Tag: UK

  • برطانیہ: گاڑیوں کی ممنوعہ نمبر پلیٹس کی فہرست جاری

    برطانیہ: گاڑیوں کی ممنوعہ نمبر پلیٹس کی فہرست جاری

    برطانیہ میں گاڑی کے ممنوعہ نمبر پلیٹس کی نئی فہرست جاری کی گئی ہے، حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ فہرست میں شامل نمبر پلیٹس والی گاڑیوں کو روک لیا جائے گا۔

    برطانیہ کی ڈرائیور اینڈ وہیکل لائسنسنگ ایجنسی (ڈی وی ایل اے) نے گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی نئی فہرست جاری کی ہے اور کہا ہے کہ مذکورہ نمبر پلیٹس لگانا غیر قانونی ہوگا۔

    ایجنسی نے کچھ مخصوص اعداد اور حروف کو نمبر پلیٹس پر درج کرنا ممنوعہ قرار دیا ہے۔

    ایجنسی کے مطابق ان میں سے اکثر حروف، اعداد یا ان کا مجموعہ (کمبی نیشن) یا تو نسلی تعصب کا اظہار کرتا ہے، یا پھر سیاسی طور پر تنازعے کا سبب بن سکتا ہے۔

    ادارے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اکثر برطانوی شہری اپنی پسند کی پرسنلائزڈ نمبر پلیٹ چاہتے ہیں، ایسی نمبر پلیٹس کی تعداد 50 ملین کے قریب ہے۔ برطانوی شہری پرسنلائزڈ نمبر پلیٹس پر ہر سال 160 ملین پاؤنڈز خرچ کرتے ہیں۔

    ایجنسی کی جاری کردہ فہرست میں مندرجہ ذیل اعداد و حروف کے مجموعے شامل ہیں جو ممنوعہ ہیں۔

