Tag: Ukraine-Russia

  • روسی حملہ: یوکرین کا فضائی حدود بند کرنے کا اعلان

    روسی حملہ: یوکرین کا فضائی حدود بند کرنے کا اعلان

    کیف: روس کی جانب سے حملے کے بعد یوکرین نے دفاعی انتظامات شروع کردئیے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق یوکرین سول ایوی ایشن نے تمام ایئر لائنز کیلئے فضائی حدود بند کردی ہے اورایئرپورٹ کو بند کردیا ہے۔

    یوکرین سول ایوی ایشن ( سی اے اے) نے فضائی حدود بندش کا نوٹم جاری کردیا ہے، نوٹم کے مطابق فضائی حدود ممکنہ روسی حملے کے پیش نظر بند کی گئی ہے۔

    ادھر مختلف عالمی ایئر لائنز نے بھی روس اور یوکرین کی پروازیں منسوخ کردیں ہیں۔

    یورپی یونین ایئر سیفٹی ایجنسی کی جانب سے جاری نوٹس میں وارننگ دی گئی ہے کہ طیارے یوکرین کی فضائی حدود سے گریز کریں اور بیلاروس اور روس کی سرحدوں کے 100 ناٹیکل میل دور رہیں۔

    واضح رہے کہ روسی صدر پیوتن نے آج یوکرین میں علیحدگی پسندوں کی مدد کے لیے فوجی آپریشن کرنے کا اعلان کیا تھا، روسی صدر کے اعلان کے بعد مشرقی یوکرین کےعلاقے ماریوپول میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

    یہ بھی پڑھیں: روسی صدر نے یوکرین میں فوجی کارروائی کا اعلان کردیا

    میڈیا رپورٹ کے مطابق یوکرین کے بلیک سی پورٹ وڈیسا میں بم دھماکوں سے لرز اٹھا ہے جبکہ کرماتو رسک میں فضائی حملےاور دھماکوں کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔

    ادھر صدر پیوٹن نے خبردار کیا کہ کسی نے روس کی فوجی کارروائی میں مداخلت کی کوشش کی تو اس کے اس نتائج اتنے سنگین ہوں گے جوپہلے کبھی کسی نے نہیں دیکھے ہوں گے۔

    امریکی صدر جو بائیڈن نے روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین پر روسی حملہ تباہ کن انسانی نقصان کا سبب بنے گا۔

  • روس یوکرائن تنازعہ: یوکرائنی صدر نے نیٹو کو مدعو کرلیا

    روس یوکرائن تنازعہ: یوکرائنی صدر نے نیٹو کو مدعو کرلیا

    کیو : یوکرائنی صدر پیٹرو نے نیٹو سے بحیرہ ازوف میں جنگی جہاز بھیجنے کی درخواست کردی تاکہ روس سے محاز آرائی میں مدد فراہم ہوسکے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرائنی صدر پیٹرو کا کہنا ہے کہ نیٹو کے جہازوں کشتیوں کا کام یوکرائن کو سیکیورٹی فراہم کرنا ہے، نیٹو حکام نے بھی یوکرائن کو نیٹو کا رکن نہ ہونے کے باوجود بھرپور حمایت کرنے کا اظہار کیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یوکرائنی صدر نے روس کے ساتھ حالیہ دنوں کشیدگی میں اضافہ ہونے کے بعد حالات سے نمٹنے کے لیے روس سے ملحقہ علاقوں میں 30 دنوں کے لیے مارشل لاء نافذ کردیا ہے۔

    یوکرائنی صدر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ روسی ولادی میر پیوٹن بحیرہ ازوف پر قبضے سے کم نہیں چاہتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جرمنی ہمارا سب سے قریبی اتحادی و ساتھی ہے ہمیں امید ہے کہ وہ ریاستیں جو نیٹو کا حصّہ ہیں اپنی جنگی کشتیاں بحیرہ ازوف میں روانہ کرنے کے لیے تیار ہیں تاکہ وہ یوکرائن کو سیکیورٹی فراہم کریں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے صدر پیٹرو کا کہنا تھا کہ ہمیں ہرگز روس کی جارحانہ پالیسی پسند نہیں ہے، پہلے روس نے کریمیا پھر مشرقی یوکرائن اور اب بحیرہ ازوف میں جارحیت دکھا رہا ہے، اب پیوٹن کا اگلا نشانہ کچھ اور ہوگا اگر انہیں ابھی نہ روکا گیا۔

    دوسری جانب روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے یوکرائنی صدر پر الزام عائد کیا ہے کہ پیٹرو 2019 کے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کےلیے بحری تنازعات کو ہوا دے رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : روس کا یوکرائنی جنگی جہازوں و کشتی پر قبضہ، حالات کشیدہ

