Tag: UFO

  • آسمان پر عجیب و غریب منظر دیکھ کر لوگ حیران

    آسمان پر عجیب و غریب منظر دیکھ کر لوگ حیران

    شمال مغربی ارجنٹائن کے ایک چھوٹے صوبے ٹوکومان کی فضا اس وقت خوفناک ہوگئی جب اچانک ایک پراسرار اور انگوٹھی نما سیاہ دائرہ نمودار ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس دوہیکل سیاہ دائرے نے مقامی شہریوں کو خوف و ہراس میں مبتلا کردیا جو آہستہ آہستہ فضا میں تیر رہا تھا۔

    شہر کے اوپر فضا میں لہراتے پراسرار سیاہ ہالے نے ہر دیکھنے والے کو حیران و پریشان کردیا اور اس کی خبر دنیا بھر میں پھیل گئی۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی فوٹیج میں ٹوکومان صوبے پر منڈلاتے ہوئے عجیب اور پراسرار دائرے کو دکھایا گیا ہے، جو ایک سے دوسری جانب بڑھ رہا تھا، تاہم بعد ازاں نمودار ہونے والا یہ ہالہ کچھ دیر رہنے کے بعد غائب ہوگیا اور پھر اس کا کوئی نام نشان باقی نہ رہا۔

    اس کی حقیقت کے متعلق سوشل میڈیا پر مختلف قسم کی آراء سامنے آرہی ہیں، کچھ لوگ اسے حشرات الارض کا غول قرار دے رہے تھے تو کچھ صارفین کا خیال تھا کہ یہ کسی جگہ لگنے والی آگ کا دھواں ہے جو اوپر جاکر گول دائرے کی شکل اختیار کرگیا ہے۔

    اس کے علاوہ کچھ لوگوں کی رائے تھی کہ یہ گرم یا ٹھنڈی ہوا کے فضاء میں ردوبدل سے پیدا ہونے والا فطرت کامظہر تھا، عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ یہ ایک بہت بڑے سیاہ پہیے جیسا تھا اور اسے دیکھنا خوفزدہ کردینے والا نظارہ تھا۔

  • اڑن طشتری کی واضح ترین تصویر منظر عام پر، کیا ان کی موجودگی کی تصدیق ہوگئی؟

    اڑن طشتری کی واضح ترین تصویر منظر عام پر، کیا ان کی موجودگی کی تصدیق ہوگئی؟

    اسکاٹ لینڈ میں 30 سال قبل کھینچی گئی مبینہ اڑن طشتریوں کی واضح ترین تصویر عام کردی گئی، تصویر کو انگلینڈ کی شیفلڈ ہلم یونیورسٹی کی آرکائیوز کا حصہ بھی بنا دیا گیا ہے۔

    مذکورہ تصویر 4 اگست 1990 کو چند اسکاٹش ہائیکرز نے کھینچی تھی، تصویر میں ہیرے کی ساخت جیسی ایک اڑن طشتری اور اس کے پیچھے طیارہ نما شے اڑتی دکھائی دے رہی ہے۔

    ہائیکرز کا کہنا تھا کہ یہ شے 10 منٹ تک آسمان پر دکھائی دیتی رہی، اس کے بعد آسمان کی وسعتوں میں گم ہوگئی۔

    تصویر کھینچے جانے کے بعد پہلے اسکاٹ لینڈ ڈیلی ریکارڈ نیوز پیپر کو دی گئی، اس کے بعد اسکاٹش وزارت دفاع کو دی گئی جس کے بعد سے یہ منظر سے غائب ہوگئی۔

    اب یہ تصویر عوام کے لیے جاری کردی گئی ہے اور اسے انگلینڈ کی شیفلڈ ہلم یونیورسٹی کی آرکائیوز کا حصہ بھی بنا دیا گیا ہے۔

    تصویر کھینچنے والے ہائیکرز کی شناخت خفیہ رکھی گئی ہے۔

  • جب اسکول کے درجنوں بچوں نے اڑن طشتری اترتے ہوئے دیکھی

    جب اسکول کے درجنوں بچوں نے اڑن طشتری اترتے ہوئے دیکھی

    اڑن طشتری اور خلائی مخلوق کے بارے میں دنیا میں ان گنت دعوے موجود ہیں، سینکڑوں افراد اڑن طشتریوں کو دیکھنے کا دعویٰ کر چکے ہیں۔

