Tag: UK

  • مذہبی تعصب کا بڑھتا ہوا رجحان، برطانوی رکن پارلیمنٹ کا تھریسامے سے اہم سوال

    مذہبی تعصب کا بڑھتا ہوا رجحان، برطانوی رکن پارلیمنٹ کا تھریسامے سے اہم سوال

    لندن: برطانوی رکن پارلیمنٹ افضل خان نے مذہبی تعصب کے بڑھتے ہوئے رجحان کے سبب ملکی وزیراعظم تھریسامے سے اہم سوال کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ سمیت کئی یورپی ممالک میں مذہبی منافرت اور نسلی تعصب مزید پروان چڑھ رہا ہے، مسلمان ہونے کے سبب کئی بار شہری تشدد کانشانہ بنے۔

    افضل خان نے پارلیمنٹ میں برطانوی وزیراعظم تھریسامے سے سوال کیا کہ تمام بڑی سیاسی جماعتیں اسلاموفوبیا کی تشریح پر متفق ہیں، آخر حکومتی جماعت کب اسلاموفوبیا کو مسئلہ تسلیم کرکے اس کی تشریح پر متفق ہوگی؟

    سوال کے جواب میں تھریسامے کا کہنا تھا کہ ہم اسلاموفوبیا کو سنجیدگی سے لیتے ہیں، تعصب اور امتیازی سلوک کے واقعات پر کارروائی کی جارہی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں برطانوی وزیر سیکورٹی نے برطانیہ میں بھی مسلمانوں پر کرائسٹ چرچ کے طرز پر حملوں کے خطرے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت عبادت گاہوں کے تحفظ کے سلسلے میں نئے فنڈز مختص کرنے کے بارے میں سوچ رہی ہے، بعد ازاں برطانوی حکومت نے ملک میں عبادت گاہوں کی سیکورٹی کے لیے فنڈنگ بڑھانے کا اعلان کیا۔

    برطانیہ چھوڑ دو، مانچسٹر کی جامع مسجد میں انتہا پسند کی کال

    واضح رہے کہ کرائسٹ چرچ واقعے کے بعد برطانیہ کی سرے اور سسکیس کاؤنٹی میں بھی پولیس کی جانب سے مساجد کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے گئے۔

  • بریگزٹ ڈیل کی تاریخ میں تبدیلی کی قرارداد منظور

    بریگزٹ ڈیل کی تاریخ میں تبدیلی کی قرارداد منظور

    لندن: برطانوی پارلیمنٹ میں بریگزٹ ڈیل کی تاریخ میں تبدیلی کی قرارداد منظور ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کی جانب سے بریگزٹ ڈیل کی تاریخ میں توسیع کے بعد اب برطانوی پارلیمنٹ نے بھی تاریخ میں تبدیلی کی قرارداد منظور کرلی۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانوی پارلیمنٹ میں بریگزٹ ڈیل کی تاریخ میں تبدیلی کے حوالے سے قرار داد پیش کی گئی، قرارداد 105 کے مقابلے میں 441 ووٹوں سے منظور ہوئی۔

    برطانوی پارلیمنٹ میں بریگزٹ کی تاریخ میں تبدیلی کی قرارداد منظور ہوگئی البتہ بریگزٹ ڈیل کی تاریخ مقرر ہونا باقی ہے۔

    قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بریگزٹ کی تاریخ میں 12 اپریل یا 22 مئی تک توسیع دی جائے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز بریگزٹ پر تھریسامے کی حکومت کو ایک اور ناکامی سامنا کرنا پڑا تھا، برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے بریگزٹ کا اختیار وزیراعظم تھریسامے سے چھین لیا، پیش کیے جانے والے قرار داد کے حق میں 320 کے مقابلے میں 329 ووٹ پڑے۔

    بعد ازاں تھریسامے حکومت کا کہنا تھا کہ بریگزٹ کے آپشنز پر ترجیحات طے کرنے کا اختیار حاصل کرکے ارکان نے مستقبل کے لیے خطرناک مثال قائم کردی ہے۔

    بریگزٹ ڈیل میں ناکامی، برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے مستعفی ہونے کا عندیہ دے دیا

    دوسری جانب بریگزٹ ڈیل میں پارلیمنٹ سے ناکامی کے بعد برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے مستعفی ہونے کا عندیہ دے دیا ہے۔

    برطانوی وزیراعظم تھریسامے کا کنزرویٹو پالیمنٹری گروپ سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بریگزٹ پر ہونے والے آئندہ مذاکرات میں حصہ بھی نہیں لوں گی۔

