Tag: #UkraineRussiaConflict

  • روسی فوجیو! جیبوں‌ میں‌ سورج مکھی کے بیج لیتے آنا: یوکرینی خاتون نے ایسا کیوں کہا؟

    روسی فوجیو! جیبوں‌ میں‌ سورج مکھی کے بیج لیتے آنا: یوکرینی خاتون نے ایسا کیوں کہا؟

    کیف: یہ ڈیجیٹل پینٹنگ ایک یوکرینی بہادر خاتون کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے بنائی گئی ہے، لیکن کیا آپ اس کا پسِ منظر جانتے ہیں؟ تصویر میں یوکرینی زمین میں دفن ایک روسی فوجی کا منظر ہے اور اس کے اوپر سن فلاور (سورج مکھی) کی فصل اُگی ہوئی ہے۔

    تین چار دن قبل ٹوئٹر پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی، یوکرین کے کھیرسن ریجن میں ہینی چسک کے علاقے میں ایک خاتون کو ایک روسی فوجی کے ساتھ جھگڑتے دیکھا گیا، اس ویڈیو نے یوکرینی عوام میں جذبے کی ایک نئی روح پھونکی۔

    دراصل خاتون نے بے خوفی کے ساتھ روسی فوجی کا سامنا کیا، اور پوچھا کہ وہ ہماری سرزمین پر کیوں آئے ہیں۔ اس کے بعد خاتون نے روسی فوجی سے بہت عجیب بات کہی، اس نے کہا جب یہاں آؤ تو اپنی جیبوں میں سورج مکھی کے بیج رکھ کر آنا، تاکہ جب تم مرو تو یوکرین کی زمین پر پھول اُگیں۔

    یوکرین کی اس بہادر خاتون سے متاثر ہو کر کسی شہری نے ڈیجیٹل آرٹ کے ذریعے اس کی خوب صورت منظر کشی کی ہے۔ ٹوئٹر پر اس کے علاوہ بھی اسی طرح کی تصاویر وائرل ہو رہی ہیں۔

    بہادری پر مبنی خاتون کا یہ عمل یوکرینی عوام کے لیے ایک علامت بن گئی ہے، اور وہ اس کے ذریعے یوکرین میں داخل ہونے والی روسی فوج کے خلاف اپنے جذبات کا اظہار کر رہے ہیں۔

  • ‘پیوٹن نے جوہری ہتھیار استعمال کیے تو دنیا تباہ ہو جائے گی’ یوکرین مذاکرات کے لیے تیار

    ‘پیوٹن نے جوہری ہتھیار استعمال کیے تو دنیا تباہ ہو جائے گی’ یوکرین مذاکرات کے لیے تیار

    کیف: یوکرین کا کہنا ہے کہ اگر روسی صدر پیوٹن نے جوہری ہتھیار استعمال کیے تو دنیا تباہ ہو جائے گی۔ اس سے قبل کہ دونوں ممالک کے درمیان جنگ کی صورت حال مزید تباہ کن صورت اختیار کر جائے، یوکرین مذاکرات کے لیے تیار ہو گیا ہے۔

    روسی اور عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق مذاکرات کے لیے تیار یوکرین نے روسی جوہری ہتھیاروں سے دنیا کی تباہی کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے، یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ یوکرین بیلاروس کی سرحد پر روس سے مذاکرات کرنے پر رضا مند ہے، تاہم یوکرین اور روسی وفود پیشگی شرائط کے بغیر ملاقات کریں گے۔

    یوکرینی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم مذاکرات میں روسی دباؤ کے سامنے نہیں جھکیں گے۔ انھوں نے روسی صدر کی جانب سے جوہری افواج کو الرٹ کرنے کے حکم کے حوالے سے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پیوٹن نے اگر جوہری ہتھیار استعمال کیے تو یہ دنیا کی تباہی ہوگی۔

    وزیر خارجہ یوکرین دمیترو کولیبا نے کہا کہ پیوٹن کے اقدامات نے ہٹلر کے طرز کی یاد دلا دی ہے، ہم پیوٹن کی ایٹمی ڈیٹرنٹ فورس کی دھمکی کی مذمت کرتے ہیں۔

