Tag: Umar Akmal

  • عمر اکمل نے معافی مانگ لی

    عمر اکمل نے معافی مانگ لی

    لاہور: عمر اکمل نے اپنی غلطی کا اعتراف کر لیا، اور سب سے معافی مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق کرکٹر عمر اکمل نے اپنی غلطی کا اعتراف کر لیا، انھوں نے کہا کہ 17 ماہ قبل مجھ سے ایسی غلطی ہوئی جس سے کرکٹ اور میرے کیریئر کو نقصان ہوا۔

    انھوں نے کہا کہ غلطی یہ تھی کہ کچھ لوگوں نے مجھ سے رابطہ کیا جسے میں وقت پر رپورٹ نہ کر سکا، میں اعتراف کرتا ہوں کہ میری غلطی کی وجہ سے پاکستان کی کرکٹ کی بدنامی ہوئی۔

    عمر اکمل نے جرمانہ ادا کر دیا

    وکٹ کیپر بیٹسمین نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ میں پاکستان کرکٹ بورڈ، اپنی فیملی اور دنیا بھر میں کرکٹ فینز سے معافی مانگتا ہوں۔

    عمر اکمل نے ویڈیو پیغام میں یہ اعتراف کیا کہ ان سے کچھ لوگوں نے رابطہ کیا تھا لیکن انھوں نے بروقت پی سی بی اینٹی کرپشن کو اس کے بارے میں نہیں بتایا، انھوں نے کہا کہ فکسنگ کی پیش کش کے بارے میں بروقت نہ بتانے پر مجھے 12 ماہ کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا۔

    انھوں نے کھلاڑیوں کے لیے پیغام دیا کہ وہ ملک اور کھیل کے سفیر ہیں، انھیں کسی بھی مشکوک سرگرمی سے دور رہنا چاہیے، کوئی مشکوک شخص ان سے رابطہ کرتا ہے تو پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ کو آگاہ کیا جائے۔

  • عمر اکمل کیلئے ایک اور پریشانی : پی سی بی نے درخواست مسترد کردی

    عمر اکمل کیلئے ایک اور پریشانی : پی سی بی نے درخواست مسترد کردی

    لاہور : عمر اکمل کی جانب سے جرمانے کی رقم قسطوں میں ادا کرنے کی درخواست پی سی بی نے مسترد کردی، عہدیداران کا کہنا ہے کہ ایسا نہیں لگتا کہ انہیں مالی پریشانی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے قومی کرکٹر عمر اکمل پر عائد جرمانے کی قسطوں میں ادائیگی کی درخواست مسترد کردی ہے۔

    پی سی بی عہدیداران کا کہنا ہے کہ عمر اکمل پہلے یکمشت جرمانہ ادا کریں پھر ری ہیپ پروگرام شروع کریں گے۔ عمر اکمل کے ٹیکس ریٹرن سے نہیں لگتا کہ انہیں کسی قسم کی مالی دشواری ہے۔

    عمر اکمل کو 2 مختلف واقعات میں پی سی بی اینٹی کرپشن کوڈ کے آرٹیکل 2.4.4 کی خلاف ورزی پر 17 مارچ کو نوٹس آف چارج جاری کیا گیا تھا۔ اینٹی کرپشن ٹربیونل کے روبرو پیشی کی درخواست نہ کرنے پر پی سی بی نے عمر اکمل کا معاملہ 9 اپریل کو چیئرمین ڈسپلنری پینل کو بھجوادیا تھا۔

    واضح رہے کہ میچ فکسنگ کیس میں کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت نے عمر اکمل پر 42 لاکھ 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا تھا اور عمر اکمل نے پی سی بی کو مالی حالات کی وجہ سے جرمانے کی اقساط کرنے کی درخواست دی تھی۔

    عمراکمل اب تک جرمانہ ادا نہیں کرسکے ان کی درخواست بھی مسترد ہوچکی ہے عمر اکمل اگر رواں سال کا ڈومیسٹک سیزن کھیلنا چاہتے ہیں تو انہیں جلد جرمانہ ادا کرکے ری ہیب پروگرام مکمل کرنا پڑے گا، ورنہ پی ایس ایل کے ڈرافٹس میں بھی واپسی مشکل ہو جائے گی۔

    خیال رہے کہ عمر اکمل پر 3 سال کی پابندی عائد کی ہے جو 20 فروری 2020 یعنی عمراکمل کی معطلی کے روز سے نافذ العمل ہے۔ نااہلی کی دونوں مدتوں پر ایک ساتھ عمل جاری ہے۔ عمر اکمل اب 19 فروری 2023 کو دوبارہ کرکٹ کی سرگرمیوں میں شرکت کے اہل ہوں گے۔

