Tag: UK Parliament

  • برطانوی پارلیمنٹ کو ٹریکٹروں نے گھیر لیا

    برطانوی پارلیمنٹ کو ٹریکٹروں نے گھیر لیا

    لندن: حکومتی پالیسیوں سخت ناراض برطانوی کسانوں نے پارلیمنٹ کو ٹریکٹروں سے گھیر کر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔

    برطانوی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ برطانوی کسان سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور حکومتی پالیسیوں کے خلاف شدید احتجاج کر رہے ہیں، کسانوں نے ٹریکٹرز کے ساتھ برطانوی پارلیمنٹ کا گھیراؤ بھی کیا۔

    کسانوں کا احتجاج سستی اور غیر معیاری سبزیوں کی درآمد کے خلاف ہے، برطانوی کسانوں کا کہنا ہے کہ بریگزٹ کے بعد ڈیلز سے ان کی بقا خطرے میں ہے، یورپ سے انخلا کی وجہ سے برطانوی زراعت خطرے کا شکار ہے۔

    پیر کی شام 100 سے زیادہ ٹریکٹر پارلیمنٹ کے سامنے سے گزارے گئے، یہ قافلہ ہارن بجاتے ہوئے وسطی لندن کی سڑکوں سے ہوتے ہوئے ویسٹ منسٹر پہنچا، ٹریکٹروں پر جھنڈے لگے ہوئے تھے اور پوسٹرز چسپاں تھے جن پر مختلف نعرے درج تھے: ’برطانوی کھیتی کو بچائیں‘ ’اگر کاشتکاری نہیں، تو خوراک نہیں، مستقبل نہیں۔‘

    کسانوں کا کہنا ہے کہ حکومت ملک کی اپنی خوراک کی پیداوار کی حوصلہ افزائی نہیں کر رہی ہے، سستی خوراک کی درآمدات اور غیر معاون پالیسیاں برطانیہ کی خوراک کی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہی ہیں۔ دوسری طرف حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ کاشتکاری برطانوی تجارت کا مرکزی حصہ ہے۔

  • آرٹیکل 370 کا خاتمہ: گورنر پنجاب نے برطانوی پارلیمنٹ کو خط لکھ دیا

    آرٹیکل 370 کا خاتمہ: گورنر پنجاب نے برطانوی پارلیمنٹ کو خط لکھ دیا

    لاہور: گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے آرٹیکل 370 سے متعلق برطانوی پارلیمنٹ کو خط لکھ کر زور دیا ہے کہ برطانوی پارلیمنٹ اور یورپی یونین بین الاقوامی مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کریں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے گورنر چوہدری محمد سرور نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق آرٹیکل 370 کے حوالے سے برطانوی پارلیمنٹ کو خط لکھ دیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 370 مسئلہ کشمیر کے حوالے سے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    گورنر پنجاب کی جانب سے خط میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 370 کو ختم کرنا خطے میں امن کو نقصان پہنچانے کا راستہ ہے، نریندر مودی نے کشمیر میں گھسنے کے لیے ایک اور چال چلی ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے 70 سالہ جھوٹ سے پردہ اٹھ گیا، بھارت کا سیاہ چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے۔ کاغذی کارروائیوں سے کشمیریوں کے فیصلہ کو نہیں بدلا جاسکتا۔ کلسٹر بم کا استعمال اور لائن آف کنٹرول پر فائرنگ قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

    گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ پلوامہ اٹیک کو بھی پاکستان سے منسوب کرنے کی ناکام کوشش کی گئی، وزیر اعظم نے بھارتی پائلٹ کو واپس کر کے امن کاپیغام بھیجا۔ پاکستان کی امن کے فروغ کی کوشش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔

    خط میں استدعا کی گئی کہ برطانوی پارلیمنٹ اور یورپی یونین بین الاقوامی مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کریں، پاکستان کشمیریوں کے حقوق اور خطے میں امن کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرے گا۔

    یاد رہے کہ 5 اگست کو بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل بھارتی پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا۔ بل کی تجاویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے اور 370 ختم ہونے سے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت بھی ختم ہوجائے گی۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کا عہدہ ختم کر کے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیے۔

