Tag: UN Security Council

  • پاکستان اگلے ماہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالنے کیلئے تیار

    پاکستان اگلے ماہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالنے کیلئے تیار

    پاکستان آئندہ ماہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالنے کیلئے تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی مستقل مندوب عاصم افتخار نے اس حوالے سے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کی جس میں انہوں نے سیکریٹری جنرل کو پروگرام آف ورک سے آگاہ کیا۔

    ملاقات میں سلامتی کونسل کے اہم عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور اقوام متحدہ امن مشنز کے کردار، مشرق وسطیٰ، افریقہ، ایشیا اور لاطینی امریکا کی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔

    ملاقات میں عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کوششوں پر زور دیا گیا۔

    پاکستانی مندوب نے کہا کہ پاکستان سلامتی کونسل کی صدارت شفاف اور مشاورتی انداز  میں نبھائے گا، انہوں نے اقوام متحدہ کے چارٹر پر مکمل عملدرآمد کے عزم کا اعادہ کیا۔

  • اسرائیلی حملوں پر اقوام متحدہ کی خاموشی بھی قابل مذمت ہے، ایران

    اسرائیلی حملوں پر اقوام متحدہ کی خاموشی بھی قابل مذمت ہے، ایران

    جنیوا : اقوام متحدہ میں ایران کے مندوب عامر سعید نے کہا ہے کہ اسرائیل کے جارحانہ اقدامات پر اقوام متحدہ کی خاموشی بھی قابل مذمت ہے۔

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے مندوب نے اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی، ان کارروائیوں کو غیر قانونی قرار دیا۔

    انہوں نے اقوام متحدہ کو یقین دلایا کہ ایران اپنی سالمیت، عوام اور قانون کی حفاظت کے لیے عالمی قوانین کے دائرے میں رہتے ہوئے اسرائیل کو ہر ممکن جواب دے گا۔

    ایرانی مندوب نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سےایران کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی گئی، اسرائیل مسلسل جنیوا کنونشن اور عالمی قوانین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے ہوئے دوسرے ممالک پر حملے کررہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا ایران پر حالیہ حملہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی ہے،
    ایران اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق جواب دینے کا مکمل حق محفوظ رکھتا ہے۔

    عامرسعید کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکومت دنیا کی خطرناک اور دہشت گرد حکومت ہے، اسرائیل نے ایران میں رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا، جس میں ایران کے ملٹری افسران سمیت78افراد شہید ہوئے۔

    اقوام متحدہ میں ایرانی مندوب نے کہا کہ اسرائیل ریاستی دہشت گردی کرتے ہوئے نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی مہم جاری رکھے ہوئے ہے، اسرائیل کے ان جارحانہ اقدامات پر اقوام متحدہ کی خاموشی بھی قابل مذمت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عالمی ادارے بھی اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام نظر آرہے ہیں،آئی اے ای اے کی ساکھ بھی متاثر ہوئی، اقوام متحدہ اور آئی اےای اے ناکام ہوچکے ہیں۔

    عامر سعید کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت پر اقوام متحدہ اور عالمی ادارے کیوں خاموش ہیں؟ عالمی ادارے اپنا اعتماد کھورہے ہیں اس کی بحالی کیلئے ترجیحی بنیادوں پر ہنگامی اقدامات کریں۔

  • قرار داد کے ویٹو ہونے سے بہت خطرناک پیغام جائے گا، پاکستان

    قرار داد کے ویٹو ہونے سے بہت خطرناک پیغام جائے گا، پاکستان

    اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار  نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کی قرار داد کے ویٹو ہونے سے بہت خطرناک پیغام جائے گا۔

    یو این سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے عاصم افتخار نے کہا کہ غزہ میں اس وقت سنگین صورتحال ہے، جہاں 54ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

    پاکستانی مندوب کا کہنا تھا کہ قرار داد کے ویٹو ہونے سے بہت خطرناک پیغام جائے گا، سیکیورٹی کونسل کی جانب سے جنگ بندی میں ناکامی تاریخ میں یاد رکھی جائیگی۔

    انہوں نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے مسلسل عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہورہی ہے، پاکستان آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست کی حمایت کرتا ہے۔

    اپنے خطاب میں عاصم افتخار نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کیلئے اور کتنا وقت چاہیے؟زمین پر غزہ کا حال جہنم سے زیادہ برا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ 24گھنٹوں کے دوران 100سے زائد فلسطینیوں کا قتل عام کیا جاچکا ہے، اسرائیل غزہ میں جنگی جرائم اور نسل کشی کا مرتکب ہورہا ہے۔

