Tag: UK

  • بریگزٹ ڈیل: 10 ملین کے یادگاری سکے ضائع کردیے گئے

    بریگزٹ ڈیل: 10 ملین کے یادگاری سکے ضائع کردیے گئے

    لندن: برطانیہ کا یورپ سے 31اکتوبر کو انخلا کی تاریخ تبدیل ہونے پر 10 ملین یادگاری سکے ضائع کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ان یادگاری سکوں کو بریگزیٹ کی تاریخ تبدیل ہونے پر ضائع کیا گیا، یہ سکے برطانیہ کی یورپین یونین سے دوستی کے فروغ کے لیے جاری کیے گئے تھے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق سکوں پر اکتیس اکتوبر کی تاریخ درج تھی جس کی وجہ سے سکوں کو ضائع کیا گیا، نئے سکے انخلاء کے بعد جاری کیے جائیں گے۔

    یورپی یونین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے یورپی یونین سے انخلا کے لیے 31 جنوری تک توسیع کرنے کی برطانوی درخواست کی منظوری دے دی ہے، جس کے بعد بینک آف انگلینڈ نے سکے ضائع کیے۔

    ڈونلڈ ٹسک کا دو روز قبل کہنا تھا کہ اگر آئندہ سال 31 جنوری سے قبل برطانوی پارلیمنٹ یورپی یونین سے بریگزٹ ڈیل کی منظوری دے دیتی ہے تو برطانیہ ڈیڈ لائن سے قبل بھی یورپی یونین سے نکل سکتا ہے۔

    برطانوی وزیراعظم کو ایک اور شکست

    خیال رہے کہ برطانیہ کو 31 اکتوبر تک یورپی یونین سے نکل جانا تھا تاہم ڈیڈ لائن سے تین روز قبل برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی درخواست پر تین ماہ کی توسیع کی منظوری دی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ 2016 کے ریفرنڈم نے عوام نے یورپی یونین سے انخلا کے حق میں ووٹ دیا تھا تاہم تین سال گزرنے کے باوجود بریگزٹ ڈیل التوا کا شکار ہے، بریگزٹ ڈیل میں ناکامی پر سابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے بھی مستعفی ہوگئی تھیں۔

  • برطانوی وزیراعظم کو ایک اور شکست

    برطانوی وزیراعظم کو ایک اور شکست

    لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو پارلیمنٹ میں ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم 12 دسمبر کو انتخابات کرانا چاہتے تھے لیکن ان کا یہ مطالبہ اور خواہش بےسود ثابت ہوئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق 12 دسمبر کو انتخابات کے مطالبے کو برطانوی پارلیمنٹ نے مسترد کردیا، حکومت کو جلد انتخابات کے لیے دو تہائی اکثریت مطلوب تھی۔

    دوسری جانب یورپی یونین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے یورپی یونین سے انخلا کے لیے 31 جنوری تک توسیع کرنے کی برطانوی درخواست کی منظوری دے دی ہے۔

    ڈونلڈ ٹسک کا گذشتہ روز ایک بیان میں کہنا تھا کہ اگر آئندہ سال 31 جنوری سے قبل برطانوی پارلیمنٹ یورپی یونین سے بریگزٹ ڈیل کی منظوری دے دیتی ہے تو برطانیہ ڈیڈ لائن سے قبل بھی یورپی یونین سے نکل سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کو 31 اکتوبر تک یورپی یونین سے نکل جانا تھا تاہم ڈیڈ لائن سے تین روز قبل برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی درخواست پر تین ماہ کی توسیع کی منظوری دی گئی ہے۔

    یورپی یونین نے برطانیہ کو انخلا کے لیے 31 جنوری تک توسیع دے دی

    واضح رہے کہ 2016 کے ریفرنڈم نے عوام نے یورپی یونین سے انخلا کے حق میں ووٹ دیا تھا تاہم تین سال گزرنے کے باوجود بریگزٹ ڈیل التوا کا شکار ہے، بریگزٹ ڈیل میں ناکامی پر سابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے بھی مستعفی ہوگئی تھیں۔

