Tag: ukraine

  • یوکرین میں روس کے 70 میزائل حملے، 13 ہلاک

    یوکرین میں روس کے 70 میزائل حملے، 13 ہلاک

    کیف: یوکرین میں روسی میزائل حملوں میں 13 ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے یوکرین میں میزائل حملوں میں تیرہ افراد ہلاک ہو گئے، دارالحکومت کیف میں پانی اور بجلی کی سپلائی بھی منقطع ہو گئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس کی جانب سے 70 کروز میزائل داغے گئے، جن میں سے، یوکرینی ایئر فورس کے دعوے کے مطابق 50 کو تباہ کر دیا گیا۔

    روسی فورسز نے فضائی حملے میں شہر کی اہم تنصیبات اور دو منزلہ عمارت کو نشانہ بنایا۔

    دوسری جانب امریکا نے یوکرین کے لیے مزید 40 کروڑ ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان کر دیا ہے، یوکرین کو اسلحہ، گولہ بارود اور فضائی دفاعی آلات بھی دیے جائیں گے۔

    امریکی وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ فوجی امداد سے یوکرین کو جنگی میدان میں بہترین مدد ملے گی، روس یوکرین کے لوگوں کو اندھیرے میں رکھنے کے لیے انفرا اسٹرکچر تباہ کر رہا ہے۔

  • روس یوکرین جنگ میں اہم پیش رفت، امریکا کا یوکرین کو روس سے مذاکرات کا مشورہ

    روس یوکرین جنگ میں اہم پیش رفت، امریکا کا یوکرین کو روس سے مذاکرات کا مشورہ

    واشنگٹن: روس یوکرین جنگ میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، امریکا نے یوکرین کو روس سے مذاکرات کا مشورہ دے دیا۔

    امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق بائیدن انتظامیہ نے یوکرین کو روسی صدر پیوٹن سے مذاکرات کا گرین سگنل دے دیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق یوکرین جنگ کی وجہ سے افریقی ممالک میں اناج کی قلت اور عالمی معیشت کو بڑے نقصان کا سامنا ہے، مذاکرات کی طرف نہ جانے سے یورپ، افریقہ اور لاطینی امریکی ممالک میں تشویش بڑھ رہی ہے۔

    امریکی اہل کار نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین جنگ نے ہمارے حقیقی شراکت داروں کو تھکا دیا ہے، یوکرین بات چیت کے لیے پیوٹن کے اقتدار سے الگ ہونے کی شرط کو ترک کر دے۔

    ادھر ایران نے روس کو ڈرون فراہم کرنے کا اعتراف کر لیا ہے، ایرانی وزیرِ خارجہ حسین امین کا کہنا ہے کہ یوکرین جنگ سے کئی ماہ قبل روس کو محدود تعداد میں ڈرون فراہم کیے گئے تھے۔

    دوسری طرف امریکا نے یوکرین کے لیے مزید چار سو ملین ڈالر مالیت کی اضافی فوجی امداد فراہم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، ترجمان پینٹاگون کا کہنا ہے کہ اضافی رقم سے 11 سو ڈرون خریدے جائیں گے۔

    ترجمان نے کہا ہم جرمنی میں ایک سیکیورٹی امدادی ہیڈ کوارٹر قائم کر رہے ہیں، جو یوکرین کے لیے تمام ہتھیاروں کی منتقلی اور فوجی تربیت کی نگرانی کرے گا۔

  • یوکرین میں استعمال شدہ ایرانی ڈرون کے پرزے کن ممالک میں تیار ہوئے؟ سنسنی خیز انکشاف

    یوکرین میں استعمال شدہ ایرانی ڈرون کے پرزے کن ممالک میں تیار ہوئے؟ سنسنی خیز انکشاف

    لندن: یوکرین میں استعمال شدہ ایرانی ڈرونز کے پرزوں سے متعلق یوکرینی تفتیش کاروں نے انکشاف کیا ہے کہ وہ امریکا اور یورپ میں بنائے گئے ہیں۔