    مزید پڑھیں : سلامتی کونسل میں غزہ پر قرار داد امریکا نے ویٹو کردی

    ان کا مزید کہنا تھا کہ خوراک کے لئے غزہ میں شہریوں کا قتل ہورہا ہے، غزہ میں قتل عام بند ہونا چاہیئے، شہریوں کو بھی زندگی جینے کا حق ہے، پاکستان فلسطین کی سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔

  • غزہ میں جنگ بندی، سلامتی کونسل میں قرارداد پر آج ووٹنگ کا امکان

    غزہ میں جنگ بندی، سلامتی کونسل میں قرارداد پر آج ووٹنگ کا امکان

    امریکی سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 10 منتخب اراکین کی جانب سے باڈی کے دیگر 15 اراکین پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ’غزہ میں جنگ بندی‘ کے حوالے سے قرارداد کے حق میں ووٹ دیں، جس پر آج ووٹنگ ہونے کا امکان ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کا کہنا ہے کہ آج سلامتی کونسل میں پیش کی جانے والی قرارداد میں ’غزہ میں فوری، غیرمشروط اور مستقل جنگ بندی‘ کے نکات شامل ہیں۔

    خبر رساں ادارے نے اس کے مسودے کو دیکھنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں ’حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے افراد کی رہائی اور غزہ میں انسانی امداد کے داخلے پر پابندیوں کو فوری طور پر ہٹانے اور محفوظ بنانے کے ساتھ ساتھ بلاروک ٹوک تقسیم کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

    مسودے میں اس ضمن میں اقوام متحدہ سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ بھی شامل ہے۔

    قرارداد کی کامیابی کے لیے اس کے حق میں نو ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے، جبکہ مستقل ارکان جن میں امریکہ، روس، چین، برطانیہ اور فرانس شامل ہیں، ان کی جانب سے اس کو ویٹو بھی نہیں کیا جاتا۔

    دوسری جانب جو بائیڈن انتظامیہ کے ترجمان وزارت خارجہ متھیو ملر نے اسرائیل کے جنگی جرائم کا اعتراف کر لیا ہے۔

    اسکائی نیوز کے مطابق سابق امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ میں وزارت خارجہ کے ترجمان کے عہدے پر مامور رہنے والے متھیو ملر نے کہا ہے کہ امریکی حکومت نہیں مانتی لیکن اسرائیل یقینی طور پر ”جنگی جرائم“ کا ارتکاب کر رہا ہے۔

    پریس بریفنگز کے دوران اسرائیل کا دفاع کرنے والے متھیو ملر نے ایک پوڈ کاسٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ”وزارت خارجہ کی ترجمانی کے دوران امریکی حکومت کی رائے بیان کرنا ہوتی تھی، امریکی حکومت اب بھی اس بات کو نہیں مانتی کہ اسرائیلی فورسز غزہ میں جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے۔“

    میزبان کے اس سوال کے جواب میں کہ کیا غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ نسل کشی ہے؟ میتھیو ملر نے جواب دیا کہ ”نہیں نسل کشی نہیں“ لیکن اسرائیل نے یقینی طور پر جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔

    اہلِ غزہ کو بےگھر کرنے اور اسرائیل کا حامی امدادی ادارے کا سربراہ مقرر

    انھوں نے کہا ”جب آپ پوڈیم پر ہوتے ہیں، تو آپ اپنی ذاتی رائے کا اظہار نہیں کر رہے ہوتے، بلکہ آپ امریکی حکومت کے فیصلوں کا اظہار کر رہے ہوتے ہیں۔“

  • اقوام متحدہ کا خصوصی اجلاس ختم : پاکستان کی بڑی کامیابی

    اقوام متحدہ کا خصوصی اجلاس ختم : پاکستان کی بڑی کامیابی

    نیویارک : اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے خصوصی اجلاس میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے کہا ہے کہ پہلگام واقعے کی عالمی سطح پر تحقیقات میں تعاون کیلیے تیار ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے پاکستان کی درخواست پر بلایا گیا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اہم اجلاس اختتام پذیر ہوگیا، اجلاس میں سلامتی کونسل کے 5مستقل سمیت 15 ارکان شریک ہوئے۔

    پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھارت کا گھناؤنا چہرہ بےنقاب کردیا، پاکستان نے سلامتی کونسل کو بھارت کے اشتعال انگیز اقدامات سے آگاہ کردیا۔