  • برطانیہ: نیوکاسل اسلامک سینٹر پر حملہ، توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگانے کی کوشش

    برطانیہ: نیوکاسل اسلامک سینٹر پر حملہ، توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگانے کی کوشش

    لندن: برطانیہ میں نسل پرستی اور مسلمانوں سے نفرت کا کھل کر اظہار کیا جانے لگا، مشتعل نوجوانوں نےنیوکاسل اسلامک سینٹر پر حملہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شہر نیوکاسل میں قائم نیوکاسل اسلامک سینٹر پر مذہبی نفرت کا اظہار کرتے ہوئے مشتعل نوجوانوں نے حملہ کردیا، سینٹر میں توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگانے کی بھی کوشش کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ نیوکاسل اسلامک سینٹر پر حملے کے الزام میں چھے مشتبہ نوجوان گرفتار کرلیے گئے، حملہ آوروں نے دیوار پر مسلمانوں کے خلاف نعرے لکھے۔

    پولیس نے واقعے کو نسلی نفرت پر مبنی حملہ قرار دیا ہے، نیوکاسل اسلامک سینٹر پر دو ماہ میں دوسری بار حملہ کیا گیا ہے، لیکن حملہ آور گرفتار نہ ہوسکے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں ملوث ہونے کے شبہے میں 6 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں دو عورتیں بھی شامل ہیں، تفتیش جاری ہے جلد حملے کی وجہ سامنے آئے گی۔

    ابتدائی طور پر اس حملے کو مذہبی تعصب قرار دیا گیا ہے، تاہم حتمی نتیجہ حملے کے محرکات اور تحقیقات کے بعد ہی اخذ کیا جاسکے گا۔

    برطانیہ،یورپی ممالک اور امریکا سمیت دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کا کھل کر اظہار سامنے آرہا ہے، یہ واقعہ نیا نہیں اس سے قبل بھی متعدد بار اسی نوعیت کے حملے ہوچکے ہیں۔

    مسلماںوں کیخلاف زہر افشانی پر نوجوان نے آسٹریلین سینیٹر کو انڈا دے مارا

    خیال رہے کہ مارچ 2017 میں امریکی ریاست کولوراڈو میں مسجد اور اسلامک سینٹر پر حملہ کیا گیا تھا بعد ازاں حملہ آور قانون کی گرفت میں آگیا تھا۔

  • رکن یورپی پارلیمنٹ نے شاہ محمود اور فیڈریکا کی ملاقات کو خوش آئند قرار دے دیا

    رکن یورپی پارلیمنٹ نے شاہ محمود اور فیڈریکا کی ملاقات کو خوش آئند قرار دے دیا

    لندن: پاکستانی نژاد رکن یورپی پارلیمنٹ ڈاکٹرسجاد حیدر کریم نے شاہ محمود قریشی اور یورپی یونین کی وزارت خارجہ امور کی سربراہ فیڈریکا موگرینی کی ملاقات کوخوش آئند قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں رکن یورپی پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ مستقبل کے لئے یہ ملاقات بڑی اہمیت کی حامل ہے جس سے پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان تعلقات میں مزید مضبوطی پیدا ہوگی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ دوطرفہ تعلقات مزید خوشگوار ہونے سے معیشت اور دیگر شعبوں میں ترقیاتی امور زیرغور آسکتے ہیں، فیڈریکا دورہ پاکستان خوش آئند ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ فیڈریکا موگرینی کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں پاکستان اور یورپی یونین میں نئے اسٹریٹجک تعلقات کا معاہدہ طے پایا۔

    اس موقع پر وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یورپی یونین سے نئے اسٹریٹجک تعلقات کا معاہدہ طے پا گیا، یورپی یونین اور تحریک انصاف حکومت کی پالیسیوں میں مماثلت ہے۔ ملاقات میں انتہائی مثبت اور مفید بات چیت ہوئی۔

    پاکستان اور یورپی یونین میں نئے اسٹریٹجک تعلقات کا معاہدہ طے پاگیا

    دریں اثنا یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ فیڈریکا موگرینی کا کہنا تھا کہ پاکستان سے مختلف شعبوں میں تعاون پر اتفاق ہوا، پاکستان میں انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق سے متعلق بات ہوئی۔

  • برطانوی پارلیمنٹ نے تھریسا مے سے بریگزٹ کا اختیار چھین لیا

    برطانوی پارلیمنٹ نے تھریسا مے سے بریگزٹ کا اختیار چھین لیا

    لندن: برطانوی پارلیمنٹ نے  بریگزٹ ڈیل سے متعلق وزیراعظم تھریسامے سے اختیار واپس لے لیا ہے، تین جونیئروزراء اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بریگزٹ ڈیل کے حوالے سے تھریسامےحکومت کے 3جونیئر وزیروں نے استعفیٰ دے دیا، جس کے بعد برطانوی وزیراعظم کی پریشانی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