    عرب نیوز کے مطابق روس کو یوکرین میں استعمال کے لیے فراہم کیے گئے ایرانی ڈرونز میں مغربی ساختہ پرزے ملے ہیں، یوکرین کے تفتیش کاروں نے پایا کہ یوکرین میں لڑنے والی روسی افواج کو فراہم کیے جانے والے ایرانی ڈرونز کے پرزے امریکا، یورپ اور ایشیا میں بنائے گئے ہیں۔

    جمعہ کو شائع شدہ وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تفتیش کاروں نے پایا کہ کیف کی فوج نے جو ڈرون مار گرائے، ان میں مغربی ساختہ ہارڈویئر کے ٹکڑے تھے، ان پارٹس کا تعلق ڈرون کو گائیڈ کرنے اور انھیں قوت فراہم کرنے سے تھا۔

    ہتھیاروں کے ماہرین نے اپنا خیال پیش کیا کہ ایرانی انجینئرز نے اپنے ڈرون میں جو پارٹس استعمال کیے وہ ممکنہ طور پر گرائے جانے والے امریکی اور اسرائیلی ڈرونز کے ٹکڑوں کی کامیاب کاپی ہے۔

    بحری بیڑے پر حملہ کیوں کیا؟ روس یوکرین کے اناج معاہدے سے پیچھے ہٹ گیا

    تاہم، انھوں نے یہ بھی کہا کہ یوکرین میں ملنے والے ڈرون کے کچھ حصے براہ راست امریکی کمپنیوں سے منسلک تھے۔

    عرب نیوز کے مطابق ایرانی ساختہ شاہد 136 ڈرون روسی افواج کے لیے پسندیدہ ہتھیار کی صورت اختیار کر گیا ہے، جس کے استعمال کی تہران اور ماسکو دونوں کی جانب سے تردید کی جا چکی ہے، تاہم اس ماڈل کو یوکرین کے شہروں پر حملہ کرنے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔

    ادھر مغربی حکومتوں اور انٹیلیجنس ایجنسیوں کا بھی کہنا ہے کہ ان کے پاس ڈرون کی سپلائی کے شواہد موجود ہیں، روسی اور ایرانی فوجی اہل کاروں کے درمیان ڈرون چلانے کے بارے میں معلومات کے تبادلے کے شواہد بھی پائے گئے۔

    یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیترو کولیبا نے جمعہ کو کہا کہ ’’آج مجھے ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کا ایک فون آیا، جس کے دوران میں نے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ روس کو ہتھیاروں کی فراہمی فوری طور پر بند کر دے، جو شہریوں کو ہلاک کرنے اور یوکرین میں اہم انفرا اسٹرکچر کو تباہ کرنے کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں۔‘‘

  • یوکرین اپنی عوام کو ایٹمی بم سے خود نشانہ بنائے گا، روسی عہدیدار کا دعویٰ

    یوکرین اپنی عوام کو ایٹمی بم سے خود نشانہ بنائے گا، روسی عہدیدار کا دعویٰ

    ماسکو : روس نے خبر دار کیا ہے کہ یوکرین روس کو بدنام کرنے کیلئے اپنی عوام پر جوہری ہتھیاروں سے حملہ کرکے اس کا الزام روس پرم عائد کرے گا۔

    یہ بات روسی فوج کی تابکاری، کیمیائی اور حیاتیاتی تحفظ کی فورس کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایگورکیری لوف نے اپنے ایک بیان میں کہی۔

    انہوں نے انکشاف کہ یوکرائنی تھیٹر آف کمبیٹ آپریشنز میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے استعمال کا الزام روس پر عائد کرنے کے لیے کیف حکومت نے کم تباہی والے جوہری ہتھیارچلانے کا منصوبہ بنایا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ روسی وزارت دفاع کے پاس اس بات کے قوی شواہد موجود ہیں کہ کیف حکومت خطرناک اشتعال انگیزی کی منصوبہ بندی کررہی ہے جس میں بدنام زمانہ ڈرٹی بم یا کم تباہی والے جوہری ڈیوائس کو استعمال کرکے الزام روس پر عائد کردیا جائے۔