    یاد رہے کہ روس کی جانب سے یوکرائنی بحریہ کے دو جنگی کشتیوں سمیت تین جہازوں پر سمندری حدود کی خلاف کا الزام عائد کرتے ہوئے قبضے نے دونوں ممالک کے درمیان ایک مرتبہ پھر کشیدگی پیدا کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ واقعے میں یوکرائنی بحریہ کا کشتیوں اور جہازوں پر موجود عملہ بھی شدید زخمی ہوا ہے۔

    خیال رہے کہ یوکرائنی شہریوں کی جانب سے جنگی جہازوں اور کشتی پر روسی قبضے کی خبر پھیلنے کے بعد یوکرائنی دارالحکومت میں قائم روسی سفارت خانے کے باہر شدید احتجاج کیا گیا اور اس دوران مظاہرین نے مشعلیں سفارت خانے کے اندر پھینکی جس کے نتیجے میں سفارت خانے کی ایک گاڑی نذر آتش ہوگئی۔

  • روس، یوکرائن کشیدگی: امریکی صدر نے پیوٹن سے ملاقات منسوخ کرنے کا عندیہ دے دیا

    روس، یوکرائن کشیدگی: امریکی صدر نے پیوٹن سے ملاقات منسوخ کرنے کا عندیہ دے دیا

    واشنگٹن/موسکو : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس اور یوکرائن کے درمیان پیدا ہونے والی سمندری کشیدگی پر پیوٹن طے شدہ ملاقات منسوخ کرنے کا عندیہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق روس اور یوکرائن کے درمیان کچھ برسوں سے جاری کشیدگی میں اس وقت مزید اضافہ ہوا جب اتوار کے روز روسی افواج نے یوکرائنی جنگی بحری جہازوں و کشتیوں پر سمندری حدود کی خلاف کا الزام عائد کرتے ہوئے قبضہ کرلیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ مجھے روسی بحری جہازوں کی یوکرائنی جہازوں پر فائرنگ سے متعلق مکمل رپورٹ کا انتظار ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے بعد بیوئنس ایریز میں ہونے والی جی 20 ممالک کے اجلاس میں ٹرمپ اور پیوٹن کی ملاقات بھی طے تھی دوسری جانب امریکا نے یورپی ممالک سے یوکرائن کو مزید مدد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    امریکی وزارت داخلہ کے ترجمان ہیڈر ناوئرٹ کا کہنا ہے کہ واشنگٹن چاہتا ہے کہ روس کے خلاف سخت پابندیاں عائد کی جائیں۔

    امریکی صدر نے خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شاید میں روسی صدر پیوٹن سے ملاقات منسوخ کردوں، شاید میٹینگ بھی منسوخ کردوں، مجھے ایسی جارحیت سخت ناپسند ہے۔

    امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کا کہنا تھا کہ دو رہنماؤں کی سیکیورٹی، اسلحے کی روک تھام، یوکرائن کا مسئلہ اور مشرق وسطیٰ کے مسائل کے حوالے سے گفتگو کرنے کے لیے جمعے اور ہفتے کے روز جی 20 ممالک کے اجلاس میں ملاقات طے تھی۔


    مزید پڑھیں : روس کا یوکرائنی جنگی جہازوں و کشتی پر قبضہ، حالات کشیدہ


    یاد رہے کہ روس کی جانب سے یوکرائنی بحریہ کے دو جنگی کشتیوں سمیت تین جہازوں پر سمندری حدود کی خلاف کا الزام عائد کرتے ہوئے قبضے نے دونوں ممالک کے درمیان ایک مرتبہ پھر کشیدگی پیدا کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ واقعے میں یوکرائنی بحریہ کا کشتیوں اور جہازوں پر موجود عملہ بھی شدید زخمی ہوا ہے۔

    خیال رہے کہ یوکرائنی شہریوں کی جانب سے جنگی جہازوں اور کشتی پر روسی قبضے کی خبر پھیلنے کے بعد یوکرائنی دارالحکومت میں قائم روسی سفارت خانے کے باہر شدید احتجاج کیا گیا اور اس دوران مظاہرین نے مشعلیں سفارت خانے کے اندر پھینکی جس کے نتیجے میں سفارت خانے کی ایک گاڑی نذر آتش ہوگئی۔


    مزید پڑھیں : یوکرائن نے روس سے ملحقہ سرحدی علاقے میں مارشل لاء لگادیا


    واضح رہے کہ روس اور یوکرائن کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نذر یوکرائینی پارلیمنٹ نے روس سے ملحقہ سرحدی علاقے میں تیس روز کے لیے مارشل لاء لگانے سمیت 31 مارچ کو صدارتی الیکشن کرانے کے بل کی بھی منظوری دے دی۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ متحدہ کے سلامتی کونسل نے روسی اقدامات کے باعث ہنگامی اجلاس کا انعقاد کیا ہے تاکہ روس یوکرائن کے درمیان حالیہ کشیدگی کو کم یا ختم کیا جاسکے۔