Tag: ukraine

  • روس پر یوکرینی ڈرونز کا بڑا حملہ، تیل پمپنگ اسٹیشن متاثر، 90 تباہ

    روس پر یوکرینی ڈرونز کا بڑا حملہ، تیل پمپنگ اسٹیشن متاثر، 90 تباہ

    ماسکو: روس پر یوکرین کی جانب سے بڑا ڈرون حملہ ہوا ہے، جس میں ایک تیل پمپنگ اسٹیشن متاثر ہو گیا ہے، جب کہ روس نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے 90 ڈرون تباہ کر دیے ہیں۔

    روسی وزارتِ دفاع نے پیر کے روز کہا کہ روس کے فضائی دفاعی یونٹوں نے راتوں رات 90 یوکرینی ڈرونز روک کر تباہ کر دیے، جب کہ ماسکو ٹائمز نے تازہ ترین خبر دی ہے کہ رات کو ڈرون حملے میں جنوبی روس میں ایک بڑی بین الاقوامی پائپ لائن پر ایک اہم پمپنگ اسٹیشن کو نشانہ بنایا گیا، جس سے قازقستان سے تیل کی سپلائی متاثر ہوئی۔

    وزارت دفاع نے ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ 38 ڈرون بحیرۂ ازوف پر، 24 جنوبی روس کے علاقے کراسنودار پر اور باقی کو ملک کے جنوب اور مغرب کے ساتھ ساتھ جزیرہ نما کریمیا پر مار گرائے گئے۔ وزارت نے کہا کہ اس کے دفاعی یونٹس نے بحیرۂ ازوف کے اوپر ایک گائیڈڈ میزائل بھی تباہ کر دیا۔

    دوسری طرف جنوبی روس میں پائپ لائن آپریٹر نے آج پیر کو بتایا کہ راتوں رات تازہ ترین حملے میں دھماکا خیز مواد سے لدے 7 یوکرینی ڈرونز نے کیسپین پائپ لائن کنسورشیم (CPC) کے ایک پمپنگ اسٹیشن کو نشانہ بنایا۔

    پیوٹن امن کے لیے سنجیدہ ہیں یا نہیں، اگلے چند دن میں طے ہوگا، امریکا

    یہ 1,500 کلومیٹر طویل پائپ لائن ایک کنسورشیم کے ذریعے چلائی جاتی ہے، جس میں روسی اور قازقستانی حکومتوں کے ساتھ ساتھ مغربی توانائی کی بڑی کمپنیاں شیورون، ایکسن موبل اور شیل شامل ہیں۔ کمپنی کے مطابق 2024 میں اس پائپ لائن نے 63 ملین ٹن سے زیادہ تیل ٹینکروں پر لوڈ کیا تھا۔

  • پیوٹن امن کے لیے سنجیدہ ہیں یا نہیں، اگلے چند دن میں طے ہوگا، امریکا

    پیوٹن امن کے لیے سنجیدہ ہیں یا نہیں، اگلے چند دن میں طے ہوگا، امریکا

    واشنگٹن: امریکا کا کہنا ہے کہ ولادیمیر پیوٹن امن کے لیے سنجیدہ ہیں یا نہیں، یہ اگلے چند دن میں طے ہو جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ روس اور یوکرین جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں، اور اس مقصد کے لیے وہ ’’بہت جلد‘‘ اپنے روسی ہم منصب سے ملاقات کریں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ سعودی عرب میں امن مذاکرات ہونے جا رہے ہیں، اور یوکرینی صدر کو بھی امن مذاکرات میں شامل کریں گے، ہم امن قائم کرنے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں۔

    دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا کہنا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن امن کے لیے سنجیدہ ہیں یا نہیں، یہ اگلے چند دن میں طے ہو جائے گا۔

    واضح رہے کہ دونوں ممالک کے حکام یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کے لیے سعودی عرب میں ملاقات کی تیاری کر رہے ہیں۔ یہ ملاقات کب ہوگی، اس سلسلے میں ٹرمپ نے اتوار کو سعودی عرب میں امریکی و روسی حکام کے درمیان ہونے والی بات چیت سے قبل صحافیوں کو بتایا ’’کوئی وقت مقرر نہیں ہے، لیکن یہ بہت جلد ہو سکتی ہے۔‘‘

