Tag: UN

  • پاکستان کا غزہ میں نسل کشی روکنے کیلئے سلامتی کونسل سے فوری اقدام کا مطالبہ

    پاکستان کا غزہ میں نسل کشی روکنے کیلئے سلامتی کونسل سے فوری اقدام کا مطالبہ

    (28 اگست 2025): پاکستان نے غزہ میں نسل کشی روکنے کیلئے سلامتی کونسل سے فوری اقدام کا مطالبہ کیا ہے۔

    اقوام متحدہ میں پاکستانی مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے خطاب میں کہا غزہ میں بڑے پیمانے پر قتل، بے دخلی، قحط اور تباہی جاری ہے، اسرائیل فلسطینیوں کی سرعام نسل کشی کررہا ہے۔

    عاصم افتخار نے کہا کہ اسرائیلی اقدامات بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہیں، دنیا براہِ راست قتلِ عام دیکھ رہی ہے، سلامتی کونسل کو اپنے چارٹر کے مطابق اقدام کرنا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا تاخیر کومعاف نہیں کریگی، تاریخ خاموشی کو یاد رکھے گی، دنیا بے عملی کو فراموش نہیں کرے گی، سلامتی کونسل کو اپنے چارٹر کے مطابق اقدام کرنا ہوگا۔

    پاکستان کے مستقل مندوب نے کہا کہ یہ کیسےکبھی جائز یا قابلِ دفاع ہو سکتا ہے؟، یہ محض ضمنی نقصان نہیں، یہ اجتماعی قتل و غارت ہے، غزہ میں یہ ناقابلِ برداشت المیہ 691 دن سے جاری ہے، اسرائیلی افواج نےجان بوجھ کر شہری زندگی کو تباہ کیا۔

  • دنیا میں ہر 4 میں سے ایک فرد گندا پانی پینے پر مجبور ہے، ڈبلیو ایچ او کا انکشاف

    دنیا میں ہر 4 میں سے ایک فرد گندا پانی پینے پر مجبور ہے، ڈبلیو ایچ او کا انکشاف

    عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور یونیسیف نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ دنیا کے تقریباً 210 کروڑ لوگ گندا پانی پینے پر مجبور ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) اور یونیسیف نے منگل کو ایک رپورٹ جاری کی ہے، جس میں انکشاف کیا گیا کہ پوری دنیا میں دو ارب سے زائد (210 کروڑ) لوگوں کو پینے کا صاف پانی نہیں مل رہا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال پوری دنیا میں ہر 4 میں سے ایک فرد کو محفوظ طریقے سے پینے کا پانی دستیاب نہیں تھا، جب کہ 10 کروڑ سے بھی زائد لوگ ندیوں، تالابوں اور نہروں سے پینے کا پانی حاصل کر رہے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ پانی، صفائی اور صحت کی خدمات میں پس ماندگی کے باعث اربوں لوگ بیمار ہو رہے ہیں، اس لیے پوری دنیا میں اس مسئلہ پر توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے، لیکن 2030 تک اس کی امید کم ہے۔

    اسرائیلی محاصرہ، غزہ میں نایاب مرض ‘گیلین بیری سنڈروم’ کے کیسز میں اضافہ

    اس رپورٹ میں 5 اقسام کے ڈرنکنگ واٹر (پینے کے پانی) کو لے کر بات کی گئی ہے، پہلا ایسا پانی جو آپ کے گھر تک پہنچے اور اس میں گندگی اور کیمیکلز موجود نہ ہوں۔ دوسرا بنیادی (صاف پانی، جو 30 منٹ سے کم وقت میں مل جائے)، تیسرا محدود (صاف، لیکن اسے ملنے میں زیادہ وقت لگتا ہے)، چوتھا گندا (مثال کے لیے گندے کنوئیں یا جھرنے سے) اور پانچواں سطح کا پانی۔

    رپورٹ کے مطابق 2015 سے اب تک 96 کروڑ 10 لاکھ لوگوں کو پینے کا صاف پانی فراہم ہو چکا ہے، لوگوں تک اس کی رسائی 68 فی صد سے بڑھ کر 74 فی صد تک ہو چکی ہے، گزشتہ سال 210 کروڑ لوگوں کے لیے صاف پینے کا پانی دستیاب نہیں تھا، ان میں سے 10.6 کروڑ لوگ سطح کا پانی استعمال کر رہے تھے، یہ گزشتہ دہائی کے مقابلے میں 6.1 کروڑ کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔

    اگرچہ دیہی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے لیے کچھ بہتری دیکھنے میں آئی ہے، لیکن وہ اب بھی پیچھے ہیں۔ 2015 سے 2024 کے دوران محفوظ طریقے سے فراہم کیے جانے والے پینے کے پانی کی سہولت کا تناسب 50 فی صد سے بڑھ کر 60 فی صد ہو گیا، جب کہ بنیادی صفائی ستھرائی کی سہولت 52 فی صد سے بڑھ کر 71 فی صد تک پہنچ گئی۔ اس کے برعکس، شہری علاقوں میں پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کی سہولیات میں کوئی خاص بہتری نہیں آئی۔

    70 ممالک سے حاصل کردہ اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے 15 سے 19 سال کی عمر کی نو عمر لڑکیاں، حیض کے دنوں میں بالغ خواتین کے مقابلے میں تعلیم، ملازمت اور سماجی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے امکانات کم رکھتی ہیں۔ زیادہ تر ممالک میں، جہاں اس حوالے سے معلومات دستیاب ہیں، خواتین اور لڑکیاں ہی عام طور پر پانی لانے کی ذمہ دار ہوتی ہیں، اور ذیلی صحارا افریقہ، وسطی اور جنوبی ایشیا میں بہت سی خواتین روزانہ 30 منٹ سے زیادہ وقت پانی لانے میں صرف کرتی ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جب ہم پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) کی مدت کے آخری پانچ سالوں کی طرف بڑھ رہے ہیں، تو کھلے میں رفع حاجت کے خاتمے اور تمام افراد کے لیے بنیادی پانی، صفائی اور حفظانِ صحت کی خدمات کی فراہمی کے 2030 کے اہداف حاصل کرنے کے لیے رفتار میں تیزی لانا ضروری ہوگا۔

    عالمی ادارہ صحت کے ماحولیاتی سربراہ روڈیگر کریچ کا کہنا ہے کہ پانی اور صفائی بنیادی انسانی حقوق ہیں، مراعات نہیں۔

  • اقوام متحدہ میں بھارتی الزامات پر پاکستانی سفیر کا کرارا جواب

    اقوام متحدہ میں بھارتی الزامات پر پاکستانی سفیر کا کرارا جواب

    نیویارک: اقوام متحدہ میں بھارتی الزامات پر پاکستانی سفیر عثمان جدون نے کرارا جواب دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی سفیر عثمان جدون نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارت جموں و کشمیر پر غیر قانونی قابض ہے، بھارت سلامتی کونسل کی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے۔

    پاکستانی سفیر نے کہا کہ بھارت پاکستان اور دیگر ممالک میں دہشتگردی کی سرپرستی کرتا ہے، بھارت اقلیتوں پر مظالم ڈھا رہا ہے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا مرتکب ہورہا ہے۔

    پاکستانی سفیر عثمان جدون کا کہنا تھا کہ بھارت سندھ طاس معاہدہ غیر قانونی طور پر معطل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، بھارت نے 7 سے 10 مئی کے دوران پاکستان پر کھلی جارحیت کی۔

    عثمان جدون نے کہا کہ پاکستان نے فوجی اہداف کو نشانہ بنا کر مؤثر جواب دیا، 6 بھارتی طیارے تباہ کئے، بھارتی کارروائیوں کا خاتمہ پاکستان کے مضبوط مؤقف اور امریکی کردار سے ممکن ہوا، بھارت حقیقت کا سامنا کرے، الزام تراشی سے باز رہے۔

  • پاکستان کی پانی کو ہتھیار بنانے کی کوششوں پر اقوام متحدہ میں سخت تنبیہ

    پاکستان کی پانی کو ہتھیار بنانے کی کوششوں پر اقوام متحدہ میں سخت تنبیہ

    پاکستان نے بھارت کی طرف سے پانی کو ہتھیار بنانے کے خلاف سخت وارننگ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اسے تقسیم کا ذریعہ بنانے کے سنگین علاقائی اور عالمی نتائج ہو سکتے ہیں۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پائیدار ترقی کیلئے پانی  کے حصول کیلئے ایک اجلاس ہوا، اقوام متحدہ میں نائب مستقل مندوب، سفیر عثمان جدون نے پاکستان کے پانی کے لیے عالمی تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔

    اقوامِ متحدہ میں پائیدار ترقی کے ہدف چھ پر پاکستانی نائب مستقل مندوب عثمان جدون نے کہا پانی تفرقہ نہیں، اتحاد کی علامت ہے، پانی کو ہتھیار بنا کر تقسیم کی کسی بھی کوشش سے گریز کیا جائے۔

    سفیر جدون نے آئندہ 2026 واٹر کانفرنس کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ کانفرنس سرحدی دریاؤں کے پائیدار نظم و نسق کا نادر موقع ہے جس میں قانونی فریم ورک، تعاون، اور تنازعہ سے بچاؤ پر توجہ دی جائے۔

    پاکستانی نائب مستقل مندوب نے کہا کہ گلوبل ساؤتھ کی آواز کو بلند کرنا ضروری ہے، مشترکہ پانیوں کے منصفانہ استعمال اور نقصان سے بچاؤ عالمی ذمہ داری ہے۔

    عثمان جدون نے اجلاس میں “سرحد پار آبی تعاون” کی شمولیت کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ 2 ارب افراد پینے کے صاف پانی سے محروم ہے جس سے دنیا خطرے میں ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان بھی موسمیاتی اور پانی کے بحرانوں سے متاثر ہو رہا ہے، سندھ طاس 22 کروڑ عوام کی زندگی، صحت اور توانائی کا ضامن ہے اس لیے پاکستان عالمی آبی کانفرنس کی کامیابی کے لیے بھرپور تعاون کرےگا۔

    گزشتہ ماہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی بھارت کو خبردار کیا تھا کہ اگر اس نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی جاری رکھی تو جنگ ہو گی۔

    انہوں نے قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’بھارت کے پاس دو آپشن ہیں: یا تو وہ سندھ طاس معاہدے کی پاسداری کرے، یا پاکستان اس کا جواب جنگ سے دے‘‘۔

    https://urdu.arynews.tv/indus-waters-treaty-suspend-indian-announcement-against-international-law-pakistan/

  • ایران کے خلاف امریکا کے طاقت کے استعمال سے سخت پریشان ہوں، انتونیو گوتریس

    ایران کے خلاف امریکا کے طاقت کے استعمال سے سخت پریشان ہوں، انتونیو گوتریس

    نیویارک: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ وہ ایران پر امریکا کے طاقت کے استعمال سے سخت پریشان ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران پر امریکی فضائی حملے کے بعد اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ ’’میں آج امریکا کی طرف سے ایران کے خلاف طاقت کے استعمال سے سخت پریشان ہوں، تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔‘‘

    انھوں نے کہا خطہ پہلے ہی تباہی کے دہانے پر ہے امریکا کے حملے نے صورت حال مزید خطرناک کر دی ہے، یہ بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے براہ راست خطرہ ہے۔ سیکریٹری جنرل نے رکن ممالک سے کشیدگی میں کمی کے لیے کردار ادا کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے کہ یہ تنازع تیزی سے قابو سے باہر ہو سکتا ہے۔


    دنیا کے لیے ایران کا جوہری خطرہ ختم کر دیا، اسرائیل اب زیادہ محفوظ ہے، ٹرمپ


    انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ عام شہریوں، خطے اور دنیا پر تباہ کن اثرات پڑ سکتے ہیں، اس خطرناک گھڑی میں افراتفری کی لہر سے بچنا ضروری ہے، آگے بڑھنے کا واحد راستہ سفارتکاری ہے، واحد امید امن ہے۔

    واضح رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقامی وقت کے مطابق رات 10 بجے وائٹ ہاؤس سے قوم سے ٹیلی وژن خطاب کیا اور کہا کہ ایران کی جوہری تنصیبات فردو، نطنز اور اصفہان کو ’’مکمل طور پر تباہ‘‘ کر دیا گیا ہے، انھوں نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے حملے کو ’’شان دار فوجی کامیابی‘‘ قرار دیا۔

    صدر ٹرمپ نے ایران کی قیادت پر زور دیا کہ وہ اب ’’امن قائم کریں‘‘ اور اپنے جوہری پروگرام پر مذاکرات کی طرف واپس آئیں، یا اس سے کہیں زیادہ حملوں کی لہر کا سامنا کریں۔

