Tag: UK

  • برطانیہ میں پرانے نوٹ تبدیل کروانے کی ہدایت

    برطانیہ میں پرانے نوٹ تبدیل کروانے کی ہدایت

    لندن: برطانیہ میں 20 اور 50 پاؤنڈز کے نوٹ تبدیل کروانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر ہے، برطانیہ میں جلد نئے بادشاہ کی تصویر والے نوٹ بھی جاری کردیے جائیں گے۔

    برطانوی حکومت نے کہا ہے کہ کرنسی نوٹ تبدیل کروانے کی آخری تاریخ تک عوام پرانے کاغذی نوٹ استعمال کرلیں یا بینکوں اور ڈاک خانوں میں جمع کروا دیں۔

    بینک آف انگلینڈ نے گزشتہ سال نئے پولیمر ورژن کے نوٹ جاری کیے تھے، زیر گردش 20 اور 50 پاؤنڈ کے نوٹوں کی اکثریت نئے نوٹوں سے بدل دی گئی ہے۔

    بینک آف انگلینڈ کے مطابق جعلسازی سے بچنے اور زیادہ پائیداری کے لیے نئے پولیمر نوٹ جاری کیے گئے تھے، اس سے قبل 5 اور 10 کے پولیمر کرنسی نوٹ بھی جاری کیے جا چکے ہیں۔

  • برطانوی وزیر داخلہ پریتی پٹیل نے استعفیٰ دے دیا

    برطانوی وزیر داخلہ پریتی پٹیل نے استعفیٰ دے دیا

    لندن: برطانوی وزیر داخلہ پریتی پٹیل نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق پریتی پٹیل نے نئی پارٹی قیادت کے انتخاب کے بعد ہوم سکریٹری کے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا، پریتی پٹیل نے بورس جانسن کو خط لکھ کر اپنے استعفے سے آگاہ کر دیا ہے۔

    پریتی پٹیل نے مستعفی ہونے کا فیصلہ اس وقت کیا جب لِز ٹرس نے رشی سناک کو شکست دی اور برطانیہ کی وزارت عظمیٰ کا منصب حاصل کر لیا۔

    بھارتی نژاد پریتی پٹیل نے لز ٹرس کو ملک کا نیا لیڈر منتخب ہونے پر مبارک باد بھی دی۔ لِز ٹَرس برطانیہ کی تیسری خاتون وزیر اعظم منتخب ہوئی ہیں۔

    ادھر لز ٹرس آج برطانیہ کی وزیر اعظم کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گی، پریتی پٹیل نے اپنے خط میں کہا کہ وہ نئی وزیر اعظم کی حمایت کریں گی۔

    ’لز ٹرس‘ برطانیہ کی نئی وزیراعظم منتخب

    لز ٹرس نے پارٹی لیڈر منتخب ہونے کی دوڑ میں اپنی ہی پارٹی کے رشی سوناک کو شکست دی ہے، لِز ٹرس نے 81 ہزار 326 ووٹ حاصل کیے ہیں جب کہ ان کے حریف رشی سوناک نے 60 ہزار 399 ووٹ حاصل کیے۔

    بورس جانسن نے 7 جولائی کو اسکینڈلز کی وجہ سے وزارت عظمیٰ سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔

  • برطانیہ اور نیوزی لینڈ کا ورکنگ ویزے میں توسیع کا فیصلہ

    برطانیہ اور نیوزی لینڈ کا ورکنگ ویزے میں توسیع کا فیصلہ

    لندن: برطانیہ اور نیوزی لینڈ نے ایک دوسرے کے شہریوں کے لیے ورکنگ ہالیڈے ویزا میں توسیع کا فیصلہ کیا ہے، دونوں ممالک کے وزرائے اعظم نے میڈرڈ میں نیٹو سربراہی اجلاس کے بعد ڈاؤننگ اسٹریٹ میں ملاقات کی تھی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق برطانیہ اور نیوزی لینڈ زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو اپنے ملکوں میں زیادہ دونوں کے قیام اور کام کرنے کی اجازت دیں گے۔

    برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن اور ان کی کیوی ہم منصب جیسنڈا آرڈرن نے ملاقات کے دوران یوتھ موبلٹی اور ورکنگ ہالیڈے اسکیمز میں توسیع پر اتفاق کیا۔

    درخواست دہندگان کے لیے عمر کی حد 30 سے ​​بڑھ کر 35 ہو جائے گی، اور میزبان ملک میں غیر ملکیوں کے قیام کی زیادہ سے زیادہ مدت اب 3 سال ہو گی۔

    دونوں ممالک کے درمیان یہ اسکیم 18 سے 30 سال کے افراد کے لیے تھی۔

    برطانوی ہوم سیکریٹری پریتی پٹیل کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے اور بھی زیادہ نوجوان برطانویوں اور نیوزی لینڈ کے باشندوں کو اپنی صلاحیتوں کو فروغ دینے، زندگی بھر کے روابط بنانے اور اپنے میزبان ملک کی ترقی حصہ ڈالنے کا موقع ملے گا۔

    کیوی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن خود بھی زمانہ طالب علمی میں برطانیہ میں قیام کر چکی ہیں، انہوں نے کہا کہ میں برطانیہ میں رہنے اور کام کرنے والے بہت سے کیویز میں سے ایک تھی، اور ہم برطانویوں کو نیوزی لینڈ میں بھی ایسا ہی شاندار تجربہ پیش کرنے کے منتظر ہیں۔

    دونوں ممالک کے وزرائے اعظم نے میڈرڈ میں نیٹو سربراہی اجلاس کے بعد ڈاؤننگ اسٹریٹ میں ملاقات کی تھی جو جمعرات کو ختم ہوئی۔

  • برطانوی وزارتِ عظمیٰ: رشی سناک کی خاتون حریف پر تنقید اور سالگرہ کی مبارک باد

    برطانوی وزارتِ عظمیٰ: رشی سناک کی خاتون حریف پر تنقید اور سالگرہ کی مبارک باد

    لندن: برطانیہ میں وزارتِ عظمیٰ کی دوڑ میں شامل دونوں حریف شخصیات رشی سناک اور لز ٹرس کے درمیان کانٹے کا مقابلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں کنزرویٹیو پارٹی کی قیادت اور وزیر اعظم کے عہدے کی دوڑ میں قیادت کے دونوں امیدواروں سابقہ سیکریٹری خارجہ لز ٹرس اور بھارتی نژاد رشی سناک کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہو رہا ہے۔

    مباحثے کے دوران جہاں دونوں نے ایک دوسرے پر خوب تنقید کی، وہیں رشی سناک نے لز ٹرس کو سالگرہ کی مبار ک باد بھی دی۔

    رشی سناک نے مباحثے کے دوران لز ٹرس پر زبردست حملے کیے، دونوں امیدواروں کے درمیان سب سے بڑی جنگ ٹیکس کے معاملے پر ہے، رشی سناک نے کہا کہ لز ٹرس کا ٹیکس کٹوتی کا منصوبہ نہ صرف لاکھوں لوگوں کے لیے بلکہ خود اگلے انتخابات میں ان کی اپنی پارٹی کے لیے مصیبت بنے گا۔

    تنقید کے بعد لز ٹرس نے ان پر جوابی وار کیے، سابقہ سیکریٹری خارجہ کا مؤقف تھا کہ ٹیکس میں اضافہ کساد بازاری کا باعث بنے گا۔

    تاہم، زبردست مباحثے کے بعد رشی سناک نے اچانک حریف لز ٹرس کو سال گرہ کی مبارک باد دے دی، واضح رہے کہ لز ٹرس 47 سال کی ہو گئی ہیں۔