    کوئی یہ نہ بتائے جرمنی یا یورپ کو کیا کرنا چاہیے، جرمن چانسلر کا منہ توڑ جواب

    ڈونلڈ ٹرمپ نے ایئر فورس ون پر پرواز کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں کہا ’’ان (روس) کے پاس ایک بڑی طاقت ور مشین ہے، آپ اسے سمجھ سکتے ہیں، انھوں نے ہٹلر کو شکست دی اور انھوں نے نپولین کو شکست دی، وہ ایک طویل عرصے سے لڑ رہے ہیں، لیکن مجھے لگتا ہے کہ وہ لڑائی بند کرنا چاہیں گے۔‘‘

    یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ سمجھتے ہیں کہ پیوٹن یوکرین کے تمام علاقے پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں، ٹرمپ نے کہا کہ انھوں نے اپنے روسی ہم منصب سے بھی یہی سوال کیا ہے اور اگر ایسا ہے تو یہ ہمارے لیے ایک بڑا مسئلہ ہوگا۔

  • یوکرین میں چرنوبل نیوکلیئر پاور پلانٹ پر ڈرون حملے کی ویڈیو، تابکاری کا خدشہ

    یوکرین میں چرنوبل نیوکلیئر پاور پلانٹ پر ڈرون حملے کی ویڈیو، تابکاری کا خدشہ

    کیف: یوکرین نے کہا ہے کہ اس کے چرنوبل نیوکلیئر پاور پلانٹ پر روسی ڈرون سے حملہ ہوا ہے، جس سے پلانٹ کے حفاظتی خول کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک روسی ڈرون نے چرنوبل کے جوہری ری ایکٹر پر حفاظتی شیلڈ کو نشانہ بنایا ہے۔

    یوکرینی صدر نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ شب ایک روسی ڈرون چرنوبل نیوکلیئر پاور پلانٹ کے حفاظتی خول سے ٹکرایا، حفاظتی خول چرنوبل نیوکلیئر پاور پلانٹ سے نکلنے والی تابکاری کو روکنے کے لیے تیار کیا گیا ہے، حادثے کے مقام پر رات بھر کی آگ لگی رہی تاہم اب اس پر قابو پا لیا گیا ہے۔

    اقوام متحدہ کے نیوکلیئر واچ ڈاگ (IAEA) نے کہا ہے کہ چرنوبل کے اندر اور باہر تابکاری کی سطح معمول کے مطابق اور مستحکم تھی، تاہم بعد میں پلانٹ کے چیف انجینئر اولیگزینڈر ٹیٹرچوک نے کہا کہ تابکار مادوں کے رسنے کا امکان ’’اب موجود ہے۔‘‘

    یوکرین چرنوبل

    یوکرینی فضائیہ کے مطابق گزشتہ شب روس نے 133 ڈرونز سے یوکرین کے شمالی علاقوں پر حملہ کیا، جہاں چرنوبل نیوکلیئر پلانٹ واقع ہے۔ تاہم روس نے چرنوبل پر حملہ کرنے والے کسی بھی دعوے کی تردید کی ہے، اور کہا ہے کہ اس کی فوج یوکرین کے جوہری ڈھانچے پر حملہ نہیں کرتی اور ’’ایسا کوئی بھی دعویٰ حقیقت سے مطابقت نہیں رکھتا۔‘‘

    انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی، جو دنیا بھر میں جوہری حفاظت پر نظر رکھتی ہے، نے ایک بیان میں کہا کہ فائر سیفٹی کے عملے اور گاڑیوں نے دھماکے کے بعد چند منٹوں کے اندر اندر آگ پر قابو پانے کی کارروائی شروع کر دی تھی، نیز واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    ٹرمپ اور پیوٹن ملاقات کی میزبانی، سعودی عرب کا اظہار مسرت

    یاد رہے کہ 1986 میں چرنوبل میں ہونے والے ایک تباہ کن دھماکے کے بعد ہوا میں تابکار مادّے پھیل گئے تھے، جس سے پورے یورپ میں صحت عامہ کی ہنگامی صورت حال پیدا ہو گئی تھی، اس واقعے کی وجہ سے آس پاس کی آبادی میں کینسر کی شرح میں اضافہ ہو گیا تھا۔ اس پلانٹ پر ایک ریڈی ایشن شیلڈ بنائی گئی ہے جو 275 میٹر چوڑی اور 108 میٹر لمبی ہے اور اس کی تعمیر پر 1.6 ارب ڈالر لاگت آئی ہے۔

