Tag: ultimatum

  • بنگلادیش میں طلبہ نے ڈیجیٹل کریک ڈاؤن روکنے کے لیے حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا

    بنگلادیش میں طلبہ نے ڈیجیٹل کریک ڈاؤن روکنے کے لیے حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا

    ڈھاکا: بنگلادیش میں طلبہ نے ڈیجیٹل کریک ڈاؤن روکنے اور انٹرنیٹ کی بحالی کے لیے حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلادیش میں سرکاری ملازمتوں میں کوٹا سسٹم کے خلاف شروع ہونے والا احتجاج بدستور جاری ہے، طلبہ نے دیگر متعدد مطالبات کی منظوری کے لیے حکومت کو اب 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔

    طلبہ نے پُرامن مظاہرین پر تشدد کے لیے وزیر اعظم حسینہ واجد سے معافی کا مطالبہ بھی کیا، مظاہرین نے 500 سے زائد گرفتار افراد کی رہائی، جمعے سے نافذ کرفیو ہٹانے، انٹرنیٹ اور جامعات کھولنے کے بھی مطالبات کیے ہیں۔

    امتیازی سلوک کے خلاف طلبہ تحریک کے کوآرڈینیٹر حسنات عبداللہ نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ وہ مکمل شٹ ڈاؤن کی اپنی کال واپس لے رہے ہیں، لیکن ڈیجیٹل کریک ڈاؤن کو روکنے اور انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کو بحال کرنے کے لیے دو روز کی مہلت دے رہے ہیں۔

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ مختلف یونیورسٹیوں میں تعینات سیکیورٹی اہلکاروں کو واپس بلایا جائے، طلبہ کے ہاسٹل کو دوبارہ کھولا جائے اور ایسے اقدامات کیے جائیں کہ طلبہ اپنے کیمپس میں بحفاظت واپس جا سکیں، حکومت کرفیو فوری طور پر ختم کرے اور ملک میں حالات دو دن کے اندر معمول پر لائے جائیں۔

    دوسری طرف حکومت نے مظاہرے روکنے کے لیے دو روز سے جاری عام تعطیل میں مزید ایک روز کی توسیع کر دی، وزیر اعظم حسینہ واجد نے صورت حال بہتر ہونے تک کرفیو ہٹانے سے انکار کرتے ہوئے پُرتشدد مظاہروں کا ذمہ دار اپوزیشن جماعتوں کو قرار دے دیا۔

    واضح رہے کہ ایک ہفتے سے جاری مظاہروں میں اب تک 163 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں، جب کہ ملک بھر میں انٹرنیٹ سروسز جمعرات سے معطل ہیں۔

  • نائیجیرین عالم دین کوعلاج کی شرائط قبول کرنے کیلئے دو گھنٹے کی بھارتی مہلت

    نائیجیرین عالم دین کوعلاج کی شرائط قبول کرنے کیلئے دو گھنٹے کی بھارتی مہلت

    لندن/نئی دہلی: سربراہ انسانی حقوق تنظیم کا کہنا ہے کہ کسی شخص کو علاج کے لیے اپنی شرائط تسلیم کرانا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور بیمار کو بلیک میل کرنے کے مترادف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی حکومت نے نائیجیریا کے شیعہ عالم دین کو اپنے ہاں علاج کے لیے شرائط قبول کرنے کے لیے دو گھنٹے کی مہلت دیتے ہوئے کہا ہے اگر وہ شرائط نہیں مانتے تو وہ ملک چھوڑ دیں۔

    بھارتی حکام نے نائیجیرین عالم دین آیت اللہ شیخ ابراہیم الزکزاکی سے کہا کہ وہ بھارت میں علاج کرانا چاہتے ہیں تو انہیں انڈیا کی شرائط تسلیم کرنا ہوں گی ورنہ وہ ملک چھوڑ دیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے نے یہ واقعہ لندن میں قائم اسلامی انسانی حقوق تنظیم کے سربراہ مسعود شجرہ سے نقل کیا ہے تاہم مسعود شجرہ نے بھارتی حکومت کی وہ شرائط بیان نہیں کیں جنہیں نائیجیریا اسلامک موؤمنٹ آف نائیجیریا کے سربراہ الشیخ الزکزاکی کے سامنے پیش کیا گیا۔