    **70 OSS

    **70 SER

    **70 SSR

    **70 SSA

    **70 SSR

    **70 URD

    **70 WAT

    *B70 JOB

    *B70 LCK

    *B70 LKS

    *B70 MEE

    *B70 OMB

    *B70 TCH

    *B70 WJB

    *B70 WME

    *B70 WUP

    *C70 CK*

    *C70 K**

    AC70 LRD

    CO70 LRD

    *F70 FF*

    *F70 OFF

    *G70 FUC

    *G70 HEL

    *G70 HLL

    *G70 OK*

    *G70 SHT

    AH70 MO*

    UH70 MO*

    YH70 MO*

    *J70 HAD

    *K70 CK*

    *M70 NG*

    *M70 ONG

    *N70 GER

    *N70 GGA

    *N70 GGR

    *N70 GRR

    *P70 EDO

    *T70 SER

    *T70 SSR

    *T70 SSS

    TT70 WNK

    *U70 REM

    *W70 G**

    *W70 NKR

    *W70 NKS

    AA70 RYN

    AA70 YAN

    AB70 ORT

    AF70 CCK

    AF70 CKK

    AM70 FKR

    AP70 EDO

    AP70 SSY

    AR70 N**

    AR70 YNS

    AS70 HLE

    AS70 HOL

    AS70 OL*

    AS70 OLE

    BA70 ARD

    BA70 STD

    BA70 TRD

    BJ70 BOY

    BJ70 GAL

    BJ70 GRL

    BJ70 LAS

    BL70 JB*

    BL70 JJB

    BL70 JO*

    BL70 JOB

    BL70 TTO

    BL70 WJB

    BL70 WUP

    BO70 CK*

    BO70 CKS

    BO70 LOX

    BO70 OCK

    BO70 X**

    BR70 DED

    BR70 EDL

    BR70 GUN

    BR70 HTR

    BR70 KKK

    BR70 KLL

    BR70 KLR

    BR70 KLS

    BR70 MOB

    BR70 WAR

    BS70 TDS

    BS70 TDZ

    BS70 TRD

    BU70 GAR

    BU70 GER

    BU70 GGR

    BU70 GRD

    BU70 GRR

    BU70 GRS

    BU70 GRY

    CO70 N**

    CR70 PLE

    CR70 PPL

    DR70 UGS

    DR70 UGY

    EA70 DCK

    EA70 DKS

    EA70 DYK

    EA70 FWF

    EA70 GAL

    EA70 GRL

    EA70 HER

    EA70 MEE

    EA70 MME

    EA70 MOT

    EA70 MUF

    EA70 NOB

    EA70 VAG

    EA70 VAJ

    EU70 ATE

    EU70 BAD

    EU70 BOM

    EU70 FKD

    EU70 FWC

    EU70 GON

    EU70 NO*

    EU70 OFF

    EU70 OMB

    EU70 OUT

    EU70 SHT

    EU70 WAR

    EU70 YES

    FA70 APE

    FA70 GGT

    FA70 GOT

    FA70 NNY

    FA70 WAH

    FC70 KER

    FF70 FF*

    FF70 KED

    FF70 KER

    FK70 CKR

    FK70 CR*

    FK70 EXY

    FK70 KR*

    FK70 SXY

    FR70 APE

    FU70 CER

    FU70 KER

    GA70 GDD

    GA70 GED

    GA70 GER

    GA70 GGD

    GA70 GGR

    GA70 NJA

    GB70 BAD

    GB70 BOM

    GB70 DED

    GB70 DWN

    GB70 EDL

    GB70 FKD

    GB70 FKT

    GB70 GNG

    GB70 GUN

    GB70 HTR

    GB70 KKK

    GB70 KLL

    GB70 KLR

    GB70 KLS

    GB70 MOB

    GB70 SHT

    GB70 WAR

    GO70 HEL

    GO70 HLL

    GO70 SHT

    GO70 WAR

    GO70 GUN

    GO70 EUR

    GR70 PED

    GR70 PER

    GR70 PR*

    GY70 PO*

    GY70 PPD

    GY70 PPO

    HA70 SH*

    HE70 OIN

  • برطانیہ نے کرونا ویکسین کے استعمال کی منظوری دے دی، دنیا کا پہلا ملک بن گیا

    برطانیہ نے کرونا ویکسین کے استعمال کی منظوری دے دی، دنیا کا پہلا ملک بن گیا

    آکسفورڈ: برطانیہ نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے کرونا ویکسین کے وسیع پیمانے پر استعمال کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں کرونا ویکسین کے استعمال کی منظوری دے دی گئی، اس طرح برطانیہ دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جہاں اب ویکسین وسیع پیمانے پر دستیاب ہوگی۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق میڈیسن اینڈ ہیلتھ کیئر پروڈکٹس ریگولیٹری نے فائزر اور بائیو این ٹیک کی ویکسین کے استعمال کی منظوری دی ہے۔

    برطانوی وزیر صحت نے ایک بیان میں کہا کہ آئندہ ہفتے سے ویکسین دستیاب ہونا شروع ہوگی۔

    کرونا ویکسین پہلے کسے دستیاب ہوگی، فیصلہ ہوگیا

    ایم ایچ آر اے برٹش ریگولیٹر کا کہنا ہے کہ یہ ویکسین کرونا وائرس سے 95 فی صد تک تحفظ فراہم کرے گی، اور آئندہ ہفتے سے ویکسین لگانے کا عمل شروع کر دیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ برطانیہ نے 40 ملین ڈوزز کا آرڈر دے رکھا ہے، جو کہ 20 ملین افراد کے لیے ہے، ان میں سے 10 ملین ڈوز فوری طور پر دستیاب ہوں گے، 8 لاکھ ڈوز چند ہی دن میں برطانیہ کو موصول ہو جائیں گے۔

    یہ دنیا کی تیز ترین تیار ہونے والی ویکسین ہے جس کی تیاری میں صرف 10 ماہ کا عرصہ لگا، یہ ویکسین اب سب سے پہلے انھیں دی جائے گی جنھیں زیادہ ضرورت ہے جیسا کہ بڑی عمر کے افراد۔

    ویکسی نیشن کے لیے پچاس اسپتالوں کو تیار کیا جا چکا ہے جب کہ کانفرنس سینٹرز جیسے مقامات میں بھی ویکسی نیشن مراکز قائم کیے جا رہے ہیں۔

  • برطانوی طیارے سے اچانک پھٹ کر شعلے اٹھنے لگے (ویڈیو)