    دوسری طرف روسی وزیر دفاع نے الزام لگایا ہے کہ یوکرین نے کیف کے مضافات میں ممنوعہ فاسفورس بموں کا استعمال شروع کر دیا ہے، تاہم اس معاملے کے فی الحال کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے گئے ہیں، خیال رہے کہ یورپ میں سلامتی اور تعاون کی تنظیم (OSCE) نے یوکرین کے لیے خصوصی مانیٹرنگ مشن مقرر کیا ہے، جو روزانہ کی بنیاد پر رپورٹس کے ساتھ سیکیورٹی صورت حال سے متعلق معلومات جمع کر رہا ہے۔

    سینٹر فار یورپین پالیسی انالیسز (CEPA) کی محقق اور تجزیہ کار اولگا لاٹمین نے ٹوئٹر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ جنگی مجرموں کا ایک خطرناک جھوٹ ہے اور ہو سکتا ہے وہ کوئی بہانہ بنا رہے ہوں، یوکرین کبھی بھی یوکرینیوں کو خطرے میں نہیں ڈالے گا۔

    خیال رہے کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے نیٹو ممالک کی جانب سے حالیہ معاشی پابندیوں اور جارحانہ بیانات کے بعد نیوکلیئر ڈیٹرنٹ فورسز کو الرٹ کر دیا ہے، جس پر امریکی ردِ عمل بھی سامنے آ گیا ہے، امریکی سفیر برائے اقوام متحدہ نے کہا کہ روس کا یہ فیصلہ تنازع کو نا قابل قبول حد تک بڑھا دے گا۔

  • ترک صدر نے روس اور یوکرین کو ثالثی کی پیش کش کر دی

    ترک صدر نے روس اور یوکرین کو ثالثی کی پیش کش کر دی

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوان نے روس اور یوکرین کو ثالثی کی پیش کش کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس یوکرین تنازع میں ترک صدر کی جانب سے روس اور یوکرین کو ثالثی کی پیشکش ہوئی ہے، رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ انقرہ کے ماسکو، کیف دونوں کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ اس سے قبل بھی اردوان نے ثالثی کی پیش کش کرتے ہوئے کہا تھا کہ ترکی بحیرۂ اسود میں دو دوست ممالک کے درمیان بحران کو ختم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔

    یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے دورے پر آنے والے ترک صدر رجب طیب اردوان کی جانب سے کیف کے ماسکو کے ساتھ تنازع میں ثالثی کی پیش کش کا خیر مقدم کیا تھا۔

    واضح رہے کہ یوکرین بیلاروس کی سرحد پر روس سے مذاکرات کرنے پر رضا مند ہو گیا ہے، یوکرینی صدر نے کہا یوکرین اور روسی وفود پیشگی شرائط کے بغیر ملاقات کریں گے۔

    ایک طرف نیٹو کی دھمکیوں کے جواب میں روسی صدر پیوٹن نے نیوکلیئر ڈیٹرنٹ فورسز (جوہری افواج) کو الرٹ رہنے کا حکم دے دیا ہے، دوسری طرف روسی وزیر دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین نے کیف کے مضافات میں ممنوعہ فاسفورس بموں کا استعمال شروع کر دیا ہے۔

  • عالمی عدالت میں روس کے خلاف درخواست دائر

    عالمی عدالت میں روس کے خلاف درخواست دائر

    کیف: یوکرین نے عالمی عدالت میں روس کے خلاف درخواست جمع کرا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلینسکی نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ یوکرین نے آئی سی جے میں روس کے خلاف درخواست جمع کرا دی ہے، روس جارحیت اور نسل کشی کا جواب دے۔

    یوکرینی صدر نے لکھا کہ انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس سے استدعا کی گئی ہے کہ روس نے اپنی جارحیت کا جواز پیش کرنے کے لیے نسل کشی کے تصور کے ساتھ ہیرا پھیری کی ہے، جس کے لیے اسے جواب دہ ہونا چاہیے۔

    یوکرینی صدر کا کہنا تھا کہ ہم عالمی عدالت انصاف سے فوری فیصلے کی درخواست کرتے ہیں، عالمی عدالت فوری طور پر روس کو یوکرین میں فوجی سرگرمی بند کر کے واپس جانے کا حکم دے۔

    ولودیمیر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ انھیں توقع ہے کہ اگلے ہی ہفتے عدالت میں روس کا ٹرائل شروع ہو جائے گا۔

