Tag: Ulmae karam

  • کیا کوئی لڑکی اکیلے عمرہ کرنے جاسکتی ہے؟ علماء کرام کی رائے

    کیا کوئی لڑکی اکیلے عمرہ کرنے جاسکتی ہے؟ علماء کرام کی رائے

    ہر مسلمان مرد و عورت کیلئے عمرے کی ادائیگی باعث شرف ہے جس میں مقدس مقامات کی زیارت اور عبادات کرنا شامل ہے، تاہم کچھ اسلامی قواعد و ضوابط ہیں جن کا خیال رکھنا بے حد ضروری ہے۔

    سب سے اہم سوال جو کل اس حوالے سے اکثر پوچھا جاتا ہے کہ کیا اسلام میں غیر شادی شدہ لڑکی بغیر محرم کے عمرے پر جاسکتی ہے؟ کچھ ایسا ہی ایک سوال اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام شان رمضان کے سیگمنٹ ’عالِم اور عالَم‘ میں ایک خاتون کالر نے علمائے کرام سے پوچھا۔


    جس کے جواب میں مفتی اکمل قادری نے بتایا کہ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جو عورت اللہ تعالی اور روز قیامت پر ایمان رکھتی ہے وہ بغیر شوہر یا محرم کے تین دن کی مسافت کا سفر نہ کرے۔

    مفتی اکمل قادری نے اس حدیث کی وضاحت بیان کرتے ہوئے بتایا کہ سفر کیلئے محرم کا ہونا اوّلین شرط ہے اور اگر ہم کلومیٹرز کی بات کریں تو شہر کی حدود سے نکل کر 92 کلومیٹرز سے زائد کا سفر ہے تو عورت اکیلی سفر نہیں کرسکتی، تاہم دوسری کسی مستثنیٰ صورت میں حالات کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے مشورہ لیا جاسکتا ہے۔

    علامہ رضا داؤدی نے بتایا کہ اس مسئلہ کے حوالے سے فقہ جعفریہ میں بڑی وسعت دی گئی ہے کہ اگر کوئی خاتون اکیلے کہیں جانا چاہتی ہے اور سفر اور راستہ محفوظ ہے اور خود بھی مطمئن ہے تو ضرور جاسکتی ہے، اس کیلئے کوئی ممانعت نہیں۔

  • حقیقی آزادی تحریک: علمائے کرام بھی عمران خان کے شانہ بشانہ چلنے کو تیار

    حقیقی آزادی تحریک: علمائے کرام بھی عمران خان کے شانہ بشانہ چلنے کو تیار

    اسلام آباد: ملک کے جید علمائے کرام نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے حقیقی آزادی تحریک کی بھرپور حمایت کا اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے بڑے مکاتبِ فکر کے نمائندہ ، علمائے کرام نے اسلام آباد میں ملاقات کی، ملاقات میں عمران خان نے مارچ سے متعلق اپنے نقطہ نظر سے علمائے کرام کو آگاہ کیا، ملاقات میں مشائخ،جید مذہبی ودینی شخصیات نے حقیقی آزادی تحریک کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا۔

    مذہبی و دینی شخصیات نے سازش کےنتیجےمیں منتخب جمہوری حکومت کےخاتمے پر تشویش کا اظہار کیا اور عدالتی کمیشن کےقیام سمیت کھلی عدالت میں مراسلے کی تحقیقات کےمطالبےکی بھی تائیدکی۔

    عمران خان سےملاقات کےموقع پر قرارداد کی بھی متفقہ منظوری دی گئی، جس میں کہا گیا کہ پاکستان کلمہ کی بنیاد پر وجود میں آنیوالی اسلامی جمہوری ریاست ہے، ریاست پاکستان میں اقتداراعلیٰ کی واحد مالک خدا کی ذات ہے۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ اسلاموفوبیا کے تدارک کیلئےعمران خان کی خدمات ہیں، عمران خان نے بطور وزیراعظم اسلام کی سربلندی کیلئےغیر معمولی محنت کی، اسلاموفوبیا پر قرارداد کی منظوری عمران خان کی خدمت کی عکاسی کرتی ہے۔

    اس کے علاوہ سیرت رسولﷺکی نصاب میں شمولیت عمران خان کی عقیدت کی علامت ہے جبکہ رحمت اللعالمین اتھارٹی کاقیام بھی عمران خان کی عقیدت کی علامت ہیں، قرارداد میں کہا گیا کہ سازش و مداخلت سے منتخب جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے پر گہری تشویش ہے۔

    ملک کے جید علمائے کرام کی جانب سے پیش کردہ قرارداد میں خفیہ مراسلے پر قومی سلامتی کمیٹی کے دونوں اجلاسوں کے اعلامیوں کی تائید کی گئی اس کے ساتھ ہی عدالتی کمیشن کی تشکیل اور کھلی تحقیقات کے مطالبے کی توثیق کی گئی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کرنےوالوں میں ثروت اعجاز قادری، صاحبزادہ ابوالخیر زبیر،صاحبزادہ حامد رضا، محمد اجمل قادری، مولانا گل نصیب ،ڈاکٹرسبیل اکرام، ناصرشیرازی، مولانا شجاع الملک، ڈاکٹراحسان دانش،سید ضیااللہ شاہ بخاری سمیت دیگر علمائے کرام شامل تھے۔