Tag: #UkraineRussiaConflict

  • پانچواں روز: روس کے یوکرین پر حملے جاری، کیف پر قبضے کا دعویٰ

    پانچواں روز: روس کے یوکرین پر حملے جاری، کیف پر قبضے کا دعویٰ

    کیف : روس کی جانب سے یوکرین پر حملوں میں شدت آگئی، فوجی آپریشن کے پانچویں روز دارالحکومت کیف میں دوبارہ گولہ باری جاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کیف کی جانب ایک بہت بڑے روسی فوجی قافلےکی پیش قدمی جاری ہے، روسی فوجی قافلہ سڑک پر40میل تک پھیلا ہواہے۔

    روسی فوجی کانوائے میں ٹینک اور دیگرجنگی گاڑیاں موجود ہیں، میڈیا رپورٹس میں سیٹلائٹ سے حاصل تصاویر میں روسی کانوائے کو دکھایا گیا ہے۔

    روسی فوجی کانوائے کیف کے شمال میں شہر سے17میل دور موجود ہے، رپورٹس کے مطابق یوکرین کے شمال میں واقع چرنیہیو میں بھی فضائی حملوں کا الارم بجایا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق چرنیہو میں یوکرینی فضائیہ نے روسی فوج کے قافلوں پر ڈرون حملے کیے، مقامی لوگوں نے روسی ٹینکوں کو کیف کی طرف بڑھنے سے روکنے کے لیے گھیر لیا۔

    برطانوی وزارت دفاع نے یوکرین کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرینی شہر چیرنیہیو اور خارکیف کے ارد گرد شدید لڑائی جاری ہے۔ تاہم دونوں شہر یوکرین کے کنٹرول میں ہیں۔

    اس سے قبل برطانوی وزیراعظم نے یوکرین کے صدر زیلنسکی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا تھا۔ یوکرینی صدر کا کہنا تھا کہ یوکرین کے لئے اگلے 24 گھنٹے اہم ہیں۔ مختلف علاقوں میں یوکرینی اورروسی فوجیوں کے درمیان لڑائی جاری ہے۔

    یوکرین کی وزارت صحت کے مطابق روسی حملوں میں14بچوں سمیت 352سویلین ہلاک ہوچکے ہیں ۔116بچوں سمیت 1684 افراد روسی حملوں سے زخمی بھی ہوئے ہیں۔

  • روسی حملے میں تباہ شدہ دنیا کے سب سے بڑے طیارے کا پاکستان سے کیا تعلق ہے؟

    روسی حملے میں تباہ شدہ دنیا کے سب سے بڑے طیارے کا پاکستان سے کیا تعلق ہے؟

    کراچی: آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ یوکرین میں روسی حملے میں تباہ شدہ دنیا کے سب سے بڑے ہوائی جہاز کی پاکستان سے بھی یادیں وابستہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین پر حملے کے چوتھے روز روس نے دارالحکومت کیف کے نواح میں دنیا کے سب سے بڑے جہاز کو تباہ کر دیا تھا، اس دیوہیکل ہوائی جہاز ماریا اے این 225 سے پاکستان کی بھی یادیں وابستہ ہیں۔

    یہ معلومات آپ کے دل چسپی کا باعث ہوں گی کہ دنیا کے سب سے بڑے جہاز نے 23 جون 2021 کو کابل سے اڑان بھرنے کے بعد کراچی میں لینڈنگ کی تھی، اور 24 جون کو 21 گھنٹوں بعد یہ دیوہیکل طیارہ کراچی سے اسلام آباد روانہ ہو گیا تھا۔

    جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر پی ایس او نے یوکرین کے طیارے کو ری فیولنگ کی سروس دی تھی، دنیا کے سب سے بڑے طیارے میں 2 لاکھ 25 ہزار لیٹر سے زائد فیول بھرا گیا تھا۔

    ری فیولنگ کے دوران 8 بار فیول ٹینکر کے ٹرپ لگے اور 3 گھنٹے کا ٹائم لگا۔

    روس کا یوکرین پر حملہ : دنیا کا سب سے بڑا جہاز تباہ

    روسی حملے کے بعد تباہ ہونے والے ماریا اے این 225 طیارے کا انتونوف کمپنی کے ماہرین نے طیارے کا معائنہ کیا ہے، کمپنی کا کہنا ہے کہ طیارے کی ٹیکنیکل کنڈیشن کے بارے میں فی الحال نہیں بتا سکتے۔

