Tag: UK

  • امریکہ کی برطانیہ کی جانب سے روسی سفارت کاروں کی ملک بدری کی حمایت

    امریکہ کی برطانیہ کی جانب سے روسی سفارت کاروں کی ملک بدری کی حمایت

    واشنگٹن : امریکہ کا کہنا ہے کہ ہے کہ برطانوی شہری اوراس کی بیٹی پرگیس حملے میں روس ملوث ہے، گیس حملے سے متعلق برطانوی تحقیقات کے نتائج سے متفق ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ برطانیہ کی جانب سے روسی سفارت کاروں کی ملک بدری درست ردعمل ہے اور امریکہ اس کی حمایت کرتا ہے۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ برطانوی شہری اوراس کی بیٹی پرگیس حملے میں روس ملوث ہے، امریکہ اپنے قریب ترین اتحادی برطانیہ سے اظہاریکجہتی کرتا ہے۔

    وائٹ ہاؤس کے ترجمان کے مطابق روس کے حالیہ اقدام سے ثابت ہوا وہ عالمی قوانین کی نفی کرتا ہے، روس دنیا بھر کے ممالک کی حاکمیت اورسلامتی کوکمزورکرتا ہے، امریکہ یقینی بنائے گا کہ آئندہ ایسا گھناؤنا حملہ دوبارہ نہ ہو۔


    برطانیہ کا 23 روسی سفارت کار نکالنے کا اعلان


    خیال رہے کہ گزشتہ روز برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے برطانوی شہرسالسبری میں سابق روسی انٹیلیجنس افسر اور ان کی بیٹی کو زہر دینے پر23 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ عین ممکن ہے کہ روس میں تیار کردہ کیمیائی مواد سابق روسی جاسوس اور ان کی بیٹی کو دیا گیا ہو۔


    برطانیہ میں سابق روسی جاسوس پرقاتلانہ حملہ


    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں 63 سالہ سابق روسی ملٹری انٹیلیجنس آفیسر اور ان کی بیٹی کو برطانیہ کے شہر سالسبری کے سٹی سینٹر میں ایک بینچ پر تشویش ناک حالت میں پایا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • مسلمانوں سے نفرت نہیں، محبت کریں: باشعور برطانوی شہریوں کی انوکھی مہم

    مسلمانوں سے نفرت نہیں، محبت کریں: باشعور برطانوی شہریوں کی انوکھی مہم

    لندن: برطانیہ میں بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا اور مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز مہم کے خلاف سول سوسائٹی اٹھ کھڑی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں شہر کے مختلف افراد کو نفرت انگیز خطوط موصول ہوئے تھے، جن میں انھیں مسلمانوں پر حملوں کی ترغیب دی گئی تھی اور3 اپریل کو ’پنش اے مسلم ڈے‘ یعنی مسلمانوں کو سزا دینے کے دن کے طور پر منانے کا اعلان کیا گیا تھا۔ ان نفرت انگیز خطوط میں مسلمانوں سے بدسلوکی اور تشدد کی مناسبت سے پوائنٹس کا تعین کیا گیا تھا۔

    ایک جانب جہاں ان خطوط کے خلاف لندن پولیس کا انسدادِ دہشت گردی یونٹ حرکت میں آگیا، وہیں برطانیہ کے باشعور طبقات کی جانب سے اس کی شدید مذمت کی گئی۔ ان خطوط کی گونج اعلیٰ ایوان میں بھی سنائی دی۔

    اس مہم کے جواب میں ایک گروپ کی جانب سے تین اپریل کو مسلمانوں سے محبت کے دن کے طورپر منانے کی مہم شروع کی گئی ہے۔ اسلاموفوبیا کے خلاف سرگرم ایک سماجی تنظیم MEND Community نے اپنے ٹوئٹرپیچ سے 3 اپریل کو مسلمانوں سے محبت کے دن کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے۔

