Tag: UK

  • برطانیہ میں فیملی ویزے کے سلسلے میں بڑی خبر

    برطانیہ میں فیملی ویزے کے سلسلے میں بڑی خبر

    لندن: برطانیہ میں فیملی ویزے کے لیے گزشتہ حکومت کی سالانہ آمدن کی شرائط مسترد کر دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی مائیگریشن ایڈوائزری کمیٹی نے اپنی جائزہ رپورٹ جاری کر دی، جس میں فیملی ویزے کے لیے گزشتہ حکومت کی سالانہ آمدن کی شرائط مسترد کی گئی ہیں۔

    رپورٹ میں سالانہ آمدن 23 اور 25 ہزار کے درمیان رکھنے کی سفارش کی گئی ہے، اور کہا گیا ہے کہ سالانہ آمدن کم کرنے سے مائیگریشن میں 3 فی صد اضافہ کا امکان ہے۔

    یاد رہے کہ ٹوری حکومت نے گزشتہ سال فیملی ویزا کے لیے کم ازکم آمدن 29 ہزار کر دی تھی، جو آئندہ سال بڑھ کر 38 ہزار 700 ہونا تھی، جب کہ لیبر پارٹی نے اس فیصلے کی مخالفت کی تھی۔

    لیبر پارٹی نے آتے ہی اس معاملے کا حکومتی جائزہ لینے کے لیے مائیگریشن ایڈوائززری کمیٹی قائم کر دی، یہ جائزہ رپورٹ گزشتہ روز جاری کی گئی ہے، جائزہ رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ فیملی ویزے کے لیے آمدن 23 اور 25 ہزار کے درمیان ہونی چاہیے۔


    فیملی کیلیے پانچ سال کا ملٹی انٹری ویزا


    فیملی ویزے کے لیے سالانہ آمدن 2024 میں 18 ہزار 600 پونڈ تھی، سالانہ آمدنی کی حد کم کرنے سے مائیگریشن میں 3 فی صد اضافہ متوقع ہے۔

    حکومتی جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یو کے فیملی ویزا قوانین کو آسان بنایا جائے، گزشتہ حکومت نے قوانین کو سخت بنا دیا تھا، برطانوی افراد کو اپنے خاندان کے ساتھ رہنے کا حق ملنا چاہیے۔

  • برطانیہ میں ڈسپوزیبل ویپ پر آج سے پابندی کا آغاز، ویڈیو رپورٹ

    برطانیہ میں ڈسپوزیبل ویپ پر آج سے پابندی کا آغاز، ویڈیو رپورٹ

    برطانیہ میں ڈسپوزیبل ویپ پر آج سے پابندی کا آغاز ہو رہا ہے، نئی نسل میں ڈسپوزیبل ویپ کا استعمال عام ہوتا جا رہا ہے، جس کے اثرات انسانی صحت کے ساتھ ساتھ ماحول پر بھی پڑ رہے ہیں۔

    برطانیہ میں ڈسپوزیبل ویپ کے ماحولیاتی اثرات پر قابو پانے کے لیے حکومتی سطح پر آج سے پابندی کا آغاز ہو رہا ہے، اس بارے میں تفصیلات اس ویڈیو رپورٹ میں دیکھیں۔


    ٹرمپ نے ادارے بند کرنے کی پالیسی کہاں سے لی؟ نوم چومسکی کی کتاب پر آڈیو پوڈ کاسٹ، حیرت انگیز انکشافات


  • حسن نواز کی برطانیہ میں ساتوں کمپنی تحلیل

    حسن نواز کی برطانیہ میں ساتوں کمپنی تحلیل

    لندن: پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف کے بیٹے حسن نواز کی برطانیہ میں موجود ساتوں کمپنیاں تحلیل کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق حسن نواز کی برطانیہ میں موجود 7 کمپنی کو تحلیل کردیا گیا، وہ برطانیہ میں 7 کمپنیوں کے ڈائریکٹر تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حسن نواز کو برطانیہ میں ٹیکس ڈیفالٹر قرار دیا جاچکا ہے جبکہ 5.2 ملین پاؤنڈ جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔

    حسن نواز کو اپریل 2024 میں بینک کرپٹ قرار دیا گیا تھا، اب ان کی سب سے بڑی کمپنی فلیگ شپ انویسٹمنٹس لمیٹڈ کو بھی تحلیل کردیا گیا جس کا 20 مئی سے اطلاق ہوگا۔