  • غزہ میں 20 لاکھ افراد بنیادی ضروریات سے محروم ہیں، اقوام متحدہ

    غزہ میں 20 لاکھ افراد بنیادی ضروریات سے محروم ہیں، اقوام متحدہ

    اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے امور کے رابطہ کار ٹام فلیچر کا کہنا ہے کہ غزہ میں امداد حاصل کرنے کی کوشش میں فلسطینیوں کو مارے جانے کے خوفناک مناظر جان بوجھ کر کیے گئے فیصلوں کا نتیجہ ہیں۔ پٹی کا اسرائیل نے محاصرہ کیا ہوا ہے، غزہ کی پٹی میں انہیں زندہ رہنے کے وسائل سے محروم کیا جا رہا ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دنیا روز بہ روز غزہ میں فلسطینیوں کے خوفناک مناظر دیکھ رہی ہے اور خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے، جنہیں اس وقت گولی ماری جا رہی، زخمی کیا جا رہا یا قتل کیا جا رہا ہے جب وہ صرف خوراک حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہوتے ہیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ منگل کو اسرائیلی افواج کی جانب سے فائرنگ کے اعلان کے بعد درجنوں مرنے والوں کی لاشوں کو ہسپتالوں میں پہنچایا گیا۔ یہ جان بوجھ کر کیے گئے فیصلوں کا ایک سلسلہ ہے جس نے منظم طریقے سے 20 لاکھ افراد کو ان بنیادی ضروریات سے محروم کر دیا ہے جو انہیں زندہ رہنے کے لیے درکار ہیں۔

    فلیچر نے بین الاقوامی تنظیم کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش کی امدادی مراکز کے قریب ہونے والے واقعات کی آزادانہ تحقیقات کرانے کی اپیل کو بھی دہرایا، انہوں نے واضح کیا کہ یہ الگ تھلگ واقعات نہیں ہیں اور مجرموں کو جوابدہ ٹھہرانا بہت ضروری ہے۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے انتباہ جاری کیا ہے کہ غزہ دنیا میں بھوکا اور پیاسہ ترین علاقہ بن گیا۔

    ترجمان اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ کی پوری آبادی قحط کے خطرے سے دوچار ہے، اسرائیل جان بوجھ کر غزہ میں بھوک پھیلانے کی مہم پر گامزن ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ 900 میں سے صرف 600 ٹرک ہی غزہ میں امداد پہنچا سکے ہیں، اسرائیل غزہ کے لیے تیار کھانا لانے کی اجازت بھی نہیں دے رہا، غزہ شہر اور شمالی علاقے میں کئی دن سے ایک دانہ امداد نہیں پہنچی۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ فلسطینی باسی روٹی کھانے پر مجبور ہیں اور والدین بچوں کا پیٹ بھرنے کے لیے پانی دے رہے ہیں۔

    قرار داد کے ویٹو ہونے سے بہت خطرناک پیغام جائے گا، پاکستان

    اقوام متحدہ نے امریکی حمایت یافتہ امدادی گروپ جی ایچ ایف پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے، جی ایچ ایف پر فلسطینیوں کو نقل مکانی پر مجبور کرنے اور توہین آمیز سلوک کا الزام لگایا گیا ہے۔

  • اقوام متحدہ نے غزہ میں امدادی ٹرک بھیجنے کا اسرائیلی دعویٰ مسترد کردیا

    اقوام متحدہ نے غزہ میں امدادی ٹرک بھیجنے کا اسرائیلی دعویٰ مسترد کردیا

    اقوام متحدہ نے اسرائیلی فوج کے اس دعوے کو مسترد کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بدھ کو 100 امدادی ٹرکوں کو غزہ جانے کی اجازت دی گئی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ آٹا، بچوں کی خوراک اور طبی ساز و سامان لے جانے والے 100 امدادی ٹرکوں کو غزہ کی پٹی میں داخلے کی اجازت دی گئی ہے۔

    اقوام متحدہ حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ امداد کی تقسیم میں مشکلات کے باعث اب تک ضرورت مند افراد تک کسی قسم کی امداد نہیں پہنچ سکی ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے عالمی دباؤ کے بعد یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ 100 امدادی ٹرکوں کو غزہ جانے کی اجازت دے دی ہے۔

