Tag: UN general assembly

  • ’پانی امن کا ذریعہ ہے، ہتھیار نہیں‘ اقوام متحدہ میں پاکستان کا بھارت کو کرارا جواب

    ’پانی امن کا ذریعہ ہے، ہتھیار نہیں‘ اقوام متحدہ میں پاکستان کا بھارت کو کرارا جواب

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستانی تھرڈ سیکریٹری محمد فہیم نے بھارت کے الزامات اور مؤقف پر سخت ردعمل دیا ہے۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستانی تھرڈ سیکریٹری محمد فہیم نے بھارت کو واضح کیا کہ پانی امن کا ذریعہ ہے، ہتھیار نہیں۔

    پاکستانی سفارتکار محمد فہیم نے بھارتی آبی جارحیت بے نقاب کردی، انہوں نے اپنے جواب میں کہا انڈس واٹر ٹریٹی پر بیان مسخ شدہ حقائق پر مبنی ہے۔

    پاکستانی سفارتکار کا کہنا تھا کہ بھارت مستقل ثالثی عدالت کے فیصلے کو بھی نظر انداز کر رہا ہے، ثالثی عدالت نے 27 جون 2024 کو معاہدے کو مؤثر وقانونی قرار دیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کو معاہدہ یکطرفہ معطل کرنے کا کوئی اختیار حاصل نہیں، پانی کو ہتھیار یا سیاسی ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کرنا ناقابل قبول ہے۔

  • اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کردیا

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کردیا

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطینی ریاست کے قیام اور اسرائیل سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے نکلنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے دو ریاستی حل کے قیام کے لیے جون میں بین الاقوامی کانفرنس بلانے کا اعلان بھی کیا۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 8 کے مقابلے میں 157 ووٹوں سے قرارداد کو منظور کرلیا۔ واضح رہے کہ امریکا اور اسرائیل نے قرارداد کی مخالفت کی تھی جبکہ 7 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں ڈالا تھا۔

    اس سے قبل اقوام متحدہ کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ شام میں موجودہ انتشار یو این قرارداد 2254 پر عمل درآمد میں ناکامی کا نتیجہ ہے۔

    اقوام متحدہ نے شمالی شام میں سامنے آنے والی گزشتہ دنوں کی ڈرامائی پیش رفت پر صورت حال کی سنگینی کے بارے میں خبردار کیا ہے، شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی گیئر پیڈرسن نے اتوار کے روز کہا کہ موجودہ لڑائی کے علاقائی اور بین الاقوامی امن کے لیے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔

    انھوں نے کہا ”آج ہم شام میں جو کچھ دیکھ رہے ہیں یہ دراصل سلامتی کونسل کی قرارداد 2254 پر عمل درآمد میں ناکامی کا نتیجہ ہے۔“

    لبنان میں زخمی ایرانی سفیر منظرِعام پر آگئے

    یاد رہے کہ 18 دسمبر 2015 کو سلامتی کونسل نے ’قرارداد 2254‘ پاس کی تھی، جس میں شام میں برسوں سے جاری جنگ ختم کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی نگرانی میں سیاسی عمل شروع کرنے اور 6 ماہ کے اندر قابل اعتبار اتھارٹی اور ایسی حکومت قائم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا، جس میں تمام فریقوں کی نمائندگی ہو۔

  • ایرانی صدر مسعود پزیشکیان کا اہم بیان سامنے آگیا

    ایرانی صدر مسعود پزیشکیان کا اہم بیان سامنے آگیا

    ایرانی صدر مسعود پزیشکیان کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں اپنے دفاع کے بہانے نسل کشی کی،غزہ میں اسرائیلی جارحیت فوری ختم کرنے کی ضرورت ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران کے صدر نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے یوکرین جنگ مذاکرات کے ذریعے فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

    ایرانی صدر کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ ایران 2015 جوہری معاہدے کے فریقین سے مل کر تعطل ختم کرنے کو تیار ہے۔

    ایران کے صدر مسعود پزیشکیان کا مزید کہنا تھا کہ ایران عالمی برادری کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کے لیے تیار ہے، ایران پر عائد پابندیاں غیر انسانی ہیں، اس سے عام لوگ متاثر ہورہے ہیں۔

    دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی فوری ضرورت ہے، مسئلہ فلسطین کا حل دو ریاستی حل ہے۔

    بطور امریکی صدر جنرل اسمبلی کے اجلاس سے آخری خطاب جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کو اپنی ریاست میں رہنے کا حق ملنا چاہیے، غزہ میں صورتحال خراب ہے مگرسفارتی حل اب بھی ممکن ہے، غزہ کے شہری اور یرغمالی ہولناک صورتحال سے گزر رہے ہیں۔