  • برطانیہ میں ہیٹ ویو الرٹ جاری

    برطانیہ میں ہیٹ ویو الرٹ جاری

    لندن: برطانیہ میں ہیٹ ویو الرٹ جاری کردیا گیا، ملک کے بیشتر حصوں میں گرم موسم کا نیا ریکارڈ بن سکتا ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق برطانیہ میں سخت گرمی کی لہر اگلے ہفتے کے اوائل تک جاری رہے گی۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق برطانیہ میں رواں ہفتے شدید گرمی کی لہر اور ہیٹ ویو کی وارننگ جاری کی گئی ہے جس کے دوران انگلینڈ اور ویلز کے بڑے حصوں میں درجہ حرارت 30 ڈگری سیلسیئس سے زیادہ ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

    پیر کو محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ جنوبی اور وسطیٰ انگلینڈ اور ویلز میں رواں ہفتے کے بیشتر حصے میں موسم شدید گرم رہے گا جبکہ منگل کو جنوب مشرقی انگلینڈ میں درجہ حرارت 33 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھ جانے کا امکان ہے۔

    تاہم انگلینڈ کا موسم اسپین اور پرتگال کے درجہ حرارت اور ہیٹ ویو سے پھر بھی کئی ڈگری کم ہوگا جہاں پارہ 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر جاتا رہا ہے۔

    محکمہ موسمیات کی ڈپٹی چیف میٹرولوجسٹ ربیکا شیرون نے بتایا کہ برطانیہ میں سخت گرمی کی لہر اگلے ہفتے کے اوائل تک جاری رہے گی۔

    انہوں نے کہا کہ آئندہ اتوار اور پیر تک جنوب مشرقی انگلینڈ میں درجہ حرارت 35 ڈگری سے زیادہ رہنے کا امکان ہے تاہم اس حوالے سے مکمل یقین سے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ دوسری جگہوں پر، انگلینڈ اور ویلز میں درجہ حرارت کافی حد تک 32 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ہو سکتا ہے، اور مزید شمال میں اوسطاً سے زیادہ 20 سینٹی گریڈ تک ہو سکتا ہے۔

    25 جولائی 2019 کو مشرقی انگلینڈ کے کیمبرج بوٹینک گارڈن میں برطانیہ کا سب سے زیادہ درجہ حرارت 38.7 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا، شیرون کا کہنا ہے کہ ماہرین موسمیات اس ریکارڈ کے ٹوٹنے کو خارج از امکان نہیں سمجھتے تاہم فی الوقت یہ صرف ایک امکان ہی ہے۔

    شدید گرمی کی وارننگ کو امبر یا گہرے زرد رنگ کے طور پر درجہ بندی میں رکھا گیا ہے جو حد درجہ 3 میں سے دوسرے نمبر پر ہے، اس شدت کی گرمی روزمرہ کی زندگی اور لوگوں کی صحت پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔

    میٹ آفس نیشنل کلائمٹ انفارمیشن سینٹر کے سربراہ مارک میکارتھی نے بتایا کہ یورپ بھر میں موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث شدید حدت میں اضافہ برطانیہ میں گرم موسم کے نئے ریکارڈ کے امکانات کو بڑھا رہا ہے۔

  • بورس جانسن کا اقتدار کی ڈوبتی کشتی چھوڑنے سے انکار، 45 وزار و مشیر مستعفی

    بورس جانسن کا اقتدار کی ڈوبتی کشتی چھوڑنے سے انکار، 45 وزار و مشیر مستعفی

    لندن: دو دنوں میں برطانوی وزیر اعظم کی کابینہ کے 45 وزرا، مشیران اور سیکریٹریز مستعفی ہو چکے ہیں، تاہم بورس جانسن نے اقتدار کی ڈوبتی کشتی چھوڑنے سے انکار کر دیا ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق وزیر اعظم بورس جانسن کی مشکلات میں بے حد اضافہ ہو گیا ہے، دو دنوں کے اندر کابینہ ارکان، وزرا، پارلیمنٹری پرائیویٹ سیکریٹریز کے استعفوں کی تعداد پینتالیس ہو گئی ہے، کابینہ میں استعفوں کا یہ سلسلہ منگل کو شروع ہوا تھا جب وزیر خزانہ رشی سُناک اور وزیر صحت ساجد جاوید نے استعفے دیے، جو بورس جانسن کی حکومت کے لیے زلزلہ ثابت ہو گئے۔

