Tag: UKRAINE-ELECTION

  • کامیڈین ویلودومیر زیلنسکی یوکرین کے صدر منتخب

    کامیڈین ویلودومیر زیلنسکی یوکرین کے صدر منتخب

    کیو: معروف کامیڈین ویلودومیر زیلنسکی نے یوکرین کے صدارتی انتخابات میں موجودہ صدر کو شکست دے دی، اب وہ ملک کے صدر کی حیثیت سے اپنا عہدہ سنبھالیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین کے صدارتی انتخابات میں مزاحیہ پروگرام پیش کرنے والے کامیڈین ویلودومیر زیلنسکی نے کامیابی حاصل کرلی۔

    صدارتی انتخاب کے دوسرے مرحلہ مکمل ہونے کے بعد کئی تھنک ٹینکس کی جانب سے ووٹوں کی گنتی کی گئی جس میں ویلودومیر زیلنسکی کو واضح برتری حاصل ہوئی۔

    ویلودومیر زیلنسکی نے کامیابی کے بعد اپنے خطاب میں کہا کہ میں آپ لوگوں کو مایوس نہیں کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تک میں باقاعدہ طور پرصدر نہیں ہوں لیکن یوکرین کے شہری کے طور پر سویت یونین سے نکلنے والے تمام ممالک کو کہہ سکتا ہوں کہ ہماری طرف دیکھیے، سب کچھ ممکن ہے۔

    یوکرین کے انتخابی نتائج کے مطابق ریلنسکی نے مک کے تمام حصوں میں کامیابی حاصل کی اور صدر پوروشنکو کو شکست دی۔

    ویلودومیر زیلنسکی نے صدارتی انتخابات میں ملک کے موجودہ صدر پیٹرو پوروشنکو کو چیلنج کیا تھا اور انہوں نے اپنی شکست تسلیم کرلی ہے۔

    واضح رہے کہ یکم اپریل کو صدارتی الیکشن کے پہلے مرحلے میں ویلودومیر زیلنسکی نے 30 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ دوسرے مرحلے میں انہوں نے اپنی پوزیشن بہتر بناتے ہوئے فتح اپنے نام کی۔

    صدارتی انتخابات میں 39 امیدواروں نے حصہ لیا لیکن کوئی بھی امیدوار 50 فیصد ووٹ حاصل نہیں کرسکا تھا اور دوسرے مرحلے میں حتمی نتائج کا انتظار تھا لیکن اب ویلودومیر زیلنسکی کی کامیابی کے بعد وہ صدر منتخب ہوگئے ہیں۔

  • یوکرائنی اداکار نے صدارتی الیکشن میں‌ واضح برتری حاصل کرلی

    یوکرائنی اداکار نے صدارتی الیکشن میں‌ واضح برتری حاصل کرلی

    کیو : یوکرائن کے صدارتی انتخابات میں پہلی مرتبہ سیاسی پس منظر نہ ہونے کے باوجود مزاحیہ اداکار ولودیمیر زیلنسکی پہلے مرحلے میں فاتح قرار پائے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرائن میں اتوار کے روز منعقد ہونے والے صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے سرکاری نتائج کا اعلان پیر کے روز کیا گیا جس میں پہلی مرتبہ بغیر کسی سیاسی پس منظر ایک کامیڈین نے ملک کے سابق صدر و وزیر اعظم پر واضح برتری حاصل کرلی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پیر کے روز تمام پولنگ اسٹیشنز سے موصول ہونے والے نتائج کے مطابق ولادمیر زیلنسکی نے مجموعاً 30 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ ملک کے صدر پیٹرو پوروشینکو صرف 16 فیصد ووٹ حاصل کرسکے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے ٹیلی ویژن شو میں ایک شخص کا کردار ادا کیا تھا جو کرپشن کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے صدر بن جاتا ہے اور اب ان کا یہ کردار حقیقت کا روپ دھارتا جا رہا ہے۔۔

    ولادمیر زیلنسکی نے برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے کہا کہ ’میں بہت خوش ہوں لیکن حتمی کارروائی نہیں ہے‘۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق 41 سالہ اداکار کو بڑی تعداد میں ملنے والے ووٹ اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ یوکرائن کی عوام اب نیا رہنما چاہتے ہیں جس کا ملک کی کرپشن زدہ سیاسی اشرافیہ سے کوئی تعلق نہ ہو اور جو مشرقی یوکرائن میں روس کے حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں کے ساتھ 5سال سے جاری تنازع ختم کرنے میں نئی سوچ پیش کر سکے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرائن کے موجودہ صدر پیٹرو پوروشینکو کا کہنا تھا کہ میری دوسری پوزیشن میرے لیے انتہائی سخت مرحلہ ہے۔

    یوکرائن کی وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ صدارتی انتخابات کے دن سینکڑوں مرتبہ قانون کی خلاف ورزیاں کی گئیں لیکن غیر ملکی مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ ووٹنگ بلکل شفاف طریقے سے ہوئی ہے۔.

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدارتی الیکشن کے دوران کل 39 امیدواروں نے حصّہ لیا اور کسی کو بھی 50 فیصد ووٹ نہیں ہوسکے، اب 21 اپریل کو دو امیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ ہوگا جنہیں سب سے زیادہ برتری حاصل ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ نئے صدارتی نظام کے تحت سیکیورٹی، دفاع اور خارجہ پالیسی کے اختیارات ان کے پاس ہیں۔