Tag: ukraine

  • پیوٹن کے دستخط: یوکرین کے 4 علاقوں کے عوام روس کے شہری بن گئے

    پیوٹن کے دستخط: یوکرین کے 4 علاقوں کے عوام روس کے شہری بن گئے

    ماسکو: یوکرین کے 4 علاقوں کے عوام ہمیشہ کے لیے روس کے شہری بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر پیوٹن نے یوکرین کے چار علاقوں کو روس میں ضم کرنے کے معاہدوں پر دستخط کر دیے، ریفرنڈم کے بعد روس نے یوکرین کے 15 فی صد علاقے کو اپنی حدود میں شامل کر لیا۔

    جمعہ کو تقریب سے خطاب میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے مغرب کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی سرزمین کا پوری طاقت سے دفاع کریں گے، ماسکو کے زیر انتظام چار علاقوں کے لوگ ’ہمیشہ کے لیے ہمارے شہری‘ بن گئے ہیں۔

    خطاب میں صدر پیوٹن نے دنیا بھر میں پھیلی ہوئی روسی فوبیا کو نسل پرستی قرار دے دیا۔

    لوہانسک، ڈونسک، خیرسن اور ژپورئیژا کو روس میں شامل کرنے کے لیے ایک تقریب کریملن میں منعقد ہوئی، تقریب میں یوکرینی علاقوں کے روسی حمایت یافتہ رہنما بھی موجود تھے۔

    یوکرین اور یورپی ممالک نے روس کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے، ان کا کہنا ہے کہ روسی اقدام کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

    یوکرین کے صدر زیلنسکی نے نیٹو میں شمولیت کے لیے درخواست جمع کرانے کا اعلان کر دیا، وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ روس کو جلد بھاری قیمت ادا کرنا ہوگی۔

    دوسری طرف روس نے یوکرین کے چارعلاقے ضم کرنے کے خلاف سلامتی کونسل میں پیش کی گئی امریکی قرارداد ویٹو کر دی۔

  • یوکرین نے روسی فوج سے 6 ہزار مربع کلومیٹر رقبہ واگزار کرانے کا دعویٰ کر لیا

    یوکرین نے روسی فوج سے 6 ہزار مربع کلومیٹر رقبہ واگزار کرانے کا دعویٰ کر لیا

    کیف: یوکرین نے روسی فوج سے 6 ہزار مربع کلومیٹر رقبہ واگزار کرانے کا دعویٰ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرینی صدر زیلنسکی نے کہا ہے کہ 7 ماہ کی جنگ میں روس کو بدترین شکست کا سامنا ہے، ہم نے چھ ہزار مربع کلع میٹر رقبہ روسی فوج سے واپس لے لیا ہے۔

    انھوں نے کہا جنوب اور مشرق میں ہم کامیابیوں کے بعد آگے بڑھ رہے ہیں، اور شمال اور مشرقی سرحد پر روسی فوج کو پیچھے دھکیل دیا ہے۔

    یوکرینی ملٹری انٹیلیجنس نے دعویٰ کیا ہے کہ روس فوجی بڑے پیمانے پر ہتھیار ڈال رہے ہیں۔

    دوسری جانب ترجمان کریملن کا کہنا ہے کہ زپورئیژا نیوکلیئر پاور پلانٹ سے روسی فوج کو ہٹانے کا روس کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

    کیا روس یوکرین جنگ کا پانسہ پلٹ گیا ہے؟

    دیمیتری پیسکوف کا کہنا ہے کہ روس فوج زپورئیژا پاور پلانٹ کی حفاظت کر رہے ہیں، تاہم یوکرینی فوج کی گولہ باری سے پلانٹ کی تنصیبات کو شدید خطرہ ہے۔

    انھوں ںے کہا کہ یوکرین کی پلانٹ کو دوبارہ قبضہ کرنے کی کوشش کو روسی فوج نے ناکام بنایا، پلانٹ پر گولہ باری چرنوبل جیسے سانحے کا باعث بن سکتی ہے۔