    الشجرہ نے بتایا کہ حال ہی میں مجھے ایک تشویشناک خبر موصول ہوئی جس میں بتایا گیا تھا کہ نائیجیریا کے ایک سرکردہ عالم دین کو بھارت میں علاج کے لیے مشکل کا سامنا ہے۔

    بھارتی حکام نے ان کے سامنے علاج کے لیے کچھ شرائط پیش کیں اور ساتھ ہی کہا کہ وہ ان شرائط کو دو گھنٹے کے اندر قبول کرے ورنہ ملک چھوڑ دیں۔

    مسعود شجرہ کا مزید کہنا ہے کہ بھارتی سیکیورٹی فورسز نے شیعہ عالم دین کے ساتھ بدسلوکی کا مظاہرہ کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں علاج معالجے کے لیے علاج انتہائی خراب ہیں، مریضوں سے مجرموں جیسا سلوک کیا جاتا ہے۔ مریضوں کے پاس بہ حفاظت اور قابل اعتماد علاج کا کوئی ذریعہ نہیں۔

    انسانی حقوق کارکن مسعود شجرہ نے بھارتی حکومت کی طرف سے الشیخ زکزاکی کے ساتھ برتے جانے والے سلوک کو مسترد کردیا۔

    انہوں نے کہا کہ کسی شخص کو علاج کے لیے اپنی شرائط تسلیم کرنا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور بیمار کو بلیک میل کرنے کے مترادف ہے۔

    خیال رہے کہ نائیجیریا کے حکام نے 12 اگست سوموار کے روز اسلامک موؤمنٹ آف نائیجیریا کے سربراہ الشیخ ابراہیم الزکزاکی کو اہلیہ سمیت علاج کے لیے بھارت جانے کی اجازت دی تھی۔

  • کراچی میں صفائی کا حکم: وزیراعلیٰ سندھ کے احکامات کچرے کی نذر

    کراچی میں صفائی کا حکم: وزیراعلیٰ سندھ کے احکامات کچرے کی نذر

    کراچی : وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ کا کراچی بھر سے کچرا اٹھانے کا حکم بھی کچرے کی نذر ہوگیا، شہری انتظامیہ نے بات ایک کان سے سن کر دوسرے کان سے نکال دی۔ دو دن گزر گئے شہر سے کچرا تو دورکی بات ایک تنکا بھی نہیں اٹھایا گیا۔

    Kachra5

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلی سندھ کا الٹی میٹم ختم ہونے میں صرف ایک دن رہ گیا۔ کچراسے بھرا کراچی وزیراعلیٰ سندھ کے احکامات کوچیلنج کررہا ہے۔


    Karachi still not cleaned of garbage despite… by arynews

    وزیراعلی سندھ کے کچرا اٹھانے کا حکم بھی کچرے کی نذر ہوگیا، گٹروں سےابلتا گندہ پانی سائیں کے سخت احکامات کو منہ چڑارہاہے۔

    Kachra2

    کراچی میں آٹھ برسوں میں بھی کچرا نہیں اٹھایا جاسکا تو وزیر اعلیٰ سندھ نے بلدیاتی حکام کو کچرا صاف کرنے کے لیے 3 دن کا الٹی میٹم دیا جس پر تاحال عمل درآمد نہ ہوسکا۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کا بیان محض بیان ہی ہے کیوں کہ شہر میں کچرے کو ٹھکانے لگانے کا بندوبست نہیں کیا گیا۔

    Kachra3

     

    دوسری جانب کچرا اٹھانے کی گاڑیاں چلانے والے ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ تین دن میں کچرا اٹھانا ممکن ہی نہیں۔ کیوں کہ کچرا اٹھانے والی گاڑیوں کی مرمت کے لیے اقدامات نہیں کیے گئے تو کچرا کیسے اٹھایا جا سکتا ہے۔