    برطانوی طیارے سے اچانک پھٹ کر شعلے اٹھنے لگے (ویڈیو)

    ویلنسیا: اسپین میں گراؤنڈ کیے گئے برطانوی ایئر ویز کے ایک طیارے سے اچانک پھٹ کر شعلے بلند ہونے لگے، جس سے ایئرپورٹ پر کھلبلی مچ گئی۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق برٹش ایئر ویز کا طیارہ 747 ہسپانوی ہوائی اڈے پر اچانک آگ کے شعلوں میں گِھر گیا، یہ طیارہ سروس پوری کر کے ریٹائرڈ کیا گیا تھا۔

    اسپین کے شہر ویلنسیا کے کیسٹلن ایئر پورٹ پر کھڑے برطانوی ایئرویز کے بوئنگ طیارے کو حال ہی میں گراؤنڈ کیا گیا تھا، ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کاک پٹ کے پیچھے سے آگ کے شعلے اور دھواں بلند ہو رہا ہے۔

    فائر فائٹرز نے موقع پر پہنچ کر آگ بجھائی تاہم طیارے کو شدید نقصان پہنچ چکا تھا، ایئر پورٹ حکام نے تصدیق کی کہ واقعے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا کیوں کہ طیارے میں کوئی بھی نہیں تھا۔

    حکام کا کہنا تھا کہ طیارے کو اسکریپ کیا جانا تھا، نیز آتش زدگی کی وجہ بھی معلوم نہیں ہو سکی۔

    یوکرین میں فوجی طیارے کو حادثہ، 22افراد جل کر ہلاک

    یاد رہے کہ ستمبر 2020 میں یوکرین میں ایک فوجی طیارہ گر کر تباہ ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں 22 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    یہ واقعہ یوکرین کے شہر چوگویف کے علاقے خارکیف میں پیش آیا تھا، یوکرین حکام کے مطابق طیارے میں ایئر فورس کیڈٹس سوار تھے، کئی کیڈٹس حادثے میں معجزاتی طور پر محفوظ بھی رہے تھے۔

  • برطانیہ نے کرونا وائرس ویکسین کی کروڑوں خوراکوں کا معاہدہ کرلیا

    برطانیہ نے کرونا وائرس ویکسین کی کروڑوں خوراکوں کا معاہدہ کرلیا

    لندن: برطانیہ نے کرونا وائرس ویکسین کی 350 ملین (35 کروڑ) خوراکوں کا معاہدہ کرلیا، یہ ڈوزز برطانوی آبادی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہوں گی۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق برطانوی محکمہ صحت نے انکشاف کیا ہے کہ 6 مختلف ڈیولپرز کے ساتھ کرونا وائرس کے خلاف تیار کی جانے والی ویکسین کی 350 ملین خوراکوں کا معاہدہ طے کیا جا چکا ہے جو برطانوی آبادی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہوگا۔

    ترجمان محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ کرونا ویکسین کی خوراک این ایچ ایس کی طرف سے متاثرین کو مفت مہیا کی جائے گی، نجی کمپنیوں کے لیے ویکسین پہلے آئیں پہلے پائیں کی بنیاد پر دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔ گھروں سے تاخیر سے نکلنے والے اس سہولت سے محروم رہ سکتے ہیں۔

    ڈپٹی چیف میڈیکل آفیسر پروفیسر جوناتھن وان تام کے مطابق کرونا وائرس سے سب سے زیادہ خطرے کا شکار جیسے بزرگ افراد اور کینسر کے مریضوں کو اولین ترجیحات پر معیاری ویکسین دی جائے گی۔

    ادویات ساز کمپنیوں فائزر اور بائیو ٹیک نے اپنی تیار کردہ ویکسین کی 90 فیصد مؤثر ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے اگلے ماہ سے اسے فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے، ویکسین کو کب، کہاں، کیسے اور کتنی مقدار میں تقسیم کیا جائے گا اس کا حتمی فیصلہ حکومتی مشینری کرے گی۔

    برطانوی عوام نے کرونا وائرس کے خلاف ویکسین کی تیاری کو بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ویکسین کی دستیابی سے برطانیہ پہلے کی طرح معمول کی زندگی کی جانب لوٹ آئے گا۔

