دھمکی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے متنازعہ فیصلے کوتسلیم کرانے کیلئے امریکی دھمکیاں اور دباؤ کو کوئی بھی ریاست کو قبول نہیں کریگی۔

    ترک وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ امریکہ یہ سمجھتا ہے کہ وہ طاقتور ہے، اسی لیے وہ ٹھیک ہے لیکن اب جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا قانون نہیں چلے گا۔


    مزید پڑھیں : یروشلم کےحق میں ووٹ نہ دیا تو امداد بند کردیں گے، ٹرمپ


    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر نے دھمکی دی تھی کہ امریکہ اربوں ڈالر کی امداد دیتا ہے، جن ممالک نے یروشلم کو دارالخلافہ تسلیم کرنے کے حق میں ووٹ نہ دیا تو انہیں اس کا خمیازہ بھگتناپڑے گا۔

    اس سے قبل اقوام متحدہ میں امریکا کی مستقل مندوب نیکی ہیلی نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا تھا کہ جمعرات کو اقوام متحدہ میں امریکا کے یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرنے کے خلاف ووٹ دیا جائے گا اور ہمارے آئینی حق پر شدید تنقید بھی کی جائے گی، ایسے کرنے والے ممالک کے نام ہم نوٹ کریں گے۔


    مزید پڑھیں : امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    واضح رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے متنازعہ علاقے یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرتے ہوئے امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا جب کہ امریکا یروشلم کے خلاف آنے والی قرارداد کو اقوام متحدہ میں پہلے ہی ویٹو کرچکا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ایرانی آرمی چیف کی امریکی افواج کو نشانہ بنانے کی دھمکی

    ایرانی آرمی چیف کی امریکی افواج کو نشانہ بنانے کی دھمکی

    اسلام آباد : ایرانی فوج کے سربراہ نے خطے میں امریکی افواج کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی ہے۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایران کی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل باقری نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے ایران کے پاسداران انقلاب کو دہشتگرد قرار دینا مہنگا پڑے گا، ا مریکہ کے اس اقدام پر اس کے اڈوں پر حملہ کیا جائے گا۔

    باقری کا کہنا تھا کہ امریکا کا پاسداران انقلاب کو دہشت گرد گروپوں کے مساوی قرار دے کر مماثل پابندیاں عائد کرنا خطے میں امریکا ، اس کے عسکری اڈوں اور فوجیوں کے لیے بہت بڑا خطر ثابت ہوگا۔

    ایرانی آرمی چیف نے امریکی ارکان کانگریس کو بھی ایرانی متنازع میزائل پروگرام پر نئی پابندیاں عائد کرنے کے نتائج سے خبردار کیا اور کہا کہ ایرانی میزائل پروگرام پر کسی قسم کے مذاکرات قبول نہیں کئے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ اقوام متحدہ میں متعین امریکہ کے سابق سفیر جان پلٹن نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ الاخوان اور ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کریں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