Tag: ukraine

  • روس کی یوکرین کی جانب سے جنگی طیارہ گرانے کی خبر کی تردید

    روس کی یوکرین کی جانب سے جنگی طیارہ گرانے کی خبر کی تردید

    ماسکو : روس نے یوکرین کی جانب سے جنگی طیارہ گرانے کی خبر کی تردید کردی اور کہا یوکرین کی مسلح افواج کی فضائی صلاحیتوں کو دبا دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی وزارت دفاع نے یوکرین کی جانب سے جنگی طیارہ گرانے کی خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا یوکرینی علاقے میں روسی طیارے کو گرانے کی خبریں درست نہیں۔

    روسی وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ یوکرین کی بارڈر سروس کی طرف سے کوئی مزاحمت نہیں ہو رہی ، یوکرین کی مسلح افواج کی فضائی صلاحیتوں کو دبا دیا گیا ہے اور فضائی اڈوں کا ایئر بیس کو ناکارہ کردیا گیا ہے۔

    روسی وزارت دفاع نے مزید کہا کہ یوکرین میں شہری علاقوں کو نشانہ نہیں بنائیں گے، شہری آبادیوں کو کوئی خطرہ نہیں ، یوکرین کے فوجی اڈے اور دفاعی تنصیبات ہدف ہیں۔

    یاد رہے روس کی جانب سے یوکرین کے مشرقی علاقوں پر حملے کے بعد یوکرینی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا تھا کہ یوکرین نے روس کے پانچ جہاز گرائے ہیں۔

    وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ افواج نے لوہانسک کے علاقے میں 5 طیارے اور ایک ہیلی کاپٹر کو مار گرایا، یوکرینی فوجی یونٹ اپنی پوزیشنز پر ہیں، دشمن کو دٹ کر جواب دیں گے۔

    خیال رہے روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کے اعلان جنگ کے بعد یوکرین میں مارشل لاء نافذ کردیا گیا، یوکرائنی وزارتِ داخلہ کا کہنا تھا کہ روس نے بیلسٹک اور کروز میزائلوں سے حملہ کیا ہے لیکن یوکرائن آخری فتح تک اپنا دفاع کرے گا۔

    یوکرائنی وزیرداخلہ نے زور دیا تھا کہ روس کوآگےبڑھنےسے روکنے کے لیے عالمی برادری کو فوری حرکت میں آنا ہوگا۔

    واضح رہے روسی صدر پیوتن نے آج یوکرین میں علیحدگی پسندوں کی مدد کے لیے فوجی آپریشن کرنے کا اعلان کیا تھا ، جس کے بعد مشرقی یوکرین کےعلاقے ماریوپول میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں تھیں۔

  • یوکرین  کا جوابی وار، روس کے 5  طیارے  مار گرانے کا دعویٰ

    یوکرین کا جوابی وار، روس کے 5 طیارے مار گرانے کا دعویٰ

    کیئو: یوکرین نے جوابی وار کرتے ہوئے روس کے 5 طیارے مار گرانے کا دعویٰ کردیا اور کہا یوکرینی فوجی یونٹ اپنی پوزیشنز پر ہیں، دشمن کو دٹ کر جواب دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق روس کی جانب سے یوکرین کے مشرقی علاقوں پر حملے کے بعد یوکرینی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین نے روس کے پانچ جہاز گرائے ہیں۔

    وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ افواج نے لوہانسک کے علاقے میں 5 طیارے اور ایک ہیلی کاپٹر کو مار گرایا، یوکرینی فوجی یونٹ اپنی پوزیشنز پر ہیں، دشمن کو دٹ کر جواب دیں گے۔

    یاد رہے روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کے اعلان جنگ کے بعد یوکرین میں مارشل لاء نافذ کردیا گیا، یوکرائنی وزارتِ داخلہ کا کہنا تھا کہ روس نے بیلسٹک اور کروز میزائلوں سے حملہ کیا ہے لیکن یوکرائن آخری فتح تک اپنا دفاع کرے گا۔

    یوکرائنی وزیرداخلہ نے زور دیا کہ روس کوآگےبڑھنےسے روکنے کے لیے عالمی برادری کو فوری حرکت میں آنا ہوگا۔

    روسی صدر پیوتن نے آج یوکرین میں علیحدگی پسندوں کی مدد کے لیے فوجی آپریشن کرنے کا اعلان کیا تھا ، جس کے بعد مشرقی یوکرین کےعلاقے ماریوپول میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