    ادھر تازہ ترین اطلاعات کے مطابق روسی میڈیا نے کہا ہے کہ یوکرین نے مذاکراتی وفد بیلاروس بھیجنے پر رضا مندی ظاہر کر دی، جس سے وہ اس سے قبل انکار کر رہے تھے۔

    یوکرینی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ خار کیف شہر میں روسی افواج داخل ہوگئی ہیں، جب کہ یوکرینی میڈیا نے ایک روسی ہیلی کاپٹر کیف کے شمال میں گر کر تباہ ہونے کی اطلاع دی ہے۔

    یوکرین کا کہنا ہے کہ اس نے روس، بیلاروس اور سرحدی گزرگاہوں کو عارضی طور پر بند کر دیا ہے۔

  • یوکرین میں انٹرنیٹ منقطع، ایلون مسک کا بڑا قدم

    یوکرین میں انٹرنیٹ منقطع، ایلون مسک کا بڑا قدم

    دنیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک اور ٹیسلا موٹرز کے مالک ایلون مسک نے یوکرین میں انٹرنیٹ منقطع ہونے پر اسٹار لنک ایکٹیو کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایلون مسک نے یوکرین میں انٹرنیٹ متاثر ہونے کے بعد اسٹار لنک ایکٹیو کر دیا ہے، دراصل یوکرین کے وزیر نے ٹوئٹر پر ان سے درخواست کی تھی۔

    روسی حملے کے بعد یوکرین میں انٹرنیٹ کا نظام منقطع ہو چکا ہے، یوکرینی وزیر کی درخواست پر ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس نے انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کی۔

    ایلون مسک نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ اسٹار لنک سروس اب یوکرین میں ایکٹیو ہے، مزید ٹرمینلز بھی کھولے جا رہے ہیں۔

    اس ٹویٹ سے قبل یوکرین کے وزیر برائے ٹرانسفارمیشن نے ایلون مسک سے انٹرنیٹ کی فراہمی کی درخواست کی تھی، انھوں نے ٹویٹ میں ایلون مسک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جس دوران آپ مریخ کو فتح کرنے کی کوششوں میں ہیں، وہاں روس یوکرین پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

    انھوں نے لکھا کہ ایسے میں جب آپ کے راکٹ خلا پر لینڈ کر رہے ہیں، روسی راکٹ یوکرینی عوام پر حملہ آور ہیں، ہم آپ سے یوکرین کو اسٹار لنک اسٹیشن فراہم کرنے کی گزارش کر رہے ہیں۔

    انھوں نے مزید لکھا کہ ایلون مسک سمجھدار روسیوں سے کہیں کہ اپنی حکومت کے حملوں کے خلاف آواز اٹھائیں۔

  • یوکرین سے طلباء کی وطن واپسی کے اقدامات جاری ہیں، پاکستانی سفیر

    یوکرین سے طلباء کی وطن واپسی کے اقدامات جاری ہیں، پاکستانی سفیر

    یوکرین میں تعینات پاکستانی سفیر میجر جنرل(ر) نوئل کھوکھر نے کہا ہے کہ تمام تر مسائل کے باوجود سفارت خانہ پاکستانیوں کی مدد کر رہا ہے، بینکنگ سسٹم ڈاؤن ہے، سائبر حملے بھی ہورہے ہیں۔

    روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے موقع پر دیگر ممالک کی طرح پاکستانیوں کی بڑی تعداد یوکرین میں محصور ہیں جن کی وطن واپسی کیلیے حکومت بھرپور کوششیں کررہی ہے۔

    اس حوالے سے یوکرین میں تعینات پاکستانی سفیر  میجر جنرل(ر) نوئل کھوکھرکا کہنا ہے کہ سفارت خانے کےعملے کے 21اہل خانہ سمیت 62افراد کو پہلے ہی نکال لیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ59افراد یوکرین اور پولینڈ کی سرحد پر موجود ہیں جبکہ 79لوگ اب سرحدوں کی جانب آنیوالے راستے پر ہیں۔

    پاکستانی سفیر کے مطابق67طلبا یوکرین و پولینڈ سرحد اور سفارتی عملے کے12 افراد یوکرین رومانیہ سرحد کی طرف ہیں اس کے علاوہ خارکیف سے104 طلبا ٹرین کے ذریعے دوپہرکو پہنچ رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ تین ہزار کے قریب پاکستانی طلبا یوکرین میں تھے مزید 20طلبا کو خارکیف سے سفارت خانے کی جانب سے بھیجی جانے والی بس سے نکالا جا رہا ہے۔

