Tag: #UkraineRussiaConflict

  • یوکرین جنگ : روسی خاتون کو احتجاج کرنا مہنگا پڑگیا، ویڈیو دیکھیں

    یوکرین جنگ : روسی خاتون کو احتجاج کرنا مہنگا پڑگیا، ویڈیو دیکھیں

    ماسکو : روسی فوج کی جانب سے یوکرین پر ہونے والے فضائی حملوں سے ہونے والی تباہی پر مختلف حلقوں کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے۔

    سے یوکرین پر ماسکو کے فوجی حملے کے خلاف سرکاری ٹی وی کے پرائم ٹائم نیوز بلیٹن کے دوران احتجاج کرنے والی روسی ایڈیٹر کو عدالت نے جرمانے کے بعد رہا کر دیا ہے۔

    فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق منگل کو ماسکو کی ڈسٹرکٹ کورٹ کے جج نے سرکاری ٹی وی چینل کی ملازمہ مرینہ سیانیکوف کو 280 ڈالر جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔

    مرینہ سیانیکوف نے روس کے سرکاری ٹی وی کےا سٹوڈیو میں گھس کر براہ راست نشریات کے دوران جنگ مخالف نعرے لگائے تھے۔ یاد رہے کہ ان کے اس احتجاج کی وجہ سے روس کے سرکاری ٹیلی ویژن اسٹیشن میں افراتفری کی صورت حال پیدا ہوگئی تھی۔

    مرینہ سیانیکوف نے پوسٹر اٹھا رکھا تھا جس پر انگریزی اور روسی زبان میں "جنگ نہیں” کے الفاظ درج تھے۔ پوسٹر پر یہ بھی لکھا تھا کہ جنگ کو روک دو، پروپیگنڈے پر اعتبار مت کرو، یہ یہاں جھوٹ بول رہے ہیں، ان کے علاوہ ایک جملہ مزید بھی درج تھا تاہم وہ واضح نہیں تھا۔

    احتجاج کا یہ غیرمعمولی واقعہ روس کی جانب سے یوکرین پر حملے 14 روز بعد سامنے آیا ہے، احتجاج کے دوران بھی نیوزکاسٹر نے اپنا کام جاری رکھا اور ٹیلی پرومپٹر پر نظریں جمائے رکھیں۔

    واضح رہے کہ روس کا ریاستی ٹی وی لاکھوں روسیوں تک معلومات پہنچانے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے اوریوکرین جنگ کے معاملے پر حکومتی نقطہ نظر کو اپنائے ہوئے ہے کہ کریملن کو مجبوراً یوکرین پر حملہ کرناپڑا۔

  • کیف پر روسی حملے جاری : 5افراد ہلاک، کرفیو نافذ

    کیف پر روسی حملے جاری : 5افراد ہلاک، کرفیو نافذ

    کیف : روسی فوج نے کیف کا محاصرہ مزید سخت کردیا، شیلنگ اور میزائل حملے جاری ہیں، مزید 5 افراد کی ہلاک ہوگئے، شہر میں کرفیو نافذ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی فوج نے یوکرینی دارالحکومت کیف کا محاصرہ کرکے مزید سخت اقدامات کیے ہیں، شہر پر تازہ روسی حملوں میں 5افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    کیف میں روسی حملوں کے بعد 35گھنٹے کا کرفیو نافذ کردیا گیا، یوکرین کے صدر زیلنسکی نے اعلان کیا ہے کہ یوکرین نیٹو کا رکن نہیں بنے گا۔

    صدر یوکرین کنے جوائنٹ ایکسپیڈیشنری فورس کے رہنماؤں سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ روس سے مذاکرات زیادہ حقیقت پسندانہ لگ رہے ہیں، مزید وقت درکار ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق صدر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ یوکرینی عوام کوخود پر اور مدد کرنے والے اتحادی ممالک پر بھروسہ کرنا ہوگا۔

    رپورٹ کے مطابق جوائنٹ ایکسپیڈیشنری فورس بحر اوقیانوس کے کنارےواقع10ممالک کا اتحاد ہے، روسی صدر پیوتن یوکرین کو نیٹو میں شمولیت سے بارہا خبردار کرچکے ہیں۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ زیلنسکی کا تازہ بیان امن مذاکرات کے آغاز کا باعث بن سکتا ہے، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ روسی حکومت نے امریکی صدر جوبائیڈن کے روس میں داخلے پر پابندی لگادی۔ اس کے علاوہ امریکی وزیرخارجہ اور وزیردفاع کے بھی روس میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