  • دنیا میں انسانی حقوق کا سب سے بڑا بحران مقبوضہ کشمیر میں ہے: صدر آزاد کشمیر

    دنیا میں انسانی حقوق کا سب سے بڑا بحران مقبوضہ کشمیر میں ہے: صدر آزاد کشمیر

    لندن: صدر آزاد کشمیر مسعود خان کا کہنا ہے کہ دنیا میں انسانی حقوق کا سب سے بڑا بحران مقبوضہ کشمیر میں ہے، بھارت نے پلوامہ واقعے پر بغیر تحقیقات پاکستان پر الزام عائد کیا، بھارت سچا ہے تو پلوامہ واقعے کی عالمی سطح پر تحقیقات کروالے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر آزاد کشمیر مسعود خان نے برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔ پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں خود ارادیت کی پر امن مہم جاری ہے۔

    مسعود خان نے کہا کہ بھارت دہشت گردی سے تحریک آزادی کو دبانے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔ دنیا میں انسانی حقوق کا سب سے بڑا بحران مقبوضہ کشمیر میں ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی صرف مذمت تک محدود ہے، دنیا بھارت سے جرائم کی بابت دریافت کرے۔ بھارت تحریک آزادی کشمیر کو دنیا میں بدنام کرنا چاہتا ہے۔

    صدر آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ بھارت نے پلوامہ واقعے پر بغیر تحقیقات پاکستان پر الزام عائد کیا، بھارت کی جانب سے پاکستان پر الزام تراشی کی مذمت کرتے ہیں۔ بھارت سچا ہے تو پلوامہ واقعے کی عالمی سطح پر تحقیقات کروالے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت واقعات کی تحقیقات سے قاصر ہے کیونکہ جھوٹ بے نقاب ہوجائے گا، انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں بھارتی مظالم کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ عالمی برادری مسئلہ کشمیر پر دہرا معیار اپنائے ہوئے ہے۔

    مسعود خان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے حق میں آواز اٹھانے پر برطانوی پارلیمنٹ کے مشکور ہیں، مسئلہ کشمیر کو انتخابی منشور میں شامل کرنے پر لیبر پارٹی کے شکر گزار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت جتنا جھوٹ بولے کشمیری اپنا پیدائشی حق لے کر رہیں گے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے۔ ’مسئلہ کشمیر 4 فریقی مسئلہ ہے، اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کا اہم فریق ہے‘۔

    برطانوی رکن پارلیمان ناز شاہ کا کہنا تھا کہ برطانوی پارلیمان میں مسئلہ کشمیر پر کانفرنس کا انعقاد خوش آئند ہے، بھارت نے برطانوی پارلیمان میں کشمیر کانفرنس رکوانے کے لیے دباؤ ڈالا، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بے نقاب ہو رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کر رہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا سلسلہ بند ہو جانا چاہیئے، مسئلہ کشمیر پاکستان، بھارت کا نہیں انسانیت کا مسئلہ ہے۔ ’دنیا مسئلہ کشمیر کو انسانی حقوق کے تناظر میں دیکھے‘۔

    خیال رہے کہ 14 فروری کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلواما میں بھارتی فوجیوں کی بس کو کار بم سے نشانہ بنایا گیا تھا، جس میں 42 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔

    قابض بھارتی فوج پر ہونے والا یہ حملہ گذشتہ 20 سالوں میں سب سے بڑا حملہ قرار دیا جا رہا ہے، جس میں بھارتی قابض فوج کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔

    واقعے کے بعد بھارت نے الزام لگایا کہ پلوامہ میں حملہ کالعدم جیش محمد کی جانب سے کیا گیا جسے پاکستان کی پشت پناہی حاصل ہے۔

    بعد ازاں پاکستانی دفتر خارجہ نے بھارتی الزام کو من گھڑت اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے سختی سے اسے مسترد کردیا تھا۔

  • برطانیہ میں آج پھربریگزٹ معاہدے پرووٹنگ ہوگی

    برطانیہ میں آج پھربریگزٹ معاہدے پرووٹنگ ہوگی

    لندن: برطانوی دارالعوام میں میں بریگزٹ معاہدے پر آج ایک بار پھر ووٹنگ ہوگی،برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کا کہنا ہے کہ وہ ہرطرح کے حالات سے نمٹنے کے لئے تیارہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ ایک بار پھر بریگزٹ مسودے پر ووٹنگ کے لیے جارہی ہے ، رواں ماہ یہ ڈیل پہلے ہی بھاری اکثریت سے رد کی جاچکی ہے۔