    نفرت انگیز مہم کے برخلاف اس مہم میں مسلمانوں سے احسن سلوک کرنے پر پوائنٹس رکھے گئے ہیں۔ اس مہم کے لیے سماجی تنظیم نے امن کا نوبیل انعام حاصل کرنے والے سیاہ فام امریکی سیاست داں مارٹن لوتھر کنگ کے الفاظ کا انتخاب کیا ہے، جنھوں نے کہا تھا کہ اندھیرے کو دور کرنے کے لیے روشنی ہی واحد ذریعہ ہے۔

    برطانوی خبر رساں اداروں کے مطابق مسلمانوں سے نفرت کے مقابلے میں سوشل میڈیا پر مسلمانوں سے محبت کے لیے شروع کی جانے والی مہم کو زیادہ پذیرائی ملی ہے۔

    یاد رہے کہ برطانیہ میں 28 لاکھ مسلمان آباد ہیں، جو کل آبادی کا 4.4 فی صد ہیں۔ ادھرلندن پولیس نے اعلان کیا ہے کہ اس قسم کے نفرت انگیز اقدامات کسی صورت برداشت نہیں کیے جائیں گے اور ان کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔


    برطانیہ میں مسلمانوں‌ کے خلاف نفرت انگیز خط کی تقسیم


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • برطانوی شہر برامچ میں دوران ڈکیتی فائرنگ،شہری زخمی

    برطانوی شہر برامچ میں دوران ڈکیتی فائرنگ،شہری زخمی

    لندن : برطانیہ کے شہر ویسٹ برامچ میں تین نقاب پوش افراد نے ڈکیتی کے دوران شہری کو سر میں گولی مار کر زخمی کردیا‘ پولیس حکام کے مطابق یہ سانحہ اشتعال انگیزی کے سبب پیش آیا ۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شہر ویسٹ برامچ میں واقع برلنگٹن روڈ پر اپنی کار میں بیٹھے شہری سے گاڑی اور نقدی لوٹنے کی غرض سے تین نقاب پوش ملزمان نے متاثرہ شخص پر فائرنگ کردی تھی۔ فائرنگ کے نتیجے میں شدید زخمی ہونے والے برطانوی شہری کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق متاثرہ شخص نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’مجھے ایک تیز روشنی نظر آئی جس کے بعد کیا ہوا مجھے کچھ یاد نہیں‘‘۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ سفاکانہ حملے میں زخمی ہونے والے 28 سالہ شخص سر میں گولی لگنے کے باعث برامچ اسپتال میں زیر علاج ہے البتہ اس کی جان کو اب کوئی خطرہ نہیں ہے۔ برطانوی شہر ویسٹ مڈلینڈ پولیس کے اعلیٰ افسر کا کہنا تھا کہ ’یہ بہت اشتعال انگیز حملہ تھا جس کہ خطرناک نتائج سامنے آسکتےتھے ‘۔

    یاد رہے کہ چار روز قبل برطانیہ کے دارلحکومت لندن کے علاقے ٹویکن ہیم میں ایک خاتون کی لاش اپنے خاندانی گھر سے تشددزد ہ حالت میں برآمد ہوئی تھی ،جس کے ایک گھنٹے کے بعد مردہ حالت میں ملنے والی خاتون کے دو بیٹے اور شوہر بھی مشرقی سوسیکس کے برلنگ گیپ نامی سمندر کے ساحل پر مردہ حالت میں پائے گئے تھے۔ پولیس تاحال ان واقعات کا محرک جاننے میں ناکام رہی ہے۔

    خیا ل رہے کہ گزشتہ ہفتے برطانوی شہر سالسبری میں 66 سالہ سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپل اور ان کی بیٹی یولیا اسکریپل کو زہر دے کر قتل کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ بیپ بیٹی کو تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • لندن کے ہوٹل میں مہلک گیس خارج ہونے سے ہسپانوی سیّاح ہلاک