    امریکا نے یوکرائن میں روسی آپریشن کی مذمت کی اور صدر جوبائیڈن نے اتحادیوں سے مل کر روس کو جواب دینے کا اعلان کردیا ہے۔

  • روسی صدر کا اعلانِ جنگ: یوکرین میں مارشل لاء نافذ کردیا گیا

    روسی صدر کا اعلانِ جنگ: یوکرین میں مارشل لاء نافذ کردیا گیا

    کیئو : روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کے اعلان جنگ کے بعد یوکرین میں مارشل لاء نافذ کردیا گیا، روس نے  کیف اورخرکیف میں ملٹری کمانڈسینٹرزپرحملے کئے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ملک بھر میں مارشل لاء کا اعلان کردیا ، فیصلہ یوکرائن کے صدر نے نیشنل سیکیورٹی چیف سے ملاقات میں کیا گیا۔

    یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نےایک ویڈیو خطاب میں کہا کہ روسی صدر پوٹن نے خصوصی فوجی آپریشن کا اعلان کیا اور ہمارے فوجی ڈھانچے اور ہمارے سرحدی محافظوں، سرحدی دستوں پر حملے کیے ہیں جبکہ یوکرین کے کئی شہروں میں دھماکے سنے گئے۔

    زیلینسکی کا کہنا تھا کہ ہم اپنے تمام علاقوں پر مارشل لاء نافذ کر رہے ہیں میری صدر بائیڈن سے بات ہوئی تھی، امریکہ نے پہلے ہی بین الاقوامی حمایت کو متحرک کرنا شروع کر دیا ہے۔

    یوکرینی صدر نے عوام سے کہا کہ اگر ممکن ہو تو گھروں میں رہیں، پوری یوکرین کا سیکیورٹی سیکٹر کام کررہا ہے، میں، قومی سلامتی اور دفاعی کونسل اور یوکرین کے وزراء کی کابینہ آپ کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہیں گے۔

    دوسری جانب یوکرائنی وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ روس نے بیلسٹک اور کروز میزائلوں سے حملہ کیا ہے لیکن یوکرائن آخری فتح تک اپنا دفاع کرے گا۔

    یوکرائنی وزیرداخلہ نے زور دیا کہ روس کوآگےبڑھنےسے روکنے کے لیے عالمی برادری کو فوری حرکت میں آنا ہوگا۔

    روسی صدر پیوتن نے آج یوکرین میں علیحدگی پسندوں کی مدد کے لیے فوجی آپریشن کرنے کا اعلان کیا تھا ، جس کے بعد مشرقی یوکرین کےعلاقے ماریوپول میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

    امریکا نے یوکرائن میں روسی آپریشن کی مذمت کی اور صدر جوبائیڈن نے اتحادیوں سے مل کر روس کو جواب دینے کا اعلان کردیا ہے۔

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس شروع ہوگیا ، ناٹو کا کہنا ہے اتحادیوں سے مل کر یوکرائنی عوام کا دفاع کریں گے۔

  • روسی حملہ: یوکرین کا فضائی حدود بند کرنے کا اعلان

    روسی حملہ: یوکرین کا فضائی حدود بند کرنے کا اعلان

    کیف: روس کی جانب سے حملے کے بعد یوکرین نے دفاعی انتظامات شروع کردئیے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق یوکرین سول ایوی ایشن نے تمام ایئر لائنز کیلئے فضائی حدود بند کردی ہے اورایئرپورٹ کو بند کردیا ہے۔

    یوکرین سول ایوی ایشن ( سی اے اے) نے فضائی حدود بندش کا نوٹم جاری کردیا ہے، نوٹم کے مطابق فضائی حدود ممکنہ روسی حملے کے پیش نظر بند کی گئی ہے۔

    ادھر مختلف عالمی ایئر لائنز نے بھی روس اور یوکرین کی پروازیں منسوخ کردیں ہیں۔

    یورپی یونین ایئر سیفٹی ایجنسی کی جانب سے جاری نوٹس میں وارننگ دی گئی ہے کہ طیارے یوکرین کی فضائی حدود سے گریز کریں اور بیلاروس اور روس کی سرحدوں کے 100 ناٹیکل میل دور رہیں۔

