Tag: Umrah visitors

  • امارات کے عمرہ زائرین کے لیے خاص ہدایات جاری

    امارات کے عمرہ زائرین کے لیے خاص ہدایات جاری

    متحدہ عرب امارات کی وزارت صحت نے عمرہ اور حج پر جانے والوں کے لیے خاص ہدایات جاری کرتے ہوئے انفلوائنزا ویکسین کو لازمی قرار دے دیا ہے، جبکہ عمل درآمد منگل 26 مارچ 2024 سے کیا جائے گا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اماراتی وزارت صحت اور کمیونٹی پروٹیکشن کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ یو اے ای سے عمرہ پر جانے والے تمام لوگوں کو ویکسینیشن کی تمام مطلوبہ بنیادی خوراکیں لازمی لینا ہوں گی۔

    وزارت صحت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ منگل 26 مارچ 2024 سے عمرہ پر جانے والے تمام افراد کے لیے انفلوائنزا ویکسینیشن کارڈ پیش کرنا ضروری ہوگا۔

    وزارت کے مطابق عمرہ پرجانے کے خواہشمندوں کو چاہئے کہ وہ سفر سے کم از کم 10 روز قبل ویکسین لگوانے کا اہتمام کریں تاکہ فلو وائرس سے صحیح معنوں میں حفاظت ہوسکے۔

    محکمہ صحت عامہ اوراحتیاطی امور کی ڈائریکٹر ڈاکٹر ندی المرزوقی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ حفاظتی ویکسین لگانے والے مختلف قسم کے امراض سے محفوظ ہوجاتے ہیں۔

    عمرہ اور حج کے مسافروں سے ڈاکٹر المزروقی کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ مناسک کی ادائیگی کے دوران صحت مسائل سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل کریں اور سفر کے دوران گرمی، تھکن اور جسمانی دباؤ سے بھی بچیں جس سے بعض اوقات بیماری اور صحت مسائل میں مبتلا ہونے کے امکانات میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

    مسجد الحرام میں مطوفین کی تعداد بڑھادی گئی

    ضرورت اس بات کی ہے کہ عمرہ اور حج پر جانے والے خاص طور پر معمر، حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین پہلی فرصت میں ویکسین لگوانے کا اہتمام کریں۔

  • عمرہ زائرین کیلئے انشورنس اسکیم کے حوالے سے اہم خبر

    عمرہ زائرین کیلئے انشورنس اسکیم کے حوالے سے اہم خبر

    مکہ مکرمہ : سعودی حکومت کی جانب سے عمرہ زائرین کو دی جانے والی میڈیکل انشورنس کی اسکیم سے متعلق کہا گیا ہے کہ زائر کو دو صورتوں میں کلیم کی ادائیگی نہیں کی جائے گی۔

    سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی وزارت حج و عمرہ کا کہنا ہے کہ ملک میں قیام کے دوران زائر طبعی موت مرجاتا ہے یا کسی وجہ سے مکمل مفلوج ہوجاتا ہے تو اسے انشورنس اسکیم کے تحت کسی بھی خسارے اور نقصان، بالواسطہ ہو یا بلاواسطہ ذمہ داری کا کلیم نہیں دیا جائے گا۔

    اس کے علاوہ دوسری صورت میں عمرہ انشورنس اسیکم ہولڈر نے کوئی ایسا کام کیا جس کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوگئی یاوہ مکمل طور پر مفلوج ہوگیا تب بھی اسے انشورنس اسکیم کے تحت کسی قسم کا کوئی کلیم نہیں دیا جائے گا۔

    سعودی وزارت حج و عمرہ کے مطابق اگر عمرہ زائر کسی عام حادثے کا شکار ہوگیا تو ایسی صورت میں اسے معاوضہ دیا جائے گا، اس کے علاوہ حادثاتی طور پر ہونے والی وفات یا حادثاتی طور پر دائمی مکمل مفلوج ہوجانے یا کسی قدرتی آفت کی وجہ سے موت واقع ہوجانے پر بھی کلیم ادا کیا جائے گا۔؎

    عمرہ انشورنس اسیکم ہولڈر کو فی کس معاوضہ ایک لاکھ ریال یا عدالتی فیصلے کے مطابق مقررہ جو رقم ہوگی ادا کی جائے گی۔ مردوں کی انتہائی حد3لاکھ ریال جبکہ خواتین کی ڈیڑھ لاکھ ریال مقرر کی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ انشورنس اسکیم میں یہ سہولت بھی شامل ہے کہ مرنے والے کی میت اور اس کی باقیات کی بحفاظت اس کے وطن روانہ کی جائے گی۔ جس کی زیادہ سے زیادہ لاگت دس ہزار ریال فی کس ہے۔