  • عالمی ثالثی عدالت نے کرکٹر عمر اکمل کیس کا فیصلہ سنادیا

    عالمی ثالثی عدالت نے کرکٹر عمر اکمل کیس کا فیصلہ سنادیا

    لاہور: عالمی ثالثی عدالت نے کرکٹر عمر اکمل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے قومی ٹیم کے مڈل آرڈر بلے باز کو 12 ماہ کی پابندی اور بیالیس لاکھ پچاس ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ثالثی عدالت نے انڈیپنڈنٹ ایڈجوڈیکٹر کے فیصلے کے خلاف پاکستان کرکٹ بورڈ اور عمر اکمل کی جانب سے دائر کردہ اپیلوں پر فیصلہ سنادیا ہے۔

    فیصلے میں پی سی بی کوڈ آف کنڈکٹ کی شق 2.4.4کی ایک مرتبہ خلاف ورزی کرنے پر عمر اکمل پر 12 ماہ کی پابندی اور 42 لاکھ 50ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا گیا ہے۔

    تاہم عالمی ثالثی عدالت نے عمر اکمل کی سزا ڈیڑھ سال سے کم کرکے ایک سال کردی ہے، عمر اکمل کو پی سی بی اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی پر تین سال کی سزا سنائی گئی تھی۔

    پی سی بی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بیس فروری دوہزار بیس کو معطلی کا شکار ہونے والے عمر اکمل اب 42 لاکھ 50 ہزار روپے جرمانے کی رقم جمع کرانے کے ساتھ پی سی بی کے سیکیورٹی اور اینٹی کرپشن ڈپارٹمنٹ کے طے شدہ ری ہیب پروگرام پر عمل کرکے دوبارہ مسابقتی کرکٹ کھیلنے کے اہل ہوں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پی سی بی نے عمر اکمل کی سزا میں کمی کے خلاف اپیل دائر کر دی

    واضح رہے کہ عمراکمل پربکیز سے ملنے اور فکسنگ کی آفر رپورٹ نہ کرنےکا الزام تھا، جس کے باعث عمراکمل پر بیس فروری دو ہزار بیس کو تین سال کی پابندی عائدکی گئی تھی، سزامیں کمی کیخلاف پی سی بی نے عالمی ثالثی عدالت سے رجوع کیاتھا۔

    فیصلہ آنے کے کرکٹر عمراکمل کا کہنا تھا کہ ریلیف پر اللہ کا شکر گزار ہوں، فیلڈ میں آنا چاہتاہوں اور کرکٹ کھیلنا چاہتاہوں۔

  • عمر اکمل کیس، عالمی ثالثی عدالت میں کرکٹ بورڈ کی درخواست منظور

    عمر اکمل کیس، عالمی ثالثی عدالت میں کرکٹ بورڈ کی درخواست منظور

    لاہور: کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت نے قومی کرکٹر عمر اکمل کے خلاف پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی ویڈیو لنک سماعت کی درخواست منظور کرلی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق قومی کرکٹر عمر اکمل کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا، کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت نے عمر اکمل کے خلاف پی سی بی کی ویڈیو لنک سماعت کی درخواست منظور کرلی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عمر اکمل کے خلاف سماعت دسمبر میں ہونے کا امکان ہے، عمر اکمل کو 2 نومبر تک اپنی دستیابی کے بارے میں آگاہ کرنا ہوگا۔

    واضح رہے کہ اینٹی کرپشن ٹریبونل نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں عمر اکمل کو تین سال کی سزا سنائی تھی جس کو عمراکمل نے چیلنج کیا تھا اور پھر سزا 18 ماہ کردی گئی تھی۔

    پی سی بی نے عمر اکمل کی 18 ماہ کی سزا کو عالمی ثالثی عدالت میں چیلنج کررکھا ہے۔

    یاد رہے کہ کھیلوں کی ثالثی عدالت میں پی سی بی اور عمر اکمل فریقین ہیں، عمر اکمل نے سزا میں کمی کے لیے جبکہ پی سی بی نے سزا کم ہونے پر اپیل دائر کررکھی ہے۔

    رواں سال ستمبر میں پی سی بی نے کھیلوں کی ثالثی عدالت سے عمر اکمل کیس کی سماعت ویڈیو لنک پر کرنے کی درخواست کی تھی، پی سی بی نے درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ ویڈیو لنک سماعت سے فریقین کے اخراجات کم ہوں گے۔

