Tag: UN report

  • غزہ میں قحط کا سنگین خطرہ، اقوام متحدہ نے خبردار کردیا

    غزہ میں قحط کا سنگین خطرہ، اقوام متحدہ نے خبردار کردیا

    بیروت: اقوام متحدہ کی ایک تازہ رپورٹ وارننگ جاری کی گئی ہے کہ غزہ کی پٹی میں پانچ لاکھ افراد شدید فاقہ کشی کی زد میں ہیں اور ستمبر کے آخر تک قحط پڑنے کا سنگین خطرہ موجود ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر خوراک کی نگرانی کرنے والے ادارے Integrated Food Security Phase Classification (IPC) نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں غذائی حالات اکتوبر 2023 کے بعد سے شدید خراب ہوچکے ہیں اور 2.1 ملین افراد، جو تقریباً پورا غزہ ہے، انتہائی شدید غذائی قلت کا سامنا کر رہے ہیں۔

    4 لاکھ 69 ہزار سے زائد افراد ایسے ہیں جو شدید سطح کی بھوک کا شکار ہیں، جبکہ بچوں میں 71 ہزار سے زائد غذائی قلت کے کیسز متوقع ہیں، جن میں 14 ہزار سے زائد کیسز شدید سطح کے ہوں گے۔

    رپورٹس کے مطابق غزہ کو مارچ 2025 سے اسرائیلی فوجی محاصرے کا سامنا ہے، جس کے باعث امدادی سامان اور تجارتی اشیاء کی ترسیل رک چکی ہے۔

    اقوام متحدہ کی نائب ڈائریکٹر بیتھ بیچڈول کا کہنا ہے کہ مارچ سے جاری محاصرہ غزہ میں انسانی بحران کو مزید گہرا کر رہا ہے، اور صورتحال بہت بگڑ چکی ہے۔

    رپورٹ پر رد عمل دیتے ہوئے اسرائیل نے قحط کے خطرے کو مسترد کیا اور دعویٰ کیا کہ وہ امداد کی فراہمی کی کوششوں میں مصروف ہے، جبکہ حماس پر امداد چوری کرنے کا الزام بھی لگایا۔ دوسری جانب حماس نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے اسرائیل پر غذا کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے۔

    دوسری جانب حماس نے غزہ میں اسرائیل اور امریکا کی نئی فاؤنڈیشن کے ذریعے امداد کی تقسیم کے منصوبے کو مسترد کر دیا۔

    اسلامی مزاحمتی تنظیم نے اعلان کیا کہ حماس نے غزہ میں امداد کی تقسیم اور اقوام متحدہ کے بغیر ایک نئی فاؤنڈیشن شروع کرنے کے لیے امریکی-اسرائیلی دباؤ کو مسترد کرتے ہیں۔

    گروپ نے کہا کہ امداد کے انتظام اور تقسیم کے لیے صرف متعلقہ ادارے اقوام متحدہ اور حکومتی ادارے ہیں نہ کہ قابض یا اس کے ایجنٹ۔۔

    انسانی ہمدردی کی تنظیموں نے بھی کسی بھی متبادل امداد کی تقسیم کی کوششوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو انتہائی ضروری امداد کی ترسیل کو سنبھالنے کے لیے بہترین طریقے سے لیس ہے۔

    امریکا نے ایران پر مزید پابندیاں لگا دیں

    فلسطینی گروپ نے اسرائیل پر الزام لگایا ہے کہ وہ جان بوجھ کر غزہ میں ”قحط اور بگڑتی ہوئی انسانی تباہی”پیدا کرنا چاہتا ہے۔

  • خواتین کے لیے سب سے خطرناک جگہ اُن کا گھر ہے، اقوام متحدہ

    خواتین کے لیے سب سے خطرناک جگہ اُن کا گھر ہے، اقوام متحدہ

    اقوام متحدہ کی نئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ خواتین کے لیے سب سے خطرناک جگہ اُن کا اپنی ہی گھر ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اقوام متحدہ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2023 میں 85 ہزار خواتین کو مردوں نے دانستہ طور پر قتل کیا۔

    رپورٹ کے مطابق ان 85 ہزار خواتین میں سے 60 فیصد خواتین اپنے ساتھی یا خاندان کے کسی فرد کے ہاتھوں قتل کی گئیں۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دنیا بھر میں روزانہ تقریباً 140 خواتین شریک حیات یا خاندان کے کسی فرد کے ہاتھوں اپنی جان گنوا دیتی ہیں۔