  • روس یوکرین تنازعہ : امریکہ نے چین کو خبردار کردیا

    روس یوکرین تنازعہ : امریکہ نے چین کو خبردار کردیا

    واشنگٹن : روس اور یوکرین کے درمیان جاری تنازعہ کے سلسلے میں امریکہ نے چین کو دھمکی دی ہے کہ اگر اس نے روس کا ساتھ نہ چھوڑا تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا ہوگا۔

    امریکی حکام کی جانب سے کہا گیا کہ اگر یورپی یونین اور امریکہ یوکرین کی مدد کرتے ہیں اور دوسری طرف چین روس کی تو اس سے واضح ہوجائے گا کہ اس جنگ کے مزید بُرے نتائج سامنے آسکتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس نے ایک ایسے وقت میں اپنا پیغام جاری کیا ہے کہ جب صدر بائیڈن کے قومی سلامتی کے مشیر چین کے سب سے سینیئر سفارت کار سے ملاقات کرنے والے ہیں۔

    یہ بظاہر ایک حکمت عملی ہے جس کے تحت چین پر دباؤ ڈالا جائے گا تاکہ وہ روس کی جانب سے امداد کے مطالبے کی اطلاعات کی تصدیق یا تردید کرے۔

    رپورٹ کے مطابق اس کا بڑا مقصد یہ بھی ہوسکتا ہے کہ صدر شی جن پنگ اپنی موجودہ پوزیشن کے فائدے اور نقصانات کو جانچیں، انہوں نے گزشتہ ہفتے ماسکو سے تعلقات کو "چٹان جتنا مضبوط” کہا تھا۔

    بیجنگ میں سرمائی اولمپکس کے آغاز پر چینی صدر شی اور روسی صدر پیوتن نے کہا تھا کہ ان کے اتحاد کی کوئی حدود نہیں، فوجی امداد بھی اس اتحاد کا حصہ ہوسکتی ہے۔

    مگر روسی مداخلت کے کچھ روز بعد چین نے برطانیہ امریکہ اور دیگر ممالک کی جانب سے یوکرینی فوج کو ہتھیار دینے کی مذمت کی اور کہا کہ اس سے صورتحال مزید خراب ہوگی۔

    اگر امریکی انٹیلی جنس کے جائزے کو درست مان لیا جائے کہ بیجنگ واقعی روس کی فوجی امداد کرنے والا ہے تو اس سے بھی صورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے۔

  • روس : غیرملکی کمپنیوں کے اثاثے سرکاری تحویل میں لیے جاسکتے ہیں

    روس : غیرملکی کمپنیوں کے اثاثے سرکاری تحویل میں لیے جاسکتے ہیں

    ماسکو : روس کی جانب سے یوکرین میں فوجی آپریشن شروع کرنے کے بعد بہت سے بین الاقوامی کاروباروں نے روسی مارکیٹ کو چھوڑنا شروع کردیا۔

    تین درجن سے زائد بین الاقوامی کمپنیوں نے ملک میں اپنے آپریشنز کو کم کرنے یا معطل کرنے کا اعلان کیا، جن میں بڑی فضائی اور آٹو مینوفیکچررز، بڑی ٹیک اور توانائی کمپنیاں شامل ہیں۔

    مغربی ممالک نے یوکرین میں روسی خصوصی آپریشن کی شدید مذمت کی ہے اور ماسکو پر پابندیوں کے دباؤ کو بڑھایا ہے۔ مزید برآں، 24 فروری کو ماسکو کے خصوصی فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد سے تقریباً 310 غیر ملکی کمپنیوں نے روس میں اپنی کارروائیاں معطل ختم یا محدود کر دی ہیں۔

    اس صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا کہ غیر ملکی کمپنیوں کے روسی مارکیٹ چھوڑنے کے حوالے سے فیصلہ کن کارروائی کرنا ضروری ہے اور اس لیے ان کے اثاثوں کے لیے بیرونی انتظام متعارف کرایا جانا چاہیے کیونکہ ایسا کرنے کے لیے قانونی مارکیٹ کے آلات موجود ہیں۔

    اس سے قبل روسی ایوان بالا کی آئینی قانون سازی کی کمیٹی کے چیئرمین آندرے کلیشاس نے سپوتنک کو بتایا کہ روس میں اپنی سروسز معطل یا ختم کرنے والی غیرملکی کمپنیوں کے اثاثے منجمد کیے جاسکتے ہیں اور جائیداد کے حقوق پر قدغن لگائی جاسکتی ہے۔

