Tag: UK police

  • لندن : فلسطین ایکشن گروپ کی حمایت کرنے والوں کو عمرقید کی سزا کا امکان

    لندن : فلسطین ایکشن گروپ کی حمایت کرنے والوں کو عمرقید کی سزا کا امکان

    لندن : برطانیہ میں پولیس نے فلسطین ایکشن گروپ پر پابندی کے خلاف مظاہروں پر کریک ڈاؤن کرتے ہوئے درجنوں افراد کو گرفتار کرلیا۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق برطانوی پولیس نے پارلیمنٹ اسکوائر پر کریک ڈاؤن کیا، گرفتار ہونے والے مظاہرین فلسطین ایکشن گروپ کی حمایت میں جمع ہوئے تھے۔

    اس حوالے سے لندن میں میٹرو پولیٹن پولیس نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ پارلیمنٹ اسکوائر میں 41 افراد کو ’’کالعدم تنظیم کی حمایت‘‘ کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ گرفتار افراد میں خواتین، بزرگ اور طلبا شامل ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق برطانوی حکومت نے فلسطین ایکشن گروپ کو کالعدم قرار دے رکھا ہے، فلسطین ایکشن گروپ کی حمایت کرنے والوں کو 14 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہم جنگی جرائم کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں اور اس مقصد کے تحت خاموش احتجاج کررہے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق مانچسٹر، کارڈیف اور نارتھ آئرلینڈ میں بھی اسی قسم کے مظاہرے کیے گئے اور برطانوی اسلحہ ساز کمپنیوں کی عمارتوں پر احتجاج کیا گیا۔

    فلسطین ایکشن گروپ پر لاگائی جانے والی اس پابندی کو باقاعدہ طور پر جولائی میں پارلیمنٹ نے منظور کیا تھا، یہ پابندی اُس وقت لگائی گئی تھی جب گزشتہ ماہ مظاہرین نے ایک فوجی اڈے میں گھس کر دو جہازوں پر سرخ پینٹ پھینک دیا تھا۔

  • سارہ ایورارڈ کیس، ریپ اور قتل کا مجرم اپنے انجام کو پہنچا

    سارہ ایورارڈ کیس، ریپ اور قتل کا مجرم اپنے انجام کو پہنچا

    لندن: عدالت نے سارہ ایورارڈ کے قتل کا فیصلہ سنادیا ہے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق سارہ ایورارڈ  کے قاتل پولیس افسر وین کوزنز کو عمر قید کی سزا سنادی گئی ہے، کیس کی سماعت کرنے والے جج لارڈ جسٹس فلفورڈ نے سارہ ایویراڈ کے قتل ک افسوسناک اور سفاکانہ قرار دیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس افسر وین کوزنز نے رواں سال تین مارچ کو سارہ کو گھر جاتے ہوئے اغوا کیا بعد ازاں جھوٹے الزام میں گرفتار کرکے ہتھکڑی لگادی تھی، ایک ہفتے بعد ایشفورڈ کے علاقے تینتیس سالہ سارہ کی جلی ہوئی لاش ملی تھی، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا کہ سارہ کی موت گردن کے دبنے کے نتیجے میں ہوئی۔

    سارہ ایورارڈ  کے قاتل پولیس افسر وین کوزنز نے عدالت کے سامنے قتل، عصمت دری اور اغوا کے جرم کا اعتراف کیا، جس پر عدالت نے پوری زندگی کے لئے عمر قید کی سزا سنائی، اس عمر قید کا مطلب یہ ہے کہ اس کے پاس پیرول کا کوئی امکان نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ مارچ میں نیشنل لاک ڈاؤن کے دوران سارہ ایورارڈ نامی خاتون کا لاپتا ہونا برطانیہ کے ہائی پروفائل لاپتا افراد کے کیسز میں سے ایک تھا جس نے سڑکوں پر خواتین کی حفاظت کے بارے میں احتجاج اور بڑے پیمانے پر بحث کو جنم دیا۔

    ایورارڈ کے قتل کے بعد عوامی مقامات پر خواتین کے عدم تحفظ پر بڑے پیمانے احتجاج کئے گئے، جس کے بعد حکومت نے قانون سازی میں بہتری لانے کا وعدہ کیا ہے۔