  • لندن میں بھارتی جارحیت کے خلاف مظاہرہ

    لندن میں بھارتی جارحیت کے خلاف مظاہرہ

    لندن: برطانیہ میں کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی نے بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کیا، اور کشمیریوں کے حق میں نعرے بازی کی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی میں کرفیوں تاحال برقرار ہے، جس کے باعث نظام زندگی درہم برہم جبکہ گھروں میں ادویات اور اشیائے خوردونوش کی بھی قلت ہوگئی ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق لندن میں کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی نے بھارتی جاحیت کے خلاف آواز بلند کی اور مظلوم کشمیریوں کی آزادی کے لیے نعرے بازی کی۔

    اس موقع پر آزادکشمیر کے وزیراطلاعات مشتاق منہاس بھی مظاہرے میں شریک ہوئے، ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ برطانیہ مظالم بند کرانے میں کردار ادا کرے، پاکستان کشمیریوں کا وکیل ہے، مودی کو ہر فورم پر بےنقاب کرتے رہیں گے۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم وبربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، وادی میں اسکول، کالج اور تجارتی مراکز بھی بند پڑے ہیں، وادی میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    بھارتی جارحیت، یکم نومبر کو اقوام متحدہ کے سامنے مظاہرے کا اعلان

    کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں، مواصلاتی نظام کی بندش سے کشمیری شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں جبکہ گھروں میں ادویات اور کھانے کا ذخیرہ ختم ہونے کے باعث موت آہستہ آہستہ کشمیریوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔

  • کشمیریوں سے اظہارِیکجہتی کے لیے دنیا بھر میں مظاہرے

    کشمیریوں سے اظہارِیکجہتی کے لیے دنیا بھر میں مظاہرے

    برمنگھم: مظلوم کشمیریوں سے اظہاریکجہتی اور بھارتی جارحیت کے خلاف دنیا بھر میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی میں کرفیو کے باعث نظام زندگی درہم برہم ہے، جس پر دنیا بھر میں لوگ مظلوم کشمیریوں سے یکجہتی کا اظہار کررہے ہیں۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی شہر برمنگھم میں 27اکتوبر کو کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے مارچ ہوگا، جس کے لیے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔

    منتظمین کا کہنا ہے کہ کشمیریوں کی پُرامن جہدوجہد سے بھارت کی نیندیں اُڑچکی ہیں، بھارت کو مقبوضہ وادی میں کشمیریوں پر مظالم بند کرنا ہوں گے۔

    دوسری جانب برطانوی دارالحکومت لندن میں سکھ فار جسٹس اور کشمیری رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے یکم نومبر کو اقوام متحدہ کے سامنے مشترکہ مظاہرے کا اعلان کیا ہے۔

    خیال رہے کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں ظلم وبربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، وادی میں اسکول، کالج اور تجارتی مراکز بھی بند پڑے ہیں۔

    بھارتی جارحیت، یکم نومبر کو اقوام متحدہ کے سامنے مظاہرے کا اعلان

    وادی میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    مواصلاتی نظام کی بندش سے کشمیری شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں جبکہ گھروں میں ادویات اور کھانے کا ذخیرہ ختم ہونے کے باعث موت آہستہ آہستہ کشمیریوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔

  • بریگزٹ کی نئی تاریخ کیا ہوگی؟

    بریگزٹ کی نئی تاریخ کیا ہوگی؟

    برسلز: برطانیہ کے لیے بریگزٹ ڈیل انتہائی مہنگی پڑگئی، یورپی یونین بریگزٹ کی تاریخ بڑھانے پر غور کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے کہا ہے کہ وہ برطانیہ کے یورپی یونین سے نکلنے کی تاریخ میں توسیع تجویز کرنے جا رہے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا اصرار رہا ہے کہ ان کا ملک ہر صورت میں اکتیس اکتوبر کویورپی یونین سے علیحدہ ہو جائے گا۔

    لیکن گزشتہ روز برطانوی اراکین پارلیمان نے بریگزٹ پر قانون سازی سے متعلق حکومتی کوشش مسترد کردی تھی، جس کے بعد وزیراعظم بورس جانسن کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا۔

    اسی تناظر میں یورپی کونسل کے صدر نے اپنے ایک ٹوئیٹر پیغام میں کہا کہ وہ 27 رکنی یورپی یونین سے درخواست کریں گے کہ وہ بریگزٹ کی طے شدہ تاریخ میں توسیع کر دے۔