    یہ تجویز پیش کی گئی کہ روسی حکومت روس سے نکلنے والی غیر ملکی کمپنیوں کے اثاثے اپنے قبضے میں لے سکتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ روس ان کاروباروں کا بیرونی انتظام متعارف کروا سکتا ہے جو اپنی پیداواری سہولیات بند کر رہے ہیں اور پھر ان کاروباری اداروں کو ان لوگوں کے حوالے کیا جا سکتا جو کام کرنا چاہتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ہم ایسا کرنے کا کوئی قانونی طریقہ تلاش کریں گے، روسی صدر نے مغرب کی طرف سے عائد پابندیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں کچھ چیزوں کی مانگ بڑھ رہی ہے لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ مسائل حل ہو جائیں گے۔

    لوگ سمجھ جائیں گے کہ ایسی کوئی چیز نہیں ہے جسے ہم حل نہیں کر سکتے،  انھوں نے صورتحال مزید خراب ہونے کا الزام اقتصادی پابندیوں پر لگایا۔

    انہوں نے اس بات پر اصرار کیا کہ روس توانائی کی فراہمی پر اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہا ہے اور قیمتوں میں اضافے کا ذمہ دار نہیں ہے۔

  • یوکرین میں پھنسے پاکستانی وطن واپس پہنچ کر سجدہ ریز

    یوکرین میں پھنسے پاکستانی وطن واپس پہنچ کر سجدہ ریز

    حکومت پاکستان کی جانب سے یوکرین میں پھنسے پاکستانی شہریوں کی واپسی کیلئےاقدامات جاری ہیں، پی آئی اے کی خصوصی پرواز سے232 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے۔

    پی آئی اے کا خصوصی طیارہ حکومت پاکستان کی ہدایات پر گزشتہ روز صبح پاکستان سے پولینڈ کے دارالحکومت وارسا بھیجا گیا تھا۔

    پی آئی اے کی پرواز پی کے 7788نے رات 12بجے اسلام آباد کے ہوائی اڈے پر لینڈ کیا، وطن واپس پہنچنے پر انتہائی جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے، اس موقع پر  پی آئی اے اور وزارت خارجہ کی حکام بھی  ائیرپورٹ پر موجود تھے۔

    وطن واپسی کی خوشی میں بہت سے مسافر آبدیدہ ہوکر پاک سرزمین پر سجدہ ریز ہوگئے، اس موقع پر مسافروں نے پاکستان زندہ باد اور پی آئی اے پائندہ باد کے نعرے بھی لگائے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ترجمان پی آئی اے عبدللہ خان نے اے آر وائی نیوز کے نمائندے کو بتایا تھاکہ طیارہ وزارت خارجہ کی اجازت پر روانہ کیا گیا ہے، حکومت پاکستان کی ہدایات پر مزید پروازیں بھی آپریٹ کی جائیں گی۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ یوکرین میں سات ہزار پاکستانی موجود تھے جن میں تین ہزار طالب علم اور چار ہزار شہری شامل تھے ترجمان کے مطابق زیادہ تر شہری 24 فروری کو سفارتخانے کے کہنے پر یوکرین چھوڑ چکے ہیں۔

    مزید پڑھیں : یوکرین سے پاکستانیوں کی واپسی، پی آئی اے کا طیارہ پولینڈ پہنچ گیا

    دفتر خارجہ نے گزشتہ روز بتایا تھاکہ 1525 پاکستانیوں کو یوکرین سے  ہنگری، پولینڈ، رومانیہ منتقل کیا جاچکا ہے، پی آئی اے کا طیارہ صبح روانہ ہوگا اور اسی روز شام تک واپس آجائے گا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں یوکرین میں پھنسے پاکستانی شہریوں اور طلبا کی واپسی کے لیے آپریشن تیار کیا گیا تھا، سی ای او پی آئی اے ارشد ملک اور یوکرین میں پاکستانی سفیر کے درمیان رابطہ ہوا تھاجس میں یوکرین میں پھنسے پاکستانی شہریوں کی محفوظ مقام پر منتقلی اور وطن واپسی سے متعلق گفتگو کی گئی تھی۔

     