    ماریا اے این 225 کے 6 انجن تھے جن کی مدد سے یہ اڑان بھرتا تھا، یہ طیارہ 1988 میں بنایا گیا تھا۔

  • دفتر خارجہ نے یوکرین میں موجود پاکستانیوں کی تازہ ترین تفصیلات جاری کر دیں

    دفتر خارجہ نے یوکرین میں موجود پاکستانیوں کی تازہ ترین تفصیلات جاری کر دیں

    اسلام آباد: دفتر خارجہ نے یوکرین میں موجود پاکستانیوں کی تازہ ترین تفصیلات جاری کر دیں، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ تنازع سے قبل یوکرین میں پاکستانی برادری کی کل تعداد تقریبا 7 ہزار تھی، 676 پاکستانی شہریوں کو نکال لیا گیا ہے۔

    یوکرین تنازع کے تناظر میں ترجمان دفتر خارجہ نے بریفنگ میں بتایا کہ یوکرین کا تنازع 24 تاریخ کو شروع ہوا، تنازع سے چند ہفتے قبل یوکرین میں پاکستانی سفارت خانہ پاکستانیوں اور طالب علموں کو ہدایت نامے جاتی کرتا رہا ہے، اور اُس وقت پاکستانی برادری کی کل تعداد تقریباً 7 ہزار تھی۔

    عاصم افتخار احمد نے بتایا کہ تقریباً 3 ہزار پاکستانی طالب علم تنازع سے قبل یوکرین میں موجود تھے، سفارت خانے کے رابطوں اور ہدایت ناموں کے نتیجے میں 24 تاریخ سے قبل بڑی تعداد میں پاکستانی یوکرین سے نکل چکے تھے، جب کہ 24 تاریخ کو یوکرین تنازع شروع ہونے کے وقت لگ بھگ 700 پاکستانی طالب علم یوکرین میں موجود تھے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے مزید بتایا کہ چند سو کے قریب دیگر پاکستانی برادری کے لوگ بھی قضیے کے آغاز میں یوکرین میں موجود تھے، پاکستانی سفارت خانے نے 24 گھنٹے کام کیا حالاں کہ سفارت خانے کو خود بھی منتقل ہونا پڑا۔

    انھوں نے بتایا کہ 676 پاکستانی شہریوں کو نکال لیا گیا ہے، 20 مختلف سرحدی مقامات پر ہیں اور 20 سرحدی گزرگاہوں کے راستے پر ہیں، خارکیف سے 60 سے 70 مزید شہری ٹرین میں سوار ہوئے ہیں، 30 سومی اور چرنگیو میں ہیں، جنھیں حالات کی اجازت ملنے پر نکالا جائے گا۔

    ترجمان کے مطابق کچھ پاکستانی شہری ایسے بھی ہیں جنھوں نے یوکرین میں رہنے کا انتخاب کیا ہے۔

    عاصم افتخار نے بتایا کہ سفارت خانہ چرنوبیل میں ریسیپشن سینٹر اس وقت تک برقرار رکھے گا جب تک کہ سب پاکستانیوں کو محفوظ طریقے سے نکال نہیں جاتا۔

  • مسلم چیچن کے خلاف یوکرینی جنگجوؤں کی شرمناک حرکت (ویڈیو وائرل)

    مسلم چیچن کے خلاف یوکرینی جنگجوؤں کی شرمناک حرکت (ویڈیو وائرل)

    کیف: یوکرینی جنگجوؤں نے مسلم چیچن باشندوں کے خلاف گولیوں پر خنزیز کی چربی کا روغن لگا دیا ہے، اس سلسلے میں ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج یوکرین پر روسی حملوں کا پانچواں دن ہے، سوشل میڈیا پر ایک شرمناک ویڈیو وائرل ہوئی ہے، جس میں آزوف جنگجوؤں کو مسلمانوں کے لیے حرام جانور خنزیر کی چربی کا روغن گولیوں پر لگاتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    یہ ویڈیو یوکرین کے نیشنل گارڈ نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر شیئر کی ہے، جس کا مقصد یوکرین میں روس کی جانب سے اتارے گئے مسلمان چیچن باشندوں کے خلاف استعمال کیا جانا ہے۔

