Tag: UK

  • کروناوائرس: برطانوی حکومت کا اہم اعلان

    کروناوائرس: برطانوی حکومت کا اہم اعلان

    لندن: برطانوی حکومت نے کروناوائرس کے پیش نظر مختلف ممالک میں پھنسے اپنے شہریوں کو وطن واپس لانے کا اعلان کردیا، برطانیہ سمیت کئی ملکوں کے شہری مختلف ممالک میں پھنسے ہوئے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ چارٹرڈ فلائٹس کے ذریعے برطانوی شہریوں کو مختلف ممالک سے واپس لایا جائے گا، چارٹرڈ فلائٹس پر ساڑے 7 کروڑ پاؤنڈز خرچ کیے جائیں گے۔

    لاک ڈاؤن کے باعث ہزاروں برطانوی شہری مختلف ممالک میں پھنسے ہوئے ہیں۔

    علاوہ ازیں امریکا کے بھی ہزاروں شہری مختلف ممالک میں پھنسے ہوئے ہیں البتہ اب تک ٹرمپ انتظامیہ نے شہریوں کی وطن واپسی کے لیے کوئی کوئی حکمت عملی واضح نہیں کی۔

    کروناوائرس: امریکی حکومت پر سوالات اٹھ گئے

    اپنے حالیہ بیان میں امریکی قانون دانوں کا کہنا تھا کہ جو امریکی شہری دیگر ملکوں میں پھنسے ہوئے ہیں ان کی مدد کے لیے سفارت اور قونصل خانوں کی جانب سے کوئی خاطر خواہ حکمت عملی نہیں اپنائی جارہی۔

    امریکی ڈیموکریٹک قانون سازوں نے امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کو خصوصی خط لکھا جس میں انہوں نے کروناوائرس سے متاثرہ ممالک میں پھنسے شہریوں کے خدشات سے آگاہ کیا تھا۔

  • امپیریئل کالج کی رپورٹ نے برطانیہ کے ناقص طبی نظام کا بھانڈا پھوڑ دیا

    امپیریئل کالج کی رپورٹ نے برطانیہ کے ناقص طبی نظام کا بھانڈا پھوڑ دیا

    لندن: برطانوی دارالحکومت لندن کے امپیریئل کالج کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ 4 سال قبل طبی نظام کو جانچنے کے لیے کی جانے والی مشق کے دوران علم ہوگیا تھا کہ برطانیہ کسی خوفناک وبا کے پھیلاؤ سے نہیں نمٹ سکے گا۔

    لندن کے امپیریئل کالج کی حال ہی میں شائع کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سنہ 2016 میں برطانیہ کے طبی نظام کو جانچنے کے لیے ایک مشق کی گئی تھی جس کے نتائج نہایت حوصلہ شکن اور سنگین برآمد ہوئے تھے۔

    مذکورہ مشق کے دوران اس بات کی جانچ کی گئی کہ اگر سارس یا میرس جیسا کوئی وائرس برطانیہ کو اپنا شکار بناتا ہے تو آیا برطانیہ اس سے نمٹ سکے گا یا نہیں۔

    رپورٹ کے مطابق 7 ہفتے تک جاری رہنے والی اس مشق سے پتہ چلا کہ برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) کے پاس ساز و سامان کی بے حد قلت ہے۔ ایسے کسی وائرس کے پھیلاؤ کی صورت میں این ایچ ایس طبی عملے کو ذاتی حفاظتی سامان (پی پی ای) فراہم نہیں کرسکے گی۔

    مشق کے نتائج سے علم ہوا این ایچ کے پاس وینٹی لیٹرز کی بھی کمی ہے جبکہ اس قسم کی خوفناک وبا کے دوران ملک بھر کے مردہ خانے بھی بھر جائیں گے۔

    اس مشق کے نتائج کبھی بھی منظر عام پر نہیں لائے گئے اور حکام کے مطابق یہ ایسے تھے بھی نہیں کہ انہیں سب کے سامنے لایا جاتا، تاہم اب اس رپورٹ کے بعد حکومت کی مجرمانہ خاموشی پر سوال اٹھ گئے ہیں کہ اس وقت کے سیکریٹری ہیلتھ جرمی ہنٹ اور ان کی انتظامیہ نے ان نتائج پر ایکشن کیوں نہیں لیا۔