    لندن کے ہوٹل میں مہلک گیس خارج ہونے سے ہسپانوی سیّاح ہلاک

    لندن:مغربی لندن کے علاقے کنسنگٹن کے ایک ہوٹل میں کاربن مونوآکسائیڈ نامی مہلک گیس خارج ہونے سے ایک ہپسانوی سیّاح ہلاک ہوگیا‘ جبکہ ایک شخص نازک حالت میں اسپتال میں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیر کے روز دوہپر 2 بجے کے قریب لندن کے علاقے کنسنگٹن کے مے فلاور نامی ہوٹل میں کاربن مونو آکسائیڈ نامی گیس کے اخراج سے ہوٹل میں قیام پذیر ہسپانوی سیّاحوں کی حالت خراب ہوگئی،ہنگامی خدمات سرانجام دینے والے عملے نے واقع کی اطلاع ملتے ہی ہوٹل کو خالی کرالیا۔

    لندن فائر بریگیڈ حکام کا کہنا تھا کہ گیس کے اخراج کی وقت ایک ہسپانوی شخص موقع پر ہلاک ہوگیا جبکہ اسی کمرے میں موجود ایک اور شخص جس کی عمر 30 سال کے لگ بھگ ہے‘ اسے اتنہائی نازک حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ فائر بریگیڈ عملے کا مزید کہنا تھا کہ فائر فائٹرز نے سانس لینے میں مدد کرنے والا سازو سامان پہن کر ہوٹل میں موجود گیس لائنوں کی باریک بینی سے جانچ پڑتا ل کی۔ لندن فائر بریگیڈ کے ترجمان نے مزید بتایا کہ حفاظتی عملے نے گیس کی فراہمی کی لائن کو ہوٹل کی عمارت سے الگ کردیا ہے۔

    اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہنا ہے کہ ابتدائی رپورٹ سے پتہ چلا ہے کہ ہلاک ہونے والے شخص کے جسم میں بھاری مقدار میں کاربن مونوآکسائیڈ گیس بھر جانے کی وجہ سے اس شخص کی موت واقع ہوئی ہے۔پولیس حکام نے مزید بتایا کہ مہلک گیس سے معمولی متاثر ہونے والے دیگر 29 افراد کوبحفاظت ہوٹل سے نکال لیا گیا ہے۔

    اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہنا ہے کہ فی الحال پوسٹ مارٹم رپورٹ کی رپورٹ آنا باقی ہے اور اس وقت تک موت کی حتمی وجہ بیان نہیں کی جاسکتی ۔ دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کا بغور جائزہ لیاجارہا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں ۔ تاحال چیلیسی کےشبعہ برائے ماحولیاتی صحت نے اس واقعے پر کسی بھی قسم کی تحقیقاتی رپورٹ پیش نہیں کی ہے۔

    اسپین کے وزیر برائے خارجہ پالیسی کے ترجمان کا کہناہے کہ برطانوی قونصل خانہ متاثرہ خاندانوں کی مدد کررہا ہےجبکہ ہوٹل انتظامیہ نے اس واقع پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • مشرقی درندے کے بعد ’ایما‘ نامی طوفان نے برطانیہ کو زد پر لے لیا

    مشرقی درندے کے بعد ’ایما‘ نامی طوفان نے برطانیہ کو زد پر لے لیا

    لندن : برطانیہ گزشتہ کئی دن سے شدید برفانی طوفان اور یخ بستہ ہواوں کی زد میں ہے۔ سائبیریا سے آنے والے اس طوفان کو’بیسٹ فرام دی ایسٹ‘ کے بعد ایما نامی طوفان نے برطانیہ کا رخ کرلیا ہے‘ ایک شخص جاں بحق ‘ ریڈ وارننگ جاری کردی گئی ۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے محکمہ موسمیات جسے میٹ ٓفس کہا جاتا ہے‘ اس نے سکاٹ لینڈ کو ریڈ وارننگ جاری کی ہے جس کا مقصد یہ ہے کہ طوفان کے سبب شہریوں کو زندگی کو خطرات درپیش ہیں‘ ایما نامی یہ طوفان اٹلانٹک سے اٹھا ہے اور روس کی یخ بستہ ہواؤں نے اسے مزید ٹھنڈا کردیا ہے۔