  • 300 ارب ڈالر امداد چاہیے تو یوکرین قیمتی زمین ہمیں دے دے، ٹرمپ کی بڑی شرط

    300 ارب ڈالر امداد چاہیے تو یوکرین قیمتی زمین ہمیں دے دے، ٹرمپ کی بڑی شرط

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امداد کے بدلے بڑی شرط رکھ دی ہے کہ اگر 300 ارب ڈالر کی امداد چاہیے تو یوکرین اپنی قیمتی زمین ہمیں دے دے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے امداد کے بدلے یوکرین سے نایاب زمین کا مطالبہ کر دیا ہے، برطانوی اخبار گارجین کا کہنا ہے کہ امریکا نے یوکرین کو معطل فوجی ساز و سامان کی ترسیل بحال کر دی ہے، اس پیکج میں دفاعی سسٹم، میزائل اور دیگر اسلحہ شامل ہے۔

    تاہم امریکی صدر نے نے یوکرین کو خبردار کیا کہ ہم نے آپ کے لیے بہت کچھ کیا، آپ کو بھی اپنی معدنیات کے ذریعے ہمیں ہمارے نقصات کا ازالہ کرنا ہوگا۔ ٹرمپ نے کہا آپ ہماری ذمے داری نہیں ہیں، ہم سے زیادہ آپ یورپ کی ذمے داری ہیں، جو آپ کا ہمسایہ ہے، ہمارے اور آپ کے بیچ میں تو سمندر آتا ہے۔

    امریکا نے یوکرین کو فوجی امداد کی فراہمی سے متعلق اپنا فیصلہ سنا دیا

    گارجین کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کا بیان نیا نہیں ہے، گزشتہ اکتوبر میں یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے خود روس کے ساتھ جنگ کے خاتمے کے لیے ’فتح کے منصوبے‘ میں کچھ ایسا ہی خیال پیش کیا تھا۔ لیکن دوسری طرف جرمن چانسلر اولف شلز نے صدر ٹرمپ کے مطالبے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ بہت خود غرضی ہوگی۔

    یو ایس ایڈ کو ممکنہ طور پر ختم کرنے کا منصوبہ، ٹرمپ نے مارکو روبیو کو ذمہ داری سونپ دی

    دی گارجین کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کے ساتھ ایک ایسے معاہدے پر بات چیت کرنا چاہتے ہیں، جس میں کیف کی جانب سے امداد کے بدلے میں نایاب زمینی دھاتوں، اور الیکٹرانکس میں استعمال ہونے والے اہم عناصر کی فراہمی کی ضمانت دی گئی ہو۔ ٹرمپ نے پیر کو وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ کیف اس کے لیے تیار ہے۔

  • امریکا نے یوکرین کو فوجی امداد کی فراہمی سے متعلق اپنا فیصلہ سنا دیا

    امریکا نے یوکرین کو فوجی امداد کی فراہمی سے متعلق اپنا فیصلہ سنا دیا

    امریکا نے یوکرین کی معطل فوجی سامان کی فراہمی ایک بار پھر سے بحال کردی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حالیہ دنوں میں یوکرین کو فوجی سامان کی فراہمی مختصر عرصے کے لیے روکی گئی تھی۔ تاہم اسے پھر سے بحال کردیا گیا ہے۔

    روسی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکا نے پہلے اس بات پر بھی غور کیا تھا کہ کیف کو فوجی سامان کی فراہمی مکمل طور پر بند کردی جائے، ٹرم انتظامیہ اس معاملے پر اختلافات کا شکار ہے کہ آیا کیف کو کتنا اسلحہ فراہم کیا جائے۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یو ایس ایڈ کو محکمہ خارجہ میں ضم کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

    امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی ”یو ایس ایڈ“ کو بند کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے دو اعلیٰ سیکیورٹی افسران کو جبری چھٹی پر بھیج دیا۔