     برطانیوی پارلیمنٹ میں بریگزٹ معاملے پر حکومتی اختیارات پر ووٹنگ ہوئی، جس میں حکومت کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

    اراکین پارلیمنٹ نے بریگزٹ معاملے پر حکومت سے اختیار چھین لیا، دارالعوام میں پیش قرارداد میں حکومت کو 302 کے مقابلے میں 329 ووٹوں سے ناکامی ہوئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مستعفی ہونے والے جونیئر وزراء میں بزنس منسٹر ریچرڈ ہریگٹن، فارن آفس منسٹر الیسٹر برٹ اور ہیلتھ منسٹر اسٹیو برین شامل ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا نے خیال ظاہر کیا ہے کہ تھریسامے شدید ذہنی دباؤ کا بھی شکار ہیں، جبکہ برطانوی وزیر خزانہ فلپ ہیمنڈ نے سینئر وزاء کی جانب سے تھریسا مے کو عہدے سے ہٹانے سے متعلق خبروں کو مسترد کردیا ہے۔

    تھریسامے کوعہدے سے ہٹائے بغیر یورپی یونین سےعلیحدگی اختیارکرنی چاہیے‘فلپ ہیمنڈ

    یاد رہے کہ برطانیہ میں بریگزٹ مخالف مارچ نے شدت اختیارکرلی، گزشتہ دنوں لاکھوں افراد بریگزٹ پر دوبارہ ریفرنڈم کا مطالبہ لے کرسڑکوں پر نکل آئے تھے۔

    مظاہرین نے یورپی یونین کے حق میں درجنوں پوسٹرز اور پرچم اٹھا کر احتجاج کیا اور ناقص حکمت عملی پر وزیراعظم تھریسامے کے خلاف نعرے بازی کی تھی۔

  • برطانوی وزیراعظم کا خط، یورپی یونین بریگزٹ میں تاخیر کے لیے راضی

    برطانوی وزیراعظم کا خط، یورپی یونین بریگزٹ میں تاخیر کے لیے راضی

    لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے بریگزٹ ڈیل میں تاخیر سے متعلق خط پر یورپی یونین نے رضامندی ظاہر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق تھریسامے نے یورپی یونین کو لکھے گئے خط میں درخواست کی تھی کہ بریگزٹ ڈیل کی ڈیڈ لائن میں توسیع دی جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی یونین 22 مئی تک بریگزٹ میں تاخیر پر رضامند ہوگیا ہے، یو ای کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ سے ڈیل کی منظوری پر بریگزٹ 22 مئی تک ملتوی کریں گے۔

    یورپی یونین کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہنا تھا کہ ڈیل کی عدم منظوری پر 12 اپریل کو بریگزٹ پر عمل درآمد ہوگا۔

    برطانوی وزیراعظم نے یورپی یونین کے آرٹیکل پچاس کے تحت اس بلاک سے اپنے اخراج کی طے شدہ مدت میں تیس جون تک کی توسیع کی درخواست کی تھی۔

    دوسری جانب بریگزٹ پر نوڈیل کی صورت میں حالات سے نمٹنے کے لیے اعلیٰ سطحی اقدامات شروع کردیے گئے ہیں، نوڈیل پر امورمملکت ایمرجنسی کمیٹی”کوبرا”کو منتقل ہوں گے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق متاثرہ محکموں میں 3500ریزروجوان تعینات کر دیے جائیں گے، ایمرجنسی کی صورت میں ریزروملٹری فورس استعمال ہوگی۔

    خیال رہے کہ دوہزار سولہ میں برطانیہ میں ہونے والے ایک عوامی ریفرنڈم میں عوام نے 48 فیصد کے مقابلے میں 52 فیصد کی اکثریت سے یہ فیصلہ کیا تھا کہ برطانیہ یورپی یونین سے نکل جائے۔

    بریگزٹ ڈیل: تھریسامے کی یورپی یونین سے ڈیڈ لائن میں توسیع کی درخواست

    بعد ازاں لندن حکومت نے یونین کے معاہدے کے آرٹیکل پچاس کو استعمال کرتے ہوئے یہ فیصلہ کیا تھا کہ لندن اس سال انتیس مارچ تک یونین سے نکل جائے گا۔تاہم اب اس ڈیڈ لائن میں بھی توسیع کی درخواست کردی گئی۔