    برطانیہ میں کرونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے باعث معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ چکا ہے۔

  • برطانوی آرمی چیف کا فوج میں روبوٹ آرمی شامل کرنے کا اعلان

    برطانوی آرمی چیف کا فوج میں روبوٹ آرمی شامل کرنے کا اعلان

    لندن: برطانوی جنرل نک کارٹر کا کہنا ہے کہ آئندہ دس برسوں میں 30 ہزار روبوٹ فوجی 90 ہزار برطانوی فوج کے شانہ بشانہ ہوں گے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق برطانوی فوج میں 30 ہزار روبوٹ فوجی شامل کیے جائیں گے، اس سلسلے میں برطانوی آرمی چیف نک کارٹر نے یوم یادگار پر گفتگو کرتے ہوئے کہا 2030 تک روبوٹ فوج میں شامل ہو جائیں گے۔

    انھوں نے کہا دنیا ایک اور جنگ عظیم کے خطرے سے دو چار ہے، جو روبوٹ فوج میں شامل کیے جا رہے ہیں وہ 90 ہزار سپاہیوں کا ساتھ دیں گے، وزارت خزانہ سے اس کے لیے فنڈز کے سلسلے میں بات چیت چل رہی ہے۔

    برطانوی آرمی چیف نے ٹی وی انٹرویو میں کہا فوج کو جدید خطوط پر استوار کیا جا رہا ہے، اب روبوٹ فوجی بھی انسانوں کے ساتھ مل کر فرنٹ لائن پر کام کریں گے۔

    چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل نک کارٹر

    چیف آف ڈیفنس اسٹاف نے کہا جو فوج تیار کی جا رہی ہے اس میں ایسی مشینیں شامل ہوں گی جو یا تو خود کار ہوں گی یا پھر دور سے انھیں کنٹرول کیا جا سکے گا۔

    واضح رہے کہ روبوٹوں کی جنگ میں سرمایہ کاری برطانوی پانچ سالہ مربوط دفاعی جائزے کی منصوبہ بندی کا بنیادی حصہ تھا، تاہم اس منصوبے کا مستقبل اس وقت شکوک و شبہات کی نذر ہو گیا جب چانسلر رشی سونک نے حکومتی اخراجات کا جائزہ ملتوی کر دیا۔ جس پر برطانوی آرمی چیف نے مطالبہ کیا کہ حکومت کو وعدے کے مطابق پانچ سالہ دفاعی جائزے پر آگے بڑھنا چاہیے۔

    برطانوی میڈیا کا یہ بھی کہنا ہے کہ فوج نے موجودہ تربیت یافتہ قوت 73،870 کے ساتھ کئی برسوں سے بھرتیوں کے سلسلے میں بھی جدوجہد کی ہے، جو معمولی 82،050 کے ہدف سے بھی کم ہیں۔ توقع کی جا رہی تھی کہ مربوط جائزے میں اس ہدف کو مزید کم کر کے 75،000 کر دیا جائے گا، اور اس خلا کو پُر کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔ دوسری طرف برطانیہ کی تمام مسلح افواج چھوٹے ڈرونز یا دور سے کنٹرول کیے جانے والی زمین پر یا پانی کے اندر چلنے والی گاڑیوں پر مشتمل تحقیقی منصوبوں کے سلسلے میں مصروف ہیں۔

    ’قاتل روبوٹ ختم کرو‘ مہم کے نتیجے میں برطانوی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ اس کی پالیسی یہ ہے کہ صرف انسان ہی ہتھیاروں سے فائر کریں گے، تاہم دوسری طرف پابندیوں سے آزاد روبوٹ جنگ کے امکانی خطرے سے متعلق تشویش بھی بڑھتی جا رہی ہے۔

    اس وقت جو ٹیکنالوجی بنائی جا رہی ہے اس میں آئی 9 ڈرون شامل ہے، جو 6 روٹرز کے ذریعے چلے گا، اور اس میں 2 شاٹ گنز ہیں، اور اسے دور سے کنٹرول کیا جائے گا، اسے عمارتوں پر حملہ کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے، یعنی شہری جنگ کی صورت حال کے لیے جس میں بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوتی ہیں۔