    بریگزٹ ڈیل : یورپی یونین سے انخلا برطانوی حکومت کیلئے درد سر بن گیا

    یہ متوقع توسیع آئندہ برس جنوری کے آخر تک ہوگی۔ برطانوی میڈیا کے مطابق ایسی صورت میں برطانوی حکومت ملک میں نئے انتخابات کرانے کا فیصلہ کر سکتی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز برطانوی پارلیمنٹ کا ایک اور گرما گرم اجلاس ہوا جس میں برطانوی پارلیمنٹ میں وزیراعظم بورس جانسن کی یورپی یونین سے انخلا کیلئے ڈیل پر ووٹنگ ہوئی، جس کو پارلیمنٹ نے منظور کرلیا۔

    یاد رہے کہ حال ہی میں برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے بریگزٹ ڈیل کے فیصلے میں تاخیر کے حق میں ووٹ دیا تھا جبکہ وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا تھا کہ بریگزٹ میں تاخیر پر یورپی یونین سے مزید کوئی بات نہیں ہوگی۔

  • برطانیہ میں بریگزٹ کے خلاف غصے کا انوکھا اظہار

    برطانیہ میں بریگزٹ کے خلاف غصے کا انوکھا اظہار

    لندن: بریگزٹ ڈیل نے جہاں برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے وہیں عوام میں بھی شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں ایک عوامی حلقہ بریگزٹ کے حق جبکہ دوسرا خلاف ہے، یہ برطانوی کسان بھی مخالفین میں شامل ہے جس نے بریگزٹ کے خلاف احتجاج کے لیے انوکھا انداز اپنایا۔

    برطانیہ میں بریگزٹ کے خلاف غصے کا انوکھا اظہار کرتے ہوئے ولسٹر شائر کائونٹی کے کسان نے ٹریکٹر سے کھیت کی کھدائی کرتے ہوئے برطانیہ کے حق میں عبارات لکھ کر سب کو حیران کردیا۔

    کسان نے کھدائی کرتے ہوئے پچیس ہزار اسکوائر میٹر پر پھلے کھیت پر ’’برٹن نائو وانٹس ٹو ریمین‘‘ یعنی برطانیہ یورپی یونیئن کے ساتھ ہی رہنا چاہتا ہے لکھ کر سب کو ورطہ حیرت میں مبتلا کردیا۔

    اس تحریر کی حمایت میں ہزاروں لوگوں نے لندن کی سڑکوں پر بھی احتجاج کیا۔

    ادھر بریگزٹ برطانیہ کے لیے گلے کی ہڈی بن گیا ہے، برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے بریگزٹ میں تاخیر کے لیے یورپی یونین کو تحریری طور پر درخواست بھیج دی ہے۔

    بریگزٹ برطانیہ کے لیے گلے کی ہڈی بن گیا

    خیال رہے کہ اس سے پہلے پارلیمان میں یورپی یونین سے انخلا میں توسیع کے حق میں قرارداد کی منظوری دی تھی تاہم وزیراعظم کی اس درخواست پر ان کے دستخط نہیں ہیں۔

    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے بریگزٹ ڈیل کے فیصلے میں تاخیر کے حق میں ووٹ دیا تھا، جبکہ وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا تھا کہ بریگزٹ میں تاخیر پر یورپی یونین سے مزید کوئی بات نہیں ہوگی۔

  • برطانوی وزیراعظم کے یورپی یونین کو لکھے گئے تین متضاد خطوط

    برطانوی وزیراعظم کے یورپی یونین کو لکھے گئے تین متضاد خطوط

    لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے بریگزٹ ڈیل پر یورپی یونین کو لکھے گئے 3 متضاد خطوط سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے بریگزٹ ڈیڈ لاک کے خاتمے کے لیے یورپی یونین کو ایک ساتھ ہی تین متضاد خطوط ارسال کیے ہیں جن میں سے ایک ڈیل کی حمایت، دوسرا مخالفت اور تیسرا غیر دستخط شدہ ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن تاحال بریگزٹ ڈیل سے کامیابی کے ساتھ نبرد آزما نہیں ہوسکے ہیں، اپوزیشن ارکان کی مخالفت اپنی جگہ خود وزیراعظم کی کابینہ کے ارکان بھی بورس جانسن کے ہاتھ مضبوط کرتے نظر نہیں آرہے۔