    خیال رہے کہ ازوف (Azov)، ایک انتہائی دائیں بازو کی رضاکارانہ انفنٹری ملٹری یونٹ ہے، یہ انتہائی قوم پرست ہیں جن پر نیو نازی اور سفید فام بالادستی کے نظریے کو تقویت دینے کا الزام ہے۔ انھوں نے پہلی بار 2014 میں ملک کے مشرق میں یوکرین کی فوج کے ساتھ مل کر روس نواز علیحدگی پسندوں کے خلاف جنگ لڑی تھی اور اس کے بعد سے انھیں باقاعدہ مسلح افواج میں شامل کر لیا گیا ہے۔

    ٹوئٹر نے ویڈیو کیوں ڈیلیٹ نہیں کی؟

    مذکورہ ویڈیو ٹوئٹر پر شیئر کی گئی ہے، ٹوئٹر انتظامیہ کی جانب سے اس پر نوٹ چسپاں کیا گیا ہے جس میں اعتراف کیا گیا ہے کہ اس ٹوئٹ نے نفرت انگیز طرز عمل سے متعلق ٹوئٹر کے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے، تاہم اس کے ساتھ انتظامیہ نے یہ کہہ کر اسے ڈیلیٹ نہ کرنے کی بات کی ہے کہ ‘ٹویٹ کا قابل رسائی رہنا عوام کے مفاد میں ہو سکتا ہے’۔

    ویڈیو میں جنگجو مسلمانوں کے بارے میں کیا کہ رہا ہے؟

    الجزیرہ نے لکھا کہ ویڈیو کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی ہے، اس میں ایک شخص جو مبینہ طور پر ازوف کے جنگجوؤں کا رکن ہے، کو گولیوں کو سور کی چربی میں ڈبوتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے، اور اس دوران وہ چیچن جنگجوؤں کو مخاطب بھی کر رہا ہے۔

    وہ کہتا ہے: پیارے مسلمان بھائیو! ہمارے ملک میں آپ جنت میں نہیں جائیں گے، آپ کو جنت میں جانے کی اجازت نہیں ہوگی، پلیز گھر جاؤ۔ یہاں، آپ کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ آپ کی توجہ کا شکریہ، خدا حافظ۔

    واضح رہے کہ سرکاری فوج میں ضم ہونے کے باوجود، Azov کے جنگجوؤں نے مبینہ طور پر وولف سینجیل (Wolfsangel) نشان کو پہننا جاری رکھا ہے، جسے دوسری عالمی جنگ کے دوران متعدد نازی ڈویژنوں نے استعمال کیا تھا۔

    دوسری طرف روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے یوکرین کی فوج کے اندر ایسے یونٹوں کی موجودگی کو اپنے نام نہاد "خصوصی فوجی آپریشن … یوکرین کو غیر عسکری اور غیر نازی کرنے” کے آغاز کی ایک وجہ قرار دیا ہے۔

  • ’پیوٹن کے حکم نے دنیا کو ایٹمی تباہی کے قریب پہنچا دیا‘

    ’پیوٹن کے حکم نے دنیا کو ایٹمی تباہی کے قریب پہنچا دیا‘

    جنیوا: جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کی بین الاقوامی مہم ’آئی کین‘ (ican) نے کہا ہے کہ پیوٹن کے حکم نے دنیا کو ایٹمی تباہی کے قریب پہنچا دیا ہے۔

    روسی صدر کی جانب سے جوہری ہتھیاروں سے لیس فوجی دستوں کو تیار رہنے کے حکم پر آئی کین نے تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ولادی میر پیوٹن کی جانب سے ملک کی جوہری مزاحمتی افواج کو انتہائی چوکس رہنے کے حکم سے دنیا ایک جوہری تباہی کے قریب پہنچ گئی ہے۔

    جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم آئی کین نے اتوار کے روز جاری بیان میں جنگ اور انتہائی تناؤ کی حالت میں پیوٹن کے بیان کو انتہائی خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیا۔

    مذکرات شروع: یوکرین نے روس سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا

    آئی کین نے فوری جنگ بندی اور یوکرین سے روسی افواج کے انخلا کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نام نہاد جوہری دفاعی پالیسی کو روس کی جانب سے یوکرین پر چڑھائی کا جواز بنایا گیا ہے، اس سے امن قائم نہیں ہوگا بلکہ یہ یوکرین کے عوام کے خلاف جنگ کی اجازت ہے۔