    برطانیہ بھر میں سینکڑوں سکول بند ہیں اور ویلز کے کچھ علاقوں میں سکول اگلے ہفتے کو کھلیں گے۔گلاسگو اور فالکرک کے درمیان موٹروے پر رات کے دوران سینکڑوں گاڑیاں پھنس گئیں، اور پولیس کی طرف سے عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ سکاٹ لینڈ میں سفر سے احتیاط کریں اور دیگر علاقوں میں بھی غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔

    سڑکوں پر متعدد حادثات ہوے اور لندن کے ایک پارک میں ایک ساٹھ سالہ شخص برف میں پھنس کر جاں بحق ہو گیا۔ ہیتھرو اور سٹی ائرپورٹ سمیت برطانیہ بھر کے ائرپورٹس پر پروازیں متاثر ہوئیں اور گلاسگو ائرپورٹ پر آپریشن بند ہونے کے بعد ریڈ کراس کی طرف سے مسافروں کو بستر مہیا کئے گئے۔

    ریلوے کا نظام بھی شدید متاثر ہے، لندن انڈرگراونڈ کے مصروف ترین سٹیشن آکسفورڈ سرکس کو مسافروں کے بے قابو رش کی وجہ سے خالی کروا لیا گیا اور ٹرانسپورٹ فار لندن کی طرف سے مسافروں کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ شام چھ بجے سے قبل اپنا سفر مکمل کریں۔ ’بیسٹ فرام دا ایسٹ‘کے بعد اب جمعرات کے روز دوسرا برفانی طوفان برطانیہ سے ٹکرا رہا ہے جسے "ایما طوفان” کا نام دیا گیا ہے۔ میٹ آفس کی طرف سے برطانیہ کے بعض علاقوں میں پینتالیس سینٹی میٹر تک برفباری کی پیشنگوئی کی گئی ہے۔

    حکام کی طرف سے عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ بے گھر افراد کا خصوصی خیال رکھیں اور اگر کسی بے گھر فرد کے ساتھ بچے دیکھیں یا اسے بیمار پائیں تو فورا ایمرجنسی سرورسز کو مطلع کریں تاکہ ان کیلئے رہائش اور طبی امداد کا انتظام کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ گھروں کو گرم رکھنے کیلئے برقی ہیٹر کا استعمال بھی احتیاطی تدابیر کے ساتھ کریں تاکہ آتشزدگی کے خطرے سے بچا جا سکے۔

    یاد رہے کہ تین روز قبل محکمہ موسمیات نے برطانیہ میں 20 سے 30 سینٹی میٹر برفباری کے حوالے دو یلو وارننگز جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ شدید برفباری کا سلسلہ رواں ہفتے کے آخر تک جاری رہے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • برطانیہ میں 2جائیدادوں کے بارے میں تحقیقات کا آغاز

    برطانیہ میں 2جائیدادوں کے بارے میں تحقیقات کا آغاز

    لندن : برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے چھپائی گئی جائیدادوں کے قانون کے تحت دوجائیدادوں کے بارے میں تحقیقات شروع کردی ہیں، دونوں جائیدادیں کسی برطانوی شہری کی ملکیت نہیں جبکہ ایمنسٹی کی مشکوک جائیدادوں کی فہرست میں ایون فیلڈ بھی شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی نے لندن اورجنوب مشرقی انگلینڈ میں دوجائیدادوں کے بارے میں تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، دونوں جائیدادوں کے مالک برطانوی شہری نہیں۔