    اسرائیل کی جانب سے غزہ میں انسانی امداد کی بندش کے باعث اسرائیل کو متعدد ممالک کی جانب سے پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق برطانیہ نے اسرائیل سے آزادانہ تجارتی معاہدے پر بات چیت روک دی ہے جب کہ یورپی یونین نے بھی اسرائیل سے آزادانہ تجارتی معاہدے پر نظرثانی کا فیصلہ کیا۔

    اس سے قبل برطانیہ کی حکومت نے 4 ملین پاؤنڈ (5.37 ملین ڈالر) کی انسانی امداد غزہ میں بھیجنے کا وعدہ کیا ہے کیونکہ انکلیو میں حالات خراب ہو رہے ہیں۔

    یہ اعلان برطانیہ کے سکریٹری خارجہ ڈیوڈ لیمی کی جانب سے جنگ کے دوران برطانیہ کی طرف سے اسرائیل پر آنے والی کچھ سخت ترین سرکاری تنقید کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے، جس میں اسرائیلی اقدامات کو ”شیطانی”اور ”قاتلانہ”قرار دیا گیا تھا۔

    پوپ لیو نے غزہ میں امداد کی فراہمی بحال کرنے کی اپیل کردی

    یہ اعلان اس وقت بھی آیا جب برطانیہ کی وزیر برائے ترقی جینی چیپ مین اسرائیل اور مقبوضہ فلسطینی سرزمین کا دورہ کر رہی ہیں۔

  • غزہ کے 14 ہزار بچے موت کے دہانے پر پہنچ گئے، اقوام متحدہ

    غزہ کے 14 ہزار بچے موت کے دہانے پر پہنچ گئے، اقوام متحدہ

    اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی محاصرے کے بعد سے اب تک غزہ کے ہزاروں بچے موت کے دہانے پر پہنچ گئے۔

    خوراک سے متعلق اقوام متحدہ کے ایک ادارے کا کہنا ہے کہ غزہ میں 93 فیصد سے زائد یعنی تقریباً 9 لاکھ 30 ہزار بچے قحط کے خطرے سے دوچار ہیں۔

    اقوامِ متحدہ کے امدادی امور کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ پر تقریباً تین ماہ سے جاری مکمل اسرائیلی محاصرے کے بعد ہزاروں بچے فوری موت کے خطرے سے دوچار ہیں، جہاں قحط نے پنجے گاڑ لیے ہیں۔

    بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اقوام متحدہ کے نمائندہ ٹام فلیچر نے کہا کہ 14 ہزار نوزائیدہ بچے اگلے 48 گھنٹوں میں موت کے خطرے میں ہیں۔

    اقوام متحدہ کے انسانی امور کے نائب سیکریٹری جنرل ٹام فلیچر نے یہ وارننگ اُس وقت دی جب اسرائیل نے پیر کے روز پانچ امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخلے کی اجازت دی، جس سے 10 ہفتوں سے جاری فلسطینی علاقے کی ناکہ بندی میں معمولی نرمی آئی ہے۔

    فلیچر کا کہنا ہے کہ وہ اگلے 48 گھنٹوں میں ان 14,000 بچوں میں سے جتنے زیادہ ہو سکے ان کی جان بچانا چاہتے ہیں۔

    برطانوی نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے فلیچر نے بتایا پانچ ٹرکوں میں لائی گئی امداد ضرورت کے مقابلے میں ’’سمندر میں ایک قطرہ‘‘ ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ 2 مارچ سے اسرائیل نے غزہ میں تمام خوراک، ادویات اور دیگر جان بچانے والی امداد کے داخلے کو مکمل طور پر روک رکھا تھا، پیر کے روز پہلی بار کچھ امداد کے داخلے کی اجازت دی گئی مگر وہ ابھی تک تقسیم نہیں ہو سکی ہے۔

  • پاکستان نے عرب ملکوں کو بھارتی جارحیت اور پاکستانی جواب سے آگاہ کر دیا

    پاکستان نے عرب ملکوں کو بھارتی جارحیت اور پاکستانی جواب سے آگاہ کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان نے عرب ممالک کو بھارتی جارحیت اور پاکستانی جواب سے آگاہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے پاکستان کے خلاف بھارتی جارحیت کے حوالے سے عرب گروپ کو تفصیلی بریفنگ دی ہے۔

