Tag: UK

  • برطانیہ بھر میں زہریلے بادلوں کے پھیلنے پر شہریوں کے لیے انتباہ جاری

    برطانیہ بھر میں زہریلے بادلوں کے پھیلنے پر شہریوں کے لیے انتباہ جاری

    لندن: برطانیہ بھر میں زہریلے بادلوں کے پھیلنے پر شہریوں کے لیے انتباہ جاری کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ میں زہریلی گیس سے بھرے بادلوں نے خطرے کی گھنٹی بجا دی، حکام نے لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق برطانیہ اس وقت آتش فشاں کے تیزابی بادلوں کی لپیٹ میں ہے، آئس لینڈ میں آتش فشاں پھٹنے سے برطانیہ کے کئی علاقوں میں سلفر ڈائی آکسائیڈ کے بادل چھا گئے ہیں۔ شمالی یورپ اور اسکینڈے نیویا کے علاقوں میں بھی کچھ ایسی ہی صورت حال ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سلفر ڈائی آکسائیڈ سے بھرے بادلوں کے باعث سانس لینے میں دشواری، آنکھوں میں جلن، زکام، کھانسی اور جلد کی بیماری ہو سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ آئس لینڈ میں آتش فشاں گزشتہ سال دسمبر کے بعد چھٹی بار پھٹنے کے بعد سلفر ڈائی آکسائیڈ کا بادل برطانیہ بھر میں پھیل رہا ہے۔ لندن، نارویچ، ہل اور سنڈرلینڈ ایسے کئی شہر ہیں جو SO2 کا سامنا کر رہے ہیں، ایس او ٹو بنیادی طور پر کوئلے یا خام تیل کے جلنے سے پیدا ہوتا ہے۔ یہ ایک بے رنگ گیس ہے اور دمہ کے مریضوں کے لیے خطرناک ہے۔

  • برطانیہ نے اقوام متحدہ کے تحت بنگلادیش کے حالات کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا

    برطانیہ نے اقوام متحدہ کے تحت بنگلادیش کے حالات کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا

    لندن: برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے بنگلادیش کے حالات کا اقوام متحدہ کے تحت تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے کہا ہے کہ بنگلادیشی عوام اقوام متحدہ کے زیر قیادت مکمل اور آزاد تحقیقات کے مستحق ہیں، برطانیہ بنگلادیش کا پُرامن اور جمہوری مستقبل یقینی بنانے کے لیے اقدامات دیکھنا چاہتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ تمام فریق امن کی بحالی کے لیے تشدد اور مزید ہلاکتیں روکنے میں تعاون کریں۔

    دوسری طرف اقوام متحدہ نے بھی بنگلادیش میں اقتدار کی پرامن منتقلی اور احتساب کا مطالبہ کیا ہے، اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے کہا کہ بنگلادیش میں اقتدار کی پرامن منتقلی کے دوران انسانی حقوق کو مدِ نظر رکھا جائے اور پرتشدد واقعات کے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

    بنگلادیش میں اسٹاک مارکیٹ میں تیزی آ گئی

    واضح رہے کہ بنگلادیش میں حسینہ واجد کی رخصتی کے بعد آج کرفیو ہٹا دیا گیا ہے، اور تعلیمی ادارے کھل گئے ہیں، صنعتیں آج بند رہیں گی، ملک میں ایک ماہ سے جاری پرتشدد احتجاج آج جشن میں تبدیل ہو گیا ہے اور ڈھاکا کی سڑکوں پر عوام کا سمندر اُمڈ آیا ہے۔

    بنگلادیش میں طلبہ تحریک نے نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر یونس کو عبوری حکومت کا چیف ایڈوائزر مقرر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے فوجی حکومت کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے، طلبہ تحریک نے کہا کہ عبوری حکومت بنانی ہے تو اس کا خاکہ ہم دیں گے، کسی ایسی حکومت کو قبول نہیں کریں گے جو ہماری تجاویز اور حمایت کے بغیر بنائی گئی ہو۔