    جائیداد کے مالکان کو اپنی آمدنی کے جائز ذرائع ثابت کرنا ہوں گے، ذرائع ثابت نہ ہوئے تو جائیدادیں ضبط کرلی جائیں گی جبکہ تحقیقات مکمل ہونے تک جائیدادیں فروخت نہیں کی جاسکیں گی۔

    برطانوی ایجنسی نے جائیداد مالکان کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے، جائیدادوں کی مالیت دو کروڑ بیس لاکھ پاؤنڈز ہے۔

    دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل نے تحقیقات کا خیرمقدم کیا ہے، ایمنسٹی نے برطانیہ میں پانچ مشکوک جائیدادوں کی نشاندہی کی تھی جس میں ایون فیلڈ اپارٹمنٹس بھی شامل ہیں۔


    مزید پڑھیں : برطانیہ میں شریف خاندان کی مشتبہ جائیداد نئے قانون کی زد میں


    یاد رہے کہ برطانیہ میں غیرقانونی دولت سے بنائی گئی جائیداد کا نیا قانون لاگو کردیا گیا، اس اقدام کا مقصد برطانیہ منتقل کی گئی دولت کی شفافیت میں موجود سقم دور کرنا ہے، نئےقانون کے بعد ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے5متنازع جائیدادوں کی چھان بین کیلئے کہہ دیا ہے۔

    جس کے بعد شریف فیملی کی برطانیہ میں بنائی گئی جائیداد قانون کی زد میں آگئی، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے ایوان فیلڈ جائیداد کی کھوج کیلئے حکام کو مراسلہ لکھ دیا تھا۔

    مراسلے میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایوان فیلڈ جائیداد کی فوری تحقیقات کی جائیں، نئے برطانوی قانون کو ’’ان ایکسپلینڈ ویلتھ آرڈر‘‘ کا نام دیا گیا ہے، جس کے مطابق برطانوی ایجنسیاں کسی بھی جائیداد کی رقم کی منتقلی اور جائیداد کیلئے حاصل رقم کے بارے میں بھی چھان بین کی مجازہوں گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • برطانیہ میں ایک ہزار سے زائد بچوں کی ڈرائیونگ پر پابندی عائد

    برطانیہ میں ایک ہزار سے زائد بچوں کی ڈرائیونگ پر پابندی عائد

    لندن: برطانیہ میں گزشتہ سال کم عمر بچوں کی ڈرائیونگ پر پابندی میں خاطر خواہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے‘ 1000 سے زائد بچوں کو ڈرائیونگ سے ممانعت کے حکم نامے جاری کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق 17 سال سے کم عمر بچوں کے ہاتھوں گاڑیاں چرانے اور اس کے بعد حادثات میں ملوث ہونے کے سبب ممانعت نامے جاری کرنے کی تعداد بھی اضافہ کیا گیا اور 2017 میں کل 1،024 بچوں کو ڈرائیونگ سے روک دیا گیا‘ 2014 میں یہ تعداد 696 تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جن بچوں کو ممانعت نامے جاری کیے گئے ہیں ان کی عمریں16 سال سے کم ہیں۔ ایک مقامی موٹرنگ گروپ کے مطابق یہ تعداد رائی کے دانے کے برابر ہے۔

    گزشتہ سال نومبر میں لیڈز پولیس نے ایک 15 سالہ بچے کو حراست میں لیا جس نے ایک گاڑی چرائی تھی اور اسے 88 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلاتے ہوئے درخت سے جا ٹکرایا تھا‘ حادثے میں پانچ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ بچے کی کم عمری کے سبب اس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی، جرم کے سبب اسے ساڑھے چار سال کی سزا سنائی گئی ہے۔

    حادثے میں ہلاک ہونے والے 15 سالہ ڈارنل ہارٹے کی بہن کا کاکہنا ہے مجرموں کے لیے سخت سزائیں ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جج کو کچھ ایسے حکم سنانا چاہیے تھا کہ ’’ میں ان لڑکو ں لڑکیوں کے لیے مثال قائم کرنا چاہتاہوں جو سمجھتے ہیں گاڑی چرانا اور اسے تیز رفتار سے دوڑانا کوئی بڑی بات نہیں ہے‘‘۔