    واضح رہے کہ آئی کین تنظیم کو 2017 میں امن کا نوبل انعام دیا گیا تھا۔ جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کی یہ بین الاقوامی مہم دراصل ایک عالمی سول سوسائٹی اتحاد ہے، جو جوہری ہتھیاروں کی ممانعت کے معاہدے کی پاسداری اور اس پر مکمل عمل درآمد کو فروغ دینے کے لیے کام کر رہا ہے۔

    یہ تنظیم جوہری ہتھیاروں سے لیس تمام ریاستوں پر زور دیتی ہے کہ وہ اپنی جوہری ہتھیاروں سے دست بردار ہو جائیں اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی دینے سے گریز کریں۔ جوہری ہتھیاروں کا کوئی بھی استعمال تباہ کن انسانی مصائب کا سبب بنے گا اور اس کا نتیجہ تابکار، اقتصادی، سیاسی، نسلوں تک لوگوں کو نقصان پہنچاتا رہے گا۔

  • مذکرات شروع: یوکرین نے روس سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا

    مذکرات شروع: یوکرین نے روس سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا

    کیف: دوسری جنگ عظیم کے بعد کسی یورپی ملک پر سب سے بڑے حملے کے پانچویں دن روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات شروع ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بیلاروس کی سرحد پر یوکرینی اور اور روسی وفود کے درمیان مذاکرات شروع ہو گئے ہیں، جس میں یوکرین نے روس سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    کیف کے وفد نے کریملن کے حملے کے پانچویں دن روسی مذاکرات کاروں کے ساتھ بات چیت کے آغاز ہی میں روس سے فوری جنگ بندی اور فوج کے انخلا کا مطالبہ کیا ہے۔

    یوکرین کے ایوان صدر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بات چیت کا ایک اہم موضوع فوری جنگ بندی اور یوکرین سے فوجیوں کا انخلا ہے۔ روس کی وزارت خارجہ کی جانب سے آج کہا گیا کہ یوکرین اور روس کے درمیان بات چیت شروع ہو گئی ہے، اس کے فوراً بعد یوکرین کی طرف سے بھی اس کی اطلاع دی گئی۔

    روس کیا چاہتا ہے؟

    روس یوکرین کے ساتھ ایک معاہدہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، کریملن کے ایک مذاکرات کار نے کہا کہ روس یوکرین کے ساتھ اپنے تنازع کو ختم کرنے کے لیے ایک معاہدہ کرنا چاہتا ہے۔

    روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے معاون، ولادی میر میڈنسکی، جو بات چیت کے لیے بیلاروس گئے ہیں، نے ٹیلی وژن پر نشر کیے گئے تبصروں میں کہا کہ ہم یقینی طور پر جلد از جلد کچھ معاہدوں تک پہنچنے میں دل چسپی رکھتے ہیں۔

    تاہم ابھی یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ معاہدوں میں روس کی جانب سے کیا نکات پیش کیے جا رہے ہیں۔

    یورپی یونین سے فوری رکنیت کا مطالبہ

    واضح رہے کہ صدر زیلنسکی نے یورپی یونین سے یوکرین کے لیے ‘فوری’ رکنیت کا مطالبہ کیا ہے، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے یورپی یونین پر زور دیا ہے کہ وہ ان کے ملک کو فوری رکنیت دے۔

    44 سالہ رہنما نے آج ایک نئے ویڈیو خطاب میں کہا کہ ہم یورپی یونین سے ایک نئے خصوصی طریقہ کار کے ذریعے یوکرین کے فوری الحاق کی اپیل کرتے ہیں، ہمارا مقصد تمام یورپیوں کے ساتھ مل کر رہنا ہے اور سب سے اہم بات، برابری کی بنیاد پر رہنا ہے۔ انھوں نے کہا مجھے یقین ہے کہ یہ منصفانہ ہے، مجھے یقین ہے کہ یہ ممکن ہے۔

