Tag: UK

  • بیٹی کو ٹرین میں‌ کیوں‌ سوار نہیں‌ ہونے دیا؟ تاجر کی ٹویٹ نے برطانیہ میں نئی بحث چھیڑ دی

    بیٹی کو ٹرین میں‌ کیوں‌ سوار نہیں‌ ہونے دیا؟ تاجر کی ٹویٹ نے برطانیہ میں نئی بحث چھیڑ دی

    لندن: ایک کروڑ پتی تاجر نے اپنی پندرہ سالہ بیٹی کو ٹرین پر سفر ہونے کی اجازت نہ دینے پر لندن ایوسٹن ریلوے کے عملہ کر شدید تنقید کا نشانہ بنایا، جس کے بعد بچوں‌ کے سفری قوانین سے متعلق نئی بحث چھڑ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں‌ ایک معروف کمپنی کے چیف ایگزیکٹو جیمس ٹمسن نے ٹویٹ کیا کہ ریلوے افسر نے اس کی پندرہ سالہ بیٹی کے ٹکٹ پر "NOT A CHILD” لکھ کر اسے رد کر دیا ہے اور ٹرین پر سوار نہیں ہونے کی اجازت نہیں دی اور اب بچی اسٹیشن پر تنہا ہے۔

    انھوں نے ٹکٹ کی تصویر بھی ٹویٹ کی اور عملے کے رویے کو ہتک آمیز ٹھہرایا، جس نے ٹکٹ ہونے کے باوجود بچی کو سفر کی اجازت نہیں دی۔

    بچی کے والد نے لکھا،”آپ کہتے ہیں کہ اس کے پاس کوئی ایسی دستاویز نہیں، جو اس کی عمر کی تصدیق کرے۔ اس وقت شام کے سات بج رہے ہیں اور وہ اسٹیشن پر تنہا ہے، بچوں‌ کو اپنی کم عمری ثابت کرنے کی ضرورت بھلا کب پیش آتی ہے؟ یہ ہتک آمیز ہے۔“

    جیمس ٹمسن کے ٹویٹ پر بھرپورردعمل آیا۔ ہزاروں افراد نے اسے ری ٹویٹ کیا اور اس نے جلد ٹرینڈ کی شکل اختیار کر لی، جس کے بعد ریلوے کے عملے نے بچی کو ٹرین میں سوار ہونے کی اجازت دے دی۔

    کمپنی کے ترجمان کے مطابق سولہ سال سے کم عمر بچوں کو کرائے پر پچاس فی صد رعایت ملتی ہے، اسی لیے ہم مناسب سمجھتے ہیں کہ وہ اپنی عمر کی تصدیق کے لیے کوئی دستاویز، جیسے پاسپورٹ یا حکومتی آئی ڈی کارڈ اپنے پاس رکھیں۔

    Uk, London, Train

    البتہ انھوں نے اس تلخ تجربے کے لیے مسٹر ٹمسن اور ان کی بیٹی سے معذرت کی اور کہا کہ وہ ان سے رابطے میں ہیں اور اس مسئلے کو خوش اسلوبی سے حل کر لیا جائے گا۔

    اس واقعے نے برطانیہ کے سماجی حلقوں میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ کئی افراد کی جانب سے یہ نکتہ اٹھایا گیا کہ بچے عام طور سے اپنی شناختی دستاویزات ساتھ لے کر نہیں چلتے اور انھیں اس کا پابند کرنے کا تصور شاید معاشرے کے لیے قابل قبول نہ ہو۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • یوروبانڈز اور سکوک کی فروخت، سب سے زیادہ قرضہ برطانیہ سے حاصل ہوا

