Tag: UK

  • بریگزٹ ڈیل، یورپی رہنما نے رواں ہفتہ اہم قرار دے دیا

    بریگزٹ ڈیل، یورپی رہنما نے رواں ہفتہ اہم قرار دے دیا

    برسلز: یورپی یونین کے بریگزٹ کے لیے اعلیٰ مذاکرات کار مشیل بارنیئر نے بریگزٹ ڈیل سے متعلق رواں ہفتے کو اہم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بریگزٹ ڈیل کے حوالے سے برطانوی وزیراعظم تھریسامے شدید دباؤ کا شکار ہیں، البتہ یورپی رہنما برائے بریگزٹ ڈیل مذاکرات نے رواں ہفتے کو اہمیت کا حامل قرار دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی حکومتی جماعت اور اپوزیشن رہنماؤں کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ تھریسامے کی یورپی رہنماؤں سے بھی رابطے چل رہے ہیں۔

    یورپی یونین کے بریگزٹ کے لیے اعلیٰ مذاکرات کار مشیل بارنیئر کا خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ رواں ہفتے برطانوی وزیر اعظم تھریسامے کی حکومت اور لیبر پارٹی کے مابین مذاکرات کے نتیجہ سامنے آ جائے گا۔

    دوسری جانب لیبر پارٹی کے رہنماؤں نے نتائج کو مثبت ہونے کا عندیہ دیا ہے، البتہ رہنماؤں نے حکومت سے مذید لچک دکھانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

    بین الاقوامی تعلقات کے ماہرین نے بھی مذکورہ مذاکرات کو اہم قرار دیا ہے، ان کے مطابق برطانیہ کب اور کیسے یورپی بلاک سے نکلے، اس کا فیصلہ جلد ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کے یورپی یونین سے الگ ہونے کے معاملے پر یورپی رہنماوں سے مہلت حاصل کرنے میں رواں ماہ کامیاب ہوئیں، جس کے بعد انہیں امید ہے کہ برطانوی پارلیمنٹ اس معاملے میں منطقی انجام تک پہنچ سکے گی۔

    بریگزٹ ڈیل: تھریسا مے نے ارکانِ پارلیمنٹ سے تعاون کی اپیل کردی

    واضح رہے کہ برطانیہ کو 2016 کے ریفرنڈم کے مطابق 29 مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا تھا تاہم ہاؤس آف کامنز کی جانب سے متعدد مرتبہ بریگزٹ معاہدے کی منسوخی کے باعث بریگزٹ میں 12 اپریل توسیع کی گئی تھی۔

  • بریگزٹ کے باعث اسکاٹ لینڈ کی آزادی کی حمایت میں ریکارڈ اضافہ

    بریگزٹ کے باعث اسکاٹ لینڈ کی آزادی کی حمایت میں ریکارڈ اضافہ

    لندن : برطانیہ کے یورپی یونین سے آئندہ اخراج کی وجہ سے اسکاٹ لینڈ کی برطانیہ سے ممکنہ آزادی کی حمایت میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ اس وقت اسکاٹ لینڈ کے انچاس فیصد باشندے برطانیہ سے آزادی کے حق میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایک تازہ سروے میں بتایا گیا کہ برطانیہ کی اس ریاست کی باقی ماندہ برطانیہ عظمی سے ممکنہ آزادی کی سیاسی سوچ یوں تو کئی عشرے پرانی ہے لیکن اس سوچ اور اس کے لیے سیاسی حمایت میں گزشتہ چار برسوں میں اتنا زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جتنا پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا تھا۔

    اسکاٹش عوام میں لندن سے آزادی کی اس سوچ کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ ایسے اسکاٹش رائے دہندگان میں بڑی تعداد ان شہریوں کی ہے، جو چاہتے ہیں کہ انہیں مستقبل میں بھی یورپی یونین کا حصہ رہنا چاہیے۔

    سروے کے مطابق جون 2018 میں اسکاٹ لینڈ کے تقریبا 45 فیصد باشندے یہ چاہتے تھے کہ اسکاٹ لینڈ کو برطانیہ سے آزادی حاصل کر لینا چاہیے۔ اب لیکن نو ماہ بعد یہی شرح بڑھ کر 49 فیصد ہو چکی ہے۔

    مزید یہ کہ اسکاٹ لینڈ میں برطانیہ سے آزادی کے حامی ووٹروں کی یہ وہ زیادہ سے زیادہ شرح فیصد ہے، جو آج تک ریکارڈ کی گئی ہے۔