    واضح رہے کہ روسی صدر پیوتن نے آج یوکرین میں علیحدگی پسندوں کی مدد کے لیے فوجی آپریشن کرنے کا اعلان کیا تھا، روسی صدر کے اعلان کے بعد مشرقی یوکرین کےعلاقے ماریوپول میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

    یہ بھی پڑھیں: روسی صدر نے یوکرین میں فوجی کارروائی کا اعلان کردیا

    میڈیا رپورٹ کے مطابق یوکرین کے بلیک سی پورٹ وڈیسا میں بم دھماکوں سے لرز اٹھا ہے جبکہ کرماتو رسک میں فضائی حملےاور دھماکوں کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔

    ادھر صدر پیوٹن نے خبردار کیا کہ کسی نے روس کی فوجی کارروائی میں مداخلت کی کوشش کی تو اس کے اس نتائج اتنے سنگین ہوں گے جوپہلے کبھی کسی نے نہیں دیکھے ہوں گے۔

    امریکی صدر جو بائیڈن نے روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین پر روسی حملہ تباہ کن انسانی نقصان کا سبب بنے گا۔

  • روس نے بیلسٹک اور کروز میزائل سے حملہ کیا، یوکرین کا دعویٰ

    روس نے بیلسٹک اور کروز میزائل سے حملہ کیا، یوکرین کا دعویٰ

    کیف: عالمی دنیا کی سفارتی کوششیں ناکام ہوئیں، روس نے یوکرین پر حملہ کردیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق روسی صدر پیوتن نے آج یوکرین میں علیحدگی پسندوں کی مدد کے لیے فوجی آپریشن کرنے کا اعلان کیا ہے، روسی صدر کے اعلان کے بعد مشرقی یوکرین کےعلاقے ماریوپول میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں ہیں۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق یوکرین کے بلیک سی پورٹ وڈیسا میں بم دھماکوں سے لرز اٹھا ہے جبکہ کرماتو رسک میں فضائی حملےاور دھماکوں کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: روسی صدر نے یوکرین میں فوجی کارروائی کا اعلان کردیا

    روسی حملےکےبعدیوکرین کی جانب سے باضابطہ بیان جاری کیا گیا ہے، یوکرین وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کیف، خرکیف، ماریوپول اور اڈیسا میں بیلسٹک اورکروز میزائل سےحملہ کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب یوکرینی صدر کا کہنا ہے کہ کسی صورت جنگ نہیں چاہتے، ہم آج بھی بات چیت سے مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں۔

  • یوکرین میں ایمرجنسی کے نفاذ سے متعلق بڑا فیصلہ

    یوکرین میں ایمرجنسی کے نفاذ سے متعلق بڑا فیصلہ

    کیف: یوکرین میں ایمرجنسی کے نفاذ سے متعلق بڑا فیصلہ سامنے آیا ہے، روسی حملے کے خطرے کے پیش نظر یوکرین میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین کی سلامتی کونسل نے ملک میں ایمرجنسی کی منظوری دے دی، یوکرین ملک گیر ہنگامی حالت متعارف کرائے گا، جس میں روسی حملے کے بڑھتے خدشے کے پیش نظر ملک کو پرسکون رکھنے اور اپنی معیشت کی حفاظت کے لیے خصوصی پابندیاں لاگو ہوں گی۔

    کونسل کے سکریٹری اولیکسی ڈینیلوف نے بدھ کے روز کہا کہ ابھی اس اقدام کو پارلیمنٹ سے باضابطہ طور پر منظور ہونا ہے۔ ڈینیلوف نے کہا کہ وہ یوکرین کی پارلیمنٹ کو ایک رپورٹ پیش کریں گے، جس میں سیاست دانوں سے اس ہفتے اضافی حفاظتی اقدامات کی منظوری متوقع ہے۔

    اس اقدام کا اطلاق یوکرین کے تمام حصوں پر ہوگا سوائے اس کے 2 روسی حمایت یافتہ مشرقی علیحدگی پسند علاقوں ڈونیٹسک اور لوہانسک کے، جہاں 2014 میں ایک مہلک بغاوت ہوئی تھی، جس میں 14,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

    ڈینیلوف نے کہا کہ ہنگامی حالت 30 دن تک رہے گی اور اسے مزید 30 دن تک بڑھایا جا سکے گا، یوکرین کا ہر علاقہ یہ انتخاب کر سکے گا کہ کون سے مخصوص اقدامات کو لاگو کرنا ہے، اقدامات پر منحصر ہے کہ وہ کتنے ضروری ہو سکتے ہیں۔