  • کرکٹر عمر اکمل کی مشکلات میں مزید اضافہ

    کرکٹر عمر اکمل کی مشکلات میں مزید اضافہ

    لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے کھیلوں کی ثالثی عدالت سے عمر اکمل کیس کی سماعت ویڈیو لنک پر کرنے کی درخواست کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے کھیلوں کی ثالثی عدالت سے عمر اکمل کیس کی سماعت ویڈیو لنک پر کرنے کی درخواست کردی، پی سی بی نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ ویڈیو لنک سماعت سے فریقین کے اخراجات کم ہوں گے۔

    واضح رہے کہ کھیلوں کی ثالثی عدالت میں پی سی بی اور عمر اکمل فریقین ہیں، عمر اکمل نے سزا میں کمی کے لیے جبکہ پی سی بی نے سزا کم ہونے پر اپیل دائر کررکھی ہے۔

    مزید پڑھیں: عمر اکمل نے سزا کے خلاف عالمی ثالثی عدالت سے رجوع کر لیا

    آزاد ایڈجیوڈیکٹر نے عمر اکمل کی سزا 36 ماہ سے کم کرکے 18 ماہ کردی تھی، ثالثی عدالت نے فریقین سے اپیلوں کا پہلے ہی تبادلہ کردیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی اور عمر اکمل دونوں فریقین 20 روز میں کارروائی مکمل کرکے ثالثی عدالت کو جواب دیں گے۔

    یاد رہے کہ دو مختلف مواقع پر پی سی بی کے اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کرنے کی وجہ سے عمر اکمل پر تین سال کی پابندی عائد کی گئی تھی۔

    چیئرمین ڈسپلنری پینل جسٹس ریٹائرڈ فضلِ میراں چوہان نے 27 اپریل کو مختصر فیصلہ سناتے ہوئے عمر اکمل پر 3 سال کے لیے ہر قسم کی کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کی تھی۔

  • بدعنوانی کیس : عمر اکمل کی سزا کیخلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ

    بدعنوانی کیس : عمر اکمل کی سزا کیخلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ

    لاہور : پاکستانی کرکٹر عمر اکمل پر بدعنوانی کے معاملے میں تین سال کی پابندی کے خلاف ان کی اپیل کا فیصلہ محفوظ کرلیا گیا، ان کے وکیل کا کہنا ہے کہ امید ہے عمر اکمل کو انصاف ملے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپاٹ فکسنگ کی ناکام کوشش و تنازعات سے بھرپور کیرئیر رکھنے والے عمر اکمل کی سزا کم کرنے کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا ہے۔

    لاہور میں موجود نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں خود مختار ایجوڈ کیٹر جسٹس ریٹائرڈ فقیر محمد کھوکھر نے عمر اکمل کی اپیل پر سماعت کی۔ سماعت تین گھنٹے تک جاری رہی اور فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔

    عمر اکمل کے وکیل طیب رضوی کا کہنا ہے کہ کرکٹر کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے لیکن وہ پرامید ہیں کہ آزاد ایڈجوڈیکٹر سے انصاف ملے گا۔

    دو مختلف مواقع پر پی سی بی کے اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کرنے کے سبب عمر اکمل پر تین سال کی پابندی عائد کی گئی ہے، پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق چیئرمین ڈسپلنری پینل جسٹس ریٹائرڈ فضلِ میراں چوہان نے 27اپریل کو مختصر فیصلہ سناتے ہوئے عمر اکمل پر 3 سال کے لیے ہر قسم کی کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کی تھی۔

    مزید پڑھیں : عمر اکمل نے پابندی کیخلاف اپیل دائر کر دی

    پی سی بی نے اس سے پہلے اکمل پر آرٹیکل 2.4.4 کے خلاف ورزیوں کے کیس کی سماعت کی تھی۔ اکمل نے پاکستان کی جانب سے 16 ٹیسٹ، 121 ون ڈے اور 84 ٹی -20 مقابلے کھیلے ہیں جس میں انہوں نے بالترتیب1003، 3194 اور 1690رنز بنائے ہیں، انہوں نے اپنا آخری مقابلہ گزشتہ سال اکتوبر میں کھیلا تھا۔