    مستعفی ہونے والوں میں 3 کابینہ کے ارکان اور 16 وزرا شامل ہیں، جب کہ 20 پارلیمانی سیکریٹری، 4 ٹریڈ انوائے اور پارٹی کا یوتھ وائس چیئرمین شامل ہے، ایک سیکریٹری مائیکل گوو کو بر طرف کیا گیا۔ برطانیہ کی ہوم سکریٹری پریتی پٹیل بدھ کے روز کابینہ کی تازہ ترین وزیر بن گئیں جنھوں نے کنزرویٹو پارٹی کے رہنما کے طور پر بورس جانسن کی حمایت واپس لے لی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ درجنوں برطانوی قانون سازوں کے مستعفی ہونے اور وزیر اعظم سے مستعفی ہونے پر زور دینے کے باوجود بورس جانسن اقتدار سے چمٹے ہوئے ہیں، حکومت سے وزرا اور معاونین کے تاریخی اخراج اور دیرینہ اتحادیوں کے شدید دباؤ کے درمیان بھی انھوں نے اپنی سیاسی زندگی کے لیے جدوجہد ترک نہیں کی۔

    ہاؤس آف کامنز میں اپنے استعفیٰ کے خطوط اور تقاریر میں، وزرا نے کہا کہ وہ جانسن اور ان کے اسکینڈلز سے تنگ آ چکے ہیں، ایک سابق اہل کار نے کہا کہ ‘بہت ہو گیا’۔

    برطانوی وزیر اعظم کی حکومت اس وقت بری طرح ڈانوا ڈول ہے، برطانوی پارلیمنٹ میں بائے بائے بورس کی آوازیں اٹھ رہی ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ بورس جانسن کے جانے کا وقت ہے۔ لارڈ قربان حسین نے دعویٰ کیا ہے کہ برطانوی وزیر اعظم کے قریبی ساتھی استعفے کا مطالبہ کرنے والے ہیں۔

  • بورس جانسن استعفوں کی بارش سے مشکل میں پڑ گئے، ندیم ضحاوی نیا وزیر خزانہ تعینات

    بورس جانسن استعفوں کی بارش سے مشکل میں پڑ گئے، ندیم ضحاوی نیا وزیر خزانہ تعینات

    لندن: بورس جانسن استعفوں کی بارش سے مشکل میں پڑ گئے ہیں، برطانوی وزیر اعظم نے ندیم ضحاوی کو نیا وزیر خزانہ تعینات کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے ندیم ضحاوی کو نیا وزیر خزانہ تعینات کر دیا ہے، حکومت سے ناراض رشی سُناک نے گزشتہ روز وزارت خزانہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق بورس جانسن حکومت کے اپنے وزرا، ممبران حکومتی کارکردگی سے ناخوش ہیں، جس کی وجہ سے بورس جانسن پر مستعفی ہونے کے لیے دباؤ بڑھنے لگا ہے۔

    مستعفی ایم پی ساجد جاوید اور نئے وزیر خزانہ ندیم ضحاوی

    گزشتہ روز ایک اور ممبر پارلیمنٹ نے استعفیٰ دے دیا، ایم پی جوناتھن گلیس نے بورس جانسن کو خط میں لکھا کہ جب سے میں نے ہوش سنبھالا ٹوری پارٹی کا حصہ ہوں، حکومتی توانائیاں عوامی خدمت کی بجائے اپنی ساکھ پر صرف ہو رہی ہیں، میں حلقے کے عوام کی خدمت کا سفر جاری رکھوں گا۔