  • برطانیہ: مساجد میں توڑ پھوڑ کا معاملہ، سیکیورٹی بڑھا دی گئی

    برطانیہ: مساجد میں توڑ پھوڑ کا معاملہ، سیکیورٹی بڑھا دی گئی

    برمنگھم: برطانیہ میں تین مساجد میں توڑ پھوڑ کے واقعے کے بعد حکام نے مسجدوں کے اطراف سیکیورٹی بڑھا دی۔

    تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی بڑھانے کے اقدامات برطانوی شہر برمنگھم میں مساجد پر حملوں کے بعد کیے گئے، ویسٹ مڈلینڈپولیس کی اضافی نفری تعینات ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانیہ کی مختلف مساجد میں آج نماز جمعہ ادا کی جائے گی، پولیس نے مساجد کے اطراف دورہ کیا اور سیکیورٹی کا جائزہ بھی لیا۔

    پولیس نے مشتبہ سرگرمی پر پولیس یا قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رابطے کی اپیل کی ہے۔ پولیس حکام کے مطابق مساجد میں توڑپھوڑ کے واقعے کو دہشت گردی کے تحت نہیں دیکھ رہے، سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر شواہد کا بغور جائزہ لیا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ نیوزی لینڈ کے بعد گذشتہ روز برمنگھم میں تین مساجد پر نامعلوم افراد نے حملہ کرکے ہتھوڑوں سے مساجد کے شیشے توڑ دئیے، واقعات کے بعد مسلم کمیونٹی میں خوف وہراس پھیل گیا ہے۔

    نیوزی لینڈ کے بعد برمنگھم میں 3 مساجد پرنامعلوم افراد کا حملہ

    برطانوی میڈٰیا کا کہنا ہے کہ مساجد میں توڑ پھوڑ کے واقعات کے بعد مسلم کمیونٹی میں خوف وہراس پھیل گیا، پولیس نے حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی ہے۔ عوام کواحتیاط برتنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    برمنگھم قونصل آف مساجد نے پولیس سے مزید سیکیورٹی مانگ لی ہے ، مساجد پر حملے اور توڑ پھوڑ میں شدت پسندوں کےملوث ہونے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

  • برطانوی پارلیمنٹ نے بریگزٹ پر دوسرا ریفرنڈم مسترد کردیا

    برطانوی پارلیمنٹ نے بریگزٹ پر دوسرا ریفرنڈم مسترد کردیا

    لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسامے کی مشکلات میں بدستور اضافہ ہوتا جارہا ہے، پارلیمنٹ نے بریگزٹ پر دوسرا ریفرنڈم بھی مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ میں بریگزٹ پر دوسرا ریفرنڈم سے متعلق پیش کیا گیا ترمیمی بل اراکین نے بھاری اکثریت سے مسترد کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ریفرنڈم کے حق میں پچاسی اور مخالفت میں تین سو چونتیس ووٹ پڑے، البتہ تھریسا مے بریگزٹ پر عملدرآمد میں توسیع کے لیے ارکان پارلیمنٹ کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئیں۔

    اراکین پارلیمنٹ نے موقف اختیار کیا ہے کہ ڈیل پر اب کوئی ریفرنڈم نہیں ہوگا، ڈیل سے ذریعے ہی یورپ سے انخلا یقینی بنایا جائے گا۔

    پارلیمنٹ نے گذشتہ روز بغیر ڈیل کے یورپ سے انخلا کا بل مسترد کیا تھا، 308 ممبران نے بغیر ڈیل کے انخلا کے حق میں جبکہ 312 نے مخالفت میں ووٹ دیے تھے۔

    قبل ازیں برطانوی وزیرعظم تھریسامے کو ایک اور دھچکا لگا تھا، پارلیمنٹ میں بریگزٹ معاہدے پر نظرثانی ڈیل بھی مسترد ہوگئی تھی۔

    بریگزٹ کے تحت برطانیہ کو 29مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا ہے، جبکہ تھریسا مے کی جانب سے یورپی رہنماؤں سے مسلسل رابطوں کے باوجود وہ ڈیل کو بچانے میں ناکام نظر آرہی ہیں۔

    یورپی یونین کے سربراہان بریگزٹ کی ڈیڈ لائن میں توسیع پر غور کریں، ڈونلڈ ٹسک

    خیال رہے کہ یورپی یونین بھی ڈیل میں مزید ترمیم کے حق میں نہیں ہے، ای یو کے مطابق بریگزٹ معاہدے کو تکمیل تک پہنچانے کیلئے تمام تر ممکنہ ترامیم کی جاچکی ہیں۔