    یوکرین کا دفاع اب قیدی کریں گے

    خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ 5 روز قبل روس کے حملے کے بعد سے یوکرین میں 7 بچوں سمیت کم از کم 102 شہری مارے جا چکے ہیں۔ کونسل میں خطاب کرتے ہوئے مشیل بیچلیٹ نے کہا کہ جب سے روس نے گزشتہ جمعرات کو اپنا مکمل حملہ شروع کیا ہے، ان کے دفتر نے یوکرین میں 406 شہری جانی نقصانات ریکارڈ کی ہیں، جن میں 102 ہلاکتیں بھی شامل ہیں۔

  • یوکرین کا دفاع اب قیدی کریں گے

    یوکرین کا دفاع اب قیدی کریں گے

    کیف: یوکرین کا دفاع اب قیدی کریں گے، یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ یوکرین کے دفاع کے لیے لڑائی کا تجربہ رکھنے والے قیدیوں کو رہا کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرینی صدر نے جیلوں‌ میں‌ قید لڑائی کا تجربہ رکھنے والے شہریوں‌ سے کہا سے کہ انھیں رہا کیا جا رہا ہے، وہ یوکرین کے دفاع کے لیے کلیدی کردار ادا کریں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق آج ولودیمیر زیلنسکی نے اعلان کیا ہے کہ جنگی تجربہ رکھنے والے یوکرینی قیدیوں کو جیل سے رہا کر دیا جائے گا، انھیں روس کے ساتھ جنگ کے لیے فرنٹ لائن پر معاشرے کو قرض لوٹانے کا موقع فراہم کیا جا رہا ہے۔

    یوکرین کے رہنما، جنھوں نے روسی جارحیت پر اپنے ردعمل کے لیے دنیا بھر سے تعریفیں حاصل کی ہیں، نے آج صبح ایک صدارتی ویڈیو خطاب میں کہا کہ قیدی روس کے خلاف ‘نازک مقامات پر اپنے جرم کی تلافی’ کر سکیں گے۔

    انھوں نے کہا ‘ہم نے ایک ایسا فیصلہ کیا ہے جو اخلاقی نقطہ نظر سے آسان نہیں ہے، لیکن جو ہمارے دفاع کے نقطہ نظر سے مفید ہے، کیوں کہ اب کلید ہی دفاع ہے۔

    زیلنسکی نے یورپی یونین سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ روسی حملے کے پیش نظر یوکرین کو خصوصی طریقہ کار کے تحت ‘فوری’ رکنیت فراہم کرے۔

    واضح رہے کہ یوکرین کے رہنما ولودیمیر زیلنسکی ایک سابق کامیڈین ہیں جو 2019 میں اقتدار میں آئے تھے۔

     

  • روس کا کیف پر قبضے کا دعویٰ : شہریوں کے انخلاء کے لیے محفوظ راستہ دے دیا

    روس کا کیف پر قبضے کا دعویٰ : شہریوں کے انخلاء کے لیے محفوظ راستہ دے دیا

    ماسکو : روسی وزارت دفاع نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ روسی فوج نے یوکرین کے شہر کیف سے عام شہریوں کو نکلنے کے لیے محفوظ راستہ دے دیا ہے۔

    وزارت دفاع کے مطابق روسی فوج کی جانب سے کیف کے شہریوں سے یہاں سے انخلاء کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ روسی فوج کا کہنا ہے کہ کیف کے شہری دارالحکومت سے 20 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع شہر واسلکوف کی طرف ہائی وے لے کر محفوظ انخلا کرسکتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں دارے کی رپورٹ کے مطابق روسی حکام کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ سمت کھلی اور شہریوں کے لئے انتہائی محفوظ ہے۔ روسی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ روس صرف فوجی تنصیبات پر حملہ کرتا ہے اور حملوں میں شہری آبادی کو خطرہ نہیں ہوگا۔

    روسی فوج نے کیف کے رہائشیوں کو نکلنے کے لیے محفوظ راستہ دیدیا

    واضح رہے کہ روسی فوج کی جانب سے یہ کال پیر کو اس وقت سامنے آئی جب یوکرین اور روسی وفود بیلا روس میں امن مذاکرات شروع کرنے والے ہیں۔

    Russian army says Ukraine civilians can 'freely' leave Kyiv | MalaysiaNow

    یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ایک عوامی خطاب میں کہا ہے کہ انہیں مذاکرات سے کم توقعات ہیں، کیونکہ ان کا ملک ہتھیار ڈالنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔

  • یوکرین کا نہتا شہری روسی ٹینکوں کے سامنے ڈٹ کر کھڑا ہوگیا، ویڈیو وائرل

    یوکرین کا نہتا شہری روسی ٹینکوں کے سامنے ڈٹ کر کھڑا ہوگیا، ویڈیو وائرل

    خارکیف : یوکرین کے دارالحکومت خار کیف میں داخل ہونے والے روسی فوجی ٹینکوں کا قافلہ روکنے والے یوکرینی شہری کی وڈیو وائرل ہوگئ۔

    سوشل میڈیا پر گزشتہ چند روز سے ایسی وڈیوز کی بھرمار ہوگئی ہے کہ جن میں یوکرین کے شہری روسی فوجی قافلوں کا راستہ روکنے کی کوشش کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر  رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روس یوکرائن جنگ کے دوران ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں ایک شخص جو نہتا ہونے کے باوجود بہادری سے روسی ٹینکوں کی ایک قطار کی پیش قدمی کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔

    اس وڈیو کلپ کا دورانیہ 30 سیکنڈ ہے اور اسے یوکرین کے مقامی نیوز چینل نے نشر کیا۔ وڈیو میں یہ شخص فوجی ٹینکوں کا راستہ روکنے کی تگ و دو میں ہے جب کہ یہ جنگی گاڑیاں  اس کے اطراف سے نکلنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیئر کی جانے والی 30سیکنڈ کی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک شخص اچانک روسی کے قافلے کے سامنے آتا ہے جب فوجی گاڑیاں تیز رفتاری سے چل رہی تھیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی جذبہ حب الوطنی سے سرشار  یوکرین کے باشندے اپنے ملک کی حفاظت کیلئے کمزور ہونے کے باوجود مسلح فوجیوں کے سامنے کھڑے ہوکر اپنے وطن کی آزادی کیلیے کھل کر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہیں۔

    یوکرین کی حکومت نے وطن کے دفاع پر اپنے شہریوں کی حوصلہ افزائی کی۔ چند روز قبل یوکرین کے پارلیمنٹ کی جانب سے منظور کیے گئے قانون کے تحت شہریوں میں حملہ آور بندوقیں تقسیم کی گئیں۔ اسی دوران میں ملک میں ہنگامی حالت کا بھی اعلان کیا گیا تھا۔

  • روس نے حملے جاری رکھے تو مزید پابندیاں لگائیں گے، جی سیون

    روس نے حملے جاری رکھے تو مزید پابندیاں لگائیں گے، جی سیون

    نیویارک : جی سیون ممالک نے روس کو مزید پابندیوں کی دھمکی دے دی، اس کے علاوہ روس یوکرین تنازع پر جنرل اسمبلی کا ہنگامی اجلاس بلا لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سات ممالک پر مشتمل عالمی تنظیم جی سیون نے روس کو تنبیہہ کی ہے کہ اگر اس نے یوکرین پرحملے جاری رکھے تو مزید پابندیاں لگائیں گے۔

    امریکا، برطانیہ، جرمنی، فرانس، کینیڈا، اٹلی اور جاپان کی جانب سے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یوکرین پر روس کا قبضہ قبول نہیں کیا جائے گا، روس نے حملے بند نہ کیے تو مزید پابندیاں لگا دیں گے۔

    جی سیون کا مزید کہنا ہے کہ یوکرین کو45کروڑ ڈالر کے مہلک ہتھیار دیں گے، جنگ جاری رہی تو70لاکھ افراد بےگھر ہوجائیں گے، روس یوکرین تنازع سے یورپ میں انسانی بحران جنم لے سکتا ہے۔

    سلامتی کونسل کے غیرمعمولی اجلاس میں روس سمیت پانچ سپر پاورز کی ویٹو پاور سلب کر لی گئی، یوکرین پر حملے کے خلاف جنرل اسمبلی کا فوری ہنگامی اجلاس بلانے کی منظوری دے دی گئی۔ قرارداد کے حق میں گیارہ ممالک نے ووٹ دیا، چین، بھارت، عرب امارات نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

    امریکا، یورپی یونین، برطانیہ اور کینیڈا کی جانب سے اقتصادی پابندیوں کے بعد روسی کرنسی اپنی قدر کھو بیٹھی ہے، روبل ڈالر کے مقابلے میں پہلی بار 20 فیصد تک گر گیا ہے۔