  • روس کے چھ میزائل ناکارہ کردیئے، یوکرینی صدر کا بڑا دعویٰ

    روس کے چھ میزائل ناکارہ کردیئے، یوکرینی صدر کا بڑا دعویٰ

    یوکرین کے صدر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ان کی فوج نے روس کی جانب سے داغے گئے چھ میزائلوں کو گرادیا، یہ روس کا بہت بڑا نقصان ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ بات انہوں نے اپنے آن لائن خطاب میں کہی، انہوں نے اپنے خطاب میں جنوبی حصے میں فوجی کامیابی کا ذکر کیا تاہم مشرقی حصے میں کسی کامیابی ذکر نہیں کیا حالانکہ اس سے قبل اس کا اشارہ فوجی حکام دے چکے تھے۔

    یوکرینی صدر زیلنسکی کا آن لائن خطاب میں کہنا تھا کہ اس صبح پانچ یا پھر چھ روسی ایکس 101 میزائلوں کو گرایا گیا ہے۔ یہ روس کا بہت بڑا نقصان ہے جس سے بہت سے یوکرینیوں کی جانیں بچی ہیں۔

    ان کے مطابق گرائے جانے والے میزائلوں میں سے چار کو جنوبی ضلع میں نشانہ بنایا گیا۔ واضح رہے کہ روئٹرز اپنے آزادانہ ذرائع سے یوکرینی صدر کے اس دعوے کی تصدیق نہیں کرسکا جبکہ روس کی جانب سے بھی اس حوالے سے اب تک کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

    اگرچہ یوکرینی حکام کی جانب سے تفصیلات نہیں دی گئیں تاہم کئی ملٹری بلاگرز نے سوشل میڈیا پر ایسی پوسٹس کیں جن میں بتایا گیا تھا کہ بلاکییا کے اطراف میں لڑائی ہو رہی ہے۔

    بلاکییا ملک کے مشرق میں واقع قصبہ ہے جہاں 27 ہزار کے قریب لوگ رہائش پذیر ہیں یہ علاقہ خرکیف اور روس کے زیرقبضہ علاقے ازیوم کے درمیان واقع ہے۔

    یہ شہر ریلوے کا بہترین نظام رکھتا ہے جس کو اب ماسکو اپنا فوجی سازوسامان پہنچانے کے لیے استعمال کرتا ہے۔

    زیلنسکی کے مشیر نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ صدر کی جانب سے خرکیف کے علاقے میں آپریشن کے حوالے سے اہم خبر آنے والی ہے۔

    روئٹرز سوشل میڈیا پر چلنے والی پوسٹس کی بھی آزادانہ ذرائع سے تصدیق نہیں کرا سکا صرف خیرسن کے علاقے میں یوکرین کی جانب سے پیش رفت کی بہت کم اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

    یہ وہ علاقہ ہے جو فرنٹ لائن پر ہے اور یہاں کے صحافیوں کی سرگرمیاں محدود ہیں اسی لیے محدود خبریں ہی باہر آتی ہیں۔

    روس اور یوکرین جنگ روکنے کیلئے اقدامات کریں، اقوام متحدہ 

    دوسری جانب اقوام متحدہ نے دونوں ممالک پر زور دیا ہے کہ جنوبی یوکرین میں واقع پاور پلانٹ کے اردگرد علاقے کو غیر فوجی بنایا جائے۔

    منگل کو جاری ہونے والے بیان میں جنرل سیکریٹری انتونیو گورتریس کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کو علاقے میں جنگ روکنے کے اقدامات کرنے چاہییں۔

    ان کا کہنا تھا کہ علاقے میں فوجی سرگرمیوں سے باز رہنے کے معاہدے کی پاسداری یقینی بنائی جائے۔
    انہوں نے زور دیا کہ روس علاقے سے افواج کے انخلا کا عہد پورا کرے اور یوکرین اس کے اندر نہ گھسنے کے عزم پر قائم رہے۔

  • ناکام حملے میں 1200 یوکرینی فوجی ہلاک

    ناکام حملے میں 1200 یوکرینی فوجی ہلاک

    ماسکو: یوکرینی فوجیوں کو جنوبی یوکرین میں بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، خیرسن میں ایک ناکام حملے میں روسی فوج کے ہاتھوں ایک ہزار 200 سے زائد فوجی ہلاک ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرین نے ملک کے جنوبی حصے میں روسی فوجیوں پر زمینی حملے شروع کر دیے ہیں، یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ اس سے قبل روس فوج پر صرف فضائی حملے کیے جا رہے تھے۔