    ایسا ہی ایک دعویٰ ایک اسکول کے 62 بچوں نے بھی کیا تھا جس کے بعد ابلاغ عامہ میں ہلچل مچ گئی تھی۔

    16 ستمبر 1994 کو افریقی ملک زمبابوے کے ایک اسکول کے 62 بچوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے اسکول کے باہر اڑن طشتری اتری ہے۔

    بچوں کا کہنا تھا کہ ایک چپٹی جسامت کی شے ان کے اسکول کے باہر میدان میں آسمان سے اتری۔

    اڑن طشتری کو دیکھنے کا دعویٰ اب تک مغرب میں تو بہت سے افراد نے کیا تھا لیکن افریقہ میں ایسا دعویٰ کم ہی سامنے آیا تھا چنانچہ بین الاقوامی میڈیا میں اسے خاصی مقبولیت ملی۔

    اس واقعے پر ایک دستاویزی فلم ایریل فینامنن بھی بنائی گئی تھی جس میں کچھ بچوں کے انٹرویو کیے گئے۔

    ماہرین کے مطابق اتنی زیادہ تعداد کے بچوں کا ایک ساتھ کسی غیر موجود شے کو دیکھنا ماس ہسٹیریا بھی ہوسکتا ہے جس میں ایک شخص دوسرے کا تصور سن کر اسے اپنا تصور خیال کرنے لگتا ہے۔

    بچوں میں یہ کیفیت زیادہ ہوسکتی ہے۔

    ماہرین آج تک اس واقعے کی کوئی توجیہہ پیش کرنے میں ناکام ہیں۔

  • آدھی رات کو آسمان پہ اڑتی پراسرار شے نے شہریوں کو پریشان کردیا

    آدھی رات کو آسمان پہ اڑتی پراسرار شے نے شہریوں کو پریشان کردیا

    اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو میں آسمان پر ایک پراسرار شے دکھائی دی جس نے شہریوں کو خوف اور الجھن میں ڈال دیا۔

    گلاسگو کے علاقے میری ہل کی رہائشی ایک خاتون نے بتایا کہ رات کے وقت انہوں نے آسمان پر ایک پراسرار شے دیکھی۔

    اڑتی ہوئی یہ شے بلند و بالا عمارتوں کے درمیان سے گزرتی ہوئی فضا میں غائب ہوگئی، اس کی ہیئت واضح نہیں تھی جس کی وجہ سے اندازہ نہیں لگایا جاسکا کہ یہ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ دنیا کے مختلف حصوں میں آسمان پر اس طرح کی پراسرار اشیا دکھائی دیتی ہیں جنہیں مقامی افراد اڑن طشتری خیال کرتے ہیں۔

    کچھ عرصہ قبل طیارے میں سفر کرنے والے ایک مسافر نے بھی کھڑکی سے ایسی ہی ایک پراسرار شے کی ویڈیو بنائی تھی۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سفید رنگ کی ایک پراسرار شے طیارے کے ساتھ سفر کر رہی ہے اور بار بار اپنی ہئیت بھی بدلتی ہے۔

    مذکورہ شخص کا کہنا تھا کہ شروع میں اسے لگا کہ یہ بادل کا چھوٹا سا ٹکڑا ہے، طیارہ اس وقت 10 سے 30 ہزار فٹ کی بلندی پر تھا اور یہ پراسرار شے طیارے کے ساتھ حرکت کر رہی تھی، بعد ازاں اس نے اپنی ہئیت بدل لی۔

  • طیارے کے ساتھ سفر کرتی اڑن طشتری، مسافر نے ویڈیو بنا لی

    طیارے کے ساتھ سفر کرتی اڑن طشتری، مسافر نے ویڈیو بنا لی

    ہوائی جہاز میں سفر کرنے والے ایک مسافر نے دوران سفر ایک پراسرار شے کی ویڈیو بنائی ہے جس کے بارے میں اس کا دعویٰ ہے کہ یہ شکل بدلنے والی اڑن طشتری ہے۔

    مذکورہ ویڈیو یوٹیوب پر ایک ولاگر نے پوسٹ کی ہے جو اس نے طیارے میں دوران سفر بنائی ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سفید رنگ کی ایک پراسرار شے طیارے کے ساتھ سفر کر رہی ہے اور بار بار اپنی ہئیت بھی بدلتی ہے۔

