Tag: UK

  • نئی عمارتیں تعمیر کرنے سے قبل یہ کام ضرور کریں، برطانیہ کا بڑا فیصلہ

    نئی عمارتیں تعمیر کرنے سے قبل یہ کام ضرور کریں، برطانیہ کا بڑا فیصلہ

    لندن: برطانیہ میں نئے قانون کے تحت الیکٹرک گاڑیوں کو چارج کرنے کی غرض سے عمارتوں میں چارجنگ پوائنٹس بنائیں جائیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ میں نئی عمارتوں میں الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ پوائنٹس ضروری قرار دے دئیے گئے ہیں، برطانوی وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بورس جانسن نئے قانون کا اعلان کریں گے جس کے تحت اگلے سال سے نئی عمارتوں میں چارجنگ پوائنٹس لگائے جائیں گے۔

    بیان کے مطابق قانون کے تحت سال 2030 تک برطانیہ میں ہر سال 145 ہزار اضافی چارج پوائنٹس لگائے جائیں گے، تب تک پٹرول اور ڈیزل سے چلنے والی نئی گاڑیوں کی فروخت بھی بند ہو جائے گی۔

    الیکٹرک گاڑیوں کو چارج کرنے کی غرض سے نئے گھروں اور غیر رہائشی عمارتوں جیسے دفاتر اور سپر مارکیٹس میں چارجنگ پوائنٹس نصب کیے جائیں گے، یہ قانون ان عمارتوں پر بھی نافذ ہوگا جنہیں مرمت کیا جا رہا ہے تاکہ 10 سے زیادہ پاکنگ ایریاز بنائے جا سکیں۔

    گزشتہ ماہ برطانوی حکومت کی جانب سے شائع ہونے والی ’نیٹ زیرو اسٹریٹیجی‘ پالیسی کا ایک نقطہ یہ بھی ہے کہ انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کی جائے تاکہ الیکٹرک گاڑیوں کی طرف منتقلی کو آسان بنایا جائے۔

  • امریکی ماڈل کی مدد سے افغانستان کی خواتین فٹبال ٹیم لندن پہنچ گئی

    امریکی ماڈل کی مدد سے افغانستان کی خواتین فٹبال ٹیم لندن پہنچ گئی

    امریکی فیشن ماڈل کم کرڈیشیئن نے چارٹرڈ طیارے کے ذریعے افغان فٹبال ٹیم کی تیس 30 کھلاڑیوں کو ان کے خاندانوں کے ہمراہ پاکستان سے لندن پہنچا دیا ہے۔

    افغان خواتین کی یوتھ ڈیویلپمنٹ فٹبال ٹیم کی 30 خواتین کھلاڑیوں سمیت 130 افراد جمعرات کی صبح پاکستان سے لندن پہنچے ہیں۔

    خواتین کھلاڑیوں کو ان کے خاندانوں کے ہمراہ لندن پہنچانے میں کم کرڈیشیئن کے علاوہ امریکی ریاست نیویارک میں یہودیوں کے مذہبی پیشوا اور ایک برطانوی فٹ بال کلب نے مدد کی ہے۔

    انگلش پریمیئر لیگ کلب لیڈز یونائیٹڈ نے آئندہ بھی کھلاڑیوں کی مدد کی پیشکش کی ہے۔

    لندن پہنچنے پر تمام افغان مسافروں کو دس دن کے لیے قرنطینہ میں رکھا گیا ہے جس کے بعد وہ نئے شہر میں اپنی زندگی کا باقاعدہ آغاز کریں گے۔

    یوتھ ڈیویلپمنٹ فٹ بال ٹیم کے ارکان کا تعلق غریب خاندانوں سے ہے جو طالبان کے قبضے کے بعد افغانستان سے پاکستان پہنچنے میں کامیاب ہو گئی تھیں۔

    ٹیم نے امریکی سماجی گروپ زیڈیک ایسوسی ایشن سے مدد کی درخواست کی تھی، اس گروپ نے اس سے قبل کابل میں رہنے والے آخری یہودی کو افغانستان سے نکالنے میں بھی مدد کی تھی۔

    زیڈیک ایسوسی ایشن کے بانی موشے مارگریٹن جو کم کرڈیشیئن کے ساتھ قانونی اصلاحات پر کام کر چکے ہیں نے فیشن ماڈل سے درخواست کی کہ وہ چارٹرڈ طیارے کے پیسے ادا کرنے میں مدد فراہم کریں۔