    حسن نواز کو لندن کی عدالت نے دیوالیہ قرار دے دیا

    حسن نواز کی 2007 سے قائم کمپنی کوئینٹ پیڈنگٹن لمیٹڈ بھی 20 مئی کو تحلیل ہوگی، ان کی چار کمپنیاں 3 دسمبر 2024 اور ایک کمپنی 2016 میں تحلیل ہوئی تھی۔

    خیال رہے کہ مارچ 2024 کے دوران اسلام آباد کی ایک احتساب عدالت نے نواز شریف کے بیٹوں حسین نواز اور حسن نواز کو فلیگ شپ، ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنسز میں بری کیا تھا۔ پاکستان میں ان دونوں پر پانامہ پیپرز سے جڑے مبینہ بدعنوانی کے مقدمات قائم ہوئے تھے۔

  • برطانیہ کا امیگریشن کنٹرول کے لیے سخت اقدامات کا فیصلہ، طلبہ کے لیے بری خبر

    برطانیہ کا امیگریشن کنٹرول کے لیے سخت اقدامات کا فیصلہ، طلبہ کے لیے بری خبر

    لندن: برطانیہ نے امیگریشن کنٹرول کے لیے سخت اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کر لیا ہے، جس میں طلبہ کے لیے بھی بری خبر ہے۔

    برطانوی سیکریٹری داخلہ کے مطابق برطانیہ میں اب ورکرز کی کمی کو پورا کرنے کے لیے مقامی لوگوں پر سرمایہ کاری کی جائے گی، جس کے لیے کیئر ویزہ کے قوانین میں تبدیلی کی جا رہی ہے۔

    برطانوی سیکریٹری داخلہ کا کہنا ہے کہ بیرون ممالک سے ورکرز کے حصول کو سخت بنایا جا رہا ہے، اوورسیز طلبہ کو کام کی اجازت پر بھی نظر ثانی کی جائے گی۔

    برطانوی سیکریٹری داخلہ کے مطابق جرائم میں ملوث اوورسیز کے خلاف بھی سخت اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے، جو غیر ملکی جرائم میں ملوث ہوں گے ان کا ویزہ منسوخ کر دیا جائے گا۔


    برطانیہ کا ویزا درخواستوں کے حوالے سے بڑا اعلان


    یاد رہے کہ جمعرات کو برطانوی اخبار نے ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ برطانیہ ان ملکوں کی ویزا درخواستوں کو محدود کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے جن کا ویزے کی مقررہ مدت سے زیادہ قیام یا سیاسی پناہ لینے کا امکان زیادہ ہے۔

    ٹائمز اخبار کے مطابق ہوم آفس کی جانب سے پاکستان، نائیجیریا اور سری لنکا سمیت بعض ممالک کے شہریوں کی جانب سے ورک اور اسٹڈی ویزے کی درخواستوں پر سخت شرائط لگ سکتی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ان منصوبوں کا اعلان جلد ہی امیگریشن وائٹ پیپر میں کیا جائے گا، کیوں کہ حکومت امیگریشن کےاعداد و شمار کو قابو کرنا چاہتی ہے۔

  • برطانیہ کا ویزا درخواستوں کے حوالے سے بڑا اعلان

    برطانیہ کا ویزا درخواستوں کے حوالے سے بڑا اعلان

    آکسفورڈ: برطانوی اخبار نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ برطانیہ ان ملکوں کی ویزا درخواستوں کو محدود کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے جن کا ویزے کی مقررہ مدت سے زیادہ قیام یا سیاسی پناہ لینے کا امکان زیادہ ہے۔

    ٹائمز اخبار کے مطابق ہوم آفس کی جانب سے پاکستان، نائیجیریا اور سری لنکا سمیت بعض ممالک کے شہریوں کی جانب سے ورک اور اسٹڈی ویزے کی درخواستوں پر سخت شرائط لگ سکتی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان منصوبوں کا اعلان جلد ہی امیگریشن وائٹ پیپر میں کیا جائے گا، کیوں کہ حکومت امیگریشن کےاعداد و شمار کو قابو کرنا چاہتی ہے۔