  • برطانیہ میں بچے کے ساتھ 8 فٹ گہرے گٹر میں گرنے کا خوفناک واقعہ

    برطانیہ میں بچے کے ساتھ 8 فٹ گہرے گٹر میں گرنے کا خوفناک واقعہ

    لندن: برطانیہ کے ایک ٹاؤن ایلچسٹر میں بچہ اس وقت ایک آٹھ فٹ گہرے گٹر میں گر گیا جب اس کا ڈھکن بوسیدہ ہونے کے باعث ڈھیلا ہو گیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق اتوار کے روز سمرسیٹ کے ٹاؤن ایلچیسٹر میں ایک 5 سالہ لڑکا گھر کے باہر کھیل رہا تھا کہ مین ہول کا ڈھکن ڈھیلا ہونے کے باعث گہرے گٹر میں جا گرا۔

    بچے کی ماں نٹالی والٹن نے میڈیا کو بتایا کہ خوش قسمتی یہ تھی کہ موسم بھی ٹھیک تھا ورنہ گٹر پانی سے بھرا ہوا ہوتا، اور دوسری بات یہ تھی کہ بچہ نیچے ایک چھجے پر جا گرا تھا، جس کی وجہ سے اسے زیادہ چوٹیں نہیں آئیں۔

    تاہم ان کا کہنا تھا کہ بچہ اس واقعے کے بعد اتنا ڈر گیا ہے کہ رات کو نیند میں ڈراؤنے خواب دیکھنے لگا ہے۔ والدہ نے بتایا کہ حادثے کے وقت سڑک کے پار سے ایک پڑوسی نے بچے کو گرتے دیکھ لیا تھا اس لیے اس نے بروقت آ کر بچے کو نالے سے نکالا۔

    والدہ کا کہنا تھا کہ اس کا بچہ تیراکی نہیں جانتا اس لیے نالا اگر پانی سے بھرا ہوتا تو بہت خطرناک ثابت ہوتا۔ انھوں نے انتظامیہ کو ڈھکن کے بارے میں شکایت کی، جس پر اہلکار ایک گھنٹے کے اندر پہنچ گئے تاہم جائزہ لینے کے بعد وہ اگلے دن ہی مرمت کے لیے واپس آئے۔

    اپنے فوجی شوہر اور تین بچوں کے ساتھ رہنے والی نٹالی والٹن نے کہا کہ انتظامیہ نے واقعے کو سنجیدگی سے نہیں لیا، وہ کس چیز کا انتظار کر رہے ہیں، کیا ایک اور بچہ زخمی ہو جائے؟

  • برطانیہ کا آنے والے افراد کی تعداد کم کرنے کیلئے اہم فیصلہ

    برطانیہ کا آنے والے افراد کی تعداد کم کرنے کیلئے اہم فیصلہ

    برطانیہ آنے والے افراد کی تعداد کو محدود کرنے کے لیے نئے قوانین لاگو کردیئے گئے ہیں۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق اسکلڈ اور فیملی ویزا پر برطانیہ آنے والوں کے لیے کم از کم تنخواہ کی شرط میں اضافہ کردیا گیا۔

    اسکلڈ ورکرز کے برطانوی ویزا کے لیے تنخواہ کی حد کو 26 ہزار 200 سے بڑھا کر 38 ہزار 700 پاؤنڈ کردیا گیا۔ کم از کم تنخواہ کی حد ہیلتھ اینڈ سوشل کیئر اور ٹیچرز وغیرہ پر لاگو نہیں ہوگی۔

    فیملی ویزا کے لیے کم از کم تنخواہ کی حد کو بھی 18 ہزار 600 سے بڑھا کر 29 ہزار پاؤنڈ کردیا گیا۔ سوشل کئیر کے شعبہ میں کام کرنے والے افراد اب زیر کفالت افراد کو برطانیہ نہیں لاسکیں گے۔

    اس فیملی ویزا کے لیے بھی ابتدائی طور پر تنخواہ کی حد 38 ہزار 700 پاؤنڈ مقرر کی گئی تھی۔ فیملیز کی تقسیم کے خدشے کے سبب حکومت نے کم از کم تنخواہ کی شرط پر نظرثانی کی۔

    2025 تک فیملی ویزا کے لیے کم از کم تنخواہ کی حد کو پہلے 34 ہزار 500 اور پھر 38 ہزار 700 پاؤنڈ کردیا جائے گا۔

    فیملی ویزا پر مقیم افراد پر ویزا کی تجدید کے وقت نئے قواعد کا اطلاق نہیں ہوگا۔

    امریکا، برطانیہ اور فرانس کا رویہ منافقانہ ہے، ایران

    واضح رہے کہ ہوم سیکرٹری جیمز کلیورلی کی جانب سے امیگریشن میں کمی کے لیے گزشتہ سال دسمبر میں نئے قواعد کا اعلان کیا گیا تھا، 2022 میں 74 ہزار 500 افراد کی ریکارڈ تعداد برطانیہ پہنچی تھی۔

  • مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیان پر برطانوی ممبر پارلیمنٹ لی اینڈرسن پارٹی سے آؤٹ

    مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیان پر برطانوی ممبر پارلیمنٹ لی اینڈرسن پارٹی سے آؤٹ

    لندن: مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیان پر برطانوی ممبر پارلیمنٹ لی اینڈرسن کو پارٹی سے نکال دیا گیا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق برطانیہ میں ایم پی لی اینڈرسن کو مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیان دینے پر حکمراں جماعت کنزرویٹو پارٹی سے معطل کر دیا گیا۔

    ٹوری ایم پی لی اینڈرسن نے کہا تھا کہ مسلمانوں نے میئر صادق خان کے ذریعے لندن پر قبضہ کر لیا ہے، مسلمان میئر نے لندن کو ہم سے دور کر دیا، صادق خان اسلام پسندوں کے کنٹرول میں ہیں۔

    سابق ڈپٹی چیئرمین لی اینڈرسن نے اپنے اس نفرت انگیز بیان پر معافی مانگنے سے انکار کر دیا تھا، میئر لندن صادق خان نے لی اینڈرسن کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ لی مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلا رہے ہیں اور ان کا بیان جلتی پر تیل کا کام کرے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اور ریاست میں ریپبلکن پرائمری الیکشن جیت لیا

    انھوں نے مزید کہا کہ اس معاملے پر وزیر اعظم رشی سونک کی خاموشی متنازع بیان کے دفاع کے مترادف ہے۔

    لی کے بیان پر لیبر پارٹی نے ان کو نکالنے کا مطالبہ کیا تھا، برطانوی اپوزیشن نے لی اینڈرسن کو پارٹی سے نکالنے کے فیصلے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ سابق وزیر ساجد جاوید نے بھی لی اینڈرسن کے بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

  • برطانیہ نیتن یاہو سے مایوس

    برطانیہ نیتن یاہو سے مایوس

    لندن: برطانیہ نے فلسطینی ریاست کے حوالے سے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے مایوسی کا اظہار کر دیا۔

    اے ایف پی کے مطابق اتوار کو اسکائی نیوز چینل پر گفتگو کرتے ہوئے برطانوی وزیر دفاع گرانٹ شیپس نے کہا ہے کہ نیتن یاہو کی فلسطین کی خودمختاری کی مخالفت مایوس کن ہے۔

    انھوں نے کہا ’میرے خیال میں اسرائیلی وزیر اعظم سے کی جانب سے ایسا بیان دراصل مایوس کن ہے۔‘

    اس سے قبل ہفتے کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی اسرائیلی وزیر اعظم کے بیان کو ’ناقابل قبول‘ قرار دیا تھا، انھوں نے یوگنڈا میں غیر وابستہ ملکوں کی تحریک کے اجلاس میں کہا ’’یہ فلسطینیوں کا حق ہے کہ وہ اپنی ریاست بنائیں اور جسے سب تسلیم کریں۔‘

    یو این سیکریٹری جنرل نے فلسطینیوں کا ’دو ریاستی حل‘ کا حق تسلیم نہ کرنا ’ناقابل قبول‘ قرار دیا، انھوں نے کہا ریاست فلسطینی عوام کا حق ہے۔

    واضح رہے کہ حماس کے خلاف جنگ میں اسرائیل کا اہم اتحادی اور حامی امریکا نے بھی فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کا اعادہ کیا تھا۔ جب کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت بدستور جاری ہے۔

  • دو سالہ بچہ والد کی لاش کے پاس زیادہ دن نہ جی سکا، دل دہلا دینے والا واقعہ کیسے پیش آیا؟

    دو سالہ بچہ والد کی لاش کے پاس زیادہ دن نہ جی سکا، دل دہلا دینے والا واقعہ کیسے پیش آیا؟

    لندن: برطانیہ کی کاؤنٹی لنکن شائر میں ایک 2 سالہ بچے کی موت کے لرزہ خیز واقعے نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے، یہ بچہ اپنے والد کے ہارٹ اٹیک سے مرنے کے بعد بھوک سے بلک بلک کر مر گیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 9 جنوری کو جب پولیس نے 60 سالہ کینتھ کے گھر کا دروازہ کھلوایا تو اندر دو سالہ برونسن بیٹرسبی اپنے والد کینتھ کی لاش کے پاس مردہ حالت میں پایا گیا۔