  • ’’عمر اکمل کیساتھ بھی آفریدی اور اختر والا رویہ اختیار کرنا چاہئے تھا‘‘

    ’’عمر اکمل کیساتھ بھی آفریدی اور اختر والا رویہ اختیار کرنا چاہئے تھا‘‘

    لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر کامران اکمل اپنے بھائی عمر اکمل کے دفاع میں ایک بار پھر سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز کامران اکمل کا کہنا ہے کہ ٹیم مینجمنٹ کو عمر اکمل کے ساتھ بھی شاہد آفریدی اور شعیب اختر کی طرح نرم رویہ اختیار کرنا چاہئے تھا۔

    کامران اکمل کے مطابق چھوٹے بھائی عمر اکمل کے ساتھ ٹیم مینجمنٹ کو مختلف طریقوں سے سلوک کرنا چاہئے تھا تاکہ ٹیم کو تنازعات سے دور رکھا جاسکے۔

    انہوں نے عمر کے معاملے کا موازنہ شاہد آفریدی اور شعیب اختر سے کرتے ہوئے کہا کہ قومی کرکٹ ٹیم میں میدان میں سرگرمیاں کوئی نئی بات نہیں، ٹیم مینجمنٹ اور کپتان کو معلوم ہونا چاہئے کہ ایسے کھلاڑیوں سے کیسے نمٹنا ہے، انزی بھائی نے شعیب، آصف اور آفریدی کو سنبھالنے کے طریقے کو دیکھا، اگر عمر کے ساتھ بھی یہی سلوک کیا جاتا تو معاملات اس نہج تک نہ پہنچتے۔

    وکٹ کیپر بلے باز نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں عمدہ کارکردگی کے باوجود انہیں جان بوجھ کر قومی ٹیم سے دور رکھا گیا تھا، پچھلے پانچ سالوں کے دوران ڈومیسٹک کرکٹ اور پی ایس ایل میں کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے لیکن اس کے باوجود ٹیم میں موقع نہ دینا سمجھ سے بالاتر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں کارکردگی کے باوجود مجھے پسند نہ پسند کی بھینٹ چڑھایا گیا کچھ کوچز مجھے پسند نہیں کرتے یہی وجہ ہے کہ میں کنارے پر ہی رہا۔

    کامران اکمل کے مطابق انہیں ٹیسٹ اور ٹی ٹوینٹی سے دور رکھنا غیرمنصفانہ ہے کیونکہ میں صرف بلے باز کی حیثیت سے کھیل سکتا ہوں، اگر میتھیو ویڈ اوسطاً 18 سے 20 سے واپسی کرسکتے ہیں تو میں کیوں نہیں میرا بیٹنگ ایوریج 60 کے قریب ہے۔

  • عمر اکمل کی سزا کیخلاف اپیل : سماعت کے لیے جج کی تقرری

    عمر اکمل کی سزا کیخلاف اپیل : سماعت کے لیے جج کی تقرری

    لاہور : پاکستانی کرکٹر عمر اکمل پر بدعنوانی کے معاملے میں تین سال کی پابندی کے خلاف ان کی اپیل کی سماعت پاکستان سپریم کورٹ کے سابق جج فقیر محمد کھوکھر کریں گے۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عمر اکمل کی اپیل پر سماعت کے لیے تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

    کرکٹ بورڈ کے مطابق عمر اکمل کی اپیل پر سماعت کے لیے تاریخ کا تعین انڈیپینڈنٹ ایڈجیوڈیکٹر کریں گے۔ جونہی تاریخ کا فیصلہ ہوگا، پی سی بی اس کاا اعلان کردے گا، یاد رہے کہ عمر اکمل پر پابندی کا فیصلہ 27 اپریل کو سنایا گیا تھا۔

    دو مختلف مواقع پر پی سی بی کے اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کرنے کے سبب عمر اکمل پر تین سال کی پابندی عائد کی گئی ہے، پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق چیئرمین ڈسپلنری پینل جسٹس ریٹائرڈ فضلِ میراں چوہان نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے عمر اکمل پر 3 سال کے لیے ہر قسم کی کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کی تھی۔

    مزید پڑھیں : عمر اکمل نے پابندی کیخلاف اپیل دائر کر دی

    پی سی بی نے اس سے پہلے اکمل پر آرٹیکل 2.4.4 کے خلاف ورزیوں کے کیس کی سماعت کی تھی۔ اکمل نے پاکستان کی جانب سے 16 ٹیسٹ، 121 ون ڈے اور 84 ٹی -20 مقابلے کھیلے ہیں جس میں انہوں نے بالترتیب1003، 3194 اور 1690رنز بنائے ہیں، انہوں نے اپنا آخری مقابلہ گزشتہ سال اکتوبر میں کھیلا تھا۔