    Kachra1

    واضح ہدایات کے باوجود شہر کے مختلف علاقوں میں کچرے کے ڈھیر موجود ہیں جس کے باعث وزیر اعلیٰ سندھ کا الٹی میٹم مذاق لگتا ہے۔

    بزرگ وزیراعلیٰ کے رعب و دبدبہ کا اندازہ کچرے سے بھرے نالوں کو دیکھ کر بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ جو باربار احکامات اور فنڈزجاری ہونے کے باوجود صاف نہ ہوسکے۔

    Kachra4

    ٹس سے مس نہ ہونے والی مشینیں دیکھ کر حقیقت معلوم ہو جاتی ہے۔ انتظامی ادارے اگر وزیراعلیٰ سندھ کی بھی نہیں سنیں گے تو کیا کراچی میں کچرا اٹھوانےکیلئے وزیراعظم کو آناہوگا؟

     

  • دھرنے کے شرکاء کو منتشر ہونے کیلئے دو گھنٹے کا الٹی میٹم

    دھرنے کے شرکاء کو منتشر ہونے کیلئے دو گھنٹے کا الٹی میٹم

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نےاسلام آباد ریڈ زون میں مظاہرین کا دھرنا ختم کرانے کیلئے دھرنے کے شرکاء کو دو گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیاہے جسے شرکاء کی جانب سے مسترد کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مظاہرین کو دھرنا ختم کرنے کے لئے 2 گھنٹے کا وقت دیا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے دیئے گئے تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جو مظاہرین دو گھنٹے کے اندررضا کارانہ طور پر ڈی چوک خالی نہیں کریں گے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    آپریشن کیلئے سات ہزار اہلکار تعینات کر دیئے گئے ہیں۔ ایف سی اورپولیس کی بھاری نفری کیبنٹ ڈویژن گیٹ پرپہنچ چکی ہے۔

    ریڈ زون میں داخل ہونے والے سنی تحریک کےسربراہ ثروت اعجازقادری، خادم حسین،افضل قادری اور ڈاکٹر اشرف کیخلاف کار سرکار میں مداخلت کا پرچہ بھی کٹ چکا ہے۔

     


    Protesters refuse to leave after ultimatum by arynews

  • اب بات برطرفی پر نہیں، پھانسی پرختم ہوگی، طاہرالقادری

    اب بات برطرفی پر نہیں، پھانسی پرختم ہوگی، طاہرالقادری

    اسلام آباد :  ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اللہ تعلیٰ نے ہماری پکار سن لی ہے ۔کل اللہ سے شہادت کی التجاء کی تھی ۔

    اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی ٹریبیونل نے قاتلوں کے چہرے سے پردہ ہٹا دیا،  ٹریبیونل کی رپورٹ کے مطابق شہباز شریف کو زمہ دار ٹھرایا ہے۔ حکومت نے ٹریبوبل کی رپورٹ کو بھی چھپا کر رکھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاون وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کی مشاورت کے بغیر نہیں ہوسکتا ، نواز شریف اب آپ بھی نہیں بچ سکتے ہیں،  اب بات برطرفی پر نہیں پھانسی پر ختم ہوگی۔

    طاہرالقادری نے کہا کہ غریبوں کی پکار سننے والا کوئی نہیں ہے،کوئی مظلوم کی آواز سننے کو تیار نہیں ہے ، ایسے میں اگر میں ان کے لئے نہ نکلوں تو کیا کروں ؟،حکمران بیرونِ ملک جا کر علاج کرواتے ہیں اور غریب کو ایک سر درد کی گولی میعسر نہیں ہے، ایسے میں انصاف اور انقلاب کے لئے نہ نکلیں تو کیا کریں ، آئین اور قانون کہاں ہے؟