    موشے مارگریٹن کا کہنا تھا کہ زوم کال کرنے کے ایک گھنٹے بعد مجھے میسج آیا کہ کم کرڈیشیئن پوری فلائٹ فنڈ کرنا چاہتی ہیں۔

    افغان خواتین کی قومی فٹ بال ٹیم کی سابق کیپٹن خالدہ پوپل نے لڑکیوں اور خواتین کے خطرے سے باہر نکلنے پر خوشی اور تسلی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کھلاڑیوں کے چند اہل خانہ کو طالبان نے ہلاک کر دیا تھا یا پھر ساتھ لے گئے تھے۔

  • ڈیلٹا پلس سے متاثر ہونے کے بعد علامات ظاہر ہونے کا امکان کم

    ڈیلٹا پلس سے متاثر ہونے کے بعد علامات ظاہر ہونے کا امکان کم

    کرونا وائرس کی ایک ذیلی قسم اے وائے 4.2 یا ڈیلٹا پلس کے کیسز برطانیہ میں بڑھ رہے ہیں، ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ ڈیلٹا کی اس ذیلی قسم سے متاثر افراد میں علامات ظاہر ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔

    امپرئیل کالج لندن کی ری ایکٹ اسٹڈی میں 19 اکتوبر سے 5 نومبر کے دوران برطانیہ بھر میں لیے گئے ایک لاکھ سے زائد سواب نمونوں کا تجزیہ کیا گیا تھا۔

    نتائج سے عندیہ ملا کہ اس دورانیے میں برطانیہ میں کووڈ کیسز (علامات اور بغیر علامات والے) کی شرح 1.57 فیصد تھی، ان میں 13 سے 17 سال کی عمر میں کیسز کی شرح سب سے زیادہ 5 فیصد تھی جبکہ معمر افراد میں یہ شرح ستمبر کے مقابلے میں اس بار دگنا بڑھ گئی۔

    مگر ڈیٹا کی خاص بات یہ تھی کہ جمع کیے گئے نمونوں میں سے 12 فیصد کیسز ڈیلٹا کی ذیلی قسم کا نتیجہ تھے۔

    ماہرین کے مطابق اے وائے 4.2 کے کیسز میں روزانہ کی بنیاد پر 2.8 فیصد اضافہ ہوا اور یہ بھی دریافت ہوا کہ اس سے متاثر افراد میں علامات والی بیماری کا امکان کم ہوتا ہے۔

    تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ حالیہ مہینوں میں ویکسی نیشن کروانے والے افراد میں کووڈ کے کیسز کی شرح میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ ڈیلٹا پلس کا برطانیہ میں تیزی سے پھیلنا ہوسکتی ہے۔

    پہلے کی تحقیقی رپورٹس میں عندیہ دیا گیا تھا کہ اے وائے 4.2 ڈیلٹا کے مقابلے میں 10 سے 15 فیصد زیادہ متعدی ہے۔

    مگر تحقیق میں شامل نہیں ہونے والے دیگر ماہرین کا کہنا ہے کہ نتائج کے حوالے سے مزید جانچ پڑتال کی ضرورت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کھانسی جیسی علامت نہ ہونے سے وائرس کے پھیلاؤ میں بھی کمی آنے کا امکان ہے مگر اس سے یہ بھی عندیہ ملتا ہے کہ لوگ ٹیسٹ کے لیے علامات کا انتظار کرتے رہیں اور اس دوران وائرس کو آگے پھیلا دیں، مگر کرونا کی دیگر اقسام میں اب تک ایسا دیکھنے میں نہیں آیا۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ ویکسین کی ایک خوراک بیماری سے بچانے کے لیے 56.2 فیصد تک مؤثر نظر آتی ہے۔

  • برطانیہ میں ایک روز میں کرونا وائرس کے 50 ہزار سے زائد نئے کیسز

    برطانیہ میں ایک روز میں کرونا وائرس کے 50 ہزار سے زائد نئے کیسز

    لندن: برطانیہ میں کرونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، ملک بھر میں ایک دن میں 52 ہزار کرونا کیسز رپورٹ کیے گئے جبکہ 24 گھنٹوں میں 115 افراد ہلاک ہوگئے۔

    برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق وزیر صحت ساجد جاوید نے وارننگ دی ہے کہ سردیوں اور کرسمس کے دوران کیسز کی تعداد ایک لاکھ روزانہ تک جا سکتی ہے۔

    وزرا کو خدشہ ہے کہ پلان سی کے تحت دوبارہ کووڈ کی پابندیاں لگائی جاسکتی ہیں، جن میں فیس ماسک کی پابندی، ویکسین پاسپورٹ اور عوامی مقامات پر گھلنے ملنے کی پابندیاں شامل ہیں۔