    ٹرمپ اور ان کی ٹیم امریکی بین الاقوامی امدادی ایجنسی کو محکمہ خارجہ میں ضم کرنے پر بات کر رہی ہے تاکہ ایجنسی کی افرادی قوت کے حجم کو نمایاں طور پر کم کیا جا سکے۔

    وائٹ ہاؤس کے ایک نامعلوم اہلکار نے رائٹرز کو بتایا کہ ٹرمپ انتظامیہ USAID کو بہتر بنانے کے ٹرمپ کے منصوبوں پر جلد ہی کانگریس کو ایک اطلاع بھیجنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

    عہدیدار نے مزید کہا کہ ٹرمپ نے ایلون مسک کو اس منصوبے کی نگرانی کی ذمہ داری سونپی ہے۔

    USAID وفاقی بیوروکریسی اور اس کے بہت سے پروگراموں کے خلاف بڑھتے ہوئے کریک ڈاؤن میں ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے سب سے زیادہ نشانہ بننے والی وفاقی ایجنسیوں میں سے ایک ہے۔

    امریکا کی پڑوسیوں سے تجارتی جنگ کاخطرہ ٹل گیا

    مسک نے اپنے بیان میں سخت الفاظ میں کہا، ’وقت آ گیا ہے کہ اسے ختم کر دیا جائے‘۔ یو ایس ایڈ میں اصلاحات ممکن نہیں، اسے بند کرنے کے مرحلے میں ہیں، صدر ٹرمپ کو فیصلے سے آگاہ کردیا ہے، وہ فیصلے سے متفق ہیں۔

  • یوکرین سے مذاکرات ممکن ہیں، زیلنسکی سے نہیں، صدر پیوٹن

    یوکرین سے مذاکرات ممکن ہیں، زیلنسکی سے نہیں، صدر پیوٹن

    ماسکو: روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ یوکرین کے ساتھ امن بات چیت ممکن ہے لیکن زیلنسکی کے ساتھ نہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے منگل کو کہا کہ ان کا ملک یوکرین کے ساتھ امن مذاکرات کر سکتا ہے، لیکن انھوں نے صدر وولودیمیر زیلنسکی سے براہ راست بات کرنے سے انکار کر دیا۔

    دوسری طرف روسی صدر نے یوکرینی صدر زیلنسکی سے ڈائیلاگ کے لیے مذاکرات کار مقرر کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔ مقامی ٹی وی کو انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ یوکرین کو بیرونی رقم اور اسلحہ روک دیا جائے تو جنگ ڈیڑھ سے 2 ماہ میں ختم کی جا سکتی ہے۔

    صدر پیوٹن نے کہا کہ ’’اگر زیلینسکی مذاکرات میں حصہ لینا چاہتا ہے تو میں لوگوں کو حصہ لینے کے لیے مختص کر دوں گا۔‘‘ پیوٹن نے یہ کہتے ہوئے یوکرینی رہنما کو ’’نا جائز‘‘ قرار دیا، کہ ان کی صدارتی مدت مارشل لا کے دوران ختم ہو گئی تھی۔

    روس نے مشرقی یوکرین کے بڑے علاقے پر قبضہ کرلیا

    انھوں نے مزید کہا ’’اگر مذاکرات کرنے اور کوئی سمجھوتہ کرنے کی خواہش ہے، تو پھر مذاکرات کی قیادت کوئی بھی کر سکتا ہے، فطری طور پر تو ہم اسی کی کوشش کریں گے جو ہمارے لیے بہتر ہو، جو ہمارے مفادات کے مطابق ہو۔‘‘

    زیلنسکی نے اس پر رد عمل میں ایکس پر لکھا ’’آج، پیوٹن نے ایک بار پھر تصدیق کی کہ وہ مذاکرات سے ڈرتے ہیں، وہ مضبوط لیڈروں سے خوف زدہ ہیں، اور جنگ کو طول دینے کے لیے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔‘‘

  • روس کا یوکرین پر فضائی حملہ، متعدد ہلاک

    روس کا یوکرین پر فضائی حملہ، متعدد ہلاک

    روس کی جانب سے یوکرین کے شہر زپوریژے پر فضائی حملہ کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک، 18 زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق یوکرینی حکام کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ روس نے 2 گائیڈڈ بموں سے رہائشی علاقے پر فضائی حملہ کیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق روسی فضائی حملے سے اپارٹمنٹ اور گاڑیوں میں آگ لگ گئی، حملے کے مقام پر امدادی سرگرمیاں شروع کردی گئی ہیں۔

