Tag: ukrainian soldiers

  • ہتھیار ڈالنے والے یوکرینی فوجیوں کا مستقبل کیا ہوگا؟

    ہتھیار ڈالنے والے یوکرینی فوجیوں کا مستقبل کیا ہوگا؟

    ماریوپول کے ازوستال پلانٹ میں ہتھیار ڈالنے والے یوکرین کے فوجیوں کے مستقبل کا فیصلہ عدالت کرے گی۔

    ڈی پی آر کے رہنما ڈینس پوشیلین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت یوکرین کے عسکریت پسندوں کے مستقبل کا فیصلہ سنائے گی جنہوں نے ماریوپول کے ازوستال پلانٹ میں ہتھیار ڈال دیے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈینس پوشیلین نے کہا کہ جنگی مجرموں اور قوم پرستوں کا تعلق ہے اگر وہ ہتھیار ڈال دیں تو ان کی قسمت کا فیصلہ عدالت کو کرنا چاہیے۔

    پوشیلین نے کہا کہ کچھ لوگوں کے جذبات سے قطع نظر میں نے مختلف آرا سنی لیکن کوئی مخالف ہتھیار ڈال دیتا ہے تو اس کے مستقبل کا فیصلہ عدالت کرتی ہے تاہم ہتھیار ڈالنے والا نازی مجرم ہے تو کورٹ مارشل کے ذریعے اسے سزا دی جائے گی۔

    واضح رہے کہ روسی تحقیقاتی کمیٹی کے تفتیش کار ہتھیار ڈالنے والے ان عسکریت پسندوں سے پوچھ گچھ کرینگے جو ماریوپول میں ازوستال پلانٹ میں چھپے ہوئے تھے۔

    ایجنسی نے بتایا کہ قوم پرستوں کی شناخت قائم کرنے، شہریوں کے خلاف ہونے والے جرائم میں ان کے ملوث ہونے کی جانچ کرنے اور پوچھ گچھ کے دوران حاصل کردہ معلومات کا دوسرے مجرمانہ مقدمات کے ڈیٹا سے موازنہ کرنے کے بعد ان کی قسمت کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    گزشتہ روز روسی وزارت دفاع کے ترجمان ایگور کوناشینکوف نے بتایا تھا کہ 16 مئی سے اب تک 959 عسکریت پسندوں نے ہتھیار ڈال دیے ہیں جن میں 80 زخمی بھی شامل ہیں جن میں سے 51 دونیسک عوامی جمہوریہ کے نووازوسک میں اسپتال میں داخل ہیں۔

  • ہتھیار ڈالنے والے یوکرینی فوجیوں کا تہلکہ خیز انکشاف

    ہتھیار ڈالنے والے یوکرینی فوجیوں کا تہلکہ خیز انکشاف

    ہتھیار ڈالنے والے یوکرینی فوجیوں نے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ کیف نے دونباس میں حملے کی بڑے پیمانے پر منصوبہ بندی کررکھی تھی۔

    ایک غیر ملکی ٹی وی چینل پر دونیٹس پیپلز ریپبلک کی پیپلز ملیشیا کے نائب سربراہ ایڈورڈ باسورین نے براہ راست نشریات میں دعویٰ کیا ہے کہ ہتھیار ڈالنے والے یوکرینی فوجیوں نے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ کیف نے دونباس میں بڑے پیمانے پر حملے کی منصوبہ بندی کررکھی تھی۔

    باسورین نے کہا کہ یوکرینی فوجی جو ڈونیسٹک عوامی جمہوریہ کے آگے ہتھیار ڈال چکے ہیں انہوں نے بھی اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ انہیں بڑے پیمانے پر جنگی کارروائیوں کا تیاری کرائی گئی تھی جس کا مقصد دونباس پر حملہ کرنا تھا۔

    یوکرینی فوجیوں کے اس انکشاف کے بعد ملیشیا کے کمانڈر کا کہنا تھا کہ اگر ہم ایسا نہ کرتے تو عام شہریوں کی ہلاکتیں زیادہ ہوتیں یہی وجہ ہے کہ روس کا فوجی آپریشن بروقت اور جائز تھا۔

    واضح رہے کہ دونباس جنوب مشرقی یوکرین میں ایک تاریخی، ثقافتی اور اقتصادی خطہ ہے جس کے کچھ علاقوں پر روس یوکرین جنگ کے دوران علیحدگی پسند گروپوں نے قبضہ کرلیا ہے جس میں دونیسٹک عوامی جموریہ اور لوگانسک عوامی جمہوریہ شامل ہے۔

    جبکہ دونیتسک مشرقی یوکرین کا صوبے دونیتسک اوبلاست کا انتظامی مرکز ہے لیکن صوبے میں جاری بحران کے باعث ایک عارضی اقدام کے طور پر اس کا انتظامی مرکز مروپل میں منتقل کردیا گیا ہے۔