    روس کی وزارت دفاع کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل ایگور کوناشینکوف نے میڈیا کو بتایا کہ یوکرینی صدر زیلنسکی کے حکم پر یوکرینی فوج نے نیکولائیف، کریوئی روگ اور دیگر علاقوں میں جارحانہ کارروائی شروع کرنے کی کوشش کے دوران گزشتہ روز بارہ سو سے زائد اہل کار کھو دیے ہیں۔

    ترجمان نے کہا کہ جنوبی یوکرینی علاقوں میں یوکرینی فوج کے حملوں کو ناکام بنا دیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں دشمن کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا۔

    ترجمان وزارت دفاع کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران روسی افواج نے اپنی مؤثر کارروائیوں میں 48 ٹینک، 46 انفنٹری فائٹنگ وہیکلز، 37 دیگر جنگی بکتر بند گاڑیاں، 8 بڑی مشین گنوں والی پک اپ گاڑیاں تباہ کر دیں۔

    انھوں ںے کہا کہ روسی فوج نے دشمن کی پیش قدمی کو پسپا کرتے ہوئے انھیں مغربی یوکرین سے دوبارہ پیچھے دھکیل دیا ہے۔ کوناشینکوف نے مزید بتایا کہ نیپروپیٹروسک ریجن میں روسی افواج نے انتہائی درست نشانہ بنانے والے زمینی ہتھیاروں کی مدد سے 200 سے زیادہ یوکرینی عسکریت پسندوں اور 40 کے قریب غیر ملکی کرائے کے فوجیوں کو ہلاک کیا۔

    ترجمان کریملن دمیتری بیسکوف نے کہا ہے کہ روس یوکرین میں اپنے طے شدہ اہداف کے مطابق آگے بڑھ رہا ہے۔

    دوسری جانب روس نے یورپ کو گیس کے سپلائی 3 دن کے لیے دوبارہ بند کر دی ہے، ترجمان کریملن کے مطابق نارڈ اسٹریم ون پائپ لائن کو مرمت کے لیے بند کیا جا رہا ہے، پابندیوں کی وجہ سے تیکنیکی مسائل حل نہیں ہو رہے۔

    ادھر فرانس نے روس پر گیس کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے، فرانسیسی وزارتِ توانائی کا کہنا ہے کہ گیس سپلائی پر مزید دباؤ کا سامنا ہے، روس یوکرین پر یورپ کی مخالفت کو کمزور کرنا چاہتا ہے۔

  • یوکرینی شہریوں کے لیے روسی صدر پیوٹن کا بڑا قدم

    یوکرینی شہریوں کے لیے روسی صدر پیوٹن کا بڑا قدم

    ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ایک ایسے حکم نامے پر دستخط کر دیے ہیں جس کے بعد اب یوکرینی شہری غیر معینہ مدت تک روس میں قیام کر سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرینی شہریوں کے لیے روسی صدر پیوٹن نے بڑا قدم اٹھا لیا ہے، اب یوکرین کے شہری روس میں غیر معینہ مدت تک رہ سکیں گے، اور ورک پرمٹ کے بغیر بھی قیام کر سکیں گے۔

    پیوٹن نے اس سلسلے میں حکم نامے پر دستخط کر دیے، اس نئے اقدام سے اس اجازت نامے سے مستفید ہونے کا اہل ہونے کے لیے درخواست دہندگان کے انگلیوں کے نشان، تصاویر اور منشیات اور کسی بھی متعدی بیماریوں کا ٹیسٹ کرانا لازمی ہوگا۔

    حکم نامے میں ان لوگوں کے لیے مالی فوائد متعارف کرائے گئے ہیں جو یوکرین کی سرزمین چھوڑ کر روس آنا چاہتے ہیں، صدر پیوٹن نے بزرگ افراد سمیت پنشنرز، معذور یا حاملہ خواتین کو سماجی فنڈز سے رقوم کی ادائی کی بھی ہدایت کی ہے۔

    10 ہزار روبل (170 ڈالرز) ماہانہ پنشن ان لوگوں کو دی جائے گی جو 18 فروری سے یوکرین چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں، معذور افراد بھی اسی ماہانہ امداد کے اہل ہوں گے، جب کہ حاملہ خواتین یک طرفہ فائدے کی حق دار ہوں گی۔

    حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ادائیگی یوکرین کے شہریوں اور ڈونیٹسک اور لوہانسک عوامی جمہوریہ کو کی جائے گی، یہ مشرقی یوکرین میں دو الگ ہونے والے روسی حمایت یافتہ علاقے ہیں، جنھیں ماسکو نے فروری میں آزاد تسلیم کیا تھا، جسے یوکرین اور مغرب کی جانب سے غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اب تک یوکرین کے لوگ 180 دن کی مدت کے اندر زیادہ سے زیادہ 90 دن تک روس میں رہ سکتے تھے، جب کہ زیادہ دیر تک رہنے یا کام کرنے کے خواہاں افراد کو خصوصی اجازت نامہ یا ورک پرمٹ حاصل کرنا پڑتا تھا۔

  • روس کو کمزور کرنے کے لیے بڑا امریکی پیکج

    روس کو کمزور کرنے کے لیے بڑا امریکی پیکج

    واشنگٹن: امریکا یوکرین کو ہتھیاروں کی امداد کا سب سے بڑا پیکج دینے جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا روس کے خلاف جنگ کے لیے یوکرین کو مزید 3 ارب ڈالر کی نئی فوجی امداد فراہم کرے گا۔

    خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق یوکرین کو دیے جانے والے جنگی ساز و سامان میں کوئی نیا ہتھیار شامل نہیں ہے بلکہ وہ ہی ہوں گے جو گزشتہ پیکج میں فراہم کیے گئے تھے۔

    روسی حملے کے بعد یوکرین کے لیے امریکی ہتھیاروں کی امداد کا یہ سب سے بڑا پیکج ہے، امریکی یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک 10.6 ارب ڈالر کی فوجی امداد فراہم کر چکا ہے۔

    امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق امریکی سیکیورٹی امداد ایک طویل مدتی مہم کی طرف منتقل ہو رہی ہے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ مستقبل میں مزید امریکی فوجی دستے یورپ میں رکھے جائیں گے، موجودہ تین بلین ڈالرز کی امداد بھی اسی کا حصہ ہے، جس کے ذریعے یوکرینی فوج کو تربیت یافتہ اور اسے پتھیاروں سے لیس کیا جائے گا تاکہ وہ آنے والے کئی سالوں تک لڑ سکیں۔

    امریکی حکام نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ پیکج کا اعلان بدھ کے روز یعنی آج متوقع ہے، آج روس یوکرین جنگ کو 6 ماہ مکمل ہو گئے ہیں اور یوکرین اپنا یوم آزادی منا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ رقم زیادہ سے زیادہ تین قسم کے ڈرونز، اور دیگر ہتھیاروں، گولہ بارود اور فوجی ساز و سامان کے معاہدوں کو فنڈ کرے گی۔

    یہ امدادی پیکج یوکرین سیکیورٹی اسسٹنس انیشی ایٹو کے تحت فراہم کی جا رہی ہے، ڈرونز میں چھوٹے، ہاتھ سے لانچ کیے جانے والے پوما ڈرون، طویل عرصے تک چلنے والے اسکین ایگل سرویلنس ڈرون، جو کیٹاپلٹ کے ذریعے لانچ کیے جاتے ہیں، اور برطانوی ویمپائر ڈرون سسٹم شامل ہیں، جسے بحری جہاز سے لانچ کیا جا سکتا ہے۔

  • اناج برآمدگی معاہدہ: ’مثبت صورت حال کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے‘

    اناج برآمدگی معاہدہ: ’مثبت صورت حال کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے‘

    کیف: ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ اناج برآمدگی معاہدے سے پیدا ہونے والی مثبت صورت حال کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز رجب طیب اردوان یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی کی دعوت پر دارالحکومت کیف پہنچے تھے، یہ روس یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد ترک صدر کا پہلا دورہ یوکرین تھا۔

    ترک صدر رجب طیب اردوان نے یوکرینی ہم منصب اور یو این سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس سے ملاقاتیں کیں۔

    یوکرین جنگ: زیلنسکی، اردوان اور گوتریس کی اہم ملاقات

    ترک صدر نے کہا کہ روس یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے ہم اپنی سفارتی کوششیں جاری رکھیں گے، اناج برآمدگی کے حوالے سے جو معاہدہ کیا گیا ہے، اس سے پیدا ہونے والی مثبت صورت حال کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔

    یوکرین سے اناج کے 5 بحری جہاز روانہ، عالمی مارکیٹ میں گندم سستی ہو گئی

    واضح رہے کہ پانچ ماہ قبل روس کی جانب سے یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد بحیرۂ اسود کے ذریعے اناج لے جانے والے یوکرینی جہاز رک گئے تھے، جس کی ترسیل کے لیے ترکی اور اقوام متحدہ نے کئی ماہ کی کوششوں کے بعد یوکرین اور روس کے درمیان ایک معاہدہ کروایا۔

  • یوکرین کی فرنٹ لائن جوہری پلانٹ پر ہنگامی مشقیں، روسی گولہ باری، 7 ہلاک

    یوکرین کی فرنٹ لائن جوہری پلانٹ پر ہنگامی مشقیں، روسی گولہ باری، 7 ہلاک

    کیف: یوکرین نے فرنٹ لائن پر جوہری پلانٹ کے قریب ہنگامی مشقیں کیں۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین کے حکام نے بدھ کو روس کے زیر قبضہ زپورئیژا نیوکلیئر پاور پلانٹ پر بار بار گولہ باری کے بعد پلانٹ کے قریب تباہی سے نمٹنے کی مشقیں کیں، یہ مشقیں یورپ میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی مشقیں ہیں۔

    یوکرینی حکام نے زپورئیژا نیوکلیئر پاور پلانٹ کے قریب ایمرجنسی ڈرل کا مقصد تابکاری کی صورت میں ہنگامی حالات سے نمٹنا قرار دیا ہے۔

    واضح رہے کہ دونوں فریق ایک دوسرے پر حالیہ دنوں میں جوہری تنصیب کے آس پاس ہونے والے حملوں اور ان میں ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہیں، اور اسے "جوہری دہشت گردی” کہہ رہے ہیں۔

    خارکیف، یوکرین میں رہائشی عمارت پر روسی فوجی حملہ

     

    دوسری طرف اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ زپورئیژا پاور پلانٹ کے ارد گرد غیر فوجی زون قائم کیا جائے۔ اس سلسلے میں وہ جمعرات کو یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی اور ترک صدر طیب اردوان سے بھی بات چیت کے لیے ملاقات کریں گے۔

    ادھر روس کی یوکرین کے شہر خارکیف کے ایک رہائشی ضلع پر گولہ باری کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک اور 16 زخمی ہو گئے ہیں، گولہ باری سے رہائشی عمارت ملبے کا ڈھیر بن گئی۔

    یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے بدلہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ بغیر کسی جواز کے عام شہریوں پر ایک مکروہ اور مذموم حملہ ہے، جو روسی بے بسی کو ظاہر کرتا ہے۔

  • یوکرین سے اناج کے 5 بحری جہاز روانہ، عالمی مارکیٹ میں گندم سستی ہو گئی

    یوکرین سے اناج کے 5 بحری جہاز روانہ، عالمی مارکیٹ میں گندم سستی ہو گئی

    کیف: یوکرین سے اناج کے 5 بحری جہاز روانہ ہو گئے، عالمی مارکیٹ میں گندم سستی ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین سے اناج کی ترسیل کا عمل جاری ہے، مزید 5 اناج بھرے جہاز ملک سے روانہ ہو گئے۔

    یوکرینی وزارتِ انفرا اسٹرکچر کے مطابق 23 ہزار ٹن مکئی اور گندم پر مشتمل مال بردار بحری جہاز یوکرینی بندرگاہ یوزہنی اور کورنو مورسک سے افریقہ کے لیے روانہ ہوئے۔

    واضح رہے یوکرین سے سپلائی شروع ہونے سے عالمی مارکیٹ میں گندم سستی ہو گئی ہے، عالمی مارکیٹ میں گندم کی فی ٹن قیمت 7.75 یورو کی کمی کے بعد 332 یورو پر آ گئی ہے۔

    یاد رہے کہ 22 جولائی کو ترکی، اقوام متحدہ، روس اور یوکرین نے استنبول میں یوزنی، چورنومورسک اور اوڈیسا کی یوکرینی بحیرہ اسود کی بندرگاہوں کو دوبارہ کھولنے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے، تاکہ روس یوکرین جنگ کی وجہ سے پھنسے ہوئے یوکرینی اناج کو برآمد کیا جا سکے۔