    دوسری جانب سوئس صدر نے یوکرین بحران کے حل میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی ہے۔

    روسی خبر رساں ادارے کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بیان میں سوئزر لینڈ کی صدر کیرن کیلر نے کہا کہ انہوں نے یوکرینی صدر زیلنسکی کے ساتھ ٹیلی فونک رابطے کے دوران طویل المدتی انسانی اور تعمیر نو کے منصوبوں میں حصہ ڈالنے کی خواہش اور سوئزرلینڈ کی جاری حمایت کا یقین دلایا ہے۔

    واضح رہے کہ روس یوکرین جنگ کو1 ہزار سے زائد دن گزر چکے ہیں، اس دوران روس نے یوکرین کے ڈونیٹسک علاقے کے قصبے کورخوف پرقبضہ کر لیا ہے۔

    روسی وزارت دفاع کے مطابق کورخوف پر کنٹرول سے یوکرینی فوجیوں کی لاجسٹک سپورٹ ختم کر دی جب کہ گزشتہ روزایک روسی جوہری پلانٹ پریوکرینی حملے کو پسپا کر دیا۔

    یوکرین نے بھی روس سے داغے گئے کروز میزائل کو تباہ کرنے کا دعویٰ کر دیا۔ یوکرینی وزارت دفاع کے مطابق روس سے داغے گئے 128 ڈرونز میں سے 79 کو مار گرایا۔

    غزہ، حماس نے 2 اسرائیلی فوجیوں کو جہنم واصل کردیا

    یوکرین کی فوج نے مغربی روس کے کرسک علاقے میں نیا حملہ شروع کر دیا ہے جس پر روس نے دعویٰ کیا ہے کہ کرسک میں 24گھنٹے کے دوران یوکرین کے 340 فوجی مارے گئے۔ کرسک میں یوکرین کے مگ 29 طیارے کو بھی مار گرایا۔

  • ٹرمپ نے مشرقِ وسطیٰ کا تنازع اور یوکرین جنگ روکنے کا اعلان کر دیا

    ٹرمپ نے مشرقِ وسطیٰ کا تنازع اور یوکرین جنگ روکنے کا اعلان کر دیا

    واشنگٹن: نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرقِ وسطیٰ کا تنازع اور یوکرین جنگ روکنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کے روز تصدیق کی ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں افراتفری اور یوکرین میں جنگ کو روکنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ’’امریکا غیر ملکی جنگوں میں شامل ہونا بند کر دے گا، اگر میں صدر ہوتا تو یوکرین جنگ اور 7 اکتوبر کا واقعہ نہ ہوتا، میں روسی صدر سے ملاقات ضرور کروں گا۔‘‘

    ڈونلڈ ٹرمپ نے تقریر میں کہا کہ وہ واشنگٹن میں بڑی تبدیلیاں کریں گے، اور نئے عہدے داروں کی نامزدگی کے لیے کانگریس میں ریپبلکن کی اکثریت ان کی حمایت کرتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ امریکا جن غیر ملکی جنگوں میں مضحکہ خیز انداز میں داخل ہوا ہے، انھیں بند کر دیا جائے گا، اور امریکا کی تاریخ میں ملک بدری کا سب سے بڑا آپریشن شروع کیا جائے گا۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ جنگیں روک کر وہ تیسری عالمی جنگ کو شروع ہونے سے روکیں گے۔

    کیا ایلون مسک امریکا کے صدر بننے والے ہیں؟ ٹرمپ کا رد عمل آ گیا

    ٹرمپ نے پاناما کینال کا کنٹرول واپس لینے کا اشارہ بھی دیا، اور کہا کہ اگر کینال کا انتظام قابل قبول انداز میں نہ چلایا گیا تو وہ پاناما سے اس کا کنٹرول واپس دینے کا مطالبہ کریں گے، اور کینال کو غلط ہاتھوں میں جانے نہیں دیں گے، چین کے پاس اس کا انتظام نہیں ہونا چاہیے۔