    انہوں نے جمہوریت کے حوالے سے کہا کہ لوگ بھوکے پیاسے ہیں حکمران عیاشی کررہے ہیں کیا یہ جمہوریت ہے ، اگر یہ جمہوریت ہے تو ایسی جمہوریت پرلعانت ہے،جمہوریت وہ ہوتی ہے جس میں لوگوں کو خوشحالی ملے ، غریب کے چولہ جلے ، کوئی شہری اپنے حق سے محروم نہ رہے، چند لوگ ایوانوں میں بیٹھ کر جمہوریت کا رونا روتے ہیں۔ ہم ایسی جموہریت کو نہیں مانتے جس میں غریب بھوکا رہے۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ ہماری ڈیڈ لائن میں 23 گھنٹے باقی رہ گئے ہیں، سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی ایف آئی آر 21 نامزد افراد کے خلاف درج کی جائے۔ طاہر القادری نے کارکنوں کو ہدایت کی کہ وہ ڈیڈ لائن ختم ہونے سے پہلے کفن منگوا لیں، مجھے رونے والوں کے آنسو نہیں، ان کے خون کے قطرے چاہئیں، خدا کیلئے گھروں سے نکل آﺅ۔

    طاپرالقادری نے پولیس کو مخاطب کر کے کہا کہ پولیس والوں میں لئے بھی لڑرہا ہوں، تمیں خدا اور رسولﷺ کا واسطہ ان غریب ، بھوکے اور مجبور عوام پر گولی مت چلانا اگر گولی چلانے کا دل ہو تو پہلے مجھ پر گولی چلانا ۔ میں نے زندگی میں کبھی بلٹ پروف جیکٹ نہیں پہنی جس معاشرے میرے رسول ﷺ اُمت بھوکی ہو ، اس معاشرے میں زندہ رہنے کا دل نہیں رہا، انہوں نے کہا کہ خدا کی قسم جینے نہیں چاہتا، اب تخت ہوگا یہ تختہ ،فتح ہوگی یہ شہادت ہوگی۔

  • میں نے آج شہادت کی نیت کرلی ہے، طاہرالقادری

    میں نے آج شہادت کی نیت کرلی ہے، طاہرالقادری

    اسلام آباد :پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اب انقلاب آخری مراحلے میں داخل ہوگیا ہے ،حکومت کو مزید 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتا ہوں۔

    اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے شرکا ء نے خطاب میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ انقلاب مارچ کے شرکا ء کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔اللہ آپ کے صبر کو مزید استقامت عطافرمائے، میری آنکھوں نے ایسا نظم و ضبط  آج تک نہیں دیکھا۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ قوم کے بیٹے اور بیٹیوں کا مزید امتحان نہیں لے سکتا ۔ کنٹینر لگا کر لوگوں کو اسلام آباد آنے سے روکا گیا، شرکا ریڈ زون کے رکاوٹوں کو تور کر آئے ہیں۔ جب تک میں بیٹھا ہوں یہاں سے کوئی جانے والا نہیں ہے۔

    انہوں نے حکومت کو اڑتالیس گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ 48 گھنٹے سے پہلے حکومت اور اسمبلی ختم کردو ورنہ دما دم مست قلندر ہوگا، اس کے بعد میری کوئی ذیمنداری نہیں ہوگئی۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت ، اسمبلی کو ناجائز ، ٖغیر آئینی، غیر قانونی سمھجتے ہیں، 2013  کا انتخاب کروانے والا الیکشن کمیشن خود غیر آئینی تھا۔ حکومت مزکرات کر کے وقت ضائع نہ کرے۔

    عمران خان کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں پہلے ہی کہا تھا کہ انتخابات کے بعد سب دھاندلی کی آواز بلند کریں گے، افضل خان نے خود کہا کہ بڑے پیمانے پر دھاندلی کی گئی، اب تحقیقات کی کوئی ضرورت نہیں رہی۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج شہادت کی نیت کرلی ہے،  موت کا ڈر نہیں ہے آج اپنے لئے کفن بھی خرید لیا ہے ۔ یہ کفن یا تو میں میں پہنوں گا یا نواز شریف کا اقدرار پہنے گا، چودہ دنوں میں 1 بار صرف شہادت کے عوض غسل کیا ہے ، شاید یہ میری زندگی کا آخری غسل ہو۔