    کینتھ کو ہارٹ اٹیک کی وجہ سے موت نے آ لیا تھا، جس کے پاس معصوم بچہ اکیلا رہ گیا، اور وہ کئی دن تک بھوک سے تڑپ تڑپ کر مر گیا، آخری بار ان دونوں کو 14 دن پہلے دیکھا گیا تھا۔

    لنکن شائر کاؤنٹی کونسل نے اس ننھے بچے کی موت پر حالات کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے، کیوں کہ اس بچے کو پہلے ہی غیر محفوظ قرار دیا گیا تھا اور چلڈرن سروسز کا ادارہ اس بات کا پابند تھا کہ وہ مہینے میں کم از کم ایک بار بچے کو دیکھنے آئیں گے۔

    اس واقعے نے برطانیہ میں پولیس اور سماجی سروسز کے اداروں کی کارگردی پر سوال اٹھایا ہے، برطانوی اخبارات کے مطابق کینتھ بیٹرسبی کی موت کرسمس کے چند روز بعد دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی تھی اور ننھا بچہ تنہا رہ گیا تھا، اس کو کھلانے پلانے والا کوئی نہیں تھا۔

    سنہرے بالوں والے اس بچے کی ماں سارہ بیسی نے لنکن شائر کاؤنٹی میں سماجی خدمات کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ان کا بیٹا بھوک سے مرا، اگر انھوں نے اپنا کام کیا ہوتا تو برونسن ابھی زندہ ہوتا۔

    معلوم ہوا کہ کینتھ بیٹرسبی کی موت 29 دسمبر کے آس پاس ہوئی تھی، جب بچے کی ماں جو اس کے ساتھ نہیں رہتی تھیں، کا کہنا ہے کہ وہ آخری بار نومبر میں بچے سے ملی تھیں، خاتون نے شوہر سے کچھ عرصہ قبل ہی علیحدگی اختیار کی تھی، اور اس سے اس کے دو اور بچے بھی ہیں۔

    لنکن شائر کاؤنٹی سوشل سروسز کی ڈائریکٹر ہیتھر سینڈی نے کہا کہ حالات کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے ہم اپنے دوسرے اداروں کے ساتھ اس کیس کا مطالعہ کر رہے ہیں، ہم عدالتوں کے ذریعے کی جانے والی تحقیقات کے نتائج کا بھی انتظار کر رہے ہیں۔ سوشل سروسز کا کہنا ہے کہ اس نے پولیس کو دو بار مطلع کیا تھا، پہلی بار 2 جنوری کو جب ایک سماجی کارکن بیٹرسبی کے گھر ملاقات کے لیے گیا لیکن اسے کوئی جواب نہیں ملا، اس کے بعد وہ بچے کی تلاش کے لیے دوسرے پتے پر گیا، وہاں بچہ نہ ہونے پر واپس بنیادی پتے آ گیا اور پولیس کو ایک نئی رپورٹ جمع کرائی گئی۔

    پانچ دن بعد آخر کار پولیس نے اپارٹمنٹ کے مالک سے ایک چابی حاصل کی اور وہ فلیٹ کے اندر داخل ہوئی جہاں دونوں کو مردہ پایا گیا۔ برطانوی پولیس نے جمعرات کو تصدیق کی کہ وہ لنکن شائر میں اپنے افسران کی ممکنہ ناکامیوں کی تحقیقات کر رہی ہے۔

  • برطانیہ میں پناہ گزینوں سے متعلق بل کے حوالے سے اہم خبر

    برطانیہ میں پناہ گزینوں سے متعلق بل کے حوالے سے اہم خبر

    لندن: وزیر اعظم رشی سنک نے پناہ گزینوں سے متعلق روانڈا بل پر پھر کامیابی حاصل کر لی۔

    برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کے روز برطانوی وزیر اعظم رشی سنک نے پارلیمنٹ میں پناہ گزینوں سے متعلق روانڈا بل پر ایک بار پھر کامیابی حاصل کر لی۔

    حکمراں جماعت نے اپنے باغی ممبران کی مخالفت کے باوجود دارالعوام میں روانڈا بل کو 276 کے مقابلے میں 320 ووٹوں سے منظور کرا لیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق بل حتمی منظوری کے لیے دارلامرا بھیجا جائے گا، جہاں حکمراں جماعت کو اکثریتی حمایت حاصل نہ ہونے پر بل کی منظوری میں مشکلات کا سامنا ہوگا۔