    وزارت صحت نے برطانوی عوام سے اپیل کی ہے کہ بوسٹر ڈوز لگوائیں، ماسک پہنیں اور پابندیوں پر عملدر آمد کریں۔

    وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ ابھی این ایچ ایس پر مریضوں کا دباؤ قابل برداشت ہے اور پلان بی کام کررہا ہے۔ 12 تا 15 سال کے طلبا میں ویکسی نیشن تیز کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس وقت زیادہ کیسز ان میں سامنے آرہے ہیں۔

  • برطانوی رکن پارلیمنٹ کے قاتل کی ویڈیو جاری

    برطانوی رکن پارلیمنٹ کے قاتل کی ویڈیو جاری

    لندن: برطانوی رکن پارلیمنٹ سر ڈیوڈ ایمس کو چاقو کے پے در پے وار سے قتل کرنے والے صومالی قاتل کی ویڈیو جاری ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں اسکاٹ لینڈ یارڈ پولیس نے گزشتہ روز سی سی ٹی وی فوٹیج پر مبنی ایک ویڈیو جاری کی ہے، جس میں 25 سالہ صومالی نوجوان علی حربی کو جمعے کے روز سڑک کے کنارے چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

    علی نے جمعے کے روز برطانوی رکن پارلیمنٹ ڈیوڈ ایمس کو چاقو کے 17 وار کر کے قتل کر دیا تھا، وہ صومالی وزیر اعظم کے سابق مشیر حربی علی کلان کا بیٹا ہے، اور اس وقت اسکاٹ لینڈ یارڈ پولیس کے انسداد دہشت گردی کے ادارے کی حراست میں ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق مقتول رکن پارلیمنٹ اس واقعے کے وقت ووٹرز کے بیچ موجود تھے اور ان کی گزارشات سن رہے تھے، جرم کا ارتکاب کرنے کے بعد قاتل وہاں پولیس پہنچنے کا انتظار بھی کرتا رہا تھا۔

    برطانوی رکن پارلیمنٹ‌ قاتلانہ حملے میں‌ ہلاک

    صومالیہ کے وزیر اعظم کے سابق مشیر حربی علی کلان نے اعتراف کیا ہے کہ ان کے بیٹے علی حربی علی نے دہشت گردی کا ارتکاب کیا، تاہم انھیں جب یہ خبر ملی تو انھیں صدمہ ہوا۔

    چالیس برس سے کنزرویٹو پارٹی کے ساتھ وابستہ مقتول رکن پارلیمنٹ کی عمر 69 برس تھی، وہ ایک بیٹے اور چار بیٹیوں کے باپ تھے۔ ان کے قتل نے برطانوی معاشرے کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

  • برطانیہ نے غیر ملکیوں کے سفر کے لیے پاسپورٹ لازمی قرار دے دیا

    برطانیہ نے غیر ملکیوں کے سفر کے لیے پاسپورٹ لازمی قرار دے دیا

    لندن: برطانیہ نے یورپی شہریوں پر اپنے ملک کا سفر کرنے کے لیے پاسپورٹ لازمی قرار دے دیا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق برطانیہ نے یورپی یونین اور یورپین اکنامک ایریا سوئز شناختی کارڈ برطانیہ کے سفر کے لیے معطل کردیا۔

    برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ تمام یورپین ممالک کے شہریوں کے لیے پاسپورٹ لازمی ہیں، بریگزٹ کے بعد برطانیہ اپنی سرحدوں کا کنٹرول واپس لے رہا ہے۔

    حکام کی جانب سے مزید کہا گیا کہ شناختی کارڈ بڑے پیمانے پر فراڈ کا سبب ہیں، پچھلے سال جعلی سفری دستاویز میں 60 فیصد شناختی کارڈز جعلی تھے۔

  • برطانیہ میں فوج کو ‘اسٹینڈ بائے’  رہنے کا حکم

    برطانیہ میں فوج کو ‘اسٹینڈ بائے’ رہنے کا حکم

    لندن: برطانیہ میں پیٹرول بحران شدت اختیار کر گیا ہے جس کے بعد حکومت نے فوج کو ایندھن کی ترسیل کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کردی ہے۔

    برطانوی میڈیا رپورٹ کے مطابق مسلسل چوتھے دن پیٹرول پمپس کی بندش پر آرمی کو مدد کے لیے تیار کیا گیا، ڈیڑھ سو سے زائد ملٹری ٹینکر ڈرائیورز کو تیار کیا گیا ہے، یہ تیاری ممکنہ رش سے پیدا ہونے والی صورتحال پر قابو پانے کے لیےکی گئی ہے۔