    طاہر القادری خطاب کے دوران آبدیدہ ہو گئے انہوں نے کہا کہ کوئی ادارہ آواز سننے والا نہیں، حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر جوڈیشل کمیشن بنایا اور خود ہی پیش ہوئے،اسی جوڈیشل کمیشن نے حکومت کے لوگوں سے خود جرح کی لیکن شہباز شریف کے بنائے کمیشن کی رپورٹ کو اب تک شائع کیوں نہیں کیا گیا؟ اپنی بنائی جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو ٹی وی اور اخبا رات میں دیا جائے، انہوں نے کہا کہ اس ملک کے غریبوں کے پاس کفن اور دفن کے سوا کوئی حق نہیں رہ گیا۔

  • حق نہ ملاتو پارلیمنٹ ہاؤس شہدا کاقبرستان ہوگا، علامہ طاہرالقادری

    حق نہ ملاتو پارلیمنٹ ہاؤس شہدا کاقبرستان ہوگا، علامہ طاہرالقادری

    اسلام آباد:  پاکستان عوامی تحریک علامہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ میرے در پر اگر کوئی دشمن بھی آجائے تو میں اس پر اپنا دروازہ بند نہیں کروں گا، شریف برادران بھی آئے تو ان کی بات ضرور سنوں گا اور ان کو اپنی بات بھی سنا کر بھیجوں گا، مذاکرات کے لئے ہر وقت تیار ہیں مگر سانحہ ماڈل ٹاون کے شہداءکے خون سے غداری نہیں کر سکتے۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ اگر نوازشریف اور شہبازشریف بھی بات کرنے آئیں تو انہیں بھی باہر نہیں نکالیں گے ہم اپنے دشمن کی بات بھی سنیں گے لیکن یہ بھی بتانا چاہتے ہیں کہ دنیا کی کوئی طاقت ہمیں ڈرا سکتی ہے اور نہ ہی جھکا سکتی ہے اگر امریکی صدر یا برطانوی وزیراعظم سمیت دنیا کی تمام طاقتیں بھی مل جائیں تو میری گردن تو کاٹ سکتی ہیں لیکن مجھے حق سے نہیں ہٹایا جاسکتا اور دنیا کی کوئی طاقت ہمیں اپنے مشن سے بھی نہیں ہٹاسکتی ۔

    انہوں نے کہا کہ کارکنان بالکل فکر نہ کریں کوئی بھی بات کرنے آئے اس سے ماڈل ٹاؤن کے شہدا کے خون کا سودا نہیں ہوگا، ہمارے مطالبات پورے ہوں گے تو ہمیں حق ملے گا چاہے اس کا جو بھی راستہ ہو لیکن اگر ہمیں حق نہ ملا اور ہمارے ساتھ دھوکہ دہی کی گئی تو حکمرانوں اور اداروں کو بتانا چاہتے ہیں کہ یہاں سب سے پہلی شہادت میری ہوگی اور اگر مجھے شہید کیا گیا تو یہاں ہزاروں شہادتیں اور ہوں گی جس کےبعد پارلیمنٹ ہاؤس شہدا کا قبرستان بن جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ سعد رفیق میرے سے ملاقات کرنے آئے تھے تو میں نے ان سے بھی کہا کہ میرے پاس جو بھی بات کرنے آئے گا میں ان کی بات سنوں گا مگر اپنے شہداءسے غداری نہیں کروں گاجبکہ سعد رفیق نے ملاقات میں کہا کہ ہم سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر بات کرنے کو تیار ہیں۔

  • مذاکرات کامیاب بنانے کے لیے ہرممکن کوشش کی جائے، الطاف حسین

    مذاکرات کامیاب بنانے کے لیے ہرممکن کوشش کی جائے، الطاف حسین

    لندن: ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے مذاکرات کامیاب بنانے کے لیے ہرممکن کوشش کی جائے، الطاف حسین نے اسلام آباد میں صحت اور صفائی کے معاملے پربھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    الطاف حسین نے حکومت اور احتجاجی دھرنے دینے والی جماعتوں کے رہنماوٴں پر زوردیا کہ وہ صرف دکھاوے یافوٹو سیشن کیلئے مذاکرات نہ کریں بلکہ مذاکرات کو بامقصد اور نتیجہ خیز بنانے کیلئے مذاکراتی ٹیم کے ارکان خود کو وقت کی قیدسے آزاد کرکے اس وقت تک مذاکرات کیلئے بیٹھے رہیں جب تک کہ وہ بات چیت کے ذریعہ کسی مثبت حل تک نہیں پہنچ جاتے ۔