    مستقل مندوب عاصم افتخار نے سلامتی کونسل سے علاقائی امن کو لاحق خطرات کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا، اس کے علاوہ اقوام متحدہ کی کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی طرف بھی توجہ مبذول کرائی اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے بھارتی یکطرفہ اقدام سے بھی ارکان کو آگاہ کیا۔

    خصوصی اجلاس میں پاکستان نے پہلگام حملے میں ملوث ہونے کا بھارتی الزام سختی مسترد کردیا، مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارتی اقدام پر اراکین کو بریفنگ دی۔

    اس موقع پر پاکستان نے اپنا مقدمہ بہترین انداز میں پیش کیا اور بھارت کے اشتعال انگیز بیانات سے متعلق سلامتی کونسل کو مؤثر طریقے سے آگاہ کیا۔

    پاکستانی مستقل مندوب عاصم افتخار نے یو این سیکیورٹی کونسل اجلاس پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ
    بھارت کی سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی عالمی قوانین کے خلاف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان فرنٹ لائن اسٹیٹ ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم جاری ہیں، پاکستان بارہا کہہ چکا ہے کہ پہلگام واقعے سے کوئی تعلق نہیں۔

    پاکستان پہلگام واقعے کی شفاف، آزادانہ اور بین الاقوامی تحقیقات میں تعاون کیلئے تیار ہے کیونکہ بات چیت ہی امن کا واحد راستہ ہے۔

    پاکستانی مستقل مندوب نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارتی الزام کی سختی سے تردید کرتے ہیں، سلامتی کونسل کو پاکستان کیخلاف بھارتی ڈس انفارمیشن مہم سے آگاہ کیا۔

    عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ کونسل ارکان کو بھارت کے یکطرفہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے فیصلے پر بریفنگ دی ہے، بھارتی اقدامات سے خطے کے امن و سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔انہوں نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ علاقائی امن کو لاحق خطرات کا نوٹس لیا جائے۔

    مقبوضہ کشمیر کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے پاکستانی مندوب نے کہا کہ تنازع کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی مسئلہ ہے، مسئلہ کشمیر کو70سال سے زائد ہوگئے مگر تاحال حل طلب ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ خطے میں پائیدارامن کیلئے سلامتی کونسل کشمیر سے متعلق قرار دادوں پر عمل کرائے، مسئلہ کشمیر کشمیریوں کی شمولیت کے بغیر حل نہیں ہوسکتا۔

    پاکستانی مندوب نے کہا کہ پانی، امن اور خود مختاری کو خطرہ ہوا تو پاکستانی عوام خاموش تماشائی نہیں بنیں گے، پاکستان اپنی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کیلئے مکمل تیار ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پانی زندگی ہے ہتھیار نہیں، یہ دریا24کروڑ سے زائد پاکستانیوں کو پالتے ہیں، دریاؤں کے بہاؤ میں خلل ڈالنے کی کوشش جارحیت تصور ہوگی، پاکستان اپنے مفادات اورخودمختاری کا تحفظ ہرقیمت پر کرے گا

    عاصم افتخار نے کہا کہ دونوں ممالک سندھ طاس معاہدے پر عمل دآمد کے قانونی طور پر پابند ہیں، بھارت کو نہ روکا گیا تو ہردریا کے زیریں حصے کے ممالک خطرے میں ہوں گے، بھارت پہلگام واقعے پر صرف الزامات دہرا رہا ہے۔

  • پہلگام حملہ: سلامتی کونسل میں پاکستان کی کامیابی، بھارت کو منہ کی کھانی پڑ گئی

    پہلگام حملہ: سلامتی کونسل میں پاکستان کی کامیابی، بھارت کو منہ کی کھانی پڑ گئی

    اقوام متحدہ کی سلامتی سلامتی کونسل نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں پیش آنے والے واقعے کی مذمت کی ہے۔

    سلامتی کونسل میں پاکستان کی سفارتکاری کام کرگئی، بھارت کو منہ کی کھانی پڑی، پاکستان کی سفارتکاری کی بدولت سلامتی کونسل کے اعلامئے میں بھارت متنازع الفاظ شامل نہ کرواسکا۔

    پاکستان کی سفارتکاری کی بدولت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اعلامیے میں پاکستان کیخلاف کسی طرح کی الزام تراشی سے بھی گریز کیا گیا جبکہ سلامتی کونسل کے بیان میں پہلگام کی جگہ جموں کشمیر کا نام شامل کروایا گیا۔

    اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے اعلامیے میں  پہلگام واقعے کی مذمت کرتے ہوئے تمام ملکوں سے مطالبہ کیا وہ اس معاملے میں تعاون کریں،کونسل کے ارکان نے  واقعےکے ذمہ داران کے احتساب کرنے پر زور بھی دیا۔