    اقوام متحدہ کی تنظیم برائے خواتین (یو این ویمن) کی نائب ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ نجی اور گھریلو زندگی میں جہاں خواتین کو سب سے زیادہ محفوظ ہونا چاہیے، وہیں وہ جان لیوا تشدد کا سامنا کرتی ہیں۔

    یو این ویمن کی نائب ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ کئی ایسے علاقے ہیں جہاں ہمیں معلومات تک رسائی حاصل نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اِس رپورٹ کے اعداد و شمار تو صرف ایک جھلک ہیں، کیونکہ تمام خواتین کی ہلاکتوں کو ریکارڈ کرنا ممکن نہیں ہے، نہ ہی تمام اموات کو درست طور پر قتلِ نسواں کے طور پر درج کیا جاتا ہے۔

    اس سے قبل سعودی عرب میں خواتین پر تشدد سے تحفظ فراہم کرنے کے مرکز کا کہنا تھا کہ خواتین اور لڑکیاں گھریلو تشدد سے محفوظ رہنے کے لیے احتیاطی اقدام کے حوالے سے تین نکات کو ذہن میں رکھیں۔

    گھریلو یا خانگی تشدد کا شکار ہونے والی خواتین یا لڑکیاں سب سے پہلے حالات کا جائزہ لیتے ہوئے اپنی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے حالات کو بگڑنے سے بچانے کی کوشش کریں۔

    تشدد کرنے والے کا ارادہ معلوم ہونے کے ساتھ ہی اُن کی یہ کوشش ہونی چاہئے کہ خود کو کسی محفوظ مقام پر لے جائیں تاکہ براہ راست جسمانی تشدد سے محفوظ رہا جاسکے۔

    جب آپ محفوظ مقام پر پہنچ جائیں تو فوری طور پر خاندان کے ایسے فرد سے رابطہ کریں جو بروقت مدد کے لیے پہنچ سکے یہ بھی ضروری ہے کہ جس سے رابطہ کیا جائے وہ بھروسے کا شخص ہو، اسے تمام معاملے سے متعلق بتائیں۔

    اسرائیل نے غزہ کے پناہ گزین کیمپوں پر قیامت ڈھا دی، مزید 100 شہید

    سینٹر کی جانب سے ٹول فری نمبر 1919 مخصوص کیا گیا، جس پر رابطہ کرتے ہی رپورٹ درج کی جاتی ہے اورقانونی کارروائی کے لیے متعلقہ ادارے کو مطلع کر دیا جاتا ہے۔

  • دنیا کی آبادی چند برس میں کتنی ہوجائے گی؟ اقوام متحدہ کی ہوشربا رپورٹ

    دنیا کی آبادی چند برس میں کتنی ہوجائے گی؟ اقوام متحدہ کی ہوشربا رپورٹ

    گزشتہ سال 2022 میں دنیا کی مجموعی آبادی 8 ارب تھی جو اب 8.2 ارب تک پہنچ گئی ہے، جو محض چند سال بعد 10 ارب سے بھی تجاوز کرجائے گی۔

    اس حوالے سے اقوام متحدہ نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق دنیا کی موجودہ آبادی 8.2 ارب ہے جو چند برسوں میں 10.8 ارب تک پہنچ جائے گی۔

    یو این کی ’ورلڈ پاپولیشن پراسپیکٹس‘نامی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ دنیا میں بھر میں لوگوں کی کل تعداد 2080 کی دہائی میں اپنے عروج پر ہوگی اور اس کے بعد آہستہ آہستہ کم ہونے لگے گی۔

    آبادی کا سنگ میل

    تخمینے کے مطابق سال 1950 میں مردم شماری کے وقت دنیا کی کُل آبادی ڈھائی ارب نفوس پر مشتمل تھی جس میں اب تک تین گنا اضافہ ہو چکا ہے۔

    رپورٹ تیار کرنے والے اقوام متحدہ کے پاپولیشن ڈویژن کے سربراہ جان ولموتھ کا کہنا ہے کہ موجودہ صدی میں دنیا کی آبادی کے عروج پر پہنچنے کا امکان تقریباً 80 فیصد زیادہ ہے۔