  • لندن میں غیرقانونی اسلحہ فیکٹری پکڑی گئی، 3 افراد گرفتار

    لندن میں غیرقانونی اسلحہ فیکٹری پکڑی گئی، 3 افراد گرفتار

    لندن: برطانوی پولیس نے سسیکس کاؤنٹی میں کامیاب کارروائی کرتے ہوئے غیرقانونی اسلحہ فیکٹری پکڑلی، فیکٹری سے تین افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی پولیس نے سسیکس کاؤنٹی میں غیرقانونی اسلحہ فیکٹری پکڑلی، جنوبی لندن ہیلشم میں فیکٹری سے تین افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، فیکٹری سے بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولیاں برآمد کرلی گئی ہیں۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر کرائم ایجنسی کرس فاریمنڈ کا کہنا ہے کہ برآمد اسلحے کا معائنہ کیا جارہا ہے، آپریشن مقامی پولیس، نیشل کرائم ایجنسی کی کاشوں کے باعث عمل میں آیا ہے۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر کرائم ایجنسی کرس فاریمنڈ کے مطابق ہم نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے اسلحہ بنانے والے گروہ کو روکا ہے ہوسکتا ہے کہ ملزمان اسلحہ دہشت گردی کی وارداتوں میں استعمال کرتے جبکہ گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق غیرقانونی اسلحہ فیکٹری سے گرفتار ہونے والے مقامی ملزمان کو برائٹن مجسٹریٹ کورٹ میں پیش کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: لندن میں ایک اور فائرنگ کا واقعہ، 2 افراد زخمی

    واضح رہے کہ لندن میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے گزشتہ روز بھی شمالی لندن کے علاقے رینزرلین میں ٹیوب اسٹیشن کے قریب فائرنگ ہوئی تھی جس کے نتیجے میں 2 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    برطانوی پولیس کا کہنا تھا کہ واقعے کے فوری بعد دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے، جن میں سے ایک کی عمر اٹھارہ جبکہ دوسرے کی پچیس سال ہے۔

  • ریشم خان پرحملہ مسلمان ہونے کی وجہ سے ہوا، میٹروپولیٹن پولیس

    ریشم خان پرحملہ مسلمان ہونے کی وجہ سے ہوا، میٹروپولیٹن پولیس

    لندن : ریشم خان پر تیزاب پھینکنے کے واقعے پر میٹروپولیٹن پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ نفرت پر مبنی جرم ہے، ریشم خان پرحملہ مسلمان ہونے کی وجہ سے ہوا، کیس میں پیشرفت ہوئی ہے۔

    لندن میں ماڈل ریشم خان پر تیزاب پھینکنے کے واقعے کی تحقیقات جاری ہے ، پولیس حکام کا کہنا ہے واقعہ تعصب اورنفرت پرمبنی جرم ہے، ملزم جان ٹام لن سے متعلق معلومات حاصل ہوئیں، ٹام لن خود کوقانون کے حوالے کردے۔

    پولیس نے جان ٹام لن کی گرفتاری میں عوام سے مدد کی اپیل کی ہے۔

     

    برطانوی میڈیا کو انٹرویو میں تیزاب گردی کا نشانہ بننے والے جمیل مختار کا کہنا تھا کہ تیزاب گردی اسلام فوبیا کا نتیجہ ہے، ان پرحملہ مسلمان ہونے کی وجہ سے کیا گیا، میڈیا نے واقعہ کی جانبدارانہ کوریج کی۔

    جمیل مختارنے دعوی کیا کہ سفید فام لوگ ایشیائی افراد کونشانہ بنا رہے ہیں۔


    مزید پڑھیں : لندن: مسلم خاتون پر تیزاب سے حملہ


    یاد رہے کہ ریشم خان اوران کے کزن جمیل مختار پر اکیس جون کو مشرقی لندن کے علاقے بیکٹن میں تیزاب پھینک دیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں  دونوں بری طرح جھلس گئے۔

    اسپتال انتظامیہ کے مطابق ریشم خان کی بائیں آنکھ، چہرہ اور جسم کا کچھ حصہ تیزاب سے متاثر ہوا ہے جب کہ مختار کے سر، چہرے اور جسم کو شدید نقصان پہنچا ہے اور ان دونوں کی سرجری کی جائے گی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