  • یوکرین میں 12ویں روز بھی حملے جاری، کئی عمارتیں تباہ

    یوکرین میں 12ویں روز بھی حملے جاری، کئی عمارتیں تباہ

    کیف / ماسکو : روس کی یوکرین میں فوجی کارروائی بارویں روز میں داخل ہوگئی، بمباری کے دوران کئی عمارتیں زمین بوس ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین کے دارالحکومت کیف پر قبضے کی جنگ تاحال جاری ہے۔ مضافاتی شہر ارپن میں روسی طیاروں کی شدید بمباری کے دوران راکٹ اور میزائل لگنے سے کئی مکانات زمین بوس ہوگئے۔

    دارالحکومت کیف میں محاذ جنگ کی کوریج کرنے والے صحافی بمباری کی زد میں آنے سے بال بال بچ گئے، وینیٹسیا ہوائی اڈہ مسلسل میزائل حملوں سے مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یوکرین میں معصوم بچے جنگ کا ایندھن بننے لگے، محفوظ انخلا کے دوران قافلے پر بمباری سے اٹھارہ ماہ کا ننھا بچہ بھی جان سے گیا، ماں باپ زخمی جگر گوشے کو گود میں اُٹھائے دیوانہ وار اسپتال پہنچے مگر وہ جانبر نہ ہوسکا۔

    ایک اور واقعے میں گولہ باری سے ایک ماں اپنے دو بچوں سمیت جان سے گئی دیگر پانچ افراد بھی ہلاک ہوئے، معصوم بچوں کی ہلاکتوں پر زلنسلکی کی اہلیہ جذبات پر قابو نہ پاتے ہوئے رو پڑیں ان کا کہنا تھا کہ روس کو جنگ پر راضی کرنے کے لیے اور کتنے بچوں کی بھینٹ دینا ہوگی؟

    انہوں نے الزام لگایا بچوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جارہا ہے، زلنسلکی کی اہلیہ نے میڈیا سے خوفناک سچ بتانے کی التجا کرتے ہوئے نیٹو سے یوکرین کو نوفلائی زون قرار دینے کا مطالبہ کیا۔

  • پہلا پاکستانی طالب علم یوکرین سے وطن واپس کیسے پہنچا؟

    پہلا پاکستانی طالب علم یوکرین سے وطن واپس کیسے پہنچا؟

    کراچی : روس اور یوکرین کے مابین جاری تنازعے کے بعد ہونے والی جنگ میں پاکستانی طالب علم بہت مشکلوں سے اپنی جان بچاتے ہوئے وطن واپس پہنچ گیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کے ما کہنا ہے کہ یوکرین میں ہونے والی جنگ سے بچ کر پہلا پاکستانی نوجوان طالب علم استنبول کے راستے وطن واپس پہنچ گیا۔

    کراچی کے علاقے گارڈن کا رہائشی جنید حسین چار ماہ قبل میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے کے لئے گیا تھا، جنید حسین نے بتایا کہ میں اللہ تعالی کا لاکھ شکر ادا کرتا ہوں کہ ایسے حالات سے نکال کر مجھے بحفاظت واپس وطن پہنچایا۔

    نوجوان نے بتایا کہ بہت سے طالب علم یوکرین میں بے یارو مددگار پڑے ہیں، ہمیں سمجھ نہیں آتی تھی کہ کیسے دن گزر ے گا اور کیسے رات بسر ہوگی؟

    جنید حسین کے مطابق میرے علاقے کے سینیٹر خدا بخش بابر کی مہربانی سے میں آج اپنے گھر میں خیریت سے پہنچ گیا ، انہوں نے میرے لئے ٹکٹ کا بندوبست کیا جس کی وجہ سے میں وطن واپس پہنچا۔

    پاکستانی طالب علم نے بتایا کہ اس سلسلسے میں یوکرین میں پاکستانی سفارت خانے کا کردار بالکل صفر ہے۔ سفارت خانے نے کہا کہ صرف 3 دن کی رہائش ہم دیں گے اس کے بعد ہماری طرف سے کچھ نہیں ہے۔

  • یوکرین تنازعہ : روس نے فیس بک پر پابندی لگا دی

    یوکرین تنازعہ : روس نے فیس بک پر پابندی لگا دی

    ماسکو : روس کے یوکرین پر حملوں کے بعد سماجی رابطوں کی مشہور ویب سائٹ فیس بک نے اشتہارات پر پابندی عائد کی تھی جس کا روس نے بھی جواب دے دیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ روسی حکومت نے فیس بک پر پابندی لگا دی، روسی خبر رساں ایجنسی آر آئی اے کی رپورٹ کے مطابق یہ اقدام روسی ریاستی میڈیا سے امتیازی سلوک پر اٹھایا گیا۔

