Tag: Ukrainian capital

  • یوکرین کا دارالحکومت کیف دھماکوں سے گونج اٹھا

    یوکرین کا دارالحکومت کیف دھماکوں سے گونج اٹھا

    کیف: یوکرین کا دارالحکومت کیف ایک بار پھر دھماکوں سے گونج اٹھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق کیف میں 26 جون کو صبح سویرے 4 دھماکے سنے گئے، اور وسطی کیف میں 2 مقامات پر دھواں کچھ دیر کے لیے اٹھتا دیکھا گیا۔

    رپورٹس کے مطابق کیف کو ایک بار پھر روس افواج نے بمباری کا نشانہ بنایا، دوران بمباری رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا۔

    فضائی حملے کا الرٹ دارالحکومت میں مقامی وقت کے مطابق صبح 5:47 بجے بجنا شروع ہوا، کیف کے میئر وٹالی کلِٹسکو نے دارالحکومت کے مرکزی ضلع شیوچینکیوسکی میں ہونے والے دھماکوں کی تصدیق کی اور کہا کہ لوگوں کو دو اونچی عمارتوں سے ریسکیو کر کے نکالا گیا۔

    یوکرینی میڈیا نے یوکرینی ایئرفورس کمانڈ کے حوالے سے بتایا کہ گزشتہ روز بھی روسی افواج نے مغربی یوکرین میں اہداف کو سمندر سے کلیبر میزائل کے ذریعے نشانہ بنایا تھا۔ جب کہ شمالی یوکرین میں اہداف کے خلاف Kh-22 اور زمینی اسکندر اور Tochka-U میزائل استعمال کیے گئے۔ اسی طرح جنوبی یوکرین میں اہداف کے خلاف اونکس میزائل اور بیسشن کمپلیکس استعمال کیے گئے۔

  • یوکرینی دارالحکومت کے گرد گھیرا تنگ

    یوکرینی دارالحکومت کے گرد گھیرا تنگ

    روس نے یوکرین کے دارالحکومت کے گرد گھیرا تنگ کردیا ہے اور غیرملکی میڈیا کے مطابق سب سے بڑا فوجی قافلہ کیف کے قریب پہنچ چکا ہے۔

    اطلاعات ہیں کہ روس کا سب سے بڑا فوجی قافلہ جمعے کی علی الصباح یوکرین کے دارالحکومت کے قریب پہنچ گیا ہے۔

    امریکی سیٹلائٹ سے لی گئی تصاویر کے مطابق روس کے اس بڑے فوجی قافلے نے کیف کے مغرب میں انتونوف ہوائی اڈے کے نزدیک اپنی صفوں کو اکٹھا کرنا شروع کردیا ہے۔ ان تصاویر سے ظاہر ہورہا ہے کہ روسی قافلے کے فوجیوں کو ازسرنو تعینات کیا جارہا ہے۔

    تاہم مغربی میڈیا روسی فوجی قافلے کی کیف سے دوری کی مسافت کے حوالے سے مختلف خبریں دے رہا ہے جن کے مطابق روسی قافلہ یوکرین کے دارالحکومت سے 5 سے 40 کلومیٹر کی دوری پر ہے۔

    روسی فوج کی پیشقدمی کے حوالے سے ایک امریکی ذمے دار نے مقامی نیوز چینل کو بتایا ہے کہ امریکی انٹیلیجنس کے اندازے کے مطابق آئندہ ایک سے دو ہفتوں میں روس کو کیف پر مکمل کنٹرول حاصل ہوسکتا ہے۔ عہدیدار کے مطابق روس کو عسکری طور پر کافی بڑی برتری حاصل ہے تاہم اس کے آپریشن میں اس موثر رابطہ کاری کا فقدان نظر آرہا ہے جو کسی بڑی فوج کا خاصہ ہوتا ہے۔

    دوسری جانب امریکی وزارت خارجہ نے باور کرایا ہے کہ یوکرین پر جلد قبضے کے حوالے سے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے منصوبے ناکام ہوچکے ہیں۔

    امریکی مرکزی انٹیلجنس ایجنسی سی آئی اے کے سربراہ ولیم بیرنر نے کہا ہے کہ اگرچہ روسی صدر پیوٹن نے اپنے ملک کے اندر ذرائع ابلاغ پر کنٹرول سخت کردیا ہے تاہم وہ یوکرین میں ہونے والے واقعات کی حقیقت ہمیشہ کیلیے نہیں چھپاسکتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایسے بہت سے روسی ہیں جن کے پاس موجود انٹرنیٹ کنکشنز پر نگرانی نہیں ہے اور وہ یوٹیوب تک رسائی حاصل کرکے وہاں سے معلومات حاصل کرسکتے ہیں جبککہ روسی عوام زخمی اور ہلاک فوجیوں کی وطن واپسی پر حقیقت خود جان لیں گے۔

    مزید پڑھیں: پانچواں روز: روس کے یوکرین پر حملے جاری، کیف پر قبضے کا دعویٰ

    واضح رہے کہ روس نے یوکرین پر حملے کے پانچویں روز ہی کیف پر قبضے کا دعویٰ کردیا تھا۔