  • برطانیہ میں چاقو زنی کی واردات نہ رکی، آج ایک اور شخص ہلاک

    برطانیہ میں چاقو زنی کی واردات نہ رکی، آج ایک اور شخص ہلاک

    لندن: برطانیہ میں چاقو زنی کی واردات میں بدستور اضافہ ہوتا جارہا ہے، آج مزید ایک شخص چاقو حملے میں ہلاک ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی دارالحکومت لندن میں چاقو حملے کے دو واقعات سامنے آئے جس میں ایک شہری زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں ایک شخص زخمی بھی ہوا، جسے مقامی اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں اسے طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق ہلاک شخص کی عمر 29 سال ہے جبکہ زخمی 20 سال کا نوجوان ہے، واقعے میں ملوث ہونے کے شبے پر ایک شخص گرفتار بھی ہوا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے سے متعلق کہنا ابھی قبل از وقت ہوگا، گرفتار شخص سے تفتیش جاری ہے، جاعے وقوعہ سے شواہد بھی اکھٹے کیے جاچکے ہیں۔

    برطانیہ میں بڑھتی ہوئی چاقو زنی کی وارداتوں نے حکام کے لیے بڑی چیلنج کھڑا کردیا، وارداتوں کے اعدادوشمار گزشتہ دس سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔

    برطانیہ میں چاقو زنی کی وارداتوں میں خطرناک حدتک اضافہ

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں دس سال میں 40 ہزار سے زائد چاقوزنی کی وارداتیں ہوئیں جس میں 730 افراد لقمہ اجل بنے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں یومیہ 2 افراد چاقو کے حملوں میں جان کی بازی ہارتے ہیں، جبکہ ان حملوں میں گرفتار ہونے والے مشتبہ افراد میں سے صرف 8 فیصد کو چارج کیا گیا۔

  • برطانوی شہری سری لنکا کا سفر کرنے سے گریز کریں، برطانوی حکومت کی تنبیہ

    برطانوی شہری سری لنکا کا سفر کرنے سے گریز کریں، برطانوی حکومت کی تنبیہ

    لندن : برطانوی حکومت نے اپنے شہریوں کو بغیر ضرورت سری لنکا سفر نہ کرنے کی تاکید کردی، برطانوی حکام کا فیصلہ ایسٹر کے دھماکوں کے باعث سامنے ایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سری لنکا میں ایسٹر سنڈے کے موقع پر تین گرجا گھروں اور چار ہوٹلوں میں ہونے والے ہولناک بم دھماکوں کے نتیجے میں 250 سے زائد افراد ہلاک جبکہ سینکڑوں زخمی ہوئے تھے۔

    برطانوی دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی جانب سے مزید حملے کرنے کا خدشہ ہے جو خصوصاً ایسی جگہوں پر کیے جائیں گے جہاں غیر ملکی باسیوں کی تعداد زیادہ ہو۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ سری لنکا دھماکوں میں ہلاک ہونے والے سینکڑوں افراد میں آٹھ برطانوی شہری بھی شامل ہیں۔

    برطانوی حکام کی جانب سے ٹریول ایجنسیوں کو بھی تاکید کی گئی ہے کہ سیاحت کے لیے سری لنکا جانے والے 8 ہزار برطانوی شہریوں کو بروقت برطانیہ پہنچنے میں مدد فراہم کریں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سری لنکن پولیس کی جانب سے دھماکوں کے بعد اب کئی جگہوں پر چھاپہ مار کارروائیاں کی گئیں ہیں جبکہ 70 افراد کو گرفتار کیا ہے کہ جو کارروائی میں ملوث ہیں۔

    سری لنکا دھماکے، ہلاکتوں کی تعداد 359 ہوگئی

    سری لنکا دھماکے، 290 افراد ہلاک، 500 سے زائد زخمی، ملک میں کرفیو نافذ

    پولیس کا دعویٰ ہے کہ مذکورہ شدت پسندانہ کارروائی میں مقامی مسلم شدت پسند گروہ ملوث ہے لیکن حملہ آور باہر سے آیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق عالمی دہشت گرد تنظیم داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی تاہم اس سے معلق مزید تفصیلات و ثبوت جاری نہیں کی۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کولمبو ایئرپورٹ پر پروازوں کو دو بارہ بحال کردیا گیا ہے کہ لیکن ہوائی اڈے کی سیکیورٹی پہلے کئی گناہ سخت کردی ہے جس کے باعث لمبی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔

  • برطانیہ میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف جاری احتجاج ختم

    برطانیہ میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف جاری احتجاج ختم

    لندن: برطانیہ میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف گیارہ دن تک جاری رہنے والا احتجاج ختم ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی دارالحکومت لندن میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف 11دن سے جاری احتجاج ختم ہوگیا، مظاہرے میں سماجی رہنماؤں سمیت موحالیاتی تبدیلیوں سے متعلق آگاہی فراہم کرنے والی تنظیموں نے شرکت کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ہزاروں مظاہرین اختتامی تقریب کے لیے ہائیڈ پارک پہنچ گئے، جہاں ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق لوگوں کو شعور فراہم کرنے کے لیے خصوصی تقاریر ہوں گی۔

    مظاہرین نے احتجاج ختم کرنے سےپہلے سڑکوں کی صفائی کی، ماحولیاتی آلودگی کے خلاف احتجاج کے باعث لندن کی اہم سڑکیں بند رہیں۔

    برطانوی دارالحکومت لندن میں موسمیاتی تبدیلی کے لیے کام کرنے والے رضاکاروں نے دنیا میں پیدا ہونے والی موسمیاتی تبدیلی کے حوالے شہریوں میں شعور اجاگر کرنے اور مقتدر اداروں کے خلاف اقدامات نہ کرنے پر گزشتہ گیارہ روز سے شدید احتجاج کررہے تھے۔

    اس دوران مظاہرین (ایکسٹنشن باغی) نے لندن شہر کے فنانشنل سینٹر سمیت کئی اداروں کو بند کردیا تھا جبکہ مظاہرین کا ایک گروپ ریلوے اسٹیشن میں داخل ہوگیا اور بینر لیکر ٹرین کی چھت پر چڑھ گیا۔

    ماحولیاتی آلودگی کے خلاف احتجاج، مظاہرین نے لندن اسٹاک ایکسچینج بند کردیا

    اس صورت حال کے پیش نظر حکام کی جانب سے پولیس کی نفری بھی بڑھائی گئی جبکہ برطانوی پارلیمنٹ کے اطراف سیکیورٹی اداروں کی گشت جاری رہی۔

  • برطانیہ میں چاقو زنی کی وارداتوں میں خطرناک حدتک اضافہ

    برطانیہ میں چاقو زنی کی وارداتوں میں خطرناک حدتک اضافہ

    لندن: برطانیہ میں چاقو زنی کی وارداتوں میں خطرناک حدتک اضافہ ہوگیا، وارداتوں کے اعدادوشمار گزشتہ دس سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں بڑھتی ہوئی چاقو زنی کی وارداتوں نے حکام کے لیے بڑی چیلنج کھڑا کردیا، وارداتوں کے اعدادوشمار گزشتہ دس سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں دس سال میں 40 ہزار سے زائد چاقوزنی کی وارداتیں ہوئیں جس میں 730 افراد لقمہ اجل بنے۔

    برطانیہ میں یومیہ 2 افراد چاقو کے حملوں میں جان کی بازی ہارتے ہیں، جبکہ ان حملوں میں گرفتار ہونے والے مشتبہ افراد میں سے صرف 8 فیصد کو چارج کیا گیا۔

    برطانوی دارلحکومت لندن سمیت مختلف علاقوں میں بڑھتی ہوئی چاقو زنی کی واردات نے حکام کے لیے بڑا چیلنچ کھڑا کردیا، جس کی روک تھام کے لیے حکومت نے اقدامات کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    لندن میں چاقو بردار شخص کا ایک اور حملہ، نوجوان ہلاک

    خیال رہے کہ دو روز قبل ہی برطانوی دارالحکومت میں 17 سالہ جوان چاقو کے متعدد وار کے باعث ہلاک ہوگیا تھا، مقتول جھگڑے کے دوران چاقو زنی کا شکار ہوا۔

    دوسری جانب برطانیہ میں بچوں کے حقوق کے کام کرنے والے کمشنر کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 10 برس سے 17 برس کی عمر کے ایسے 27ہزار بچوں کی شناخت ہوئی جو صرف انگلینڈ میں جرائم پیشہ گروہوں سے وابستہ ہیں۔