    ڈینیلوف نے کہا کہ ایمرجنسی اقدام کے تحت پبلک آرڈر کے نفاذ میں اضافہ کیا جا سکتا ہے، اس میں مخصوص قسم کی نقل و حرکت کو محدود کرنا، گاڑیوں کی جانچ میں اضافہ، یا لوگوں سے مختلف قسم کی دستاویز دکھانے کے لیے کہا جانا شامل ہو سکتا ہے۔

  • روس نے یوکرین کے 2 علاقوں کی آزادی تسلیم کرلی

    روس نے یوکرین کے 2 علاقوں کی آزادی تسلیم کرلی

    ماسکو: روس نے یوکرین کے 2 علاقوں کی آزادی تسلیم کرلی، مذکورہ علاقے یوکرینی علیحدگی پسندوں کے زیر کنٹرول ہیں، روسی صدر نے فوج کو دونوں علاقوں میں امن قائم کرنے کے لیے اقدامات کا حکم بھی دے دیا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا خطاب سرکاری ٹی وی پر نشر ہوا، روسی صدر نے یوکرینی علیحدگی پسندوں کے زیر کنٹرول 2 علاقوں ڈونیٹسک اور لوہانسک کی آزادی تسلیم کرلی۔

    پیوٹن اور یوکرینی علیحدگی پسند رہنماؤں میں باہمی امداد کے معاہدوں پر بھی دستخط ہوئے۔ پیوٹن نے روسی فوج کو دونوں علاقوں میں امن قائم کرنے کے لیے اقدامات کا حکم دے دیا۔

    پیوٹن کا کہنا ہے کہ انہوں نے روسی پارلیمنٹ سے کہا ہے کہ وہ جلد از جلد اس کی توثیق کرے۔

    دوسری جانب امریکی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ روس کا اقدام منسک معاہدوں کی مکمل خلاف ورزی ہے، روس نے یوکرین کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت پر حملہ کیا ہے۔

    ترجمان امریکی دفتر خارجہ کے مطابق ہم روسی اقدام کا مناسب اور مضبوط جواب دیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکا کی جانب سے روسی اقدام پر سخت معاشی پابندیاں متوقع ہیں ، جبکہ فرانسیسی صدر نے بھی اقوام متحدہ سے معاملے پر فوری اجلاس بلانے کی درخواست کی ہے۔

  • یوکرین تنازعہ: امریکا کا دہرا معیار سامنے آگیا

    یوکرین تنازعہ: امریکا کا دہرا معیار سامنے آگیا

    کیف: روس اور یوکرین تنازعے پر امریکا کا دہرا معیار جنگ کا سبب بن سکتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق روس کی جانب سے یوکرین پر ممکنہ حملوں پر امریکا کی جانب سے آئے روز روس کے لئے دھمکی آمیز بیانات داغے جارہے ہیں اس کے برعکس امریکا نے دونوں ممالک کو جنگ کے ایندھن میں ڈالنے کی غرض سے یوکرین کو 15 سو ٹن گولہ بارود مہیا کردیا ہے۔

    یوکرینی وزیر دفاع نے امریکا کی جانب سے گولہ بارود ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے مزید بتایا کہ لتھوانیا نے بھی طیارہ شکن میزائل اور گولہ بارود کی بھاری کھیپ فراہم کردی ہے ، ساتھ ہی ہم اتحادیوں کی مدد سے اپنی فوج کو مضبوط کر رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: یوکرین تنازع کیسے شروع ہوا؟ روسی جارحیت کا سبب جانیے

    دوسری جانب پینٹاگون کا کہنا ہے کہ روس کسی بھی وقت یوکرین پر بڑاحملہ کر سکتا ہے،لیکن یہ تصدیق نہیں کی جاسکتی کہ حملہ بدھ کے روز ہی ہوگا۔

    ترجمان پینٹاگون جان کربی کا کہنا ہے کہ روسی حملے کی درست وقت کی تصدیق کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔

    ادھر امریکی قومی سلامتی مشیر جیک سیلوان بھی کہتے ہیں کہ روس کسی بھی وقت یوکرین پر حملے کا انتباہ جاری کردے گا، روس کو یوکرین پر حملے سے باز رکھنے کے لیے سفارتکاری کا عمل جاری ہے۔