    مذکورہ مشق میں فرض کیا گیا کہ ایک خطرناک وائرس سیاحوں کے ایک گروپ کے ساتھ برطانیہ پہنچا اور اس کے بعد یہ دیکھا گیا کہ اسٹاف کی کمی اور مریضوں کی بڑھتی تعداد کے ساتھ این ایچ ایس کا ردعمل کیا ہوگا۔

    رپورٹ کے مطابق مشق میں وائرس کو ابتدائی مرحلے میں فرض کیا گیا اس کے باوجود این ایچ ایس کا نظام بیٹھتا دکھائی دیا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ رپورٹ کو سامنے لائے بغیر حکومتی ارکان خاموشی سے طبی نظام کو بہتر کرنے پر کام کرسکتے تھے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔

  • برطانیہ میں گھڑیاں ایک گھنٹہ آگے کر دی گئیں

    برطانیہ میں گھڑیاں ایک گھنٹہ آگے کر دی گئیں

    مانچسٹر: برطانیہ میں گھڑیاں ایک گھنٹہ آگے کر دی گئی ہیں، برطانوی وقت کے مطابق رات ایک بجے وقت تبدیل کیا گیا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق موسم بہار کے آغاز پر برطانیہ میں گھڑیوں کو ایک گھنٹہ آگے کر دیا جاتا ہے، گزشتہ رات ایک بجے وقت تبدیل کرتے ہوئے ایک گھنٹہ آگے کر دیا گیا۔

    گھڑیاں آگے کرنے کا مقصد سورج کی روشنی سے زیادہ فائدہ اُٹھانا ہے، برٹش سمر ٹائم 29 مارچ سے 25 اکتوبر تک جاری رہتا ہے، اس تبدیلی سے برطانیہ اور پاکستان میں وقت کا فرق 5 کی بجائے 4 گھنٹے ہو گیا ہے۔

    گھڑیاں آگے کیے جانے کی وجہ سے برطانیہ میں آج دن 23 گھنٹے کا ہوگا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز جی ایم بی یونین نے خدشے کا اظہار کیا تھا کہ برطانوی کاؤنٹی یارکشائر میں آج گھڑیاں آگے کرنے کا عمل کرونا وائرس کی وجہ سے متاثر ہو سکتا ہے، کنٹریکٹرز کی جانب سے ویکفیلڈ کونسل کو اس سلسلے میں بتایا گیا کہ اس سال وہ مینولی گھڑیوں کا وقت تبدیل نہیں کر سکیں گے، اس لیے کاؤنٹی کی نمایاں گھڑیوں میں چند ماہ تک برطانوی سمر ٹائم نہیں دیا جا سکے گا۔

    برطانیہ میں کرونا وائرس کیسز کی تعداد بڑھ کر 17,089 ہو گئی ہے جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 1,019 تک پہنچ چکی ہے۔

  • کروناوائرس نے برطانوی وزیراعظم کی کابینہ کو نشانے پر لے لیا

    کروناوائرس نے برطانوی وزیراعظم کی کابینہ کو نشانے پر لے لیا

    لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن اور وزیرصحت میٹ ہینکاک کے بعد ایک اور وزیر میں کروناوائرس کی علامات سامنے آئی ہیں تاہم ابھی تک ٹیسٹ نہیں کروایا گیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیراعظم کی پوری کابینہ کو اس وقت کروناوائرس سے متعلق شدید تشویش ہے۔ بورس جانسن کی کابینہ کے ایک اور وزیر اسکاٹش منسٹرالیسٹر جیک میں کروناکی علامات پائی گئیں۔

    نیشنل ہیلتھ سروسز کا کہنا ہے کہ الیسٹرجیک کا ابھی کروناٹیسٹ نہیں کیا گیا۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز برطانوی وزیر صحت میٹ ہینکاک کرونا وائرس میں مبتلا ہوئے جبکہ اسی روز ہی وزیراعظم بھی مہلک وائرس کا شکار ہوئے۔

    کروناوائرس کی تشخیص کے بعد وزرا کو قرنطینہ میں منتقل کردیا گیا ہے۔

    برطانوی وزیراعظم کروناوائرس کا شکار کیسے ہوئے؟

    یاد رہے کہ گزشتہ روز بورس جانسن کا کہنا تھا کہ میں نے معمولی کھانسی اور بخار کی شکایت پر ٹیسٹ کرایا تھا، ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اپنی حکومتی ذمہ داری نبھاتا رہوں گا۔ واضح رہے کہ بورس نے گزشتہ ہفتے کروناوائرس کے مریضوں سے ملاقاتیں کی تھیں اور مصافحہ بھی کیا تھا۔