    پاکستانی سفیر میجر جنرل(ر) نوئل کھوکھر نے کہا کہ اب پانچ سو سے 600طلبا یہاں رہ گئے ہیں،جبکہ چالیس سے پچاس طالب علموں کو آج رات بھیج دیا جائے گا، طلبا کو پولینڈ بھیجا جارہا ہے،35 طلبا نوپول میں ہمارے ساتھ ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ تمام طلبا کو تمام تر سہولیات دینے کی کوشش کررہے ہیں، یہاں بینکنگ سسٹم ڈاؤن ہے اور سائبر حملے بھی ہو رہے ہیں، مسائل کے باوجود سفارت خانہ پاکستانیوں کی مدد کر رہا ہے۔

  • امریکہ اور یورپی یونین کی جانب سے روسی صدر اور وزیرِ خارجہ پر پابندیاں

    امریکہ اور یورپی یونین کی جانب سے روسی صدر اور وزیرِ خارجہ پر پابندیاں

    واشنگٹن : امریکہ اور یورپی یونین نے روسی صدر پیوٹن اور وزیرِ خارجہ سرگئی لاروف پر پابندیاں عائد کردیں، روس نے تمام پابندیوں کا بالائے طاق رکھ دیا۔

    اس حوالے سے وائٹ ہاؤس کے ترجمان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امریکا روسی صدر پیوٹن اور وزیرِخارجہ سرگئی لاروف پر پابندیاں لگادی ہیں۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ روس پر دباؤ بڑھانے کیلئے پابندیاں نافذ کی جائیں گی، اس حوالے سے امریکی وزارت خارجہ نے کہا کہ یقین ہے کہ روس عالمی سطح پر تنہا ہوجائے گا۔

    امریکی حکام کے مطابق یوکرین کی آزادی کے خلاف جارحیت کی گئی، یقین ہے کہ اتحادی، شراکت دار روسی جارحیت کی مخالفت میں کھڑے ہوں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ نے پیوٹن اور روسی وزیرِ خارجہ کے تمام اثاثے منجمد کر دیئے، کینیڈا نے بھی دونوں رہنماؤں پر سخت پابندیاں لگا دیں۔

    دوسری جانب روس نے ان پابندیوں کو مغرب کی کمزوری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مغرب کے ساتھ ایسی لائن پر پہنچ چکے ہیں جہاں سے پوائنٹ آف نو ریٹرن شروع ہوتا ہے۔

    اس کے علاوہ کینیڈا نے روس کے58اداروں اور افراد پر پابندیاں عائد کرتے ہوئے ایکسپورٹ پرمٹ کینسل کر دیئے، وزیراعظم جسٹن ٹرڈو نے کہا کہ روس عالمی امن کیلئے خطرہ بن گیا ہے، روس کو اس کی بھاری قیمت چکانا ہوگی۔

  • یوکرائن پر حملہ : روسی فوج نے میلیٹو پول کا کنٹرول سنبھال لیا

    یوکرائن پر حملہ : روسی فوج نے میلیٹو پول کا کنٹرول سنبھال لیا

    ماسکو : روسی وزارت خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی دستوں نے یوکرین کے شہر میلیٹو پول کا کنٹرول سنبھال لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان روسی وزارت خارجہ ماریہ زخاروا نے کہا ہے کہ امریکا سے تعلقات اب معمول کے مطابق نہیں چلیں گے۔

    روسی فوج کا کہنا ہے کہ میلیٹو پول میں کسی قسم کی مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا، ترجمان نے کہا کہ امریکا اور مغربی ممالک کے ساتھ تعلقات ’’پوائنٹ آف نورٹرن‘‘پر پہنچ رہے ہیں۔

    ترجمان روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا سے تعلقات اب معمول کے مطابق نہیں چلیں گے، ہم اپنی سلامتی کے مفادات کو مدنظر رکھ کر آگے بڑھتے ہیں۔

    ماریہ زخاروا نے مزید کہا کہ ہم وہ کرتے ہیں جو بحیثیت ملک، عوام ہمارے لیے فائدہ مند ہو، ہم نے اپنا دفاع کیا، مغرب روس پر اپنی کالونی بنانے کا نظریہ مسلط کرنے میں ناکام رہا۔