    روس نے یوکرین کا اپنے ہی لوگوں کو جوہری ہتھیاروں سے نشانہ بنانے کا منصوبہ بےنقاب کردیا

    جاری اطلاعات کے مطابق اشتعال انگیزی کا مقصد روس پر یوکرین میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے استعمال کا الزام لگانا ہے۔ تھیٹر آف آپریشنز اس طرح پوری دنیا میں ایک بڑی روس مخالف مہم شروع کر رہا ہے جس کا مقصد ماسکو کے اعتماد کو کمزور کرنا ہے۔

    جنرل ایگور کیریلوف نے یاد دلایا کہ 19 فروری کو میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے یوکرین کی جوہری حیثیت بحال کرنے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا تھا۔

    کیریلوف نے کہا کہ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ خصوصی فوجی آپریشن کے دوران زیلنسکی نے بار بار نیٹو ممالک سے روس پر حملے کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ 22 اکتوبر کو کینیڈین ٹیلی ویژن چینلز کے ساتھ انٹرویو میں زیلنسکی نے دنیا پر زور دیا تھا کہ اگر روس نے بینکوایا اسٹریٹ پر واقع فیصلہ سازی کے مرکز جہاں یوکرائنی صدر کا دفتر واقع ہے کو نشانہ بنایا تو کریملن پر بھی حملہ کردینا چاہئے۔

    یوکرین کی جانب سے روسی بیان کی تردید

    دوسری جانب یوکرین حکومت نے روسی عہدیدار کے اس بیان کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس خود ایسی کارروائی کرنے کی تیاری کررہا ہے اور الزام یوکرین پر عائد کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

    اس حوالے سے یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیٹرو کولیبا نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ ہمارے لیے ڈرٹی بم کی منصوبہ بندی کرنے والے روسی عہدیدار کے جھوٹ اتنے ہی مضحکہ خیز ہیں جتنے کہ وہ خود خطرناک ہیں۔

    اس کے علاوہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے گزشتہ روز اپنے خطاب کے دوران کہا کہ خطے میں صرف روس ہی جوہری ہتھیار استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر روس یہ کہتا ہے کہ یوکرین مبینہ طور پر کچھ تیار کر رہا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ روس پہلے ہی یہ سب کچھ تیار کر چکا ہے۔

  • یوکرین ڈرٹی بم استعمال کر سکتا ہے: روس کا بڑا دعویٰ

    یوکرین ڈرٹی بم استعمال کر سکتا ہے: روس کا بڑا دعویٰ

    ماسکو: روس نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین ڈرٹی بم استعمال کر سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس نے یوکرین پر ریڈیو ایکٹیو ڈرٹی بم دھماکے کی منصوبہ بندی کا الزام لگایا ہے، وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے اتوار کو نیٹو ممالک کے ساتھ فون رابطوں میں یوکرین کی جنگ میں ’تیزی سے بگڑتی ہوئی صورت حال‘ پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق شوئیگو نے کوئی شواہد فراہم کیے بغیر کہا کہ یوکرین جنگ کے علاقوں میں ڈرٹی بم استعمال کر کے جنگ کی کشیدگی مزید بڑھا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ ڈرٹی بم پھٹنے سے تابکار فضلہ بکھر جاتا ہے، یہ ایٹمی دھماکے جیسا تباہ کن اثر نہیں رکھتا، لیکن یہ وسیع علاقوں کو تابکار آلودگی سے دوچار کر دیتا ہے۔

    روسی میڈیا کے مطابق اس اشتعال انگیزی کا مقصد روس پر یوکرین میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے استعمال کا الزام لگانا، اور دنیا میں ایک طاقت ور روس مخالف مہم شروع کرنا ہے، تاکہ ماسکو پر دنیا کا اعتماد مجروح ہو جائے۔

    تاہم دوسری طرف مغربی طاقتوں نے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے، یوکرین نے بھی روس کے غیر مصدقہ دعووں کی مذمت کی، اور انھیں مضحکہ خیز اور خطرناک قرار دے دیا۔

    یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلینسکی نے اپنے رات کے ویڈیو پیغام میں کہا ’’اگر کوئی یورپ کے اس حصے میں جوہری ہتھیار استعمال کر سکتا ہے تو وہ صرف ایک ہی ہو سکتا ہے اور یہ وہ ہے جس نے کامریڈ شوئیگو کو یہاں وہاں ٹیلی فون کرنے کا حکم دیا ہے۔‘‘

    عرب نیوز کے مطابق امریکا، برطانیہ اور فرانس نے اتوار کو مشترکہ طور پر روس کے اس دعوے کو مسترد کر دیا، کہ یوکرین گندا بم استعمال کرنے کی تیاری کر رہا ہے، اور ماسکو کو خبردار کیا کہ وہ تنازع کو بڑھانے کے لیے بہانے استعمال نہ کرے۔

    صدر ولودیمیر زیلنسکی نے یہ بھی کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ روس خود اس قسم کے حملے کی تیاری کر رہا ہے۔

    واضح رہے کہ روس پر یہ الزام بھی سامنے آیا ہے کہ وہ نووا کاخووکا کے بڑے ہائیڈرو الیکٹرک ڈیم کو اڑانے کا منصوبہ بنا رہا ہے، جو کہ خیرسن سے اوپر کی طرف ہے، جس میں 18 ملین کیوبک میٹر پانی موجود ہے۔

  • یوکرین پر روسی ڈرونز کی بارش، امریکا کا اہم قدم

    یوکرین پر روسی ڈرونز کی بارش، امریکا کا اہم قدم

    واشنگٹن: امریکا یوکرین کو ڈرون حملوں سے بچاؤ کے لیے جدید ایئر ڈیفنس سسٹم فراہم کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین پر روسی ڈرونز کی بارش نے ملک میں تباہی مچا دی ہے، امریکی حکام کا کہنا ہے کہ پینٹاگون یوکرین کو 2 جدید ایئر ڈیفنس سسٹمز فرام کر رہا ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا یوکرین کو 8 جدید ایئر ڈیفنس سسٹم فراہم کرنے کا اعلان چکا ہے۔

    گزشتہ روز یوکرین پر 43 ڈرونز داغے گئے تھے، یوکرین کے دعوے کے مطابق جن میں سے 37 کو مار گرایا گیا تھا۔ یوکرین نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ ڈرون ایران نے روس کو دیے۔

    امریکی حکام کا کہنا تھا کہ ایران کی طرف سے روس کو ڈرونز کی فراہمی کی تصدیق نہیں کر سکتے۔

    واضح رہے کہ روس کے میزائل اور ڈرون حملوں نے یوکرین میں تباہی مچا دی ہے، روسی حملوں میں یوکرین کے 30 فی صد پاور اسٹیشنز تباہ ہو گئے، دارالحکومت کیف میں توانائی تنصیبات پر روس کے دو میزائل حملوں کے نتیجے میں 2 افراد بھی ہلاک ہو گئے۔

    میزائل حملے کے بعد تھرمل پاور اسٹیشن سے دھواں اٹھتا دکھائی دیا، حملوں کے بعد شہر کے کچھ حصوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی، یوکرینی صدر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ یوکرین روسی میزائل حملوں کی زد میں ہے، روس نے یوکرینی شہریوں کو دہشت زدہ اور ہلاک کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

    انھوں نے کہا دس اکتوبر سے اب تک روس یوکرین کے تیس پاور اسٹیشنز کو تباہ کر چکا ہے، روس کو ان اقدمت کا جواب دینا پڑے گا۔

  • ایلون مسک نے یوکرین کو انٹرنیٹ کی فراہمی کے لیے 80 ملین ڈالر خرچ کر ڈالے

    ایلون مسک نے یوکرین کو انٹرنیٹ کی فراہمی کے لیے 80 ملین ڈالر خرچ کر ڈالے

    واشنگٹن: اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے یوکرین کو غیر معینہ مدت تک اسٹار لنک انٹرنیٹ سروس کی فراہمی سے معذرت کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایلون مسک کا کہنا ہے کہ ان کے ادارے اسپیس ایکس نے یوکرین میں اسٹار لنک کو فعال کرنے اور اس کی مدد کرنے کے لیے تقریباً 80 ملین ڈالر خرچ کر دیے ہیں۔