    بورس جانسن برطابوی پارلیمنٹ سے بریگزٹ ڈیل منظور کرانے میں ناکام ہیں تاہم انہوں نے یورپی یونین کو ایک ساتھ 3 خطوط ارسال کیے ہیں جن میں سے ایک غیر دستخط شدہ اور بریگزٹ ڈیڈ لائن میں توسیع سے متعلق ہے۔

    دوسرا قانوناً توسیع کی درخواست کرنے اور تیسرا اس کی مخالفت میں ہے، اس طرح گیند اب یورپی یونین کی کورٹ میں ہے۔

    بریگزٹ ڈیل : برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے فیصلے میں تاخیر کے حق میں ووٹ دے دیا

    خیال رہے کہ پہلے سے طے شدہ پروگرام کے تحت برطانیہ نے 31 اکتوبر کو یونین سے علیحدہ ہونا ہے اور بورس جانسن برطانوی پارلیمنٹ کے برخلاف اس تاریخ میں توسیع کے خواہ نہیں ہیں۔

    وزیراعظم جانسن کے بقول بریگزٹ کی مدت میں توسیع برطانیہ اور اس کے یورپی پارٹنر ممالک کے مفاد میں نہیں ہو گی۔

    ادھر یورپی یونین کی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے وزیراعظم بورس جانسن کا خط موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین کے رہنماﺅں سے خط کے مندرجات پر مشاورت کی جائے گی اور متفقہ طور پر کسی حتمی نتیجے پر پہنچنے کی کوشش کی جائے گی جس میں انخلا کی طے شدہ تاریخ 31 اکتوبر میں توسیع بھی شامل ہے۔

  • بریگزٹ برطانیہ کے لیے گلے کی ہڈی بن گیا

    بریگزٹ برطانیہ کے لیے گلے کی ہڈی بن گیا

    لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے بریگزٹ میں تاخیر کے لیے یورپی یونین کو تحریری طور پر درخواست بھیج دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اس سے پہلے پارلیمان میں یورپی یونین سے انخلا میں توسیع کے حق میں قرارداد کی منظوری دی تھی تاہم وزیراعظم کی اس درخواست پر ان کے دستخط نہیں ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بریگزٹ ڈیل برطانیہ کے لیے مشکلات کھڑی کرچکی ہے، وزیراعظم بورس جانسن نے برسلز سے تاخیر کے لیے باقاعدہ درخواست کر دی ہے تاہم وزیراعظم کی جانب سے لکھی گئی اس درخواست پر ان کے دستخط نہیں ہیں۔

    اس درخواست کے بعد بورس جانسن نے یورپی یونین کو ایک اور خط بھی لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ان کے خیال میں بریگزٹ میں تاخیر ایک غلطی ہوگی۔

    بریگزٹ میں تاخیر کی قرارداد دارالعوام کے آزاد رکن سر اولیور لیٹون نے پیش کی تھی اور پارلیمان کے 322 ارکان نے اس کی حمایت جبکہ 306 نے مخالفت کی تھی۔

    برطانیہ میں میڈیا سے لے کر عوام تک ہر ایک کے اعصاب پر سوار ہے تمام اخبارات میں اس حوالے سے شہ سرخیاں لگائی گئی ہیں جبکہ لندن میں ہزاروں افراد نے بریگزٹ کے خلاف مظاہرہ کیا، مئیر لندن صادق نے اس معاملے پر دوبارہ ریفرنڈم کا مطالبہ کیا ہے۔

    بریگزٹ ڈیل : برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے فیصلے میں تاخیر کے حق میں ووٹ دے دیا

    خیال رہے کہ گذشتہ روز برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے بریگزٹ ڈیل کے فیصلے میں تاخیر کے حق میں ووٹ دے دیا، جبکہ وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا تھا کہ بریگزٹ میں تاخیر پر یورپی یونین سے مزید کوئی بات نہیں ہوگی۔

    واضح رہے کہ برطانیہ کو 2016 کے ریفرنڈم کے مطابق 29 مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا تھا تاہم ہاؤس آف کامنز کی جانب سے متعدد مرتبہ بریگزٹ معاہدے کی منسوخی کے باعث بریگزٹ میں 12 اپریل توسیع کی گئی تھی۔