    مستقل مندوب عاصم افتخار نے گروپ کو بتایا کہ بھارت نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جارحیت کی، جس پر پاکستان نے یو این چارٹر کے تحت دفاع کے حق کا برابر استعمال کیا۔

    عاصم افتخار نے بتایا کہ سندھ طاس معاہدے کی یک طرفہ معطلی یو این چارٹر کی سنگین خلاف ورزی ہے، پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا، اس لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کیا جائے۔

    عاصم افتخار نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں پاکستانی مؤقف کو سمجھنے پر عرب گروپ کا شکریہ بھی ادا کیا۔


    بھارت اسرائیل ہے اور نہ ہی پاکستان فلسطین، دوبارہ حملہ کیا تو ردعمل وحشیانہ ہوگا: ڈی جی آئی ایس پی آر


    واضح رہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے گزشتہ روز دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے ترک میڈیا کو انٹرویو میں کہا کہ بھارت نے اب اکسایا تو رد عمل فوری اور بے رحمانہ ہوگا، بھارت اسرائیل ہے نہ ہم فلسطین، پاکستان بھارتی تسلط کے سامنے نہیں جھکے گا۔

    انھوں نے کہا بھارت جتنی جلدی یہ بات سمجھ جائے علاقائی اور عالمی امن کے لیے اچھا ہوگا، دنیا جانتی ہے پاکستان نے بھارتی طیارے مار گرائے، بھارت دہشت گردی کی سرپرستی اور حوصلہ افزائی کر رہا ہے، جعفر ایکسپریس پر حملہ کرنے والی بی ایل اے نے کھلے عام بھارت سے مدد کی درخواست کی تھی، اور نئی دہلی میں کچھ رہنماؤں، سیاست دانوں اور ریٹائرڈ جرنیلوں نے بی ایل اے کی حمایت میں بیانات دیے۔

  • آسکر ایوارڈ یافتہ فلم ’نو اَدر لینڈ‘ کی اقوامِ متحدہ میں اسکریننگ

    آسکر ایوارڈ یافتہ فلم ’نو اَدر لینڈ‘ کی اقوامِ متحدہ میں اسکریننگ

    اقوام متحدہ کی کمیٹی کی جانب سے آسکر ایوارڈ یافتہ فلم "نو اَدر لینڈ”کی اسکریننگ کی گئی جس میں فلم کے ہدایتکار نے بھی شرکت کی۔

    باسل العدرا نے اس سال مغربی کنارے میں اسرائیلی تشدد پر ایک دستاویزی فلم کی مشترکہ ہدایت کاری کے لیے آسکر ایوارڈ جیتا اب کو اقوام متحدہ میں جمعرات کو اس فلم کو پیش کیا گیا اور بتایا گیا کہ فلم کی کامیابی کے باوجود صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے۔

    سماجی کارکن اور اس فلم کے ہدایتکار باسل العدرا کو اقوام متحدہ کی کمیٹی کی طرف سے فلم ’’نو دیگر لینڈ‘‘ کی نمائش میں تقریر کرنے کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔

    جہاں فلسطینی ہدایتکار نے غزہ میں المناک انسانی صورتحال سے آگاہ کیا، انہوں نے بتایا کہ میں چاہتا تھا کہ دنیا جان لے کہ ہم اس سرزمین میں رہتے ہیں اور دنیا یہ بھی دیکھے کہ ہمیں روزانہ کی بنیاد پر اس وحشیانہ قبضے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Basel Adra (@basilaladraa)

    فلم کے ہدایتکار نے کہا کہ آسکر جیتنے کے بعد بھیٓ ہم اسی حقیقت کی طرف واپس چلے گئے،  صورتحال بدتر سے بدتر ہوتی جا رہی ہے، تقریباً روز مغربی کنارے کی تمام کمیونٹیز پر حملے ہورہے ہیں۔

    واضع رہے یہ فلم فلسطینی اور اسرائیلی فلم سازوں نے مل کر بنائی ہے، فلسطینیوں کی جدوجہد پر بننے والی فلم نو ادر لینڈ میں مقبوضہ مغربی کنارے میں آبادکاروں کے تشدد اور اسرائیل کی جانب سے فلسطینی گھروں کے انہدام کو دستاویزی شکل دی گئی ہے۔