    جوبائیڈن نے کہا کہ مغربی کنارے میں معصوم فلسطینیوں پر تشدد کو کو روکنا ہوگا، مسئلہ فلسطین کا حل دو ریاستی حل ہے، غزہ میں ہزاروں فلسطینی اور بچے انتہائی مشکل حالات سے گزر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں جنگ کسی کے مفاد میں نہیں، یقینی بنانا ہوگا کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل نہ کرسکے، بطور صدر میں نے افغانستان میں جنگ ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ میں جب امریکی صدر بنا تو اس وقت مسائل اور غیریقینی صورتحال تھی، صرف غزہ نہیں بلکہ سوڈان میں بھی بحران کو ختم کرنا ہوگا۔

    برٹش ایئرویز نے اسرائیل کیلئے پروازیں منسوخ کردیں

    انھوں نے کہا کہ دنیا میں آرٹیفشل انٹیلی جنس کیلئے قوانین بنارہے ہیں، اقتدار میں رہنیکی خواہش سے زیادہ عوام کو اہمیت دینے کی ضرورت ہے۔

  • یو این جنرل اسمبلی نے پاکستان سے متعلق اہم قرارداد منظور کر لی

    یو این جنرل اسمبلی نے پاکستان سے متعلق اہم قرارداد منظور کر لی

    نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے پاکستان میں سیلاب سے تباہ کاری سے متعلق قرارداد منظور کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق یو این جنرل اسمبلی نے پاکستان میں سیلاب سے تباہی پر متفقہ قرارداد منظور کر لی، قرارداد میں پاکستان میں سیلاب اور موسمیاتی تبدیلیوں سے تباہی پر گہرے رنج اور ہمدردی کا اظہار کیا گیا ہے۔

    قرارداد میں جنرل اسمبلی نے سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے عالمی تعاون اور امداد کی اپیل میں اضافہ کر دیا۔

    جنرل اسمبلی نے آئندہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا مقابلہ کرنے پر توجہ دینے اور اقدامات پر زور دیا، جنرل اسمبلی کے صدر نے کہا پاکستان کو اس وقت موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث تباہی کا سامنا ہے۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ٹویٹ میں لکھا کہ میں عطیہ دہندگان اور متعلقہ اداروں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ بحالی اور تعمیر نو کی کوششوں میں پاکستان کے ساتھ تعاون کریں۔

    انتونیو گوتریس نے لکھا ’پاکستان صحت عامہ کی تباہی کے دہانے پر ہے اور بھوک سے اموات کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے، اگرچہ بارشیں تھم چکی ہیں، لیکن سیلاب کے اثرات آنے والے برسوں تک برقرار رہیں گے۔‘

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی آج اقوام متحدہ جنرل اسمبلی  میں مسئلہ فلسطین اٹھائیں گے

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی آج اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں مسئلہ فلسطین اٹھائیں گے

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی آج اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں مسئلہ فلسطین اٹھائیں گے ، وزیر خارجہ کا خطاب پاکستان کے میڈیا پربھی براہ راست نشر کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کااجلاس آج نیو یارک میں منعقدہوگا، اجلاس پاکستانی وقت کےمطابق شام7 بجے منعقدہوگا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ اجلاس میں ترکی فلسطین پرحالیہ اسرائیلی جارحیت پرقراردادپیش کرےگا، پاکستان اس قراردادکااسپانسرہو گا، قراردادپرپاکستان اورترکی دیگرممالک کی حمایت کے حصول کیلئے کوشاں ہیں، بیشترممالک نےقراردادپرحمایت کی یقین دہانی کرا دی ہے، جس کے بعد جنرل اسمبلی میں پاکستان اورترکی کی مطلوبہ اکثریت کا حصول متوقع ہے۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق قراردادمیں 4 نکات پرزوردیاجائےگا، فلسطینیوں کاقتل عام فوری طورپررکوائےجانےکامطالبہ کیاجائےگا، موجودہ صورتحال کو اسرائیلی جارحیت کےطورپرمتعارف کرانےکامطالبہ ہوگا، اسرائیل کےجنگی جرائم پراس کےاحتساب کی بات کی جائے گی اور القدس شریف کے بطور دارلحکومت فلسطینی ریاست پر زور دیا جائے گا۔

    ترجمان نے کہا ہے کہ شاہ محمودنیویارک میں جنرل اسمبلی اجلاس میں مسئلہ فلسطین اٹھائیں گے، پاکستان مسئلہ فلسطین سےمتعلق سفارتی کوششیں جاری رکھےہوئےہے ، اسرائیلی افواج کےفضائی حملوں میں فلسطینی بچےاورخواتین شہیدہوئیں۔