    ایندھن کی ترسیل کو معمول پر لانے کے لیے حکومت کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں فوری طور پر فوجی ٹینکر ڈرائیورں کی محدود تعداد کو تیار رکھا جائے گا اور اگر ضرورت پڑی تو انہیں تعینات کیا جائے گا۔

    ایندھن کے بحران پر قابو پانے کے لیے حکومت کی جانب سے فوج کو متحرک کرنے کا اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا جب فلنگ اسٹیشنز تک ایندھن کا زیادہ اسٹاک پہنچ نہیں پا رہا۔

    گذشتہ ہفتے ایندھن کی فراہمی میں کمی کے انتباہ کے بعد برطانوی عوام افراتفری کا شکار رہی اور لوگ ایندھن بھروانے کے لیے گھنٹوں قطاروں میں انتظار کرتے رہے جس کے نتیجے میں ملک بھر کے بیشتر فلنگ اسٹیشنز پر ایندھن ختم ہوا۔

    دوسری جانب برطانیہ میں آزاد فیول ریٹیلرز کی نمائندہ پیٹرول ریٹیلرز ایسوسی ایشن کے مطابق ملک کے کچھ علاقوں میں پچاس سے نوے فی صد تک فلنگ اسٹیشنز پر ایندھن ختم ہو چکا ہے۔

    فیول انڈسٹری کا کہنا ہے کہ ملک میں فیول کی کوئی کمی نہیں بلکہ پمپس تک پیٹرول اور ڈیزل کی ترسیل کے مسائل ہیں۔

  • ہنر مند افراد کے لیے خوشخبری، برطانیہ کا ہزاروں ویزے جاری کرنے کا اعلان

    ہنر مند افراد کے لیے خوشخبری، برطانیہ کا ہزاروں ویزے جاری کرنے کا اعلان

    لندن: برطانیہ میں ہنر مند افراد کی کمی سے نمٹنے کے لیے ہزاروں ویزے جاری کرنے کا اعلان کردیا گیا، حکومت نے ویزے فراہم کرنے کے حوالے سے پوسٹ بریگزٹ پالیسی میں نرمی کا فیصلہ کیا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق برطانوی حکومت نے غیر ملکی ہنر مند کارکنوں کو ویزے فراہم کرنے کے حوالے سے پوسٹ بریگزٹ پالیسی میں نرمی کا اعلان کیا ہے، بریگزٹ سے پہلے برطانوی حکومت کا کہنا تھا کہ ملک میں موجود افراد کو روزگار فراہم کیا جائے گا اور غیر ملکی افراد کو روزگار کی منڈی تک رسائی سے روکا جائے گا۔

    تاہم اب برطانوی وزارت ٹریفک نے اعلان کیا ہے کہ کرسمس تک محدود مدت کے لیے تقریباً 5 ہزار ٹرک ڈرائیوروں کو ملک میں لایا جائے گا۔

    حالیہ چند روز میں ایندھن کی ترسیل نہ ہونے کہ وجہ سے متعدد برطانوی پٹرول اسٹیشن عارضی طور پر بند پڑے ہيں، ایندھن کی ڈیلیوری کا نظام متاثر ہونے کی وجہ سے حکومت نے عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ پریشان نہ ہوں اور زیادہ ایندھن خریدنے کی کوشش نہ کریں۔

    اس حکومتی اعلان کے باوجود لوگوں نے افراتفری میں ایندھن خریدنے کی کوشش کی اور کئی پٹرول اور گیس اسٹیشنوں پر ایندھن ختم ہو گیا۔

    اس بحران کا ذمہ دار برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو ٹھہرایا جا رہا ہے، مختلف اداروں کی طرف سے انہیں آگاہ کیا جا رہا تھا کہ وہ امیگریشن پالیسی میں نرمی لائیں۔ اندازوں کے مطابق برطانیہ بھر میں تقریباً ایک لاکھ ٹرک ڈرائیوروں کی کمی پیدا ہو چکی ہے۔

    اسی طرح پولٹری پروسیسنگ جیسی دیگر اہم صنعتوں کے لیے بھی 5 ہزار 5 سو ویزے جاری کیے گئے ہیں۔ برطانیہ میں اس کمی کی ایک وجہ بریگزٹ کے بعد سے امیگریشن کے سخت قوانین ہیں، جس کی وجہ سے ہنر مند کارکنوں کا برطانیہ جانا مشکل ہو گیا ہے۔