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے اسلام آباد میں دھرنوں کے شرکاء کے لیے صفائی کے ناقص انتظامات او ربڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کے باعث وبائی امراض پھوٹنے کے خدشے پر گہری تشویش کا اظہا ر کیا ہے۔

  • انقلابیوں ڈٹے رہنا فتح قریب ہے، ڈاکٹرطاہرالقادری

    انقلابیوں ڈٹے رہنا فتح قریب ہے، ڈاکٹرطاہرالقادری

    اسلام آباد: ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ ہماری جدوجہد سوفیصد آئینی اور قانونی ہے ۔

    اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری کا کہنا تھاکہ سانحہ ماڈل ٹاون کی ایف آئی آردرج ہونے تک مذاکرات نہیں ہوسکتے۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ آئین اس لئے نہیں ہوتا کہ لکھ کر چھوڑ دیا جائے، بلکہ آئین عمل درآمد کرنے کے لئے ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 38 کہتا ہےکہ ہر کسی کو روزگار ملے گا، یہاں ہزاروں لوگ بے روز گار ہیں۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمران ٹیکس چورہیں، کیا قوم کو پتا ہے نواز شریف کتنا ٹیکس دیتے ہیں، جب شریف خاندان نے دھرنادیا تو کیا سپریم کورٹ سے اجازت لی تھی؟

    مذاکرات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ حکومت بندوق رکھ کر مذاکرات کررہی ہے،  مظلوم عوام کو انصاف ملنے تک واپس نہیں جائیں گے۔

  • مذاکرات میں ”کچھ دو اور کچھ لو “کی پالیسی پر عمل کیا جائے، الطاف حسین

    مذاکرات میں ”کچھ دو اور کچھ لو “کی پالیسی پر عمل کیا جائے، الطاف حسین

    لندن: ایم کیو ایم کےقائدالطاف حسین نےتازہ ترین سیاسی صورتحال پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے حکومت،تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک سےصبر و تحمل سےکام لینےکی اپیل کردی۔

    الطاف حسین نے رہنماوٴں سےپُرزوراپیل کی کہ وہ اپنے احتجاج کو پرامن رکھیں اوراپنی تقاریرمیں شائستگی اختیار کریں۔انہوں نے کہا جمہوریت میں اختلاف رائے کا حق سب کو حاصل ہوتا ہے لیکن اختلاف کو دشمنی میں ہرگز تبدیل نہیں کرنا چاہیے۔۔انھوں نے کہا ہمیشہ خیال رکھناچاہیئےملک صرف حکمرانوں یاحکمراں جماعت کاہی نہیں بلکہ اپوزیشن جماعتوں اوردھرنے دینے والوں کا بھی ہے۔۔ ملک کی سلامتی وبقاء اوراستحکام کی ذمہ داری بھی سب پر عائد ہوتی ہے ۔

    الطاف حسین نے حکومت سے دردمندانہ اپیل کی کہ دھرنے دینے والوں کے خلاف دھمکی آمیز رویہ یا طاقت کا استعمال کرنے سے گریز کریں، ان کا کہنا تھا معاملات کوافہام وتفہیم سے حل کرنے کیلئےمذاکرات کاجو عمل شروع کیا تھا کوئی وقت ضائع کیے بغیر اس کافی الفور دوبارہ آغاز کیاجائے، مذاکرات میں ”کچھ دو اور کچھ لو “کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے ایسے حل کی طرف جائیں جہاں کسی کی بھی عزت نفس مجروح نہ ہو، الطاف حسین نے حکومت اور دھرنےدینے والوں سے اپیل کی کہ بات چیت کے ذریعہ جلد ازجلد قابل قبول حل تلاش کرلیں ورنہ ایسا نہ ہوکہ ریاست ملک کی سلامتی وبقاء کیلئے مداخلت کرنے پرمجبورہو ۔