    ولاگر کا کہنا تھا کہ شروع میں اسے لگا کہ یہ بادل کا چھوٹا سا ٹکڑا ہے، طیارہ اس وقت 10 سے 30 ہزار فٹ کی بلندی پر تھا اور یہ پراسرار شے طیارے کے ساتھ حرکت کر رہی تھی، بعد ازاں اس نے اپنی ہئیت بدل لی۔

    اس ویڈیو کو 50 ہزار سے زائد افراد نے دیکھا اور مختلف تبصرے کیے۔ بعض صارفین کا کہنا ہے کہ اس قدر بلندی پر اس طرح کے مناظر عام ہوتے ہیں، یہ برف کے ذرات ہوتے ہیں جو اپنی شکل بدلتے رہتے ہیں اور طیارے کے دہرے شیشے سے اسی طرح نظر آتے ہیں۔

    ایک اور صارف نے کہا کہ جس طرح یہ اپنی شکل بدل رہا ہے یوں لگتا ہے جیسے کوئی فرشتہ آسمان سے زمین کی طرف جارہا ہے۔

  • انتظار ختم، امریکی انٹیلیجنس نے خلائی مخلوق سے متعلق خفیہ رپورٹ جاری کر دی

    انتظار ختم، امریکی انٹیلیجنس نے خلائی مخلوق سے متعلق خفیہ رپورٹ جاری کر دی

    واشنگٹن: خلائی مخلوق کی حقیقت سے متعلق جس رپورٹ کا شدت سے دنیا بھر میں انتظار کیا جا رہا تھا، امریکی انٹیلیجنس نے وہ رپورٹ آخر کار جاری کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی انٹیلیجنس کا کہنا ہے کہ انھیں خلائی مخلوق اور ان کی فضائی ٹیکنالوجی سے متعلق کوئی ثبوت نہیں ملے، حکام نے کہا کہ حالیہ برسوں میں پیش آنے والے ایسے تمام واقعات بہ ظاہر کسی خلائی مخلوق کی طرف سے نہیں تھے۔

    انٹیلیجنس حکام کے مطابق ايسے تمام واقعات جن ميں کسی خلائی جہاز کو رپورٹ کيا گيا، اور جس سے نہ تو رابطہ ہو سکا، نہ ہی اس کی شناخت اور ساخت کا کوئی علم حاصل ہوا، وہ جہاز بہ ظاہر کسی خلائی مخلوق کا نہيں تھا۔

    خیال رہے کہ سازشی نظريات کے حامی لوگ اور حلقے يہ کہتے آئے ہيں کہ زمين کے علاوہ بھی کائنات میں کہيں اور زندگی موجود ہے، تاہم امریکا اس کے شواہد پر پردہ ڈال رہا ہے، اس تناظر میں امریکی انٹیلیجنس کی اس رپورٹ کا کئی حلقوں ميں بے تابی سے انتظار کيا جا رہا تھا۔

    امریکی خفیہ ایجنسیاں اڑن طشتریوں سے متعلق کیا جانتی ہیں؟ بتانے کے لیے دن کم رہ گئے

    آپ کو یہ جان کر بھی حیرت ہوگی کہ گزشتہ برس اسرائیل کے خلائی سیکیورٹی ادارے کے سابق سربراہ نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکا اور اسرائیل خلائی مخلوق سے رابطے میں ہیں، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یہ راز فاش کرنے والے تھے مگر انھیں روک دیا گیا۔

    ڈاکٹر حائم اشاد نے یہ بھی کہا تھا کہ امریکا اور خلائی مخلوق کے درمیان معاہدے بھی ہو چکے ہیں، انھوں نے دعویٰ کیا تھا کہ صدر ٹرمپ کو راز افشا کرنے سے کہکشانی فیڈریشن (خلائی مخلوق کا علاقہ) نے روکا تاکہ دنیا میں ہیجان نہ پھیلے، کیوں کہ انسانیت ابھی اس کے لیے تیار نہیں۔

    اسرائیلی وزرات دفاع کی اسپیس سیکیورٹی ڈائریکٹوریٹ کے سابق سربراہ کے دعوے یہیں تک ہی محدود نہ تھے بلکہ انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ امریکا اور خلائی مخلوقوں کے درمیان باہمی تعاون کے معاہدے ہو چکے ہیں، جن میں مریخ میں زیر زمین بیس کا قیام بھی شامل ہے، جہاں امریکی خلا باز اور خلائی مخلوق کے نمائندے موجود ہوں گے۔