  • اسکولوں میں کرونا وائرس کے بارے میں مذاق اور جان بوجھ کے کھانسنے پر پابندی عائد

    اسکولوں میں کرونا وائرس کے بارے میں مذاق اور جان بوجھ کے کھانسنے پر پابندی عائد

    لندن: برطانیہ میں کرونا وائرس کی صورتحال کنٹرول ہونے کے ساتھ ساتھ معمولات زندگی بھی بحال ہورہے ہیں جبکہ تعلیمی ادارے بھی دوبارہ کھل رہے ہیں، تاہم حکام نے تمام مقامات پر سخت احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت کی ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق ملک میں نافذ لاک ڈاؤن میں نرمی کی گئی ہے تاہم مختلف مقاصد سے گھر سے باہر نکلنے والوں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ فیس ماسک پہنیں اور سماجی فاصلہ اختیار کریں۔

    برطانیہ میں گزشتہ روز یعنی 31 اگست سے اسکول اور دیگر تعلیمی ادارے بھی کھل گئے ہیں، اسکولوں کی انتظامیہ نے اسکول کی حدود میں سخت احتیاطی تدابیر نافذ کی ہیں اور ان کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کا بھی عندیہ دیا ہے۔

    ایسٹ سسیکس میں واقع ایک اسکول نے بھی ایسا ہی ہدایت نامہ جاری کیا ہے جن کے تحت کچھ چیزوں کو ممنوع قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ہدایت نامے کی خلاف ورزی پر طالبعلم کا نام اسکول سے خارج کرنے سمیت سخت کارروائیاں کی جاسکتی ہیں۔

    ہدایت نامے میں مندرجہ ذیل امور پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

    جان بوجھ کر کھانسنا

    منہ کو ڈھانپے بغیر چھینکنا

    کرونا وائرس کے بارے میں نامناسب گفتگو

    جان بوجھ کر کسی کے قریب ہونا

    انتظامیہ کے مطابق مذکورہ بالا امور کے مرتکب طالبعلم کو ایک مخصوص مدت کے لیے معطل کیا جاسکتا ہے۔ انتظامیہ نے خاص طور پر ہدایت کی ہے کہ کرونا وائرس کے بارے میں مذاق کرنے یا ساتھیوں کو تنگ کرنے کے لیے جان بوجھ کر کھانسنے سے پرہیز کیا جائے۔

    علاوہ ازیں طلبا کو لنچ بریک میں بھی اپنی کلاسز تک محدود رہنے کا کہا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں کرونا وائرس کے 3 لاکھ 35 ہزار 873 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ اب تک 41 ہزار 501 افراد کرونا وائرس کے باعث موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں۔

  • بچوں کا اسکول نہ جانا کرونا سے زیادہ بدتر ہے: برطانوی چیف میڈیکل آفیسر

    بچوں کا اسکول نہ جانا کرونا سے زیادہ بدتر ہے: برطانوی چیف میڈیکل آفیسر

    لندن: برطانوی چیف میڈیکل آفیسر نے کہا ہے کہ بچوں کا اسکول نہ جانا کرونا وائرس کی وبا سے کہیں زیادہ بد تر معاملہ ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانوی چیف میڈیکل آفیسر پروفیسر کرس وھٹی نے بچوں کے اسکول نہ جانے کو کرونا وائرس سے کہیں زیادہ بدتر قرار دیا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ بچوں میں کرونا سے متاثر ہونے کی شرح انتہائی کم ہے، اسکول نہ جانے سے بچوں کے مستقبل پر گہرا اثر پڑے گا، اگر بچوں میں وائرس کی علامات ہوں تو انھیں اسکول نہ بھیجا جائے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق بچوں کے اسکول جانے اور کرونا کے پھیلاؤ کا ذریعہ بننے کے حوالے سے برطانیہ، اسکاٹ لینڈ، شمالی آئرلینڈ اور ویلز کے چیف اور ڈپٹی چیف میڈیکل افسران کا ایک متفقہ بیان جاری کیا گیا ہے۔