    رپورٹ میں مزید پیشگوئی کی گئی ہے کہ حالیہ برسوں میں پیدا ہونے والے لوگ اوسطاً 73.3 سال تک زندہ رہیں گے۔ واضح رہے کہ یہ عمر سال 1995 میں پیدا ہونے والوں کی عمر کے مقابلے میں 8.4 سال زیادہ ہے۔

    سال2024 کے ’ورلڈ پاپولیشن پراسپیکٹس‘ کے مطابق دنیا میں ہر چار افراد میں سے ایک شخص ایسے ملک میں رہتا ہے جس کی آبادی پہلے سے ہی اپنے عروج پر ہے۔

  • دنیا کے کسی ملک میں خواتین کو مکمل حقوق حاصل نہیں، اقوام متحدہ

    دنیا کے کسی ملک میں خواتین کو مکمل حقوق حاصل نہیں، اقوام متحدہ

    جنیوا : خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک اور حقوق سے محرومی آج کے ترقی یافتہ دور میں بھی پوری دنیا کا سنگین ترین مسئلہ ہے۔

    اس حوالے سے اقوام متحدہ کے کمیشن برائے خواتین کی جانب سے جاری کردہ ایک تازہ رپورٹ میں اہم انکشاف کیا گیا ہے، رپورٹ کے مطابق دنیا کے کسی بھی ملک نے ابھی تک مکمل صنفی مساوات حاصل نہیں کی ہے۔

    اقوام متحدہ کی رپورٹ میں پہلی بار خواتین اور لڑکیوں کی انسانی ترقی میں پیش رفت کی ایک جامع تصویر پیش کی گئی ہے۔

    صنفی مساوات اور بین الاقوامی ترقی کے لیے کام کرنے والے اقوام متحدہ کے اداروں کی جانب سے شائع کردہ ایک نئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا کے بہت سے حصوں میں خواتین کی کم اختیاری اور بڑے پیمانے پر صنفی فرق عام ہے۔

    یو این ویمن اور اقوام متحدہ کے ترقیاتی فنڈ (یو این ڈی پی) کی اس رپورٹ میں 114 ممالک کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا جن میں سے کسی ایک میں بھی مکمل صنفی مساوات نہیں پائی جاتی۔

    مزید برآں، دنیا بھر میں ایک فیصد سے بھی کم خواتین اور لڑکیاں ایسے ممالک میں رہتی ہیں جہاں خواتین بہت زیادہ بااختیار ہیں اور صحت و تعلیم کے شعبے میں صنفی فرق بھی بہت کم ہے۔

    3.1بلین خواتین اور لڑکیاں یا دنیا میں خواتین کی 90 فیصد سے زیادہ آبادی کا تعلق ایسے ممالک سے ہے جہاں خواتین بہت کم حد تک بااختیار ہیں اور صنفی فرق بہت بڑا ہے۔

    یہ رپورٹ دنیا بھر میں خواتین کو درپیش پیچیدہ مسائل پر روشنی ڈالنے کے لیے دو نئے اشاریے متعارف کراتی ہے اور اس حوالے سے مخصوص اقدامات اور پالیسی سے متعلق اصلاحات کے لیے لائحہ عمل مہیا کرتی ہے۔

    خواتین کی بااختیاری سے متعلق اشاریہ (ڈبلیو ای آئی) صحت، تعلیم، شمولیت، فیصلہ سازی اور خواتین کے خلاف تشدد کے معاملات میں فیصلے لینے اور مواقع سے فائدہ اٹھانے کے حوالے سے خواتین کی طاقت اور آزادی کا اندازہ لگانے میں مدد دیتا ہے۔

  • غیرقانونی تارکین وطن کی ہلاکتیں، اقوام متحدہ کی ہوشربا رپورٹ

    غیرقانونی تارکین وطن کی ہلاکتیں، اقوام متحدہ کی ہوشربا رپورٹ

    روزگار کے حصول کیلئے غیرقانونی طریقوں سے سرحد پار کرنے کی کوشش کرنے والے ہزاروں افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

    موت کے منہ سے بچنے والے تارکین وطن کو حراست میں لے لیا جاتا ہے ،پکڑے جانے والے تارکین وطن سے پوچھ گچھ کے بعد انہیں اپنے اپنے ملک واپس بھیجنے کے لیے متعلقہ دفتر کے حوالے کیا جاتا ہے۔