    برطانوی وزیراعظم کے بعد وزیر صحت بھی کورونا وائرس کا شکار

    خیال رہے برطانیہ میں کرونا کے مریضوں کی تعداد 11,658 ہوگئی جبکہ وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 578 تک جا پہنچی ہے۔ ملک میں وبائی مرض کے مزید کیسز سامنے آنے کے خدشات ہیں۔

  • کروناوائرس: ’’حکومت بڑے پیمانے پر آئسولیشن رومز بنارہی ہے‘‘

    کروناوائرس: ’’حکومت بڑے پیمانے پر آئسولیشن رومز بنارہی ہے‘‘

    کراچی: وزیراطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ کرونا کا مریض گھر پر رہتا ہے تو گھر والوں کو بھی متاثر کرسکتا ہے، حکومت بڑے پیمانے پر آئسولیشن رومز بنارہی ہے تاکہ وائرس کو پھیلنے نہ دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’’سوال یہ ہے‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ لوگوں کو علامات محسوس ہوں تو فوری قرنطینہ میں جائیں، قرنطینہ میں طبیعت بگڑے تو فوری رابطہ کریں تاکہ طبی امداددی جاسکے، کروناوائرس جان لیوا نہیں لیکن ایک طبقے کے لیے جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ مذہبی اجتماعات پر پابندی کا فیصلہ مشکل تھا لیکن لوگوں کی حفاظت کے لیے کیا، کروناوائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے سخت سے سخت اقدامات کررے ہیں، ہمیں اندازہ ہے لوگوں کو مشکلات ہورہی ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کو وبا سے بچانے کے لیے ہی سخت فیصلے کررہے ہیں، دنیا کی صورت حال دیکھ لیں، کئی ممالک میں مکمل لاک ڈاؤن ہے،ن مذہبی اجتماعات پر پابندی کا اعلان وزیراعظم خود کرتے تو اچھا ہوتا۔

  • کورونا کے مریضوں کا علاج، برطانیہ میں پاکستانی ڈاکٹر نے فرض کی خاطرجان قربان کردی

    کورونا کے مریضوں کا علاج، برطانیہ میں پاکستانی ڈاکٹر نے فرض کی خاطرجان قربان کردی

    مانچسٹر : برطانیہ میں پاکستانی ڈاکٹر نے فرض کی خاطرجان قربان کردی، ڈاکٹرحبیب برطانیہ میں کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کررہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں کورونا وائرس کیخلاف فرنٹ لائن پرلڑنےوالے پاکستانی جنرل فزیشن ڈاکٹر حبیب زیدی انتقال کر گئے ،76 سالہ ڈاکٹرحبیب برطانیہ میں کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کر رہے تھے۔

    ڈاکٹر حبیب دو روزسےکورونا وائرس کے شبے میں اسپتال میں زیرعلاج تھے، ڈاکٹر حبیب کی بیٹی نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ والد میں وائرس کی ابتدائی علامات تھیں، ان کے کورونا وائر س کے ٹیسٹ کی رپورٹس آنی ہیں۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ مرحوم ڈاکٹر حبیب زیدی کی بیوہ قرنطینہ میں چلی گئیں، حبیب زیدی نےایسکیس کےاسپتال میں47سال فرائض انجام دیے۔

    خیال رہے برطانیہ میں کرونا کے مریضوں کی تعداد 11,658 ہو گئی جبکہ  وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 578 تک جا پہنچی ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 113 ہلاکتیں ہوئیں۔

    این ایچ ایس اب تک 104,866 افراد کے ٹیسٹ کر چکا ہے ، جبکہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 2129 نئے کیسز سامنے آئے ، طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ دو سے تین ہفتوں میں وائرس کا پھیلاؤ بڑے پیمانے پر بڑھے گا۔