    لیبر پارٹی نے اپنے منشور میں وعدہ کیا تھا کہ وہ امگریشن کی تعداد میں کمی لائے گی، پارٹی نے کہا کہ خالص نقل مکانی کی مجموعی سطح کو ’’مناسب طریقے سے کنٹرول اور منظم کیا جانا چاہیے۔‘‘

    ہوم آفس کے ترجمان نے کہا: ’’جو لوگ ورک اور اسٹوڈنٹ ویزے پر آتے ہیں اور سیاسی پناہ کا دعویٰ کرتے ہیں، ہم ان افراد کی پروفائل پر انٹیلیجنس بنا رہے ہیں تاکہ ان کی جلد اور تیزی سے شناخت کی جا سکے، جہاں ہمیں ایسے عوامی رجحانات کا پتا چلتا ہے جو ہمارے امیگریشن قوانین کو نقصان پہنچا سکتے ہیں، تو ہم کارروائی کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے۔‘‘ انھوں نے کہا ’’ہمارا آنے والا امیگریشن وائٹ پیپر ہمارے ٹوٹے ہوئے امیگریشن سسٹم کو بحال کرنے کے لیے ایک جامع منصوبہ ترتیب دے گا۔‘‘

    گزشتہ ماہ جاری کیے گئے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ برطانیہ میں ویزے کے لیے درخواست دینے والے تارکین وطن کی تعداد میں ایک سال میں ایک تہائی سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی ہے۔ ورکر، اسٹڈی، اور فیملی ویزا کیٹیگریز میں مارچ 2025 تک 772,200 افراد کی درخواستیں موصول ہوئیں، جو پچھلے 12 مہینوں میں تقریباً 1.24 ملین کے مقابلے میں 37 فی صد کم ہے۔

  • دہشت گردی کا شبہ، برطانیہ میں 7 ایرانیوں سمیت 8 افراد گرفتار

    دہشت گردی کا شبہ، برطانیہ میں 7 ایرانیوں سمیت 8 افراد گرفتار

    لندن: برطانوی پولیس نے دہشت گردی کے شبہ میں 7 ایرانیوں سمیت 8 افراد کو گرفتار کر لیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق لندن میٹروپولیٹن پولیس کا کہنا ہے کہ انسداد دہشت گردی کی دو الگ الگ کارروائیوں میں آٹھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں 7 ایرانی شہری ہیں۔

    گرفتار ہونے والوں کی عمریں 29 سے 46 برس کے درمیان ہیں، شبہ ہے کہ وہ دہشت گردی کی کارروائی کی تیاری کر رہے تھے اور مخصوص جگہوں کو نشانہ بنانے کا منصوبہ تھا، ان افراد کو لندن، سونڈن اور گریٹر مانچسٹر سے گرفتار کیا گیا۔

    میٹروپولیٹن پولیس نے بتایا کہ مشتبہ افراد میں سے 5 کو ہفتے کے روز چھاپوں میں ’ایک مخصوص احاطے‘ کو نشانہ بنانے کی مبینہ سازش کے تحت حراست میں لیا گیا۔


    قومی سلامتی کے برطرف مشیر والٹز نے ٹرمپ سے ملاقات سے قبل کس سے رابطہ کیا تھا؟ امریکی اخبار کا انکشاف


    میٹرو پولیٹن پولیس کے انسداد دہشت گردی کے سربراہ ڈومینک مرفی نے کہا کہ یہ تیز رفتار تحقیقات ہیں، ہم متاثرہ جگہ پر موجود لوگوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ انھیں اپ ڈیٹ رکھا جا سکے، انھوں نے کہا تفتیش ابھی ابتدائی مراحل میں ہے، اور مختلف پہلوؤں سے انکوائری کر رہے ہیں۔

    انھوں نے ہم سمجھتے ہیں کہ عوام کو تشویش لاحق ہو سکتی ہے لیکن ہمیشہ کی طرح میں ان سے کہوں گا کہ وہ چوکس رہیں اور اگر وہ کوئی ایسی چیز دیکھتے یا سنتے ہیں جس سے ان کا تعلق ہے، تو ہم سے رابطہ کریں۔