    یوروبانڈز اور سکوک کی فروخت، سب سے زیادہ قرضہ برطانیہ سے حاصل ہوا

    اسلام آباد : یوروبانڈز اور سکوک کی فروخت سے سب سے زیادہ قرضہ برطانیہ سے حاصل ہوا ، برطانوی سرمایہ کاروں نےسینتیس فیصدسکوک اور پچپن فیصد یورو بانڈزخریدے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک پرقرضوں کےبوجھ مزید اضافہ، ساڑھے چار سال میں چالیس ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضے لئے، صرف سکوک اور یوروبانڈز فروخت کرکے ہی سات ارب ڈالرکے قرضے لئے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق حال ہی میں حکومت نے ڈیرھ ارب ڈالر کے یورو بانڈز اور ایک ارب ڈالرکے سکوک فروخت کئے ہیں، یورواورسکوک بانڈز کی حالیہ فروخت میں سب سےزیادہ خریداری برطانوی سرمایہ کاروں نےکی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانوی سرمایہ کاروں نےسینتیس فیصدسکوک بانڈز اور پچپن فیصد یوروبانڈزخریدے، دوسرے نمبرپر سکوک میں دلچسپی کا اظہار کرنے والےسرمایہ کاروں کا تعلق مشرق وسطیٰ سےہے، مشرق وسطیٰ کے سرمایہ کاروں نےبائیس فیصد سکوک خریدے۔

    امریکی اوریورپ سرمایہ کاروں نےبھی سکوک اوریورو بانڈز خریدے۔

    حکومت کو غیر ملکی سرمایہ کی جانب سے تقریبا آٹھ ارب ڈالر کی پیشکشیں موصول ہوئی تھیں۔


    مزید پڑھیں :  پاکستان نے ایک بار پھر 2.5ارب ڈالر کا نیا قرضہ حاصل کرلیا


    اس سے قبل وزارت خزانہ کے مطابق پانچ اعشاریہ چھ دو فیصد شرح منافع پر ایک ارب ڈالرکے سکوک بانڈز پانچ سال کیلئے جاری کیےگئے، اس کے علاوہ ایک ارب پچاس کروڑڈالر کے دس سالہ یوروبانڈزجاری کیےگئے، ان پر شرح منافع چھ اعشاریہ آٹھ سات فیصد ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئر کریں۔

  • شہزادی کیٹ مڈلٹن کا منفرد اعزاز جو کسی برطانوی ملکہ کو حاصل نہیں

    شہزادی کیٹ مڈلٹن کا منفرد اعزاز جو کسی برطانوی ملکہ کو حاصل نہیں

    لندن: برطانوی شاہی خاندان میں اس وقت ملکہ الزبتھ تخت پر براجمان ہیں اور فی الحال ان کا اپنے تخت سے دستبرداری کا کوئی ارادہ نہیں۔ سنہ 2015 میں وہ اپنی پردادی ملکہ وکٹوریہ کا طویل ترین عرصے تک تخت پر براجمان رہنے والی ملکہ کا ریکارڈ بھی توڑ چکی ہیں۔

    ان کے بعد ان کے صاحبزادے اور ولی عہد شہزادہ چارلس تخت پر براجمان ہوں گے جس کے بعد ان کی دوسری اہلیہ کمیلا کو برطانیہ کی ملکہ حاصل ہونے کا اعزاز حاصل ہوگا۔

    بعد ازاں شہزادہ چارلس کے بڑے صاحبزادے پرنس ولیم ولی عہدی کی قطار میں ہیں اور شہزادہ چارلس کے بعد وہی تخت پر براجمان ہوں گے جس کے بعد ان کی خوبصورت اور پروقار اہلیہ شہزادی کیٹ مڈلٹن برطانوی ملکہ کے عہدے پر فائز ہوجائیں گی۔

    گو کہ یہ سارا عمل کئی سالوں پر محیط نظر آتا ہے تاہم اگر ہم نے اپنی آنکھوں سے شہزادی کیٹ مدلٹن کو تخت پر براجمان ہوتے دیکھا تو وہ ایسے منفرد اعزاز کی حامل ہوں گی جو آج تک کسی برطانوی ملکہ کو نصیب نہ ہوسکا۔

    وہ منفرد اعزاز ہے شہزادی کیٹ مڈلٹن کا ڈگری یافتہ ہونا۔ شہزادی کیٹ مدلٹن نے اینڈریوز یونیورسٹی آف ایڈنبرگ سے آرٹ ہسٹری میں ڈگری حاصل کر کھی ہے اور یہی وہ مقام ہے جہاں شہزادہ ولیم سے ان کی ملاقات ہوئی جو بعد ازاں محبت اور پھر شادی پر منتج ہوئی۔