    موجودہ قوانین کے تحت برطانیہ کی عدالتیں کم عمر بچوں پر محض ڈرائیونگ پر پابندی عائد کرسکتی ہیں اور جیسے ہی وہ مطلوبہ عمر کو پہنچتے ہیں وہ دوبارہ ڈرائیو کرنے کے اہل ہوجاتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • برطانیہ میں ڈیزل کارکی فروخت میں کمی، ملازمین کی نوکریاں خطرے میں

    برطانیہ میں ڈیزل کارکی فروخت میں کمی، ملازمین کی نوکریاں خطرے میں

    لندن: برطانیہ میں ڈیزل سے چلنے والی کاروں کے ٹیکس میں اضافے سے کاروں کی خرید و فروخت میں کمی واقع ہوئی ہے‘ جس سے ہزاروں ملازمین کے بے روزگار ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں ڈیزل کاریں بنانے والی کمپنیز کو کاروں کی فروخت میں رواں سال مندی کا سامنہ رہا ہے جس کی وجہ کاروں کےٹیکس میں اضافہ اور ڈیزل انجن کے ماحول دوست نہ ہونے کی مہم ہے۔ اسی لیے گزشتہ سال ڈیزل کاروں کی تیاری میں 17 فیصد کمی ہوئی ہے اور توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ کاروں کی تیاری میں مزید کمی واقع ہوسکتی ہے۔

    کاریں بنانے والی کمپنیز کے ماہرین کا کہنا ہے ڈیزل کاروں کے ٹیکس میں اضافے سے فروخت میں کمی ہوئی جبکہ کمپنیز کو مالی نقصان کا سامنا رہا ہے  جس سے کمپنی میں کام کرنے والے ملازمین کی نوکریاں بھی خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔

    واکس ہال نامی کمپنی پہلے ہی ڈھائی سو ملازمین کو برطرف کرچکی ہے جبکہ اسٹرا میکر نے اپنے 1800 میں سے 400 ملازمین کوفارغ کیا ہےجو کہ ایک بڑی تعداد ہے۔

    ماہرین کے مطابق الیکٹرک کاروں کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے گزشہ سال برطانیہ میں ڈیزل کاروں کے دس لاکھ ماڈل فروخت ہوئے اور یہ تعداد 2016 کی نسبت 17.1 فیصد کم ہے اور انڈسٹری کے لیے یہ خطرے کا الارم ہے ۔

    گاڑیاں بنانے والی ایک معروف کمپنی نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فوری طور پر اضافی ٹیکسوں میں کمی کی جائے، کمپنی خسارے کا شکار ہے، اور ملازمین کی ملازمت بھی خطرے میں ہے۔

    واضع رہے برطانیہ میں کار بنانے والی کمپنیوں میں ملزمین کی تعداد 169،000 افراد پر مشتمل ہے۔

    برطانیہ ‘ فرانس اور نیدر لینڈ ان ممالک میں شامل ہیں جو سوچ رہے ہیں کہ 2025 تک ڈیزل کاروں پر اور 2040 تک پٹرول کاروں پر مکمل پابندی عائد کرکے شہریوں کو دھویں سے پاک ماحول فراہم کیا جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی صدرڈونلڈٹرمپ کا دورہ برطانیہ منسوخ