    سلامتی کونسل کے بیان میں کہا گیا ہے دہشت گردی بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرات میں سے ایک ہے، تمام ممالک بین الاقوامی قوانین اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق  اپنی ذمہ داریوں کو ادا کریں، دہشت گردی سے مقابلہ کرنے پر زور دیں۔

  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت کو فوری طور پر روکا جائے، پاکستان

    غزہ میں اسرائیلی جارحیت کو فوری طور پر روکا جائے، پاکستان

    اقوام متحدہ میں پاکستان کے متبادل مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ غزہ مغربی کنارے میں اسرائیلی جارحیت کو فوری روکا جائے۔

    یہ بات انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بریفنگ دیتے ہوئے کہی، ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں پائیدار امن کے قیام کو اوّلین ترجیح دے۔

    عاصم افتخار نے بریفنگ کے دوران غزہ میں مکمل اور فوری طور پر جنگ بندی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی مغربی کنارے میں جارحیت کو فوری روکا جائے۔

    پاکستانی مندوب کا کہنا تھا کہ قبضے اور جبر کے ذریعے کبھی استحکام حاصل نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی انسانی امداد کو ہتھیار کے طور پراستعمال کیا جاسکتا ہے۔

    عاصم افتخار نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کے خلاف ڈٹ کر کھڑی ہو، اسرائیلی جارحیت کے ذریعے کیا  جانے والا غیرقانونی قبضہ مشرق وسطیٰ میں بدامنی کی جڑ ہے

    مزید پڑھیں: امریکی قرارداد پاکستانی مؤقف کے عین مطابق ہے، پاکستانی مندوب

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے روس مخالف تمام ترامیم مسترد کرتے ہوئے یوکرین سے متعلق امریکی قرارداد منظور کرلی تھی۔

    مذکورہ قرار داد میں حق میں پاکستان، چین، امریکا، پاناما، الجیریا، کوریا اور روس نے ووٹ دیئے، مجموعی طور پر قرارداد کے حق میں 10 ووٹ پڑے، فرانس ، برطانیہ، ڈنمارک،یونان سمیت 5ارکان غیرحاضر رہے۔

    اس موقع پر اقوام متحدہ میں پاکستان کے متبادل مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا تھا کہ امریکی قرار داد پاکستان کے واضح اور مستقل مؤقف کے عین مطابق ہے۔

  • اقوام متحدہ نے یوکرین سے متعلق امریکی قرارداد منظور کرلی

    اقوام متحدہ نے یوکرین سے متعلق امریکی قرارداد منظور کرلی

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے روس مخالف تمام ترامیم مسترد کرتے ہوئے یوکرین سے متعلق امریکی قرارداد منظور کرلی۔

    چین، امریکا، پاناما، پاکستان، الجیریا، کوریا اور روس نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیئے، مجموعی طور پر قرارداد کے حق میں 10 ووٹ پڑے، فرانس ، برطانیہ، ڈنمارک،یونان سمیت 5ارکان غیرحاضر رہے۔

    رپورٹ کے مطابق روس نے یوکرین سے متعلق امریکی قرارداد میں ترمیم کی یورپی کوشش کو ویٹو کردیا۔

    اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل نے روس یوکرین جنگ کے تین سال مکمل ہونے کے موقع پر امریکہ کی تیار کردہ ایک قرارداد منظور کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں پیر کو یوکرین، یورپی یونین کی مشترکہ قرار داد اور امریکا کی الگ قرار داد پر ووٹنگ ہوئی۔

    روس نے سلامتی کونسل میں یوکرین سے متعلق امریکی قرارداد میں ترمیم کرنے کی کوشش کی تھی مگر اس میں ناکام رہا تھا۔

    بعد میں روس نے سلامتی کونسل میں یوکرین سے متعلق امریکی قرارداد میں ترمیم کی یورپی کوشش کو ویٹو کردیا۔

    امریکی قرارداد میں کہا گیا ہےکہ تنازع کا فوری خاتمہ اور یوکرین روس کے درمیان دیرپا امن قائم کیا جائے، اقوام متحدہ کا مرکزی کردار عالمی امن اور تنازعات کے خاتمے کو ممکن بنانا ہے۔