    ایلون مسک نے کہا ان کی راکٹ فرم اسپیس ایکس غیر معینہ مدت کے لیے یوکرین کی اسٹار لنک انٹرنیٹ سروس کو فنڈ نہیں دے سکتی، کیوں کہ اسٹار لنک پر ہرماہ تقریباً 20 ملین ڈالر خرچ ہو رہے ہیں، جو کہ بہت مہنگا ہے۔

    واضح رہے کہ ایلون مسک نے ایک میں تجویز پیش کی تھی کہ یوکرین روس کے کریمیا کے الحاق کو قبول کرے اور روس کے زیر قبضہ یوکرینی علاقوں میں ریفرنڈم کی اجازت دے۔

    کریملن نے اس تجویز کا مثبت جواب دیا تھا لیکن جرمنی میں یوکرین کے سفیر آندریج میلنک نے ٹوئٹ میں اس کے خلاف رد عمل ظاہر کیا، اور انھیں اس معاملے سے دور رہنے کے لیے کہا۔

    جمعے کو سفیر کے تبصرے کا جواب دیتے ہوئے ایلون مسک نے کہا کہ ہم ان کے مشورے پر عمل کر رہے ہیں۔

    ایلون مسک نے اسٹار لنک سسٹم بنانے والی اپنی خلائی کمپنی کا ذکرکرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ اسپیس ایکس ماضی کے اخراجات کو پورا کرنے کے لیے نہیں کہہ رہا ہے، لیکن وہ موجودہ سسٹمز کو غیر معینہ مدت تک فنڈ نہیں دے سکتا۔

  • سعودی ولئ عہد کا یوکرین کی مدد کے لیے بڑے پیکج کا اعلان

    سعودی ولئ عہد کا یوکرین کی مدد کے لیے بڑے پیکج کا اعلان

    کیف: سعودی ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے یوکرین کی مدد کے لیے بڑے پیکج کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے ہفتے کے روز کیف کے لیے 400 ملین ڈالر کی انسانی امداد کا اعلان کیا ہے، ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اس بات پر زور دیا کہ کشیدگی کم کرنے میں مدد دینے والے ہر اقدام کی حمایت کریں گے اور ثالثی کے لیے بھی تیار ہیں۔

    سعودی ولئ عہد محمد بن سلمان اور یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی کے درمیان فون پر گفتگو ہوئی ہے، جس میں دو طرفہ امور اور حالیہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    یوکرین کے صدر نے ٹویٹ میں بتایا کہ ولئ عہد محمد بن سلمان سے انھوں نے یوکرین کی علاقائی خود مختاری کی حمایت میں مملکت کے مؤقف پر شکریہ ادا کیا۔

    یوکرین کے صدر نے کہا کہ مزید جنگی قیدیوں کی رہائی کے لیے رابطے جاری رکھنے پر دونوں ممالک متفق ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے یوکرین کی مدد کے لیے 400 ملین ڈالر کے پیکج دینے کا اعلان کیا ہے۔

  • یوکرین میں پسپائی پر ماسکو نے فوجی کمان نئے جرنیل کو سونپ دی

    یوکرین میں پسپائی پر ماسکو نے فوجی کمان نئے جرنیل کو سونپ دی

    ماسکو: روس نے یوکرین میں کئی علاقوں میں پسپائی پر فوجی کمان نئے جرنیل کو سونپ دی، یوکرین میں کریملن کی جنگ آٹھویں مہینے میں داخل ہو رہی ہے۔

    خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق روس کی وزارت دفاع نے ہفتے کے روز ایئر فورس کے جنرل سرگئی سورو وِکِن کو یوکرین میں لڑنے والی روسی افواج کا مجموعی کمانڈر مقرر کر دیا ہے، یہ ایک ہفتے کے دوران ماسکو کی تیسری اعلیٰ فوجی تعیناتی ہے۔