    برطانیہ میں کرونا کے حوالے سے نئی پابندی عائد

    متفقہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں اس بات کا یقین ہے کہ متعدد شواہد سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ اسکول میں تعلیم کی کمی سے عدم مساوات میں اضافہ ہوتا ہے، بچوں کی زندگی میں آنے والے امکانات کم ہو جاتے ہیں، ان کی جسمانی اور دماغی صحت سے متعلق مسائل بھی بڑھ سکتے ہیں۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ اسکول نہ صرف صحت اور تعلیم بہتر کرتے ہیں بلکہ آپس کے میل جول اور نوکری سمیت زندگی میں آنے والے مواقع کی بہتری کا ذریعہ بنتے ہیں۔ یہ بھی کہا گیا کہ صرف گھریلو تعلیم کی فراہمی کے ذریعے معاشرتی عدم مساوات کو کم کرنا ممکن نہیں ہے، بچوں اور نوجوانوں کے لیے اسکول کی حاضری بہت ضروری ہے۔

    متفقہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں ان مضبوط ثبوتوں پر اعتماد ہے جن میں کہا گیا ہے کہ پرائمری یا ثانوی اسکول جانے والی عمر کے بچوں میں کرونا وائرس سے اموات کا خطرہ بہت ہی کم ہے۔ 5 سے 14 سال کی عمر میں کرونا انفیکشن سے اموات کی شرح دس لاکھ میں سے صرف 14 ہے جو کہ اکثر موسمی فلو انفیکشنز سے کم ہے۔

    بیان کے مطابق اگرچہ ہر بچے کی موت ایک المیہ ہے تاہم کو وِڈ 19 سے بچوں اور لڑکوں میں اموات خوش قسمتی سے نہایت ہی کم ہے، اور کرونا سے جو بچے مرے ہیں انھیں بھی پہلے سے صحت کے مسائل لاحق تھے۔

  • برطانیہ میں کرونا کے حوالے سے نئی پابندی عائد

    برطانیہ میں کرونا کے حوالے سے نئی پابندی عائد

    لندن: برطانیہ میں کرونا سے نمٹنے کے لیے اقدامات کا سلسلہ جاری ہے، اب 30 افراد کا اجتماع غیر قانونی قرار دے دیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانیہ میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تیس افراد کا اجتماع غیر قانونی قرار دے دیا گیا، اس حوالے سے عمل درآمد کرانے کے لیے برطانوی پولیس کے اختیارات میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے۔

    جہاں تیس افراد کا اجتماع ہوگا وہاں پولیس منتظمین کو 10 ہزار پونڈ تک جرمانہ کر سکے گی، اس کے علاوہ اجتماع میں موجود لوگوں کے ماسک نہ پہننے پر 100 سے 3 ہزار پونڈ تک جرمانہ بھی کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران برطانیہ میں کرونا وائرس سے مزید 18 ہلاکتیں ہوئی ہیں جب کہ 1,288 نئے کیسز بھی سامنے آئے۔

    برطانیہ میں کرونا وائرس انفیکشن سے اب تک ہونے والی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 41,423 ہو چکی ہے، ہلاکتوں کی تعداد کے حساب سے برطانیہ دنیا کا پانچواں ملک ہے، جب کہ کرونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 24 ہزار سے بھی زائد ہو چکی ہے۔

    برطانیہ نے تاحال نہ تو صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد جاری کی ہے نہ ہی یہ بتایا گیا ہے کہ فعال کیسز کتنے ہیں۔

  • طلبہ کا احتجاج رنگ لے آیا، برطانوی حکومت کا نتائج میں تبدیلی کا اعلان

    طلبہ کا احتجاج رنگ لے آیا، برطانوی حکومت کا نتائج میں تبدیلی کا اعلان

    لندن: برطانیہ میں طلبہ کا احتجاج رنگ لے آیا ہے، برطانوی حکومت نے نتائج میں تبدیلی کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کیمبرج یونی ورسٹی کے اے لیول، جی سی ایس ای کے نتائج پر طلبہ اور والدین نے تحفظات کا اظہار کیا تھا، کرونا وائرس کی وجہ سے طلبہ کو اندازے پر مبنی امتحانی نتائج دیے گئے تھے اور 40 فی صد نتائج میں طلبہ کو پہلے سے کم گریڈ ملے۔