    پاکستان دوست رکن برطانوی پارلیمنٹ سر ٹونی لائیڈ چل بسے

    ہاؤس آف کامنز کے اس اہم ووٹ کی مدد سے رشی سنک نے روانڈا بل پر دائیں بازو کی قدامت پسند بغاوت کو کچل دیا ہے، بہت سے دائیں بازو کے ٹوری ایم پیز اس بل پر بغاوت کی دھمکی دے رہے تھے۔

  • برطانیہ کو طوفانی بارش اور آندھی نے گھیر لیا

    برطانیہ کو طوفانی بارش اور آندھی نے گھیر لیا

    لندن: برطانیہ کو طوفانی بارش اور آندھی نے گھیر لیا ہے، ملک کے مختلف علاقوں میں طوفانی بارش اور آندھی سے نظام زندگی درہم برہم ہو گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ کو نئے سال کے پہلے شدید طوفان کا سامنا ہے، جس نے نظام زندگی کو بری طرح متاثر کر دیا ہے، ہینک نامی طوفان میں 150 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔

    لائیو کوریج کے دوران مقامی صحافی لہراتا اور ڈگمگاتا رہا، ایک تیز جھکڑ نے اس کے قدم اکھاڑ دیے اور وہ پیچھے جا گرا۔

    طوفانی بارش سے سیلاب کا خدشہ ہے، لندن میں درخت گرنے سے خاتون ہلاک ہو گئی، لندن آئی کو بند کرنا پڑ گیا ہے، بس اور ٹیوب ٹرین کا نظام بھی متاثر ہو گیا ہے، طیاروں کو لینڈنگ کے دوران مشکلات کا سامنا ہے۔

    میٹ آفس نے ایمرجنسی وارننگ جاری کر دی ہے، مقامی میڈیا کے مطابق برطانیہ کے متعدد علاقے بجلی سے محروم ہو چکے ہیں، پولیس نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔

  • مسلم ممالک کے شہریوں کو بغیر ویزا برطانیہ جانے کی اجازت

    مسلم ممالک کے شہریوں کو بغیر ویزا برطانیہ جانے کی اجازت

    لندن : سال 2024 میں برطانیہ خلیجی ممالک اور اردن کے شہریوں کو ویزا کی چھوٹ دینا شروع کردے گا۔

    برطانیہ کی حکومت کے ایک بیان کے مطابق تمام ممالک جو خلیج تعاون کونسل کے رکن ہیں، بشمول اردن، سال 2024میں الیکٹرانک ٹریول پرمٹ سسٹم میں از خود تبدیل ہو جائیں گے۔

    ایسے وقت جب برطانوی حکام سیاحوں، طلباء اور تاجروں کے لیے برطانیہ میں داخلے کو آسان بنانے کے لیے سرحدی طریقہ کار کو ہموار کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی حکومت نے کہا ہے کہ خلیجی ممالک اور اردن کے باشندوں کو ملک میں داخل ہونے کے لیے وزٹ ویزا حاصل کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہوگی۔

    برطانیہ

    برطانوی حکومت کی وضاحت میں کہا گیا ہے کہ اردن، بحرین، سعودی عرب، کویت، سلطنت عمان، قطر اور امارات سمیت تمام خلیجی ممالک الیکٹرانک ٹریول اتھارائزیشن سسٹم (ای ٹی اے) پر منتقل ہوجائیں گے، جو وزٹ ویزا کی ضرورت کو ختم کرتا ہے۔

    ویزا استثنیٰ کے لیے درخواست دینے کی تاریخ کے حوالے سے حکومت نے تصدیق کی ہے کہ یہ 22 فروری 2024 کی تاریخ کے بعد ہوگی۔

    ویزا استثنیٰ کے لیے درخواست دینے کی تاریخ کے حوالے سے حکومت نے تصدیق کی ہے کہ یہ 22 فروری 2024 کی تاریخ کے بعد ہوگی۔

    سیاحوں کو ہر عمر کے لئے الیکٹرانک طور پر 10 برطانوی پاؤنڈ مالیت کا ٹریول پرمٹ حاصل کرنے کے لئے درخواست جمع کرانی ہوگی، یہ اجازت نامہ سیاحوں کو جاری کیا جائے گا۔