    دوسری جانب برٹش چیمبر آف کامرس کے صدر روبی میک گریگور اسمتھ نے کہا ہے کہ یہ حکومتی اعلان آٹے میں نمک کے برابر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ کا یہ مسئلہ بہت بڑا ہے اور حکومتی اقدامات ناکافی ہیں۔

    دریں اثنا برطانوی وزارت تعلیم نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے پارٹنر اداروں کو کئی ملین کے فنڈ ادا کرے گی تاکہ ملک میں ٹرک ڈرائیوروں کی کمی پوری کرنے کے لیے نئے لوگوں کو تربیت فراہم کی جا سکے۔

  • برطانیہ میں پٹرول کی قلت ہو گئی

    برطانیہ میں پٹرول کی قلت ہو گئی

    لندن: آئل ٹینکر ڈرائیورز کی کمی کی وجہ سے برطانیہ میں پٹرول کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بی پی اور ایسو کے متعدد پٹرول اسٹیشنز پٹرول ختم ہونے پر عارضی طور پر بند کر دیے گئے ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں پٹرول کی کوئی قلت نہیں ہے، بلکہ پٹرول اسٹیشنز پر پٹرول کی قلت کی وجہ ڈسٹریبیوشن ٹرمنلز سے فیول کی ترسیل کے مسائل ہیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق پٹرول کی قلت ہونے کے بعد ڈرائیورز نےگھبرا کر گاڑیوں کے ٹینک بھرنے شروع کر دیے ہیں، اور پٹرول اسٹیشنز کے باہر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔

    ٹرانسپورٹ سیکریٹری گرانٹ شیپس نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا ہے کہ صورت حال کو کنٹرول کرنے کے لیے فوج کو فیول ٹینکرز چلانے کے لیے طلب کیا جا سکتا ہے۔

    پٹرول کی قلت کے حوالے سے میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ کرونا وبا اور بریگزٹ سے حالات مزید بگڑے ہیں، بعض وزرانے حکومت کو یورپی ممالک سے ڈرائیورز کو عارضی ویزے دے کر بلوانے کی تجویز دے دی ہے۔

    اسٹیشنز پر قلت ہونے کے بعد بی پی اور ایسو نے تنبیہی نوٹس بھی جاری کیے کہ ان کے چند اسٹیشنز پر پٹرول اور ڈیزل کی قلت کی وجہ سے صارفین خبردار رہیں۔

    ٹرانسپورٹ سیکریٹری نے تردید کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ میں لاری ڈرائیورز کی کمی کی وجہ بریگزٹ نہیں ہے، یورپی یونین سے علیحدگی نے تو حکومت کی مدد کی ہے مسائل کے حل میں۔

  • برطانیہ: گائیوں میں خطرناک وائرس، حکام نے علاقہ سیل کردیا

    برطانیہ: گائیوں میں خطرناک وائرس، حکام نے علاقہ سیل کردیا

    لندن: برطانیہ میں پاگل پن کا شکار گائے سامنے آنے کے بعد سرکاری حکام نے وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے علاقے کو سیل کر دیا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق برطانیہ میں میڈ کاؤ ڈیزیز سامنے آنے پر علاقے کو سیل کر دیا گیا۔

    برطانیہ کے جنوب مغربی علاقے سمرسٹ کے ایک فارم پر میڈ کاؤ کی نشاندہی ہوئی جس کے بعد سرکاری حکام نے وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے علاقے کو سیل کر دیا۔

    حکام کے مطابق بیماری کا شکار جانور مر گیا اور اسے تلف بھی کر دیا گیا ہے تاہم علاقے میں احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے نقل و حرکت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ فوڈ سیفٹی کو کوئی خطرہ نہیں ہے تاہم مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں اور بیماری کی تفصیلات بھی جاننے کی کوشش ہو رہی ہے۔

    میڈ کاؤ ڈیزیز کا نام بوائین اسپونگ فورم انسیفالوپیتی (بی ایس ای) ہے اور اس سے قبل اس قسم کا کیس سال 2018 میں سامنے آیا تھا جب اسکاٹ لینڈ کے ایک فارم پر یہ بیماری سامنے آئی تھی۔

    ابر ڈین شائر کے ایک فارم میں پاگل پن کے مرض میں مبتلا گائے مرض کی تشخیص کے لیے ٹیسٹ سے قبل ہی ہلاک ہو گئی تھی جبکہ احتیاطی تدابیر کے طورپر مزید 3 سے 4 گائے ذبح کی گئی تھیں۔