    امریکا نے پاناما کینال کا کنٹرول 1999 میں مکمل طور پر پاناما کو سونپا تھا، دنیا کی مجموعی بحری آمد و رفت کا 5 فی صد اسی کینال کے ذریعے ہوتا ہے، اسے استعمال کرنے والے اہم ملکوں میں امریکا، چین، جاپان اورجنوبی کوریا شامل ہیں۔

  • یوکرین سفید فاسفورس بموں سے روسیوں کو نشانہ بنانے لگا ہے، ماسکو

    یوکرین سفید فاسفورس بموں سے روسیوں کو نشانہ بنانے لگا ہے، ماسکو

    ماسکو: روس نے یوکرین پر سفید فاسفورس بموں سے حملوں کا الزام لگا دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ترجمان روسی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ یوکرینی ڈورنز تسلسل کے ساتھ سفید فاسفورس سے روسی شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق روس نے بدھ 18 دسمبر کو الزام لگایا کہ یوکرین نے ستمبر کے مہینے میں ڈرونز سے بار بار سفید فاسفورس بم گرائے، تاہم کیف نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے، یوکرین نے جوابی الزام لگایا کہ یہ ماسکو ہے جس نے پہلے میدان جنگ میں ممنوعہ کیمیائی مادوں کا استعمال کیا تھا۔

    روسی ترجمان خارجہ ماریا زخارووا نے بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس یوکرین کی جانب سے سفید فاسفورس بموں کے استعمال کے ثبوت موجود ہیں۔ انھوں نے کہا ’’ہمارے ملک کے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور روسی وزارت دفاع کو ستمبر میں یوکرین کی مسلح افواج کی طرف سے ڈرون سے گرائے گئے سفید فاسفورس بموں کے بار بار استعمال کے ناقابل تردید ثبوت ملے ہیں۔‘‘

    روس کی نیوکلیئر پروٹیکشن فورس کا سربراہ بم دھماکے میں ہلاک

    واضح رہے کہ یوکرین نے روس پر جنگ میں فاسفورس استعمال کرنے کا الزام لگایا تھا، یوکرینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ زخارووا کا بیان غلط ہے، یہ روس ہے جس نے میدان جنگ میں ممنوعہ کیمیائی مادوں کا استعمال کیا، جب کہ یوکرین ہمیشہ وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے پر کاربند رہا ہے۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل ایسویسی ایٹڈ پریس کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایک امریکی اہلکار نے امریکی انٹیلیجنس کے حوالے سے خبردار کیا ہے کہ روس یوکرین کے خلاف ایک نئے مہلک تجرباتی ’اورشینک‘ میزائل استعمال کر سکتا ہے۔

    دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ روس کو شکست دینے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں، ایران کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ اس کے لیے آنے والے دن مشکل ہوں گے۔

  • یوکرین کا روس پر امریکی میزائلوں سے حملہ پاگل پن ہے: ڈونلڈ ٹرمپ

    یوکرین کا روس پر امریکی میزائلوں سے حملہ پاگل پن ہے: ڈونلڈ ٹرمپ

    نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کی جانب سے روس پر امریکی میزائل حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے پاگل پن قرار دیدیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق جو بائیڈن انتظامیہ نے یوکرین کو امریکی میزائل استعمال کرنے کی اجازت دی تھی جس پر نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سخت ردعمل کا اظہار کیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یوکرین امریکی میزائل استعمال کر رہا ہے جس پر تشویش ہے، یوکرین سے متعلق امریکی پالیسی کو تبدیل کریں گے ہم یوکرین روس جنگ کو بڑھا رہے ہیں اور صورتحال مزید خراب کر رہے ہیں۔

     ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر ترجمان روسی ایوان صدر کا کہنا ہے کہ روس ڈونلد ٹرمپ کے یوکرینی حملوں کی مذمت کا خیر مقدم کرتا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کی یوکرین پر تنقید روسی موقف کی تائید ہے۔

    دوسری جانب ڈونلد ٹرمپ نے ڈے لائٹ سیونگ کے خاتمے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ڈے لائٹ سیونگ تمام امریکیوں کے لیے ناگوار اور مہنگا پروجیکٹ ہے، میں اپنے جماعت کے ساتھ مل کر دے لائٹ ٹائم کے خاتمے کی کوشش کروں گا۔