  • یوکرین کے لیے جدید ہتھیاروں پر مشتمل امریکی فوجی امداد کا اعلان

    یوکرین کے لیے جدید ہتھیاروں پر مشتمل امریکی فوجی امداد کا اعلان

    واشنگٹن : امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے گزشتہ روز یوکرین کے لیے مزید ایک ارب ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان کیا ہے۔

    امریکہ یوکرین کو ایک ارب امریکی ڈالر کی اضافی سیکورٹی امداد فراہم کرائے گا، روس اور یوکرین کے تنازع کے آغاز کے بعد سے یہ سب سے بڑا ہتھیاروں کا پیکج ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق نئے اعلان کردہ امداد کے تحت وزارت دفاع کے اسلحہ ڈپو سے براہ راست راکٹس، گولہ بارود اور دوسرا اسلحہ یوکرین کی افواج کو فراہم کیا جائے گا۔

    امریکی امداد کا اعلان ان خبروں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ روس یوکرین کی جانب سے جوابی حملے کو روکنے کے لیے فوجی اور اسلحہ جنوبی ساحلی شہر کی طرف منتقل کر رہا ہے۔

    اعلان کردہ امداد میں ہائی موبیلیٹی آرٹیلری راکٹ سسٹم (ہیمارس) کے لیے ضافی راکٹس، ہزاروں توپ کے گولے، مارٹر سسٹم اور دیگر اسلحہ شامل ہیں۔

    ملٹری کمانڈرز اور دیگر امریکی حکام کے مطابق ہیمارس اور آرٹلری سسٹم کا روس کے یوکرین پر قبضہ روکنے میں اہم کردار رہا ہے۔

    روس کی جانب سے رواں سال فروری کے آخر میں یوکرین پر حملے کے بعد سے اب تک امریکہ نے یوکرین کے لیے مجموعی طور پر نو ارب ڈالر کی مالیت کے فوجی امداد کا اعلان کیا ہے۔

    امریکہ کے انڈر سیکریٹری برائے دفاعی پالیسی کولن کاہل کا یوکرین کے لیے فوجی امداد کا اعلان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس تنازع کے ہر مرحلے پر ہمارا فوکس یہ رہا ہے کہ یوکرین کو میدان جنگ کے بدلتے حالات کے مطابق وہ سب کچھ حاصل رہے جس کی ضرورت ہے۔

    اب تک امریکہ کی جانب سے یوکرین کے لیے اعلان کردہ سب سے بڑا پیکیج ایک ارب ڈالر کا تھا جو کہ 15 جون کو کیا گیا تھا۔ لیکن یہ 350 ملین ڈالر صدارتی ڈراڈاؤن اتھارٹی اور 650 ملین ڈالر یوکرین سکیورٹی اسسٹینس انیشیوٹیو پر مشتل تھا۔

    لیکن پیر کو اعلان کیے گئے پیکج کے تحت امریکہ یوکرین کو ہتھیاروں کا سسٹم اور دوسرا اسلحہ وزارت دفاع کے گوداموں سے براہ راست فراہم کرے گا۔

    یوکرین کے جوہری پلانٹ پر گولہ باری خودکشی کے مترادف ہے: اقوام متحدہ

    قبل ازیں یوکرین میں ایک جوہری پلانٹ پر گولہ باری کے کے بعد اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے خبردار کیا تھا کہ جوہری پلانٹ پر کوئی بھی حملہ ’خودکشی‘ کے مترادف ہے۔

    نشریات کی بندش: اے آر وائی کی لائیو ٹرانسمیشن یہاں دیکھیں

    خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پیر کو ٹوکیو میں ایک پریس کانفرس میں انہوں نے جوہری پلانٹ پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ دہائیوں کے بعد جوہری تصادم کا خطرہ واپس آ گیا ہے۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے جوہری ریاستوں پر زور دیا کہ وہ ہتھیاروں کے استعمال میں پہل نہ کرنے کا عزم کریں۔

    انتونیو گتریس نے کہا کہ ’جوہری پلانٹ پر کوئی بھی حملہ خودکشی کے مترادف ہے۔ مجھے امید ہے کہ حملے بند ہوں گے اور میں یہ بھی امید کرتا ہوں کہ آئی اے ای اے کو پلانٹ تک رسائی دی جائے گی۔‘