  • دریا سے ملنے والی لاش لاپتا برطانوی باکسر کی نکل آئی

    دریا سے ملنے والی لاش لاپتا برطانوی باکسر کی نکل آئی

    لندن: سمرسٹ سے تعلق رکھنے والے نوجوان برطانوی آئرس کی لاش ایک دریا سے مل گئی ہے۔

    برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق 3 مارچ کو سمرسٹ میں دریا سے ملنے والی لاش کے بارے میں حکام نے بتایا ہے کہ وہ 22 سالہ جیک آئرس کی ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق جیک آئرس پیر 3 مارچ کو لاپتا ہوا تھا، اور اس کی لاش 12 گھنٹے سے بھی کم عرصے بعد دریا سے مل گئی تھی، ایک راہگیر نے پولیس کو فون کر کے پانی میں لاش کی موجودگی کی اطلاع دی تھی۔

    اگرچہ پوسٹ مارٹم سے پتا چلا ہے کہ موت کی بنیادی وجہ ڈوبنا ہے، تاہم سمرسیٹ پولیس کا کہنا ہے کہ موت غیر واضح ہے، اس لیے عوام سے مزید معلومات کی فراہمی کی اپیل کی گئی ہے، پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیجز کی تلاش بھی شروع کر دی ہے، اور سڑک سے گزرنے والی گاڑی مالکان سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ ڈیش کیم چیک کر کے دیکھیں تاکہ پتا چلے کہ آخری لمحات میں باکسر کے ساتھ کیا ہوا تھا۔


    فرانس کے مایہ ناز فٹبالر ایمباپے کے مداحوں کیلیے اچھی خبر


    ان کے غم زدہ اہل خانہ نے ایک بیان میں کہا کہ کوئی بھی چیز ان کے جذبات کا اظہار نہیں کرسکتی، جیک ایک بیٹا، پوتا، بھائی، کزن، بھتیجا، اور عزیز دوست تھا۔

    پولیس نے بیان میں یہ بھی کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ کوئی بھی چیز جیک کو دوبارہ زندہ نہیں کرے گی، لیکن ہم صرف ان وجوہ کو سمجھنے کی کوشش کرنا چاہتے ہیں جن کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوئی۔

  • ٹینکر اور بحری جہاز میں ٹکر کا ذمہ دار کون؟ برطانوی پولیس کا انکشاف

    ٹینکر اور بحری جہاز میں ٹکر کا ذمہ دار کون؟ برطانوی پولیس کا انکشاف

    لندن: برطانیہ میں ساحل کے قریب حادثے کے شکار بحری جہاز کے کپتان پر سنگین الزام لگ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی پولیس نے جمعہ کو کہا ہے کہ ٹینکر سے ٹکرانے والے بحری جہاز کے روسی کپتان نے غفلت کا مظاہرہ کیا تھا، جس کی وجہ سے حادثہ پیش آیا۔

    5 دن قبل برطانیہ میں یارکشائر ساحل کے نزدیک ایک آئل ٹینکر سوڈیم سائنائیڈ سے لدے کارگو جہاز سے ٹکرا گیا تھا، اس حادثے میں 32 افراد زخمی ہو گئے تھے۔ آئل ٹینکر میں ایک لاکھ 42 ہزار بیرل فیول تھا، جو امریکی فوج کے طیاروں کے لیے لے جایا جا رہا تھا، جب کہ پرتگالی کارگو جہاز سولونگ پر بھی انتہائی زہریلے کیمیکلز موجود تھے۔

    روئٹرز کے مطابق برطانوی پولیس نے امریکی ٹینکر سے ٹکرا جانے والے کنٹینر جہاز کے روسی کپتان پر فرد جرم عائد کی ہے، پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ پرتگالی پرچم والے سولونگ کے کپتان 59 سالہ روسی ولادیمیر موٹن کو سنگین غفلت کے لیے چارج کیا گیا ہے، اور اسے ہل مجسٹریٹ کورٹ میں پیش کرنے کے لیے پولیس کی تحویل میں لیا گیا ہے، ولادیمیر کو آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    برطانوی وزیراعظم کا ہیلتھ سروس لانے کا اعلان

    برطانوی پولیس کے مطابق مال بردار جہاز کے روسی کپتان پر عملے کے ایک رکن کے قتل کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے، جو حادثے کے بعد سے لاپتا ہے اور اسے مردہ سمجھا جا رہا ہے۔ لاپتا کارکن کی شناخت فلپائن سے تعلق رکھنے والے 38 سالہ مارک اینجلو کے طور پر کی گئی ہے۔