    اس حوالے سے اقوام متحدہ کی جانب سے ایک رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر میں سال 2022 میں 5٫909 غیر قانونی تارکین وطن دوسرے ملک ہجرت کرنے کے دوران ہلاک ہوئے ہیں۔

    ترکی میں 33 افغانی باشندوں کو غیر قانونی طور پرسرحد پار کرنے کے  جرم میں حراست میں لے لیا گیا

    اقوام متحدہ کے انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال بحیرہ روم میں 2406، امریکہ میں 1338، ایشیا میں 1000، افریقہ میں 915، یورپ میں 157 اور مشرق وسطیٰ اور مغربی ایشیا میں 93 غیر قانونی تارکین وطن ہلاک ہوئے۔

    اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق تقریباً 20 فیصد اموات اسپین جانے والے راستے میں ہوئی ہیں۔

  • سیلاب متاثرہ علاقے: 35 لاکھ بچے اسکول جانے سے محروم

    سیلاب متاثرہ علاقے: 35 لاکھ بچے اسکول جانے سے محروم

    اسلام آباد: اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سیلاب سے متاثر 35 لاکھ بچے اسکول جانے سے محروم ہیں، 2 لاکھ 80 ہزار سے زائد حاملہ خواتین طبی امداد سے محروم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں سیلاب متاثرین کی ابتر صورتحال پر اقوام متحدہ نے رپورٹ جاری کردی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ کے 11 اور بلوچستان کے 2 اضلاع میں تاحال سیلابی پانی کھڑا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جو اضلاع تاحال سیلابی پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں ان میں سندھ کے دادو، قمبر شہداد کوٹ، خیرپور، میرپور خاص، جامشورو، سانگھڑ، عمر کوٹ، بدین، شہید بے نظیر آباد اور نوشہرو فیروز، اور بلوچستان کے صحبت پور اور جعفر آباد شامل ہیں۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ 80 لاکھ افراد سیلابی پانی سے متاثر ہیں، سندھ میں سیلاب سے متاثرہ ڈھائی لاکھ افراد تاحال بے گھر ہیں، 90 فیصد سیلاب متاثرین عارضی رہائش گاہوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق سیلاب متاثرہ 2 لاکھ 80 ہزار سے زائد حاملہ خواتین طبی امداد سے محروم ہیں، 35 لاکھ سے زائد بچے اسکول جانے سے محروم ہیں، 5 لاکھ 20 ہزار سے زائد بچے خوراک کی شدید کمی کا شکار ہیں۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ سیلاب متاثرین کے لیے 816 ملین ڈالرز درکار تھے، اب تک صرف 30 فیصد رقم مل سکی ہے۔

  • دو ممالک صفحہ ہستی سے مٹ سکتے ہیں، اقوام متحدہ کی ہوشربا رپورٹ

    دو ممالک صفحہ ہستی سے مٹ سکتے ہیں، اقوام متحدہ کی ہوشربا رپورٹ

    جنیوا : اقوام متحدہ کے ماہرین موسمیات نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے سمندر کی سطح بلند ہونے پر دو ممالک مالدیپ اور توالو غرق ہوجانے کا شدید خطرہ درپیش ہے۔

    اس حوالے سے اقوام متحدہ کے ماہرین موسمیات نے جنوبی ایشیا میں واقع جزیرہ نما ریاست مالدیپ اور جنوبی بحرالکاہل میں آزاد جزیرہ نما ملک تووالو سے متعلق خطرناک پیش گوئی کی ہے۔

    Maldives could disappear in 80 years as it sinks due to climate change | Travel News | Travel | Express.co.uk

    غیر ملکی خبررساں ادارے نے عالمی ادارے کے ماہرین موسمیات کی تازہ ترین رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ عالمی حدت میں اضافے کے باعث دنیا کے کئی مقامات پر سطح سمندر بلند ہورہی ہے،1900 سے اب تک اس میں 15سے 25 سینٹی میٹر (6 سے 10 انچ) اضافہ ہوچکا ہے اور اس کی رفتار تیز ہورہی ہے۔

    ماہرین کے مطابق حدت کا سلسلہ یونہی جاری رہا تو رواں صدی کے آخر تک بحرالکاہل اور بحر ہند کے جزیروں کے ارد گرد سطح سمندر 1 میٹر (39 انچ )تک بڑھ سکتی ہے جو یقیناً خطرے کا باعث ہے۔