    آر آئی اے کا کہنا ہے کہ روسی میڈیا سے امتیازی سلوک کے 26 کیسز رپورٹ ہوئے تھے، اس کے علاوہ بلوم برگ نیوز نے روس میں اپنے صحافیوں کو کام سے روک دیا ہے۔

    روسی حکام کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر ملک کے خلاف ڈس انفارمیشن اور نفرت انگیز پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے جس کو روکنا بےحد ضروری تھا۔

    آج پیش ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق روس نے فیس بک، ٹوئٹر سمیت متعدد ایپ اسٹورز تک روسی عوام کی رسائی کو روک دیا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق روس نے متعدد خبروں کی عالمی ویب سائٹس پر بھی پابندی لگا دی ہے۔ یوکرین پر حملے کے بعد امریکہ اور یورپی یونین کی جانب روس پر متعدد پابندیاں لگائی گئی ہیں۔

    یہاں تک کہ یورپی یونین نے بھی اپنی کمپنیوں کو کہا ہے کہ وہ روس میں اپنی مصنوعات کی فروخت بند کردے جو کہ آخر کار کمپنی نے انٹرنیٹ پر لوگوں کے ردعمل کے نتیجے میں کیا۔

  • روسی حملے جاری : کرسون شہر میں دو سو افراد ہلاک، عمارتیں تباہ

    روسی حملے جاری : کرسون شہر میں دو سو افراد ہلاک، عمارتیں تباہ

    کیف : یوکرین پر روسی فوج کی کارروائیاں جاری ہیں، جنوبی شہر خرسون پر روسی فوج کے قبضے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

    برطانوی میڈیا کے ذریعے ملنے والی اطلاعات کے مطابق یوکرین میں روسی فوجی کارروائی کا آج ساتواں روز ہے، خرسون میں حملے کے دوران دو سو افراد ہلاک ہو گئے۔

    ذرائع کے مطابق شہرکی رہائشی عمارتوں میں آگ لگی ہوئی ہے، دارالحکومت کیف میں ٹی وی ٹاور پر حملہ کے نتیجے میں پانچ افراد جان سے گئے۔

    یوکرینی حکام کے مطابق ٹاور پر حملے کے باوجود سرکاری ٹی وی کی نشریات بحال ہیں، خارکیف میں بھی گھمسان کا رن پڑا ہوا ہے۔

    فریڈم اسکوئر اور اوپیرا ہاؤس تباہ ہوگیا، حملوں سے متعدد رہائشی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا، تازہ ترین حملوں میں گیارہ شہری ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے، غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسی فیصد روسی دستے یوکرین میں داخل ہوچکے ہیں۔

    روسی وزیرِ دفاع نے دو ٹوک بتا دیا کہ تمام اہداف کے حصول تک یوکرین میں کارروائی جاری رہے گی، یوکرین کو غیرعسکری بنائیں گے اور اسے نازیوں سے پاک کیا جائے گا۔

    یوکرینی وزارتِ دفاع نے لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کا کہہ دیا، روسی وزارتِ دفاع کے مطابق اب تک یوکرین کی ایک ہزار تین سو پچیس فوجی تنصیات تباہ کی گئیں۔

    دوسری جانب یوکرین نے بھی اب تک روسی فوج کیخلاف کارروائی میں پانچ ہزار سات سو دس روسی فوجیوں کی ہلاکت جبکہ دو سو روسی فوجیوں کو جنگی قیدی بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔

    انتیس لڑاکا طیارے اور انتیس ہیلی کاپٹر مار گرائے، ایک سو اٹھانوے ٹینک، آٹھ سو چھیالیس بکتر بند، ستتر توپیں اور دو جنگی بحری جہاز تباہ کیے ہیں، اقوامِ متحدہ کے مطابق اب تک چھ لاکھ اسی ہزار افراد یوکرین سے نکل چکے ہیں۔

    روس اپنی اسی فیصد فوج یوکرین میں اتارچکا ہے، نیٹو چیف کا کہنا کہ یوکرین کی عسکری اور مالی مدد کر رہے ہیں لیکن فوج نہیں بھیجیں گے، یوکرینی صدر کے دفتر کے مطابق یوکرین کی یورپی یونین میں شمولیت کی درخواست قبول کرلی گئی ہے۔

  • پیوٹن کو نہیں پتا کہ اس کہ ساتھ کیا ہونے والا ہے، جوبائیڈن

    پیوٹن کو نہیں پتا کہ اس کہ ساتھ کیا ہونے والا ہے، جوبائیڈن

    واشنگٹن : امریکی صدر جوبائیڈن نے روس کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیوٹن کو نہیں پتا کہ اس کہ ساتھ کیا ہونے والا ہے؟ اسے اس کی بڑی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔

    واشنگٹن میں پہلی اسٹیٹ آف دی یونین سے خطاب کے موقع پران کا کہنا تھا کہ آزادی ہمیشہ ظلم پر فتح حاصل کرے گی،6روزقبل پیوٹن نےآزاد دنیا کی بنیادیں ہلانے کی کوشش کی۔

    صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ پیوٹن نے سوچا وہ آزاد دنیا کوجھکا سکتا ہے پر پیوٹن کااندازہ غلط نکلا، پیوٹن کو اس طاقت کی دیوار کا سامنا کرنا پڑا جس کا اس نے تصور بھی نہ کیا تھا،

    انہوں نے کہا کہ صدر زیلنسکی سے لے کر ہر یوکرینی کے عزم نے دنیا کومتاثر کیا، یوکرینی طلبہ سے لے کر ریٹائرڈ اساتذہ سب ہی سپاہی بنے ہوئے ہیں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ جنگ عظیم کے بعد نیٹو اتحاد یورپ میں امن واستحکام کیلئے قائم ہوا، یوکرین پر پیوٹن کا تازہ حملہ سوچا سمجھا اور بلا اشتعال ہے، پیوٹن نے بار بار سفارتی کوششوں کو مسترد کیا۔

    جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ پیوٹن کا خیال تھا کہ مغرب اور نیٹو جواب نہیں دیں گے، پیوٹن نے سوچا کہ وہ ہمیں تقسیم کرسکتا ہے، پیوٹن غلط تھا ہم تیار تھے، ہم نے سچ کے ساتھ روس کے جھوٹ کا مقابلہ کیا۔،

    انہوں نے کہا کہ ہم نے پیوٹن کا مقابلہ کرنے کیلئے آزادی پسند اقوام کا اتحاد بنایا، ہم روس کو تکلیف پہنچا رہے ہیں، پیوٹن اب پہلے سے کہیں زیادہ دنیا میں تنہا ہے، آج آزاد دنیا روسی صدر کوجواب دہ ٹھہرا رہی ہے،

    ان کا کہنا تھا کہ روس پر سخت اقتصادی پابندیاں نافذ کررہے ہیں، بڑے روسی بینکوں کو بین الاقوامی مالیاتی نظام سے کاٹ رہے ہیں، ہم روس کی ٹیکنالوجی تک رسائی کو روک رہے ہیں۔

    جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ ہمارےاقدامات روس کی اقتصادی طاقت کوختم کردیں گے، پابندیاں آئندہ سالوں میں روسی فوج کو کمزور کردیں گی، روسی بدعنوان لیڈروں نے اربوں ڈالر فائدہ اٹھایا، بدعنوان روسی لیڈروں کے اثاثوں کو ڈھونڈ کر منجمد کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی فضائی حدود تمام روسی پروازوں کیلئے بند کررہے ہیں، روسی کرنسل روبل اپنی قدر30فیصد تک کھوچکی ہے، روسی اسٹاک مارکیٹ اپنی قدر کا 40 فیصد کھو چکی ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ روس کی معیشت تباہ ہو رہی ہے جس کا پیوٹن ذمہ دار ہے، یوکرین کے عوام کو آزادی کی لڑائی میں مدد فراہم کر رہے ہیں، یوکرین کوایک بلین ڈالر سے زیادہ کی براہ راست امداد دے رہے ہیں۔

    جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ امریکی افواج یوکرین میں لڑنے کے لیے یورپ نہیں جارہیں، امریکی فوج نیٹو اتحادیوں کے دفاع کے لیے جا رہی ہیں، نیٹوممالک کی ایک ایک انچ زمین کا دفاع اجتماعی طاقت سے کریں گے۔

    پیوٹن مغرب کی طرف بڑھنے کا فیصلہ کرتا ہے تو افواج کو متحرک کریں گے، یوکرین کےعوام کیلئے اگلے چند دن ہفتے، مہینے مشکل ہوں گے، پیوٹن کو میدان جنگ میں وقتی فائدہ ہوسکتا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پیوٹن کوطویل عرصے میں بڑی قیمت ادا کرنا پڑے گی، پیوٹن ٹینکوں سے کیف کا گھیراؤ کرسکتا ہے پرعوام کے دل نہیں جیت سکتا، پیوٹن کو نہیں پتا اس کہ ساتھ کیا ہونے والا ہے۔