    برطانیہ میں اس سے قبل جتنی بھی ملکائیں تخت پر براجمان ہوئی ہیں وہ بہت چھوٹی عمروں سے اس عہدے پر فائز ہوگئیں جس کے باعث انہیں اپنی تعلیم مکمل کرنے کا موقع نہ مل سکا۔

    تاہم اگر شہزادی کیٹ مڈلٹن برطانوی ملکہ بن گئیں تو وہ برطانوی تاریخ کی پہلی اور اب تک کی واحد ملکہ ہوں گی جو کسی تعلیمی ڈگری کی حامل ہوں گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ملکہ برطانیہ کے شوہر شاہی مصروفیات سے ریٹائر

    ملکہ برطانیہ کے شوہر شاہی مصروفیات سے ریٹائر

    لندن: ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم کے شوہر شہزادہ فلپ نے شاہی مصروفیات سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔ فیصلے کا اطلاق رواں برس موسم خزاں سے ہوگا۔

    شاہی محل کی جانب سے میڈیا کے لیے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق شہزادہ فلپ شاہی مصروفیات سے ریٹائر ہورہے ہیں اور اب وہ عوامی اجتماعات میں حصہ نہیں لیں گے۔

    مزید پڑھیں: ناچتا گاتا شاہی خاندان

    اعلامیہ میں کہا گیا کہ شہزادہ فلپ پہلے سے طے شدہ تقریبات میں شرکت کریں گے۔ اب وہ مزید کسی قسم کی تقریبات میں شرکت یا دوروں کی دعوت قبول نہیں کریں گے، البتہ وقتاً فوقتاً خصوصی تقریبات میں شرکت کرتے رہیں گے۔

    شاہی محل کے مطابق شہزادہ فلپ 780 مختلف اداروں کے صدر، سرپرست یا رکن ہیں، جن کے ساتھ وہ منسلک تو رہیں گے، تاہم اب وہ پہلے کی طرح ان کے لیے فعال نہیں رہیں گے۔

    یاد رہے کہ یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب ایک روز قبل ملکہ برطانیہ اور ان کے شوہر فلپ کی صحت کے بارے میں قیاس آرائیاں سامنے آرہی تھیں۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق شاہی محل کے عملے کا ہنگامی اجلاس بلایا گیا تاہم انتظامیہ کا کہنا تھا کہ یہ اجلاس معمول کی بات ہیں اور اس میں تشویش کی کوئی بات نہیں۔

    بعد ازاں شاہی عملے کے ارکان نے کچھ تصاویر بھی میڈیا کو جاری کیں جن میں ملکہ برطانیہ اور شہزادہ فلپ مختلف سرگرمیوں میں شریک نظر آرہے ہیں۔

    طویل ترین شاہی


    یاد رہے کہ شہزادہ فلپ کی عمر 95 سال ہے جبکہ ملکہ الزبتھ 91 سال کی ہیں۔ ملکہ الزبتھ سنہ 2015 میں تاریخ کی سب سے طویل عرصے تک سربراہی کرنے والی شخصیت بھی بن چکی ہیں۔

    ملکہ الزبتھ سے قبل یہ ریکارڈ ملکہ وکٹوریہ کے پاس تھا جو 64 سال تک تخت پر براجمان رہیں۔ ملکہ الزبتھ کی شاہی سربراہی کو 65 سال مکمل ہوچکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شہزادی ڈیانا کی یاد میں خوبصورت باغ قائم

    شہزادی ڈیانا کی یاد میں خوبصورت باغ قائم

    لندن: برطانوی شاہی محل کنگسٹن پیلس میں آنجہانی شہزادی لیڈی ڈیانا کی یاد میں خوبصورت باغ قائم کردیا گیا۔

    شاہی محل میں 6 باغبانوں کی ٹیم کی سرپرستی میں تیار کیے گئے اس باغ میں شہزادی ڈیانا کے پسندیدہ پھول لگائے گئے ہیں۔

    موسم سرما سے شروع کیے جانے والے اس باغ کی تیاری کا کام اب پایہ تکمیل کو پہنچ چکا ہے اور باغ میں خوش نما، خوبصورت، لہلہاتے پھول اپنی بہار دکھا رہے ہیں۔

    یہ باغ محل کے اس حصے میں قائم کیا گیا ہے جہاں اس وقت شہزادہ ولیم اپنی اہلیہ کیٹ مڈلٹن اور دو بچوں کے ساتھ رہائش پذیر ہیں۔