    شاہ محمودقریشی مختلف ممالک کےوزرائےخارجہ ، جنرل اسمبلی صدرسمیت اہم شخصیات سےملاقاتیں کریں گے جبکہ پاکستانی سفارتخانےمیں منعقدہ کمیونٹی ایونٹ میں شرکت کریں گے اور نیویارک میں مقامی و بین الاقوامی میڈیاکےساتھ گفتگوکریں گے،ذرائع

    اس دوران وزیرخارجہ فلسطین صورت حال ، اہم علاقائی و عالمی امورپرپاکستان کا نکتہ نظرپیش کریں گے ، پاکستان نےفلسطین پرحالیہ اسرائیلی جارحیت پر پروایکٹو کردارادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ نے کہا فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کےتناظرمیں پاکستان عالمی فورمز پر فرنٹ پرہے، پاکستان اس معاملےپرتمام دستیاب عالمی فورم کوفعال کررہاہے، اوآئی سی کےحالیہ اجلاس میں پاکستان قراردادکاپرائم موورتھا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل اجلاس میں اسلامی ملکوں کےساتھ ملکر کوششیں کی گئیں، امریکا نے سلامتی کونسل اجلاس میں ویٹوکااختیاراستعمال کرلیا، جنرل اسمبلی میں امریکا کے پاس قراردادکوویٹوکرنےکااختیارنہیں ،دفتر خارجہ

    زاہد حفیظ نے مزید کہا کہ پاکستان اب جنرل اسمبلی میں فلسطین پرانتہائی اہم کرداراداکررہاہے، اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں دیگراسلامی ملکوں سےموثررابطہ موجودہے، اجلاس میں اسرائیلی جارحیت پرہرپہلوسےغورہوگا۔

  • اقوام متحدہ  کی جنرل اسمبلی میں مذہبی مقامات کے تحفظ سے متعلق قرارداد منظور

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مذہبی مقامات کے تحفظ سے متعلق قرارداد منظور

    نیویارک : اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مذہبی مقامات کے تحفظ سےمتعلق قرارداد منظور کرلی گئی ، قراردادمیں مذہبی مقامات کو ختم یازبردستی تبدیل کرنے کی حرکت کی مذمت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مذہبی مقامات کے تحفظ سےمتعلق قراردادمنظور کرلی گئی ، قراردادکی سرپرستی پاکستان،سعودی عرب اوردیگراوآئی سی ممالک نے کی۔

    قراردادمیں مذہبی مقامات کوختم یازبردستی تبدیل کرنے کی حرکت کی مذمت کی گئی ، اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا کہ قرارداد وزیراعظم پاکستان کی اسلاموفوبیاکیخلاف کوشش کاحصہ ہے،م قرارداد بھارت میں ہندوتواانتہا پسندوں کے لئے سرزنش ہے، بھارت میں مذہبی مقامات کونقصان پہنچائےجانے کی مذمت کی گئی۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے پیغام میں کہا تھا کہ گوکدال کےقتل عام کی31ویں برسی ہے ، 21جنوری1990میں بھارتی قابض فوج نےبزدلانہ،وحشیانہ حملہ کیا۔

    منیر اکرم نے بھارتی حملےمیں شہیدہونیوالےبہادر کشمیریوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارےدل شہداگوکدال کےخاندانوں کےاہلخانہ کےساتھ ہیں، ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں نےجدوجہدآزادی کی قیمت ادا کی ہے، حکومت پاکستان کشمیری بھائیوں،بہنوں کےغم میں شریک ہیں۔

    اقوام متحدہ میں مستقبل مندوب کہنا تھا کہ ہماراایمان ہےاللہ شہداکی قربانیوں کورائیگاں نہیں جانےدیتا، ہم ان کی انصاف پسند جدوجہد کی حمایت میں ثابت قدم ہیں، وہ دن دور نہیں جب قبضہ کی تاریک رات ختم ہو گی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ہمارےشہداکا لہو آزادی کےمیٹھےطلوع فجر میں سرگرداں ہوگا، قوم جموں وکشمیرکےعوام کیساتھ یکجہتی اورمضبوطی سے کھڑی ہے۔

  • مشن کشمیر، وزیراعظم عمران خان آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے

    مشن کشمیر، وزیراعظم عمران خان آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے

    نیویارک : وزیراعظم عمران خان مسئلہ کشمیر پر عالمی ضمیرجھنجھوڑنے کے لیے آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سےخطاب کریں گے اور مظلوم کشمیریوں کا مقدمہ لڑیں گے جبکہ  توہین رسالت اوراسلامو فوبیا پر غلط فہمیوں کے خلاف بھی آوازاٹھائیں گے۔