  • برطانوی پارلیمنٹ نے یورپ سے بغیر ڈیل کے انخلا مسترد کردیا

    برطانوی پارلیمنٹ نے یورپ سے بغیر ڈیل کے انخلا مسترد کردیا

    لندن: برطانوی پارلیمنٹ نے آج ایک اور فیصلہ سنا دیا، پارلیمنٹ نے یورپ سے بغیر ڈیل کے انخلا مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے ڈیل کے ذریعے یورپ سے الگ ہونے کے حق میں اپنے ووٹ کاسٹ کیے، بغیر ڈیل کے انخلا کو مسترد کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 308 پارلیمنٹ کے ممبران نے بغیر ڈیل کے انخلا کے حق میں جبکہ 312 نے مخالفت میں ووٹ دیے۔

    برطانوی پارلیمنٹ میں جمعرات کے روز آرٹیکل 50پر ووٹنگ کا امکان ہے، البتہ اس حوالے حکومت کی جانب سے حتمی اعلان نہیں کیا گیا۔ڈیل کی نظر آنے والی ناکامی پر برطانوی وزیراعظم تھریسامے شدید تباؤ کا شکار ہیں۔

    دوسری جانب جرمن وزیرخارجہ ہائیکو ماس کی پیش گوئی مسترد ہوگئی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ برطانیہ بغیر ڈیل کے یورپ سے الگ ہوسکتا ہے۔

    انہوں نے برطانوی حکام کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا، ان کے مطابق حکومت اپنی معیشت داؤ پر لگا رہی ہے جس سے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز برطانوی وزیرعظم تھریسامے کو ایک اور دھچکا لگا تھا، پارلیمنٹ میں بریگزٹ معاہدے پر نظرثانی ڈیل بھی مسترد ہوگئی تھی۔

    برطانوی وزیراعظم کی مشکلات میں اضافہ، بریگزٹ معاہدے پر نظرثانی ڈیل بھی مسترد

    بریگزٹ کے تحت برطانیہ کو 29مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا ہے، جبکہ تھریسا مے کی جانب سے یورپی رہنماؤں سے مسلسل رابطوں کے باوجود وہ ڈیل کو بچانے میں ناکام نظر آرہی ہیں۔

  • برطانیہ نے بھی بوئنگ737 طیاروں کی فضائی حدود میں داخلے پر پابندی عائد کردی

    برطانیہ نے بھی بوئنگ737 طیاروں کی فضائی حدود میں داخلے پر پابندی عائد کردی

    لندن: چین، سنگاپور، انڈونیشیا اور فرانس کے بعد اب برطانیہ نے بھی بوئنگ737 طیاروں کی فضائی حدود میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ایتھوپیا میں گذشتہ دنوں ہولناک طیارہ حادثہ پیش آیا تھا، بوئنگ 737 میکس طیارے میں سوار تمام مسافر ہلاک ہوگئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اس حادثے کے بعد مختلف ممالک کی جانب سے بوئنگ 737 پر اپنی فضائی حدود میں داخلے پر پابندی عائد کی جارہی ہے۔

    برطانوی حکام نے بوئنگ 737 میکس طیاروں کی فضائی حدود میں داخلے پر پابندی عائد کرتے ہوئے مسافروں کو متبادل فلائٹس سے روانہ کیا، جبکہ کئی پروازیں معطل بھی ہوئیں۔

    برطانوی سول ایوی ایشن حکام کے مطابق بوئنگ 737 میکس 8 طیاروں کی کمرشیل مسافر فلائٹ کو برطانوی فضائی حدود استعمال نہیں کرنے دیں گے۔

    علاوہ ازیں کئی یورپی ممالک کی جانب سے بھی پابندیوں کے فیصلے ممکن ہیں، حادثے کے بعد مختلف ممالک اپنے شہری مسافروں کی حفاظت کے لیے ہرممکن اقدامات کررہے ہیں۔

    فرانس کی فضائی حدود میں‌ بوئنگ طیاروں کے داخلے پر پابندی

    امریکی کمپنی بوئنگ 737 طیارے تیار کرتی ہے، ایتھوپیا کے پاس اب اس ماڈل کے چار طیارے باقی ہیں جنہیں سول ایوی ایشن کے حکم پر فوری گراؤنڈ کردیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ ایک گذشتہ دنوں ایتھوپین ائیرلائن کا بوئنگ طیارہ تباہ ہوا جس کے نتیجے میں 157 افراد ہلاک ہوئے تھے، اسی طرح اکتوبر 2018 میں بھی اسی ماڈل کا طیارہ کریشن ہوا تھا جس کے نتیجے میں 189 مسافر مارے گئے تھے۔