    گذشتہ روز یوکرین تنازعے کی شدت کم کرنے کےلیے روسی اور امریکی صدور کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا جو دھمکیوں پر اختتام ہوا جس کے باعث کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

  • روس یوکرین پر کب حملہ کر سکتا ہے؟ امریکا نے ایک خاص وقت کا ذکر کر دیا

    روس یوکرین پر کب حملہ کر سکتا ہے؟ امریکا نے ایک خاص وقت کا ذکر کر دیا

    واشنگٹن: جب دنیا کی نظریں بیجنگ اولمپکس پر ہوگی، تب کیا روس یوکرین پر حملہ کر دے گا؟ امریکا نے نیا دعویٰ کر دیا ہے کہ روس یوکرین پر بیجنگ اولمپکس کے دوران حملہ کر سکتا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق جمعے کو آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے پریس کانفرنس میں کہا یوکرین پر روسی حملہ بیجنگ میں جاری موسم سرما کے اولمپکس کے دوران بھی ہو سکتا ہے۔

    انھوں نے کہا روس نے یوکرین کی سرحد پر مزید فوجی بھیج دیے ہیں اور وہ کسی بھی وقت حملہ کر سکتا ہے، ہمیں روسی پیش قدمی سے مسلسل تکلیف دہ مناظر نظر آ رہے ہیں، جن میں یوکرین کے بارڈر پر مزید فوجیوں کی منتقلی بھی شامل ہے۔

    اینٹنی بلنکن نے کہا ہم پہلے بھی کہہ چکے ہیں، ہمیں روس کا حملہ واضح طور پر دکھائی دے رہا ہے، محکمہ خارجہ نے یوکرین میں موجودہ امریکی شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر ملک چھوڑ دیں۔

    دوسری جانب روس نے مغربی ممالک کے خدشات سے انکار کیا ہے کہ وہ سوویت یونین کے سابقہ حصے پر حملے کی تیاری کر رہا ہے۔

    خیال رہے کہ بیجنگ کی میزبانی میں ہونے والے اولمپکس 20 فروری تک جاری رہیں گے، گزشتہ ہفتے موسم سرما کے اولپمکس کے افتتاح کے موقع پر چین اور روس نے مل کر اعلان کیا تھا کہ ان کی ’دوستی کی کوئی حدود نہیں‘ جب کہ یوکرین اور تائیوان کے معاملے پر ایک دوسرے کا ساتھ دینے اور مغرب کے خلاف متحدہ ہونے کے عزم کا اظہار بھی کیا گیا تھا۔

  • یوکرین پر روس کے حملے سے متعلق امریکا کے پاس کیا خفیہ معلومات ہیں؟

    یوکرین پر روس کے حملے سے متعلق امریکا کے پاس کیا خفیہ معلومات ہیں؟

    واشنگٹن: کیا امریکا کے پاس واقعی ایسی خفیہ معلومات موجود ہیں، جن سے یہ ظاہر ہوتا ہو کہ روس جلد ہی یوکرین پر حملہ کرنے والا ہے، امریکا اس بارے کئی بار دعویٰ کر چکا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکا نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ روس یوکرین پر آئندہ چند ہفتوں میں حملہ کر سکتا ہے، جس کے لیے اس نے 70 فی صد تیاری بھی مکمل کر لی ہے۔

    امریکی حکام نے اپنے الزامات کے حوالے سے کوئی شواہد پیش نہیں کیے، تاہم ان کا اصرار ہے کہ یہ معلومات خفیہ اطلاعات کے سبب حاصل ہوئی ہیں، معاملہ حساس ہونے کے سبب وہ میڈیا کو اس ضمن میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کر سکتے۔

    امریکی حکام کے مطابق یوکرین پر روس حملہ کرنے کے لیے تیار ہے اور وہ جنگی تیاریوں کے لیے فروری کے وسط تک مزید بھاری ہتھیار اور سامان یوکرین کی سرحد تک منتقل کر سکتا ہے۔

    امریکی حکام نے دعویٰ کیا کہ 15 فروری سے مارچ کے اختتام تک کا موسم روس کو بھاری جنگی سازو سامان سرحدوں تک منتقلی کے لیے پیک ٹائم ہو گا۔

    واضح رہے کہ روس نے یوکرین کی سرحد کے نزدیک ایک لاکھ فوجی اہل کار تعینات کر رکھے ہیں تاہم روس نے یوکرین پر حملے کے خدشے کو مسترد کر دیا ہے۔