    جنرل سرگئی سورو وِکِن روس کی فضائیہ کی نگرانی بھی کرتے ہیں، اس سے قبل وہ شام میں روسی افواج کی قیادت کر چکے ہیں، ان کی نئی ذمہ داریوں میں، متعدد ناکامیوں کے بعد روسی فوجیوں کو ایک بار پھر سے متحرک کرنا، فوجیوں اور ساز و سامان کے بھاری نقصانات کو کم کرنا، اور ہزاروں مربع میل کے مقبوضہ علاقے کو پھر سے حاصل کرنا شامل ہیں۔

    یوکرین، روسی بمباری سے 12 ہلاک

    دوسری طرف یوکرین کے جنوب مغربی شہروں میں روسی بم باری سے 12 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں، جب کہ ممتعدد افراد ملبے تلے دب گئے۔

    روسی صدر پیوٹن نے ضم ہونے والے یوکرینی علاقے کریمیا کو روس سے ملانے والے پُل پر دھماکے کو دہشت گردی قرار دے دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ دھماکے کے منصوبہ ساز اور معاون یوکرینی خفیہ ایجنسی کی مدد سے آئے۔

    یاد رہے کہ روس کریمیا روڈ اور ریل رابطہ پُل پر ٹرک دھماکا ہوا تھا، دھماکے میں 3 افراد ہلاک اور 7 آئل ٹینکرز میں آگ لگی گئی تھی۔

  • یوکرین: باخموت میں گھمسان کی جنگ، زپورئیژا میں 11 ہلاک

    یوکرین: باخموت میں گھمسان کی جنگ، زپورئیژا میں 11 ہلاک

    کیف: یوکرین کے مشرقی صنعتی قصبے باخموت میں گھمسان کی جنگ جاری ہے، جب کہ زپورئیژا میں 11 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ماسکو کی حمایت یافتہ علیحدگی پسند فورسز جنگ زدہ ڈونیٹسک ریجن میں آس پاس کے دیہاتوں پر دوبارہ قبضہ کرنے کے بعد پیش قدمی کر رہی ہیں، دوسری طرف یوکرین کے فوجی مشرقی صنعتی قصبے باخموت کے دفاع میں ڈٹے ہوئے ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق روس سے الحاق کرنے والے صوبے ڈونیٹسک میں علیحدگی پسند فورسز کی پیش قدمی جاری ہے اور وہ روس حمایت یافتہ باخموت پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    باخموت قصبہ شراب کی پیداوار اور نمک کی کان کنی کے لیے مشہور ہے، جو ڈونیٹسک سے دارالحکومت کیف کی مرکزی سڑک پر واقع ہے اور جو کبھی 70 ہزار افراد کا گھر تھا، فروری میں یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد، اب اگر روس کو اس علاقے قبضہ حاصل ہو جاتا ہے تو یہ روس کے لیے ایک بڑا انعام ہوگا۔

    اوٹراڈوکا، ویسلایا ڈولینا اور زیتسیوو کے علاقے بھی شدید گولہ باری سے گونجتے رہے، جو اب بظاہر علیحدگی پسند ڈونیٹسک پیپلز ریپبلک کی وفادار افواج کے قبضے میں ہیں، جنھیں اب روس نے اپنے ساتھ شامل کر لیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق یوکرین کی فوج نے حالیہ ہفتوں میں ڈونیٹسک کے کچھ حصوں سمیت جنوب اور مشرق میں اگلے مورچوں پر روسی افواج سے لڑتے ہوئے پیچھے ہٹنا شروع کر دیا ہے، تاہم مغربی ہتھیاروں نے یوکرین کی فوج کو پچھلے مہینے میں اس سے زیادہ علاقے واپس جیتنے میں مدد کی ہے، جتنا کہ روسی افواج نے پانچ مہینوں میں حاصل کیے۔

    تاہم مشرقی فرنٹ لائن پر باخموت کا دفاع یوکرین کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے۔

    ادھر روس کے زیرِ کنٹرول خیرسون میں یوکرینی فورسز نے حملہ کیا، اس دوران ایک بس بھی گولہ باری کی زد میں آ گئی، جس سے 5 شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