    سینٹ پیٹرزبرگ سے تعلق رکھنے والے روسی کپتان کو حادثے کے اگلے ہی دن گرفتار کر لیا گیا تھا۔

  • برطانیہ میں غیر قانونی تارکین وطن کے گرد گھیرا تنگ

    برطانیہ میں غیر قانونی تارکین وطن کے گرد گھیرا تنگ

    برطانیہ میں لیبر پارٹی کے حکومت سنبھالنے کے لئے 19000 غیر قانونی تارکین وطن اور مجرموں کو ملک بدر کردیا گیا ہے، حکومت کی جانب سے ڈپورٹ کرنے کی ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پورے برطانیہ میں اس وقت غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف مہم تیز کردی گئی ہے، چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران بڑی تعداد میں موجود تارکین وطن کے پاس دستاویزات موجود نہیں تھیں۔ مذکورہ افراد کو ڈپورٹ کرنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق پولیس کی جانب سے بھارتی ریستوراں، نیل بار، اسٹور اور کار واش میں چھاپے مارے، اس میں بڑی تعداد میں غیر قانونی تارکین کو کام پر رکھے جانے کی شکایتیں موصول ہوئی تھیں۔

    برطانوی وزیر داخلہ ویٹے کوپر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ جنوری میں بڑے پیمانے پر چھاپہ مار کارروائیاں کی گئیں، ہماری حکومت آنے کے بعد سے کُل 19000 افراد کو ملک بدر کردیا گیا ہے۔

    جنوری میں ہی 828 مقامات پر چھاپہ مار کارروائیاں کی گئیں، اس دوران 609 لوگوں کو حراست میں لیا گیا، گزشتہ سال کی جنوری کے مقابلے یہ 73 فیصد زیادہ نمبر تھا۔ 7 لوگوں کو تو اکیلے ہنبر سائڈ واقع ہندوستانی ریستوراں میں چھاپہ مار کر گرفتار کیا گیا۔

    رپورٹس کے مطابق پارلیمنٹ میں نیا بل بھی پیش کردیا گیا ہے، جس میں سرحد تحفظ، پناہ اور غیر قانونی تارکین کو باہر کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے۔

    سعودیہ، مصر اور اردن نے فلسطینیوں کی بے دخلی کا منصوبہ مسترد کردیا

    برطانوی ایم پی کا کہنا تھا کہ اس اس بل کو لانے سے بڑی تعداد میں جرائم پیشہ گروہ کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔ حکومت کے مطابق سابقہ حکومتوں نے سرحد تحفظ سے سمجھوتہ کیا تھا۔ مگر اب سخت کارروائی کی جائے گی۔

  • اسکول میں طالب علم پر چاقو سے جان لیوا حملہ، شہریوں سے دل خراش تصاویر شیئر نہ کرنے کی اپیل

    اسکول میں طالب علم پر چاقو سے جان لیوا حملہ، شہریوں سے دل خراش تصاویر شیئر نہ کرنے کی اپیل

    برطانیہ میں چاقو زنی کا ایک اور جان لیوا واقعہ رونما ہوا ہے، جس میں ایک اسکول طالب علم کو جان سے ہاتھ دھونا پڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شہر شیفیلڈ میں ہاروے وِلگوز نامی 15 سالہ طالب علم اسکول میں چاقو حملے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان کی بازی ہار گیا۔

    ساؤتھ یارکشائر پولیس کے مطابق واقعہ دوپہر کے وقت اسکول کے اوقات میں پیش آیا، واقعے میں ملوث ہونے کے شُبہے میں پولیس نے ایک 15 سالہ نوجوان کو حراست میں لے لیا ہے جس سے پوچھ گچھ جاری ہے۔

    چاقو حملہ

    اسسٹنٹ چیف کانسٹیبل ساؤتھ یارکشائر پولیس لنزی بٹرفیلڈ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بچے کی ہلاکت کی تصدیق کی، اُن کا کہنا تھا کہ پولیس واقعے کی مکمل تفصیلات جاننے کے لیے تیزی سے تحقیقات کر رہی ہے، اور عوام سے اپیل ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر اس واقعے کی دل خراش تصاویر یا ویڈیوز شیئر کرنے سے گریز کریں۔

    انھوں نے اپیل کی کہ اگر کسی کے پاس واقعے سے متعلق کوئی معلومات ہوں تو وہ پولیس کو مطلع کریں۔