    اس سے قبل پاکستانی نژاد برطانوی وزیر صحت ساجد جاوید نے بھی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا تھا، انھوں نے وزیر اعظم کو استعفیٰ پیش کرتے ہوئے لکھا کنزرویٹو پارٹی عوام میں مقبولیت کھو رہی ہے۔

  • ماحولیاتی آلودگی کا مشاہدہ کرنے کے لیے سیٹلائٹ کی تیاری

    ماحولیاتی آلودگی کا مشاہدہ کرنے کے لیے سیٹلائٹ کی تیاری

    لندن: برطانیہ خلا میں ایسا سیٹلائٹ بھیجے گا جو فضا میں گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج اور اس کے زمین پر مرتب ہونے والے اثرات کی پیمائش کرے گا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق برطانیہ نے زمین کے درجہ حرارت میں اضافے کا سبب بننے والی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج اور اس کے زمین پر مرتب ہونے والے اثرات کی پیمائش کے لیے ایک خصوصی سیٹلائٹ کی تیاری کا آغاز کر دیا ہے۔

    یورپین خلائی ایجنسی (ای ایس اے) کے زمین کا مشاہدہ کرنے والے مشن فار انفرا ریڈ آؤٹ گوئنگ ریڈی ایشن انڈر اسٹیندنگ اینڈ مانیٹرنگ (فورم) کے تحت اس سیٹلائیٹ کو ہوائی جہاز بنانے والی دنیا کی بڑی کمپنیوں میں سے ایک ایئر بس کی اسٹیون ایج میں واقع فیکٹری میں تیار کیا جائے گا۔

    اس خصوصی جہاز کی تیاری کے لیے فورم نے ایئر بس کے ساتھ 160 ملین یورو کے معاہدے کو برطانوی پارلیمنٹ میں رواں ہفتے وزیر برائے سائنس، تحقیق اور جدت جارج فری مین کی موجودگی میں عملی شکل دے دی ہے۔

    جارج فری مین کا اس منصوبے کے حوالے سے کہنا ہے کہ فورم یورپین اسپیس ایجنسی کا ایسا شاندار منصوبہ ہے جس نے ماحولیاتی تبدیلیوں پر تحقیق اور سیٹلائٹس کی تیاری میں برطانیہ کو بہت مضبوط کردیا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ خصوصی سیٹلائٹ ہمارے سیارے کی سطح سے آنے والی بالائے بنفشی تابکاری کی مانیٹرنگ کرے گا، جس کے نتیجے میں گیسوں کے مالیکول جیسا کہ کاربن ڈائی آکسائیڈ اور پانی کے بخارات کو مرتعش کرتے ہوئے کرہ ہوائی کے درجہ حرارت میں اضافے کا سبب بنتا ہے اور یہ ماحولیاتی تبدیلی کا ایک اہم پہلو ہے۔

    توقع ہے کہ اس مشن کے تحت ایک ٹن وزنی اس سیٹلائٹ کو ویگا راکٹ کے ذریعے 2027 تک مدار میں بھیجا جائے گا۔

  • کمرے سے سانپ برآمد ہونے پر گھر والوں کے ہوش اڑ گئے

    کمرے سے سانپ برآمد ہونے پر گھر والوں کے ہوش اڑ گئے

    برمنگھم: برطانیہ میں ایک گھر کے آرام کمرے سے سانپ برآمد ہونے پر گھر والوں پر دہشت طاری ہو گئی۔

    برطانیہ اور آسٹریلیا کے خاندانوں کے لیے ٹوائلٹس اور گارڈنز میں سانپوں کو دیکھنا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے، تاہم معاملہ اس وقت واقعی خوف ناک ہو سکتا ہے جب سانپ بیڈ روم یا آرام کمرے میں ظاہر ہو جائے۔