    وزیراعظم عمران خان آج سب سے بڑے فورم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تاریخی خطاب کریں گے، پاکستانی وقت کےمطابق رات8 بجے جنرل اسمبلی سے خطاب ہوگا۔

    عمران خان اپنے خطاب میں بھارتی فوج کےظلم وستم کیخلاف عالمی ضمیرجھنجھوڑیں گے، جوہری جنگ سےبچنےکیلئےمسئلہ کشمیرکےحل کی تجاویزدیں گے اور توہین رسالت،اسلاموفوبیاپرغلط فہمیوں سےمتعلق آوازاٹھائیں گے۔

    وزیراعظم عمران خان آج یواین سیکریٹری جنرل انتونیو گرتریس سے ملاقات بھی کریں گے، جس میں مسئلہ کشمیر پر بات ہوگی۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان کی7 دن میں70عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں طے ہیں جبکہ بین الاقوامی فورمز،انٹرویوز میں مسئلہ کشمیر پر بات کریں گے۔

    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں حالات کنٹرول سےباہرہونے سے پہلےعالمی برادری مداخلت کرے، وزیراعظم

    یاد رہے گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے ایشیا سوسائٹی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ جنرل اسمبلی آنےکااصل مقصد دنیا کو مسئلے کشمیر کی سنگینی سے آگاہ کرنا ہے۔

    عمران کا کہنا تھا کہ خدشہ ہے، کشمیرمیں کرفیو اٹھتے ہی خوں ریزی ہوگی، مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ہٹے ہی حالات بد سے بدترہوں گے، عالمی  برادری ،امریکا کیلئے کشمیر کے معاملے پر ایکشن لینے کا وقت آگیا ہے، عالمی برادری اور امریکا مداخلت کرے، اس سے پہلے حالات کنٹرول سے باہر نکل جائیں۔

    انھوں نے مزید کہا تھا کہ  مقبوضہ کشمیرمیں سنگین صورتحال جنم لےرہی ہے، 80لاکھ افراد52روزسےکرفیوکےباعث محصورہیں، کشمیر میں خوں ریزی کے خطرناک  نتائج وادی سے باہر بھی برآمد ہوں گے اور کشمیر میں خون خرابےسے پاکستان اور بھارت میں کشیدگی بڑھے گی۔

  • وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے

    وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے

    نیویارک : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اکہترویں اجلاس سے خطاب کریں گے، جس میں وہ مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ افغانستان میں قیام امن اور امریکی ترجیحات پر پاکستان کا موقف پیش کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ میں کئی روز سے مصروف وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے، شاہ محمود قریشی اپنے خطاب میں مسئلہ کشمیر، دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی کامیابیوں، بھارت کی آبی جارحیت اور طالبان کے حوالے سے اہم امور پرپاکستان کا موقف پیش کریں گے۔

    افغانستان کے حوالے سے امریکی خواہشات بھی وزیر خارجہ کے اجلاس کے اہم نکات میں شامل ہوں گی۔

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے وزیرخاجہ کو ایل او سی پر بھارتی جارحیت ، کشمیر میں بھارتی مظالم اورمتنازع ڈیموں کی تعمیر کے معاملات بھر پور انداز میں اٹھانے چاہیئں۔

    خیال رہے بھارت کی جانب سے مذاکرات سے فرار اور پاکستان پر تازہ ترین الزمات کےبعد شاہ محمود قریشی کا خطاب زیادہ اہمیت اختیار کرگیا ہے۔

    دوسری جانب وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ملاقات کی، ملاقات میں جنوبی ایشیائی خطےکی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان تمام پڑوسی ممالک سے دوستانہ تعلقات چاہتا ہے، پاکستان بھارت سے تمام معاملات پر بات چیت کیلئے تیار ہے، بھارت بامعنی مذاکرات سے آنکھیں چرا رہا ہے۔

    مزید پڑھیں : اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کےحل کےلیےاپنا کردارادا کرے‘ شاہ محمود قریشی

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت نےنیویارک میں وزرائےخارجہ کی طے شدہ ملاقات منسوخ کی،اقوام متحدہ کشمیر پر منظور کردہ قراردادوں پر عملدرآمد کرائے اور خصوصی نمائندہ مقرر کرے۔

    شاہ محمود قریشی کی روسی وزیرخارجہ سرگی لاوروو سے بھی ملاقات ہوئی ، جس میں وزیرخارجہ نےعلاقائی صورتحال پر روشنی ڈالی جبکہ روس کی جانب سے پاکستان کے توانائی شعبے میں تعاون کو سراہا۔

    وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کی نائجر کے وزیرخارجہ سے بھی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، شاہ محمود قریشی نے مسئلہ کشمیر پر نائجر کے اصولی موقف کو سراہا۔

    نائجر وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ کشمیری عوام کی جائزجدوجہد کی بھرپور حمایت جاری رکھیں گے،  نئی پاکستانی حکومت کے ساتھ ملکر کام کرنے کے منتظرہیں۔

  • امریکا اپنا فیصلہ فوری واپس لے ،ترک صدر

    امریکا اپنا فیصلہ فوری واپس لے ،ترک صدر

    انقرہ : ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ دنیا نے فلسطین سے متعلق امریکا کے فیصلے کو مسترد کردیا ہے ، امریکافلسطین سےمتعلق اپنا فیصلے فوری واپس لے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں فلسطین کے حق میں قرارداد منظوری کا خیرمقدم کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے فلسطین کےحق میں فیصلےکو سراہتے ہیں۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ دنیا نے فلسطین سے متعلق امریکا کے فیصلے کو مسترد کردیا ہے ، امریکافلسطین سےمتعلق اپنا فیصلے فوری واپس لے۔

    اس سے قبل ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے بیت المقدس کو فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے اپنا سفارت خانہ کھولنے کا اعلان کیا تھا۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ ترکی جلد ہی مشرقی بیت المقدس میں سفارتخانہ کھولے گا اور ساتھ ہی تمام مسلم ممالک سے بیت المقدس کو فلسطینی دارالحکومت تسلیم کرنے کی اپیل بھی کی تھی۔


    یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اہم اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے تل ابیب سے امریکی سفارت خانہ یروشلم منتقل کرنے کے فیصلے کے خلاف قرار داد کو کثرت رائے منظور کرلیا گیا تھا۔

    امریکی متنازع فیصلے کے خلاف قرارداد کے حق میں 128 اور مخالفت میں 9 ووٹ ڈالے گئے جب کہ 35 ممالک نے جنرل اسمبلی اجلاس میں رائے دہی سے اجتناب کیا۔


    مزید پڑھیں : امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    واضح رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے متنازعہ علاقے یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرتے ہوئے امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا جب کہ امریکا یروشلم کے خلاف آنے والی قرارداد کو اقوام متحدہ میں پہلے ہی ویٹو کرچکا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • قراردادکی منظوری سے ڈونلڈٹرمپ کے فیصلے کو بڑا دھچکا لگا،خورشیدشاہ

    قراردادکی منظوری سے ڈونلڈٹرمپ کے فیصلے کو بڑا دھچکا لگا،خورشیدشاہ

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ قراردادکی منظوری دنیامیں امن کیلئےنیک شگون ہے، فلسطین کےحق میں ووٹ سےثابت ہوااقوام عالم کاضمیر زندہ ہے، قراردادکی منظوری سےڈونلڈٹرمپ کےفیصلے کو بڑا دھچکا لگا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشیدشاہ نے اقوام متحدہ میں فلسطین کے حق میں قرارداد منظوری کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ دنیا نے انتشار کے خلاف ووٹ دے کرامن کا راستہ چنا، قراردادکی منظوری دنیامیں امن کیلئےنیک شگون ہے۔

    خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ فلسطین کےحق میں ووٹ سےثابت ہوا اقوام عالم کاضمیر زندہ ہے، اقوام عالم کا ضمیر نہ خریدا جاسکتا ہے نہ طاقت سے ڈرایا جاسکتا ہے۔


    مزید پڑھیں :  یروشلم سے متعلق امریکی فیصلے کو اقوام متحدہ نے مسترد کردیا


    قائد حزب اختلاف نے کہا کہ قرارداد کی منظوری سے ڈونلڈٹرمپ کے فیصلے کو بڑا دھچکا لگا۔

    یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اہم اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے تل ابیب سے امریکی سفارت خانہ یروشلم منتقل کرنے کے فیصلے کے خلاف قرار داد کو کثرت رائے منظور کرلیا گیا تھا۔

    امریکی متنازع فیصلے کے خلاف قرارداد کے حق میں 128 اور مخالفت میں 9 ووٹ ڈالے گئے جب کہ 35 ممالک نے جنرل اسمبلی اجلاس میں رائے دہی سے اجتناب کیا۔


    مزید پڑھیں : امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    واضح رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے متنازعہ علاقے یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرتے ہوئے امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا جب کہ امریکا یروشلم کے خلاف آنے والی قرارداد کو اقوام متحدہ میں پہلے ہی ویٹو کرچکا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