    دوہفتے قبل بریگزٹ معاہدے پرپارلیمنٹ میں ووٹنگ ہوئی تھی جس میں برطانوی حکومت کوشکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔حکومت کی شکست کے بعد اپوزیشن نے وزیراعظم تھریسا مے کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی پیش کی گئی تھی جوناکام رہی۔

    بریگزٹ کی دوسری ووٹنگ سے قبل وزیر اعظم تھریسا مے نے ارکانِ پارلیمنٹ سے رابطے تیز کردیے ہیں اور وہ کسی بھی صورتحال کے لیے ذہنی طور پر تیار ہیں۔ اگر ا س بار بھی یہ مسودہ پارلیمنٹ کی منظوری پانے میں ناکام رہتا ہے تو 29 مارچ 2019 کو برطانیہ کا یورپی یونین سے انخلا خطرے میں پڑجائے گا۔

    یاد رہے کہ اس حوالے سے برطانوی وزیر صحت میٹ ہین کوک نے دو روز پہلے کہا تھا کہ اگر ڈیل منظور نہیں ہوئی اور امن و امان کی صورتحا ل خطرے میں پڑی تو مارشل لاء کا آپشن قانون میں موجود ہے، تاہم ابھی تک ایسے کسی آپشن پر غور نہیں کیا جارہا ہے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل برطانیہ کے سابق چانسلر اوسبورن نے کہا تھا کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے انخلا کو ملتوی کرنا ہی اس وقت سب سے بہتر آپشن ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ ملک کو اس خطرناک صورتحال کی جانب نہ لے کر جائے۔

    دوسری جانب وزیراعظم تھریسا مے کا کہنا تھا کہ نو بریگزٹ کے نقصانات کا سب سے بہتر طریقہ یہی ہے کہ یورپی یونین کے ساتھ کی گئی مجوزہ بریگزٹ ڈیل کو منظور کرلیا جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بغیر ڈیل کے یورپین یونین سے انخلا ناممکن ہے۔

  • برطانوی ارکان پارلیمنٹ کا ٹرمپ کا دورہ منسوخ کرنے کا مطالبہ

    برطانوی ارکان پارلیمنٹ کا ٹرمپ کا دورہ منسوخ کرنے کا مطالبہ

    لندن : امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے مسلمان مخالف ویڈیوزری ٹوئٹ کرنے پربرطانیہ میں سخت ردعمل سامنے آیا ہے، ارکان پارلیمنٹ نے ٹرمپ کوبرطانیہ کی سرکاری دورے کی دعوت منسوخ کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق متنازع ٹوئٹس پر تنقید کی زد میں رہنے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر نیا تنازع کھڑا دیا، مسلمان مخالف انتہا پسند گروپ کی مسلمان لڑکے پر تشدد کی ویڈیو ری ٹوئٹ کرڈالی۔

    ٹرمپ کی اس حرکت کوبرطانیہ نے آڑے ہاتھوں لیا ، ارکان پارلیمنٹ نے ٹرمپ کا برطانیہ کا سرکاری دورہ منسوخ کرنے کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ صدرٹرمپ کو برطانیہ میں خوش آمدید نہیں کہا جائے گا۔

    برطانوی وزیراعظم ٹریزا مے اور لندن کے مئیرصادق خان نے ری ٹوئٹ کی مذمت کی، برطانوی وزیراعظم نے کہا مسلمان مخالف ویڈیوری ٹوئٹ کرنا غلط ہے۔

    مئیرلندن صادق خان کاکہنا تھا انتہاپسندوں کی حوصلہ افزائی کے بجائے مذمت کرنی چاہئیے۔


    تھریسا مےمجھ پر نہیں، برطانیہ میں دہشت گردی پرتوجہ دیں‘ ڈونلڈٹرمپ


    دوسری جانب ٹرمپ نے برطانوی وزیراعظم کو جواب بھی ٹوئٹرپرہی دیتے ہوئے کہا ٹریزا مے مجھ پر توجہ دینے کے بجائے دہشتگردی کے خاتمے پردھیان دیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • ڈونلڈٹرمپ کی برطانوی پارلیمنٹ سے خطاب کی تجویز رد