  • خلائی مخلوق نے 50 بار اغوا کیا، خاتون نے بڑا دعویٰ کردیا

    خلائی مخلوق نے 50 بار اغوا کیا، خاتون نے بڑا دعویٰ کردیا

    خلائی مخلوق دنیا میں ہوتے ہیں یا نہیں ، اس کو لے کر طویل عرصہ سے بحث چلی آرہی ہے ، کئی مرتبہ لوگوں نے ایلین یو ایف او دیکھنے کا دعوی کیا ہے ، لیکن ابھی تک اس کا کوئی ثبوت نہیں مل پایا ، اگر کوئی ثبوت ہاتھ لگتا بھی ہے تو اس کو ایڈیٹڈ یا جھوٹا بتادیا جاتا ہے۔

    اب برطانیہ کے شہر بریڈ فورڈ کی رہائشی پچاس سالہ پالا اسمتھ نے دعوی کیا ہے کہ انہیں ایلین (خلائی مخلوق ) پچاس سے زائد بار اغوا کرچکے ہیں، اغوا کرنے کے بعد ایلین یو ایف او (ان آئڈینٹیفائیڈ فلائنگ آبجیکٹس) میں لے جاتے ہیں، جہاں انہیں دوسری دنیا کی سیر کرائی جاتی ہے۔

    پالا نے سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ خلائی مخلوق انہیں اس وقت سے اغوا کررہے ہیں جب وہ بچی تھی، اب تک ایسا پچاس سے زائد بار ہوچکا ہے، خاتون نے اس کے ثبوت بھی دئیے اور اپنے جسم پر کئی نشان بھی دکھائے، خاتون کا موقف ہے کہ جب ایلین انہیں اغوا کرتے ہیں تو ایک خاص قسم کا نشان ان کے جسم پر بناتے ہیں، یہ انوکھا نشان ہے، جس کا خلائی مخلوق کی دنیا میں خاص مطلب ہوتا ہے۔

    پالا استمھ کے مطابق خلائی مخلوق انہیں اغوا کرنے سے قبل کوئی وارننگ نہیں دیتے، گھر والوں نے بھی خاتون کے گھر سے غائب ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پالا اچانک چار سے پانچ گھنٹوں کے لئے غائب ہوجاتی ہے اور اچانک ہی واپس آجاتی ہے، پالا کا کہنا ہے کہ وہ اس دوران یو ایف او میں ایلینز کے ساتھ رہتی ہیں ، جو انہیں طرح طرح کی تکنیک دکھاتے ہیں، یہ تکنیک ابھی زمین پر موجود نہیں ہے۔پالا نے دعویٰ کیا کہ اغوا کرنے کے بعد اسے عجیب سی دوا دی جاتی ہے ، اس سے وہ بھاگنا چاہتی ہیں ، لیکن بھاگ نہیں پاتی ہیں، دوا کے بعد کافی کمزوری ہوجاتی ہے، اس دوران ایلین اسے سمندر اور آسمان کا رنگ بدلتے ہوئے دکھاتے ہیں، پالا نے ایک پینٹنگ بھی بنائی ہے ، جس میں اس نے دکھایا ہے کہ اصل میں جو ایلین اس کو لے جاتے ہیں وہ کیسے نظر آتے ہیں ؟۔

    پالا نے اپنا تجربہ لوگوں کے ساتھ شیئر کیا تو کئی لوگوں نے اسے پاگل قرار دیا، لیکن پالا کو ان لوگوں کے رویئے سے فرق نہیں پڑتا، اس کا کہنا ہے کہ میری طرح ایسے کئی دیگر لوگ بھی ہیں ، جو ایلینز سے مل چکے ہوں گے، انہیں بھی سامنے آنا چاہئے۔

  • امریکی خفیہ ایجنسیاں اڑن طشتریوں سے متعلق کیا جانتی ہیں؟ بتانے کے لیے دن کم رہ گئے

    امریکی خفیہ ایجنسیاں اڑن طشتریوں سے متعلق کیا جانتی ہیں؟ بتانے کے لیے دن کم رہ گئے

