Tag: UAE Woman

  • شادی کا جھانسہ دے کر بھاری رقم ہتھیا لی، خاتون عدالت پہنچ گئیں

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں شادی کا جھانسہ دے کر بھاری رقم بٹورے جانے کے بعد خاتون نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا، عدالت نے دھوکے باز نوجوان پر جرمانہ عائد کردیا۔

    اردو نیوز کے مطابق العین کی عدالت نے شادی کا جھانسہ دے کر خاتون سے لاکھوں درہم لوٹنے والے نوجوان کے خلاف فیصلہ جاری کر دیا ہے۔

    العین کی عدالت میں ایک خاتون نے مقدمہ دائر کر کے مطالبہ کیا کہ اسے شادی کا جھانسہ دے کر 8 لاکھ 48 ہزار 222 درہم وصول کرنے والے نوجوان سے رقم واپس دلائی جائے۔

    خاتون نے وعدہ خلافی اور دھوکا دہی سے ہونے والے مالی اور سماجی نقصان کی تلافی کے لیے مزید ایک لاکھ درہم کا بھی مطالبہ کیا۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ نوجوان سے اس کی دوستی ہو گئی تھی اور اس نے شادی کرنے کا وعدہ کیا تھا، تاہم دھوکے باز نے رقم کی قلت کا بہانہ کر کے اس سے گھر کا فرنیچر خریدنے کے بہانے رقم طلب کی۔

    وہ تقریباً 6 سال سے اسے مسلسل رقم دیتی رہی۔

    خاتون نے اپنے بیان میں کہا کہ اس کے دوست نے اس کی گاڑی اچھی قیمت پر فروخت کروانے کا جھانسہ دے کر گاڑی لے لی تھی اور یہ تاثر دیا تھا کہ اس کی گاڑی 6 لاکھ 52 ہزار 962 درہم میں فروخت کروا دے گا۔

    خاتون نے عدالت کے سامنے اپنے دعوے کو ثابت کرنے کے لیے واٹس ایپ مکالمے کی ریکارڈنگ اور اپنے اکاؤنٹ سے اس کے اکاؤنٹ میں رقم کی منتقلی کا ریکارڈ بھی پیش کیا۔

    عدالت نے حلفیہ بیان لینے کے بعد نوجوان کے خلاف فیصلہ صادر کرتے ہوئے اسے حکم دیا کہ وہ 5 لاکھ 40 ہزار 260 درہم جو خاتون کا حق ہے اسے ادا کرے، علاوہ ازیں 40 ہزار درہم ہرجانے کے طور پر ادا کرنے کا بھی حکم دیا گیا۔

    نوجوان نے اس کے خلاف اپیل دائر کر دی تھی تاہم اپیل کورٹ نے بھی پرائمری کورٹ کی سزا بحال رکھی۔

  • عرب امارات: خاتون کو پڑوسن کی صفائی سے پریشانی، مقدمہ دائر کردیا

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں ایک خاتون نے اپنی پڑوسن پر مقدمہ دائر کردیا کہ وہ ان کے گھر کے سامنے صفائی کے لیے جو محلول استعمال کرتی ہیں اس سے ان کی صحت خراب ہورہی ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق متحدہ عرب امارات میں العین اپیل کورٹ نے پڑوسن سے 60 ہزا درہم ہرجانہ دلانے کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے پرائمری کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔

    مذکورہ خاتون نے اپنی پڑوسن کے خلاف عدالت میں کیس دائر کیا تھا۔

    خاتون نے پرائمری کورٹ میں مؤقف اختیار کیا کہ اس کی پڑوسن گھر کے سامنے والے حصے کی صفائی کے لیے کلورکس استعمال کررہی ہے جس کی بو بہت زیادہ ہے، اس سے اس کی صحت پر برا اثر پڑ رہا ہے۔

    خاتون نے دعویٰ کیا کہ انہیں پڑوسن سے 60 ہزار درہم کا معاوضہ دلایا جائے۔

    پرائمری کورٹ نے دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پڑوسن نے صفائی کے لیے جو کلورکس استعمال کیا اس کا مقصد نقصان پہنچانا نہیں تھا۔

    بعد ازاں خاتون نے پرائمری کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کورٹ سے رجوع کیا تھا، اپیل کورٹ نے بھی پرائمری کورٹ کے فیصلے کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ صحت پر برا اثر پڑنے کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔

    اس دوران مقامی میڈیا میں اس دعوے کی خبر آنے پر اپنی نوعیت کا منفرد کیس ہونے کی وجہ سے لوگ اس میں دلچسپی لے رہے تھے۔