    Tuvalu: Flooding, Global Warming, and Media Coverage - climate change, sea levels, coral reefs, sea erosion, Ellice Islands

     

    ،اس کے علاوہ آئے روز کے سمندری طوفان اور دیگر ارضیاتی مسائل بھی ان علاقوں کے وجود کو ختم کرنے کی وجہ بن سکتے ہیں۔

    موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں اقوام متحدہ کے بین الحکومتی پینل کے حوالے سے ایک مطالعے کے مطابق پانچ ممالک (مالدیپ، تووالو، مارشل جزائر، ناورو اور کریباتی) 2100 تک غیر آباد ہوسکتے ہیں جس سے قریباً چھ لاکھ افراد بے گھر ہوسکتے ہیں۔

     

    ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں جنگوں سے ریاستوں کا وجود یقیناً مٹتا رہا لیکن ایسی کوئی مثال سامنے نہیں کہ ریاستوں کا وجود سطح سمندر کی بلندی یا موسمی حالات کے نتیجے میں معدوم ہوا ہو۔

  • اقوام متحدہ اسرائیل کیخلاف جاری رپورٹ واپس لے، امریکہ

    اقوام متحدہ اسرائیل کیخلاف جاری رپورٹ واپس لے، امریکہ

    امریکا نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل سے کہا ہے کہ وہ اپنے ایک ذیلی ادارے کی اس رپورٹ کو واپس لے جس میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت نے فلسطینیوں پر نسل پرستانہ نظام مسلط کردیا ہے۔

    رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مغربی ایشیا کے لئے اقوام متحدہ کے اقتصادی اور سماجی کمیشن کی رپورٹ کے بارے میں اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نیکی ہیلی نے کہا کہ امریکا اس رپورٹ سے ناراض ہے اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کو چاہئے کہ وہ اس رپورٹ کو واپس لیں۔

    امریکی مندوب نے کہا ہے کہ ایک ایسے ادارے کی طرف سے جس کے ارکان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتے اس طرح کا پروپیگنڈہ غیر متوقع نہیں ہے۔

    انہوں نے اقوام متحدہ پر اسرائیل مخالف رویّہ اپنانے کا الزام لگایا اور اس بات کا اعلان کیا کہ وہ امریکا کی نمائندہ ہونے کی حیثیت سے اقوام متحدہ میں اسرائیل کا بھرپور دفاع کریں گی۔

    واضح رہے کہ مغربی ایشیا کے لئے اقوام متحدہ کے اقتصادی اور سماجی کمیشن نے بدھ کو اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل نے ایک نسل پرستانہ نظام قائم کرکے فلسطینیوں پر مکمل طور پر تسلط قائم کرلیا ہے۔

    مذکورہ کمیشن نے کہا ہے کہ یہ رپورٹ یونیورسٹیوں اور تحقیقاتی اداروں کی تحقیقات اور ٹھوس ثبوت و شواہد کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اسرائیل نے فلسطینیوں کے خلاف اپرتھائیڈ اور نسل پرستانہ جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔

    اقوام متحدہ کی ڈپٹی سکریٹری جنرل اور مغربی ایشیا کے لئے اقوام متحدہ کے اقتصادی اور سماجی کمیشن کی سربراہ ریما خلف نے لبنان میں اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ رپورٹ اپنی نوعیت کی پہلی رپورٹ ہے جسے ایک بین الاقوامی ادارے نے جاری کیا ہے اور اس میں صراحت کے ساتھ کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے فلسطینیوں کے حقوق کو پامال اور ان پر اپرتھائید نظام مسلط کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : اسرائیل فلسطینیوں کے ساتھ تنازعات کا اصل ذمہ دار ہے، اقوام متحدہ

    انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ فلسطینیوں کی دربدری اور الگ الگ جگہوں میں ان کی تقسیم ایک اہم معاملہ ہے کہ جس کے ذریعے اسرائیل فلسطینیوں پر اپرتھائیڈ نظام مسلط کررہاہے کہا کہ اسرائیلی پالیسیوں اور اقدامات کی وجہ سے فلسطینی باشندے چار الگ الگ علاقوں مقبوضہ فلسطین، مشرقی بیت المقدس، غرب اردن اور غزہ پٹی اور یا پھر دیگر ملکوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔

  • اسرائیل فلسطینیوں کے ساتھ تنازعات کا اصل ذمہ دار ہے : اقوام متحدہ کی رپورٹ

    اسرائیل فلسطینیوں کے ساتھ تنازعات کا اصل ذمہ دار ہے : اقوام متحدہ کی رپورٹ

    اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل کے زیرانتظام تحقیقاتی کمیشن نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل کا فلسطینی علاقوں پر غاصبانہ قبضہ اور فلسطینی آبادی کے ساتھ امتیازی سلوک تشدد اور عدم استحکام کی بار بار آنے والی لہر کی تنازع کی بنیادی وجوہات ہیں۔

    انکوائری کمیشن کےسربراہ اور انسانی حقوق کے سابق ہائی کمشنر نوی پلے نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ "اس تنازعہ کی بنیادی وجوہات کے بارے میں نتائج اور سفارشات زیادہ تر اسرائیل کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔ واقعات سے اندازہ ہوتا ہے کہ اسرائیل ہی تنازع کی بنیاد ہے۔

    اسرائیل بنیادی طور پر تنازعات کا ذمہ دار ہے: اقوام متحدہ کی رپورٹ | Urdu  News

    کمیٹی کی پہلی رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ” فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کا قبضہ ختم کرنا، سلامتی کونسل کی قراردادوں کی مکمل تعمیل کرتے ہوئے، تشدد کی مسلسل لہر کو ختم کرنابہت ضروری ہے۔”

    کشیدگی کی دائمی وجہ فریقین فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کی طرف سے مشرقی یروشلم اور اسرائیل سمیت دونوں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں بار بار ہونے والے واقعات ہیں۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج کے 20 کے قریب طلباء اور ریزرو فوجیوں نے منگل کو جنیوا میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے رپورٹ کی اشاعت کے خلاف مظاہرہ کیا۔

    Israel Palestine UN report

    سب سے زیادہ اثر ڈالنے کے لیے کچھ مظاہرین نے اپنے آپ کو فلسطینی تحریک حماس کے ارکان کے بھیس میں پیش کیا اور اپنے چہرے سیاہ فوجی ماسک سے چھپا لیے تھے۔

    مظاہرین نے "ہم معصوم شہریوں کو مار رہے ہیں اور اقوام متحدہ ہماری حفاظت کر رہی ہے” کے الفاظ میں نعرے لگائے اور یہ تاثر دینے کی کوشش کی فلسطینی غاصب اسرائیلیوں کو ہلاک کرتے ہیں اور اقوام متحدہ ان فلسطینیوں کی حمایت کرتی ہے۔

  • سال2020کیسا گزرا؟ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں ہوشربا انکشاف

    سال2020کیسا گزرا؟ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں ہوشربا انکشاف

    عالمی موسمیاتی تنظیم، ڈبلیو ایم او کے تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ ایشیاء میں 2020اس وقت تک کا ریکارڈ گرم ترین سال رہا ہے۔ ڈبلیو ایم او نے ایشیاء میں موسم کی صورتحال سے متعلق اپنی پہلی رپورٹ مرتب کی ہے۔

    اس میں بتایا گیا ہے کہ ایشیاء میں گزشتہ سال کا اوسط درجۂ حرارت، عالمی اوسط کے مقابلے میں تقریباً 0.5ڈگری زیادہ تھا اور یہ100 سالوں سے زیادہ عرصے میں بلند ترین تھا۔

    اس کا مطلب یہ ہے کہ درجۂ حرارت 1981ء سے 2010ء تک کے دورانیے کے 30 سالوں کی اوسط کے مقابلے میں 1.39 سیلسیئس زیادہ تھا، اس 30 سالہ اوسط کا فرق ایشیاء کے شمالی حصوں میں زیادہ تھا۔

    مذکورہ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سیلابوں، سمندری طوفانوں اور حاری گردابی طوفانوں نے تقریباً پانچ کروڑ لوگوں کو متاثر کیا اور نتیجتاً 2020ء میں ایشیاء میں پانچ ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئیں۔

    ڈبلیو ایم او کا کہنا ہے کہ موسم سے متعلق ڈیٹا کے باہمی تبادلے اور موسمیاتی تبدیلی کے خطرے سے دوچار اور قدرتی آفات سے نبٹنے کی صلاحیت سے محروم علاقوں کی مدد کیلئے ایک بین الاقوامی ڈھانچے کو تقویت دینے کی غرض سے ملکوں کو مل جُل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