    ڈونلڈٹرمپ کی برطانوی پارلیمنٹ سے خطاب کی تجویز رد

    لندن : برطانوی حکومت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ برطانوی پارلیمنٹ سے خطاب کی تجویز رد کردی، یہ فیصلہ دارالعوام کے اسپیکر سمیت متعدد اراکین کی مخالفت کے باعث کیا گیا ہے۔

    ویسٹ منسٹر کے ذرائع کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو رواں سال دورہ برطانیہ کے موقع پر برطانوی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنے کی تجویز زیر غور تھی، تاہم برطانوی دارالعوام کے اسپیکر جان بیرکاؤ سمیت متعدد اراکین کی مخالفت کے باعث یہ فیصلہ کیا گیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے دورے کے دوران ان کی عوامی اجتماعات میں شرکت کم سے کم رکھنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ ممکنہ احتجاج سے بچا جاسکے۔


    مزید پڑھیں : اسپیکر کا ٹرمپ کو برطانوی ایوان سے خطاب کی اجازت دینے سے انکار


    یاد رہے کہ اس سے قبل اسپیکر برطانوی پارلیمنٹ نے دو ٹوک کہا تھا کہ دورہ برطانیہ میں ٹرمپ کو ایوان سے خطاب کی اجازت نہیں دینگے۔

    برطانوی اراکین پارلیمنٹ سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر جان برکاؤ نے کہا تھا کہ وہ تارکینِ وطن پر پابندی کے حکم نامے سے پہلے بھی ٹرمپ کے برطانوی ایوان سے خطاب کے مخالف تھے تاہم اس پابندی کے بعد اس کے شدید مخالف ہوگئے ہیں۔

    خیال رہے کہ ٹرمپ کے مسلم ممالک کے خلاف بیان اوراقدامات پر صرف امریکہ ہی نہیں یورپ میں بھی شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے اور ان پر شدید تنقید کی جارہی ہے جبکہ برطانوی عوام نے ٹرمپ کو برطانیہ آنے سے روکنے کیلئے پٹیشن پر اٹھارہ لاکھ سے زائد افراد نے دستخط کر دیئے۔

  • اسپیکر کا ٹرمپ کو برطانوی ایوان سے خطاب کی اجازت دینے سے انکار

    اسپیکر کا ٹرمپ کو برطانوی ایوان سے خطاب کی اجازت دینے سے انکار

    لندن : برطانوی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے ٹرمپ کو دورہ برطانیہ کے دوران ایوان سے خطاب کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔

    اسپیکر برطانوی پارلیمنٹ نے دو ٹوک کہہ دیا کہ دورہ برطانیہ میں ٹرمپ کو ایوان سے خطاب کی اجازت نہیں دینگے، برطانوی اراکین پارلیمنٹ سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر جان برکاؤ نے کہا کہ دیوانِ عام کی نظر میں قانون کی پاسداری، عدالتوں کا احترام اور نسل پرستی اور جنس کی بنیاد پر امتیازات کی مخالفت غیرمعمولی طور پر اہمیت رکھتی ہے۔

    انہوں نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے تارکین وطن پر عائد کی جانے والی پابندیوں کو اپنی مخالفت کی وجہ قراردیا، انکا کہنا تھا کہ وہ تارکینِ وطن پر پابندی کے حکم نامے سے پہلے بھی ٹرمپ کے برطانوی ایوان سے خطاب کے مخالف تھے تاہم اس پابندی کے بعد اس کے شدید مخالف ہوگئے ہیں۔


    مزید پڑھیں : ٹرمپ کو برطانیہ نہ آنے دیا جائے، برطانوی عوام سراپا احتجاج


    خیال رہے کہ ٹرمپ کے مسلم ممالک کے خلاف بیان اوراقدامات پر صرف امریکہ ہی نہیں یورپ میں بھی شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، ٹرمپ کے ایک دستخط نے برطانیہ میں چودہ لاکھ  دستخط کرادیئے۔ برطانوی عوام نے ٹرمپ کو برطانیہ آنے سے روکنے کیلئے پٹیشن پر اٹھارہ لاکھ سے زائد افراد نے دستخط کر دیئے۔

    برطانوی شہریوں نے پٹیشن سائن کرکے حکومت کے آگے مطالبہ رکھا ہے کہ وہ ٹرمپ کو برطانیہ نہ آنے دیں