    اس حصے میں شہزادی ڈیانا اس وقت تک رہائش پذیر رہیں جب تک انہوں نے اپنے شوہر ولی عہد شہزادہ چارلس سے علیحدگی اختیار کرنے کا فیصلہ نہ کرلیا۔ بعد ازاں وہ اپنے آبائی گھر میں واپس چلی گئی تھیں۔

    باغ کا نام سفید باغ یعنی وائٹ گارڈن رکھا گیا ہے۔ باغ میں زیادہ تر سفید رنگ کے پھول لگائے گئے ہیں۔

    شاہی محل کے امور باغبانی کے سربراہ شان ہارکن کا کہنا ہے کہ سفید رنگ ڈیانا کی سادگی، وقار اور خوبصورتی کو ظاہر کرتا ہے۔

    شہزادی ڈیانا کے دونوں بیٹے شہزادہ ولیم اور ہیری بہت جلد یہاں اپنی والدہ کا مجسمہ نصب کرنے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔

    یاد رہے کہ لیڈی ڈیانا سنہ 1977 میں برطانوی ولی عہد شہزادہ چارلس سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں لیکن دونوں کے تعلقات ابتدا سے ہی سرد مہری کا شکار تھے۔ سنہ 1992 میں دونوں نے ایک دوسرے سے علیحدگی اختیار کرلی۔

    سنہ 1997 میں دنیا بھر کے افراد کی دلوں کی دھڑکن لیڈی ڈیانا صرف 36 سال کی عمر میں ایک کار ایکسیڈنٹ میں ہلاک ہوگئیں۔

    مزید پڑھیں: شہزادی ڈیانا کے زندگی کے بارے میں خیالات

  • آمدنی رک جائے تو لوگوں کے اصل چہرے سامنے آجاتے ہیں: باکسر عامر خان

    آمدنی رک جائے تو لوگوں کے اصل چہرے سامنے آجاتے ہیں: باکسر عامر خان

    لندن: ذرائع آمدنی رک جائیں تو لوگوں کے اصل چہرے سامنے آجاتے ہیں، ان خیالات کا اظہار برطانوی نژاد پاکستانی باکسر عامر خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    باکسر عامر خان کا کہنا ہے کہ جب الوریز نے شکست سے دوچار کیا تب ان کے دماغ میں ان کی فیملی کے درمیان چلنے والے تنازعات گردش کرتے نظر آرہے تھے،

    عامر خان کے مطابق ان کے قریبی دوست ساج محمد اور ان کے انکل تاز اوران کے والد ہمیشہ ان کے لیے ایک پل کا کردار ادا کرتے ہیں۔ فائٹ سے  قبلہمیشہ ان سے مقابلے کے حوالے سے باتیں شیئر کرتے ہیں۔


    جھگڑاختم کریں ایسانہ ہو والدین بیٹا اور اہلیہ شوہر کھو دے، باکسر عامرخان


    عامر خان نے زندگی کے تیس سالہ دور کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کا گزشتہ تیس سالہ دور بہت بہترین تھا جس میں ان کو ایک اچھی ٹیم کا ساتھ حاصل تھا، جیسے ہی اکتیس ویں سال میں قدم رکھا تو سب کچھ بدل گیا۔ پھرمیں نے سوچا کہ نہیں مجھے سب کو غلط ثابت کرنا ہے میں نے ماضی میں بہت اچھے سال گزارے ہیں، میرا گزرا دور پھر واپس آئے گا، میں آگے کی طرف دیکھ رہا ہوں اور سب کو غلط ثابت کردوں گا۔


    عامر خان، فریال کو طلاق دے کر ہی رہے گا، باکسر عامر خان کے والد


    عامر نے کہا کہ اگر انہیں زیادہ پیسے کمانے ہیں تو آئندہ رنگ میں اترنے سے قبل وہ اپنے ذہن میں کوئی منفی پہلو نہیں رکھنا چاہیں گے۔ باکسر نے مزید کہا کہ آپ کے آس پاس کے لوگ جنہیں آپ بہت اچھا سمجھتے ہیں درحقیقت ایسا ہوتا نہیں ہے وہ اچھے وقت میں ساتھ ہوتے ہیں اور برے وقت میں آپ کا ساتھ چھوڑ جاتے ہیں۔