    قرارداد میں روس کو نہ تو جارح کہا گیا بلکہ یوکرین روس تنازع قرار دیا گیا، قرارداد میں روسی فیڈریشن اور یوکرین کے درمیان تنازع کے دوران اموات پر اظہار افسوس کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ امن کے قیام کے لیے ثالثی کی کوششیں کر رہے ہیں۔ اب تک 15 رکنی کونسل اس تنازعے پر کوئی کارروائی نہیں کر سکی تھی کیونکہ روس ایک ویٹو پاور ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا نے اقوام متحدہ میں روس کے خلاف قرارداد کی مخالفت کی تھی، قرارداد میں روس کو یوکرین کی جنگ میں جارحانہ قرار دیا گیا تھا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین میں جامع، منصفانہ، دیرپا امن آگے بڑھانا” کے عنوان سے قرارداد پیش ہوئی۔

    مذکورہ قرارداد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیش کی گئی جس کے حق میں 93 اور مخالفت میں 18 ووٹ پڑے جب کہ 65 ووٹر غیرحاضر رہے۔

  • اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شام کی صورتحال پر ہنگامی اجلاس بلا لیا

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شام کی صورتحال پر ہنگامی اجلاس بلا لیا

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شام کی موجودہ صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے آج ایک ہنگامی اجلاس بلالیا ہے۔ جس میں شام کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے اجلاس ایسے وقت میں بلایا گیا ہے جب شام کے مختلف شہروں پر باغی گروپوں نے قبضہ کرلیا ہے اور بشارالاسد کے ملک سے فرار ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    واضح رہے کہ شام میں 2011 میں خانہ جنگی کی شروعات کا آغاز ہوا تھا، طویل عرصے تک مرکزی شہر پر اپنی نظر بنائے رکھنے کے بعد باغیوں نے پہلے 24 گھنٹے میں 4 شہروں الدرعا، کونیترا، سویدا اور حمص پر قبضہ کرلیا۔ اس کے بعد دمشق میں داخل ہوکر اس پر بھی قابض ہوگئے۔

    دوسری جانب اسرائیل نے شام پر فضائی حملے تیز کردیئے ہیں، اسرائیلی فوج سن 1974ء کے معاہدے کے بعد پہلی بار بفرزون میں داخل ہوئی ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے شام میں درعا، سوید اور دمشق کے قریب میزائل سے اسلحے کے ذخائر کو ٹارگٹ کیا ہے۔

    شام کی جیلوں سے ہزاروں خواتین اور سیاسی قیدی رہا، ویڈیو وائرل

    اسرائیلی فورسز نے اعلان کیا ہے کہ شام کے معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے، اسرائیل اور شام کے درمیان گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی کی فوج تعینات ہے۔

  • امریکا نے غزہ جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کردی

    امریکا نے غزہ جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کردی

    نیویارک : غزہ پر اسرائیلی مظالم جاری رہیں گے، امریکا نے سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کردی۔ امریکا پہلے بھی تین بار جنگ بندی کی قرار دادیں ویٹو کرچکا ہے۔

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 10 منتخب ممالک نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد پیش کی تھی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ غزہ میں غیر مشروط، فوری اور مستقل جنگ بندی کی جائے۔

    خبر رساں ادارے الجزیرہ کے مطابق قرارداد کے حق میں 14مستقل ممالک نے ووٹ دیا لیکن امریکا نے قرارداد کو ویٹو کردیا، امریکا 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے دوران پہلےبھی 3 بار جنگ بندی کی قراردادوں کو ویٹو کر چکا ہے۔

    یاد رہے کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی علاقے پر بمباری کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ غزہ میں اسرائیلی جارحیت میں اب تک تقریباً 44ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں17ہزار چار سو سے زائد بچے شامل ہیں۔ گزشتہ ایک سال کے دوران غزہ میں ہر30منٹ میں ایک بچہ اسرائیلی حملوں سے شہید ہوا۔

    اگرچہ قرار داد میں غزہ میں یرغمال بنائے گئے افراد کی رہائی کا مطالبہ شامل تھا، واشنگٹن نے "غیر مشروط” جنگ بندی کے مطالبے کی مخالفت کی تھی۔

    اقوام متحدہ میں امریکی نائب مندوب رابرٹ وُڈ نے نیویارک میں اجلاس کے دوران کہا کہ ہم نے مذاکرات کے دوران واضح کر دیا تھا کہ ہم ایسی کسی غیر مشروط جنگ بندی کی حمایت نہیں کرسکتے جو یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی نہ بنائے، انہوں نے مزید کہا کہ جنگ کے پائیدار خاتمے کے لیے یرغمالیوں کی رہائی ضروری ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے غزہ میں جنگ بندی کے مطالبے کی قرارداد کو چوتھی بار ویٹو کیا ہے۔