    لندن کے پاکستانی نژاد میئر صادق خان نے نتائج تبدیلی کے فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بھی ہزاروں طلبہ کیمبرج نتائج سے مطمئن نہیں ہیں، پاکستان میں بھی طلبہ نے او لیول، اے لیول کے برطانوی نتائج کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

    برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے پاکستانی طلبہ کے نتائج میں بھی تبدیلی کا مطالبہ کر دیا۔

    سارا سال محنت کرنے والے طلبہ کی 40 فی صد ڈاؤن گریڈنگ، مستقل کو ناقابل تلافی نقصان

    واضح رہے کہ سارا سال محنت کرنے والے دنیا بھر کے طلبہ کو کیمبرج یونی ورسٹی کی جانب سے 40 فی صد ڈاؤن گریڈنگ کے ذریعے A سے C اور D گریڈ دے دیا گیا ہے، طلبہ کو انفرادی طور پر اپیل کے حق سے بھی محروم کر دیا گیا ہے، اور صرف اسکولز کو مجموعی طور پر اپیل کرنے کی اجازت دی گئی۔

    آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن نے آج اس پر احتجاج کرتے ہوئے O اور A لیول کے نتائج مایوس کن اور ناقابل قبول قرار دیا، تنظیم کا کہنا تھا کہ اس طرح ڈاؤن گریڈنگ سے لاکھوں طلبہ کا مستقبل متاثر ہوگا، حکومت کیمبرج یونی ورسٹی کو نتائج پر نظرثانی کے لیے مجبور کرے۔

    نجی اسکولز اور کالجز کی تنظیم کا کہنا تھا کہ حکومت کو فوری طور پر کیمبرج یونی ورسٹی سے نتائج پر نظرثانی کا مطالبہ کرنا چاہیے، اور مقامی یونی ورسیٹیز سے داخلے کی مطلوبہ شرائط میں بھی نرمی کروائی جائے، اور ایسا ذمہ دار ادارہ قائم کیا جائے جہاں ان طلبہ کی داد رسی اور آئندہ کیمبرج امتحانات کی ملکی سطح پر مانیٹرنگ اور کوارڈینیش ہو سکے۔

  • کرونا وائرس برطانوی معیشت کو لے بیٹھا، ملک کساد بازاری کا شکار

    کرونا وائرس برطانوی معیشت کو لے بیٹھا، ملک کساد بازاری کا شکار

    لندن: کرونا وائرس کی وجہ سے برطانیہ کی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے اور برطانیہ کساد بازاری کا شکار ہوگیا ہے، ایک سروے کے مطابق رواں برس ستمبر کے آخر تک ہر 3 میں سے ایک برطانوی کمپنی تباہی کے دہانے پر پہنچ جائے گی۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق سال رواں کے پہلے 3 ماہ کے مقابلے میں برطانوی معیشت 20.4 فیصد سکڑ گئی ہے، سنہ 2009 کے بعد سے اب تک 11 سال کے دوران ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ برطانیہ کساد بازاری کا شکار ہوا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کے مطابق ملک میں بیروزگاری کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، صرف جون کے مہینے میں 1 لاکھ 39 ہزار سے زائد افراد اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہزاروں فرمز بند ہونے کے باعث بیروزگاری کا طوفان برپا ہوا جسے حکومتی کوششوں کے باوجود سنبھالا نہیں جا سکا، بیروزگاری کی شرح میں ابھی بھی مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

    برطانوی معاشی ماہرین کے مطابق گھروں میں کام کرنے والے اس بحران سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

    برطانیہ کے چارٹرڈ انسٹی ٹیوٹ آف پرسونل اینڈ ڈویلپمنٹ (سی آئی پی ڈی) کے مطابق حکومت اب اپنی ملازمتوں کی افلاس اسکیم کو ختم کرنے کے بعد کاروباروں کو بڑھتے ہوئے اخراجات کے امکان کا سامنا کر رہی ہے۔

    سی آئی پی ڈی کے ہی ایک سروے کے مطابق رواں برس ستمبر کے آخر تک ہر 3 میں سے ایک کمپنی تباہی کے دہانے پر پہنچ جائے گی۔