    عامر خان نے ماضی کے تلخ تجربات کو بھلا کر آئندہ چند ماہ میں ہونے والی اپنی فائٹ پر توجہ مرکوز کررکھی ہے تاکہ وہ رنگ میں اترحریف کو چاروں شانے چت کرسکیں۔


    عامر کے اہل خانہ مجھے مائیکل جیکسن کہتے تھے، اہلیہ


    عامر نے فیملی کے حوالے سے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں ایک اچھا بیٹا اوربھائی ہوں اور میں ان سے بھی بہتری کی امید کرتا ہوں۔ میں اپنی فیملی کے لیے کسی بھی حد تک جاسکتا ہوں۔

    واضح رہے کہ باکسرعامر خان کی اہلیہ اوران کے گھر والوں کے درمیان کافی دنوں سے کشیدہ تعلقات چل رہے تھے جس سے تنگ آکر عامر خان نے دونوں فریقین کو میڈیا کے ذریعے بھی سمجھانے کی کوشش کی تھی۔

  • عامر کے اہل خانہ مجھے مائیکل جیکسن کہتے تھے، اہلیہ

    عامر کے اہل خانہ مجھے مائیکل جیکسن کہتے تھے، اہلیہ

    ٹورنٹو: پاکستانی نژاد برطانوی باکسر عامر خان کی اہلیہ فریال مخدوم نے کہا ہے کہ سسرال والے مجھے مائیکل جیکسن کہہ کر پکارتے تھے جبکہ عامر کی والدہ مجھے اپنا غلام بنانا چاہتی ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’ڈیلی میل‘‘ کو دیئے جانے والے انٹرویو میں کیا۔ فریال مخدوم نے کہا کہ گھر کی باتیں باہر لانا میری عادت نہیں مگر مجبوری کی حالت میں یہ بات کہنا پڑ رہی ہے کہ عامر کے گھر والوں نے میرے ساتھ ہتھک آمیز رویہ رکھا اور مجھے مائیکل جیکسن کہہ کر پکارا جاتا تھا۔


    پڑھیں: ’’ جھگڑاختم کریں ایسانہ ہو والدین بیٹا اور اہلیہ شوہر کھو دے، باکسر عامرخان ‘‘


    انہوں نے کہا کہ ’’جب عامر کے گھر والے رشتے کے لیے آئے تھے تو اُس وقت میں آدھی آستین کے کپڑوں میں تھیں اُس وقت انہوں نے کوئی اعتراض نہیں کیا مگر بعد میں مجھ پر شراب نوشی سمیت دیگر الزامات عائد کیے گئے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ میں جو بھی کروں مگر اپنے مذہب کا بہت زیادہ احترام کرتی ہوں۔

    فریال مخدوم کا کہنا تھا کہ میں نے فیشن شو میں کیٹ واک کی جس کی وجہ سے داد ملی تاہم یہ بات سسرال والوں کو ناگوار گزری اور انہوں نے میرے حوالے سے غلط باتیں کیں، جب میں نے اپنے چہرے کی پلاسٹک سرجری کروائی تو عامر کے گھر والوں نے حسد میں مجھے مائیکل جیکسن کہہ کر پکارا جو میرے لیے تکلیف کا باعث تھا۔

    باکسرعامر خان کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ میری عادت نہیں کہ سسرال کی باتیں منظر عام پر لاؤں تاہم اب ساری باتیں برداشت سے باہر ہوچکی ہیں اور اب سارے حقائق سامنے لاؤں گی۔

  • پاک فوج نے 140 ممالک کو شکست دے کرطلائی تمغہ جیت لیا

    پاک فوج نے 140 ممالک کو شکست دے کرطلائی تمغہ جیت لیا

    ویلز: پاکستان کی افواج نے اقوامِ عالم کے درمیان میں ایک بار پھر اپنا لوہا مواتے ہوئے سالانہ عالمی ملٹری پٹرولنگ ایکسرسائز میں گولڈ میڈل اپنے نام کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی ریاست ویلز میں ہونے والی ’ ایکسرسائز کیمبرین پٹرول‘ کے نام سے ہونے والی مشقوں میں حصہ لینے والی پاک فوج کی ٹیم نےطلائی تمغہ حاصل کرلیا ہے۔