  • کورونا وائرس ،برطانوی حکومت نے صحت مند افراد سے رضاکارانہ طور پر مدد مانگ لی

    کورونا وائرس ،برطانوی حکومت نے صحت مند افراد سے رضاکارانہ طور پر مدد مانگ لی

    مانچسٹر : برطانوی محکمہ صحت نے ڈھائی لاکھ افراد سے رضاکارانہ مددمانگ لی ، رضاکاروں سےاین ایچ ایس،ادویات روزمرہ اشیاکی ڈلیوری کی مددلی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق طانوی محکمہ صحت نےکرونا بحران سے نمٹنے کے لیے ڈھائی لاکھ صحت مند افراد سے رضا کارانہ طور پر مدد مانگ لی، ان افراد سے این ایچ ایس، ادویات کی ڈلیوری اور آئیسولیٹ ہونے والے افراد کے لیے روزمرہ استعمال کی اشیاء کی ڈلیوری کے لیے مدد لی جائے گی

    سیکرٹری ہیلتھ ماٹ ہن کاک نے حکومت کو پلان سے آگاہ کردیا ہے ، گزشتہ ہفتے حکومت نے ریٹائرڈ نرسز اور ڈاکٹرز سے بھی مدد مانگی تھی، ریٹائرڈ افراد میں سے 12 ہزار کے قریب ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف نے اپنی خدمات فراہم کرنے کے لیے حامی بھری۔

    سیکرٹری ہیلتھ نے ان افراد کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ، اگلے ہفتے سے 5500 فائنل ایئر کے پیرامیڈکس اور 18,700 فائنل ایئر کی نرسز طلباء کو ہسپتالوں میں تعینات کیا جائے گا۔

    برطانیہ میں قومی ایمرجنسی نافذ ہونے کے بعد لوگوں کو غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے ، حکومتی احکامات کی پابندی کرنے والے کو جرمانے کرنے کے لیے پولیس کو خصوصی اختیارات بھی دیئے گئے ہیں۔

    خیال رہے برطانیہ میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 8077 ہو گئی ہے ، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 1427 نئے کیسز سامنے آئے ، برطانیہ میں ایک روز میں رپورٹ ہونے والے کیسز میں اب تک یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔

    وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 422 ہو گئی ہے ، این ایچ ایس 90 ہزار سے سے زائد افراد کے ٹیسٹ کر چکا ہے ، اسپتالوں میں مدد میں کے لیے فوج کو طلب کر لیا گیا ہے، تمام روٹین چیک اپ اپائنٹمنٹ کینسل کر دی گئیں اور لوگوں کو گھروں سے کام کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔

  • کروناوائرس کتنا بھیانک ثابت ہوسکتا ہے؟ طبی ماہر نے خبردار کردیا

    کروناوائرس کتنا بھیانک ثابت ہوسکتا ہے؟ طبی ماہر نے خبردار کردیا

    لندن: برطانوی طبی ماہر پروفیسر موٹگو میری نے خبردار کیا ہے کہ اب بھی کچھ لوگ کروناوائرس کو سنجیدہ نہیں لے رہے، مہلک وائرس دنیا کے لیے بہت بھیانک ثابت ہوسکتا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اپنے ایک انٹرویو میں پروفیسر کا کہنا تھا کہ لوگ کرونا کو ایک نزلے کی طرح کی بیماری تصور کررہے ہیں اور یہی سب سے بڑا مسئلہ ہے کہ شہری اسے سنجیدہ نہیں لے رہے۔

    انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کئی اسے شہری بھی ہیں جن کے مطابق اگر وائرس ان میں منتقل ہوجائے تو کوئی مسئلے کی بات نہیں ہے۔ عوام کے سوچنے کا معیار بہت غلط ہے۔

    موٹگومیری نے پیش گوئی کی ہے کہ مہلک وائرس لاکھوں لوگوں کو ہلاک کرسکتا ہے۔

    طبی ماہر کا شہریوں کو ہدایت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ خود کو بیمار محسوس کرنے کی صورت میں فوری طور پر اسپتال کا رخ کرنا لازمی ہے۔ برطانیہ میں زیادہ سے زیادہ وینٹی لیٹرز کروناوائرس سے لڑنے میں معاون ثابت ہوں گے۔

    بڑی کامیابی ،چار مختلف تجرباتی دوائیوں سے کورونا وائرس کا آزمائشی علاج شروع

    خیال رہے کہ دنیا بھر کے ممالک کی طرح برطانیہ بھی کروناوائرس سے شدید متاثر ہے اور مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ البتہ حکومت عوام کو محفوظ رکھنے کے لیے ہرممکن اقدامات کررہی ہے۔