  • اب دنیا کو پاکستان کے لیے کچھ کرنا ہوگا: سابق برطانوی فوجی افسر

    اب دنیا کو پاکستان کے لیے کچھ کرنا ہوگا: سابق برطانوی فوجی افسر

    لندن: سابق برطانوی سینئر افسرجوناتھن ڈیوڈشا کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ماضی کی نسبت آج سیکیورٹی صورت حال بہت بہتر ہے، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے حالات کی بہتری میں اہم کرداد ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں جوناتھن ڈیوڈشا کا کہنا تھا کہ اب مزید کے مطالبے کے بجائے دنیا کو پاکستان کے لیے کچھ کرنا ہوگا، پاکستان کے حالات بہت بہتر ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ پاکستان 1979 سے27 لاکھ افغان مہاجرین کا بوجھ اٹھائے ہوئے ہے، پاکستان نے 2014 کے اے پی ایس واقعے کے بعد بڑے فیصلے کیے، پاکستان نے افغان بارڈر کے 883کلومیٹر کے علاقے میں باڑ لگ چکی ہے۔

    جوناتھن ڈیوڈ نے کہا کہ 1ارب ڈالر کے منصوبے سے بارڈر پر ہرنقل وحرکت کو چیک کیا جاتا ہے، پاکستانی اقدامات سے حقانی نیٹ ورک اور ٹی ٹی پی کی نقل وحرکت بند ہوئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی اقدامات کا کریڈٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کو جاتا ہے، جنرل باجوہ کو جمہوریت پسندی پر سینئرز پر ترجیح دے کر سپہ سالار بنایا گیا، جنرل باجوہ نے سعودی عرب اور ایران کشیدگی کم کرانے کی کوشش کی۔

    جوناتھن ڈیوڈشا نے کہا کہ افغانستان میں دیرپا امن کے لیے بھی جنرل باجوہ کا کردار سامنے ہے، جنرل باجوہ سمجھتے ہیں کہ مضبوط فوج کے لیے پائیدار معیشت اہم ہے۔

    سابق برطانوی سینئر افسر کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے ان کی سوچ اور کوششوں پر ہی 3سال کی توسیع دی، وزیراعظم عمران خان اور جنرل قمر باجوہ ایک اچھا امتزاج ہیں۔

  • برطانوی شاہی جوڑے کا یادگار دورہ لاہور

    برطانوی شاہی جوڑے کا یادگار دورہ لاہور

    لاہور: برطانوی شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ مڈلٹن دورہ لاہور کو یادگار بنا کر اسلام آباد واپس روانہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی جوڑے نے آج لاہور میں ایس او ایس ولیج کا دورہ کیا جہاں انہوں نے بےسہارا بچوں کے ساتھ وقت گزارا اور تحائف بھی تقسیم کیے۔

    شاہی جوڑے نے آدھے گھنٹے سے زائد ایس او ایس ولیج میں وقت گزارا، بعد ازاں شہزادہ اور شہزادی ایس او ایس ولیج سے ایئرپورٹ روانہ ہوئے۔

    شاہی جوڑے نے گزشتہ روز بھی ایس او ایس ولیج کا دورہ کیا تھا۔ شاہی جوڑے نے بچوں کے ساتھ مل کر خوب رنگ جمایا اور ہنستے مسکراتے رہے۔

    برطانوی شاہی جوڑے نے گزشتہ روز نیشنل کرکٹ اکیڈمی کا بھی دورہ کیا تھا، جہاں چیف ایگزیکٹوپی سی بی وسیم خان نے انہیں بریفنگ دی اور کھلاڑی بھی شاہی جوڑے سے گرم جوشی سے ملے تھے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستانی روایتی سفید شلوار قمیض میں ملبوس ہوکر برطانوی شہزادی اور شہزادہ زندہ دلان شہر لاہور پہنچنے پر گورنر اور وزیراعلیٰ پنجاب نے ان کا ریڈ کارپٹ پر شاندار استقبال کیا تھا۔

    شاہی جوڑا بھی کرکٹ کا شوقین، نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں بیٹنگ کے جوہر

    بعد ازاں برطانوی شاہی جوڑے سے گورنر اور وزیراعلیٰ پنجاب نے ایئرپورٹ لاؤنج میں ملاقات کی، وزیراعلیٰ پنجاب نے شہزادہ ولیم کو زیتون کی لکڑی سے بنی چھڑی اور پینٹگ اور شہزادی کیٹ میڈلٹن کو شال تحفے میں دی تھی۔

    گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے بھی معزز مہمانوں کو تحائف پیش کیے۔