    کیمبرین پٹرول کا شمار دنیا کی مشکل ترین فوجی مشقوں میں ہوتا ہے جس میں حصہ لینے والے فوجیوں کو مشکل ترین حالات میں انتہائی دشواریوں کا سامنا کرنے کی مشقیں کرنا ہوتی ہیں۔

    ویلز آرمی نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’’ پاکستان ایک بار پھر سرِ فہرست رہا ۔ ہر سال یہ پہلے سے زیادہ عمدہ پرفارمنس کا مظاہرہ کرتے ہیں ۔ ایک اور مشکل گزارطلائی تمغہ پاک فوج کے نام‘‘۔

    گزشتہ سال بھی دنیا کے 140 ممالک کو شکست دے کر پاکستانی فوج کی ٹیم‘ رائل نیوزی لینڈ آرمی کے ساتھ مشترکہ طور پر پہلے نمبر پر براجمان تھی جبکہ بھارت چاندی کا تمغہ جیت کر دوسرے نمبر پر تھا۔

    واضح رہے کہ یہ مشقیں دنیا بھر میں انتہائی اہم تصور کی جاتی ہیں جن میں 140 ممالک حصہ لیتے ہیں اور ان کا انعقاد ویلز ہیڈ کوارٹر اور 160 انفنٹری بریگیڈ کی جانب سے کیا جاتا ہے۔کیمبرین پٹرول نامی ان مشقوں کا آغاز دور دراز کے علاقوں میں حملہ کرنے والے فوجیوں کی استعداد بہتر بنانے کے لیے 1959 میں کیا گیا تھا۔

  • بیلجیئم میں چھ پاکستانی نژادبرطانوی شہری گرفتار

    بیلجیئم میں چھ پاکستانی نژادبرطانوی شہری گرفتار

    بییلجئم : انسداد دہشت گردی یونٹ نے کارروائی کرتے ہوئے بیلجیئم میں چھ پاکستانی نژادبرطانوی شہریوں کو حراست میں لے لیا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق بیلجیئم کے شہر برسلزکےنواحی علاقے میں انسداددہشت گردی یونٹ نے کارروائی کرتے ہوئےچھ پاکستانی نژادبرطانوی شہریوں کوحراست میں لے لیا۔

    رپورٹس کے مطابق پاکستانی نژادبرطانوی شہری پرانی ایمبولینسزمیں موجودتھے۔سیکیورٹی اداروں کی جانب سے برسلز میں دہشت گردی کا خطرہ ظاہر کیا گیا جس کے باعث شہر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردیا گیا تھا۔

  • برطانوی پارلیمنٹ پر مودی مخالف نعرے کی ویڈیو پراجیکشن

    برطانوی پارلیمنٹ پر مودی مخالف نعرے کی ویڈیو پراجیکشن

    لندن: گجرات میں ہونے والے ہندو مسلم فسادات کے 13 سال گزرنے کے بعد بھی متاثرین کے لواحقین اس وقت کے وزیراعلیٰ گجرات اور آج کے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو معاف کرنے کے لئے تیارنہیں ہیں۔

    گجرات ہنگاموں میں مارے جانے والے تین برطانوی شہریوں کے اہل خانہ نے بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کے برطانیہ دورے پراپنے شدید تحفظات کا اظہارکیا ہے۔

    اپنا احتجاج رجسٹرکرانے کے لئے متاثرہ خاندانوں نے برطانوی پارلیمنٹ پرایک تصویرپراجیکٹر کےذریعے نشر کی جس پربھارتی وزیراعظم نریندرمودی کی آمد کے خلاف نعرہ درج تھا۔

    یہ تصویرساڑھے سات منٹ تک بارطانوی پارلیمنٹ کی عمارت پر پراجیکٹ کی جاتی رہی تاہم اس کے بعد مظاہرین کو روک دیا گیا۔

    واضح رہے کہ سعید داؤد، شکیل داؤد اورمحمد اسوت نامی برطانوی شہریوں کو بھارت میں ایک ہائی وے پرزندہ جلادیا گیا تھا اوربرطانوی حکومت کبھی بھی ان کے لئے انصاف حاصل نہیں کرپائی تھی۔