  • برطانیہ: مساجد کی دیواروں پر مسلمانوں کے خلاف نعرے لکھنے والا شخص گرفتار

    برطانیہ: مساجد کی دیواروں پر مسلمانوں کے خلاف نعرے لکھنے والا شخص گرفتار

    لندن: برطانیہ میں مساجد کی دیواروں پر مسلمانوں کے خلاف نفرت انگریز نعرے لکھنے والا شخص گرفتار ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی پولیس کی جانب سے شہر لنکا شائر میں کارروائی کی گئی جس کے نتیجے میں نسل پرست شخص گرفتار ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ لنکا شائر کی مقامی مسجد کی دیوار پر گذشتہ روز متعصب اور نسل پرستانہ جملے لکھے گئے تھے، جس کے باعث ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزم کی جانب سے نفرت انگیز نعرے لکھنے کے بعد مسجد کی انتظامیہ نے اسے مٹا دیے تھے، لیکن گرفتار ملزم بعض نہ آیا اور اس نے پھر سے مسلمانوں کے خلاف نعرے لکھے۔

    سینتالیس سالہ گرفتار ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ مزید تفتیش کررہے ہیں جلد مکمل حقائق سامنے آئیں گے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس قسم کے مزید واقعات بھی ریکارڈ کیے گئے ہیں جس کے باعث پولیس نے علاقے میں گشت بڑھا دی ہے اور مشکوک افراد پر خصوصی نظر رکھی جارہی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال نومبر میں برطانیہ میں علم کے حصول کے لیے کوشاں شامی بہن بھائیوں کو نسلی تعصب کی بنیاد پر اسکول میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    برطانیہ: پناہ گزین شامی بہن بھائیوں پر اسکول میں نسل پرستوں کا حملہ

    برطانیہ کی کاؤنٹی یارکشائر کے ایک اسکول میں شامی پناہی گزین لڑکے اور لڑکی کی ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں 15 سالہ لڑکے پر اسکول کے متعصب طالب علم کی جانب سے زمین پر گرا کر تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

  • کیا ترکی معاشی بحران کا شکار ہوچکا ہے؟

    کیا ترکی معاشی بحران کا شکار ہوچکا ہے؟

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوگان ملکی معیشت کی بدحالی پر مبنی برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ پر برس پڑے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے پر کڑی تنقدی کرتے ہوئے ترک صدر کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے بعض مغربی طاقتیں میڈیا کو بطور آلہ استعمال کرکے ہماری معیشت کو تباہ حال بتا رہی ہیں،کوئی کچھ بھی لکھے ہمارے ملک میں معاشی صورتحال واضح ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوگان نے برطانوی نشریاتی ادارے فنانشنل ٹائمز کی رپورٹ میں مرکزی بینک کے غیرملکی ذخائر پر سوال اٹھانے پر مغربی میڈیا پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدقسمتی سے بعض مغربی طاقتیں میڈیا کو بطور آلہ استعمال کرکے ہماری معیشت کو تباہ حال بتا رہی ہیں،کوئی کچھ بھی لکھے ہمارے ملک میں معاشی صورتحال واضح ہے۔

    گزشتہ برس ترکی کی کرنسی لیرا کی قدرمیں مسلسل گرواٹ کے نتیجے میں بیرونی سرمایہ کاروں کا اعتماد حکومتی پالیسی پر کم ہوا تھا تاہم اب ترکی کی موجودہ اقتصادی صورتحال ایک دہائی کے بعد پہلی مرتبہ معاشی گراوٹ کا شکار ہے۔

    گزشتہ ہفتے برطانونی نشریاتی ادارے فنانشنل ٹائمز نے خبر شائع کی تھی کہ ترکی کے سینٹرل بینک نے مختصر المعیاد مدت کے لیے غیرملکی ذخائر کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے جو مصنوعی تھے۔

    غیر ملکی زخائر سے متعلق سرمایہ کاروں کی غیر یقینی کیفیت سے لیرا کی قدر میں ایک ہی دن میں 6 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔

    امریکا سے تنازع ترک کرنسی پر اثرانداز ہونے لگا، لیرا کی قدر میں ریکارڈ کمی

    فنانشنل ٹائمز کی رپورٹ پر ترک صدر رجب طیب اردوان نے بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے بعض مغربی طاقتیں میڈیا کو بطور آلہ استعمال کرکے کہہ رہی ہیں کہ ہماری معیشت تباہ ہوچکی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مغربی میڈیا وہ لکھے جو وہ چاہتا ہے، وہ شہ سرخیاں بنائے جیسا وہ چاہتا ہے، فنانشنل ٹائمز بھی لکھے لیکن ہمارے میں ملک میں معاشی صورت حال بہت واضح ہے۔