  • عمر اکمل کیس کی سماعت 27 اپریل کو ہوگی

    عمر اکمل کیس کی سماعت 27 اپریل کو ہوگی

    لاہور: کرکٹر عمر اکمل کیس کی سماعت 27 اپریل کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیسٹ کرکٹر عمر اکمل کیس کی سماعت 27 اپریل کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں ہوگی، عمر اکمل پر میچ فکسنگ کی پیشکش رپورٹ نہ کرنے کا الزام ہے۔

    عمر اکمل نے الزامات کے خلاف جرح نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، سماعت ڈسپلنری کمیٹی کے سربراہ جسٹس (ر) فضل میراں چوہان کریں گے۔

    واضح رہے کہ 9 اپریل کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے عمر اکمل کے معاملے کو ڈسپلنری پینل کے سپرد کیا تھا۔

    گزشتہ ماہ پی سی بی نے عمر اکمل کو اینٹی کرپشن کوڈ کے آرٹیکل 2.4.4 کی 2 مرتبہ خلاف ورزی کرنے پر چارج کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں: عمر اکمل کا معاملہ ڈسپلنری پینل کے سپرد

    یہ آرٹیکل کسی بھی فرد کی جانب سے کرپشن کی پیشکش کے بارے میں پی سی بی ویجلنس اینڈ سیکورٹی ڈیپارٹمنٹ کو (بغیر کسی غیر ضروری تاخیر سے) آگاہ نہ کرنا ہے۔

    عمر اکمل نے دی گئی مہلت میں اپنا جواب پی سی بی کو جمع کروا دیا تھا اور ذرائع کا کہنا تھا کہ عمر اکمل طے شدہ سزا پر اصرار کر رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ عمر اکمل کو 20 فروری 2020 کو عبوری طور پر معطل کیا گیا تھا۔ عمراکمل کواینٹی کرپشن کوڈکےتحت معطل کیاگیا تھا اورانکوائری مکمل ہونے تک وہ کسی طرح کی کرکٹ میں حصہ نہیں لےسکتے۔

  • عمر اکمل کا معاملہ ڈسپلنری پینل کے سپرد

    عمر اکمل کا معاملہ ڈسپلنری پینل کے سپرد

    لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے عمر اکمل کا معاملے ڈسپلنری پینل کے سپرد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیسٹ کرکٹر عمر اکمل کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا، پی سی بی نے عمر اکمل کے معاملے کو ڈسپلنری پینل کے سپرد کردیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈسپلنری پینل کے چیئرمین لاہور ہائیکورٹ کے سابق جج فضل میراں ہوں گے، چیئرمین ڈسپلنری پینل نوٹس آف چارج میں جرائم کی تصدیق کے بعد فیصلہ سنائیں گے۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ڈسپلنری پینل کا فیصلہ آنے تک پی سی بی معاملے پر مزید کوئی تبصرہ نہیں کرے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ پی سی بی نے عمر اکمل کو اینٹی کرپشن کوڈ کے آرٹیکل 2.4.4 کی 2 مرتبہ خلاف ورزی کرنے پر چارج کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں: عمر اکمل کو اینٹی کرپشن کوڈ کے تحت چارج کر دیا گیا

    یہ آرٹیکل کسی بھی فرد کی جانب سے کرپشن کی پیشکش کے بارے میں پی سی بی ویجلنس اینڈ سیکورٹی ڈیپارٹمنٹ کو (بغیر کسی غیر ضروری تاخیر سے) آگاہ نہ کرنا ہے۔

    عمر اکمل نے دی گئی مہلت میں اپنا جواب پی سی بی کو جمع کروا دیا ہے اور ذرائع کا کہنا ہے کہ عمر اکمل طے شدہ سزا پر اصرار کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ عمر اکمل کو 20 فروری 2020 کو عبوری طور پر معطل کیا گیا تھا۔ عمراکمل کواینٹی کرپشن کوڈکےتحت معطل کیاگیا تھا اورانکوائری مکمل ہونے تک وہ کسی طرح کی کرکٹ میں حصہ نہیں لےسکتے۔

    عمر اکمل کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا حصہ تھے تاہم معطلی کے بعد انہیں ڈراپ کر دیا گیا تھا اور ان کی جگہ متبادل کھلاڑی شامل کیا گیا۔