  • روسی فوج کے کیف کی جانب پیش قدمی، حملے جاری

    روسی فوج کے کیف کی جانب پیش قدمی، حملے جاری

    کیف : یوکرینی دار الحکومت کیف میں روسی فوج کی پیش قدمی جاری ہے اور یوکرین میں گھمسان کی جنگ جاری ہے روسی اور یوکرائن فوج کے درمیان زمینی لڑائی بھی جاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی افواج نے یوکرینی دارالحکومت پر بیک وقت کئی اطراف سے حملہ کیا ہے، کیف میں کئی دھماکے سنے گئے ہیں۔

    دارالحکومت کے جنوبی علاقے میں شدید لڑائی ہورہی ہے، واشنگٹن پوسٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ ٓامریکا یوکرینی صدر کو کیف سے نکالنے میں مدد دینے کیلئے تیار ہیں۔

    واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یوکرینی صدر کی گرفتاری یا قتل کے خطرے کےباعث انخلا کیلئے تیار ہیں، اعلیٰ امریکی عہدیدار نے یوکرینی حکام کو آگاہ کردیا۔

    دوسری جانب یوکرین کی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ کیف میں فوجی بیس پر روسی حملہ پسپا کردیا گیا ہے، روسی حکام کا کہنا ہے کہ صدر پیوٹن یوکرین سے مذاکرات کیلئے بیلاروس میں وفد بھیجنے کو تیار ہیں۔

    اس حوالے سے چین نے کہا ہے کہ بحران کے پُرامن حل کیلئے سفارتی کوششوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

  • روسی جہازوں کو روکنے کی اپیل پر ترکی کا یوکرین کو جواب

    روسی جہازوں کو روکنے کی اپیل پر ترکی کا یوکرین کو جواب

    انقرہ: ترکی نے یوکرین کی اپیل پر کہا ہے کہ وہ روسی جنگی جہازوں کو بحیرۂ اسود تک رسائی نہیں روک سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی جہازوں کو روکنے کی اپیل پر ترکی نے یوکرین کو جواب دے دیا، ترک وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ عالمی معاہدے کی وجہ سے ترکی روسی جنگی جہازوں کو بحیرۂ اسود تک رسائی نہیں روک سکتا۔

    ترکی کے وزیر خارجہ نے جمعہ کو کہا کہ بین الاقوامی معاہدے کی ایک شق جہازوں کو اپنے ہوم بَیس پر واپس جانے کی اجازت دیتا ہے، اس لیے ترکی روسی جنگی جہازوں کو اپنی آبنائے کے ذریعے بحیرۂ اسود تک پہنچنے سے نہیں روک سکتا۔

    یوکرین نے ماسکو کی جانب سے جمعرات کو زمینی، فضائی اور سمندر سے بھرپور حملے کے بعد گزشتہ روز ترکی سے روسی جہازوں کو آبنائے ڈارڈینیلس اور باسفورس پر روکنے کی اپیل کی تھی، کیوں کہ روسی جنگی جہاز آبنائے ڈارڈینیلس اور باسفورس کے ذریعے بحیرۂ اسود جا رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ ترکی کے پاس 1936 کے مونٹریکس کنونشن کے تحت آبنائے پر کنٹرول حاصل ہے، اور وہ جنگ کے وقت یا خطرہ ہونے پر جنگی جہازوں کے گزرنے کو محدود کر سکتا ہے۔ تاہم، یوکرین کی درخواست نے نیٹو کے رکن (ترکی) کو مشکل میں ڈال دیا ہے، کیوں کہ وہ اپنے مغربی وعدوں اور روس کے ساتھ قریبی تعلقات کو سنبھالنے کی کوشش کر رہا ہے۔

    خیال رہے کہ جمعرات کو قازقستان میں بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ میولوت چاوش اوغلو نے کہا تھا کہ ترکی کیف کی درخواست کا مطالعہ کر رہا ہے لیکن ساتھ میں یہ بھی کہا تھا کہ روس کو کنونشن کے تحت یہ حق حاصل ہے کہ وہ بحری جہاز اپنے ہوم بَیس واپس بھیجے، یعنی اس صورت میں بحیرہ اسود کے ذریعے۔