    واشنگٹن: اڑن طشتریوں سے متعلق ہم قصے کہانیاں ایک عرصے سے سنتے آ رہے ہیں، تاہم اب اس مسئلے کو امریکا میں حکومتی سطح پر قابل توجہ گردانا گیا ہے، اور اب امریکی خفیہ ایجنسیوں کو کانگریس کو بتانا پڑے گا کہ وہ یو ایف اوز (نامعلوم اڑتی چیزوں) کے بارے میں کیا جانتے ہیں۔

    جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دسمبر میں 2.3 ٹریلین ڈالر کے کرونا وائرس سے متعلق ریلیف اور حکومت کی فنڈنگ بل پر دستخط کیے تو امریکی خفیہ ایجنسیوں کے لیے 180 دنوں کی الٹی گنتی کا آغاز ہوا کہ انھیں اس دوران کانگریس کو یہ بتانا پڑے گا کہ وہ یو ایف او کے بارے میں کیا جانتے ہیں، کیوں کہ کو وِڈ بل میں اس سلسلے میں ایک شق شامل کی گئی ہے۔

    نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر اور سیکریٹری دفاع دونوں پر اب دباؤ پڑا ہے کہ وہ کانگریسی انٹیلی جنس اور مسلح سروسز کی کمیٹیوں کو ‘نامعلوم فضائی مظاہر’ کے بارے میں ایک غیر خفیہ رپورٹ فراہم کریں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق مالی سال 2021 کے لیے انٹیلی جنس اتھارٹی ایکٹ کی ‘کمیٹی کے تبصرے’ کے سیکشن میں ایک شرط رکھی گئی ہے جس کے بعد انھیں اڑن طشتریوں سے متعلق بتانے میں 6 ماہ سے کم وقت رہ گیا ہے۔

    سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کی ہدایت میں کہا گیا ہے کہ اس رپورٹ کو غیر خفیہ ہونا چاہیے، تاہم اس میں ایک خفیہ ضمیمہ منسلک ہو۔ ہدایت میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ رپورٹ میں UFO ڈیٹا کا مفصل تجزیہ اور نیول انٹیلی جنس، ایف بی آئی اور اَن آئیڈنٹیفائیڈ ایریل فنامنا ٹاسک فورس کی اکٹھی کی گئی معلومات بھی ضرور شامل ہوں۔

    نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر کے دفتر کے ترجمان نے تصدیق کی کہ اس رپورٹ کی جانچ حقائق کی جانچ (فیکٹ چیکنگ) کرنے والی ویب سائٹ سنیپس سے کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ پچھلے سال اپریل میں پینٹاگون نے 3 مختصر ویڈیوز جاری کی تھیں، ایک 2004 کی اور دو 2015 کی، جن میں ’نامعلوم فضائی مظاہر‘ دکھائی دے رہے تھے، جن کے حقیقی ہونے کی تصدیق امریکی بحریہ نے کی تھی۔ انفرا ریڈ کیمروں کے ذریعے ریکارڈ کی جانے والی ان ویڈیوز میں آسمان میں نامعلوم اڑتی چیزیں نظر آ رہی تھیں۔

    ان ویڈیوز میں سے 2 کے پس منظر میں سروس کے ارکان کو تبصرہ کرتے بھی سنا جاسکتا ہے جب وہ اشیا کو دیکھ رہے ہیں اور اس پر گفتگو کر رہے تھے، ایک نے قیاس آرائی کی کہ یہ ڈرون ہو سکتا ہے۔ اگست میں پینٹاگون نے اعلان کیا کہ وہ ن اشیا کی تحقیقات کے لیے ایک ٹاسک فورس تشکیل دے رہی ہے، لیکن یہ ابھی تک واضح نہیں ہو سکا ہے کہ وہ اشیا کیا ہیں یا وہ کہاں سے آئی ہیں۔

    پینٹاگون کے عہدے دار اور کانگریس کے ممبران دونوں امریکی فوجی اڈوں پر نامعلوم چیزوں کے اڑان بھرنے کے بارے میں تشویش میں مبتلا ہیں، کچھ کے مطابق ویڈیو میں موجود اشیا انٹیلی جنس اکٹھا کرنے والے ڈرون ہو سکتے ہیں۔ پچھلے سال جون میں سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی نے کہا تھا کہ پینٹاگون اور انٹیلی جنس کمیونٹی اس طرح کی چیزوں کا عوامی تجزیہ فراہم کرے۔

