Tag: Ultra-processed Foods

  • الٹرا پروسیسڈ فوڈ کتنے نقصان دہ ہیں؟

    الٹرا پروسیسڈ فوڈ کتنے نقصان دہ ہیں؟

    دور جدید میں محفوظ شدہ کھانوں کا استعمال بہت تیزی سے بڑھتا جارہا ہے، جس کے مضر اثرات یقیناً ہماری صحت پر پڑرہے ہیں۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ الٹرا پروسیسڈ فوڈز (کیمیکلز کی مدد سے محفوظ کیے گئے کھانوں) کے طویل مدتی اثرات انتہائی خطرناک ہیں کیونکہ ان کھانوں میں انرجی ویلیو کم اور کیلوریز زیادہ ہوتی ہے۔

    برطانوی تعلیمی ادارے میں کی جانے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر الٹرا پروسیسڈ کھانوں کا استعمال طویل عرصے تک کیا جائے تو جسم میں کینسر کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گیسٹرو انٹرلوجسٹ پروفیسر ڈاکٹر امان اللہ عباسی نے الٹرا پروسیسڈ فوڈز کے نقصانات سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ الٹرا پروسیسڈ فوڈز حاملہ خواتین کیلئے بہت نقصان دہ ہے جس کا براہ راست اثر ہونے والے بچے پر پڑتا ہے، ان کا زیادہ استعمال موٹاپا، کینسر، ٹائپ 2 ذیابیطس، ڈپریشن، ڈیمنشیا کا سبب بنا سکتا ہے۔

    ڈاکٹر امان اللہ عباسی نے کہا کہ اس طرح کے کھانوں سے وقتی طور پر تو پیٹ بھر جاتا ہے مگر کچھ ہی دیر بعد دوبارہ بھوک لگنے لگتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپنے کھانوں میں عام تازہ غذا اور چکی کا آٹا استعمال کریں، حتیٰ کہ ڈبل روٹی سے بھی اجتناب کریں کیونکہ ان کو تازہ رکھنے کیلئے بھی اس میں بھی کیمیکل استعمال کیا جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ الٹرا پروسیسڈ فوڈز (یو پی ایف) کی اصطلاح 15 سال قبل بنائی گئی تھی لیکن یہ برطانیہ میں ہماری خوراک کا قریب نصف حصہ ہے۔

    براؤنڈ بریڈ کے ٹکڑوں سے تیار شدہ کھانے اور آئس کریم، اس کی مختلف اقسام ہیں جنہیں الگ الگ طرح کی پروسیسنگ سے تیار کیا جاتا ہے۔

    ان میں پریزرویٹو، آرٹیفیشل سویٹنر (مصنوعی چینی) اور ایملسیفائر (کھانے کے مختلف اجزا ملانے کے لیے استعمال کیا جانے والا ایڈیٹو) جیسے اجزا استعمال ہوتے ہیں جن سے عام طور پر گھروں میں کھانا نہیں بنایا جاتا۔

    الٹرا پروسیسڈ فوڈز کیا ہیں؟

    الٹرا پروسیسڈ کھانوں کو کاسمیٹک فوڈز کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، یہ فوڈز کئی مراحل سے گزرتے ہیں، اور اس دوران ان میں سے تمام قسم کے اچھے عناصر ختم ہو جاتے ہیں، یہ دراصل فیکٹری میں بنا ہوا کھانا ہوتا ہے، اور اس میں صرف کیلوری رہ جاتی ہے، اس میں کثیر مقدار میں چینی اور فائبر ہوتے ہیں لیکن پروٹین کی مقدار بہت کم ہوتی ہے۔

  • الٹرا پروسیسڈ کھانے شوق سے کھانے والوں کو ایک بڑے خطرے کا سامنا

    الٹرا پروسیسڈ کھانے شوق سے کھانے والوں کو ایک بڑے خطرے کا سامنا

    طبی ماہرین نے الٹرا پروسیسڈ فوڈز شوق سے کھانے والوں کو کینسر کے بڑے خطرے سے خبردار کیا ہے۔

    لندن کے امپیریل کالج کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر الٹرا پروسیسڈ کھانوں کا استعمال طویل عرصے تک کیا جائے تو جسم میں کینسر کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

    الٹرا پروسیسڈ کھانوں میں پانی کی مقدار کم اور چینی کی مقدار ضرورت سے زیادہ ہوتی ہے، ایسی اشیا کھانے سے پیٹ تو بھر جاتا ہے لیکن وزن میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ الٹرا پروسیسڈ فوڈز کو خوراک میں شامل کرنا صحت کے لیے سب سے زیادہ خطرناک ہے۔

    الٹرا پروسیسڈ فوڈز کیا ہیں؟

    الٹرا پروسیسڈ کھانوں کو کاسمیٹک فوڈز کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، یہ فوڈز کئی مراحل سے گزرتے ہیں، اور اس دوران ان میں سے تمام قسم کے اچھے عناصر ختم ہو جاتے ہیں، یہ دراصل فیکٹری میں بنا ہوا کھانا ہوتا ہے، اور اس میں صرف کیلوری رہ جاتی ہے، اس میں کثیر مقدار میں چینی اور فائبر ہوتے ہیں لیکن پروٹین کی مقدار بہت کم ہوتی ہے۔

    الٹرا پروسیسڈ فوڈز میں کیا کیا شامل ہوتا ہے؟

    انسٹینٹ نوڈلز اور سوپ

    ریڈی ٹو ایٹ میلز

    پیکڈ اسنیکس

    کولڈ ڈرنکس

    کیک، بسکٹ، ڈبا بند مٹھائی

    پیزا، پاستا، برگر وغیرہ

    کینسر کا خطرہ

    لندن کے امپیریل کالج کے ایک مصنف ایزتر ویمس نے اپنی تحقیق میں کہا ہے کہ الٹرا پروسیسڈ فوڈ نہ صرف کینسر کے خطرے کو بڑھاتا ہے بلکہ یہ صحت کے لیے سب سے زیادہ نقصان دہ کھانا بھی ہے، زیادہ تر الٹرا پروسیسڈ فوڈ بچے اور بالغ کھاتے ہیں، جس کی وجہ سے صحت پر بدترین اثرات مستقبل میں نظر آئیں گے۔

    ایک تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ الٹرا پروسیسڈ فوڈ کا تعلق موٹاپے، ٹائپ ٹو ذیابیطس اور قلبی امراض سے بھی ہے، جن میں ہارٹ اسٹروک اور ہارٹ اٹیک جیسے مسائل شامل ہیں۔

    ای کلینیکل میڈیسن نامی جریدے میں شائع شدہ مقالے کے مطابق محققین کا کہنا ہے کہ الٹرا پروسیسڈ فوڈ کا استعمال رحم کے کینسر اور دماغ کے کینسر کے خطرے کو بڑھاتا ہے، انھوں نے نشان دہی کی کہ کینسر سے مرنے والوں میں سے زیادہ تر میں بیضہ دانی اور چھاتی کے کینسر سے متاثر تھے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر الٹرا پروسیسڈ فوڈ کی مقدار میں 10 فی صد اضافہ کیا جائے تو کینسر ہونے کا خطرہ تقریباً 2 فی صد تک بڑھ جاتا ہے، ان کھانوں سے رحم کے کینسر کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

    ریسرچ اسٹڈی کے دوران دیکھا گیا کہ الٹرا پروسیسڈ فوڈ کے استعمال میں ہر 10 فی صد اضافے کے بعد کینسر سے ہونے والی اموات میں 6 فی صد کا اضافہ ہوا۔