  • کروناوائرس: برطانیہ میں بے گھر افراد کے لیے اہم انتظامات

    کروناوائرس: برطانیہ میں بے گھر افراد کے لیے اہم انتظامات

    لندن: برطانیہ میں کروناوائرس کے پیش نظر بے گھر افراد کو چھت فراہم کی جائے گی، ہوٹلوں کے کمروں میں اضافی بستروں کا اہتمام کیا جارہا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کروناوائرس کو برطانیہ میں قابو پانے کے لیے اہم اقدامات کیے جارہے ہیں۔ دنیا بھر میں بے گھر افراد پہلے ہی مخلتف بیماریوں کا شکار رہتے ہیں ایسے میں کروناوائرس کا ان میں منتقل ہونا حکام کے لیے بڑا چیلنج ثابت ہوگا۔

    برطانوی دارالحکومت لندن میں مختلف ہوٹلز بے افراد کو چھت فراہم کرے گی تاکہ وہ مہلک وائرس سے بچ سکیں۔ ابتدائی طور پر ہوٹلز میں 300 کمروں کا بندبست کیا جارہا ہے جہاں اضافی بستر بھی ہوں گے۔

    شہری حکومت کی جانب سے مناسب قیمتوں پر 12 ہفتوں کے لیے کمرے بک کررہی ہے جہاں ہزاروں بے گھر افراد رہائش اختیار کریں گے، ضرورت پڑنے پر اضافہ کمروں کی بھی بکنگ کی جاسکتی ہے۔

    برطانیہ: ’’کروناوائرس ویکسین کی تیاری آخری مراحل میں داخل‘‘

    رپورٹ میں کہا گیا ہے بے گھر افراد کو ہوٹلوں میں کروناوائرس سے بچاؤ کے لیے ہرممکن سہولت فراہم کی جائے گی۔ بنیادی ضروریات سے محروم بے گھر افراد از خود یہ کرنے سے قاصر ہیں جس کے باعث مذکورہ اقدام اٹھایا گیا۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں کئی بے گھر افراد صحت کی سہولت میسر نہ ہونے کے باعث ہلاک ہوجاتے ہیں۔

  • برطانیہ: کروناوائرس کی آڑ میں اوباش لڑکوں نے شہریوں کو تنگ کرنا شروع کردیا

    برطانیہ: کروناوائرس کی آڑ میں اوباش لڑکوں نے شہریوں کو تنگ کرنا شروع کردیا

    لندن: برطانیہ میں متعلقہ اداروں کو ایسے اوباش لڑکوں کی شکایات موصول ہوئی ہیں جو اپنی جیب گرم کرنے کے لیے شہریوں کو گھر گھر جاکر تنگ کر رہے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں کروناوائرس کی آڑ لے کر مذکورہ لڑکے ماسک اور دیگر اشیاء فروخت کررہے ہیں جبکہ نہ خریدنے پر زور زبردستی بھی کی جارہی ہے۔

    برطانیہ کے علاقے اسٹیفورڈ شائر میں ایک رہائشی کا کہنا ہے کہ ایک نوجوان نے گھر پر دستک دی۔ بعد ازاں اس نے ماسک اور دستانے خریدنے پر زور دیا میری بیوی کے منع کرنے پر اس نے دروازے پر ٹانگ رکھ دی اور بدتمیزی بھی کی۔ ملزمان کی گرفتاری تاحال عمل میں نہیں آئی۔

    پاؤل نامی شہری نے ایک اوباش لڑکے کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ملزم نے ماسک لگا رکھا ہے جس کا مقصد کروناوائرس سے بچنے سمیت اپنی شناخت چھپانہ بھی ہے۔

    کرونا: شادی کی تقریب میں دلہا دلہن سمیت صرف 5 لوگوں کو شرکت کی اجازت

    ان کا کہنا تھا کہ لڑکے کروناوائرس سے بچاؤ کی اشیاء سمیت خانے پینے کی بھی چیزیں فروخت کررہے ہیں۔ یہ صرف ایک لڑکے کی تصویر سامنے آئی ہے جبکہ اس کام میں مزید افراد بھی ملوث ہیں۔

    برطانیہ میں 31 نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد مہلک وائرس کے مریضوں کی تعداد 3 ہزار 269 ہوچکی ہے۔