  • رات کے وقت آسمان پر پراسرار روشنی، کیا وہ اڑن طشتری تھی؟ ویڈیو وائرل

    رات کے وقت آسمان پر پراسرار روشنی، کیا وہ اڑن طشتری تھی؟ ویڈیو وائرل

    امریکا میں ایک بار پھر آسمان میں اڑتی پراسرار روشنیوں نے لوگوں کو اڑن طشتری کے بارے میں گفتگو کرنے پر مجبور کردیا، ایک خاص ترتیب سے حرکت کرتی ان روشنیوں نے لوگوں کو خوف میں مبتلا کردیا۔

    امریکی ریاست ٹیکسس میں ایک بار پھر آسمان پر پراسرار روشنیاں دیکھی گئیں۔ ٹیکسس کے شہر ڈیلس اور اس کے آس پاس کے رہائشی متعدد افراد نے ان روشنیوں کو دیکھا اور اس کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیں۔

    ان ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ 4 روشنیاں ایک مخصوص ترتیب سے حرکت کرتی ہوئی آگے بڑھ رہی ہیں، بعد ازاں چاروں روشنیاں الگ الگ ہوتی ہیں اور پھر آسمان میں گم ہوجاتی ہیں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک خاتون نے اس کی ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یہ روشنیاں دیکھ کر ڈر نہیں لگا بلکہ یہ بہت خوبصورت لگ رہی تھیں جنہوں نے انہیں مسحور کردیا۔

    ایک صارف نے لکھا کہ ان روشنیوں کو دیکھ کر انہیں پہلا خیال ہی اڑن طشتریوں اور خلائی مخلوق کا آیا، انہوں نے کہا کہ وہ خلائی مخلوق کے زمین پر آنے کو بالکل ناپسند نہیں کریں گے لیکن خلائی مخلوق کو یاد رکھنا چاہیئے کہ اگر وہ امریکا میں اترے تو ہم پہلے ان پر حملہ کردیں گے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق مذکورہ روشنیوں کو کم ازکم 8 مختلف مقامات سے رپورٹ کیا گیا۔ تاحال ان روشنیوں کے بارے میں کسی جانب سے کوئی وضاحت نہیں آئی۔

  • کیا نیویارک پر خلائی مخلوق نے حملہ کر دیا؟

    کیا نیویارک پر خلائی مخلوق نے حملہ کر دیا؟

    نیویارک:گذشتہ دنوں امریکی شہر کے باسیوں نے ایسا منظر دیکھا، جس نے پورے ملک میں سنسنی پھیلا دی۔

    تفصیلات کے مطابق جمعرات کی رات نیویارک کے باسی اس وقت دنگ رہ گئے، جب انھوں نے ایک دھماکے کی آواز سنی اور پھر آسمان کا رنگ بدل گیا۔

    دنیا کے جدید ترین شہر نے یہ حیرت انگیز منظر دیکھا کہ آسمان پر دھواں پھیل گیا ہے اور اس میں فیروزی رنگ کی روشنی جھلملا رہی ہے۔

    یہ پریشان کن منظر ان فلموں کی یاد دلاتا تھا، جن میں خلائی مخلوق کو امریکی شہر پر حملہ کرتے ہوئے دکھایا جاتا ہے۔

    شہریوں نے اپنی تشویش کا سوشل میڈیا پر اظہار کیا۔ کسی کا خیال تھا کہ یہ اڑن طشتری کی روشنیاں ہیں، جب کہ کچھ افراد نے فیس بک اور ٹویٹر پر اسے آسیبی قوتوں کی کارستانی قرار دیا۔

    کچھ حلقوں کی جانب سے اسے مسیحا کے لوٹنے کا اشارہ بھی قرار دیا گیا۔

    یہ روشنی جنریٹر پھٹنے کا نتیجہ تھی

    البتہ اس وقت ان تمام خبروں کا خاتمہ ہوگیا، جب نیو یارک پولیس ڈیپارٹمنٹ کا موقف سامنے آیا۔

    نیوریاک پولیس نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے عوام کو  مطلع کیا کہ یہ نہ تو کوئی اڑن طشتری ہے، نہ ہی کوئی آسیبی مخلوق ہے، پولیس کا کہنا تھا کہ یہ روشنی ایسٹوریا کے علاقے میں واقع کان ایڈیسن بجلی گھر میں جنریٹر کے دھماکے  کا نتیجہ ہیں۔

    اس اعلان کے بعد سراسیمگی ختم ہوئی اور عوام کی زندگی معمول کی سمت لوٹ آئی۔