  • برطانیہ میں‌ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے مظاہرے، 300 افراد گرفتار

    برطانیہ میں‌ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے مظاہرے، 300 افراد گرفتار

    لندن : برطانوی پولیس نے موسمیاتی تبدیلی کے سلسلے میں جاری مظاہرے کے دوران سڑک بلاک کر نے والے 300 مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی دارالحکومت لندن میں موسمیاتی تبدیلی کےلیے کام کرنے والے رضاکاروں کا دنیا میں پیدا ہونے والی موسمیاتی تبدیلی کے خلاف تیسرے روز بھی احتجاج جاری ہے، مظاہرین لندن احتجاج کے دوران دارالحکومت کو بند کرنا چاہتے ہیں۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ مظاہرین نے 55 سے بس راستوں کو بند کردیا جس کی وجہ سے پانچ لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں جبکہ مظاہرین نے ماربل آرچ، واٹرلوپُل، پارلیمنٹ اسکوائر اور آکسفورڈ کرکس پیر سے بند پڑا ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ زیادہ تر مظاہرین کی گرفتاری ماربل پارک تک اپنے مظاہرے کو محدود کرنے کی خلاف ورزی پر کی گئی، لندن پولس کے چیف سپرنٹنڈنٹ کولن ونگرو نے بتایا کہ مظاہرے کی وجہ سے پبلک گاڑیوں کی آمدورفت، مقامی تاجروں اور لندن کے رہنے والے شہریوں کے لئے سنگین مسئلہ پیدا ہورہا ہے۔

    انہوں نے واضح کیا کہ ہمارے پاس کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لئے پورے وسائل ہیں۔

    برطانوی دارالحکومت لندن کے میئر صادق خان نے مظاہرین پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’ٹیوب سروس بند کرنے سے متعلق دوبارہ سوچیں، آپ لندن کے شہریوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال رہے ہیں‘۔

    ٹویٹر پر پوسٹ کردہ اپنے پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ مزید لوگوں کو پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال پر ، پیدل چلنے اور سائیکل چلانے پر راغب کرنا یقیناً ایک مشکل امر ہے، اور اسی کے ذریعے اس موسمیاتی ایمرجنسی کا سدباب کیا جاسکتا ہے۔ لندن کے لاکھوں باشندے اپنے معمولاتِ زندگی انجام دینے کے لیے روز مرہ کی بنیاد پر انڈر گراؤنڈ نیٹ ورک استعمال کرتے ہیں۔

  • وکی لیکس کے بانی کے خلاف مقدمہ، ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    وکی لیکس کے بانی کے خلاف مقدمہ، ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    لندن: وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج کے خلاف عدالت میں کیس کی سماعتوں کا سلسلہ شروع ہوگیا، ملزم کو ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج کو لندن کی ایک عدالت نے ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے کر مقدمے کی سماعت ملتوی کر دی۔

    عدالت نے اگلی پیشی کی تاریخ مقرر نہیں کی، میڈیارپورٹس کے مطابق اسانج کو لندن میں ایکواڈور کے سفارت خانے کے اندر سے گرفتار کرنے کے بعد ویسٹ منسٹر کی ایک مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

    جج مائیکل سنو نے کہا کہ ملزم نے ایکواڈور کے سفارت خانے میں پناہ لے کر اپنی ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کی تھی۔

    استغاثہ کے دلائل کی روشنی میں اس خلاف ورزی پر جولیان اسانج کو ملکی قانون کے مطابق کم از کم ایک برس کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔

    دو روز قبل برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں میٹروپولیٹن پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو خواتین سے زیادتی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

    یاد رہے کہ اپریل 2017 میں وکی لیکس نے انکشاف کیا تھا کہ امریکی سیکورٹی ایجنسی نے پاکستان کے موبائل سسٹم کی ہیکنگ کی، ہیکنگ کے لئے مختلف سائبر ویپنز استعمال کئے تھے۔

    برطانوی پولیس نے وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو گرفتار کرلیا

    واضح رہے کہ جنوبی امریکی ملک ایکواڈور نے جنوری 2018 میں ہی وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو شہریت دینے کے بعد پاسپورٹ جاری کیا تھا۔

    ایکواڈور کی وزیرخارجہ ماریہ فرنینڈا اسپنوسا نے وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو شہریت دینے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ 12 دسمبر 2017 سے ایکواڈور کے شہری ہیں۔