    امریکی صدرڈونلڈٹرمپ کا دورہ برطانیہ منسوخ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فروری میں برطانیہ کا طے شدہ دورہ منسوخ کردیا، اب ان کی جگہ ریکس ٹلرسن برطانیہ جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ کے اپنے قریب ترین اتحادی برطانیہ کے ساتھ بھی فاصلے بڑھنے لگے، صدر ڈونلڈٹرمپ نے برطانیہ کا طے شدہ دورہ منسوخ کردیا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فروری میں برطانیہ کا دورہ کرنا تھا اور لندن میں امریکی سفارت خانے کا افتتاح کرنا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جگہ اب وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن برطانیہ کا دورہ کریں گے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کوخدشہ تھا برطانیہ میں ان کا خیرمقدم نہیں کیا جائے گا، اس کے علاوہ امریکی صدر کی ملکہ الزبتھ سے ملاقات بھی طے نہیں ہوسکی تھی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سال 21 فروری کو میئرصادق خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کےبرطانیہ کے دورے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی صدر کا برطانیہ میں شاندار استقبال نہیں ہونا چاہیے۔


    برطانوی ارکان پارلیمنٹ کا ٹرمپ کا دورہ منسوخ کرنے کا مطالبہ


    یاد رہے کہ 30 نومبر 2017 کو امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے مسلمان مخالف ویڈیوزری ٹویٹ کرنے پربرطانیہ کے ارکان پارلیمنٹ نے ٹرمپ کا دورہ برطانیہ منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تواسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • سمندری طوفان ایلی نور برطانیہ اور فرانس کے ساحلوں سے ٹکرا گیا

    سمندری طوفان ایلی نور برطانیہ اور فرانس کے ساحلوں سے ٹکرا گیا

    پیرس : سمندری طوفان ایلی نور نے برطانیہ اور یورپ کے مختلف ممالک میں تباہی مچادی، نظام زندگی مفلوج ہوگئی ، لاکھوں لوگ بجلی سے محروم ہوگئے جبکہ ایفل ٹاورکو سیاحوں کے لئے بند کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس اور برطانیہ میں خطرناک سمندری ایلی نور ساحلوں سے ٹکرا گیا، جس کے نتیجے میں دونوں ملکوں کے مختلف شہروں ویلز ، اسکاٹ لینڈ اور بیشتر ساحلی علاقوں میں طوفان سے تیز بارشوں کا سلسلہ جاری ہے اور ڈیڑھ سوکلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے طوفانی ہوائیں چل رہی ہیں۔

    سمندری طوفان کے باعث متعدد درخت گرگئے، سڑکیں تالاب بن گئیں ،ٹرین سروس معطل ہیں جبکہ ہزاروں افراد ار بجلی سے محروم ہوگئے ہیں اور مختلف حادثات میں چار افراد زخمی ہوگئے۔

    پیرس میں تیز ہواوں کے باعث بارشیں جاری ہیں، مختلف علاقے زیر آب آگئے جبکہ حکام نے اس سنگین صورتحال کے پیش نظر وارننگ جاری کردی ہے، خطرے کے پیش نظر ایفل ٹاورکو بھی سیاحوں کے لئے بند کر دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ طوفان الینورکے باعث برطانوی محکمہ موسمیات نےالرٹ جاری کیا تھا اور کہا تھا کہ برطانیہ ایک بارپھربڑےطوفان کی زدمیں ہے،  طوفان الینورسےانسانی جانوں کےنقصان کاخدشہ ہے،  طوفان الینور145کلومیٹرفی گھنٹہ کی شدت تک کاہوگا، شمالی انگلینڈ،شمالی آئرلینڈاورجنوب مغربی اسکاٹ لینڈمتاثرہوں گے۔

    طوفان الینور برطانیہ کے حالیہ موسم سرما کا پانچواں بڑاطوفان ہے، طوفان کے باعث برطانیہ میں متعدد ساحلی علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے ،  ڈاٹفورڈکراسنگ،کوئین الزبتھ برج کو حفاظتی اقدامات کیلئے بند کردیا گیاجبکہ  سفوک کااورویل برج بھی پبلک کے لئے بندکردیا گیا ہے۔

    یاد رہے اس سے قبل بھی کارمین نامی طوفان  کے سبب فرانس میں ایک شخص ہلاک اور چالیس ہزار صارفین بجلی سے محروم ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