    ایسا ہی واقعہ برطانوی شہر برمنگھم کے ہوج ہل علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک خاندان کے ساتھ پیش آیا، آرام کمرے کے فرش پر 5 فٹ لمبے سانپ کو دیکھ کر گھر والوں کے ہوش اڑ گئے۔

    گھر کے مالک شخص نے سانپ دیکھ کر اپنے بچوں کو گھر کے دوسرے کمرے میں لے جا کر محفوظ کر دیا اور پھر ایمرجنسی سروسز کو کال کی، لیکن بدقسمتی سے جانوروں کے تحفظ کے محکمے کی جانب سے کہا گیا کہ وہ صبح تک ان کی کوئی مدد نہیں کر سکیں گے۔

    محکمے سے جواب ملنے کے بعد گھر کے مالک نے پولیس سے مدد طلب کر لی، جس پر کچھ ہی دیر میں پولیس اہل کار پہنچ گئے، اور انھوں نے گھر کے لیوِنگ روم سے 5 فٹ لمبا سانپ پکڑ کر نکال لیا، ریسکیو کی جانب سے اس کی تصاویر بھی آن لائن شیئر کی گئیں۔

    ریسکیو اہل کاروں نے جب کمرے کی تلاشی لی تو سانپ صوفے کے نیچے چھپا ہوا ملا، یہ سیاہ اور سفید رنگ کا بڑا سانپ تھا۔

    اہل کاروں نے سانپ کو پہلے گریبر سے پکڑا، اور پھر اسے تکیے کے غلاف میں ڈال دیا، بعد ازاں اسے پنجرے میں منتقل کیا گیا، اہل کاروں کا خیال تھا کہ یہ سانپ گھر میں پائپ سسٹم کے ذریعے ہی داخل ہوا ہوگا۔

    مڈلینڈز پولیس نے ایک بیان میں کہا ہمارے کال سینٹر کے عملے میں سے ایک اہل کار سانپوں سے متعلق مہارت رکھتے ہیں، جو یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا میں جانوروں کی تحقیق میں کام کر چکے ہیں، انھوں نے ہمیں سانپ کی ممکنہ قسم اور اس سے نمٹنے کے بارے میں کارآمد مشورہ دیا تھا۔

  • برطانیہ میں اسلاموفوبیا، ہر 10 میں سے 7 مسلمان متاثر

    برطانیہ میں اسلاموفوبیا، ہر 10 میں سے 7 مسلمان متاثر

    لندن: برطانیہ میں اسلاموفوبیا سے ہر 10 میں سے 7 مسلمان متاثر ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہائیفن نے ایک سروے کے نتائج میں انکشاف کیا ہے کہ برطانیہ میں رہنے والے ہر 10 میں سے 7 مسلمان اسلاموفوبک رویوں کا شکار ہو رہے ہیں۔

    انگلینڈ اور یورپی ممالک کے مسلمانوں سے متعلقہ موضوعات پر مرکوز ‘ہائیفن’ نامی ویب سائٹ نے 22 اپریل سے 10 مئی تک کے دورانیے میں 18 سے 24 سال تک کی عمروں کے 700 نوجوانوں سمیت کُل 1503 مسلمانوں کی شرکت سے یہ سروے کیا۔

    اس سروے میں کاروباری مقامات اور دفاتر میں مسلمانوں کو درپیش اسلامو فوبک روّیوں اور معاشرے میں ان کے کردار پر ڈیٹا جمع کیا گیا۔

    ڈیٹا میں یہ بات سامنے آئی کہ دفاتر اور کاروباری ماحول میں مسلمانوں کو زیادہ ترگاہکوں یا پھر بیرونی افراد سے رابطے کے دوران 44 فی صد اسلاموفوبیا پر مبنی رویوں کا سامنا ہے۔

    سروے میں کہا گیا کہ کام کی جگہوں پر مسلمانوں کو سماجی سرگرمیوں میں 42 فی صد اور پروموشن لینے کے دوران 40 فی صد اسلاموفوبک روّیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