Tag: uch sharif

  • پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے کا پارٹی چھوڑنے کا باضابطہ اعلان

    پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے کا پارٹی چھوڑنے کا باضابطہ اعلان

    اوچ شریف: سابق ایم پی اے مخدوم افتخار الحسن گیلانی نے پی ٹی آئی چھوڑنے کا باضابطہ اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر اوچ شریف سے تعلق رکھنے والے تحریک انصاف کے سابق رکن صوبائی اسمبلی افتخار الحسن گیلانی نے پارٹی باضابطہ طور پر چھوڑ دی، ضلعی سینئر نائب صدر ملک آصف اعوان نے بھی تحریک انصاف کو خیر باد کہہ دیا۔

    مخدوم افتخار الحسن گیلانی مسلسل 5 مرتبہ ممبر صوبائی اسمبلی رہ چکے ہیں، انھوں نے پارٹی چھوڑنے سے متعلق اپنے بیان میں کہا ’’9 مئی کے واقعات کے تناظر میں پی ٹی آئی کے ساتھ مزید نہیں رہ سکتا۔‘‘

    پی ٹی آئی چھوڑنے کے سوال پر اسد قیصر کا جواب

    انھوں نے کہا ’’پاک افواج ہماری محافظ ہیں، ہرزہ سرائی ہرگز قابل قبول نہیں، شہدا کے مجسموں اور فوجی تنصیبات کے ساتھ جو کیا گیا وہ قابل قبول نہیں۔‘‘

    فیض اللہ کموکا نے بھی تحریک انصاف چھوڑ دی

    مخدوم افتخار الحسن گیلانی نے کہا کہ وہ آئندہ کا لائحہ عمل دوستوں کی مشاورت سے طے کریں گے۔

  • پنچایت کا حکم، دو شہریوں‌ پر سرعام تشدد، ویڈیو وائرل

    پنچایت کا حکم، دو شہریوں‌ پر سرعام تشدد، ویڈیو وائرل

    اوچ شریف: بااثر زمینداروں نے اپنی عدالت لگا کر پنچایت کے حکم پر دو شہریوں پر تشدد کرایا، فوٹیج منظر عام پر آگئی جس پر لوگوں نے حکومت سے نوٹس لینے کامطالبہ کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے چوہدری سلیم کے مطابق یہ واقعہ تھانہ نوشہرہ کی حدود میں واقعی بستی کوٹلاں شیخاں میں پیش آیا جہاں ابوبکر اور ایک اور شخص کو پنچایت کے حکم پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    ان دونوں پر الزام ہے کہ انہوں نے مقامی زمیندار کی کپاس کی فصل چوری کی ہے، بااثر مقامی زمینداروں نے اپنی عدالت لگا کر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا بقیہ لوگ تماشا دیکھتے رہے۔

    نمائندے نے بتایا کہ یہ فوٹیج منظر عام پر آنے کے باوجود پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی اور خواب خرگوش کے مزے لے رہی ہے، پولیس بااثر زمینداروں کے خلاف کارروائی کرنے سے ہمیشہ سے گریزاں رہی ہے اور یہاں بھی ایسا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ یہاں اس قسم کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں، گزشتہ چند روز قبل بھی ونی کا ایک واقعہ ہوا تھا جس میں خبر نشر ہونے کے بعد مقدمہ بھی درج ہوا اور ملزمان بھی گرفتار ہوئے، اس کی بڑی وجہ ڈی پی او بہاولپور کا تعینات نہ ہونا ہے۔

  • میں دو چہروں والا سیاست دان نہیں،نوازشریف

    میں دو چہروں والا سیاست دان نہیں،نوازشریف

    اُچ شریف: وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ دھرنے والے میرے استعفے کی بات کرتے ہیں میں ایک کروڑ سے زائد عوام کا نمائندہ ہوں۔ انۃوں نے کہا کہ میں دو چہروں والا سیاست دان نہیں ہوں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اُچ شریف میں متاثرین سیلاب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ غریبوں کی بات کرنے والے اپنے محلوں اور کینٹینروں میں بیٹھے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آفرین ہے ان سیاستدانوں پرجنہوں نے حق اور سچ کا ساتھ دیا۔

    نواز شریف نے  عمران خان اور ڈاکٹر طاہرالقادری کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوےئے کہا کہ دھرنے والے صرف نواز شریف کا استعفی چاہتے ہیں جو ایک کروڑ سے زائد لوگوں کا نمائندہ ہے،انہیں اگر میرا استعفیٰ چاہیئے تو اتنے ہی لوگ لے کر آئیں جتنے لوگوں کا میں نمائندہ ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان دھرنوں کی بجائے سیلاب متاثرین کی مدد کریں، میاں نواز شریف نے کہا کہ عمران خان پہلے نیاخیبرپختونخوا بنائیں اس کے بعد نئے پاکستان کی بات کریں۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ بہاولپور میں سولر پارک پروجیکٹ سے پورے جنوبی پنجاب کو بجلی مل سکے گی،سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا،حکومت تباہ ہونے والی زمینوں کے کسانوں کو مکمل معاوضہ ادا کرے گی۔

    امنہوں نے مزید کہا کہ ہم ملک کی تعمیر و ترقی کیلئے دن رات کام کریں گے تاکہ ملک کی تقدیر بدل سکیں،انکا کہنا تھا کہ لاہور سے بہاولپور اور کراچی تک موٹروے تعمیر کی جائے گی۔

  • اوچ شریف:مسافر کوچ الٹنے سے 8افراد جاں بحق،درجنوں زخمی

    اوچ شریف:مسافر کوچ الٹنے سے 8افراد جاں بحق،درجنوں زخمی

    اُوچ شریف: کراچی سے راولپنڈی جانے والی بس تیز رفتاری کے باعث الٹ گئی، حادثہ میں دوخواتین سمیت آٹھ افراد جاں بحق اورچالیس کے قریب زخمی ہوگئے۔

    پولیس کے مطابق بس کراچی سے راولپنڈی کے سفر پر رواں دواں تھی کہ اوُچ شریف کے قریب بھلیکے والا پل کے مقام پر تیز رفتاری سے موڑ کاٹتے ہوئے الٹ کر پل سے نیچے جا گری، جس کےنتیجے میں دو خواتین سمیت آٹھ افراد خالق حقیقی سے جا ملے جبکہ چالیس زخمی ہوئے۔

    جنہیں پولیس اور ریسکیو اہلکاروں نے قریبی اسپتال منتقل کر دیا ہے، زخمیوں کا کہنا ہے کہ عیدالاضحی کی وجہ سے بس میں گنجائش سے زیادہ لوگ سوار تھے۔